Category Archives: وطن نامہ

National Categories

دہلی میں وقف ٹریبونل کےقیام کامعاملہ پہنچا ہائی کورٹ، عدالت نےریاستی حکومت سےمانگاجواب

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے پیر کو دہلی حکومت سے وقف ایکٹ کے تحت وقف یا وقف املاک سے متعلق تنازعات سے نمٹنے کے لیے ایک ٹریبونل کی تشکیل کی درخواست پر جواب طلب کیا۔ یہ درخواست کناٹ پلیس کے علاقے میں واقع مسجد اور درگاہ عبدالسلام کی جانب سے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں یہ دلیل دی گئی ہے کہ ٹربیونل (جو وقف ایکٹ کی دفعہ 84 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے) نے آخری بار اپریل 2022 میں کام کیا تھا۔ اپریل 2022 میں، ایک ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج، جو ٹربیونل کے سابق رکن تھے، کو وقف ٹریبونل سے دوسری عدالت میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ ان کی جگہ اسٹیٹ جوڈیشل سروس کے ایک اور رکن نے چارج سنبھال لیا۔

درخواست میں کیا کہا گیا ہے

تاہم، بعد میں ٹریبونل کو کام کرنے کی اجازت دینے کے لیے کوئی ضروری نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، جیسا کہ عدالت کو بتایا گیا تھا۔عرضی میں کہا گیاہےکہ مطلوبہ نوٹیفکیشن جاری کرنے میں دہلی حکومت کی ناکامی نے نہ صرف وقف ٹریبونل کے سامنےزیرالتواء معاملات میں اضافہ ہوتاجارہاہے۔ جس کے نتیجے میں وقف بورڈ کے معاملات کو لیکر عرضی گذار ہائی کورٹ سے رجوع ہورہے ہیں تاکہ فوری عبوری ریلیف کے حصول کے لیے درخواست گزاروں کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ‘درخواست گزار (مسجد اور درگاہ عبدالسلام) وقف ٹریبونل کے سامنے ریفرنس کے تحت وقف کمپلیکس کے کچھ حصوں سے متعلق مختلف مقدموں کے فریق ہیں۔ تاہم، وقف ایکٹ 1995 کی دفعہ 83 (1) کے تحت ضروری نوٹیفکیشن کی عدم موجودگی میں، ان تمام مقدمات کی سماعت اچانک رک گئی ہے، جس سے درخواست گزار کو شدید جھٹکا لگاہے۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ وجیہہ شفیق پیش ہوئے۔

Lok Sabha Elections 2024: تیسرے مرحلہ کے تحت12ریاستوں کی93لوک سبھا سیٹوں پرپولنگ جاری، وزیراعظم نریندر مودی نے بھی دیاووٹ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے جس میں 12 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں شامل ہیں۔ آج کل 93 حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ گجرات کی سورت سیٹ پر بی جے پی پہلے ہی بلا مقابلہ جیت چکی ہے۔ 19 اپریل اور 26 اپریل کو لوک سبھا انتخابات کے دو مراحل کی تکمیل کے بعد، 18 ویں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لئے آج ووٹنگ ہورہی ہے۔

تیسرے مرحلے میں گوا کی 2، گجرات کی 25، چھتیس گڑھ کی 7 اور کرناٹک کی 14 سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔۔ اس کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں انتخابات مکمل ہو جائیں گے۔ اس سے پہلے 26 اپریل کو دوسرے مرحلے کے دوران کرناٹک میں 14 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو میں دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے بھی آج ووٹنگ ہورہی ہے۔ان کے علاوہ آسام کی 4، بہار کی 5، چھتیس گڑھ کی 7، مدھیہ پردیش کی 8، مہاراشٹر کی 11، اتر پردیش کی 10 اور مغربی بنگال کی 4 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہورہی ہے۔ یادہے کہ جموں و کشمیر میں اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے ووٹنگ کی تاریخ چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو تبدیل کر دی گئی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیاہے۔ انہوں نے احمد آباد کے پولنگ بوتھ پر پہنچ کر اور اپنا ووٹ ڈالا۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

 

آج سب سے زیادہ توجہ گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ پر رہے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ یہاں سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ بی جے پی کا گڑھ سمجھی جانے والی اس سیٹ کی نمائندگی لال کرشن اڈوانی جیسے قدآور لیڈر کرتے رہے ہیں۔ پارٹی 1989 سے اس سیٹ پر ناقابل شکست ہے۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے بھی گاندھی نگر پہنچ کر اپنا ووٹ دیاہے۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے اب تک دو مرحلوں میں 189 سیٹوں پر ووٹنگ ہو چکی ہے۔ آج 93 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ باقی چار مرحلوں میں 260 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 17 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ اس مرحلے میں 1331 امیدوار میدان میں ہیں۔

کیجریوال پر بڑی مصیبت، ایل جی نے کی این آئی اے جانچ کی سفارش، خالصتانی فنڈنگ کا معاملہ

نئی دہلی : دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اب ایک نئی مشکل میں پھنس گئے ہیں کیونکہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے خالصتانی فنڈنگ ​​کیس میں ان کے خلاف این آئی اے تحقیقات کی سفارش کی ہے۔ کیجریوال اس وقت دہلی شراب گھوٹالے میں مبینہ منی لانڈرنگ کے الزام میں تہاڑ جیل میں بند ہیں اور ان کی ضمانت کی درخواست پر منگل کو سپریم کورٹ میں فیصلہ آنے کی امید ہے۔

شکایت کنندہ منیش شرما نے نیوز 18 سے بات چیت کرتے ہوئے این آئی اے کی جانچ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ نے پیر کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف ممنوعہ دہشت گرد تنظیم “سکھس فار جسٹس” سے سیاسی فنڈنگ ​​حاصل کرنے کے لئے این آئی اے کی جانچ کی سفارش کی۔

در اصل لیفٹیننٹ گورنر کو شکایت موصول ہوئی تھی کہ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو دیویندر پال بھلر کی رہائی میں سہولت فراہم کرنے اور خالصتان حامی جذبات کو فروغ دینے کے لیے انتہا پسند خالصتانی گروپوں سے  – 16 ملین امریکی ڈالر- حاصل ہوا تھا ۔

سکسینہ نے سفارش کی کہ چونکہ شکایت ایک وزیر اعلیٰ کے خلاف کی گئی ہے اور اس کا تعلق ایک کالعدم دہشت گرد تنظیم سے حاصل ہونے والی سیاسی فنڈنگ ​​سے ہے، شکایت کنندہ کے ذریعہ دیے گئے الیکٹرانک شواہد کی فارینسک جانچ سمیت اس معاملے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے ۔

ایل جی نے مرکزی وزارت داخلہ کو اپنی سفارش میں جنوری 2014 میں کیجریوال کی طرف سے اقبال سنگھ کو لکھے گئے خط کا بھی حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ اے اے پی کی حکومت نے پہلے ہی صدر جمہوریہ سے پروفیسر بھلر کی رہائی کی سفارش کی ہے اور ایس آئی ٹی کی تشکیل سمیت دیگر مسائل پر ہمدردی بروقت طریقے سے سے کام کرے گی ۔

دوسری طرف این آئی اے کی جانچ کی سفارش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ایل جی وی کے سکسینہ کو بی جے پی کا ایجنٹ بتایا گیا ہے۔ AAP لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ یہ وزیراعلی کیجریوال کے خلاف ایک اور بڑی سازش ہے، جو بی جے پی کے کہنے پر رچی گئی ہے۔  بھاردواج نے کہا کہ پنجاب اسمبلی انتخابات سے پہلے بھی بی جے پی نے ایسی ہی سازش رچی تھی۔

اب دہلی والے جھیلیں گے درجہ حرارت کا ٹارچر، سنگین گرمی کی پیشین گوئی، جانئے کب ملے گی راحت؟

نئی دہلی : اب تک دہلی کے لوگ یوپی اور بہار کی گرمی کو دیکھ کر خود کو خوش قسمت سمجھ رہے تھے، لیکن اب دہلی خود ہی جھلسنے والی ہے۔ جی ہاں اب دہلی-این سی آر میں گرمی پڑنے والی ہے۔ دہلی میں درجہ حرارت 41 کو پار کر چکا ہے اور اب آسمان سے آگ برسنے والی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج اور کل دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کرنے کا امکان ہے۔ ایسے میں لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا مشکل ہو جائے گا اور اب اے سی ہی ان کا واحد سہارا ہو گا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اب دہلی این سی آر میں دہلی والوں کو 42 ڈگری سیلسیس درجہ حرارت کی اذیت کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ آنے والے دنوں میں دہلی-این سی آر میں گرمی کا قہر مزید دیکھنے کو ملے گا ۔ دہلی میں منگل کو درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس کو پار کرنے کا امکان ہے۔ دہلی کا آسمان اگلے تین چار دنوں تک صاف رہے گا اور بارش بھی ہو سکتی ہے۔ یہ راحت کی بات ہے کہ دہلی-این سی آر میں اس وقت ہیٹ ویو جیسی صورتحال نہیں ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ویسٹرن ڈسٹربنس کے باعث 7 مئی کی رات ہلکی بارش کا امکان ہے۔ اس کے بعد 11 اور 12 مئی کو پھر ہلکی بارش کا امکان ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے چار پانچ دنوں میں دہلی-این سی آر کے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 43 ڈگری تک پہنچنے کا امکان ہے۔

اس سے پہلے دہلی میں اتوار کا دن سب سے گرم رہا تھا۔ آج پیر کی صبح قومی راجدھانی میں گرمی تھی اور کم از کم درجہ حرارت 24.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو اس موسم کے اوسط درجہ حرارت سے ایک ڈگری کم ہے۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات (IMD) نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ صبح 8.30 بجے نسبتاً نمی کا تناسب 39 فیصد تھا۔

محکمہ موسمیات نے دن کے وقت آسمان صاف رہنے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس سے تجاوز کرنے کی پیش گوئی کی ہے۔

دہلی کے بعد اب احمد آباد میں افراتفری، 8 اسکولوں کو ملی بم سے اڑانے کی دھمکی، والدین میں مچی کھلبلی

نئی دہلی: دہلی کے اسکولوں کو بم سے اڑانے کی فرضی دھمکی کے بعد گجرات کے احمد آباد میں خوف و ہراس ہے۔ احمد آباد کے آٹھ اسکولوں کو دھمکی آمیز ای میلز موصول ہوئی ہیں، جن میں انہیں بموں سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ دھمکی آمیز پیغام ایک روسی ہینڈلر کی طرف سے آیا ہے۔ اس ای میل کے بعد پولیس چوکس ہوگئی ہے اور اسکولوں میں سرچ آپریشن چلا رہی ہے۔

فی الحال پولیس ٹیم کو کوئی قابل اعتراض چیز نہیں ملی ہے۔ پولیس اور سیکورٹی ادارے الرٹ ہیں۔ احمد آباد انتظامیہ نے والدین سے نہیں گھبرانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطرے کی کوئی بات نہیں ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ بھی موقع پر موجود ہے۔

بتادیں کہ اسی طرز پر دہلی کے اسکولوں کو بھی ای میلز موصول ہوئے تھے جس میں بم سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئی تھیں۔ دہلی کے 100 سے زیادہ اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں ملی تھیں۔ حالانکہ بعد میں یہ فرضی ثابت ہوا۔ اس سلسلے میں ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی۔ پولیس نے کہا تھا کہ بم سے متعلق ای میل بھیجنے کا مقصد “عوام میں خوف و ہراس پھیلانا اور امن عامہ کو خراب کرنا تھا۔” یہ دعویٰ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کی طرف سے درج ایف آئی آر میں کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر تک رسائی رکھنے والے سرکاری ذرائع کے مطابق بدھ کی صبح 5:47 سے دوپہر 2:13 کے درمیان کئی اسکولوں کی طرف سے بم کی دھمکیوں کے حوالے سے کم از کم 125 کالیں موصول ہوئی تھیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کال موصول ہونے کے بعد پولیس کنٹرول روم (پی سی آر) کی گاڑیاں اسکول پہنچیں اور ضلع پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس)، ایم اے سی، اسپیشل سیل اور کرائم کنٹرول روم، ڈی ڈی ایم ایس، این ڈی آر ایف، ‘فائر کیٹس’ اور ‘فائر کیٹس’ اور دیگر ایجنسیوں کو کو الرٹ کردیا۔

دہلی میں بیٹھا بھگوان جگن ناتھ کا بیٹا ہی کرے گا کام، وزیراعظم مودی نے کانگریس اور BJD کو گھیرا

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کی سرگرمیوں کے درمیان وزیراعظم مودی نے آج یعنی پیر کو برہم پور، اوڈیشہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا اور اپوزیشن پر جم کر نشانہ سادھا ۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اوڈیشہ کو جلد ہی پہلی بار ‘ڈبل انجن’ والی حکومت ملے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پر زبانی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بی جے ڈی لیڈروں نے اوڈیشہ کو لوٹا۔ اوڈیشہ کو پہلے کانگریس اور پھر بی جے ڈی لیڈروں نے لوٹا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جو بھگوان جگن ناتھ کا بیٹا بیٹھا ہے وہ ضرور کام کرے گا۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس بار اوڈیشہ میں ایک ساتھ دو یگیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ایک یگیہ ہندوستان میں ملک میں ایک مضبوط حکومت بنانے کے لئے ہے۔ اور دوسرا یگیہ اوڈیشہ میں بی جے پی کی قیادت میں ایک مضبوط ریاستی حکومت بنانا ہے۔ آج میں اوڈیشہ بی جے پی کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ اوڈیشہ بی جے پی نے اوڈیشہ کی امنگوں، یہاں کے نوجوانوں کے خوابوں اور یہاں کی بہنوں اور بیٹیوں کی صلاحیتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک بہت ہی بصیرت والا سنکلپ پتر جاری کیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ بی جے پی جو بھی کہتی ہے، وہ کرتی ہے۔ اس لیے یہاں حکومت بننے کے بعد ہم سنکلپ پتر میں کیے گئے اعلانات کو پوری طاقت کے ساتھ نافذ کریں گے۔ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔ یہاں بی جے ڈی حکومت کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ 4 جون لکھی گئی ہے۔ آج 6 مئی ہے، بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا فیصلہ 6 جون کو ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب 10 جون کو بھونیشور میں ہوگی۔ میں آج بی جے پی حکومت کے وزیر اعلیٰ کی تقریب حلف برداری میں سبھی کو مدعو کرنے آیا ہوں۔

سنسنی خیز! شوہر سے ہوا جھگڑا تو ماں بن گئی حیوان، مگر مچھوں والی ندی میں پھینک آئی بیٹا

بنگلورو: کرناٹک کے شمالی کنڑ ضلع میں ایک انتہائی حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں دانڈیلی تعلقہ میں ایک 26 سالہ خاتون نے اپنے 6 سالہ بیٹے کو مگرمچھوں سے بھری ندی میں پھینک دیا۔ پھر جو ہوا وہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ پولیس کے مطابق خاتون کا اپنے شوہر سے جھگڑا ہوگیا تھا، جس کے بعد اس نے غصے میں یہ خوفناک قدم اٹھایا۔ اس لڑکے کی لاش پر دانتوں کے نشانات پائے گئے جبکہ اس کا ایک ہاتھ بھی غائب تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے مگرمچھوں نے کھایا ہو گا۔

پولیس نے بتایا کہ میاں بیوی اپنے بڑے بیٹے کی حالت کو لے کر اکثر آپس میں ایک دوسرے سے لڑتے رہتے تھے۔ وہ پیدائش سے ہی بول نہیں سکتا تھا۔ ان کا ایک اور دو سال کا بیٹا بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساوتری کا 27 سالہ شوہر روی کمار اپنے بڑے بیٹے کی معذوری پر اکثر اس سے جھگڑا کرتا تھا اور اس سے سوال کرتا تھا کہ اس نے ایسے بچے کو جنم کیوں دیا۔ بعض اوقات وہ مبینہ طور پر ‘بچے کو پھینک دو’ بھی کہہ دیتا تھا۔

پولیس کے مطابق ہفتہ کے روز ساوتری کا اپنے شوہر سے اسی معاملے پر پھر جھگڑا ہوا جس کی وجہ سے اس نے مبینہ طور پر اپنے بڑے بیٹے کو مگرمچھوں سے بھری ندی میں پھینک دیا۔ پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی تو پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے جس کے بعد انہوں نے مقامی لوگوں اور غوطہ خوروں کی مدد سے بچے کو بچانے کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا تاہم اندھیرا ہونے کے باعث پولیس بچے کو تلاش نہیں کر سکی۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بچے کی لاش اتوار کی صبح ملی۔ اس کے جسم پر شدید چوٹیں تھیں، کاٹنے کے نشانات تھے اور اس کا ایک ہاتھ غائب تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مگرمچھ نے بچے کا شکار کیا ہوگا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ افسر نے بتایا کہ ہم نے معاملہ درج کر کے میاں بیوی کو گرفتار کر لیا ہے۔

جعلی مصالحے بنانے والے گروہ کا پردہ فاش، ایسی ایسی چیزیں کرتے تھے استعمال، سن کر رہ جائیں گے دنگ

نئی دہلی : کیا آپ کے گھر میں استعمال ہونے والے مصالحے نقلی ہیں؟ کیا نقلی مصالحے آپ کی صحت سے کھیلواڑ کر رہے ہیں؟ دراصل، دہلی پولس کی کرائم برانچ نے جعلی مصالحہ جات بنانے اور دہلی کے بازاروں میں سپلائی کرنے والے ایک گروہ کا پردہ فاش کیا ہے، جس کی وجہ سے یہ سوالات اٹھ رہے ہیں۔

یہ ملاوٹ شدہ مصالحے دہلی کے کراول نگر علاقے کی دو فیکٹریوں میں بنائے جا رہے تھے۔ پولیس نے ان فیکٹریوں سے مجموعی طور پر 15 ٹن ملاوٹ شدہ مصالحہ جات اور خام مال برآمد کیا ہے۔ یہ مصالحے غیر غذائی اجزاء، ممنوعہ اشیاء، کیمیکلز اور تیزاب کی مدد سے بنائے جا رہے تھے۔

اس چھاپے میں پولیس نے فیکٹری سے 7105 کلوگرام تیار شدہ جعلی مصالحہ برآمد کیا ہے جس میں 3300 کلو ہلدی پاؤڈر، 115 کلو گرم مسالہ، 1450 کلو آمچور پاؤڈر اور 2240 کلو دھنیا پاؤڈر شامل ہے۔ یہی نہیں خام مال میں 1050 کلو سڑے ہوئے چاول، 200 کلو گرام سڑا ہوا باجرا، 6 کلو سڑا ہوا ناریل، 720 کلو دھنیا کی بیج، یوکے لپٹس کے پتیاں، سڑا ہوا بیر، لکڑی کا برادہ، اسٹرک ایسڈ، 2150 کلو گرام چوکر اور 2 بڑی پروسیسنگ مشینیں بھی شامل ہیں۔

کرائم برانچ کے مطابق یہ فیکٹریاں دلیپ سنگھ اور سرفراز نامی افراد چلا رہے تھے، جب کہ ان جعلی مصالحوں کی سپلائی کی ذمہ داری خورشید ملک نامی شخص کی تھی۔ تینوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے بتایا کہ یہ جعلی مصالحے دہلی کے صدر بازار، کھاری باولی، پل مٹھائی اور جگہ جگہ لگنے والے ہفتہ وار بازاروں میں فروخت کیے جاتے تھے۔

پولیس اب ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور ان دکانداروں اور گروہ کے دیگر ارکان کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔

’پی او کے ‘کو دوبارہ کیسے حاصل کریگاہندوستان؟ وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے بتایا یہ پلان

نئی دہلی:وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان ،پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (PoK) پر اپنے دعوے سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی او کے پر طاقت کے ذریعے قبضہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، کیونکہ وہاں کے لوگ خود کشمیر میں ترقی کو دیکھ کر ہندوستان میں شامل ہونا چاہیں گے۔

راج ناتھ سنگھ نے پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جموں و کشمیر میں زمینی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے اور ایک وقت آئے گا جب مرکز کے زیر انتظام علاقے میں AFSPA (آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ) کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تاہم وزیر دفاع نے کہا کہ یہ معاملہ مرکزی وزارت داخلہ کے تحت ہے اور وہ مناسب فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات ضرور ہوں گےلیکن انہوں نے اس کے لیے کوئی وقت کی حد نہیں بتائی۔

 

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں زمینی صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے،مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان کو کچھ نہیں کرنا پڑے گا۔ جس طرح سے جموں و کشمیر میں زمینی صورتحال بدلی ہے، جس طرح سے خطے میں اقتصادی ترقی ہو رہی ہے اور جس طرح سے وہاں امن لوٹا ہے، مجھے لگتا ہے کہ پی او کے کے لوگوں کی طرف سے ان کے ہندوستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ ہو گا۔ انہوں نے کہا، ‘ہمیں پی او کے پر قبضہ کرنے کے لیے طاقت کا استعمال نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ لوگ کہیں گے کہ ہمیں ہندوستان کے ساتھ الحاق کر لینا چاہیے۔ ایسے مطالبات اب اٹھ رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے زور دیا، ‘پی او کے ہمارا تھا، ہے اور ہمارا رہے گا۔’

جموں و کشمیر میں زمینی صورتحال میں بہتری کا حوالہ دیتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وہاں جلد ہی اسمبلی انتخابات ہوں گے، لیکن انہوں نے اس کے لیے کوئی آخری تاریخ نہیں بتائی۔ انہوں نے کہا، ‘جموں و کشمیر میں جس طرح سے حالات بہتر ہو رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب وہاں افسپا کی ضرورت نہیں رہے گی۔ یہ میری رائے ہے اور اس پر فیصلہ وزارت داخلہ کو کرنا ہے۔

یادرہے کہ AFSPA سیکورٹی فورسز کو آپریشن کرنے اور بغیر کسی پیشگی وارنٹ کے کسی کو گرفتار کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ اگر کوئی سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں گولی لگنے سے مر جاتا ہے، تو ایسی صورت میں افسپا انہیں سزا سے مستثنیٰ قرار دیتا ہے۔ جموں و کشمیر میں پاکستان کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ اسلام آباد کو سرحد پار دہشت گردی کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ‘وہ ہندوستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔’

Road Accident:دہلی ۔ممبئی ایکسپریس وے پر بھیانک سڑک حادثہ، ایک ہی خاندان کے6افراد ہلاک

سوائی مادھوپور: دہلی۔ممبئی ایکسپریس وے پر آج پھر ایک خوفناک حادثہ پیش آیا۔ یہاں سوائی مادھوپور ضلع کے بونلی تھانہ علاقے میں رنتھمبور میں واقع ترنیترا گنیش جی کے درشن کرنے جا رہے عقیدت مندوں کی گاڑی کو نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے کار میں سوار چھ افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ حادثے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی تو وہاں کی صورتحال دیکھ کر وہ دنگ رہ گئے۔ پولیس نے نعشیں مقامی اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوا دی ہیں۔

پولیس کے مطابق حادثہ اتوار کی صبح تقریباً 7 بجے پیش آیا۔ اس وقت ایک خاندان رنتھمبور میں واقع ترنیترا گنیش جی کے دورہ کے لیے کار میں جا رہا تھا۔ اسی وقت باونلی تھانہ علاقہ کے بناس پلیا کے قریب نامعلوم گاڑی نے ان کی کار کو ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے کار میں سوار چھ افراد کی موقع پر ہی المناک موت ہو گئی۔ اس حادثے میں کار میں سوار اس خاندان کے دو بچے بھی شدید زخمی ہو گئے۔

حادثے کا شکار ہونے والے افراد کا تعلق سیکر ضلع سے بتایا جاتا ہے۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ لیکن وہاں کی صورتحال دیکھ کر پولیس والے بھی کانپ اٹھے۔ بعد ازاں زخمیوں اور جاں بحق افراد کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے چھ لوگوں کو مردہ قرار دیا۔ زخمیوں کا علاج شروع کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والوں کا تعلق سیکر ضلع سے ہے۔

حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں،پولیس نے حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا ہے۔ وہ زخمیوں کی شناخت کرنے میں مصروف ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ حکام بھی موقع پر اور اسپتال پہنچ گئے۔

فی الحال حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ کار کو کس گاڑی نے ٹکر ماری اس کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اس ہائی وے پر اس طرح کا یہ پہلا حادثہ نہیں ہے۔ دراصل ہائی وے کے کھلنے کے بعد اس پر کئی بڑے حادثے ہو چکے ہیں۔