Category Archives: Trending

17 سال کی لڑکی سے پیار، شادی سے ہوئے چار بچے… مگر ایک غلطی سے 40 سال بعد جیل پہنچ گیا عاشق، بچانے والا کوئی نہیں

ممبئی: محبت کا ایسا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ دونوں نے شادی کر لی، چار بچے بھی ہوئے، لیکن اب عاشق سلاخوں کے پیچھے پہنچ گیا ہے۔ عاشق نے 40 سال پہلے ایک غلطی کی تھی جس کی وجہ سے وہ بری طرح پھنس گیا تھا اور اب اس کی گرل فرینڈ بھی اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے اس دنیا میں نہیں ہے۔ دراصل 40 سال پرانا کیس اب 70 سالہ داؤد بندو خان ​​کے لیے مشکلات کا پہاڑ لے کر آیا ہے جنہیں 1984 میں ایک نابالغ لڑکی سے محبت ہوگئی تھی۔ حالانکہ 17 سالہ گرل فرینڈ کی والدہ نے داؤد بندو خان ​​پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔ لیکن جب لڑکی بالغ ہوئی تو داؤد بندو خان ​​نے اسی سے شادی کر لی۔ تاہم 70 سالہ داؤد بندو خان ​​نے اس وقت ایک غلطی کردی۔ اس نے پولیس اور عدالتی اہلکاروں کو اپنی شادی اور اپنی ساس سے صلح کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی اور آگرہ چلا گیا، خان کے چار بچے ہیں۔

اب ممبئی پولیس نے اغوا اور عصمت دری کیس میں گزشتہ 40 سال سے مفرور داؤد خان کو اتر پردیش کے آگرہ سے گرفتار کرلیا ہے۔ جنوری 2020 میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے داؤد خان کو مفرور قرار دیا تھا۔ اب ملزم کی بیوی اور ساس بھی اس دنیا میں نہیں ہیں۔ ایسے میں اس کی شکایت واپس لینے والا کوئی نہیں ہے اور اب اسے جنسی ہراسانی کے کیس سے گزرنا پڑے گا۔

ساس نے درج کرایا تھا اغوا اور زیادتی کا مقدمہ

پولیس کے مطابق سال 1984 میں داؤد خان اور ان کی گرل فرینڈ (جو اس وقت 17 سال کی تھی اور بعد میں بیوی بن گئی) ممبئی کے گرگاؤں کے وی پی روڈ علاقے میں ایک دوسرے کے ساتھ رہتے تھے۔ داؤد بندو خان ​​سونا پگھلانے کا کام کرتا تھا اور اس وقت ان کی عمر 30 سال تھی اور دونوں ایک دوسرے سے پیارے کرتے تھے۔ حالانکہ لڑکی کی ماں ان کے رشتے کے خلاف تھی اور اس نے ڈی بی مارگ پولیس میں شکایت درج کرائی ، جس کے بعد داؤد خان کو اغوا اور عصمت دری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ ایک افسر نے بتایا کہ حالانکہ وہ ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب رہا، جس کے بعد وہ جیل سے باہر آیا اور بالآخر لڑکی کی قانونی عمر کو پار کرنے کے بعد اپنی گرل فرینڈ سے شادی کر لی ۔

خان سے کون سی بڑی غلطی ہوئی؟

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ان کے پہلے بچے کی پیدائش یہیں ہوئی۔ اس کے بعد وہ کسی کو بتائے بغیر آگرہ چلا گیا۔ ایک پولیس افسر نے کہا کہ آگرہ شفٹ ہونے سے پہلے ان دونوں (خان اور اس کی گرل فرینڈ) کو پولیس اور عدالت کو مطلع کرنا چاہیے تھا کہ معاملہ حل ہو گیا ہے اور انہوں نے ایک دوسرے سے شادی کر لی ہے، لیکن اس دوران داؤد خان نے مان لیا کہ چونکہ اب اس نے اپنی گرل فرینڈ (مقدمہ میں متاثرہ لڑکی) سے شادی کر لی ہے، اس لیے معاملہ ختم ہوگیا۔ کئی سالوں تک عدالت پیش ہونے کے احکامات جاری کرتی رہی اور خان عدالت میں پیش ہونے میں ناکام ہوتے رہے۔ جب انہوں نے بار بار عدالت کے احکامات کا جواب نہیں دیا تو عدالت نے خان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیا اور جنوری 2020 میں انہیں مفرور قرار دے دیا۔

خان کا نام 40 سال بعد کیسے سامنے آیا؟

داؤد خان کا یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ممبئی پولیس نے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر شہر میں امن و امان کو قابو میں رکھنے کے لیے مفرور افراد کا سراغ لگانے اور انہیں گرفتار کرنے کے لیے خصوصی آپریشن شروع کیا۔ ڈی بی مارگ پولیس نے بتایا کہ انہیں خان کے بارے میں کوئی پتہ نہیں ہے کیونکہ اس نے دو دہائی قبل کسی کو بتائے بغیر اپنا ٹھکانہ بدل چکا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ متاثرہ کی والدہ کا بھی انتقال ہو گیا تھا، اس لیے ہمیں یہ بتانے والا کوئی نہیں تھا کہ خان کہاں رہتا ہے۔

ایک شیف کی وجہ سے داؤد کے ٹھکانے کا ہوا انکشاف

سینئر پولیس انسپکٹر وجے گھورپڑے کی رہنمائی میں کانسٹیبل ونود رانے نے اس معاملے پر کام شروع کیا اور علاقے میں مخبروں کی تلاش شروع کی۔ ہمارے پاس اس کا پرانا پتہ تو تھا لیکن وہاں کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ کہاں ہے۔ چنانچہ ہم نے سن رسیدہ شہریوں کی تلاش شروع کی اور ان سے پوچھ گچھ کے دوران ہمیں ایک باورچی کے بارے میں معلوم ہوا جسے داؤد خان نے تقریباً 10 سال پہلے اپنے بیٹے کی شادی کے لیے کھانا پکانے کے لئے آگرہ بلایا تھا۔

40 سال بعد ملزم تک کیسے پہنچی پولیس؟

اس کے بعد پولیس ٹیم نے شیف کی تلاش کی، جس کے بعد انہیں اس کا نمبر ملا اور اتوار کو آگرہ میں اس کے گھر کا پتہ لگایا گیا۔ داؤد خان کو ممبئی لایا گیا اور منگل کو گرفتار کرلیا گیا۔ پوچھ گچھ کے دوران داؤد خان نے دعویٰ کیا کہ ان کا خیال تھا کہ متاثرہ لڑکی سے شادی کرنے کے بعد معاملہ ختم ہوگیا ہوگا۔ پولیس نے کہا کہ داؤد نے یہ بھی بتایا کہ اس کی بیوی کا انتقال 2011 میں ہوگیا تھا۔ انہوں نے ہمیں اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی دکھایا۔’ فی الحال داود خان کو عدالت نے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے اورہ وہ جیل میں بند ہیں ۔

ایک افسر نے کہا کہ داؤد خان نے 40 سال پہلے اپنی شادی کے بارے میں عدالت کو آگاہ نہ کرکے بہت بڑی غلطی کی تھی۔ یہ انہیں بڑھاپے میں پریشان کرنے کے لیے واپس آگیا ہے۔ کیس کی کارروائی جلد شروع ہو سکتی ہے۔

شادی کے کچھ ہی گھنٹوں بعد ماں بنی دولہن، اسپتال میں ہی سج دھج کر ہوئی تیار اور پھر…

عام طور پر لوگ شادی کرنے کے بعد اپنا گھر بسانے کے بارے میں سوچتے ہیں۔ حالانکہ آج ہم آپ کو جس کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، اس کی کہانی کافی الگ اور دلچسپ ہے ۔ وہ شادی کیلئے سج دھج کر تیار ہوئی تھی اور کچھ ہی گھنٹوں بعد وہ یہ سارا میک اپ اور ڈریس اتار کر اسپتال پہنچ گئی ۔ (Credit- Canva)
عام طور پر لوگ شادی کرنے کے بعد اپنا گھر بسانے کے بارے میں سوچتے ہیں۔ حالانکہ آج ہم آپ کو جس کے بارے میں بتانے جارہے ہیں، اس کی کہانی کافی الگ اور دلچسپ ہے ۔ وہ شادی کیلئے سج دھج کر تیار ہوئی تھی اور کچھ ہی گھنٹوں بعد وہ یہ سارا میک اپ اور ڈریس اتار کر اسپتال پہنچ گئی ۔ (Credit- Canva)
نیویارک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بریانا سیریزو نام کی خاتون نے 26 فروری کو لوئس سے شادی کی تھی ۔ ان کی شادی ایک پرائیویٹ تقریب میں تھی، جس کے لئے انہوں نے کافی تیاری کی تھی ۔ علامتی تصویر۔ Canva
بریانا شادی سے پہلے سے ہی حاملہ تھیں اور انہیں اسی درمیان لوئس سے شادی کرنی تھی۔ شادی سے ایک دن پہلے پتہ چلا کہ بریانا کو ریسپریٹری سنکشن نام کا وائرس ہوگیا تھا، جو بچے میں بھی ٹرانسفر ہوسکتا تھا، ایسے میں ڈاکٹروں نے انہیں جلد از جلد بچے کو جنم دینے کا مشورہ دیا ۔علامتی تصویر۔ (Photo_canva)
بریانا نے مقررہ تاریخ پر شادی کی اور اپنا ویڈنگ کیک بھی کھایا ۔ اس دوران انہیں درد زہ ہورہا تھا ۔ بریانا کو اسپتال کی بیڈشیٹس سے بنا گاون پہنایا گیا اور وہیں پورا انتظام بھی کیا گیا ۔ علامتی تصویر۔ (PTI)
جیسے ہی شادی کی رسمیں پوری ہوئیں، بریانا کو سرجری کیلئے لے جایا گیا اور وہاں اس نے بچے کو جنم دیا ۔ اس طرح شادی کے کچھ ہی گھنٹوں بعد کپل کا بچہ ان کے ہاتھوں میں تھا ۔علامتی تصویر۔

جب بھابھی سو رہی تھی تو دیور نے چپکے سے… بہار کے مظفرپور میں سامنے آیا سنسنی خیز معاملہ

مظفر پور: بہار کے مظفر پور ضلع کے رام پور ہری تھانہ علاقے کے گاؤں بھوانی پور میں ڈائن کے الزام میں ایک خاتون کا اس کے ہی دیور نے قتل کر دیا۔ خاتون سو رہی تھی ، تبھی اس کے دیور نے چپکے سے اسے گولی مار دی جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔ فائرنگ کے بعد ملزم نوجوان فرار ہو گیا، جبکہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ۔ اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایس کے ایم سی ایچ لایا گیا ہے۔ مقتول خاتون کی شناخت گیتا دیوی کے طور پر ہوئی ہے جو رام ایشور سہانی کی بیوی تھی۔
مظفر پور: بہار کے مظفر پور ضلع کے رام پور ہری تھانہ علاقے کے گاؤں بھوانی پور میں ڈائن کے الزام میں ایک خاتون کا اس کے ہی دیور نے قتل کر دیا۔ خاتون سو رہی تھی ، تبھی اس کے دیور نے چپکے سے اسے گولی مار دی جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔ فائرنگ کے بعد ملزم نوجوان فرار ہو گیا، جبکہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ۔ اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایس کے ایم سی ایچ لایا گیا ہے۔ مقتول خاتون کی شناخت گیتا دیوی کے طور پر ہوئی ہے جو رام ایشور سہانی کی بیوی تھی۔
اہل خانہ کے مطابق رامیشور ساہنی کی بیوی گیتا دیوی پر اس کے دیور سنتوش نے ڈائن ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اس بات کو لے کر دونوں بھائی اور بھابھی کے درمیان دن بھر جھگڑا ہوا۔ علامتی تصویر۔
رات کو جب خاتون سو رہی تھی تو سنتوش نے اپنی بھابھی کو گولی مار دی اور بھاگ گیا۔ پولیس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے ۔ فی الحال لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے تاکہ تفتیش کو آگے بڑھایا جا سکے۔علامتی تصویر۔
مقتولہ خاتون کے شوہر کے مطابق اس کی شادی 2012 میں گیتا دیوی سے ہوئی تھی اور ان کے چار بچے بھی ہیں۔ ماں اور بھائی اکثر بیوی پر ڈائن ہونے کا الزام لگا کر جھگڑتے رہتے تھے۔ ہفتے کی رات دیر گئے ماں اور بھائی نے مل کر میری بیوی کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ واردات کو انجام دینے کے بعد دونوں موقع سے فرار ہوگئے۔علامتی تصویر ۔
اس معاملہ میں تھانہ انچارج سوجیت مشرا نے بتایا کہ رام پورہاری تھانہ علاقہ کے بھوانی پور میں ایک خاتون کے قتل کی اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد موقع پر پہنچ کر معاملے کی جانچ کی گئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
درخواست موصول ہونے پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ فائرنگ اور قتل کے دونوں مفرور ملزمین کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ علامتی تصویر۔

ماموں کے ساتھ بھاگی بھانجی، کی شادی، 7 ماہ رہے ساتھ، لڑکی کا بیان سن کر منہ تکتی رہ گئی پولیس

پورنیہ : کہتے ہیں کہ پیار اور جنگ میں سب کچھ جائز ہے، لیکن کبھی کبھی محبت کی تلاش میں لوگ اپنے رشتے بھی بھول جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ پورنیہ میں سامنے آیا ہے جہاں ایک ماموں اور بھتیجی نے اپنے رشتے کو تار تار کر دیا۔ دونوں کی محبت کی کہانی کافی موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ یہ واقعہ قصبہ تھانہ علاقہ میں پیش آیا ہے۔ اہل خانہ نے اس بارے میں قصبہ تھانے میں تحریری شکایت بھی کی تھی۔ پولیس نے ملزم ماموں مٹھو اور بھتیجی کو حراست میں لے لیا ہے۔  علامتی تصویر ۔
پورنیہ : کہتے ہیں کہ پیار اور جنگ میں سب کچھ جائز ہے، لیکن کبھی کبھی محبت کی تلاش میں لوگ اپنے رشتے بھی بھول جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ پورنیہ میں سامنے آیا ہے جہاں ایک ماموں اور بھتیجی نے اپنے رشتے کو تار تار کر دیا۔ دونوں کی محبت کی کہانی کافی موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ یہ واقعہ قصبہ تھانہ علاقہ میں پیش آیا ہے۔ اہل خانہ نے اس بارے میں قصبہ تھانے میں تحریری شکایت بھی کی تھی۔ پولیس نے ملزم ماموں مٹھو اور بھتیجی کو حراست میں لے لیا ہے۔ علامتی تصویر ۔
واقعے کے بارے میں لڑکی کے والد اور چچا نے بتایا کہ 22 ستمبر کو ان کی بیٹی گڑھ بنیلی ہائی اسکول میں پڑھنے گئی تھی۔ وہاں سے واپس آتے ہوئے اس کے بھائی کے سالے یعنی لڑکی کا چچا زاد مامو اسے اپنی موٹر سائیکل پر لے گیا۔ علامتی تصویر۔
اس کے بعد اس نے اپنی بھانجی کا جعلی سرٹیفکیٹ بنایا اور نوٹری کے پاس جا کر شادی کر لی۔ وہیں لڑکی کا کہنا ہے کہ اس کا ماموں اس کا شوہر ہے اور وہ صرف اس کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔ فی الحال پولیس ان دونوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ علامتی تصویر۔
لڑکی کے اہل خانہ نے 22 ستمبر کو اپنی بیٹی کو گڑھ بنیلی میں اسکول چھوڑا تھا، لیکن اسکول ختم ہونے کے بعد مٹھو اپنی نابالغ بھانجی کو اپنے ساتھ لے گیا۔ دیر شام تک جب لڑکی گھر واپس نہ آئی تو انہوں نے اس کی تلاش کی لیکن وہ کہیں نہیں ملی۔ علامتی تصویر۔
بعد میں معلوم ہوا کہ مٹھو اسے اپنے ساتھ لے گیا تھا۔ مٹھو کے خلاف تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی گئی، لیکن ابتدائی طور پر پولیس نے کوئی مدد نہیں کی۔ 8 ماہ بعد پولیس نے دونوں کو ڈھونڈ نکالا۔ (Credit- Canva)
لڑکی کے چچا نے کہا کہ میری بھتیجی اسکول سے واپس آرہی تھی کہ میرے بھائی کے سالے مٹھو کمار نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اسے سبھاش چوک کے قریب سے اغوا کرلیا۔ پھر بہلا پھسلا کر شادی کر لی۔ علامتی تصویر۔
پولیس انتظامیہ کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر کورٹ میرج کی گئی۔ آج ہم سارا دن قصبہ تھانے میں بیٹھے رہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کو پورنیہ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ علامتی تصویر۔

سنسنی خیز! شوہر سے ہوا جھگڑا تو ماں بن گئی حیوان، مگر مچھوں والی ندی میں پھینک آئی بیٹا

بنگلورو: کرناٹک کے شمالی کنڑ ضلع میں ایک انتہائی حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں دانڈیلی تعلقہ میں ایک 26 سالہ خاتون نے اپنے 6 سالہ بیٹے کو مگرمچھوں سے بھری ندی میں پھینک دیا۔ پھر جو ہوا وہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ پولیس کے مطابق خاتون کا اپنے شوہر سے جھگڑا ہوگیا تھا، جس کے بعد اس نے غصے میں یہ خوفناک قدم اٹھایا۔ اس لڑکے کی لاش پر دانتوں کے نشانات پائے گئے جبکہ اس کا ایک ہاتھ بھی غائب تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے مگرمچھوں نے کھایا ہو گا۔

پولیس نے بتایا کہ میاں بیوی اپنے بڑے بیٹے کی حالت کو لے کر اکثر آپس میں ایک دوسرے سے لڑتے رہتے تھے۔ وہ پیدائش سے ہی بول نہیں سکتا تھا۔ ان کا ایک اور دو سال کا بیٹا بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساوتری کا 27 سالہ شوہر روی کمار اپنے بڑے بیٹے کی معذوری پر اکثر اس سے جھگڑا کرتا تھا اور اس سے سوال کرتا تھا کہ اس نے ایسے بچے کو جنم کیوں دیا۔ بعض اوقات وہ مبینہ طور پر ‘بچے کو پھینک دو’ بھی کہہ دیتا تھا۔

پولیس کے مطابق ہفتہ کے روز ساوتری کا اپنے شوہر سے اسی معاملے پر پھر جھگڑا ہوا جس کی وجہ سے اس نے مبینہ طور پر اپنے بڑے بیٹے کو مگرمچھوں سے بھری ندی میں پھینک دیا۔ پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی تو پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے جس کے بعد انہوں نے مقامی لوگوں اور غوطہ خوروں کی مدد سے بچے کو بچانے کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا تاہم اندھیرا ہونے کے باعث پولیس بچے کو تلاش نہیں کر سکی۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بچے کی لاش اتوار کی صبح ملی۔ اس کے جسم پر شدید چوٹیں تھیں، کاٹنے کے نشانات تھے اور اس کا ایک ہاتھ غائب تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مگرمچھ نے بچے کا شکار کیا ہوگا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ افسر نے بتایا کہ ہم نے معاملہ درج کر کے میاں بیوی کو گرفتار کر لیا ہے۔

بس اسٹینڈ پر پھٹا لڑکی کا کپڑا، شرم سے ہوئی پانی پانی، پاس کھڑے لڑکے نے کیا کچھ ایسا کہ…

Viral Video : سوشل میڈیا پر آئے روز کئی ایسے ویڈیوز وائرل ہوتے ہیں، جنہیں دیکھ کر حیرانی ہوتی ہے۔ ان میں سے کچھ ویڈیوز انتہائی خوفناک ہوتے ہیں جب کہ کچھ ویڈیوز کا مقصد انسانیت کو فروغ دینے والے ہوتے ہیں ۔ آج ہم آپ کے لیے ایک ایسا ہی ویڈیو لے کر آئے ہیں، جسے دیکھنے کے بعد آپ کا بھی حیران رہ جائیں گے ۔ اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد آپ لنگی پہنے نوجوان کسان کا شکریہ ادا کریں گے۔

دراصل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لنگی پہنے ایک نوجوان کسان بس کا انتظار کر رہا ہے۔ وہ پاس کھڑے دوسرے آدمی سے وقت پوچھتا ہے، کیونکہ اس کے پاس گھڑی نہیں ہے۔ وہ شاید اس شخص سے راستے کے بارے میں بھی معلومات حاصل کرنا چاہتا ہے، لیکن وہ شخص چڑچڑا ہو جاتا ہے۔ اسی دوران ایک لڑکی اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ وہاں پہنچتی ہے، لیکن لنگی والا شخص سڑک پر کھڑا ہوکر گاڑی کا انتظار کر رہا ہوتا ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Abhi 🖤 (@writer_abhi__143)


کچھ دیر بیٹھنے کے بعد لڑکی کا بوائے فرینڈ اسے وہاں سے جانے کیلئے کہتا ہے۔ ایسے میں لڑکی جیسے ہی بس اسٹینڈ پر سیٹ سے اٹھتی ہے تو کسی تیز دھار چیز سے اس کی اسکرٹ پیچھے سے پھٹ جاتی ہے۔ بوائے فرینڈ اس سے جاننا چاہتا ہے کہ کیا ہوا؟ ایسے میں لڑکی پیچھے کی طرف سے کپڑا پھٹنے کا اشارہ کرتی ہے ۔ پھٹے ہوئے کپڑوں کو دیکھ کر بوائے فرینڈ اس کا مذاق اڑانے لگتا ہے۔ ایسے میں لڑکی شرم سے پانی پانی ہو جاتی ہے۔

وہاں کھڑا کسان پورا معاملہ دیکھ رہا ہوتا ہے۔ ایسے میں وہ اپنی لنگی کھول کر لڑکی کو پہننے کے لیے دیتا ہے۔ پہلے تو لڑکی نے لنگی لینے سے انکار کیا لیکن بعد میں اسے لپیٹ لیا۔ لڑکی کے بوائے فرینڈ سے بھی کسان شخص کچھ کہتا ہے۔ اس کے بعد لڑکی اس کے پاؤں چھونے لگتی ہے۔

حالانکہ یہ ویڈیو اصلی ہے یا جعلی، کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا۔ پہلی بار میں دیکھنے پر لگتا ہے کہ اسے سماجی پیغام دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔ لیکن یہ کافی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس کی وجہ ہم آپ کو یہ ویڈیو دکھا رہے ہیں ۔ اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں اور 34 ہزار سے زیادہ لائیکس مل چکے ہیں۔

بہو پر تھا شک، دادی نے کرایا پوتی کا ڈی این اے ٹیسٹ، لیکن کھلا بیٹے کا ایسا راز، صدمے میں پورا کنبہ

شک کبھی کبھی رشتوں کی بنیاد کو ہلا دیتا ہے۔ خاندانوں کو تباہ کرتا ہے۔ ایک خاتون کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ جب اس کی پوتی کی پیدائش ہوئی تو وہ کافی خوش تھی۔ برسوں اس کی پرورش کی۔ لیکن ایک دن دماغ فتور آ گیا کیونکہ 15 سال کی ہوچکی پوتی لنڈسے اپنے دیگر بہن بھائیوں سے الگ دکھتی تھی۔ اس کے بال سنہرے اور گھنگریالے تھے جبکہ دوسرے بچوں کے بال کالے تھے۔ دادی کو لگا کہ شاید وہ ہمارے خاندان کی بیٹی نہیں ہے۔ شاید بہو کچھ چھپا رہی ہے۔ پھر کیا تھا، اس نے پوتی کا ڈی این اے ٹیسٹ کروا لیا۔ پھر بیٹے کا ایسا راز کھلا کہ پورا خاندان صدمے میں ہے اور دادی پچھتا رہی ہے کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔ اگر ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرایا جاتا تو یہ صورتحال نہ ہوتی۔

دی مرر کی ایک رپورٹ کے مطابق خاتون نے اپنی کہانی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈٹ پر شیئر کی ہے۔ لوگوں سے پوچھا کہ اب کیا کیا جائے؟ خاتون نے لکھا کہ الگ نظر آنے کے باوجود میں اپنی پوتی سے اتنا ہی پیار کرتی ہوں۔ میں اس کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہوں، لیکن میں جاننا چاہتی تھی کہ وہ اپنے بہن بھائیوں سے کیسے الگ نظر آتی ہے۔ میں نے اپنے بیٹے اور بہو سے کہا کہ شاید لنڈسے کی پیدائش کے دوران کچھ غلط ہوا ہے، یہ جاننا ضروری ہے۔ لیکن ان دونوں نے ہماری بات کو نظر انداز کر دیا۔ کہا اسے یہیں بھول جاؤ۔ وہ ہماری بیٹی ہے اور ہم اس کے بارے میں کوئی شک نہیں کرسکتے ۔

دادی نے لکھا : ایک دن جب لنڈسے اسکول میں تھی، اس کی بائیولوجی ٹیچر نے کہا کہ تمہاری خوبیاں کچھ الگ ہیں۔ آپ اپنے خاندان کے ساتھ فٹ نہیں ہو ۔ وہ اتنی اداس ہوئی کہ بھاگتی ہوئی میرے پاس آئی اور اپنا ماضی جاننا چاہا ۔ لیکن جب ہم نے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا تو نتائج حیران کن تھے۔ انکشاف ہوا کہ جن کو وہ اب تک اپنا ماں باپ سمجھ رہی تھی، وہ دراصل کوئی اور ہیں اور وہ ان کا بچہ نہیں ہے۔

خاتون نے لکھا : جب میں نے مزید تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ میرے بیٹے کے کسی دوسری خاتون سے تعلقات تھے۔ لنڈسے اس کے یہاں پیدا ہوئی تھی ، لیکن اس کی بایولاجیکل ماں نے اسے چھوڑ دیا۔ تب سے میرا بیٹا اس کی پرورش کر رہا ہے۔ یہی نہیں میری بہو کو بھی اس کا علم ہے۔ یہ جاننے کے بعد یوزرس نے کہا کہ آپ کا بیٹا اور بہو سچ چھپا رہے ہیں کیونکہ وہ اپنی بیٹی کو تکلیف نہیں دینا چاہتے تھے۔ آپ کو بھی اسے نہیں کھولنا چاہئے۔ پوتی کو سمجھائیں۔ اسے ہمت دیں۔

شادی سے پہلے ایک نہیں دو دو بار ہوئی حاملہ، ماں باپ کو پتہ چلا تو…. پھر اہل خانہ سمیت 16 لوگوں پر کیس درج

ممبئی : مہاراشٹر کے پالگھر ضلع کی ایک 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شخص سے دوستی کی اور اس کے ساتھ جنسی تعلقات بنائے۔ لڑکی کی زندگی نے اس وقت ایک المناک موڑ لینا شروع کر دیا جب اس کے والدین کو اس کے حمل کا پتہ چلا ۔ اس کو پھر سے حاملہ کیا گیا اور اس کے نوزائیدہ بچوں کو بیچ دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
ممبئی : مہاراشٹر کے پالگھر ضلع کی ایک 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شخص سے دوستی کی اور اس کے ساتھ جنسی تعلقات بنائے۔ لڑکی کی زندگی نے اس وقت ایک المناک موڑ لینا شروع کر دیا جب اس کے والدین کو اس کے حمل کا پتہ چلا ۔ اس کو پھر سے حاملہ کیا گیا اور اس کے نوزائیدہ بچوں کو بیچ دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق لڑکی نے پولیس میں شکایت درج کرائی کہ اسے دو الگ الگ مردوں نے دو بار حاملہ کیا اور اس کے والدین نے ایک اسکول کے پرنسپل، دو خواتین ڈاکٹروں، ایک سماجی کارکن، ایک وکیل اور کئی دیگر افراد کے ساتھ مل کر اس کے ایک نوزائیدہ بچے کو فروخت کرنے کی سازش رچی۔ علامتی تصویر۔
لڑکی کے والدین سمیت کم از کم 16 لوگوں کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (POCSO) ایکٹ اور جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت عصمت دری اور بچہ بیچنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
رپورٹ میں لڑکی کے حوالے سے پولیس کو بتایا گیا کہ اس کے 2021 میں ایک 23 سالہ مرد کے ساتھ اس کے جنسی تعلقات کے بعد اس کے ماں باپ کو اس کے حاملہ ہونے کا پتہ چلا ۔ انہوں نے اسکول کے پرنسپل اور سماجی کارکن سے مدد مانگی۔ علامتی تصویر۔
لڑکی، جو اس وقت کلاس 7 کی پڑھائی چھوڑ چکی تھی، اسے معمول کے چیک اپ اور ڈیلیوری کے لیے ایک نجی اسپتال لے جایا گیا تھا۔ TOI کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ حمل کے دوران اس کے والدین اسے ممبئی میں ایک جگہ لے گئے جہاں ایک وکیل نے اس سے کچھ دستاویزات پر دستخط کرائے۔ علامتی تصویر۔(image-canva)
24 ستمبر 2021 کو اس نے ایک لڑکی کو جنم دیا، جسے اگلے دن سماجی کارکن کے حوالے کر دیا گیا۔ اس دوران متاثرہ کو تنبیہ کی گئی کہ وہ ڈلیوری کے بارے میں بات نہ کرے۔ علامتی تصویر۔ (Photo_canva)
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زچگی کے چھ ماہ بعد وہ بچے کے والد (یعنی اپنے بوائے فرینڈ) سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوگئی، جس نے (بوائے فرینڈ نے) دعویٰ کیا کہ اس نے سماجی کارکن کو 4 لاکھ روپے ادا کیا ہے ۔ اس نے اس سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کی، لیکن ثالثوں نے اسے دور رہنے کی وارننگ دی تھی۔ علامتی تصویر۔ afp
لڑکی نے الزام لگایا کہ اس کے والدین اور چچا کو ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے ملے، جب کہ سماجی کارکن اور کچھ دیگر نے باقی ایک لاکھ روپے تقسیم کرلئے۔ جب اس نے اپنے والدین سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے اسے اس کی دادی کے گھر بھیج دیا، جہاں اس کے گھر والوں نے اس کی شادی 23 سالہ نوجوان کے ساتھ طے کر دی۔ علامتی تصویر۔ (PTI)

پراجول ریونا جے ڈی ایس سے معطل، جنسی ہراسانی معاملے میں پارٹی کی کارروائی، ایس آئی ٹی کررہی ہےتحقیقات

جے ڈی ایس نے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پراجول ریونا کے خلاف خواتین کے قابل اعتراض ویڈیو بنانے اور ان پر زبردستی کرنے کے الزام میں کارروائی کی ہے۔ ایچ ڈی دیوے گوڑا کی جے ڈی ایس نے پراجول ریونا کو معطل کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ فیصلہ پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا گیا ہے۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کمارسوامی نے منگل (30 اپریل 2024) کو کہا کہ ہم پرجول ریوانہ کے خلاف کارروائی کریں گے۔ ہم اس سلسلے میں ریوانا کی حمایت نہیں کریں گے۔ یہ ایک شرمناک معاملہ ہے۔

ایچ ڈی ریوانا ،ہاسن سے موجودہ رکن پارلیمنٹ ہیں۔ 33 سالہ پراجول ہاسن لوک سبھا حلقہ سے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے امیدوار ہیں، جہاں 26 اپریل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ پرجول ریوانا کی گھریلو ملازمہ کی شکایت کی بنیاد پر ضلع کے ہولینارسی پور پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ اس معاملہ میں کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے اور اب ایس آئی ٹی اس معاملہ کی جانچ کررہی ہے۔

 

شکایت کنندہ نے کہا کہ وہ پرجول ریونا کی بیوی بھوانی کی رشتہ دار ہے۔ متاثرہ نے الزام لگایا کہ کام شروع کرنے کے چار ماہ بعد پراجول ریونا نے اسے جنسی طور پر ہراساں کرنا شروع کر دیا جبکہ پراجول اس کی بیٹی کو ویڈیو کال کرتا تھا اور ‘فحش باتیں’ کرتا تھا۔ شکایت کنندہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس کی اور اس کے خاندان کے دیگر افراد کی جان کو خطرہ ہے۔

دریں اثنا، خواتین کے قومی کمیشن (این سی ڈبلیو) نے کرناٹک پولیس سے لوک سبھا کے رکن پراجول ریوانہ کے جنسی ہراسانی کے الزامات پر تین دن کے اندر رپورٹ طلب کی ہے۔ اس معاملے سے متعلق کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد کمیشن نے کرناٹک کے پولیس ڈائریکٹر جنرل کو خط لکھا۔ ویڈیو میں مبینہ طور پر ریوانا کو متعدد خواتین کے خلاف جنسی استحصال کی کارروائیوں میں ملوث دکھایا گیا ہے۔ کمیشن نے ملزمین کی گرفتاری کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرنے پر زور دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پرجول ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔

عاشق کے پاس پہنچی لڑکی، کہا: آج ہی شادی کرنی ہے…، پھیرے ہوتے ہی کہا: خوش تو بہت ہوں لیکن…

چترکوٹ : کہا جاتا ہے کہ ‘جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی ؟’ جی ہاں! ایسا ہی ایک معاملہ چترکوٹ ضلع میں دیکھنے کو ملا ہے جہاں بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ شادی کے لیے تیار تھے لیکن ان کے گھر والے نہیں چاہتے تھے کہ یہ رشتہ ہو۔ پھر کیا تھا، گرل فرینڈ نے تھانے میں شکایت کر دی۔ پولیس نے فریقین کو بلا کر تھانے کو منڈپ بنا دیا دیا۔ پولیس والے شادی کے مہمان بن گئے اور پھر پنڈت کو بلایا گیا اور تھانے میں ہی رسم و رواج کے ساتھ شادی کروادی ۔ یہ شادی ضلع میں بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔
یہ معاملہ مانک پور تھانہ کے تحت گاؤں درائی چوراہ کیشروا کا ہے۔ ایک عاشق جوڑے نیرج اور پربھا کا معاشقہ چل رہا تھا۔ دونوں ایک دوسرے سے شادی بھی کرنا چاہتے تھے۔ دونوں کا رشتہ بھی طے ہوا تھا۔ شادی اسی سال سردیوں کے موسم میں ہونی تھی، تب تک لڑکی کے والد نے اس کی شادی کہیں اور کرنے کا ارادہ کر لیا ۔
لڑکی اور لڑکا طے شدہ رشتے پر ہی شادی کرنا چاہتے تھے۔ ایسے میں لڑکی نے مانک پور تھانے میں شکایت درج کرائی۔ اپنی مرضی کے مطابق طے شدہ رشتے میں شادی کرنے کی بات کہی۔
تھانہ انچارج ریتا سنگھ نے گھر والوں سے بات کی اور کہا کہ دونوں بالغ ہیں اور دونوں کے والدین، اہل خانہ اور مقامی لوگوں کو تھانے بلا کر سمجھایا ۔ فریقین شادی کیلئے راضی ہو گئے۔
پھر کیا تھا ، تھانہ صدر نے تھانے کے شیو مندر میں دونوں کا منڈپ سجایا اور پنڈت کو بلا کر ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کروادی گئی۔ تھانے میں شادی کو دیکھ کر پورے علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ جوڑے کو خوشگوار زندگی کی نیک تمناؤں کے ساتھ رخصت کیا گیا۔ علامتی تصویر۔
دولہا نیرج نے شادی کے بعد کہا کہ لڑکی کے گھر والے شادی کے لیے راضی نہیں تھے۔ لڑکی نے گھر آکر کہا کہ شادی آج ہی کرنی ہے۔ اس کے بعد ہم دونوں تھانے پہنچے اور تھانہ انچارج کو پورا واقعہ بتایا ۔ انہوں نے ہماری شادی کروا دی۔ ہم اس شادی سے کافی خوش ہیں۔ علامتی تصویر۔
ویں دولہن پربھا نے کہا کہ میں اس شادی سے بہت خوش ہوں لیکن بہتر ہوتا کہ اگر میرے گھر والے چھ ماہ پہلے اس شادی کا بندوبست کروا دیتے ۔ آج میں گھر سے نکل کر نیرج کے گھر پہنچی۔ ہم دونوں ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں۔ ہمارا درمیان طویل عرصہ سے معاشقہ تھا۔علامتی تصویر۔