Category Archives: مغربی ہندوستان

Lok Sabha Elections 2024:لوک سبھاانتخابات کےپانچویں مرحلےمیں8ریاستوں کی49سیٹوں پرووٹنگ جاری

لوک سبھا انتخابات 2024 فیز 5 ووٹنگ : لوک سبھا انتخابات 2024 کے پانچویں مرحلے میں، آٹھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 49 سیٹوں کے لیے 20 مئی کو ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ووٹنگ کے 5ویں مرحلے کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ چار مرکزی وزراء بشمول راجناتھ سنگھ اور اسمرتی ایرانی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی قسمت کا فیصلہ کرے گا۔ لکھنؤ مشرقی اسمبلی حلقہ کے اسمبلی ضمنی انتخاب کے لیے بھی آج ووٹنگ ہو رہی ہے۔لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں 8 ریاستوں کی 49 سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔ اس مرحلے میں 695 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔

اس مرحلے میں اتر پردیش کی 14، مہاراشٹر کی 13، مغربی بنگال کی 7، اڈیشہ کی 5، بہار کی5، جھارکھنڈ کی 3، جموں و کشمیر کی ایک اور لداخ کی ایک سیٹ پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس مرحلے میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، اسمرتی ایرانی، راہول گاندھی، چراغ پاسوان، راجیو پرتاپ روڈی، روہنی آچاریہ، عمر عبداللہ اور پیوش گوئل جیسے سینئر لیڈر شامل ہیں جن کےپارلیمانی حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔

 

بی جے پی 1991 سے مسلسل لکھنؤ سیٹ جیت رہی ہے۔ اٹل بہاری واجپئی یہاں سے 5 بار ایم پی رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وجے لکشمی پنڈت، شیلا کول بھی ایم پی تھیں۔ ہیم وتی نندن بہوگنا نے 1977 میں اس سیٹ سے الیکشن جیتا تھا۔ راجناتھ سنگھ 2014 اور 2019 میں لکھنؤ سے جیتے تھے۔ وہ اس بار بھی میدان میں ہیں۔وہیں اترپردیش کی سابق وزیراعلیٰ و بی ایس پی سربراہ مایا وتی نے پولنگ بوتھ پہنچ کر اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیاہے۔ اس موقع پر انہوں نے عوام سے ووٹ کرنے کے لئے پولنگ بوتھ پہنچنے کی اپیل کی ہے۔

 

شمالی ممبئی حلقہ سے بی جے پی امیدوار و مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بھی ممبئی کے ایک پولنگ بوتھ پر حق رائے کا استعمال کیاہے۔ اس موقع پر پیوش گوئل نے کہا کہ جمہوریت میں ووٹ کی اہمیت ہے اس لئے عوام سے آج گھروں سے نکال کر ووٹ کرنا چاہیے۔

 

صنعتکار انیل امبانی اپنا ووٹ ڈالنے ممبئی کے بوتھ پر پہنچے۔ وہ عام ووٹروں کے درمیان لائن میں کھڑے نظر آئے۔آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ پولنگ بوتھ پہنچ کر ووٹ دیاہے۔

 

اداکار اکشے کمار اپنا ووٹ ڈالنے ممبئی کے بوتھ پر پہنچ گئے۔ اسے پچھلے سال ہی ہندوستانی شہریت ملی تھی۔ اس سے پہلے اس کے پاس کینیڈا کی شہریت تھی۔اداکار راج کمارراؤ بھی پولنگ اسٹیشن پہنچے اورووٹ دیاہے۔وہیں بالی ووڈ اداکارفرحان اختر، انکی بہن زویا اختر بھی ممبئی کے ایک پولنگ بوتھ ووٹنگ کرتے نظر آئے۔

 

1. 5ویں مرحلے میں 8 ریاستوں/UTs میں 49 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔
2. اس مرحلے میں 7 مرحلے کے انتخابات میں سب سے کم نشستیں ہیں۔
3. پچھلی بار این ڈی اے نے 49 میں سے 41 سیٹیں جیتی تھیں۔
4. اس مرحلے میں تقریباً 9 کروڑ ووٹر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔
5. اتر پردیش میں 14 سیٹوں پر سب سے زیادہ ووٹنگ ہوئی ہے۔
6. اس مرحلے میں راہل گاندھی، راج ناتھ سنگھ جیسے بڑے لیڈر میدان میں ہیں۔
7. اسمرتی ایرانی اور پیوش گوئل کی سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہو رہی ہے۔
8. اس مرحلے میں مودی حکومت کے 10 وزراء اور 2 سابق وزیر اعلیٰ کی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔
9. اوڈیشہ اسمبلی کی 35 سیٹوں پر بھی ووٹنگ ہوگی۔
10. ملک کی 25 ریاستوں/UTs میں انتخابات 5 مراحل کی ووٹنگ کے بعد ختم ہو جائیں گے۔

نریندرڈوبھالکر قتل کیس: عدالت نے11سال بعدسنایافیصلہ ،2قصواروں کوعمرقید کی سزا، تین ملزمین کو کیاگیا بری

پونے: نریندر ڈوبھالکر قتل کیس میں عدالت کا فیصلہ 11 سال بعد آگیا۔ پونے، مہاراشٹر میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) سے متعلق مقدمات کے لیے خصوصی عدالت نے جمعہ کو توہم پرستی کے مخالف کارکن ڈاکٹر نریندر ڈوبھالکر کے قتل میں دو لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی اور جبکہ کلیدی ملزم وریندر سنگھ تاوڑے، سنجیو پونالیکر اور وکرم بھاوے کو بری کر دیا گیا ہے۔ نریندر ڈوبھالکر (67) کو 20 اگست 2013 کو اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ پونے کے اومکاریشور پل پر صبح کی سیر کے لیے نکلے ہوئے تھے۔

لوگوں سے بھرے کمرہ عدالت میں حکم پڑھتے ہوئے، ایڈیشنل سیشن جج (خصوصی عدالت) پی پی۔ جادھو نے کہا کہ استغاثہ نے سچن اندورے اور شرد کالسکر کے خلاف قتل اور سازش کے الزامات کو ثابت کیا ہے اور انہیں عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کے مطابق اندور اور کالسکر نے ڈوبھالکر پر گولی چلائی تھی۔

 

عدالت نے ملزم کان ناک گلے (ای این ٹی) سرجن تاوڑے، سنجیو پنالیکر اور وکرم بھاوے کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے 20 گواہوں پر جرح کی جبکہ دفاع نے دو گواہوں سے جرح کی۔ استغاثہ نے اپنے حتمی دلائل میں کہا تھا کہ ملزمین ڈوبھالکر کی توہم پرستی کے خلاف مہم کے خلاف تھے۔ ابتدائی طور پر، اس کیس کی تحقیقات پونے پولیس کر رہی تھی، لیکن بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد، 2014 میں، سی بی آئی نے کیس اپنے ہاتھ میں لے لیا اور جون 2016 میں، ہندو دائیں بازو کی تنظیم سےسناتن سنستھا وابستہ ایک ENT سرجن تاوڑے کو گرفتار کر لیا۔ ۔

استغاثہ کے مطابق، تاوڑے قتل کے اہم سازش کاروں میں سے ایک تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سناتن سنستھا ، نریندر ڈوبھالکر کی تنظیم مہاراشٹرا اندھا شردھا نرمولن سمیتی کے کام کی مخالف تھی۔ تاوڑے اور کچھ دیگر ملزمین اس انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ تھے۔ سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں شروع میں مفرور سارنگ اکولکر اور ونے پوار کو شوٹر کے طور پر نامزد کیا تھا لیکن بعد میں سچن اندورے اور شرد کالسکر کو گرفتار کیا اور ایک ضمنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے نریندر ڈوبھالکر کو گولی ماری تھی۔

اس کے بعد، مرکزی ایجنسی نے ایڈوکیٹ سنجیو پنالیکر اور وکرم بھاوے کو مبینہ شریک سازش کے طور پر گرفتار کیا۔ دفاعی وکیلوں میں سے ایک وریندر اچلکرنجیکر نے مقدمے کی سماعت کے دوران شوٹر کی شناخت کے سلسلے میں سی بی آئی کے لاپرواہ رویہ پر سوالات اٹھائے تھے۔ ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120B (سازش)، 302 (قتل)، آرمس ایکٹ کی متعلقہ دفعات اور UAPA کی دفعہ 16 (دہشت گردانہ کارروائیوں کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تاوڑے، اندورے اور کالسکر جیل میں ہیں جبکہ پونالیکر اور بھاوے ضمانت پر باہر ہیں۔ نریندر ڈوبھالکر کے قتل کے بعد، اگلے چار سالوں میں اسی طرح کے تین دیگر کارکنوں کو قتل کر دیا گیا، جن میں کمیونسٹ لیڈر گووند پنسارے (کولہاپور، فروری 2015)، کنڑ اسکالر اور مصنف ایم ایم کلبرگی (دھرواڑ، اگست 2015) اور صحافی گوری لنکیش (بنگلورو، ستمبر 2017) کے قتل شامل ہیں۔ شبہ ظاہر کیا گیا کہ ان چاروں واقعات میں مجرموں کا ایک دوسرے سے تعلق تھا۔

Lok Sabha Elections 2024: تیسرے مرحلہ کے تحت12ریاستوں کی93لوک سبھا سیٹوں پرپولنگ جاری، وزیراعظم نریندر مودی نے بھی دیاووٹ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے جس میں 12 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں شامل ہیں۔ آج کل 93 حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ گجرات کی سورت سیٹ پر بی جے پی پہلے ہی بلا مقابلہ جیت چکی ہے۔ 19 اپریل اور 26 اپریل کو لوک سبھا انتخابات کے دو مراحل کی تکمیل کے بعد، 18 ویں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لئے آج ووٹنگ ہورہی ہے۔

تیسرے مرحلے میں گوا کی 2، گجرات کی 25، چھتیس گڑھ کی 7 اور کرناٹک کی 14 سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔۔ اس کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں انتخابات مکمل ہو جائیں گے۔ اس سے پہلے 26 اپریل کو دوسرے مرحلے کے دوران کرناٹک میں 14 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو میں دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے بھی آج ووٹنگ ہورہی ہے۔ان کے علاوہ آسام کی 4، بہار کی 5، چھتیس گڑھ کی 7، مدھیہ پردیش کی 8، مہاراشٹر کی 11، اتر پردیش کی 10 اور مغربی بنگال کی 4 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہورہی ہے۔ یادہے کہ جموں و کشمیر میں اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے ووٹنگ کی تاریخ چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو تبدیل کر دی گئی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیاہے۔ انہوں نے احمد آباد کے پولنگ بوتھ پر پہنچ کر اور اپنا ووٹ ڈالا۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

 

آج سب سے زیادہ توجہ گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ پر رہے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ یہاں سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ بی جے پی کا گڑھ سمجھی جانے والی اس سیٹ کی نمائندگی لال کرشن اڈوانی جیسے قدآور لیڈر کرتے رہے ہیں۔ پارٹی 1989 سے اس سیٹ پر ناقابل شکست ہے۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے بھی گاندھی نگر پہنچ کر اپنا ووٹ دیاہے۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے اب تک دو مرحلوں میں 189 سیٹوں پر ووٹنگ ہو چکی ہے۔ آج 93 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ باقی چار مرحلوں میں 260 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 17 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ اس مرحلے میں 1331 امیدوار میدان میں ہیں۔

‘باہوبلی’فیم اداکارہ تمنابھاٹیہ مشکل میں! مہاراشٹرسائبر سیل نے بھیجا سمن، جانئےکیاہے معاملہ؟

نئی دہلی: بالی ووڈ اداکار سنجے دت کے بعد اب ساؤتھ کی اداکارہ تمنا بھاٹیہ کا نام غیر قانونی آئی پی ایل میچ اسٹریمنگ کیس میں سامنے آگیا ہے۔ ‘باہوبلی’ فیم اداکارہ کو اس سلسلے میں مہاراشٹر سائبر برانچ نے پوچھ تاچھ کے لیے طلب کرلیاہے۔ مہاراشٹر سائبر سیل نے اداکارہ کو سمن بھیجا ہے اور انہیں 29 اپریل کو پوچھ گچھ کے لیے پیش ہونے کو کہا ہے۔ اس معاملے کے بعد تمنا بھاٹیہ مشکل میں دکھائی دے رہی ہیں۔

‘باہوبلی’ فیم اداکارہ تمنا بھاٹیہ کو 29 اپریل کو سائبر برانچ میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونا پڑے گا، جہاں انہیں سوالات کے جوابات دینے ہوں گے۔ مہاراشٹر سائبر سیل نے فیئر پلے ایپ پر آئی پی ایل 2023 کی غیر قانونی اسٹریمنگ کے سلسلے میں تمنا کو پوچھ تاچھ کے لئے حاضر ہونے کو کہاہے۔

اداکارہ کو 29 اپریل کو سوالات کے جوابات دینے ہوں گے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے ایک ٹویٹ کے مطابق، ‘مہاراشٹر سائبر سیل نے اداکارہ تمنا بھاٹیہ کو فیئر پلے ایپ پر آئی پی ایل 2023 کی غیر قانونی اسٹریمنگ کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا، جس سےویاکوم 18 کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ انہیں 29 اپریل کو مہاراشٹر سائبرسیل کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔

 

سنجے دت تاریخ پر نہیں پہنچے۔اس سلسلے میں اداکار سنجے دت کو بھی 23 اپریل کو طلب کیا گیا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔ اس کے بجائے، انہوں نے اپنا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے تاریخ اور وقت مانگا تھا اور کہا تھا کہ وہ سمن میں دی گئی تاریخ پر ہندوستان میں نہیں تھے۔

Viacom18 نے گزشتہ سال شکایت کی تھی۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، ستمبر 2023 میں، Viacom18 نے شکایت کی تھی کہ ان کے پاس IPL میچوں کی نشریات کے لیے انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس (IPR) ہیں۔ اس کے باوجود، بیٹنگ ایپ فیئر پلے پلیٹ فارم غیر قانونی طور پر میچوں کو اسٹریم کر رہی تھی۔ اس کی وجہ سے Viacom18 کو 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔

یہ ستارے ہیں ملوث

ایف آئی آر کے بعد بادشاہ، سنجے دت، جیکولین فرنینڈیز اور تمنا سمیت کئی ستاروں کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔ اس کیس میں دسمبر 2023 میں بیٹنگ ایپ کے ایک ملازم کو گرفتار کیا گیا تھا۔

 

شلپاشیٹی کےشوہرراج کندراکی97کروڑ روپے کی جائیداد ضبط، منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کا ایکشن

شلپا شیٹی اور راج کندرا کی کی مشکلات میں پھر بڑھتی نظر آرہی ہے۔ دراصل ای ڈی یعنی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شلپا کے شوہر راج کندرا کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے اور ان کی کروڑوں کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں شلپا شیٹی اور ان کے شوہر راج کندرا کی 97 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ شلپا کے بزنس مین شوہر راج کندرا کے خلاف فحش فلموں کی تیاری اور اس کی تشہیر کے سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے ای ڈی نے کہا کہ تقریباً 97.79 کروڑ روپے کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے کندرا جوڑے کے ہیں اور یہ کارروائی منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون( PMLA 2022)کے تحت کی گئی ہے۔ ان میں ممبئی کے مضافاتی علاقے جوہو میں ایک رہائشی فلیٹ جو شلپا شیٹی کے نام ہے، ساتھ ہی پونے میں ایک بنگلہ اور کندرا کے ایکویٹی شیئرز بھی شامل ہیں۔ ED کے ذریعہ منسلک جائیدادوں/حصص کی انفرادی تشخیص کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔

ای ڈی نے کیوں کارروائی کی؟

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کارروائی مہاراشٹر پولیس اور دہلی پولیس کی طرف سے میسرز ویری ایبل ٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ، مرحوم امیت بھردواج، اجے بھردواج، وویک بھردواج، سمپی بھردواج، مہندر بھاردواج اور کئی دیگر ایم ایل ایم ایجنٹوں کے خلاف درج کی گئی متعدد ایف آئی آرز کی بنیاد پر تحقیقات کے طور پر سامنے آئی ہے۔

 

ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے 2017 میں بٹ کوائن کی شکل میں 6,600 کروڑ روپے کی خطیر رقم جمع کی تھی۔ یہ رقم سرمایہ کاروں سے بٹ کوائن کی شکل میں ہر ماہ 10فیصد منافع کے جھوٹے وعدے کے ساتھ اکٹھی کی گئی۔ یہ بٹ کوائن مبینہ طور پر بٹ کوائن مائننگ کے لیے تھے، سرمایہ کاروں کو کرپٹو اثاثہ میں خاطر خواہ منافع کی امید تھی۔ تاہم، پروموٹرز نے مبینہ طور پر سرمایہ کاروں کو دھوکہ دیا اور بٹ کوائنز کو غیر واضح آن لائن بٹوے (Online Wallet)میں چھپا دیا۔

راج کندرا پر کیا الزام ہے؟

ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ راج کندرا نے یوکرین میں بٹ کوائن مائننگ فارم قائم کرنے کے لیے ‘گین بٹ کوائن پونزی اسکام’ کے ماسٹر مائنڈ اور پروموٹر امیت بھردواج سے 285 بٹ کوائنز حاصل کیے تھے۔ یہ بٹ کوائن، سادہ لوح سرمایہ کاروں سے حاصل کیے گئے، امیت بھردواج نے جمع کیے تھے اور اب کندرا کے قبضے میں ہیں۔ ان کی مالیت 150 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

ویشالی کی طالبہ شازیہ پروین نےریاست بھرمیں حاصل کیاتیسرامقام، والدین ہیں سرکاری اسکول کے ٹیچر

پٹنہ: میٹرک امتحان کے نتائج کا اعلان بہار اسکول ایگزامینیشن بورڈ یعنی بی ایس ای بی نے اتوار کو کیا ہے۔ اس بار میٹرک کے امتحان میں پورنیا کے شیونکر کمار نے پہلی پوزیشن حاصل کی ہے انہوں نے 500 میں سے 489 نمبر حاصل کیے ہیں۔ نتائج میں چار امیدواروں نے تیسری پوزیشن حاصل کی ہےجن میں سے ایک ویشالی کی شازیہ پروین ہیں۔شازیہ پروین ویشالی ضلع کے ایم ٹی ہائی اسکول کی طالبہ ہے، انہوں نے 500 میں سے 486 نمبر حاصل کیے ہیں۔

جب نیوز 18 کی ٹیم نےشازیہ پروین کے والد محمد ساجد سے رابطہ کیا تو انہوں نے اپنی بیٹی کی کامیابی پر بے پناہ خوشی کا اظہار کیا۔شازیہ پروین کے والد محمد ساجد نے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں ایسی خبریں ملنا اس سے بڑی خوشی کی بات کیا ہو سکتی ہے۔ شازیہ کے والد خود بھی ٹیچر ہیں، انہوں نے بتایا کہ انہیں اپنی بیٹی کی کامیابی کے بارے میں اسکول میں ہی جانکاری ملی اور میں نتائج براہ راست دیکھ رہا ہوں۔ خاص بات یہ ہے کہ شازیہ پروین کے والد اسی اسکول میں استاد ہیں جہاں سے شازیہ نے تعلیم حاصل کی تھی۔

شازیہ پروین کے والد، جو ویشالی ضلع کے ایک اسکول میں کام کرتے ہیں، نے بتایا کہ میری بیٹی گھر سے پڑھتی تھی اور میرے ساتھ اسکول آتی تھی۔ چار بچوں میں سب سے بڑی شازیہ جب امتحانات سے واپس آئی تو اسے یقین تھا کہ اس کے نمبر بہت اچھے ہوں گے۔شازیہ پروین کے والد نے بتایا کہ انہیں اندازہ نہیں تھا کہ رمضان کے موقع پر انہیں اتنی خوشیاں ملیں گی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ جب شازیہ پروین کا امتحان ختم ہوا تو شازیہ نے کہا تھا کہ اسے 475 کے قریب نمبر ملیں گے لیکن جب نتیجہ آیا تو اس نے اس سے کہیں زیادہ اچھے نمبر لیے۔

خاص بات یہ ہے کہ شازیہ پروین کے والدین دونوں سرکاری ا سکولوں میں ٹیچر ہیں۔ شازیہ پروین کی ماں سروری بیگم بھی ویشالی ضلع کے ایک اسکول میں ٹیچر ہیں۔ شازیہ پروین کے والد، جو ریاضی کے استاد ہیں، نے انہیں گھر پر پڑھایا۔

شازیہ پروین کے والد نے بتایا کہ مجھے 2013 میں ٹیچر کی نوکری ملی۔ کے کے پاٹھک کے آنے کے بعد تعلیمی نظام میں کافی بہتری آئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ چھوٹے شہروں کی ذہانت بھی اب چمک رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بیٹی شازیہ پروین اپنی والدہ کے ساتھ ٹاپر کی تصدیق کرنے کے لیے گئی تھی۔ اب بیٹی آگے میڈیسن پڑھنا چاہتی ہے۔

Indian Ocean:ہندوستان، بحرہند میں چین کوسکھائےگاسبق؟35جنگی جہاز اور11 آبدوزیں تعینات

نئی دہلی:بحر ہند میں چین کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں اور قزاقوں کی دہشت کے پیش نظر ہندوستان ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ ہندوستان نے سمندر میں ایک بڑا آپریشن کرتے ہوئے بحر ہند اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ریکارڈ 11 آبدوزیں تعینات کی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستانی بحریہ نے 35 جنگی جہاز بھی تعینات کیے ہیں، جو مسلسل نگرانی اور گشت کی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ سمندری علاقے میں 5 طیارے بھی تعینات کیے گئے ہیں تاکہ ضرورت پڑنے پر فوری طور پر فضائی مدد فراہم کی جا سکے۔ حالیہ برسوں میں چین نے بحر ہند کے علاقے میں اپنی موجودگی کو مضبوط کیا ہے۔ مختلف سرگرمیوں کے بہانے چین اس علاقے میں مسلسل بحری جہاز، سیٹلائٹ ٹریکرز اور آبدوزیں بھیج رہا ہے۔ اب ہندوستان نے بھی اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی طرف ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔

ایک اہم قدم میں، ہندوستانی بحریہ نے تین دہائیوں میں پہلی بار آپریشن کے لیے بیک وقت 11 روایتی آبدوزیں تعینات کی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ تعیناتی گزشتہ دو دہائیوں میں بھارتی آبدوز کی تاریخ کے بالکل برعکس ہے۔ آخری بار ہندوستانی آبدوزیں بڑی تعداد میں ایک ساتھ 1990 کی دہائی کے اوائل میں تعینات کی گئی تھیں۔ اس وقت ہندوستانی بحریہ نے 8 روسی کلو کلاس، چار ایچ ڈی ڈبلیو (جرمن) اور چار روسی فوکسٹراٹ آبدوزیں تعینات کی تھیں۔یادرہے کہ ہندوستان کے پاس اس وقت 16 روایتی آبدوزیں ہیں۔ ان میں پانچ اسکارپین کلاس (فرانسیسی)، چار ایچ ڈی ڈبلیو (جرمن) اور سات کلو کلاس (روسی) آبدوزیں شامل ہیں۔ اسکارپین کلاس کی ایک اور آبدوز شروع کی خدمات ابھی شروع ہونی ہے۔ اس طرح اگلے سال تک ہندوستان کے پاس 17 روایتی آبدوزیں ہوں گی۔

 

چیف آف نیول اسٹاف نے کیا کہا؟

چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل آر۔ ہری کمار نے اس پوسٹنگ کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اس وقت سمندر میں 11 آبدوزیں، 35 جنگی جہاز اور پانچ طیارے کام کر رہے ہیں۔ ان میں سے 10 جنگی جہاز مغربی سمندری حدود میں تعینات ہیں اور وہ اس وقت تک کام کرتے رہیں گے جب تک یہ پورا علاقہ محفوظ نہیں ہو جاتا۔ اس کا مقصد تجارتی جہازوں کی محفوظ نقل و حرکت کو یقینی بنانا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ چند مہینوں میں سمندر میں صومالیہ کے قزاقوں کے حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ تجارتی جہازوں پر میزائل حملوں کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

سیکورٹی خدشات کے پیش نظر کئی تجارتی جہازوں نے اس روٹ پر سفر کرنا بند کر دیا ہے۔ اب کیپ آف گڈ ہوپ کا راستہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ یہ راستہ کافی لمبا ہے۔

چین کا مذموم منصوبہ

چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل آر۔ ہری کمار نے بحریہ کی مشرقی کمان (وشاکھاپٹنم) میں 3 دن گزارے۔ اس دوران انہوں نے سمندری علاقے میں جاری آپریشنز کا جائزہ لیا۔ہم آپ کو بتادیں کہ چین بحر ہند میں مسلسل اپنی موجودگی بڑھا رہا ہے۔ ہندوستان نے ایک ایسے وقت میں بحر ہند میں بڑی تعیناتی کی ہے جب اس علاقے میں چھ چینی فوجی جہازوں کے ساتھ کل 13 بحری جہاز موجود ہیں۔ ان میں سے ایک سیٹلائٹ ٹریکنگ سسٹم بھی ہے۔

بنگالی بولنے والےمسلمانوں کوآسام میں کیسے ملےگامقامی شہری کادرجہ؟ وزیراعلیٰ ہمانتا بسواسرما نے رکھی یہ شرائط

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے بنگالی بولنے والے مہاجر بنگلہ دیشی مسلمانوں کے لیے ریاست کے مقامی باشندے بننے کے لیے کچھ شرائط رکھی ہیں۔ سی ایم سرما نے سنیچر (23 مارچ) کو بنگالی بولنے والے مسلمانوں سے کہا کہ اگر وہ واقعی میں خود کو مقامی شہر ی کا درجہ دلا نا چاہتے ہیں تو انہیں دو سے زیادہ بچے پیدا نہیں کرنے چا ہیے۔ اس کے علاوہ انہیں تعدد ازدواج (ایک سے زیادہ شادیاں)کی روایت کو بھی ترک کرنا ہوگا اور اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا ہوگا۔

دراصل، آسام میں جموں و کشمیر کے بعد دوسری سب سے زیادہ مسلم آبادی ہے۔ 2011 کی مردم شماری کے مطابق ریاست کی کل آبادی میں مسلمانوں کی تعداد 34 فیصد ہے۔ لیکن آسام کی مسلم آبادی دو مختلف گروہوں پر مشتمل ہے۔ اس میں ایک گروپ بنگالی بولنے والے اور بنگلہ دیشی نژاد مہاجر مسلمانوں کا ہے جبکہ دوسرا گروپ آسامی بولنے والے مقامی مسلمانوں کا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بنگالی بولنے والی مسلم آبادی بنگلہ دیش کے راستے آسام آئی ہے۔

تمہیں دو سے زیادہ بچے پیدا کرنے سے روکنا ہوگا: سی ایم سرما

بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو شہریت دینے کے متعلق بات کرتے ہوئے، وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے کہا، “انہیں دو سے زیادہ بچے پیدا رکھنے سے کریز کرنا چاہیے اور تعدد ازدواج کو روکنا چاہیے کیونکہ یہ آسامی لوگوں کی ثقافت نہیں ہے۔ نابالغ بیٹیوں کی شادی نہیں کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔” انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ بنگالی بولنے والے مسلمان مقامی ہونے کا دعویٰ کیسے کر سکتے ہیں۔

بچوں کو مدارس میں بھیجنے کی بجائے بچوں کو ڈاکٹر انجینئر بنائیں: سی ایم

سی ایم سرما نے مزید کہا کہ اگر آپ مقامی کہلانا چاہتے ہیں تو اپنے بچوں کو مدرسوں میں بھیجنے کے بجائے انہیں پڑھائیں ،ڈاکٹر اور انجینئر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی اپنی بیٹیوں کو اسکول بھیجنا شروع کریں اور انہیں ان کے والد کی جائیداد میں حصہ بھی دیاجائے۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا، “یہ بنگالی بھولنے والے مسلمانوں اور ریاست کے باشندوں کے درمیان فرق ہیں۔ اگر وہ ان طریقوں کو ترک کر دیں اور آسامی لوگوں کی ثقافت کو اپنا لیں تو وہ بھی مقامی شہری بن سکتے ہیں۔”

آسام کے 63 فیصد مسلمان بنگالی بولنے والے ہیں۔

دراصل ، 2022 میں، آسام کی کابینہ نے ریاست کے تقریباً 40 لاکھ آسامی زبان کے مسلمانوں کو ‘دیسی آسامی مسلمان’ کے طور پر تسلیم کیا۔ ان میں وہ مسلمان بھی شامل تھے جن کی بنگلہ دیش سے ہجرت کی کوئی تاریخ نہیں تھی۔ اس طرح وہ اصل باشندے سمجھے جاتے تھے لیکن اس کی وجہ سے ریاست کا مسلم معاشرہ دو حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔ دوسرا حصہ بنگالی بولنے والے مسلمانوں کا تھا، جن کا ریاست کی کل مسلم آبادی میں 63 فیصد حصہ ہے۔

مہاراشٹرمیں صبح صبح پولیس اورنکسلیوں کے درمیان ایک بڑا انکاؤنٹر ،4 نکسلی ہلاک

ممبئی: مہاراشٹر کے گڈچرولی میں منگل کی صبح پولیس اور نکسلیوں کے درمیان ایک بڑا انکاؤنٹر ہوا۔ مہاراشٹر پولیس کو نکسلیوں کے خلاف کارروائی میں بڑی کامیابی ملی ہے اور انکاؤنٹر کے دوران 4 نکسلیوں کو مارا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ گڈچرولی کے جنگلات میں ایک بڑا نکسل گروپ لوک سبھا انتخابات کے دوران بڑی واردات کو انجام دینے کے لیے چھپا ہوا ہے۔

اس اطلاع کے بعد مہاراشٹر پولیس کے خصوصی C-60 کمانڈوز اور CRPF کمانڈوز نے جنگلاتی علاقے میں آپریشن شروع کیا۔ نکسلیوں اور پولیس کے درمیان تصادم کافی دیر تک جاری رہا۔ بعد میں پولیس نے موقع سے 4 نکسلیوں کی لاشیں برآمد کیں۔ اس دوران پولیس نے نکسلیوں سے اے کے 47 رائفل سمیت کئی ہتھیار بھی ضبط کئے۔

 

بتایا جا رہا ہے کہ مارے گئے ان چار نکسلیوں پر 36 لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔ فی الحال پولیس نے ان نکسلیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گڈچرولی مہاراشٹر کا سب سے زیادہ نکسل متاثرہ علاقہ ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل سنیچر کو چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ کانکیر ضلع میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹر میں ایک نکسلی مارا گیا تھا۔ کانکیر ضلع کی پولیس سپرنٹنڈنٹ اندرا کلیان الیسیلا نے کہا تھا کہ ضلع کے کوالیبیرا تھانہ علاقے کے چلپراس گاؤں کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹرمیں ایک نکسلائیٹ مارا گیا۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ضلع ریزرو گارڈ اور بارڈر سیکورٹی فورس کی ایک مشترکہ ٹیم کوئلی بیرا تھانہ علاقے میں نکسل مخالف آپریشن پر بھیجی گئی تھی اور جب یہ ٹیم چلپرس گاؤں کے قریب جنگل میں تھی تو نکسلیوں نے اس پر فائرنگ شروع کردی۔ ان کے مطابق اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی۔انہوں نے بتایا کہ بعد میں جب سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کی تلاشی لی تو وہاں سے ایک نکسلی کی لاش، ایک ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔

گجرات یونیورسٹی میں تشددکےواقعات پرریاستی حکومت سخت کارروائی کررہی ہے:وزارت خارجہ

وزارت خارجہ (MEA) نے اتوار کو کہا کہ گجرات حکومت احمد آباد کی گجرات یونیورسٹی میں تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔ تشدد میں دو غیر ملکی طلباء زخمی ہوئے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ تشدد میں زخمی ہونے والے دو غیر ملکی طلبہ میں سے ایک کو اسپتال سے ڈسچاراج کردیاگیاہے۔انہوں نے کہا کہ گجرات یونیورسٹی احمد آباد میں کل تشدد کا ایک واقعہ پیش آیا۔ ریاستی حکومت مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کر رہی ہے۔

احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک کے مطابق یہ واقعہ رات پیش آیا جب 20 سے 25 لوگ گجرات یونیورسٹی کے ہاسٹل کے احاطے میں داخل ہوئے اور وہاں غیر ملکی طلباء کی نماز پڑھنے پر اعتراض کرنے لگے۔ ان سے کہا کہ مسجد میں نماز ادا کریں۔ اس معاملے پر ان میں بحث ہوئی۔ جس کے بعد ان پر حملہ کیا گیا اور پتھراؤ کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ سری لنکا اور تاجکستان کے دو طلبہ کو اسپتال میں داخل کرایا گیاہے۔

 

ملک نے کہا، 20 سے 25 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ واقعے کی تحقیقات کے لیے نو ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں تقریباً 300 غیر ملکی طلباء ہیں جن میں افغانستان، تاجکستان، سری لنکا اور افریقی ممالک شامل ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ یونیورسٹی کے اے بلاک ہاسٹل میں تقریباً 75 غیر ملکی طلباء رہتے ہیں، جہاں یہ واقعہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث تمام لوگوں کو گرفتار کیا جائے گا اور جوائنٹ کمشنر آف پولیس (کرائم) اس کیس کی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرائم برانچ کی چار ٹیمیں اور مقامی پولیس کی نو ٹیمیں اس کیس کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی ہیں۔

گجرات یونیورسٹی کی وائس چانسلر نیرجا گپتا نے کہا کہ کل رات اے بلاک ہاسٹل کے احاطے میں دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ معاملہ بڑھ گیا اور کچھ غیر ملکی طلباء زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ کے بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ حکومت اور پولیس نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

ہندوستان۔مالدیپ کی تیسری دو طرفہ میٹنگ

وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان اور مالدیپ نے مالے میں اعلیٰ سطحی کور گروپ کی تیسری میٹنگ کی۔اجلاس کے دوران دونوں ممالک نے ہندوستانی تکنیکی عملے کی تعیناتی کا جائزہ لیا۔ تاکہ مالدیپ میں لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرنے والے ہندوستانی ایوی ایشن پلیٹ فارم کی کارروائیوں کو جاری رکھا جا سکے۔ دونوں ممالک نے دوطرفہ تعاون سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد میں تیزی لانے، دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوششوں ،صلاحیت سازی اور سفر کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کو بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔