Tag Archives: Maharashtra

سات مردوں سے کی شادی… پھر ہائی کورٹ پہنچا معاملہ، ’گنہگار دولہن‘ کو اب لگا بڑا جھٹکا

ممبئی: آپ نے ایسی کئی لٹیری دلہن کی کہانیاں ضرور سنی ہوں گی جن میں لٹیری دلہن کئی دولہوں کو لوٹنے کے بعد بھاگ جاتی ہے۔ اسی طرح کا ایک کیس بمبئی ہائی کورٹ میں بھی آیا۔ لیکن لٹیری دلہن کو بمبئی ہائی کورٹ میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دراصل خاتون نے سوشل میڈیا کا استعمال کرکے 7 کروڑ روپے کا فراڈ کیا تھا۔ تصویر : AI ۔
ممبئی: آپ نے ایسی کئی لٹیری دلہن کی کہانیاں ضرور سنی ہوں گی جن میں لٹیری دلہن کئی دولہوں کو لوٹنے کے بعد بھاگ جاتی ہے۔ اسی طرح کا ایک کیس بمبئی ہائی کورٹ میں بھی آیا۔ لیکن لٹیری دلہن کو بمبئی ہائی کورٹ میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دراصل خاتون نے سوشل میڈیا کا استعمال کرکے 7 کروڑ روپے کا فراڈ کیا تھا۔ تصویر : AI ۔
اس لٹیری دلہن کی ضمانت کی درخواست بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے سامنے آئی تھی۔ ہائی کورٹ نے خاتون کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ حالانکہ عدالت نے تین دیگر ملزمین کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی ۔ علامتی تصویر۔
جسٹس ارمیلا جوشی پھالکے نے ضمانت سے انکار کرتے ہوئے ملزمہ کے خلاف الزامات کی سنگینی کو اجاگر کیا۔ وہ مبینہ طور پر دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث تھی جو صرف مالی دھوکہ دہی سے بھی آگے تک پھیلی ہوئی تھی ۔ علامتی تصویر۔
گٹی کھدان پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق ملزمہ نے فیس بک کے ذریعے رابطہ شروع کرکے ایک مقامی تاجر کو جال میں پھنسایا ۔ علامتی تصویر۔
اس کے بعد اس نے ایک ہوٹل میں لی گئی قابل اعتراض تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے اسے بلیک میل کیا اور رشتہ داروں کو اس کے گھر لا کر اپنے مطالبات کو تیز کیا۔ علامتی تصویر۔
جب اس شخص نے اس سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تو اس کے رشتہ داروں نے جلد ہی اس کی جائیداد میں حصہ مانگنا شروع کر دیا اور دھمکی دی کہ اگر 10 ملین روپے نہ ملے تو تصاویر اور ویڈیوز وائرل کر دیں گے۔ علامتی تصویر۔
ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران پولیس نے دستاویزات پیش کئے، جن میں 10 کروڑ روپے میں تنازعہ سلجھانے کی بات سامنے آئی تھی، اس کے علاوہ یہ بھی انکشاف ہوا تھا کہ ملزمہ نے دیگر مردوں کو اسی طرح دھوکہ دینے کیلئے اپنے سوشل میڈیا کا استعمال کیا تھا ۔ علامتی تصویر۔

وزیراعظم مودی کے روڈ میں امنڈا عوامی سیلاب، لوگوں نے کی پھولوں کی بارش، گرمجوشی سے کیا استقبال

ممبئی : وزیر اعظم نریندر مودی نے ممبئی مہانگر کے تحت آنے والی لوک سبھا سیٹ سے انتخاب لڑ رہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروں کی حمایت میں بدھ کی شام ممبئی میں ایک بہت بڑا روڈ شو کیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد وزیراعظم کے استقبال کے لیے سڑک کے کنارے کھڑی تھی۔ جیسے ہی وزیر اعظم مودی کا قافلہ ان کے سامنے سے گزرا تو لوگوں نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔

بی جے پی کے اسٹار کمپینر نے اپنا روڈ شو شمال مشرقی ممبئی میں گھاٹ کوپر (مغربی) میں اشوک سلک مل سے سخت پولیس سیکورٹی کے درمیان شروع کیا اور گھاٹ کوپر (مشرق) کے پارشوناتھ چوک پر ختم ہونے سے پہلے شہر کے مختلف علاقوں سے گزرا۔ وزیر اعظم کے ساتھ مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس، شمال مشرقی ممبئی اور شمالی وسطی ممبئی لوک سبھا سیٹوں سے بی جے پی کے امیدوار مہر کوٹیچا اور اجول نکم بھی موجود تھے۔

روڈ شو کے دوران جب وزیر اعظم مودی نے ایک جگہ بھگوان رام کی مورتی دیکھی تو انہوں نے اپنے قافلے کو روک کر اس کے سامنے نمن کیا اور پھولوں کا ہار پہنایا۔ روڈ شو میں ہزاروں لوگ جمع ہوئے اور وزیر اعظم مودی کا پرتپاک استقبال کیا۔

جس علاقے میں وزیراعظم مودی کا روڈ شو ہوا ہے، وہ شمال مشرقی ممبئی لوک سبھا سیٹ کے تحت آتا ہے اور یہاں سے بی جے پی کے مہر کوٹیچا امیدوار ہیں۔ تقریباً 2.5 کلومیٹر کے روڈ شو میں 7 اسٹاپ تھے۔ یہ ایل بی ایس روڈ، گھاٹ کوپر پر اشوک سلک مل سے شروع ہو کر شریس سنیما، سروودیا سگنل، سی آئی ڈی آفس، سانگھوی اسکوائر، حویلی برج اور پارشوناتھ چوک پر اختتام پذیر ہوا۔

ٹریفک پولیس نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے دوپہر 2 بجے سے رات 10 بجے تک پوری سڑک کو بند کردیا تھا۔

نریندرڈوبھالکر قتل کیس: عدالت نے11سال بعدسنایافیصلہ ،2قصواروں کوعمرقید کی سزا، تین ملزمین کو کیاگیا بری

پونے: نریندر ڈوبھالکر قتل کیس میں عدالت کا فیصلہ 11 سال بعد آگیا۔ پونے، مہاراشٹر میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) سے متعلق مقدمات کے لیے خصوصی عدالت نے جمعہ کو توہم پرستی کے مخالف کارکن ڈاکٹر نریندر ڈوبھالکر کے قتل میں دو لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی اور جبکہ کلیدی ملزم وریندر سنگھ تاوڑے، سنجیو پونالیکر اور وکرم بھاوے کو بری کر دیا گیا ہے۔ نریندر ڈوبھالکر (67) کو 20 اگست 2013 کو اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ پونے کے اومکاریشور پل پر صبح کی سیر کے لیے نکلے ہوئے تھے۔

لوگوں سے بھرے کمرہ عدالت میں حکم پڑھتے ہوئے، ایڈیشنل سیشن جج (خصوصی عدالت) پی پی۔ جادھو نے کہا کہ استغاثہ نے سچن اندورے اور شرد کالسکر کے خلاف قتل اور سازش کے الزامات کو ثابت کیا ہے اور انہیں عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کے مطابق اندور اور کالسکر نے ڈوبھالکر پر گولی چلائی تھی۔

 

عدالت نے ملزم کان ناک گلے (ای این ٹی) سرجن تاوڑے، سنجیو پنالیکر اور وکرم بھاوے کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے 20 گواہوں پر جرح کی جبکہ دفاع نے دو گواہوں سے جرح کی۔ استغاثہ نے اپنے حتمی دلائل میں کہا تھا کہ ملزمین ڈوبھالکر کی توہم پرستی کے خلاف مہم کے خلاف تھے۔ ابتدائی طور پر، اس کیس کی تحقیقات پونے پولیس کر رہی تھی، لیکن بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد، 2014 میں، سی بی آئی نے کیس اپنے ہاتھ میں لے لیا اور جون 2016 میں، ہندو دائیں بازو کی تنظیم سےسناتن سنستھا وابستہ ایک ENT سرجن تاوڑے کو گرفتار کر لیا۔ ۔

استغاثہ کے مطابق، تاوڑے قتل کے اہم سازش کاروں میں سے ایک تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سناتن سنستھا ، نریندر ڈوبھالکر کی تنظیم مہاراشٹرا اندھا شردھا نرمولن سمیتی کے کام کی مخالف تھی۔ تاوڑے اور کچھ دیگر ملزمین اس انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ تھے۔ سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں شروع میں مفرور سارنگ اکولکر اور ونے پوار کو شوٹر کے طور پر نامزد کیا تھا لیکن بعد میں سچن اندورے اور شرد کالسکر کو گرفتار کیا اور ایک ضمنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے نریندر ڈوبھالکر کو گولی ماری تھی۔

اس کے بعد، مرکزی ایجنسی نے ایڈوکیٹ سنجیو پنالیکر اور وکرم بھاوے کو مبینہ شریک سازش کے طور پر گرفتار کیا۔ دفاعی وکیلوں میں سے ایک وریندر اچلکرنجیکر نے مقدمے کی سماعت کے دوران شوٹر کی شناخت کے سلسلے میں سی بی آئی کے لاپرواہ رویہ پر سوالات اٹھائے تھے۔ ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120B (سازش)، 302 (قتل)، آرمس ایکٹ کی متعلقہ دفعات اور UAPA کی دفعہ 16 (دہشت گردانہ کارروائیوں کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تاوڑے، اندورے اور کالسکر جیل میں ہیں جبکہ پونالیکر اور بھاوے ضمانت پر باہر ہیں۔ نریندر ڈوبھالکر کے قتل کے بعد، اگلے چار سالوں میں اسی طرح کے تین دیگر کارکنوں کو قتل کر دیا گیا، جن میں کمیونسٹ لیڈر گووند پنسارے (کولہاپور، فروری 2015)، کنڑ اسکالر اور مصنف ایم ایم کلبرگی (دھرواڑ، اگست 2015) اور صحافی گوری لنکیش (بنگلورو، ستمبر 2017) کے قتل شامل ہیں۔ شبہ ظاہر کیا گیا کہ ان چاروں واقعات میں مجرموں کا ایک دوسرے سے تعلق تھا۔

17 سال کی لڑکی سے پیار، شادی سے ہوئے چار بچے… مگر ایک غلطی سے 40 سال بعد جیل پہنچ گیا عاشق، بچانے والا کوئی نہیں

ممبئی: محبت کا ایسا معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ دونوں نے شادی کر لی، چار بچے بھی ہوئے، لیکن اب عاشق سلاخوں کے پیچھے پہنچ گیا ہے۔ عاشق نے 40 سال پہلے ایک غلطی کی تھی جس کی وجہ سے وہ بری طرح پھنس گیا تھا اور اب اس کی گرل فرینڈ بھی اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے اس دنیا میں نہیں ہے۔ دراصل 40 سال پرانا کیس اب 70 سالہ داؤد بندو خان ​​کے لیے مشکلات کا پہاڑ لے کر آیا ہے جنہیں 1984 میں ایک نابالغ لڑکی سے محبت ہوگئی تھی۔ حالانکہ 17 سالہ گرل فرینڈ کی والدہ نے داؤد بندو خان ​​پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔ لیکن جب لڑکی بالغ ہوئی تو داؤد بندو خان ​​نے اسی سے شادی کر لی۔ تاہم 70 سالہ داؤد بندو خان ​​نے اس وقت ایک غلطی کردی۔ اس نے پولیس اور عدالتی اہلکاروں کو اپنی شادی اور اپنی ساس سے صلح کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی اور آگرہ چلا گیا، خان کے چار بچے ہیں۔

اب ممبئی پولیس نے اغوا اور عصمت دری کیس میں گزشتہ 40 سال سے مفرور داؤد خان کو اتر پردیش کے آگرہ سے گرفتار کرلیا ہے۔ جنوری 2020 میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے داؤد خان کو مفرور قرار دیا تھا۔ اب ملزم کی بیوی اور ساس بھی اس دنیا میں نہیں ہیں۔ ایسے میں اس کی شکایت واپس لینے والا کوئی نہیں ہے اور اب اسے جنسی ہراسانی کے کیس سے گزرنا پڑے گا۔

ساس نے درج کرایا تھا اغوا اور زیادتی کا مقدمہ

پولیس کے مطابق سال 1984 میں داؤد خان اور ان کی گرل فرینڈ (جو اس وقت 17 سال کی تھی اور بعد میں بیوی بن گئی) ممبئی کے گرگاؤں کے وی پی روڈ علاقے میں ایک دوسرے کے ساتھ رہتے تھے۔ داؤد بندو خان ​​سونا پگھلانے کا کام کرتا تھا اور اس وقت ان کی عمر 30 سال تھی اور دونوں ایک دوسرے سے پیارے کرتے تھے۔ حالانکہ لڑکی کی ماں ان کے رشتے کے خلاف تھی اور اس نے ڈی بی مارگ پولیس میں شکایت درج کرائی ، جس کے بعد داؤد خان کو اغوا اور عصمت دری کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔ ایک افسر نے بتایا کہ حالانکہ وہ ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب رہا، جس کے بعد وہ جیل سے باہر آیا اور بالآخر لڑکی کی قانونی عمر کو پار کرنے کے بعد اپنی گرل فرینڈ سے شادی کر لی ۔

خان سے کون سی بڑی غلطی ہوئی؟

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ان کے پہلے بچے کی پیدائش یہیں ہوئی۔ اس کے بعد وہ کسی کو بتائے بغیر آگرہ چلا گیا۔ ایک پولیس افسر نے کہا کہ آگرہ شفٹ ہونے سے پہلے ان دونوں (خان اور اس کی گرل فرینڈ) کو پولیس اور عدالت کو مطلع کرنا چاہیے تھا کہ معاملہ حل ہو گیا ہے اور انہوں نے ایک دوسرے سے شادی کر لی ہے، لیکن اس دوران داؤد خان نے مان لیا کہ چونکہ اب اس نے اپنی گرل فرینڈ (مقدمہ میں متاثرہ لڑکی) سے شادی کر لی ہے، اس لیے معاملہ ختم ہوگیا۔ کئی سالوں تک عدالت پیش ہونے کے احکامات جاری کرتی رہی اور خان عدالت میں پیش ہونے میں ناکام ہوتے رہے۔ جب انہوں نے بار بار عدالت کے احکامات کا جواب نہیں دیا تو عدالت نے خان کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیا اور جنوری 2020 میں انہیں مفرور قرار دے دیا۔

خان کا نام 40 سال بعد کیسے سامنے آیا؟

داؤد خان کا یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ممبئی پولیس نے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر شہر میں امن و امان کو قابو میں رکھنے کے لیے مفرور افراد کا سراغ لگانے اور انہیں گرفتار کرنے کے لیے خصوصی آپریشن شروع کیا۔ ڈی بی مارگ پولیس نے بتایا کہ انہیں خان کے بارے میں کوئی پتہ نہیں ہے کیونکہ اس نے دو دہائی قبل کسی کو بتائے بغیر اپنا ٹھکانہ بدل چکا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ متاثرہ کی والدہ کا بھی انتقال ہو گیا تھا، اس لیے ہمیں یہ بتانے والا کوئی نہیں تھا کہ خان کہاں رہتا ہے۔

ایک شیف کی وجہ سے داؤد کے ٹھکانے کا ہوا انکشاف

سینئر پولیس انسپکٹر وجے گھورپڑے کی رہنمائی میں کانسٹیبل ونود رانے نے اس معاملے پر کام شروع کیا اور علاقے میں مخبروں کی تلاش شروع کی۔ ہمارے پاس اس کا پرانا پتہ تو تھا لیکن وہاں کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ کہاں ہے۔ چنانچہ ہم نے سن رسیدہ شہریوں کی تلاش شروع کی اور ان سے پوچھ گچھ کے دوران ہمیں ایک باورچی کے بارے میں معلوم ہوا جسے داؤد خان نے تقریباً 10 سال پہلے اپنے بیٹے کی شادی کے لیے کھانا پکانے کے لئے آگرہ بلایا تھا۔

40 سال بعد ملزم تک کیسے پہنچی پولیس؟

اس کے بعد پولیس ٹیم نے شیف کی تلاش کی، جس کے بعد انہیں اس کا نمبر ملا اور اتوار کو آگرہ میں اس کے گھر کا پتہ لگایا گیا۔ داؤد خان کو ممبئی لایا گیا اور منگل کو گرفتار کرلیا گیا۔ پوچھ گچھ کے دوران داؤد خان نے دعویٰ کیا کہ ان کا خیال تھا کہ متاثرہ لڑکی سے شادی کرنے کے بعد معاملہ ختم ہوگیا ہوگا۔ پولیس نے کہا کہ داؤد نے یہ بھی بتایا کہ اس کی بیوی کا انتقال 2011 میں ہوگیا تھا۔ انہوں نے ہمیں اس کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی دکھایا۔’ فی الحال داود خان کو عدالت نے عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے اورہ وہ جیل میں بند ہیں ۔

ایک افسر نے کہا کہ داؤد خان نے 40 سال پہلے اپنی شادی کے بارے میں عدالت کو آگاہ نہ کرکے بہت بڑی غلطی کی تھی۔ یہ انہیں بڑھاپے میں پریشان کرنے کے لیے واپس آگیا ہے۔ کیس کی کارروائی جلد شروع ہو سکتی ہے۔

شادی سے پہلے ایک نہیں دو دو بار ہوئی حاملہ، ماں باپ کو پتہ چلا تو…. پھر اہل خانہ سمیت 16 لوگوں پر کیس درج

ممبئی : مہاراشٹر کے پالگھر ضلع کی ایک 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شخص سے دوستی کی اور اس کے ساتھ جنسی تعلقات بنائے۔ لڑکی کی زندگی نے اس وقت ایک المناک موڑ لینا شروع کر دیا جب اس کے والدین کو اس کے حمل کا پتہ چلا ۔ اس کو پھر سے حاملہ کیا گیا اور اس کے نوزائیدہ بچوں کو بیچ دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
ممبئی : مہاراشٹر کے پالگھر ضلع کی ایک 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شخص سے دوستی کی اور اس کے ساتھ جنسی تعلقات بنائے۔ لڑکی کی زندگی نے اس وقت ایک المناک موڑ لینا شروع کر دیا جب اس کے والدین کو اس کے حمل کا پتہ چلا ۔ اس کو پھر سے حاملہ کیا گیا اور اس کے نوزائیدہ بچوں کو بیچ دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق لڑکی نے پولیس میں شکایت درج کرائی کہ اسے دو الگ الگ مردوں نے دو بار حاملہ کیا اور اس کے والدین نے ایک اسکول کے پرنسپل، دو خواتین ڈاکٹروں، ایک سماجی کارکن، ایک وکیل اور کئی دیگر افراد کے ساتھ مل کر اس کے ایک نوزائیدہ بچے کو فروخت کرنے کی سازش رچی۔ علامتی تصویر۔
لڑکی کے والدین سمیت کم از کم 16 لوگوں کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (POCSO) ایکٹ اور جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت عصمت دری اور بچہ بیچنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
رپورٹ میں لڑکی کے حوالے سے پولیس کو بتایا گیا کہ اس کے 2021 میں ایک 23 سالہ مرد کے ساتھ اس کے جنسی تعلقات کے بعد اس کے ماں باپ کو اس کے حاملہ ہونے کا پتہ چلا ۔ انہوں نے اسکول کے پرنسپل اور سماجی کارکن سے مدد مانگی۔ علامتی تصویر۔
لڑکی، جو اس وقت کلاس 7 کی پڑھائی چھوڑ چکی تھی، اسے معمول کے چیک اپ اور ڈیلیوری کے لیے ایک نجی اسپتال لے جایا گیا تھا۔ TOI کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ حمل کے دوران اس کے والدین اسے ممبئی میں ایک جگہ لے گئے جہاں ایک وکیل نے اس سے کچھ دستاویزات پر دستخط کرائے۔ علامتی تصویر۔(image-canva)
24 ستمبر 2021 کو اس نے ایک لڑکی کو جنم دیا، جسے اگلے دن سماجی کارکن کے حوالے کر دیا گیا۔ اس دوران متاثرہ کو تنبیہ کی گئی کہ وہ ڈلیوری کے بارے میں بات نہ کرے۔ علامتی تصویر۔ (Photo_canva)
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زچگی کے چھ ماہ بعد وہ بچے کے والد (یعنی اپنے بوائے فرینڈ) سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوگئی، جس نے (بوائے فرینڈ نے) دعویٰ کیا کہ اس نے سماجی کارکن کو 4 لاکھ روپے ادا کیا ہے ۔ اس نے اس سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کی، لیکن ثالثوں نے اسے دور رہنے کی وارننگ دی تھی۔ علامتی تصویر۔ afp
لڑکی نے الزام لگایا کہ اس کے والدین اور چچا کو ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے ملے، جب کہ سماجی کارکن اور کچھ دیگر نے باقی ایک لاکھ روپے تقسیم کرلئے۔ جب اس نے اپنے والدین سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے اسے اس کی دادی کے گھر بھیج دیا، جہاں اس کے گھر والوں نے اس کی شادی 23 سالہ نوجوان کے ساتھ طے کر دی۔ علامتی تصویر۔ (PTI)

3 بار کی ریکی، 5 راونڈ گولیاں اور… سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کیس میں ممبئی پولیس نے کیا بڑا انکشاف

ممبئی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کیس میں ممبئی پولیس نے بڑا انکشاف کیا ہے۔ ممبئی پولیس کے جوائنٹ سی پی (کرائم) لکھمی گوتم نے بتایا کہ گلیکسی اپارٹمنٹ کے باہر فائرنگ کرنے سے پہلے ملزم نے تین بار سلمان خان کے گھر کی ریکی کی تھی۔ ملزم نے سلمان خان کے گھر کے باہر 5 راؤنڈ گولیاں چلائی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس معاملے میں دو ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے اور دونوں بہار کے چمپارن کے رہنے والے ہیں۔

سلمان خان کے گھر پر فائرنگ کے معاملے پر منگل کو ایک پریس کانفرنس میں ممبئی پولیس کے جوائنٹ سی پی (کرائم) لکھمی گوتم نے کہا کہ ہم فی الحال ہر زاویے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ اب تک ہم نے ایف آئی آر میں دو ملزمین کے نام شامل کیے ہیں۔ جیسے جیسے تفتیش آگے بڑھے گی ہم مزید ملزمان کے نام شامل کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دونوں شوٹر مہاراشٹر میں کچھ عرصے سے رہ رہے تھے۔ وشال عرف کالو کا اس کیس میں کوئی کردار نہیں ہے، لیکن ہم نے جن ملزمین کو گرفتار کیا ہے وہی شوٹر ہیں اور انہوں نے ہی فائرنگ کی تھی۔

ممبئی پولیس افسر نے یہ بھی کہا کہ سلمان خان کے گھر کے باہر فائرنگ کے معاملے میں لارینس بشنوئی سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ دونوں شوٹروں نے پنویل میں ایک فلیٹ کے لیے 3500 روپے کرایہ اور 10000 ڈیپازٹ دیا تھا ۔ انہیں مالی مدد مل رہی تھی۔ یہ دونوں شوٹرز ممبئی سے بذریعہ سڑک گجرات گئے تھے۔ لکمی گوتم نے مزید بتایا کہ سلمان خان کے گھر کے ساتھ ساتھ فارم ہاؤس پر کی بھی ریکی ہوئی تھی۔

ممبئی پولیس نے کہا کہ ہم نے ملزمین کو انسانی اور تکنیکی بنیادوں پر گرفتار کیا ہے۔ ہم ہر زاویے سے تفتیش کریں گے اور دونوں ملزمین ہماری تحویل میں ہیں۔ ہم دیگر ریاستوں کی پولیس کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں۔ ہم دیگر ریاستوں کی پولیس سے اس معاملے میں ملزمین کے بارے میں معلومات حاصل کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں انمول بشنوئی کا کردار اہم ہے، کیونکہ اس نے اپنی پوسٹ میں سلمان خان کو دھمکی دی تھی۔

انجان شخص نے بھیجا خط، پولیس سیدھے پہنچ گئی قبرستان، پھر ہوا ایسا انکشاف، سبھی رہ گئے دنگ

تھانے: مہاراشٹرا کے تھانے شہر میں ایک جوڑے کے ذریعہ مبینہ طور پر اپنی 18 ماہ کی بیٹی کا قتل کئے جانے اور لاش کو خاموشی سے قبرستان میں دفن کئے جانے تین ہفتے سے زیادہ عرصے بعد پولیس نے لاش کو قبر سے باہر نکالا۔ پولیس نے ملزم میاں بیوی کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ ایک اہلکار نے جمعرات کو یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ کسی نامعلوم شخص نے پولیس کو خط بھیج کر واقعہ کی اطلاع دی تھی۔

تھانے پولیس افسر نے بتایا کہ شہر کے ممبرا کے رہنے والے زاہد شیخ (38) اور اس کی بیوی (28) نورامی کو بدھ کے روز 18 مارچ کو کیے گئے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ممبرا پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر انیل شندے نے کہا کہ پولیس کو حال ہی میں ایک گمنام خط ملا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ جوڑے نے اپنی بیٹی لبیبہ کا قتل کر دیا ہے اور لاش کو قبرستان میں خاموشی سے دفن کر دیا ہے۔ پولیس نے تفتیش شروع کی اور جوڑے کو حراست میں لے لیا۔ شروع میں ملزمین نے تعاون نہیں کیا لیکن بعد میں انہوں نے جرم کی پوری کہانی بیان کی۔ تاہم اس نے یہ نہیں بتایا کہ اس نے لڑکی کا کیوں قتل کیا۔

پولیس افسر انیل شندے نے مزید کہا کہ جوڑے نے بتایا کہ انہوں نے 18 مارچ کو اپنی بیٹی کا قتل کیا اور لاش کو مقامی قبرستان میں دفن کر دیا۔ جس کے بعد پولیس نے لاش کو قبر سے باہر نکالا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی کے سر اور جسم کے دیگر حصوں پر زخموں کے نشانات ہونے کی بات سامنے آئی ہے ۔ جوڑے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

پولیس انسپکٹر (کرائم) ایس اے داونے نے بتایا کہ جوڑے کو بدھ کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا اور انہیں 15 اپریل تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔

دو لڑکیوں کے ساتھ کھانا کھاکر نکلا ایک لڑکا، اچانک چیخنے لگا بچاو بچاو… جانئے کیوں؟

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں ایک یونیورسٹی کے ایک 19 سالہ مسلم طالب علم کے ساتھ “لو جہاد” میں شامل ہونے کا الزام لگا کر مبینہ طور پر پانچ نامعلوم افراد نے جم کر مار پیٹ کی ۔ پولیس نے منگل کو یہ جانکاری دی۔ چتشرنگی پولیس اسٹیشن کے ایک افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کی دوپہر کو پیش آیا تھا۔ اس دوران ریاستی حکومت کے زیر انتظام ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی کے کیمپس میں وہ طالب علم طالبات کے ساتھ جا رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزمین کی شناخت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ افسر نے بتایا کہ یہ طالب علم اپنی دو خاتوں دوستوں کے ساتھ رات کا کھانا کھا کر واپس لوٹ رہا تھا کہ یونیورسٹی کیمپس میں موٹر سائیکل پر سوار پانچ نامعلوم افراد اس کے پاس پہنچے۔ انہوں نے طالب علم سے کچھ سوالات پوچھے اور اسے اپنا آدھار کارڈ دکھانے کیلئے کہا۔

پولیس نے بتایا کہ اپنی شکایت میں طالب علم نے الزام لگایا ہے کہ آدھار کارڈ میں اس کا نام دیکھنے کے بعد ایک شخص نے اس سے پوچھا کہ کیا وہ یونیورسٹی میں ‘لو جہاد’ پھیلانے آیا ہے۔ اس کے بعد ان پر حملہ کیا گیا۔ ملزمین نے موقع پر موجود اس کے ہندو مرد دوست پر بھی حملہ کیا۔ افسر نے کہا کہ ہم نے نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی متعلقہ دفعات کے تحت شکایت درج کر لی ہے اور سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ان کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شکایت کنندہ یونیورسٹی میں اسکل ڈیولپمنٹ کورس کا طالب علم ہے۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار وجے کھرے نے کہا کہ انہوں نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی ہے اور سیکورٹی اہلکاروں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ طلبہ کو سماج دشمن عناصر کی طرف سے دھمکیاں دینے کے ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔

مہاراشٹرمیں صبح صبح پولیس اورنکسلیوں کے درمیان ایک بڑا انکاؤنٹر ،4 نکسلی ہلاک

ممبئی: مہاراشٹر کے گڈچرولی میں منگل کی صبح پولیس اور نکسلیوں کے درمیان ایک بڑا انکاؤنٹر ہوا۔ مہاراشٹر پولیس کو نکسلیوں کے خلاف کارروائی میں بڑی کامیابی ملی ہے اور انکاؤنٹر کے دوران 4 نکسلیوں کو مارا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ گڈچرولی کے جنگلات میں ایک بڑا نکسل گروپ لوک سبھا انتخابات کے دوران بڑی واردات کو انجام دینے کے لیے چھپا ہوا ہے۔

اس اطلاع کے بعد مہاراشٹر پولیس کے خصوصی C-60 کمانڈوز اور CRPF کمانڈوز نے جنگلاتی علاقے میں آپریشن شروع کیا۔ نکسلیوں اور پولیس کے درمیان تصادم کافی دیر تک جاری رہا۔ بعد میں پولیس نے موقع سے 4 نکسلیوں کی لاشیں برآمد کیں۔ اس دوران پولیس نے نکسلیوں سے اے کے 47 رائفل سمیت کئی ہتھیار بھی ضبط کئے۔

 

بتایا جا رہا ہے کہ مارے گئے ان چار نکسلیوں پر 36 لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔ فی الحال پولیس نے ان نکسلیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گڈچرولی مہاراشٹر کا سب سے زیادہ نکسل متاثرہ علاقہ ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل سنیچر کو چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ کانکیر ضلع میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹر میں ایک نکسلی مارا گیا تھا۔ کانکیر ضلع کی پولیس سپرنٹنڈنٹ اندرا کلیان الیسیلا نے کہا تھا کہ ضلع کے کوالیبیرا تھانہ علاقے کے چلپراس گاؤں کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹرمیں ایک نکسلائیٹ مارا گیا۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ضلع ریزرو گارڈ اور بارڈر سیکورٹی فورس کی ایک مشترکہ ٹیم کوئلی بیرا تھانہ علاقے میں نکسل مخالف آپریشن پر بھیجی گئی تھی اور جب یہ ٹیم چلپرس گاؤں کے قریب جنگل میں تھی تو نکسلیوں نے اس پر فائرنگ شروع کردی۔ ان کے مطابق اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی۔انہوں نے بتایا کہ بعد میں جب سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کی تلاشی لی تو وہاں سے ایک نکسلی کی لاش، ایک ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔

پاکستانی حسینہ کو دل دے بیٹھا بحریہ کا افسر، حسن کے چکر میں کر بیٹھا ایسا کام، عمر قید کی ہوسکتی ہے سزا

نئی دہلی : پڑوسی ملک پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئے روز کوئی نہ کوئی مذموم حرکتیں کرتی رہتی ہے۔ تازہ معاملہ مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے مجھگاوں گودی میں سامنے آیا ہے، جہاں ایک پاکستانی ایجنٹ نے ایک ہندوستانی ڈاکیارڈ ورکر کو ہنی ٹریپ کرنے کی کوشش کی۔ اس کا مقصد ہندوستانی ڈاکیارڈ کی خفیہ معلومات پاکستان تک پہنچانا تھا۔ مہاراشٹرا اینٹی ٹیررسٹ اسکواڈ (اے ٹی ایس) کو اس معاملہ میں ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ پولیس کے مطابق 31 سالہ افسر کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ اس نے پاکستان میں مقیم ایک خفیہ آپریٹر کو حساس معلومات لیک کی تھیں۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ نیوی ڈاکیارڈ میں اسٹریکچرل فیبریکیٹر کے طور پر کام کرنے والے ملزم کو ہنی ٹریپ میں پھنسایا گیا اور پھر حساس معلومات کو ظاہر کرنے کے لئے بلیک میل کیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ ایک پاکستانی خاتون ایجنٹ نے اس سے سوشل میڈیا پر دوستی کی۔ دونوں کافی دیر تک رابطے میں رہے۔ ممبئی اے ٹی ایس کا کہنا ہے کہ اس افسر کو پاکستانی ایجنٹ کو ڈاکیارڈ کے بارے میں معلومات دینے کے عوض رقم بھی دی گئی۔ اے ٹی ایس نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ ایک ہندوستانی مشتبہ شخص نے پاکستان کی خفیہ آپریٹر کو حساس معلومات فراہم کی تھیں۔

پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ ملزم سے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے پوچھ گچھ کی۔ تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ مشتبہ شخص کو نومبر 2021 سے مئی 2023 کے درمیان فیس بک اور وہاٹس ایپ کے ذریعے پاکستان میں کی خفیہ آپریٹو (PIO) سے متعارف کرایا گیا تھا۔ ملزم نے پی آئی او سے فیس بک اور وہاٹس ایپ اکاؤنٹس پر چیٹ کی تھی۔ اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔”

یہ بھی پڑھئے: یہاں مردوں کو کرنی پڑتی ہے دو شادیاں، منع کرنا ہے گناہ، مل سکتی ہے عمرقید کی سزا!

یہ بھی پڑھئے: Trending’سسرال آوں گی تو پرانے عاشق کو لے کر ہی…‘ دولہن نے رکھی عجیب شرط، دولہا بھی مان گیا!

ڈاکیارڈ آفیسر آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اب اے ٹی ایس اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ حکام نے یہ نہیں بتایا کہ مبینہ طور پر پاکستانی ایجنٹ کو کس قسم کی معلومات فراہم کی گئی تھیں۔ معاملے کی جانچ جاری ہے۔ بتادیں کہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت ملزم کو کم سے کم تین سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اب جانچ کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ ممبئی اے ٹی ایس مذکورہ افسر کے خلاف کیا کارروائی کرتی ہے۔