Tag Archives: AIMIM

اسد الدین اویسی نے نونیت رانا کوکیا چیلنج، کہا۔۔ایک گھنٹہ نکالیں اوربتائیں کہ وہ کیاکرسکتی ہیں

نئی دہلی:اب اسد الدین اویسی نے نونیت رانا کو چیلنج کیا ہے۔ نونیت رانا کے چیلنج کا جواب دیتے ہوئے، AIMIM کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعرات کو ان سے کہا کہ وہ 15 سیکنڈ کے بجائے ایک گھنٹہ نکالیں اور دکھائیں کہ وہ کیا کر سکتی ہیں۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا، ‘میں کہتا ہوں کہ انہیں 15 سیکنڈ دیں۔ آپ کیا کریں گے؟ تم اخلاق جیسا سلوک کرو گے یا تم نے مختار کے ساتھ کیا۔۔ ہم یہ بھی دیکھنا چاہتے ہیں کہ تم میں تھوڑی سی بھی انسانیت باقی ہے یا نہیں۔ کون ڈرتا ہے؟ ہم تیار ہیں۔ اگر کوئی اس کے لیے کھلی اپیل کر رہا ہے تو ایسا کریں۔ پی ایم آپ کا ہے، آر ایس ایس آپ کا ہے، سب کچھ آپ کا ہے۔ کرو، تمہیں کون روک رہا ہے؟ بتاؤ ہمیں کہاں آنا ہے، ہم آئیں گے۔

یادرہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے فائربرانڈ لیڈر نونیت رانا نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی کو چیلنج کرتے ہوئے سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ کردیاہے۔ اب اکبر الدین اویسی کے بڑے بھائی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے نونیت رانا پر جوابی حملہ کیا ہے اور انہیں چیلنج کیا ہے کہ وہ 15 سیکنڈ کے بجائے ایک گھنٹہ نکالیں اور بتائیں کہ وہ کیا کرسکتی ہیں۔

 

دراصل اکبرالدین اویسی کے برسوں پرانے بیان پر بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے کہا تھا، ‘میں کہتا ہوں کہ اگر پولیس صرف 15 سیکنڈ کے لیے ہٹائی جائے تو چھوٹے (اکبر الدین اویسی) کو یہ بھی معلوم نہیں ہوگا کہ آپ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔ ‘ نونیت رانا نے یہ بیان حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

نونیت رانا نے کیا کہا تھا

دراصل حیدرآباد میں بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کے حق میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نونیت رانا نے کہا تھا، ‘چھوٹا کہتا ہے کہ 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹاؤ ہم تمہیں دکھائیں گے۔ میں کہتا ہوں، ‘چھوٹے، تم 15 منٹ کہہ رہے ہو، ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر پولیس 15 سیکنڈ کے لیے وہاں سے ہٹ جائے تو چھوٹے ، یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ تم کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔’

نونیت رانا نے اپنے ایکس ہینڈل پر اپنے بیان کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے دونوں اویسی بھائیوں کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ بتا دیں کہ اکبر الدین اویسی نے سال 2013 میں ایک بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹایا جائے تو ہم اطلاع دیں گے۔

اسد الدین اویسی کو الیکشن کمیشن نے بھیجا نوٹس، اشتعال انگیز تقریر پر طلب کی وضاحت، جانئے کیا ہے پورا معاملہ

وارانسی: 25 اپریل کو وارانسی میں پی ڈی ایم کا ایک جلسہ عام منعقد ہوا تھا، جس میں اسد الدین اویسی اور اپنا دل کیمراوادی لیڈر پلوی پٹیل نے شرکت کی تھی۔ اس پروگرام میں اسد الدین اویسی نے تقریر کی۔ اب بی جے پی نے اویسی کی تقریر پر اعتراض کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلا ہے کہ اس جلسہ عام میں اسد الدین اویسی نے اشتعال انگیز تقریر کی ہے۔ جس کے بعد اسدالدین اویسی کے ساتھ اپنا دل کیمراوادی کے ضلع صدر کو نوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کی گئی ہے۔

بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ اسد الدین اویسی نے اشتعال انگیز تقریر کی، جس میں اویسی نے وزیر اعظم اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر جھوٹے الزامات لگا کر مذہب اور فرقہ کی بنیاد پر مسلم ووٹوں کو پولرائز کرنے اور مذہب کی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی تھی، جو ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

جس کے بعد الیکشن کمیشن نے شکایت درج کر کے معاملے کو صحیح پایا اور اب نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ 6 مئی تک جواب نہ دینے کی صورت میں ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

یہ نوٹس الیکشن کمیشن کی جانب سے حیدرآباد اسد الدین اویسی کے دفتر کو بھی بھیجا گیا ہے اور جلد از جلد وضاحت طلب کی گئی ہے۔

اسدالدین اویسی نےمرکزی حکومت کوبنایانشانہ، وزارت خارجہ کی جانب سے ایڈوائزری جاری کر نے پراٹھائے سوال

لوک سبھا انتخابات سے پہلے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کئی مسائل پر بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ انہوں نے میڈیاسے حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی امیدوار کے خلاف جعلی ووٹوں کے الزامات ،سی اے اے اور وزارت خارجہ کی جانب سے ہندوستانیوں کو ایران اور اسرائیل کا سفر کرنے سے روکنے کے لیے ایڈوائزری جاری کرنے جیسے مسائل پر میڈیا سے بات کی۔

اسد الدین اویسی نے شہریت (ترمیم) ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ مرکز میں حکمراں جماعت کو نشانہ بناتے ہوئے، اویسی نے کہا کہ بی جے پی نے ایک غیر آئینی قانون CAA بنایا ہے۔اسے ذات پات کی بنیاد پر بنایا گیا ہے جو کہ برابری کے حق کے خلاف ہے۔ میں نے پارلیمنٹ میں شہریت (ترمیمی) ایکٹ کی کاپی پھاڑ دی۔ ہم سی اے اے کے خلاف تھے اور ہیں۔

 

تلنگانہ میں کانگریس سے اتحاد کے بارے میں اسدالدین اویسی نے کہا کہ وہ ریاست میں کسی کے ساتھ اتحاد میں نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، “اتر پردیش میں ہم نے پی ڈی ایم تشکیل دی ہے۔ تلنگانہ میں ہم نے کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔ ہمیں اپنے کام پر یقین ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے امیدوار جیت جائیں گے۔

 

اویسی نے بی جے پی امیدوار کے خلاف فرضی ووٹنگ کے الزامات پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔اسدالدین اویسی نے حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا جانب سے جعلی ووٹنگ کے الزامات پر بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہر سال جنوری میں ناموں کی شمولیت کا عمل ہوتا ہے، اس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے فہرستیں جاری کی جاتی ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات سے پہلے ووٹرز کی حتمی فہرست جاری کی جاتی ہے۔ ناموں کو ہٹانا اور شامل کرنے میں میرا کیا کردار ہے؟

 

اب اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اس کے پیش نظر مرکزی وزارت خارجہ کی جانب سے ہندوستانیوں کو ایران اور اسرائیل جانے سے روکنے کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ نے اس پر میڈیا سے کہا، “میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت ہند اور اسرائیل کی حکومت نے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب نریندر مودی کی حکومت نے تب 6000 ملازمین کو اسرائیل بھیجا تھا۔ اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کر کے انہیں اسرائیل بھیجا گیا اور اب وہ ایڈوائزری جاری کر رہے ہیں۔ اویسی نے مزید کہا کہ پی ایم مودی کو ان 6000 ملازمین کو جلد ہندوستان واپس لانا چاہئے۔

اسد الدین اویسی کا بہار میں سیاسی دھماکہ، اس لوک سبھا سیٹ سے اتار ہندو امیدوار، جانئے کس کی بڑھی فکر

گیا : لوک سبھا انتخابات کا اعلان ہوتے ہی بہار میں سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے امیدوار اتارنے شروع کر دئے ہیں۔ اسی سلسلے میں اسد الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین یعنی اے آئی ایم آئی ایم نے گیا پارلیمانی حلقے کے انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے پہلے امیدوار کا اعلان کر دیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ مسلمانوں کی پارٹی کہلانے والی اویسی کی پارٹی نے یہاں سے ایک ہندو کو اپنا امیدوار قرار دیا ہے۔

بتا دیں کہ AIMIM پارٹی نے گیا سے رنجن پاسوان کو اپنا امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی قائدین کی جانب سے امیدوار کے اعلان کے بعد رنجن پاسوان کا پھولوں سے استقبال کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی رنجن پاسوان کے حامیوں نے ہار پہنا کر ان کا شاندار استقبال کیا اور جیت کے نعرے بھی لگائے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے مگدھ انچارج مطلوب خان نے امیدوار کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک پریس کانفرنس کی اور امیدوار کو میدان میں اتارنے کا اعلان کیا۔

گیا میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران پارٹی انچارج نے کہا کہ پارٹی نے گیا پارلیمانی حلقہ سے رنجن پاسوان کا اعلان کیا ہے۔ رنجن پاسوان گیا لوک سبھا سیٹ سے امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے۔ وہیں انہوں نے پارٹی کا مقصد بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی پہلی بار لوک سبھا انتخابات میں اس علاقے کے لئے آئی ہے، اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جوڑنا اور ان کے مسائل کے لئے جدوجہد کرنا ہے۔

وہیں لوک سبھا امیدوار رنجن پاسوان نے کہا کہ جو بھی مسئلہ ہے اسے اٹھانے اور مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے وہ پورے دل و جان سے کام کریں گے۔ بتادیں کہ اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار رنجن پاسوان کے انتخابی میدان میں اترنے سے جہاں این ڈی اے کو براہ راست دلت ووٹوں کا نقصان ہو سکتا ہے تو وہیں اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار کی موجودگی کی وجہ سے مہا گٹھ بندھن کے ووٹوں میں سیندھ ماری کا بھی امکان ہے ۔

الیکشن کمشنر ارون گوئل کے استعفیٰ پراسدالدین اویسی کاردعمل، کہا۔۔حکومت بتائیں وجہ

لوک سبھا الیکشن 2024 آئندہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے الیکشن کمشنر ارون گوئل کے استعفیٰ پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ان کے استعفیٰ کو لے کر کئی سوال اٹھائے ہیں۔ اویسی نے ارون گوئل کے استعفیٰ پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔

مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے الیکشن کمشنر ارون گوئل کے استعفیٰ پر سوال اٹھایا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے کہا، “یہ بہت حیرت کی بات ہے کہ جب الیکشن کمیشن آف انڈیا 13 مارچ کے بعد کسی بھی دن شیڈول کا اعلان کرنے والا ہے اور اس سے ٹھیک پہلے الیکشن کمشنر ارون گوئل نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میں نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ حکومت اس کے خلاف جارہی ہے۔ سپریم کورٹ اور چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنرز کی تقرری کا طریقہ تبدیل کر رہے ہیں۔

 

مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ نے مزید کہا، “اگر انہیں مقرر کرنے والے تین لوگوں میں سے دو حکومت کے ہیں، تو یہ واضح ہے کہ حکومت اس عہدے پر اپنے ہی لوگوں کو مامور کرے گی۔” سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہونی چاہیے۔ ارون گوئل یا حکومت کو اس کی وجہ بتانی چاہئے کہ انتخابات سے عین قبل ایسا کیوں ہوا۔

یادرہے کہ لوک سبھا انتخابات سے چندہفتے پہلے ایک چونکا دینے والے اقدام میں الیکشن کمشنر ارون گوئل نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ صدر جمہوریہ ہند نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیاہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا میں پہلے ہی ایک اسامی خالی تھی اور اب صرف چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار ہی اس عہدے کے ساتھ رہ جائیں گے۔ذرائع کے مطابق لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کا اعلان اگلے ہفتے ہونے کا امکان ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ گوئل کے استعفیٰ کاانتخابات کے اعلان کی آخری تاریخ پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں۔

Loksabha Elections 2024:کانگریس کی پہلی فہرست جاری،39امیدواروں کااعلان،راہل گاندھی وایناڈ سےلڑیں گےانتخابات

کانگریس پارٹی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ پہلی فہرست میں 39 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈر راہل گاندھی وایناڈ سیٹ سے الیکشن لڑیں گے۔ راہل گاندھی کے علاوہ بھوپیش بگھیل کو راج ناندگاؤں سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ بنگلورو رورل سے ڈی کے سریش اور رائے پور سے وکاس اپادھیائے کو انتخابی دوڑ میں اتارا گیا ہے۔ کانگریس کی پہلی فہرست میں 39 امیدواروں کے نام ہیں۔ ان میں سے 24 سیٹوں پر ریزرو کیٹیگری کے امیدوار کھڑے کیے گئے ہیں۔ 12 امیدوار ایسے ہیں جن کی عمر 50 سال سے کم ہے اور 8 امیدواروں کی عمر 50 سے 60 سال کے درمیان ہے۔

 کانگریس کی پہلی فہرست
کانگریس کی پہلی فہرست

پارٹی کے جنرل سکریٹری کے۔ سی وینوگوپال نے نئی دہلی میں یہ فہرست جاری کی۔ کانگریس کی پہلی فہرست میں چھتیس گڑھ سے 6، کرناٹک سے 7، کیرالا سے 16، لکشدیپ سے ایک، میگھالیہ سے 2، ناگالینڈ سے ایک، سکم سے ایک، تلنگانہ سے چار اور تریپورہ سے ایک امیدوار کا اعلان کیا گیا ہے۔

تریپورہ (مغربی) سے آشیش کمار شاہ کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ آشیش کمار شاہ بی جے پی کے ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ 2022 میں وہ پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہو ئے تھے۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری کے۔ سی وینوگوپال نے کہا کہ کانگریس اب مکمل طور پر انتخابی موڈ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتخابی مہم میں جارحانہ راستے پر چل رہے ہیں۔ راہل گاندھی بھارت جوڑو نیائے یاترا پر ہیں۔ یہ سفر گجرات تک پہنچا ہے۔ یہ منی پور سے شروع ہوا اور ممبئی میں اختتام پذیر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو مرکزی حکومت میں 30 لاکھ نوکریاں دی جائیں گی۔

راہل گاندھی

راہل گاندھی اس وقت کانگریس کے سب سے بڑے چہروں میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے ماضی میں قومی صدر کی کمان سنبھال لی ہے۔ گاندھی اس وقت وایناڈ، کیرالہ سے ایم پی ہیں۔ ان کی قیادت میں پارٹی نے بھارت جوڑو یاترا اور بھارت جوڑو نیا ئے یاترا شروع کی۔ راہول گاندھی نے گزشتہ عام انتخابات میں پارٹی کی خراب کارکردگی کے بعد قومی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

ہمارے ہی لیڈر کیوں…بہار میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر کے قتل پر چھلکا اسد الدین اویسی کا درد، کہا: دعا کرتا ہوں کہ …

گوپال گنج : بہار کے گوپال گنج میں بے خوف مجرموں نے اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی سکریٹری عبدالسلام عرف اسلم مکھیا کا گولی مار کر قتل کردیا۔ یہ واقعہ نگر تھانہ علاقہ کے ترکہا پل کے قریب پیش آیا۔ موٹر سائیکل پر سوار دو حملہ آوروں نے اس واردات کو انجام دیا۔ وہیں گوپال گنج پولس کی SIT نے اس قتل معاملے میں 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے، جن سے مسلسل پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس نے ملزمان کی ایک موٹر سائیکل بھی برآمد کر لی ہے۔ اب اس پر اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر کے قتل کو لے کر ایکس پر لکھا : ہمارے ہی لیڈر کیوں نشانے پر؟

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اسلم مکھیا کے قتل کی معلومات شیئر کیں۔ انہوں نے لکھا : گوپال گنج ضمنی انتخاب میں اے آئی ایم آئی ایم کے سابق امیدوار اور ریاستی سکریٹری عبدالسلام اسلم مکھیا کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ ان کے گھر والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ پچھلے سال دسمبر میں ہمارے سیوان کے ضلع صدر عارف جمال کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔


بتا دیں کہ اس معاملے میں گوپال گنج کے ایس پی سورن پربھات نے کہا کہ قتل ذاتی دشمنی کی وجہ سے ہوا ہے۔ جلد مجرموں کو گرفتار کرکے قتل کی واردات کا انکشاف کیا جائے گا۔ بتا دیں کہ عبدالسلام عرف اسلم مکھیا نے گوپال گنج اسمبلی سے الیکشن بھی لڑا تھا اور وہ اس وقت مدرسہ اسلامیہ کے سکریٹری بھی تھے۔

یہ بھی پڑھئے: بہار میں اویسی کی پارٹی کے لیڈر کا قتل، سیاسی سازش یا آپسی رنجش؟ جانئے ایس پی نے کیا کہا

یہ بھی پڑھئے: سڑکوں پر اترے کسان تو پنجاب میں ختم ہونے لگا ڈیزل اور گیس، بڑھ سکتی ہیں لوگوں کی مشکلات

ادھر اس معاملہ کو لے کر آر جے ڈی نے لا اینڈ آرڈر پر سوالات اٹھائے ہیں۔ آر جے ڈی کے ضلع صدر دلیپ کمار سنگھ نے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبدالسلام سیاست دان ہونے کے علاوہ ایک بڑے تاجر بھی تھے۔ پولیس کے لیے قتل کا پردہ فاش کرنا ایک چیلنج ہے۔ آر جے ڈی نے مجرموں کی گرفتاری اور سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اسدالدین اویسی کابیان، کہا۔۔نہ مودی سےڈرو، نہ شاہ سےڈرو، نہ حکومت سے ڈرو، صرف۔۔۔دیکھیں ویڈیو

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ وہ اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ چاہے وہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی ہی کیوں نہ ہوں ۔ اس دوران حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے دوسرے لوگوں کو بھی مشورہ دیا کہ وہ نہ تو پی ایم مودی سے ڈریں اور نہ ہی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے۔ انہیں صرف اوپر والے سے ڈرنا چاہیے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر ورکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے بدھ (17 جنوری 2024) کو مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر 36 سیکنڈ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔اس دوران انہوں نے جو ویڈیو کلپ شیئر کیا اس میں وہ جلسہ عام کے دوران شاعرانہ انداز میں یہ کہتے ہوئے نظر آئے کہ ہم صرف اس سے ڈرتے ہیں جس نے زمین و آسمان بنائے (اللہ کے حوالے سے)۔ باقی کسی سے نہیں ڈرتے۔ میں جو کچھ بھی ہوں، گناہ گار، خطا کار، . میں کیا ہوں، میرا رب جانتا ہے، لیکن میں صرف اللہ سے ڈرتا ہوں اور میں یہ بھی بتانے آیا ہوں کہ نہ مودی سے ڈرو، نہ شاہ سے ڈرو، نہ حکومت سے ڈرو… کسی سے نہ ڈرو۔ صرف اللہ سے ڈرو۔

 

اسد الدین اویسی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ملک میں مبینہ طور پر رام کے نام پر سیاست ہو رہی ہے۔ یوپی کے ایودھیا میں 22 جنوری 2024 کو رام مندر کی پران پرتشٹھا کی تقریب سے پہلے سیاسی رہنماؤں اور سنتوں کے درمیان لفظی جنگ دیکھنے میں آئی ہے۔

اسدالدین اویسی نے اس سے پہلے عبادت گاہوں کے قانون کا ذکر کیا تھا اور کہا تھا کہ اسے پارلیمنٹ نے بنایا ہے۔ ایسے میں مودی حکومت کیوں کہتی ہے کہ ہم اس پر قائم ہیں؟ اپوزیشن کا کیا ہوگا؟ 6 دسمبر کو بابری مسجد کو کس نے شہید کیا؟ یہ مسئلہ تاحیات رہے گا۔ اگر آپ مسجد کو شہید نہ کرتے تو عدالت کا کیا فیصلہ ہوتا؟ 6 دسمبر ایک حقیقت ہے۔ کیا ہم چاہیں گے کہ 6 دسمبر دوبارہ ہو؟

اکبرالدین اویسی بنے پروٹیم اسپیکر،تلنگانہ گورنرنےدلایاحلف،کچھ دیرمیں شروع ہوگااسمبلی اجلاس

حیدرآباد: مجلس اتحادالمسلمین کے لیڈراکبرالدین اویسی پروٹیم اسپیکرکے طورپرحلف لے لیاہے۔حیدرآباد کے راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں تلنگانہ گورنرتمل سائی سندراجن نے انہیں عہدے اوررازداری کا حلف دلایاہے۔ یادر ہے کہ اکبرالدین اویسی کو جمعہ کو نو منتخب تلنگانہ ریاستی اسمبلی کے پہلے اجلاس کے لیے پروٹیم اسپیکر مقررکیاگیا۔ تلنگانہ کی تیسری اسمبلی کا اجلاس آج سے شروع ہورہا ہے۔ ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے، ریاستی مقننہ نے کہا کہ ‘آئین ہند کے آرٹیکل 180 کی شق (1) کے تحت دئیے گئے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، تلنگانہ کے گورنراکبرالدین اویسی کو تلنگانہ قانون سازاسمبلی کے رکن کے طورپرمقررکیاہے تاکہ وہ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔ ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 178 کے تحت، ایک اسپیکر پروٹیم اسمبلی کی کارروائی اس وقت تک چلاتا ہے جب تک کہ نئے اسپیکر کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔

ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 188 کے تحت منتخب اراکین پروٹیم اسپیکر کے سامنے حلف اٹھاتے اور دستخط کرتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو پروٹیم سپیکر ایوان کا ایک عارضی افسر ہوتا ہے جو اسمبلی کا اجلاس اس وقت تک چلاتا ہے جب تک کہ تمام نو منتخب ارکان حلف نہیں اٹھا لیتے اور ایک باضابطہ اسپیکر کا انتخاب نہیں ہو جاتا۔ اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب ہونے کے بعد پروٹیم سپیکر کا عہدہ ختم ہو جاتا ہے اور باضابطہ اسپیکر ذمہ داری سنبھال لیتا ہے۔

تاہم اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے بھائی اکبر الدین اویسی کی پروٹیم اسپیکر کے عہدے پر تقرری تلنگانہ میں ایک بڑے سیاسی تنازعہ میں بدل گئی ہے۔بی جے پی لیڈروں نے حلف برداری کی تقریب کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیاہے۔

گوشہ محل سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے راجہ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ اگر اے آئی ایم آئی ایم لیڈراکبر الدین اویسی کو پروٹیم اسپیکر بنایا جاتا ہے تو وہ حلف نہیں اٹھائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق راجہ سنگھ نے اپنے بیان میں اے آئی ایم آئی ایم لیڈر کے لیے توہین آمیز زبان کا استعمال کرتے ہوئے کانگریس کے ارادوں پر سوالیہ نشان لگایا۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اس قدم سے مسلم ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

ٹی راجہ سنگھ نے نو منتخب چیف منسٹر ریونت ریڈی پر بھی حملہ کیا اور ان پر سابق بی آر ایس حکومت کے نقش قدم پر چلنے کا الزام لگایا۔ دریں اثناء تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے عہدہ سنبھالنے کے ایک دن بعد جمعہ کو اپنے کیمپ آفس اور سرکاری رہائش گاہ پر ایک ‘پرجا دربار’ کا اہتمام کیا۔ اپنے پرجا دربار میں کانگریس لیڈر نے عام لوگوں کی شکایات سنیں اور انہیں جلد از جلد حل کرنے کا وعدہ کیا۔ نئے نام والے جیوتی راؤ پھولے پرجا بھون میں ‘پرجا دربار’ کے لیے لوگ بڑی تعداد میں قطار میں کھڑے تھے۔

تلنگانہ میں کانگریس اورمجلس اتحادالمسلمین میں دوستی؟ اکبرالدین اویسی کو دی گئی یہ ذمہ داری

تلنگانہ کے نومنتخب ارکان کی حلف برداری کیلئے جلد اسمبلی اجلاس طلب کیا جائے گا۔ارکان کی حلف برداری کیلئے مجلس اتحادالمسلمین کے رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی کو پروٹم اسپیکر منتخب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اس سلسلہ میں وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے صدرمجلس اتحادالمسلمین، اسد الدین اویسی سے فون پربات کی اور پروٹم اسپیکر کے فیصلہ سے واقف کرایا۔ ریونت ریڈی نے اسد الدین اویسی کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی جس پر انہوں نے معذرت خواہی کی تاہم پرانے شہرحیدرآباد کی ترقی کیلئے اقدامات کامشورہ دیا۔

پروٹم اسپیکر کے عہدہ پرسینئر رکن اسمبلی کو منتخب کیا جاتا ہے ۔ اکبرالدین اویسی اسمبلی کیلئے مسلسل 6 مرتبہ منتخب ہوچکے ہیں۔ موجودہ اسمبلی میں تملا ناگیشور راؤ ، اتم کمار ریڈی اور پوچارم سرینواس ریڈی 6 مرتبہ منتخب ہونے کا ریکارڈ رکھتے ہیں لیکن ناگیشور راؤ اور اتم کمار ریڈی کابینہ میں شامل کئے گئے۔ پوچارم سرینواس ریڈی کا تعلق بی آر ایس سے ہے اور وہ گزشتہ اسمبلی میں اسپیکر کے عہدہ پر فائز تھے۔ کانگریس نے پروٹم اسپیکر کے لئے اکبرالدین الدین اویسی کے نام پر فیصلہ کیا ہے جس سے صدر مجلس نے اتفاق کیا۔ اسمبلی اجلاس کی تاریخ طئے ہونے کے بعد گورنر سوندرا راجن راج بھون میں پروٹم اسپیکرکو حلف دلائیں گی اور وہ اسمبلی میں نو منتخب ارکان کو حلف دلائیں گے۔

اسدالدین اویسی کے بھائی اکبرالدین اویسی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ کے تحت چندراین گٹہ اسمبلی سیٹ سے آل انڈیا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رکن اسمبلی ہے۔ وہ یہاں سے مسلسل تیسری بار جیت چکے ہیں۔ اویسی نے بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کے ایم سیتارام ریڈی کو 81,660 ووٹوں سے شکست دی۔

یہ بھی پڑھیں:

ہندوستان کی پہلی بلٹ ٹرین کے ٹرمنل کی جھلک آئی سامنے، اشونی ویشنو نے شیئر کیا ویڈیو

’انہوں نے میرے والد کو جیل بھیجا، پھر بھی…‘،فاروق عبد اللہ کا نہرو اور کشمیر پر بڑا بیان

2018 کے اسمبلی انتخابات میں بھی اکبرالدین اویسی نے چندرائن گٹہ سیٹ سے 80264 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ تب اویسی کو 95339 ووٹ ملے تھے، جب کہ دوسرے نمبر پر رہنے والے بی جے پی کے شہزادی سید کو 15075 ووٹ ملے تھے۔ اس سے قبل 2014 کے انتخابات میں اکبرالدین اویسی نے 59,274 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔

بی جے پی، جو 2018 میں چندرائن گٹہ سیٹ پر دوسرے نمبر پر تھی، نے اس بار یہاں سے ستیانارائن مدیراج کو ٹکٹ دیا تھا، لیکن انہوں نے آخری وقت میں صحت کی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا نام واپس لے لیا۔

اکبرالدین اویسی تنازعات کا شکار ہوتے رہتے ہیں۔ اس اسمبلی الیکشن میں بھی وہ انتخابی مہم کے دوران ایک پولس افسر کو دھمکی دیتے نظر آئے تھے۔ اس کے بعد انہیں نوٹس بھی جاری کیا گیا۔ اسی الیکشن میں اکبر الدین اویسی نے ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ ریڈی ہو، بابو ہو یا راؤ، ہم سب سے کام کروانے کا جادو جانتے ہیں۔ اکبر اویسی بولتے ہیں تو سب سانپوں کی طرح ناچنے لگتے ہیں۔ اکبر جب اسمبلی میں کھڑا ہوتا ہے تو اچھے برے تمام الفاظ رک جاتے ہیں