Tag Archives: rajasthan

Road Accident:دہلی ۔ممبئی ایکسپریس وے پر بھیانک سڑک حادثہ، ایک ہی خاندان کے6افراد ہلاک

سوائی مادھوپور: دہلی۔ممبئی ایکسپریس وے پر آج پھر ایک خوفناک حادثہ پیش آیا۔ یہاں سوائی مادھوپور ضلع کے بونلی تھانہ علاقے میں رنتھمبور میں واقع ترنیترا گنیش جی کے درشن کرنے جا رہے عقیدت مندوں کی گاڑی کو نامعلوم گاڑی نے ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے کار میں سوار چھ افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ حادثے کی اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی تو وہاں کی صورتحال دیکھ کر وہ دنگ رہ گئے۔ پولیس نے نعشیں مقامی اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھوا دی ہیں۔

پولیس کے مطابق حادثہ اتوار کی صبح تقریباً 7 بجے پیش آیا۔ اس وقت ایک خاندان رنتھمبور میں واقع ترنیترا گنیش جی کے دورہ کے لیے کار میں جا رہا تھا۔ اسی وقت باونلی تھانہ علاقہ کے بناس پلیا کے قریب نامعلوم گاڑی نے ان کی کار کو ٹکر مار دی۔ جس کی وجہ سے کار میں سوار چھ افراد کی موقع پر ہی المناک موت ہو گئی۔ اس حادثے میں کار میں سوار اس خاندان کے دو بچے بھی شدید زخمی ہو گئے۔

حادثے کا شکار ہونے والے افراد کا تعلق سیکر ضلع سے بتایا جاتا ہے۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ لیکن وہاں کی صورتحال دیکھ کر پولیس والے بھی کانپ اٹھے۔ بعد ازاں زخمیوں اور جاں بحق افراد کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے چھ لوگوں کو مردہ قرار دیا۔ زخمیوں کا علاج شروع کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والوں کا تعلق سیکر ضلع سے ہے۔

حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں،پولیس نے حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو آگاہ کردیا ہے۔ وہ زخمیوں کی شناخت کرنے میں مصروف ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی اعلیٰ حکام بھی موقع پر اور اسپتال پہنچ گئے۔

فی الحال حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ کار کو کس گاڑی نے ٹکر ماری اس کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اس ہائی وے پر اس طرح کا یہ پہلا حادثہ نہیں ہے۔ دراصل ہائی وے کے کھلنے کے بعد اس پر کئی بڑے حادثے ہو چکے ہیں۔

پیار میں پار کی ساری حدیں، عاشق جوڑنے کر ڈالی ایسی حرکت، سکتے میں آگئے لوگ، اہل خانہ نے پکڑ لیا سر

کوٹہ : کوچنگ سٹی کوٹہ میں ایک محبت کرنے والے جوڑے نے چمبل ندی میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ چمبل ندی میں پڑی لاشیں دیکھ کر لوگ دنگ رہ گئے۔ انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ جس پر پولیس نے غوطہ خوروں کی امدادی ٹیم کے ذریعے دونوں کی لاشیں باہر نکالیں۔ یہ پیار کرنے والا جوڑا کالج میں پڑھتا تھا۔ دونوں کی لاشیں دیکھ کر ان کے اہل خانہ کے دل غم سے نڈھال ہو گئے۔ پولیس نے دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد کر ورثاء کے حوالے کر دیا ہے۔

پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ہفتہ کی شام کو سامنے آیا تھا۔ مرنے والوں کی شناخت طالب علم دیپک سین ساکنہ بھین روپا، بوندی اور طالبہ پوجا راٹھور ساکن سری ناتھ پورم، کوٹہ کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دونوں نے محبت کی وجہ سے دریائے چمبل میں چھلانگ لگا کر خودکشی کی۔ پولیس سبھی پہلوؤں سے معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔ دونوں کالج میں پڑھتے تھے۔

مرنے والی طالبہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ پوجا ایک ٹول بوتھ پر بھی کام کرتی تھی۔ کچھ دن پہلے ٹول بوتھ پر دو نوجوان آئے تھے۔ انہوں نے پوجا کو چھینا جھپٹی کرکے دھمکی دی تھی۔ کچھ دنوں بعد پوجا لاپتہ ہو گئی تھی۔ اس معاملے میں پوجا کی گمشدگی کی شکایت کوٹہ کے آر کے پورم پولیس اسٹیشن میں بھی درج کرائی گئی تھی، لیکن اس کے بعد پوجا کی لاش ملی۔

دونوں کی لاشیں ملنے اور شناخت کے بعد یہ معاملہ سامنے آیا۔ متوفی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ انہیں اس معاملے میں ایک اور نوجوان پر شبہ ہے۔ اس کی تلاش اور سختی سے پوچھ گچھ کی جائے۔ پولیس نے دونوں کی لاشوں کا اتوار کو ایم بی ایس اسپتال کے مردہ خانہ میں میڈیکل بورڈ کے ذریعے پوسٹ مارٹم کروایا۔ کشور پورہ پولس تھانہ اس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

راجستھان کے اجمیر میں مولانا کا قتل، 3 نقاب پوشوں نے مسجد میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا، علاقہ میں کشیدگی

اجمیر : خواجہ کی نگری اجمیر کے کنچن نگر خان پورہ علاقے میں واقع مسجد کے مولانا کا نامعلوم شرپسندوں نے ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ مولانا 2 دن پہلے ہی مسجد پہنچے تھے۔ وہ مسجد میں ہی بچوں کے ساتھ سو رہے تھے ۔ فی الحال قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی رام گنج تھانہ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقہ کے مکینوں اور سوسائٹی کے دیگر لوگ بھی مسجد پہنچ گئے۔ وہ پولیس سے اس معاملے میں مناسب کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مقامی رہائشی حاجی محمد شریف عباسی نے بتایا کہ کنچن نگر خان پور دورائی علاقے میں واقع محمدی مدینہ مسجد کے مولانا محمد ماہر دو روز قبل ہی اجمیر آئے تھے۔ ان کے ساتھ چھ نابالغ بچے بھی تھے جنہیں وہ پڑھاتے تھے ۔ جمعہ کی سہ پہر تقریباً 3.30 بجے تین نقاب پوش بدمعاش پچھلے دروازے سے مسجد میں داخل ہوئے۔ بدمعاشوں نے بچوں کو ڈرا دھمکا کر باہر نکال دیا۔ اس کے بعد شرپسندوں نے مولانا محمد ماہر کا لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ کے مکین موقع پر پہنچے لیکن تب تک تینوں بدمعاش موقع سے فرار ہو چکے تھے۔ لوگوں نے فوراً اس کی اطلاع رام گنج تھانے کو دی۔ اس پر تھانہ انچارج رویندر سنگھ پولیس اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اجمیر ساؤتھ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بھی موقع پر پہنچے اور پورے معاملے کی جانکاری لی۔

پولیس نے ایف ایس ایل ٹیم کو موقع پر طلب کر لیا ہے۔ پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ پولیس کو قریب ہی جھاڑیوں میں دو لاٹھیاں ملی ہیں۔ ڈاگ اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مولانا محمد ماہر دو ماہ قبل ہی مسجد کے مولانا بنے تھے۔ وہ 7 سال قبل یوپی سے اجمیر کنچن نگر میں واقع مدینہ مسجد میں پڑھانے آئے تھے۔

 

مولانا کو کیوں قتل کیا گیا؟ اس کی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔ پولیس پاس میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کھنگالنے میں مصروف ہے۔ یہ پتہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ شرپسند کون تھے۔ پولیس نے مولانا کی لاش کو جے ایل این اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھا ہے۔ وہیں لاش کا پوسٹ مارٹم کر کے لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔

شادی کے 6 دن بعد سے ہی شوہر کرنے لگا ایسی حرکت، رات بھر نہیں سوپاتی تھی بیوی اور پھر…

شادی ایک پیارا رشتہ ہوتا ہے۔ زندگی بھر کے ساتھ کے لیے دو لوگ آپس میں ایک ہوجاتے ہیں۔ اس کی تمام اچھی بری خوبیاں سب کچھ برداشت کرنی پڑتی ہیں۔ شادی میں دو انسان، دو جسم ایک روح بن جاتے ہیں۔ صحیح ہم سفر مل جائے تو زندگی خوشحال ہو جاتی ہے لیکن غلط ہم سفر مل جائے تو زندگی جہنم بن جاتی ہے۔ الور کی بیٹی کے ساتھ اس کی شادی کے چھ دن بعد سے ہی کچھ ایسا ہونے لگا تھا، جس کو جان کر حیران رہ جائیں گے۔ علامتی تصویر۔
ایک ماہ قبل الور کے تیجارا علاقے کے قریب کی رہنے والی سونم کی شادی منوج نامی شخص سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد منوج سونم کے ساتھ بہار چلا گیا تھا۔ منوج بہار میں کمپاؤنڈر کے طور پر کام کرتا تھا جب کہ سونم نرسنگ کی تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ لیکن شادی کے چھ دن بعد سے ہی سونم کو اس شادی سے پریشانی ہونے لگی ۔ علامتی تصویر۔
اس کے گھر والوں کے مطابق منوج نے اسے ہراساں کرنا شروع کر دیا تھا۔ اسی وجہ سے شادی کے صرف ایک ماہ بعد ہی سونم نے ٹرین کے آگے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ علامتی تصویر۔
سونم کی موت کے بعد گھر والے اس کی لاش کو بہار سے الور لائے۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ شادی کے بعد چھ دنوں تک سب کچھ ٹھیک رہا۔ لیکن اس کے بعد منوج رات بھر غائب رہنے لگا۔ اس کے انتظار میں سونم رات بھر جاگتی رہتی ۔ لیکن وہ اگلے دن ہی آتا تھا۔ علامتی تصویر۔
سونم کو شک تھا کہ اس کا کسی اور کے ساتھ افیئر ہے اور وہ رات میں اس کے پاس جاتا تھا۔ جب سونم نے اس بارے میں پوچھا تو منوج نے کے ساتھ مار پیٹ کی۔ سونم نے اپنے گھر والوں کو فون کر کے منوج کے بارے میں کافی شکایتیں کی تھیں ۔ علامتی تصویر۔
انہوں نے بتایا کہ منوج اسے اپنے موبائل کو ہاتھ نہیں لگانے دیتا تھا۔ وہ اس سے بہت سی باتیں چھپاتا تھا۔ جب سونم نے ایک بار اس کے فون کو چھوا تو اس کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ علامتی تصویر۔
بالآخر سونم اپنے شوہر کے مظالم کو برداشت نہیں کر سکی اور ٹرین کے سامنے کود کر خودکشی کر لی۔ ٹریک پر سونم کے پرس سے ملنے والے دستاویزات کی بنیاد پر لاش کی شناخت کی گئی۔ علامتی تصویر۔

2 دولہے آئے سگی بہنوں سے شادی کرنے کیلئے، ایک کو مل گئی دولہن، دوسرے کو لوٹنا پڑا بے رنگ… وجہ جان کر اڑجائیں گے ہوش

ڈونگر پور: راجستھان کے ڈونگر پور ضلع میں ایک دولہے کے ساتھ عجیب و غریب معاملہ پیش آیا ہے ۔ یہاں دو دولہے دو حقیقی بہنوں سے شادی کرنے کے لیے باراتیوں کے ساتھ اپنے سسرال آئے تھے۔ لیکن ایک کی دولہن نابالغ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ نے اس کی شادی روک دی۔ ایسے میں ایک دولہا شادی کر کے اپنی دولہن لے گیا لیکن دوسرے کو مایوس ہو کر خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔ دولہن کی عمر کی وجہ سے شادی رکوانے کا یہ معاملہ کافی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
ڈونگر پور: راجستھان کے ڈونگر پور ضلع میں ایک دولہے کے ساتھ عجیب و غریب معاملہ پیش آیا ہے ۔ یہاں دو دولہے دو حقیقی بہنوں سے شادی کرنے کے لیے باراتیوں کے ساتھ اپنے سسرال آئے تھے۔ لیکن ایک کی دولہن نابالغ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ نے اس کی شادی روک دی۔ ایسے میں ایک دولہا شادی کر کے اپنی دولہن لے گیا لیکن دوسرے کو مایوس ہو کر خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔ دولہن کی عمر کی وجہ سے شادی رکوانے کا یہ معاملہ کافی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
معلومات کے مطابق یہ معاملہ ڈونگر پور ضلع کے کنواں تھانہ علاقے کے ڈونگر سارن گرام پنچایت کا ہے۔ اتوار کو وہاں دو حقیقی بہنوں کی شادی تھی۔ اس کے لیے دونوں دولہا شادی کی بارات لے کر آئے تھے۔ دونوں کی شادی کی بارات الگ الگ گاوں سے آئی تھی۔ علامتی تصویر۔
دریں اثنا چائلڈ ایمپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی چائلڈ ہیلپ لائن پر کسی نے شکایت کردی کہ دولہنوں میں سے ایک نابالغ ہے۔ اس کی اطلاع ملتے ہی پولیس، چائلڈ ہیلپ لائن اور شرشٹی سیوا سمیتی کی ٹیم شادی کی تقریب میں پہنچ گئی۔ علامتی تصویر۔
پولیس اور انتظامیہ کے پہنچتے ہی شادی کی تقریب میں افراتفری مچ گئی۔ وہاں انہوں نے دولہنوں کی تاریخ پیدائش سے متعلق دستاویزات مانگے۔ اس میں بڑی دلہن کی عمر 19 سال یعنی بالغ تھی لیکن اس کی چھوٹی بہن یعنی دوسری دلہن 16 سال 6 دن کی نکلی۔ علامتی تصویر۔
اس کے بعد پولیس اور چائلڈ لائن نے اس شادی کو رکوانے کے لیے گھر والوں کو روکنے کے احکامات جاری کر دیے۔ جس کی وجہ سے شادی کی تقریب میں مایوسی پھیل گئی۔ گھر والے کچھ نہیں کرسکے اور دوسرا دولہا مایوس ہوگیا۔ علامتی تصویر۔
چونکہ ایک دولہن نابالغ تھی اس لیے انتظامیہ نے اس کی شادی نہیں کرنے کی سخت ہدایات دیں۔ اس پر کوچاری امباڈا سے آئی بارات دولہن کے بغیر ہی خالی ہاتھ لوٹ گئی۔ نابالغ دولہن کے والدین کے ساتھ ساتھ دولہے کے اہل خانہ کی بھی کونسلنگ کی گئی۔ علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)
حالانکہ انہوں نے انتظامیہ سے بہت منتیں کیں لیکن انہوں نے اس کی ایک نہ سنی۔ انہوں نے دولہن کے گھر والوں کو حکم دیا کہ وہ بالغ ہونے کے بعد ہی اس کی شادی کریں ۔ علامتی تصویر۔

ہائی وے کنارے کھڑی تھی کار، لوگوں نے پاس جاکر کھولا دروازہ، دیکھا تو اڑ گئے ہوش، اندر عاشق اور معشوق….

جے پور : جے پور دیہی کے چوموں علاقے میں ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ وہاں سڑک کے کنارے کھڑی کار میں ایک نوجوان لڑکا اور لڑکی بے ہوش پڑے ہوئے پائے گئے۔ گاؤں والوں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور لڑکا اور لڑکی کو اسپتال میں داخل کرایا۔ اسپتال میں ڈاکٹروں نے لڑکی کو مردہ قرار دے دیا۔ مرنے والی لڑکی کی شناخت انکیتا یادو ساکنہ ویشالی نگر، جے پور کے طور پر کی گئی ہے۔ جے پور کے رہنے والے جتن سائیں کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ وہ ایک پرائیویٹ اسپتال میں زیر علاج ہے۔

پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر معاملہ محبت کا لگ رہا ہے۔ اتوار کی صبح جے پور-بیکانیر ہائی وے پر چوموں کے ساگر سٹی کے قریب ایک آلٹو کار کھڑی تھی۔ گاڑی کافی دیر تک وہیں کھڑی رہی۔ لوگوں کو اس بارے میں کچھ شکوک و شبہات ہوئے۔ وہاں جاکر گاڑی کا دروازہ کھولا تو وہ ہکا بکا رہ گئے۔ گاڑی کے اندر ایک نوجوان لڑکا اور ایک لڑکی بے ہوش پڑے تھے۔ یہ دیکھ کر وہاں سنسنی پھیل گئی۔ لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو اس کی اطلاع دی۔

مقامی لوگوں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ بعد ازاں دونوں کو مقامی اسپتال لے جایا گیا۔ جس کے بعد پولیس نے ایف ایس ایل ٹیم کو موقع پر بلایا۔ ٹیم نے جائے وقوعہ سے نمونے اکٹھے کر لیے ہیں۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ نوجوان لڑکااور لڑکی نے زہریلی چیز کھا کر خودکشی کی ہے۔

پولیس نے مرنے والی لڑکی کے ورثاء کو اطلاع دیدی ہے اور لاش کو مردہ خانہ میں رکھوا دی ہے۔ فی الحال خودکشی کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ یہ معلوم نہیں ہے کہ یہ لوگ کب اور کہاں سے آئے تھے۔ پولیس تمام پہلوؤں کی بنیاد پر پورے معاملے کی سنجیدگی سے تفتیش میں مصروف ہے۔ یہ معاملہ مقامی سطح پر موضوع بحث بن گیا ہے۔

بھابھی کو لینے اس کے مائیکہ گیا دیور، بھائی کی سالی کو دیکھ کر آگیا اس پر دل اور پھر…

چورو : چورو ضلع میں ایک اور محبت کرنے والا جوڑا لو میریج کرنے کے بعد خوف میں مبتلا ہے۔ یہاں ایک نوجوان نے اپنے بھائی کی سالی کے ساتھ محبت کی شادی کی تھی لیکن بعد میں جوڑے کو جان کے خطرہ کا اندیشہ پیدا ہوگیا ۔ کوئی دوسرا راستہ نہ دیکھ کر یہ پیار کرنے والا جوڑا اب پولیس کے پاس پہنچا ہے اور تحفظ کی درخواست کی ہے۔ علامتی تصویر۔
چورو : چورو ضلع میں ایک اور محبت کرنے والا جوڑا لو میریج کرنے کے بعد خوف میں مبتلا ہے۔ یہاں ایک نوجوان نے اپنے بھائی کی سالی کے ساتھ محبت کی شادی کی تھی لیکن بعد میں جوڑے کو جان کے خطرہ کا اندیشہ پیدا ہوگیا ۔ کوئی دوسرا راستہ نہ دیکھ کر یہ پیار کرنے والا جوڑا اب پولیس کے پاس پہنچا ہے اور تحفظ کی درخواست کی ہے۔ علامتی تصویر۔
اس جوڑے کی محبت کی کہانی چھ سال پرانی ہے۔ جب تک عشق کا رشتہ تھا، کسی کو اس کی خبر نہیں ہوئی۔ لیکن جیسے ہی دونوں نے محبت کی شادی کی تو ساری دنیا دشمن بن گئی۔علامتی تصویر۔
معلومات کے مطابق محبت کا یہ معاملہ چورو کے رتن گڑھ اور سردارشہر علاقہ سے جڑا ہے۔ رتن گڑھ کے قریب دھیردیسر چوٹیان گاؤں کے رہنے والے 24 سالہ مہندر نامی شخص نے اپنے بھائی کی سالی سے محبت کی شادی کر لی ہے۔علامتی تصویر۔
اب ان دونوں کو ڈر ہے کہ ان کے گھر والے ان کے ساتھ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے پولیس کی پناہ لی ہے۔ جوڑے نے بتایا کہ دونوں اب سیکورٹی کو لے کر ایس پی آفس پہنچے ہیں۔ دونوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے محبت کی شادی کی ہے ، کوئی جرم نہیں کیا ہے۔ انہیں سیکورٹی فراہم کی جائے۔علامتی تصویر
مہندر نے بتایا کہ تقریباً 6 سال پہلے جب وہ اپنی بھابھی کو لینے اس کے مائیکہ سردارشہر تحصیل کے گاؤں لاڈیرہ گیا تھا۔ وہاں اس کی بھابھی کی چھوٹی بہن سنتوش سے اس کی دوستی ہو گئی۔علامتی تصویر۔
بعد ازاں دونوں نے موبائل پر بات کرنا شروع کر دی اور محبت پروان چڑھنے لگی ۔ پھر انہوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ لاڈیرہ کی رہنے والی 22 سالہ لڑکی سنتوش نے بتایا کہ اس نے رتن گڑھ کے شیو مندر میں اپنی بہن کے دیور مہندر سے شادی کرلی۔علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)
دونوں کے مطابق جب انہیں لگا کہ ان کے گھر والے ان کی شادی کیلئے راضی نہیں ہوں گے تو وہ 7 مارچ کو اپنے اپنے گھر سے بھاگ گئے۔ اس کے بعد دونوں کی شادی اسی دن رتن گڑھ کے شیو مندر میں ہوئی۔علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)
اب ان دونوں کو ڈر ہے کہ کہیں ان کے گھر والے ان کے ساتھ کوئی ناخوشگوار حرکت نہ کریں۔ اس لیے انہیں پولیس تحفظ فراہم کی جائے تاکہ وہ سکون سے رہ سکیں۔ قابل ذکر ہے کہ چورو میں اس طرح کے کئی معاملے سامنے آ چکے ہیں۔علامتی تصویر۔

بڑا بھائی بنا حیوان، چھوٹے بھائی کی نئی نویلی دولہن پر ڈالی گندی نظر، شوہر نے بھی دیا بھائی کا ساتھ اور پھر…

چورو : راجستھان کے چورو ضلع کی راج گڑھ تحصیل میں اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کی ایک 25 سالہ شادی شدہ خاتون کی دل دہلا دینے والی کہانی سامنے آئی ہے۔ شادی شدہ خاتون کا الزام ہے کہ اس کے جیٹھ نے اس کی عصمت دری کی۔ متاثرہ نے اپنے شوہر پر بھی کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ متاثرہ کی رپورٹ پر راج گڑھ پولیس اسٹیشن نے ملزم کے خلاف آئی پی سی کی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ متاثرہ کو چورو کے گورنمنٹ انڈین ڈسٹرکٹ اسپتال میں طبی علاج کرایا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
چورو : راجستھان کے چورو ضلع کی راج گڑھ تحصیل میں اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کی ایک 25 سالہ شادی شدہ خاتون کی دل دہلا دینے والی کہانی سامنے آئی ہے۔ شادی شدہ خاتون کا الزام ہے کہ اس کے جیٹھ نے اس کی عصمت دری کی۔ متاثرہ نے اپنے شوہر پر بھی کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ متاثرہ کی رپورٹ پر راج گڑھ پولیس اسٹیشن نے ملزم کے خلاف آئی پی سی کی سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ متاثرہ کو چورو کے گورنمنٹ انڈین ڈسٹرکٹ اسپتال میں طبی علاج کرایا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
متاثرہ نے بتایا کہ وہ اتر پردیش کے میرٹھ کی رہنے والی ہے۔ اپریل 2023 میں اس کی شادی تحصیل راج گڑھ کے ایک گاؤں کے رہنے والے ایک شخص سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد وہ راج گڑھ میں رہنے لگی تھی۔ علامتی تصویر۔
شادی کے بعد اس کا شوہر اور سسرال والے اس سے 2 لاکھ روپے مانگتے تھے۔ اس کو بدصورت کہہ کر ہراساں کیا گیا۔ اس کا شوہر اس کے ساتھ مار پیٹ کرتا تھا۔ اس کا جیٹھ نے اس پر بری نظر رکھتا تھا کیونکہ اس نے 2 لاکھ روپے کا مطالبہ پورا نہیں کیا تھا۔ علامتی تصویر۔
متاثرہ کے مطابق ایک دن جب وہ کمرے میں تنہا تھی تو اس کا جیٹھ وہاں آیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی۔ جب اس نے اس کی شکایت اپنے شوہر اور جیٹھانی سے کی تو انہوں نے اس کے ساتھ مار پیٹ شروع کردی۔ علامتی تصویر۔
متاثرہ نے الزام لگایا کہ اس کا شوہر اس سے جان چھڑانے کے لئے اس کے ساتھ بدتمیزی کرتا ہے۔ متاثرہ کے مطابق صرف یہی نہیں جب وہ حاملہ تھی تو اس کے جیٹھ نے اس کے ساتھ مار پیٹ کی ۔ اس نے اس کے پیٹ میں لات ماری، جس کی وجہ سے اس کا اسقاط حمل ہوگیا۔ علامتی تصویر۔
متاثرہ کا الزام ہے کہ اس تشدد کے بعد بھی جب اس نے سسرال کا گھر نہیں چھوڑا تو ملزم شوہر اور اس کے سسرال والوں نے اسے مارا پیٹا اور گھر سے باہر نکال دیا۔ بار بار کہنے کے باوجود اسے گھر میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
راج گڑھ پولیس نے متاثرہ کی رپورٹ پر آئی پی سی کی دفعہ 376، 377، 313، 323، 498 اے، 506 اور 406 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ انصاف کی منتظر ہے۔ علامتی تصویر۔

بیوی کو روتے روتے ہوا رشتہ دار سے پیار، شوہر سے کہا : تو بیکار، عاشق ہی میری دنیا اور پھر….

چورو : راجستھان کے چورو ضلع میں شوہر کی اذیت رسانی سے پریشان ایک خاتون نے اپنے عاشق کا ہاتھ تھام لیا۔ وہ اب اپنے شوہر سے جان چھڑا کر اپنے عاشق کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔ لیکن پریشانی یہ ہے کہ اس کو اپنے شوہر اور گھر والوں کی طرف سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس سے خوفزدہ ہوکر دو بیٹیوں کی اس ماں نے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ پولیس سے رجوع کیا اور تحفظ کی درخواست کی ہے۔ خاتون فی الحال اپنے عاشق کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہی ہے۔
چورو : راجستھان کے چورو ضلع میں شوہر کی اذیت رسانی سے پریشان ایک خاتون نے اپنے عاشق کا ہاتھ تھام لیا۔ وہ اب اپنے شوہر سے جان چھڑا کر اپنے عاشق کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔ لیکن پریشانی یہ ہے کہ اس کو اپنے شوہر اور گھر والوں کی طرف سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس سے خوفزدہ ہوکر دو بیٹیوں کی اس ماں نے اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ پولیس سے رجوع کیا اور تحفظ کی درخواست کی ہے۔ خاتون فی الحال اپنے عاشق کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہی ہے۔
چورو ایس پی آفس پہنچی راجل دیسر کی 27 سالہ سریتا نے بتایا کہ اس کا خاندان ابھی سروہی میں رہتا ہے۔ سال 2014 میں اس کی شادی چورو ضلع میں واقع سالاسر کے رہنے والے ایک شخص سے ہوئی تھی۔ اس کا شوہر شرابی ہے۔ شراب پینے کے بعد اسے مارتا تھا۔ تین سال پہلے اس کے شوہر نے شراب پی کر اس کے ساتھ مار پیٹ کی اور پھر گھر سے باہر نکال دیا تھا۔ علامتی تصویر۔
اس کے بعد جب وہ گھر کے باہر بیٹھی رو رہی تھی تبھی اس نے پہلی بار بیداسر کے دڑیبا گاؤں کے رہنے والے گوپال پرجاپت (28) کو دیکھا۔ گوپال اس کے رشتہ داروں میں سے ہی ہے۔ گوپال نے اسے متاثر کردیا۔ اس کے بارے میں میرے دل میں ایک الگ احساس پیدا ہونے لگا۔ علامتی تصویر۔
سریتا نے بتایا کہ تقریباً 7 ماہ پہلے اس کی دوبارہ گوپال سے سوجان گڑھ کے اسپتال میں ملاقات ہوئی تھی۔ وہ دونوں اس وقت بیمار تھے اور دوا لینے اسپتال گئے تھے۔ اس کے بعد دونوں موبائل پر باتیں کرنے لگے۔ علامتی تصویر۔
اس دوران وہ اپنے شوہر سے پریشان ہو کر اپنے مائیکہ میں ہی رہ رہی تھی۔ گزشتہ 9 فروری 2024 کو وہ اپنی ایک بیٹی کے ساتھ گھر سے نکل گئی اور گوپال کے ساتھ کوٹا آگئی۔ علامتی تصویر۔
2 مارچ کو دونوں سروہی تھانے پہنچے۔ وہاں انہوں نے اپنے شوہر کی حرکتیں بتاتے ہوئے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ ان کی ایک بیٹی اب بھی اس کے شوہر کے پاس ہے۔ سریتا کے مطابق اب وہ گوپال کے ساتھ ہی رہنا چاہتی ہے۔ علامتی تصویر۔
گوپال نے بتایا کہ اس نے بی کام تک تعلیم حاصل کی ہے اور فی الحال کوٹا میں اکاؤنٹس کا کام کرتا ہے۔ سریتا نے دسویں تک تعلیم حاصل کی ہے۔ سریتا اس کے ساتھ اپنی مرضی سے لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہی ہے۔ لیکن دونوں کو مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں۔ انہیں پولیس تحفظ کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ علامتی تصویر۔

پانچ بچوں کے باپ کو ہوا 26 سال کی لڑکی سے پیار، بیوی نے کہا کوئی اعتراض نہیں، ساتھ رہیں گے اور پھر…

چورو : چورو ضلع میں ایک عجیب و غریب محبت کی کہانی سامنے آئی ہے۔ یہاں پانچ بچوں کے باپ کو 26 سالہ لڑکی سے پیار ہو گیا۔ اس شخص نے اپنی گرل فرینڈ اور بیوی کو ایک دوسرے سے بات کرنے کے لئے ملایا۔ بیوی نے بھی اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اس نے کہا کہ کوئی بات نہیں ہم ساتھ رہ لیں گے۔ لیکن اس پوری کہانی میں گرل فرینڈ کا بھائی ویلن بن گیا۔ اس نے عاشق شخص اور اپنی بہن کو گولی مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اس پر بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ نے پولیس سے رابطہ کرکے تحفظ کی درخواست کی ہے۔
چورو : چورو ضلع میں ایک عجیب و غریب محبت کی کہانی سامنے آئی ہے۔ یہاں پانچ بچوں کے باپ کو 26 سالہ لڑکی سے پیار ہو گیا۔ اس شخص نے اپنی گرل فرینڈ اور بیوی کو ایک دوسرے سے بات کرنے کے لئے ملایا۔ بیوی نے بھی اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ اس نے کہا کہ کوئی بات نہیں ہم ساتھ رہ لیں گے۔ لیکن اس پوری کہانی میں گرل فرینڈ کا بھائی ویلن بن گیا۔ اس نے عاشق شخص اور اپنی بہن کو گولی مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اس پر بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ نے پولیس سے رابطہ کرکے تحفظ کی درخواست کی ہے۔
معلومات کے مطابق یہ عجیب و غریب محبت کی کہانی چورو ضلع کے تارا نگر علاقے سے متعلق ہے ۔ تحصیل تارا نگر کے گاؤں مداواس کی بی ایڈ کی طالبہ لکشمی نے 5 بچوں کے باپ ٹرک ڈرائیور کا ہاتھ تھام لیا ہے۔ یہ 26 سالہ لڑکی ایک ٹرک ڈرائیور کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہی ہے۔ علامتی تصویر۔
حیران کن بات یہ ہے کہ اس ٹرک ڈرائیور کی بیوی بھی اس کے ساتھ ہی رہے گی۔ سب کچھ سب کی رضامندی سے ہوا ہے۔ لیکن گرل فرینڈ کے بھائیوں کو یہ رشتہ پسند نہیں آیا۔ اس نے عاشق ٹرک ڈرائیور اور لڑکی کو گولی مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اس کے بعد دونوں حال ہی میں سیکورٹی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایس پی آفس پہنچے۔ علامتی تصویر۔
تارا نگر پولیس بھی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر پہنچی اور لڑکی کا بیان ریکارڈ کیا۔ لکشمی نے بتایا کہ وہ تارا نگر کے وارڈ نمبر 7 کے رہنے والے نریندر سنگھ کے ساتھ اپنی مرضی سے لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہی ہے۔ اس نے بتایا کہ نریندر ایک ٹرک ڈرائیور ہے اور شادی شدہ بھی ہے۔ وہ خود تارا نگر میں بی ایڈ کر رہی ہے۔ علامتی تصویر۔
وہیں نریندر نے بتایا کہ اس کی شادی 2007 میں ہوئی تھی۔ وہ 4 بیٹیوں اور ایک بیٹے کا باپ ہے۔ اس کی بیوی چھوٹی چھوٹی باتوں پر اس سے جھگڑا کرتی ہے اور وہ کافی چڑچڑی طبیعت کی ہے۔ علامتی تصویر۔
نریندر نے بتایا کہ وہ لکشمی کے بھائی سے شناسائی تھی ۔ تقریباً 5 سال پہلے وہ لکشمی کے گاؤں ایک شادی میں گیا تھا۔ وہاں اس کی لکشمی سے ملاقات ہوگئی۔ اس کے بعد دونوں موبائل پر بات کرنے لگے۔ وہ لکشمی کو پسند کرنے لگا۔ علامتی تصویر۔
نریندر نے بتایا کہ اس نے اپنی بیوی کو اس بارے میں بتایا اور اسے موبائل پر لکشمی سے بات کرنے کے لیے بھی کہا۔ اس کی بیوی کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اب وہ اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ ساتھ اپنی گرل فرینڈ لکشمی کو بھی اپنے ساتھ ہی رکھے گا ۔ علامتی تصویر۔
لکشمی نے بتایا کہ 23 فروری کو دونوں اپنا گھر چھوڑ کر جے پور آگئے۔ ان دونوں نے جے پور میں کافی سیر کی۔ اب اس کے بھائی نے پہلے فیس بک کے ذریعے دونوں کو گولی مارنے کی دھمکی دی۔ اس کے بعد اب دوبارہ دھمکی آمیز پیغامات بھیج رہے ہیں۔ علامتی تصویر۔
ادھر اس پورے معاملہ میں تارا نگر پولیس نے بتایا کہ کنبہ نے لکشمی کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی، اس لئے ان کے بیانات لئے جا رہے ہیں۔ لکشمی کے چار بھائی ہیں۔ علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)