Tag Archives: telangana

روہت ویمولا کیس کی کلوزر رپورٹ پر ہنگامہ، ڈی جی پی نے کہا: پھر سے کرائیں گے جانچ

حیدرآباد : روہت ویمولا کی موت کا معاملہ ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ دراصل روہت کی ماں اور بھائی نے اس معاملے میں تلنگانہ پولیس کی طرف سے دائر کی گئی کلوزر رپورٹ پر شک ظاہر کیا ہے۔ تاہم اب تلنگانہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) روی گپتا نے تنازعہ بڑھنے کے بعد روہت ویمولا خودکشی کیس کی مزید تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

اس سے پہلے روہت ویمولا کے اہل خانہ نے جمعہ کو کہا تھا کہ وہ روہت کی خودکشی کیس میں تلنگانہ پولیس کی کلوزر رپورٹ کو قانونی طور پر چیلنج کریں گے۔ روہت کے بھائی راجہ ویمولا نے دعویٰ کیا کہ ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) نے خاندان کے درج فہرست ذات ہونے کے تعلق سے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

روہت ویمولا کے خاندان کی طرف سے ظاہر کیے گئے شبہ کا حوالہ دیتے ہوئے تلنگانہ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس روی گپتا نے جمعہ کو دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ متعلقہ عدالت میں ایک عرضی دائر کی جائے گی اور مجسٹریٹ سے مزید تفتیش کی اجازت دینے کی درخواست کی جائے گی۔ ڈی جی پی گپتا نے کہا کہ چونکہ متوفی روہت ویمولا کی ماں اور دیگر نے تحقیقات پر کچھ شکوک ظاہر کیے ہیں، اس لیے اس معاملے میں مزید تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

بتادیں کہ روہت ویمولا نے 2016 میں خودکشی کر لی تھی۔ پولیس کی کلوزر رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ روہت ویمولا دلت نہیں تھا اور اس نے اپنی ‘اصل شناخت’ ظاہر ہونے کے خوف سے خودکشی کرلی تھی۔ اس معاملے میں ثبوت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس نے ملزمین کو ‘کلین چٹ’ دے دی۔

اس معاملے میں حیدرآباد یونیورسٹی کے اس وقت کے وائس چانسلر اپا راؤ پوڈیلے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ بنڈارو دتاتریہ، بی جے پی قانون ساز کونسل کے سابق رکن (ایم ایل سی) این رام چندر راؤ کے ساتھ اے بی وی پی کے کچھ لیڈروں پر بھی الزام لگایا گیا تھا۔

شادی کا چھپوایا ایسا کارڈ مچ گیا ہنگامہ، اب دولہے کو تلاش کررہی پولیس، جانئے کیوں؟

اس وقت شادیوں کا سیزن چل رہا ہے۔ شادی کے حوالے سے لوگوں کے سے الگ الگ شوق ہوتے ہیں۔ لوگ شادی کے کارڈز کے حوالے سے سبھی کافی پرجوش رہتے ہیں۔ کچھ لوگ شادی کے کارڈ پر عام چیزیں پرنٹ کروا لیتے ہیں جبکہ کچھ لوگ ایسی چیز پرنٹ کروا لیتے ہیں جس سے کارڈ وائرل ہو جاتا ہے۔ حالانکہ کوئی نہیں سوچتا ہے کہ شادی کا کارڈ اس کے لیے پریشانی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ ان دنوں ایک کارڈ وائرل ہو رہا ہے۔ علامتی تصویر۔ AI
اس وقت شادیوں کا سیزن چل رہا ہے۔ شادی کے حوالے سے لوگوں کے سے الگ الگ شوق ہوتے ہیں۔ لوگ شادی کے کارڈز کے حوالے سے سبھی کافی پرجوش رہتے ہیں۔ کچھ لوگ شادی کے کارڈ پر عام چیزیں پرنٹ کروا لیتے ہیں جبکہ کچھ لوگ ایسی چیز پرنٹ کروا لیتے ہیں جس سے کارڈ وائرل ہو جاتا ہے۔ حالانکہ کوئی نہیں سوچتا ہے کہ شادی کا کارڈ اس کے لیے پریشانی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ ان دنوں ایک کارڈ وائرل ہو رہا ہے۔ علامتی تصویر۔ AI
وائرل شادی کا کارڈ تلنگانہ کا ہے۔ بتادیں کہ اس وقت ملک میں لوک سبھا انتخابات بھی ہو رہے ہیں۔ لگتا ہے شادی کا یہ کارڈ اسی بات کو ذہن میں رکھ کر چھپوایا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
لوگوں میں شادی کے کارڈ تقسیم کیے گئے تو ہنگامہ برپا ہوگیا۔ اس کے بعد معاملہ پولیس تک پہنچا اور دولہا اور دلہن کے بھائی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ علامتی تصویر۔
ڈکن کرونیکل کی رپورٹ کے مطابق یہ عجیب واقعہ تلنگانہ کے ضلع میدک میں پیش آیا۔ دراصل وہ شخص شادی کارڈ کے حوالے سے قانونی پریشانی میں پھنس گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
اس شخص کی شناخت ضلع کے محمد نگر گیٹ ٹھنڈا کے سریش نائک کے طور پر ہوئی ہے، اس شخص نے بی جے پی کے لوک سبھا امیدوار کی تصویر کا استعمال کیا۔ اس کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا۔ علامتی تصویر۔
سریش نائک نے اپنے بھائی کی شادی کے کارڈ پر بی جے پی کے لوک سبھا امیدوار گھونندن راؤ کی تصویر لگائی اور مہمانوں سے گزارش کی کہ وہ شادی کے تحفے کے طور پر آنے والے انتخابات میں بی جے پی امیدوار کو ووٹ دیں۔ علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)
ان کے خلاف آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت انتخابات میں بے جا اثر ڈالنے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔

مہاراشٹرمیں صبح صبح پولیس اورنکسلیوں کے درمیان ایک بڑا انکاؤنٹر ،4 نکسلی ہلاک

ممبئی: مہاراشٹر کے گڈچرولی میں منگل کی صبح پولیس اور نکسلیوں کے درمیان ایک بڑا انکاؤنٹر ہوا۔ مہاراشٹر پولیس کو نکسلیوں کے خلاف کارروائی میں بڑی کامیابی ملی ہے اور انکاؤنٹر کے دوران 4 نکسلیوں کو مارا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ گڈچرولی کے جنگلات میں ایک بڑا نکسل گروپ لوک سبھا انتخابات کے دوران بڑی واردات کو انجام دینے کے لیے چھپا ہوا ہے۔

اس اطلاع کے بعد مہاراشٹر پولیس کے خصوصی C-60 کمانڈوز اور CRPF کمانڈوز نے جنگلاتی علاقے میں آپریشن شروع کیا۔ نکسلیوں اور پولیس کے درمیان تصادم کافی دیر تک جاری رہا۔ بعد میں پولیس نے موقع سے 4 نکسلیوں کی لاشیں برآمد کیں۔ اس دوران پولیس نے نکسلیوں سے اے کے 47 رائفل سمیت کئی ہتھیار بھی ضبط کئے۔

 

بتایا جا رہا ہے کہ مارے گئے ان چار نکسلیوں پر 36 لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔ فی الحال پولیس نے ان نکسلیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گڈچرولی مہاراشٹر کا سب سے زیادہ نکسل متاثرہ علاقہ ہے۔

ہم آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل سنیچر کو چھتیس گڑھ کے نکسل متاثرہ کانکیر ضلع میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹر میں ایک نکسلی مارا گیا تھا۔ کانکیر ضلع کی پولیس سپرنٹنڈنٹ اندرا کلیان الیسیلا نے کہا تھا کہ ضلع کے کوالیبیرا تھانہ علاقے کے چلپراس گاؤں کے قریب سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکاؤنٹرمیں ایک نکسلائیٹ مارا گیا۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ضلع ریزرو گارڈ اور بارڈر سیکورٹی فورس کی ایک مشترکہ ٹیم کوئلی بیرا تھانہ علاقے میں نکسل مخالف آپریشن پر بھیجی گئی تھی اور جب یہ ٹیم چلپرس گاؤں کے قریب جنگل میں تھی تو نکسلیوں نے اس پر فائرنگ شروع کردی۔ ان کے مطابق اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی۔انہوں نے بتایا کہ بعد میں جب سیکورٹی فورسز نے جائے وقوعہ کی تلاشی لی تو وہاں سے ایک نکسلی کی لاش، ایک ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔

تلنگانہ میں جاری4فیصد مسلم ریزرویشن کو کو ئی ختم نہیں کرسکتا، دعوتِ افطار میں وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کی یقین دہائی

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت مسلمانوں کو ماضی میں دئیے گئے ۴فیصد مسلم ریزرویشن کو جاری رکھے گی اور اسے کوئی نہیں ہٹا سکتاہے۔ حالیہ دنو ں میں مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ حکومت ۴فیصد مسلم ریزرویشن کی برقراری کے لئے قانون جدوجہد بھی کریگی

ریونت ریڈی نے مسلم تحفظات کو ختم کرنے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ریمارکس کا جواب دیا۔ ریونت ریڈی نے سخت لہجہ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں امت شاہ جی کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت ہے۔ ا مت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کو دیا جانا والا چار فیصد ریزرویشن ختم نہیں کر سکتے،‘‘وزیراعلیٰ نے اس بات کا اعادہ کیاکہ کانگریس حکومت نے ماضی میں سپریم کورٹ میں ریزرویشن کے لیے لڑنے کے لیے بہترین وکیلوں کا تقرر کیا تھا۔

وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کہا کہ حیدرآباد کے پرانے شہرکی ترقی کے لئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی اولڈ سٹی ہی ارویجنل سٹی ہے۔ ریونت ریڈی نے دعوتِ افطار سے خطاب کے دوران کہا کہ اس بار بھی کانگریس حکومت اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے لیے اچھے پروگرام متعارف کرائے گی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی حکومت تلنگانہ میں ایک یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ کسی مسلمان کو دیاجائیگا۔

مسلمانوں کے مفادات کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، انہوں نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ “ہندو اور مسلمان میری دو آنکھیں ہیں۔” اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کانگریس پارٹی سیکولرازم پر یقین رکھتی ہے، انہوں نے یاد دلایا کہ ریاستی حکومت نے محمد شبیر علی کو حکومت کا مشیر مقرر کیا ہے۔ . انہوں نے کہا کہ تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن میں بھی اقلیتوں کی نمائندگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

اس سے پہلے حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے امید ظاہر کی کہ تلنگانہ کی گنگا جمنی تہذیب برقرار رہے گی اور نئی حکومت میں مزید ترقیاتی کام انجام دے گی ۔کانگریس حکومت کو ہر طرح کی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے، اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ان کی پارٹی ان تمام طاقتوں کے خلاف لڑے گی، جو نفرت کی سیاست کررہے ہیں۔

اس موقع پر محمد شبیر علی نے کہا کہ ریاستی حکومت سنیچر کو احکامات جاری کرے گی کہ پورے رمضان کے دوران دکانوں اور ہوٹلوں کو صبح 4 بجے تک کھلا رہنے کی اجازت دی جائے گی۔

PM Modi in Telangana:آئندہ5سال میں ترقیاتی مہم کومزیدتیزی سے آگے بڑھایاجائیگا: وزیراعظم نریندرمودی

وزیر اعظم نریندر مودی تلنگانہ کے دورے پر ہیں۔ پیر کو وزیر اعظم مودی نے تلنگانہ کے عادل آباد میں 56 ہزار کروڑ روپے کے کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس دوران ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ ‘آج عادل آباد کی سرزمین نہ صرف تلنگانہ بلکہ پورے ملک کی ترقی کی گواہی دے رہی ہے۔ آج مجھے یہاں 30 سے ​​زائد ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کا موقع ملا ہے۔ 56 ہزار کروڑ روپے کے یہ پروجیکٹس تلنگانہ سمیت ملک کی کئی ریاستوں میں ترقی کا نیا باب لکھیں گے۔

‘ہم اگلے پانچ سالوں میں ترقیاتی مہم کو تیز کریں گے: وزیراعظم نریندرمودی

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں ہماری حکومت نے تلنگانہ کی ترقی کے لیے بہت زیادہ رقم خرچ کی ہے۔ ہمارے نزدیک ترقی کا مطلب غریب سے غریب کی ترقی، دلتوں، محروم لوگوں اور قبائلیوں کی ترقی ہے۔پی ایم نریندر مودی ہماری کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں، یہ ہماری غریبوں کے لئے فلاحی اسکیموں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ترقی کی اس مہم کو آئندہ 5 سالوں میں مزید تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔

 

وزیر اعظم نریندر مودی نے عادل آباد میں بجلی، ریل اور سڑک کے شعبوں سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ پی ایم او کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ان پروجیکٹوں کا بنیادی فوکس پاور سیکٹر پر ہوگا۔ پی ایم مودی نے پیدا پلی میں این ٹی پی سی کے 800 میگاواٹ کے تلنگانہ سپر تھرمل پاور پروجیکٹ (یونٹ-2) کا افتتاح کیا۔ جدید ٹیکنالوجی پر مبنی یہ پروجیکٹ تلنگانہ کو 85 فیصد بجلی فراہم کرے گا۔ یہ یونٹ ملک کے تمام این ٹی پی سی پاور اسٹیشنوں میں سب سے زیادہ 42 فیصد بجلی پیدا کرنے کی کارکردگی کا حامل ہوگا۔

پی ایم مودی منگل کو دوبارہ تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع میں 6,800 کروڑ روپے کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس کے بعد تقریباً 3:30 بجے وہ اڈیشہ کے جاج پور جائیں گے اور وہاں 19,600 کروڑ روپے سے زیادہ کے کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھیں گے۔

تلنگانہ: روزنامہ سیاست کے ایڈیٹر عامر علی خان اور کودنڈا رام گورنر کے کوٹہ کے تحت ایم ایل سی بنے

حیدرآباد: تلنگانہ کی گورنر نے حکمراں جماعت کانگریس کی جانب سے نامزد کئے جانے کے بعد گورنر کے کوٹہ کے تحت ایم ایل سی عہدوں کے لئے اردو اخبار روزنامہ سیاست کے نیوز ایڈیٹر عامر علی خان اور تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر ایم کودنڈا رام کے ناموں کو منظوری دی ہے۔ تلنگانہ کی گورنر ڈاکٹر تمیلیسائی سوندراجن نے جمعرات 25 جنوری کو نامزدگیوں کو منظوری دی ۔  جس سے تلنگانہ قانون ساز کونسل میں ایم ایل سی کی پانچ خالی نشستوں میں سے دو کو پُر کیا گیا۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ایم ایل اے کوٹہ کے تحت دو خالی ایم ایل سی سیٹیوں کے لیے 29 جنوری کو الگ الگ انتخابات شیڈول کئے ہیں۔ کانگریس نے اپنے ورکنگ صدر مہیش گوڈ اور ریاستی این ایس یو آئی کے صدر وینکٹ بالمور کو ایم ایل اے کوٹہ کے تحت دو ایم ایل سی سیٹوں کے لئے امیدواروں کے طور پر نامزد کیا ہے۔ اسمبلی میں کانگریس کی واضح اکثریت ہونے کی وجہ سے یہ امید کی جارہی ہے کہ ریاستی مقننہ میں اپنی پوزیشن مضبوط کرتے ہوئے پارٹی دونوں نشستوں پر جیت حاصل کرلے گی۔

خیال رہے کہ تلنگانہ قانون ساز کونسل 40 ارکان پر مشتمل ہے۔ فی الحال بھارت راشٹر سمیتی (BRS) 27 ارکان کے ساتھ ایوان پر دبدبہ ہے۔ عامر علی خان اور ایم کودنڈا رام کی تقرری کے ساتھ انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) کے پاس کونسل میں اب چار ایم ایل سی ہوگئے ہیں ۔ وہیں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے پاس دو ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:  2024کاہندوستان: زیادہ ترلوگ اچھامحسوس کررہےہیں،شادی شدہ افراد، زیادہ پرامید،رپورٹ کادعویٰ

یہ بھی پڑھئے:  تلنگانہ :اے سی بی کی کارروائی میں بدعنوان افسربے نقاب،100کروڑروپئےسے زائدمحسوب اثاثہ جات

اس کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور تلنگانہ جنا سمیتی (ٹی جے ایس) کے پاس ایک کا ایک رکن ہیں ۔ جبکہ باقی دو ارکان آزاد ہیں۔

تلنگانہ :اے سی بی کی کارروائی میں بدعنوان افسربے نقاب،100کروڑروپئےسے زائد محسوب اثاثہ جات

اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کے عہدیداروں نے بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے حیدرآباد میٹرو پولیٹن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایچ ایم ڈی اے) کے سابق ڈائرکٹر شیوا بالا کرشنا کے مکان پر دھاوا کرتے ہوئے 100 کروڑ روپئے سے زائد غیرمحسوب اثاثہ جات کا پتہ لگایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن بیورو کی خصوصی ٹیموں نے کل صبح بیک وقت بالا کرشنا کے مکان ، دفتر اور ان کے رشتہ داروں کے مکانات پر دھاوا کرتے ہوئے بھاری نقد رقم ، فکس ڈپازٹ رسید اور طلائی زیورات وغیرہ برآمد کرلئے ۔ اس کارروائی میں اینٹی کرپشن بیورو نے دو کیلو سونا اور کروڑہا روپئے کی ملکیت کے دستاویزات بھی برآمد کئے ہیں ۔

شیوا بالا کرشنا ایچ ایم ڈی اے کے سابقہ ڈائرکٹر ہیں اور موجودہ میٹرو ریل پلاننگ اور ریرا کے سکریٹری بھی بتائے گئے ہیں ۔ اینٹی کرپشن بیورو نے خفیہ اطلاع ملنے پر یہ کارروائی کی اور غیرمحسوب اثاثہ جات کا پتہ لگایا ۔ اس کارروائی میں 40 لاکھ نقد رقم ، 60 قیمتی گھڑیاں ، 14 موبائیل فون ، 10 لیاپ ٹاپ اور دیگر اشیاء برآمد کئے گئے۔ اتنا ہی نہیں سابقہ ڈائرکٹر کے مکان کی تلاشی کے دوران نقد رقم گننے والی مشین ، 4 بینک لاکرس اور فکسڈ ڈپازٹ ہونے کا پتہ بھی لگایا گیا ہے۔

 

رات دیر گئے تک اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے ایچ ایم ڈی اے کے سابق ڈائرکٹر شیوا بالا کرشنا کے مکان میں اپنی کارروائی جاری رکھی تھی ۔ اے سی بی نے اس اطلاع پر یہ کارروائی کی کہ بالاکرشنا نے مبینہ غیر قانونی طریقوں سے بھاری اثاثہ جات جمع کئے ہیں۔

اینٹی کرپشن باڈی اے سی بی کی 14 ٹیموں کی جانب سے بدھ کو دن بھر تلاش جاری رہی اور امکان ہے کہ آج یعنی جمعرات کو دوبارہ تلاشی مہم شروع کی جائے گی۔ ملزم شیوا بالا کرشنااور اس کے رشتہ داروں کے گھر، دفاتر اور احاطے پر بیک وقت چھاپے مارے گئے، جس میں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثے برآمد ہوئے۔

ملزم شیوا بالا کرشنا کے بینک لاکرس ابھی تک نہیں کھولے گئے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ٹیم کو ان میں بڑے اثاثوں کی تفصیلات بھی ملی ہیں۔ اے سی بی نے کم از کم چار بینکوں میں لاکرس کی نشاندہی کی ہے۔ اے سی بی حکام کو مبینہ طور پر افسر کی رہائش گاہ پر نقدی گننے والی مشینیں ملی ہیں۔ انہوں نے مبینہ طور پر HMDA میں خدمات انجام دینے کے بعد دولت حاصل کی تھی۔ جاری تلاش میں مزید جائیدادوں کا کی نشاندہی کی جاسکتی ہے۔

تلنگانہ میں کانگریس اورمجلس اتحادالمسلمین میں دوستی؟ اکبرالدین اویسی کو دی گئی یہ ذمہ داری

تلنگانہ کے نومنتخب ارکان کی حلف برداری کیلئے جلد اسمبلی اجلاس طلب کیا جائے گا۔ارکان کی حلف برداری کیلئے مجلس اتحادالمسلمین کے رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی کو پروٹم اسپیکر منتخب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس سلسلہ میں وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے صدرمجلس اتحادالمسلمین، اسد الدین اویسی سے فون پربات کی اور پروٹم اسپیکر کے فیصلہ سے واقف کرایا۔ ریونت ریڈی نے اسد الدین اویسی کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی جس پر انہوں نے معذرت خواہی کی تاہم پرانے شہرحیدرآباد کی ترقی کیلئے اقدامات کامشورہ دیا۔

پروٹم اسپیکر کے عہدہ پرسینئر رکن اسمبلی کو منتخب کیا جاتا ہے ۔ اکبرالدین اویسی اسمبلی کیلئے مسلسل 6 مرتبہ منتخب ہوچکے ہیں۔ موجودہ اسمبلی میں تملا ناگیشور راؤ ، اتم کمار ریڈی اور پوچارم سرینواس ریڈی 6 مرتبہ منتخب ہونے کا ریکارڈ رکھتے ہیں لیکن ناگیشور راؤ اور اتم کمار ریڈی کابینہ میں شامل کئے گئے۔ پوچارم سرینواس ریڈی کا تعلق بی آر ایس سے ہے اور وہ گزشتہ اسمبلی میں اسپیکر کے عہدہ پر فائز تھے۔ کانگریس نے پروٹم اسپیکر کے لئے اکبرالدین الدین اویسی کے نام پر فیصلہ کیا ہے جس سے صدر مجلس نے اتفاق کیا۔ اسمبلی اجلاس کی تاریخ طئے ہونے کے بعد گورنر سوندرا راجن راج بھون میں پروٹم اسپیکرکو حلف دلائیں گی اور وہ اسمبلی میں نو منتخب ارکان کو حلف دلائیں گے۔

اسدالدین اویسی کے بھائی اکبرالدین اویسی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ کے تحت چندراین گٹہ اسمبلی سیٹ سے آل انڈیا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن اسمبلی ہے۔ وہ یہاں سے مسلسل تیسری بار جیت چکے ہیں۔ اویسی نے بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کے ایم سیتارام ریڈی کو 81,660 ووٹوں سے شکست دی۔

یہ بھی پڑھیں:

ہندوستان کی پہلی بلٹ ٹرین کے ٹرمنل کی جھلک آئی سامنے، اشونی ویشنو نے شیئر کیا ویڈیو

’انہوں نے میرے والد کو جیل بھیجا، پھر بھی…‘،فاروق عبد اللہ کا نہرو اور کشمیر پر بڑا بیان

2018 کے اسمبلی انتخابات میں بھی اکبرالدین اویسی نے چندرائن گٹہ سیٹ سے 80264 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ تب اویسی کو 95339 ووٹ ملے تھے، جب کہ دوسرے نمبر پر رہنے والے بی جے پی کے شہزادی سید کو 15075 ووٹ ملے تھے۔ اس سے قبل 2014 کے انتخابات میں اکبرالدین اویسی نے 59,274 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

بی جے پی، جو 2018 میں چندرائن گٹہ سیٹ پر دوسرے نمبر پر تھی، نے اس بار یہاں سے ستیانارائن مدیراج کو ٹکٹ دیا تھا، لیکن انہوں نے آخری وقت میں صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا نام واپس لے لیا۔

اکبرالدین اویسی تنازعات کا شکار ہوتے رہتے ہیں۔ اس اسمبلی الیکشن میں بھی وہ انتخابی مہم کے دوران ایک پولس افسر کو دھمکی دیتے نظر آئے تھے۔ اس کے بعد انہیں نوٹس بھی جاری کیا گیا۔ اسی الیکشن میں اکبر الدین اویسی نے ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ ریڈی ہو، بابو ہو یا راؤ، ہم سب سے کام کروانے کا جادو جانتے ہیں۔ اکبر اویسی بولتے ہیں تو سب سانپوں کی طرح ناچنے لگتے ہیں۔ اکبر جب اسمبلی میں کھڑا ہوتا ہے تو اچھے برے تمام الفاظ رک جاتے ہیں

تلنگانہ نئے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے لیا حلف، کابینہ میں ایک بھی مسلم چہرہ نہیں، پہلی مرتبہ ہوا ایسا

حیدرآباد : چار دن کی کشمکش کے بعد بالآخر ریونت ریڈی نے آج یعنی جمعرات کو تلنگانہ کے دوسرے وزیراعلیٰ کے طورپرحلف لیا۔ حیدرآباد کے ایل بی اسٹیڈیم میں منعقدہ اس پروگرام میں گورنرتملائی سُندرراجن نے لاکھوں لوگوں کی موجودگی میں ریونت ریڈی کو حلف دلایا۔ لوگوں اس خاص موقع کے گواہ بنے۔ ملو بھٹی وکرمارکا نے ریونت ریڈی کے ساتھ نائب وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔ ان کے علاوہ این اتم کمار ریڈی، سی دامودر راجنارسمھا، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی، ڈی سریدھر بابو، پونگولیٹی سرینواس ریڈی، پونم پربھاکر، کونڈا سریکھا، ڈی انسویا سیتھاکا، ٹی ناگیشور راؤ، جوپلی کرشنا راؤ، جی پرساد راؤ،بطور کابینی وزراء حلف اٹھایاہے۔

تلنگانہ کابینہ میں پہلی مرتبہ کسی بھی مسلم چہرے کو شامل نہیں کیاگیاہے جس کے بعد ریاست کے مسلمانوں میں تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے ۔سیاسی مبصرین کا کہناہے کہ تلنگانہ کابینہ میں آزادی کے بعد سے اب تک ایسا نہیں ہوا تھا کہ نئے وزیراعلیٰ کی حلف برداری کے موقع پر کسی مسلم چہرے کو کابینہ میں شامل نہیں کیاگیا ہو۔امید کی جارہی ہے کہ ریونت ریڈی جلدہی کابینہ کی توسیع کرکے مسلم وزیرکو تلنگانہ کابینہ میں جگہ دیں گے۔

حلف برداری کی تقریب میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے، پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کی صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، دیپیندر ہوڈا جیسے بڑے نام موجود تھے۔ اس کے علاوہ کانگریس کے کئی سینئر لیڈر بھی اس تقریب میں موجود تھے۔ ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار اور سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے ریونت ریڈی کی حلف برادری تقریب میں شرکت کی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اترپردیش:80مدارس میں 100کروڑروپے کی فنڈنگ کامعاملہ، ایس آئی ٹی کررہی ہے تحقیقات

یہ بھی پڑھئے: تلنگانہ کے دوسرے وزیراعلیٰ کے حیثیت سے اے ریونت ریڈی کی آج حلف برداری

یادرہے کہ انتخابی نتائج آنے کے بعد وزیراعلیٰ کی دوڑ میں کئی نام سامنے آئے تھے۔ اچانک خبر آئی کہ ریونت ریڈی ریاست کے سی ایم ہوں گے اور وہ پیر کی شام کو حلف لیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس کے بعد پارٹی کے کچھ لیڈروں نے احتجاج شروع کردیا اور تقریب حلف برداری کو منسوخ کرناپڑا۔ اس کے بعد پارٹی ہائی کمان نے دہلی میں ریونت ریڈی کے نام کااعلان کیا۔ بتایاجارہا ہے کہ چھ بارایم ایل اے اور کانگریس کے سابق ریاستی صدر این۔ اتم کمار ریڈی اور مالو بھٹی وکرمارک نے ریونت ریڈی کی مخالفت کی تھی۔

بے شک، ریونت کے مخالفین نے انہیں وزیراعلیٰ بننے سے روکنے کی پوری کوشش کی، لیکن وہ پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کی پہلی پسند رہے۔ دراصل وہ تلنگانہ میں انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے پہلے اور بعد میں بھی بی آر ایس کے خلاف کانگریس کی مہم کا چہرہ بنے رہے۔ کانگریس نے 2023 کے اسمبلی انتخابات میں 119 میں سے 64 سیٹیں جیتی ہیں۔

تلنگانہ کے دوسرے وزیراعلیٰ کے حیثیت سے اے ریونت ریڈی کی آج حلف برداری

تلنگانہ کے نئے چیف منسٹر کی حیثیت سے اے ریونت ریڈی آج یعنی (جمعرات) لال بہادر اسٹیڈیم میں حلف لیں گے۔تلنگانہ کی دارالحکومت حیدرآباد کے فتح میدان (ایل بی اسٹیڈیم) میں آج دوپہر میں تلنگانہ کی نئی کابینہ کی حلف برداری تقریب منعقد ہوگی جس کی قیادت ریونت ریڈی کریں گے۔اس تقریب میں کانگریس چیف منسٹران کے علاوہ پارٹی کے سینئر قائدین بشمول سونیاگاندھی،راہول گاندھی اورپرینکا گاندھی کی شرکت متوقع ہے۔ کانگریس پارٹی کے صدر ملکاراجن کھڑگے بھی حلف برداری میں شرکت کریں گے۔

دوسری جانب نامزد چیف منسٹر ریونت ریڈی نے لال بہادر اسٹیڈیم میں تقریب حلف برداری کیلئے عوام کو کھلا دعوت نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ جمعرات کی دوپہر 1:04 بجے حلف لے رہے ہیں۔ عوام سے خواہش کی جاتی ہے کہ وہ تقریب میں شرکت کریں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں ایک مرتبہ پھر اندراماں راج قائم ہوا ہے اسے اپنی آنکھوں سے دیکھنے کیلئے عوام کو کثیر تعداد میں شرکت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے تلنگانہ عوام، طلبہ کی جدوجہد اور قربانیوں کے نتیجہ میں تلنگانہ کی تشکیل کا حوالہ دیا اور کہا کہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ کی تشکیل کے عہد کو پورا کیا ہے۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے   یہاں کلک   کریں۔

تلنگانہ کے دوسرے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیتے ہی ریونت ریڈی عوام کو دی گئی 6 ضمانتوں سے متعلق فائل پر پہلی دستخط کریں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے ریونت ریڈی کو 6 ضمانتوں پر عمل آوری کو اولین ترجیح دینے کی ہدایت دی ہے۔

سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے اعلان کیا تھا کہ کانگریس حکومت کی تشکیل کے بعد کابینہ کے پہلے اجلاس میں 6 ضمانتوں کو قانونی شکل دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ریونت ریڈی حلف برداری کے بعد عوام کو دیئے گئے وعدوں کی تکمیل سے متعلق فائل پر پہلی دستخط کریں گے۔

واضح رہے کہ 2004 میں آنجہانی وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے زرعی شعبہ کو مفت برقی سربراہی کی فائل پر حلف لیتے ہی پہلی دستخط کی تھی۔ یاد رہے کہ تلنگانہ اسمبلی چناؤ میں سونیا گاندھی نے جن 6 ضمانتوں کا اعلان کیا اس کے تحت خواتین کو ماہانہ 2500/- روپئے وظیفہ، 200 یونٹ مفت برقی سربراہی،500 روپئے میں گیس سلینڈر، 4 ہزار روپئے ماہانہ پنشن، غریبوں کو مکانات کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپئے کی امداد، کسانوں کو فی ایکر 15 ہزار روپئے کی امداد، زرعی مزدوروں کو 12 ہزار روپئے سالانہ، شہیدان تلنگانہ کے خاندانوں کو 250 مربع گز اراضی، نوجوانوں کو 5 لاکھ روپئے تک تعلیمی امداد، دھان کی فصل پر ایم ایس پی کے علاوہ 500/- روپئے بونس ، خواتین کو آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت، آروگیہ شری اسکیم کے تحت 10 لاکھ روپئے تک مفت علاج جیسے اعلانات شامل ہیں۔