Category Archives: وسطی ہندوستان

Lok Sabha Elections 2024: تیسرے مرحلہ کے تحت12ریاستوں کی93لوک سبھا سیٹوں پرپولنگ جاری، وزیراعظم نریندر مودی نے بھی دیاووٹ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے جس میں 12 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں شامل ہیں۔ آج کل 93 حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ گجرات کی سورت سیٹ پر بی جے پی پہلے ہی بلا مقابلہ جیت چکی ہے۔ 19 اپریل اور 26 اپریل کو لوک سبھا انتخابات کے دو مراحل کی تکمیل کے بعد، 18 ویں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لئے آج ووٹنگ ہورہی ہے۔

تیسرے مرحلے میں گوا کی 2، گجرات کی 25، چھتیس گڑھ کی 7 اور کرناٹک کی 14 سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔۔ اس کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں انتخابات مکمل ہو جائیں گے۔ اس سے پہلے 26 اپریل کو دوسرے مرحلے کے دوران کرناٹک میں 14 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو میں دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے بھی آج ووٹنگ ہورہی ہے۔ان کے علاوہ آسام کی 4، بہار کی 5، چھتیس گڑھ کی 7، مدھیہ پردیش کی 8، مہاراشٹر کی 11، اتر پردیش کی 10 اور مغربی بنگال کی 4 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہورہی ہے۔ یادہے کہ جموں و کشمیر میں اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے ووٹنگ کی تاریخ چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو تبدیل کر دی گئی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیاہے۔ انہوں نے احمد آباد کے پولنگ بوتھ پر پہنچ کر اور اپنا ووٹ ڈالا۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

 

آج سب سے زیادہ توجہ گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ پر رہے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ یہاں سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ بی جے پی کا گڑھ سمجھی جانے والی اس سیٹ کی نمائندگی لال کرشن اڈوانی جیسے قدآور لیڈر کرتے رہے ہیں۔ پارٹی 1989 سے اس سیٹ پر ناقابل شکست ہے۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے بھی گاندھی نگر پہنچ کر اپنا ووٹ دیاہے۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے اب تک دو مرحلوں میں 189 سیٹوں پر ووٹنگ ہو چکی ہے۔ آج 93 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ باقی چار مرحلوں میں 260 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 17 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ اس مرحلے میں 1331 امیدوار میدان میں ہیں۔

Road Accident:دہلی ۔ممبئی ایکسپریس وے پر بھیانک سڑک حادثہ، ایک ہی خاندان کے6افراد ہلاک

سوائی مادھوپور: دہلی۔ممبئی ایکسپریس وے پر آج پھر ایک خوفناک حادثہ پیش آیا۔ یہاں سوائی مادھوپور ضلع کے بونلی تھانہ علاقے میں رنتھمبور میں واقع ترنیترا گنیش جی کے درشن کرنے جا رہے عقیدت مندوں کی گاڑی کو نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے کار میں سوار چھ افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ حادثے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی تو وہاں کی صورتحال دیکھ کر وہ دنگ رہ گئے۔ پولیس نے نعشیں مقامی اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوا دی ہیں۔

پولیس کے مطابق حادثہ اتوار کی صبح تقریباً 7 بجے پیش آیا۔ اس وقت ایک خاندان رنتھمبور میں واقع ترنیترا گنیش جی کے دورہ کے لیے کار میں جا رہا تھا۔ اسی وقت باونلی تھانہ علاقہ کے بناس پلیا کے قریب نامعلوم گاڑی نے ان کی کار کو ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے کار میں سوار چھ افراد کی موقع پر ہی المناک موت ہو گئی۔ اس حادثے میں کار میں سوار اس خاندان کے دو بچے بھی شدید زخمی ہو گئے۔

حادثے کا شکار ہونے والے افراد کا تعلق سیکر ضلع سے بتایا جاتا ہے۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ لیکن وہاں کی صورتحال دیکھ کر پولیس والے بھی کانپ اٹھے۔ بعد ازاں زخمیوں اور جاں بحق افراد کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے چھ لوگوں کو مردہ قرار دیا۔ زخمیوں کا علاج شروع کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والوں کا تعلق سیکر ضلع سے ہے۔

حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں،پولیس نے حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا ہے۔ وہ زخمیوں کی شناخت کرنے میں مصروف ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ حکام بھی موقع پر اور اسپتال پہنچ گئے۔

فی الحال حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ کار کو کس گاڑی نے ٹکر ماری اس کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اس ہائی وے پر اس طرح کا یہ پہلا حادثہ نہیں ہے۔ دراصل ہائی وے کے کھلنے کے بعد اس پر کئی بڑے حادثے ہو چکے ہیں۔

یہ ملک شریعت پرنہیں چل سکتاہے،یہ ملک یکساں سول کوڈپرچلے گا: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ

گونا/راج گڑھ: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ 26 اپریل کو گونا پارلیمانی حلقہ پہنچے۔ انہوں نے پپرائی کے منڈی کمپلیکس میں عوام سے خطاب کیا۔ انہوں نے یہاں کہا کہ کانگریس پارٹی او بی سی مخالف پارٹی ہے۔ برسوں سے او بی سی زمرے کے لوگوں کو مرکزی اداروں میں ریزرویشن نہیں دیا گیا تھا۔ کانگریس 70 سال تک آرٹیکل 370 کو اپنے بچوں کی طرح اٹھاتی رہی۔جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ایک ہی جھٹکے میں ختم کردیا۔

وزیر اعظم مودی نے اس ملک کی ترقی میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو پہلی ترجیح دی ہے۔ لیکن، کانگریس کا کہنا ہے کہ اس ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ ہم کانگریس کے ارادوں کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔

 

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ ملک یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر چلے گا۔ یہ ہمارے آئین کی روح ہے۔ ہم اتراکھنڈ میں یو سی سی لائے ہیں۔ اور، وزیر اعظم نریندر مودی نے ضمانت دی ہے کہ ہم یو سی سی کو پورے ملک میں نافذ کریں گے۔ کانگریس کے منشور کو غور سے پڑھیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم پرسنل لاء کو دوبارہ نافذ کریں گے۔ کانگریس ملک میں مسلم پرسنل لا لانا چاہتی ہے۔

آپ بتائیں کیا یہ ملک شریعت پر چل سکتا ہے؟ راہول بابا، تسلی کے لیے جو بھی کرنا ہے کرو۔ لیکن جب تک بی جے پی ہے ہم پرسنل لاء کو متعارف نہیں ہونے دیں گے۔

 

پی ایم مودی نے کروڑوں غریبوں کے لیے بہت کچھ کیا :وزیر داخلہ امت شاہ

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اس ملک سے دہشت گردی اور نکسل ازم کو ختم کر دیا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمارے مدھیہ پردیش کو نکسل ازم سے آزاد کرانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے 10 سالوں میں ملک کے کروڑوں غریبوں کے لیے بہت کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی نے کچھ تاریخی کام بھی کیے ہیں۔ یہ الیکشن ملکی معیشت کو تیسری بڑی معیشت بنانے کا الیکشن ہے۔ پی ایم مودی نے ملک میں 1 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنائیں، یہ الیکشن 3 کروڑ ماؤں کو لکھپتی دیدی بنانے کا الیکشن ہے۔

مولاکمال الدین مسجدکاسروے :مسلم فریق نےپہلےدن کےسروےکومنسوخ کرنے کی مانگ کی، سروےکا آج تیسرادن

دھار ضلع میں مولا کمال الدین مسجد کے سروے کا آج تیسرا دن ہے۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ٹیم صبح 7.50 بجےمسجد کے احاطے میں پہنچی۔ سروے ٹیم کے ساتھ ہندو فریق کی طرف سے گوپال شرما اور اشیش گوئل اور مسلم فریق کی طرف سے عبدالصمد خان موجود ہیں۔ یاد رہے کہ مولا کمال الدین مسجد کا سروے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ کے حکم پر اے ایس آئی کر رہا ہے۔ سروے جمعہ کو شروع ہوا تھا، آج اس کا تیسرا دن ہے۔ دہلی اور بھوپال کے افسران کی ایک ٹیم مولا کمال الدین مسجد میں سروے کر رہی ہے۔

مولا کمال الدین مسجد ، ہندو فریق اسے بھوج شالا قرار دیتا ہے۔ مسجد اور اسکے احاطہ میں سروے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ کمپلیکس کے باہر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔ احاطے میں کھدائی کرنے والے مزدوروں کو تلاشی کے بعد ہی اندر جانے دیا جا رہا ہے۔

سنیچر کو ساڑھے نو گھنٹے کا سروے:

اس سے پہلےسنیچر کو اے ایس آئی کی ٹیم نے ہندو اور مسلم جماعتوں کی موجودگی میں تقریباً ساڑھے نو گھنٹے تک مولا کمال الدین مسجد میں سروے کیا تھا۔ ٹیم صبح 8:10 بجے بینکوئٹ ہال میں داخل ہوئی تھی۔ ٹیم 5.40 بجے واپس آئی۔

پہلے دن کے سروے پر مسلم فریق کا اعتراض:

صدر کمیٹی دھر کے عبدالصمد خان جو مسلم فریق کی جانب سے سروے میں شامل تھے، نے سروے پر کچھ اعتراضات ظاہرکیے ہیں۔ انہوں نے پہلے دن کے سروے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عبدالصمد خان نے اعتراض درج کرایا ہے اور اے ایس آئی کو میل بھیجا ہے۔ صمد خان کا کہنا ہے کہ ہم سروے کے خلاف نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیا سروے کر کے نئی چیزیں شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہمیں اس پر اعتراض ہے۔ 2003 کے بعد جو کچھ بھی ہوا ہے اسے سروے میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔ ایسا نہ ہو کہ آپ یہاں کچھ اور دیکھیں اور رپورٹ میں کچھ اور درج کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سروے کے لیے تین ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو الگ الگ سروے کر رہی ہیں۔ میں یہاں اکیلا ہوں، اس لیے سروے ایک وقت میں ایک جگہ پر کیا جائے گا۔

بھوج اتسو کمیٹی کے سمیت چودھری نے کہا کہ مسلم پارٹی عبدالصمد خان لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ بینکوئٹ ہال کے احاطے میں کچھ نہیں لایا جا سکتا۔ یہاں پولیس کا سخت انتظام ہے، سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب ہیں۔ اس کے علاوہ پرائیویٹ سکیورٹی اہلکار بھی تعینات ہیں۔ ایسی حالت میں کچھ لانا ممکن نہیں۔

نماز پڑھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی اندور بنچ کے حکم پرمولا کمال الدین مسجد کا سروے کیا جا رہا ہے۔ سروے آرڈر جاری ہونے کے بعد سے یہاں نماز پڑھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 22 مارچ بروز جمعہ جس دن یہ سروے شروع ہوا، تقریباً 2420 لوگ نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے یہاں پہنچے تھے۔ اس سے قبل 15 مارچ بروز جمعہ 2250 افراد اور گزشتہ دو جمعہ کو 1490 اور 1380 افراد نماز پڑھنے آئے تھے۔

مدھیہ پردیش میں کانگریس کو بڑا جھٹکا، بی جے پی میں شامل ہوا گاندھی فیملی کا قریبی لیڈر

بھوپال : مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات سے پہلے کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر سریش پچوری آج بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ سریش پچوری کے ساتھ دیگر کانگریس لیڈروں نے بھی بی جے پی کی رکنیت لے لی ہے۔ سابق وزیر گجیندر سنگھ راجوکھیڑی، سابق ایم ایل اے وشال پٹیل، سنجے شکلا، ایس پی کے سابق ایم ایل اے ارجن پالیا بھی بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ انہوں نے راجدھانی بھوپال میں بی جے پی کے دفتر پہنچ کر بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری کیلاش وجے ورگیہ، مدھیہ پردیش بی جے پی کے صدر وی ڈی شرما اور سابق وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی موجودگی میں بی جے پی کی رکنیت لی۔ سریش پچوری 56 سال تک کانگریس میں رہے اور کئی عہدوں پر ذمہ داریاں نبھائیں۔ اب انتخابات سے عین قبل ان کا بی جے پی میں شامل ہونا کانگریس کے لئے بڑا چھٹکا ہے۔

سابق وزیر سریش پچوری راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی سے خصوصی رابطے میں رہنے کی وجہ سے گاندھی خاندان کے قریبی مانے جاتے ہیں۔ انہوں نے 56 سال تک کانگریس پارٹی کے لئے کام کیا۔ اب لوک سبھا انتخابات سے عین قبل وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ معلومات کے مطابق وہ پچھلے کچھ دنوں سے کانگریس میں اپنی توہین محسوس کر رہے تھے۔

اب انہوں نے وزیراعلی موہن یادو، ریاستی صدر وی ڈی شرما اور دیگر لیڈروں کی موجودگی میں بی جے پی کی رکنیت لے لی۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی موہن یادو نے سریش پچوری کے بی جے پی میں شامل ہونے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ کانگریس پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی آگے آگے جا رہے ہیں اور پیچھے سے کانگریس کا صفایا ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: Loksabha Elections 2024:کانگریس کی پہلی فہرست جاری،39امیدواروں کااعلان

یہ بھی پڑھئے: دہلی : نمازپڑھنے والے لوگوں کےساتھ بدتمیزی کامعاملہ، ویڈیو وائرل ہونےکےبعدسب انسپکٹر معطل

سریش پچوری نے اپنے سیاسی کیرئیر میں صرف دو بار الیکشن لڑا ہے۔ انہوں نے پہلی بار 1999 میں بھوپال لوک سبھا سیٹ سے سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی کے خلاف الیکشن لڑا تھا۔ اس میں انہوں نے بی جے پی کی اوما بھارتی سے سخت مقابلہ کیا، لیکن 1.6 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے ہار گئے۔ اس کے بعد 2013 کے اسمبلی انتخابات میں  انہوں نے بھوجپور سے شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت میں وزیر رہے آنجہانی سی ایم سندرلال پٹوا کے بھتیجے سریندر پٹوا کے خلاف مقابلہ کیا، لیکن ہار گئے تھے۔

میں جورو کا غلام بن کر رہوں گا…، آٹو پر لکھ کر دولہن کی تلاش کررہا شخص، جانئے کیوں

Damoh latest news, Damoh current news, Damoh news today, man writes me joru ka ghulam banke rahunga on his auto, unique wedding proposal story photos, Damoh Auto Driver, Damoh Unique wedding proposal, strange story, ajab gajab news, OMG story, odd news, OMG news, weird news, uncanny news, unearthly news, abnormal news, unreal news, ghostly news, Madhya Pradesh latest news, Madhya Pradesh news, Madhya Pradesh news today, Madhya Pradesh news today Urdu, Madhya Pradesh latest news today in Urdu, Madhya Pradesh news Urdu me, Madhya Pradesh current news, Madhya Pradesh Urdu news, urdu news, breaking news in urdu, مدھیہ پردیش کی خبریں، دموہ کی خبریں
دراصل دموہ کے رہنے والے نوجوان دیپندر راٹھور عرف سومناتھ راٹھور کو کسی بھی قیمت پر شادی کرنی ہے۔ وہ ہر لمحہ دلہن کی تلاش میں رہتا ہے۔ اس نے دلہن حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرلی ہے لیکن فی الحال بات طے نہیں ہوئی ہے۔ چونکہ وہ بازار میں الیکٹرک رکشہ چلاتا ہے۔ اس لیے اب اس نے بیوی تلاش کرنے کا ایک نیا اور انوکھا طریقہ نکالا ہے۔
Damoh latest news, Damoh current news, Damoh news today, man writes me joru ka ghulam banke rahunga on his auto, unique wedding proposal story photos, Damoh Auto Driver, Damoh Unique wedding proposal, strange story, ajab gajab news, OMG story, odd news, OMG news, weird news, uncanny news, unearthly news, abnormal news, unreal news, ghostly news, Madhya Pradesh latest news, Madhya Pradesh news, Madhya Pradesh news today, Madhya Pradesh news today Urdu, Madhya Pradesh latest news today in Urdu, Madhya Pradesh news Urdu me, Madhya Pradesh current news, Madhya Pradesh Urdu news, urdu news, breaking news in urdu, مدھیہ پردیش کی خبریں، دموہ کی خبریں
دیپندر نے الیکٹرک رکشا کے سامنے کے آئینے پر لکھوا دیا ہے، ‘میں جورو کا غلام بن کر رہوں گا۔’ اس نعرے کے ساتھ وہ شہر کی ہر گلی میں گھومتا ہے۔ ہر شخص کی نظر اس نعرے پر جاتی ہے۔ کچھ ہنس کر چلے جاتے ہیں، جب کہ کچھ اس پر طنز بھی کرتے ہیں۔ بتادیں کہ اس نعرے سے پہلے انہوں نے اپنا بائیو ڈیٹا آٹو رکشہ پر لگایا تھا۔
Damoh latest news, Damoh current news, Damoh news today, man writes me joru ka ghulam banke rahunga on his auto, unique wedding proposal story photos, Damoh Auto Driver, Damoh Unique wedding proposal, strange story, ajab gajab news, OMG story, odd news, OMG news, weird news, uncanny news, unearthly news, abnormal news, unreal news, ghostly news, Madhya Pradesh latest news, Madhya Pradesh news, Madhya Pradesh news today, Madhya Pradesh news today Urdu, Madhya Pradesh latest news today in Urdu, Madhya Pradesh news Urdu me, Madhya Pradesh current news, Madhya Pradesh Urdu news, urdu news, breaking news in urdu, مدھیہ پردیش کی خبریں، دموہ کی خبریں
دلچسپ بات یہ ہے کہ دیپندر راٹھور کا کہنا ہے کہ جب سے میں نے اپنا بائیو ڈیٹا رکشے پر لگایا ہے، تب سے کئی لوگ میرے سامنے شادی کی پیشکش رکھ چکے ہیں۔ لیکن، فی الحال یہ معاملہ طے نہیں ہوا ہے۔ میں مسلسل کوشش کر رہا ہوں۔ لوگ میرا پوسٹر دیکھ کر استفسار کرتے ہیں۔ اب میں نے رکشے پر لکھوادیا ہے کہ میں جورو کا غلام بن کر رہوں گا۔
Damoh latest news, Damoh current news, Damoh news today, man writes me joru ka ghulam banke rahunga on his auto, unique wedding proposal story photos, Damoh Auto Driver, Damoh Unique wedding proposal, strange story, ajab gajab news, OMG story, odd news, OMG news, weird news, uncanny news, unearthly news, abnormal news, unreal news, ghostly news, Madhya Pradesh latest news, Madhya Pradesh news, Madhya Pradesh news today, Madhya Pradesh news today Urdu, Madhya Pradesh latest news today in Urdu, Madhya Pradesh news Urdu me, Madhya Pradesh current news, Madhya Pradesh Urdu news, urdu news, breaking news in urdu, مدھیہ پردیش کی خبریں، دموہ کی خبریں
دیپندر نے کہا کہ مجھے نہ صرف امید ہے بلکہ یقین ہے کہ مجھے جلد ہی بہتر رشتہ ملے گا۔ میں شادی ضرور کروں گا۔ میں مسلسل اپنی زندگی کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہوں۔ میں دن بھر محنت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں 30 سال کا ہو گیا ہوں۔ اس لیے میں شادی کرنا چاہتا ہوں۔
Damoh latest news, Damoh current news, Damoh news today, man writes me joru ka ghulam banke rahunga on his auto, unique wedding proposal story photos, Damoh Auto Driver, Damoh Unique wedding proposal, strange story, ajab gajab news, OMG story, odd news, OMG news, weird news, uncanny news, unearthly news, abnormal news, unreal news, ghostly news, Madhya Pradesh latest news, Madhya Pradesh news, Madhya Pradesh news today, Madhya Pradesh news today Urdu, Madhya Pradesh latest news today in Urdu, Madhya Pradesh news Urdu me, Madhya Pradesh current news, Madhya Pradesh Urdu news, urdu news, breaking news in urdu, مدھیہ پردیش کی خبریں، دموہ کی خبریں
دیپندر کا کہنا ہے کہ ان کے والدین بھی اب بوڑھے ہو چکے ہیں۔ ان کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ میرے لیے دلہن تلاش کر سکیں۔ میرے والدین دن بھر پوجا کرتے ہیں۔ میری زندگی صرف ان کی دعاوں سے گزر رہی ہے۔

بی جے پی میں نہیں جائیں گے کمل ناتھ، راہل گاندھی سے بات کرنے کے بعد تبدیل کیا فیصلہ، نکول ناتھ چھوڑ سکتے ہیں کانگریس

بھوپال : مدھیہ پردیش سے بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر اعلی کمل ناتھ بی جے پی میں شامل نہیں ہوں گے۔ ان کے ممبر پارلیمنٹ بیٹے نکول ناتھ اور کچھ ایم ایل ایز بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے بات کرنے کے بعد کمل ناتھ نے پارٹی میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری، سابق وزیر سجن سنگھ ورما اور سابق وزیراعلی دگ وجئے سنگھ پہلے ہی بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کر چکے ہیں۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر سجن ورما نے اتوار 18 فروری کو نئی دہلی میں سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ سے ملاقات کی تھی۔

یہ ملاقات کمل ناتھ کی رہائش گاہ پر تقریباً تیس منٹ تک چلی تھی۔ ملاقات کے بعد سجن سنگھ ورما نے میڈیا کو بتایا تھا کہ کمل ناتھ سے کچھ نکات پر بات ہوئی ہے۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی ان سے بات کی ہے۔ میں ان کے ساتھ 40 سال سے ہوں۔ کمل ناتھ جہاں بھی ہوں گے، میں وہیں رہوں گا۔ ورما نے کہا کہ کمل ناتھ آج بھی کانگریس میں ہیں، کل بھی کانگریس میں ہیں، لیکن پرسوں کا پتہ نہیں ہے۔ ہمارے ریاستی صدر جیتو پٹواری کے خلاف کوئی ناراضگی نہیں، وہ اپنا بچہ ہے۔

سجن سنگھ ورما نے کہا تھا کہ کمل ناتھ کا دھیان 29 لوک سبھا سیٹوں پر ہے۔ وہ ذات پات کی مساوات بیٹھا رہے ہیں۔ کس کو ٹکٹ دینا ہے اس پر توجہ ہے۔ کمل ناتھ نے واضح طور پر بی جے پی میں شامل ہونے کی خبروں کی تردید کی ہے۔ ورما کے مطابق کمل ناتھ نے بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں کس سے بات کہی ہے۔ میڈیا نے معاملہ اٹھایا اور وہی جواب دے ۔

یہ بھی پڑھئے: پھر وزیراعظم بنیں گے نریندر مودی، ملک سے ختم کردیں گے دہشت گردی اور نکسل ازم، بی جے پی کنونشن میں امت شاہ کا بڑا بیان

یہ بھی پڑھئے:  روس اور امریکہ کو کیسے بیلنس کررہا ہندوستان؟ وزیر خارجہ جے شنکر نے دیا دلچسپ جواب

دوسری طرف ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے بھی کمل ناتھ کے حوالے سے جاری قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا تھا۔ انہوں نے 18 فروری کو کہا کہ کمل ناتھ کہیں نہیں جا رہے ہیں۔ کچھ لوگوں نے میڈیا کا استعمال کیا۔ میں نے کمل ناتھ سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں آنے والی خبریں کسی سازش کا حصہ ہیں۔ جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئیں۔

اس سے ایک دن پہلے جیتو پٹواری نے کہا تھا کہ جس شخص نے پارٹی کو قائم کرنے میں مدد کی ہو، جو اندرا گاندھی کا تیسرا بیٹا ہو ، وہ کانگریس کیسے چھوڑ سکتا ہے ۔

’وہ صرف میری ہے، بیچ میں جو بھی آئے گا میں…‘ ممانی کے پیار میں پاگل ہوا بھانجہ اور پھر…

اندور : مدھیہ پردیش کے اندور سے بڑی خبر سامنے آئی ہے۔ یہاں ایک شخص کے قتل کی وجہ سے سنسنی پھیل گئی ہے۔ یہ قتل اس شخص کے بھانجے نے ہی کیا ہے۔ ملزم نے یہ قتل اپنی ممانی کے پیار میں کیا ہے۔ یہی نہیں اس نے اس قتل کو حادثہ بنانے کی بھی کوشش کی۔ علامتی تصویر۔
چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ اس قتل میں اس شخص کی ممانی یعنی مقتول کی بیوی اور اس کے دوست بھی شامل تھے۔ قتل کا انکشاف مقتول کے بیٹے کے بیان اور موبائل کال کی تفصیلات سے ہوا۔ پولیس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کرکے چاروں ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے۔ علامتی تصویر۔
معلومات کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ دوارکاپوری تھانہ علاقہ میں ایک شخص کی لاش پڑی ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس نے دیکھا کہ شخص کا قتل پتھر سے کچل کر کیا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
پولیس نے آس پاس کے علاقے کی چھان بین کی۔ اس دوران فارینسک سائنس لیب (ایف ایس ایل) کی ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ یہ لاش روپ سنگھ راٹھور کی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کے گھر پر دستک دی اور کئی لوگوں کے بیانات لئے۔ علامتی تصویر۔
اسی دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ مقتول کا ایک 6 سالہ بیٹا بھی ہے۔ پولیس نے اس کا بیان بھی لے لیا۔ بچے نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ اس کی ماں اور باپ کی ہر روز کافی لڑائی ہوتی تھی ۔ کئی بار یہ لڑائی ہاتھا پائی تک بھی پہنچ جاتی تھی۔ علامتی تصویر۔
بچے کے بیان کے بعد پولیس نے اس کی ماں کی کال ڈیٹیلس کی چھان بین شروع کردی۔ اس دوران انکشاف ہوا کہ مقتول کی بیوی اپنے بھانجے شبھم سے بہت باتیں کرتی ہے۔ پولیس کو اس کال ڈیٹیل سے دونوں کے تعلقات کے بارے میں بھی پتہ چلا۔ علامتی تصویر۔
ثبوت ہاتھ لگنے کے بعد پولیس نے شبھم اور خاتون کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ شروعات میں دونوں پولیس کو الجھانے کی کوشش کرتے رہے۔ لیکن سختی سے پوچھ گچھ کے بعد دونوں نے قتل کا راز اگل دیا۔ علامتی تصویر۔

مدھیہ پردیش میں کانگریس کولگاسکتاہے بڑاجھٹکا، اپنے بیٹے کےساتھ کمل ناتھ بی جے پی میں ہوسکتےہیں شامل

بھوپال: مدھیہ پردیش کی سیاست میں ہلچل دیکھی جارہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات اور راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا یاترا کے یہاں پہنچنے سے پہلے سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں۔ ایسی اطلاعات ہے کہ وہ اپنے بیٹے ورکن پارلیمنٹ نکول ناتھ کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ کمل ناتھ نے 17 فروری کو اپنے پہلے سے طے شدہ تمام پروگرام منسوخ کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وہ آج بھوپال آ سکتے ہیں اور یہاں سے دہلی روانہ ہو سکتے ہیں۔ دہلی میں ہی وہ اپنے بیٹے رکن پارلیمنٹ نکول ناتھ کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ وہیں ایم پی نکول ناتھ نے اپنے ‘X’ پروفائل سے کانگریس پارٹی کا نام ہٹا دیا ہے۔

ایسے وقت میں جب دہلی میں بی جے پی کا دو روزہ قومی کنونشن جاری ہے، کمل ناتھ کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں سے سیاسی بازار گرم ہے۔ مدھیہ پردیش بی جے پی کے صدر وی ڈی شرما نے خود ان قیاس آرائیوں پر مصالحہ ڈالنے کا کام کیا ہے۔ جب شرما سے پوچھا گیا کہ کیا کمل ناتھ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت پر یقین رکھنے والوں کے لیے پارٹی کے دروازے کھلے ہیں۔ تاہم کمل ناتھ کے قریبی دوست سابق وزیر اعلیٰ ڈگ وجئے سنگھ اب بھی مانتے ہیں کہ کمل ناتھ سونیا گاندھی اور اندرا گاندھی کے خاندانوں کو نہیں چھوڑ سکتے۔

کمل ناتھ کے ساتھ آنے کے سوال پر بی جے پی صدر وی ڈی شرما نے کہا کہ یہ آپ کو کمل ناتھ سے پوچھنا پڑے گا۔ نظریاتی طور پر اگر کسی کو بی جے پی کی پالیسیوں اور قیادت پر بھروسہ ہے تو ایسے لوگوں کے لیے دروازے کھلے ہیں۔ کمل ناتھ نے خود کہا ہے کہ لوگ آزاد ہیں۔ کوئی بھی کہیں بھی جا سکتا ہے۔

مدھیہ پردیش: ہردا پٹاخہ فیکٹری میں بھیانک دھماکہ، 11 افراد کی موت، مالک فرار

ہردا : مدھیہ پردیش کے ہردا ضلع میں افراتفری مچی ہوئی ہے۔ مگردھا روڈ پر واقع پٹاخہ فیکٹری میں دھماکہ ہوگیا ہے۔ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں۔ اس حادثے میں 11 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ جبکہ 60 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ دھماکہ کی وجہ سے دیواروں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ اسپتال میں افراتفری کی صورتحال ہے۔ وہیں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے ہردا میں پیش آئے اس واقعہ کا نوٹس لیا ہے۔ اس معاملے پر انہوں نے ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔ اس واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے وزیر پردیومن سنگھ تومر، ادے پرتاپ سنگھ، اے سی ایس اجیت کیسری، ڈی جی ہوم گارڈ اروند کمار کو ہیلی کاپٹر سے روانہ ہونے کی ہدایت دی ہے۔

زخمیوں کو ایئرلفٹ کرایا جائے گا۔ ادھر بھوپال، اندور میں میڈیکل کالج اور ایمس بھوپال میں برن یونٹ کو ضروری تیاریاں کرنے کو کہا گیا ہے۔ اندور اور بھوپال سے فائر بریگیڈ کو بھیجا جا رہا ہے۔ کلکٹر رشی گرگ نے بتایا کہ پٹاخہ فیکٹری میں آج صبح اچانک دھماکہ ہوا۔ بھیانک آگ لگی ہے۔ اس دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہم نے 20-25 لوگوں کو اسپتال میں داخل کرایا ہے۔ کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ہم نے قریبی اضلاع سے ایمبولینس، ڈاکٹروں کی ٹیمیں، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس ٹیم اور این ڈی آر ایف کی ٹیموں کو بھی بلایا ہے۔

اندور کے کلکٹر آشیش سنگھ نے بتایا کہ اندور کے سرکاری اور نجی اسپتالوں کے برن یونٹوں میں تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ 200 برن یونٹ بیڈ بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اندور سے 20 آئی سی یو ایمبولینس ہردا کے لیے روانہ ہوئی ہیں۔ اندور کے کلکٹر آشیش سنگھ نے ایم وائی اسپتال میں برن یونٹ کا معائنہ کیا۔ فائر فائٹرز اور برن اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی ٹیم اندور سے ہردا کے لیے روانہ ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بڑی خبر: لشکرطیبہ کادہشت گرد دہلی سے گرفتار، کپواڑہ میں سرگرم تھا یہ دہشت گرد

یہ بھی پڑھئے: دہلی کےمہرولی میں900سالہ قدیم باباحاجی روزبیہ کامقبرہ بھی مسمار

ہردا کی پٹاخہ فیکٹری میں پیش آئے حادثے کے پیش نظر نرمداپورم کی کلکٹر سونیا مینا نے تین ایمبولینس اور 6 فائر بریگیڈ کو روانہ کیا ہے۔ ایس ڈی آر ایف کے 19 سپاہیوں کو ریسکیو کے لیے بھیجا گیا ہے۔ سپاہیوں کے ساتھ آگ بجھانے کے آلات، فائر انٹری شوٹ، سرچ لائٹ، اسٹریچر، ہیلمٹ، سانس لینے کا سامان، سیٹ ٹریولر، بس اور ریسکیو گاڑی کے ذریعے بھیجے گئے ہیں۔