Tag Archives: Lok Sabha Election 2024

2024 کا الیکشن راہل گاندھی بنام نریندر مودی ہے: تلنگانہ میں امت شاہ کا بڑا بیان

حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعرات کو کہا کہ 2024 کا الیکشن راہل گاندھی بمقابلہ نریندر مودی ہے اور یہ ‘ترقی کے لیے ووٹ’ اور ‘جہاد کیلئے ووٹ’ کے درمیان مقابلہ ہے۔ تلنگانہ کے بھونگیر لوک سبھا حلقہ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب وزیر اعظم نریندر مودی کی ‘بھارتی گارنٹی’ اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘چینی گارنٹی’ کے درمیان ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس، بی آر ایس اور اے آئی ایم آئی ایم تلنگانہ کو شریعہ قانون پر چلانا چاہتے ہیں۔

کانگریس، بی آر ایس اور اے آئی ایم آئی ایم پر پولرائزیشن کا الزام لگاتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ یہ پارٹیاں رام نومی کے جلوس نکلنے نہیں دیتی ہیں اور سی اے اے کی بھی مخالفت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘یہ لوگ 17 ستمبر کو ‘حیدرآباد آزادی دن’ منانے کی اجازت نہیں دیتے۔ یہ لوگ سی اے اے کی مخالفت کرتے ہیں۔ یہ لوگ تلنگانہ کو شریعت اور قرآن کی بنیاد پر چلانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتا ہوں، مجھے صرف ‘مودی، مودی…’ کی گونج سنائی دیتی ہے۔ تلنگانہ نے ‘کمل’ کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور ان کی محبت اور آشیرواد ہمیں اس بار 400 کے پار لے جائیں گے۔ تلنگانہ کے لوگوں نے ہمیں 2019 میں 4 سیٹوں سے نوازا تھا اور اس بار مجھے یقین ہے کہ ہم تلنگانہ میں 10+ سیٹیں جیتنے والے ہیں۔ تلنگانہ کا یہ ‘دوہرے ہندسوں کا اسکور’ مودی جی کو یقینی طور پر 400 کے پار پہنچا دے گا ۔

اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ملکارجن کھرگے کہتے ہیں کہ تلنگانہ اور راجستھان کے لوگوں کا کشمیر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بدقسمتی سے وہ نہیں جانتے کہ یہاں کے لوگ کشمیر کے لیے اپنی جان بھی قربان کر سکتے ہیں۔ آرٹیکل 370 کو ہٹانا مودی جی کا ایک تاریخی فیصلہ ہے اور ہندوستان کے لوگ اس فیصلے پر شکر گزار بھی ہیں اور فخر بھی کرتے ہیں۔

اگرپولیس 15سیکنڈ کے لیے ہٹ جائے تو چھوٹے، تم کہاں سے آئے۔۔کہاں چلے گئے، نہیں معلوم ہوگا: نونیت رانا کا اکبراویسی پر طنز

حیدرآباد:بی جے پی کے فائربرانڈ لیڈر نونیت رانا نے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اکبر الدین اویسی کے اس بیان پر جوابی حملہ کیا ہے کہ پولیس کو 15 منٹ کے لیے ہٹایالیا جائے ۔ اکبر الدین اویسی نے کچھ سال پہلے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس 15 منٹ کے لیے پیچھے ہٹتی ہے تو ہم آپ کو بتا دیں گے۔ اب بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے حیدرآباد پہنچ کر اس کا جواب دیا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ میں کہتی ہوں کہ اگر پولیس صرف 15 سیکنڈ کے لیےہٹالی جائے تو چھوٹے (اکبرالدین اویسی) کو بھی پتہ نہیں چلے گا کہ آپ کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔ نونیت رانا نے حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکبر الدین اویسی کے پرانے بیان پر ردعمل دیا ہے۔

حیدرآباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے نونیت رانا نے اکبر الدین اویسی پر حملہ کیا ہے۔ بی جے پی ایم پی نونیت رانا نے حیدرآباد میں اکبر الدین اویسی کو چیلنج کیا ہے۔ نونیت رانا نے مجمع سے کہا، ‘چھوٹا کہتا ہے کہ 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹاؤ ہم تمہیں دکھائیں گے۔ میں کہتی ہوں، ‘چھوٹے، تم 15 منٹ کہہ رہے ہو، ہم کہہ رہے ہیں کہ اگر پولیس 15 سیکنڈ کے لیے وہاں سے ہٹ جائے تو چھوٹے ہمیں یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ تم کہاں سے آئے اور کہاں گئے۔’

 

نونیت رانا کے بیان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اکبر الدین اویسی نے کچھ سال پہلے ایک بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ اگر 15 منٹ کے لیے پولیس کو ہٹایا جائے تو ہم بتا دیں گے۔

نونیت رانا نے اپنے ایکس ہینڈل پر اپنے بیان کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے ۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے دونوں اویسی بھائیوں کو بھی ٹیگ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اے آئی ایم آئی ایم نے اس بیان پر نونیت رانا پر حملہ کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ترجمان وارث پٹھان نے نونیت رانا کے بیان پر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ بی جے پی لیڈر انتخابات کے دوران اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں۔ اگر ہمارا کوئی لیڈر ایسا بیان دیتا تو وہ سلاخوں کے پیچھے ہوتا۔

سیم پترودا کے نئے بیان سے مچا ہنگامہ، کانگریس نے اختیار کی کنارہ کشی، بی جے پی ہوئی حملہ آور

نئی دہلی : کانگریس لیڈر سیم پترودا نے بدھ کو ایک اور تنازعہ کو جنم دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مشرقی حصے میں رہنے والے لوگ چینی جیسے اور ساوتھ میں رہنے والے افریقیوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ اس کے بعد حکمراں بی جے پی نے اس معاملے کو لپک لیا اور اسے نسل پرستانہ تبصرہ ہونے کا دعوی کیا ۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ سیم پترودا کے اس بیان نے اپوزیشن پارٹی کی ‘تقسیم’ کی سیاست کو بے نقاب کردیا ہے۔ ادھر کانگریس نے پترودا کے بیان سے خود کو الگ کرلیا ہے ۔ کانگریس نے اس تبصرہ کو بدقسمتی اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

آج ایک پوڈ کاسٹ میں انڈین اوورسیز کانگریس کے سربراہ سیم پترودا نے کہا کہ ‘ہم گزشتہ 75 سالوں سے بہت خوشگوار ماحول میں رہ رہے ہیں۔ جہاں مختلف قسم کے لوگ یہاں ۔ وہاں کچھ جھگڑوں کو چھوڑ کر ایک ساتھ رہ سکتے ہیں ۔ ہم ملک کو ایک ساتھ ہندوستان کے طور پر متنوع شکل میں دیکھ سکتے ہیں۔ جہاں مشرق کے لوگ چینیوں کی طرح نظر آتے ہیں، مغرب میں لوگ عربوں کی طرح نظر آتے ہیں، شمال میں لوگ شاید گورے جیسے اور جنوب کے لوگ افریقیوں کی طرح نظر آتے ہیں، پترودا نے کہا کہ ہم سب بھائی بہن ہیں۔

پترودا کے بیان سے خود کو الگ کرتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹویٹر پر کہا کہ ‘سیم پترودا کی طرف سے پوڈ کاسٹ میں ہندوستان کے تنوع کو اجاگر کرنے کے لیے کھینچی گئی تصویر انتہائی بدقسمتی اور ناقابل قبول ہے۔ انڈین نیشنل کانگریس ان تبصروں سے پوری طرح الگ ہے۔’ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات آگے بڑھ رہے ہیں ، اپوزیشن پارٹی کانگریس کی حقیقت تیزی سے اجاگر ہوتی جارہی ہے ۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ پترودا کے ‘نسل پرستانہ’ تبصروں نے ملک کو نسل، مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے کانگریس کے اصلی ارادے کو بے نقاب کردیا ہے۔

بی جے پی لیڈر راجیو چندر شیکھر اور سدھانشو ترویدی نے دعویٰ کیا کہ پترودا نے ہندوستان کے اس خیال پر روشنی ڈالی ہے جس پر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی جیسے سینئر کانگریسی لیڈر بھروسہ کرتے ہیں۔ ترویدی نے کہا کہ موجودہ لوک سبھا انتخابات اب ہندوستان میں غیر ملکی ذہنیت کے زیر اثر کام کرنے والوں اور ان لوگوں کے درمیان ایک لڑائی بن گئے ہیں، جو خود کفیل اور عزت نفس کے ساتھ کام کررہے ہیں ۔

Lok Sabha Elections 2024: تیسرے مرحلہ کے تحت12ریاستوں کی93لوک سبھا سیٹوں پرپولنگ جاری، وزیراعظم نریندر مودی نے بھی دیاووٹ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے جس میں 12 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں شامل ہیں۔ آج کل 93 حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ گجرات کی سورت سیٹ پر بی جے پی پہلے ہی بلا مقابلہ جیت چکی ہے۔ 19 اپریل اور 26 اپریل کو لوک سبھا انتخابات کے دو مراحل کی تکمیل کے بعد، 18 ویں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے لئے آج ووٹنگ ہورہی ہے۔

تیسرے مرحلے میں گوا کی 2، گجرات کی 25، چھتیس گڑھ کی 7 اور کرناٹک کی 14 سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے۔۔ اس کے ساتھ ہی ان ریاستوں میں انتخابات مکمل ہو جائیں گے۔ اس سے پہلے 26 اپریل کو دوسرے مرحلے کے دوران کرناٹک میں 14 سیٹوں پر انتخابات ہوئے تھے۔ دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو میں دو لوک سبھا سیٹوں کے لیے بھی آج ووٹنگ ہورہی ہے۔ان کے علاوہ آسام کی 4، بہار کی 5، چھتیس گڑھ کی 7، مدھیہ پردیش کی 8، مہاراشٹر کی 11، اتر پردیش کی 10 اور مغربی بنگال کی 4 نشستوں کے لیے ووٹنگ ہورہی ہے۔ یادہے کہ جموں و کشمیر میں اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے ووٹنگ کی تاریخ چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو تبدیل کر دی گئی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیاہے۔ انہوں نے احمد آباد کے پولنگ بوتھ پر پہنچ کر اور اپنا ووٹ ڈالا۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔

 

آج سب سے زیادہ توجہ گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ پر رہے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ یہاں سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ بی جے پی کا گڑھ سمجھی جانے والی اس سیٹ کی نمائندگی لال کرشن اڈوانی جیسے قدآور لیڈر کرتے رہے ہیں۔ پارٹی 1989 سے اس سیٹ پر ناقابل شکست ہے۔مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے بھی گاندھی نگر پہنچ کر اپنا ووٹ دیاہے۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے اب تک دو مرحلوں میں 189 سیٹوں پر ووٹنگ ہو چکی ہے۔ آج 93 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ باقی چار مرحلوں میں 260 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے مرحلے میں 12 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 17 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ اس مرحلے میں 1331 امیدوار میدان میں ہیں۔

دہلی میں بیٹھا بھگوان جگن ناتھ کا بیٹا ہی کرے گا کام، وزیراعظم مودی نے کانگریس اور BJD کو گھیرا

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات کی سرگرمیوں کے درمیان وزیراعظم مودی نے آج یعنی پیر کو برہم پور، اوڈیشہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا اور اپوزیشن پر جم کر نشانہ سادھا ۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اوڈیشہ کو جلد ہی پہلی بار ‘ڈبل انجن’ والی حکومت ملے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پر زبانی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور بی جے ڈی لیڈروں نے اوڈیشہ کو لوٹا۔ اوڈیشہ کو پہلے کانگریس اور پھر بی جے ڈی لیڈروں نے لوٹا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں جو بھگوان جگن ناتھ کا بیٹا بیٹھا ہے وہ ضرور کام کرے گا۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس بار اوڈیشہ میں ایک ساتھ دو یگیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ایک یگیہ ہندوستان میں ملک میں ایک مضبوط حکومت بنانے کے لئے ہے۔ اور دوسرا یگیہ اوڈیشہ میں بی جے پی کی قیادت میں ایک مضبوط ریاستی حکومت بنانا ہے۔ آج میں اوڈیشہ بی جے پی کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ اوڈیشہ بی جے پی نے اوڈیشہ کی امنگوں، یہاں کے نوجوانوں کے خوابوں اور یہاں کی بہنوں اور بیٹیوں کی صلاحیتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک بہت ہی بصیرت والا سنکلپ پتر جاری کیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ بی جے پی جو بھی کہتی ہے، وہ کرتی ہے۔ اس لیے یہاں حکومت بننے کے بعد ہم سنکلپ پتر میں کیے گئے اعلانات کو پوری طاقت کے ساتھ نافذ کریں گے۔ یہ مودی کی گارنٹی ہے۔ یہاں بی جے ڈی حکومت کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ 4 جون لکھی گئی ہے۔ آج 6 مئی ہے، بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا فیصلہ 6 جون کو ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب 10 جون کو بھونیشور میں ہوگی۔ میں آج بی جے پی حکومت کے وزیر اعلیٰ کی تقریب حلف برداری میں سبھی کو مدعو کرنے آیا ہوں۔

جب تک زندہ ہوں کسی کو ریزرویشن چوری نہیں کرنے دوں گا، گملا میں وزیراعظم مودی کا بیان

گملا : لوک سبھا انتخابات کے سلسلے میں جھارکھنڈ کے گملا ضلع میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ میدان میں جتنے لوگ ہیں اس سے زیادہ تو باہر ہیں۔ ابھی سینکڑوں لوگ راستے میں ہوں گے، جو لوگ دھوپ میں بیٹھے ہیں، ان سے معافی مانگتا ہوں، وہ تپسیا کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ مجھے بھگوان برسا منڈا کے گاؤں جانے کا شرف حاصل ہوا۔ بھگوان برسا منڈا کی جائے پیدائش کی مٹی کو ماتھے پر تلک لگا کر میں نے فخر محسوس کیا۔ مجھے ہر چیلنج میں بھگوان برسا منڈا سے تحریک ملتی ہے۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ انڈیا ایلائنس کے لوگ ہر طرح کی باتیں پھیلاتے رہتے ہیں کہ مودی آئے تو ریزرویشن ختم کردیں گے۔ میں 10 سال سے فخر سے حکومت چلا رہا ہوں۔ سچ تو یہ ہے کہ مودی نے ان کے چہروں سے نقاب اتار دیا ہے۔ کانگریس پولرائزیشن کرتی ہے۔ کانگریس کو مسلم ووٹ بینک دکھائی دیتا ہے۔ بی جے پی سب کا ساتھ سب کا وکاس کی بات کرتی ہے۔ کانگریس کو تو یہ سب کرنا ہی نہیں ۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ جب ایس سی ایس ٹی او بی سی کو ریزرویشن ملا ہے تو اس میں چوری کا کھیل چل رہا ہے۔ جب آئین بابا صاحب نے بنایا تھا تو صاف کہہ دیا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر کوئی ریزرویشن نہیں ہوگا۔ کانگریس کے لوگ ریزرویشن میں ہیرا پھیری کرکے مسلمانوں کو دینا چاہتے ہیں، لیکن، جب تک مودی زندہ ہیں، میں ریزرویشن میں رتی بھر بھی ہیر پھیر نہیں ہونے دوں گا۔

لوہردگا کے امیدوار سمیر اوراوں کے حق میں مہم چلانے گملا پہنچنے والے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس اور انڈیا ایلائنس کے ارکان کہہ رہے ہیں کہ اس الیکشن میں کیا ہوگا۔ میں نے انٹرنیٹ نیٹ ورک کو ہر گاؤں تک پھیلا دیا ہے۔ کانگریس والے کہتے ہیں اس کا کیا فائدہ؟ اس غریب کے بیٹے مودی کو ہر گاؤں کے لوگوں کی فکر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب منموہن سنگھ وزیر اعظم تھے تو سونیا گاندھی نے کئی اسکیمیں روک دی تھیں۔ گاؤں کے غریب کا بیٹا، کوئی بھوکا نہ رہے، اسی لیے میں نے مفت میں اناج دینا شروع کیا۔ مفت اناج فراہم کرنے کی ضمانت دے رکھی ہے۔

بی جے پی 370 کا ہندسہ کیسے پار کرے گی؟ کہاں سے کتنی سیٹیں ملیں گی؟ امت شاہ نے بتادیا سب کچھ ، یہاں پڑھئے پورا انٹرویو 

Amit Shah Exclusive Interview: لوک سبھا انتخابات 2024 کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ملک کے سب سے بڑے نیوز نیٹ ورک ‘نیٹ ورک 18’ کو ایک خصوصی انٹرویو دیا ہے۔ نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی کو دیے گئے اس انٹرویو میں امت شاہ نے کئی مسائل پر بات کی۔

راہل جوشی: امت جی، نیوز 18 نیٹ ورک کو یہ خصوصی انٹرویو دینے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔ ہم آپ کے شہر میں ہیں۔ آپ کا حلقہ گاندھی نگر ہے۔ ہم سابرمتی ریور فرنٹ پر ہیں۔ آپ کہہ رہے تھے کہ آپ ہی نے اس کے کروز کا افتتاح بھی کیا۔ تو آئیے شروعات کرتے ہیں… اگر آپ پہلے دو مرحلوں کو دیکھیں تو ووٹر ٹرن آؤٹ تھوڑا کم رہا ہے۔ کچھ ریاستوں میں ووٹر ٹرن آؤٹ 5-6 فیصد کم  رہا ہے۔ تو 400 پار کا آپ کا نعرہ ہے، 370 بھارتیہ جنتا پارٹی… تو کیا ٹرین پٹری پر ہے؟

امت شاہ: بالکل پٹری پر۔ آپ نتائج کے دن دیکھ لیجئے گا ، 12:30 سے ​​پہلے این ڈی اے 400 کو پار کر جائے گی۔ مودی جی دوبارہ وزیر اعظم بن جائیں گے۔ کم ٹرن آؤٹ کی بہت سی وجوہات ہیں۔ ووٹر لسٹ کو 12 سال بعد اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ سامنے سے کوئی لڑائی نہیں ہے، جس کی وجہ سے ٹرن آؤٹ پر ایک طرح کا اثر پڑتا ہے۔ لیکن ہماری پارٹی کی ٹیم اور میں نے خود بہت تفصیلی تجزیہ کیا ہے۔ ہم دو مرحلوں میں 100 کو عبور کرکے اور 100 سے زیادہ سیٹیں جیت کر آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس لیے مجھے 400 کو پار کرنے کے ہدف میں کوئی پریشانی نظر نہیں آتی۔

راہل جوشی: پہلے شروعات کرتے ہیں امت جی ، ایشوز پر… وہ کون سے ایشوز ہیں جن پر بھارتیہ جنتا پارٹی آج تیسری بار عوام کے درمیان جا رہی ہے؟ مختصراً بتائیں کہ آپ کن حصولیابیوں لے کر عوام کے درمیان اتر رہے ہیں؟

امت شاہ: دیکھئے، سب سے پہلے اس ملک میں دہشت گردی اور نکسل ازم، دو ایسی پریشانیاں تھیں جو کئی دہائیوں سے ملک کی ترقی کے لیے رکاوٹ بن رہی تھیں۔ نریندر مودی جی نے 10 سال کے اندر دہشت گردی سے تقریباً 100 فیصد نجات پائی ہے اور نکسل ازم کے لیے آپ کہہ سکتے ہیں کہ اسے 95 فیصد تک ختم کر دیا گیا ہے۔

آج بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، تلنگانہ، آندھرا پردیش، مہاراشٹر… ان 7 ریاستوں سے نکسل ازم کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے۔ چھتیس گڑھ کے صرف 4 اضلاع میں بچا ہے ۔ اب وہاں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بنی ہے اور گزشتہ 3 ماہ کے اندر تقریباً 100 نکسلائیٹس مارے جا چکے ہیں۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ مودی جی کے تیسری بار وزیر اعظم بننے کے بعد ڈیڑھ دو سال کے اندر ملک کو نکسل ازم سے نجات مل جائے گی۔

دوسرا بڑا مسئلہ ملک کی معیشت ہے، جو ہر پہلو سے تباہ حال ہوگئی تھی۔ پالیسی بنتی ہی نہیں تھی اور پیداواری سرگرمیاں سست پڑ گئی تھیں۔ برآمدات اوندھے منہ گر رہا تھا ۔ ملک کے سبھی سرکاری بینکوں کی بیلنس شیٹ بھی  نہ بن پائے، اگر سچ میں بنانے جائیں ۔ اس طرح کی صورتحال تھی، مہنگائی آسمان کو چھو رہی تھی اور مجموعی طور پر بجٹ کے سولہ میں سے سولہ پیرامیٹر منفی دکھا رہے تھے۔ 10 ہی سال میں مودی جی نے اس منظر کو پوری طرح بدل دیا ہے۔ آج اسٹاک مارکیٹ آسمان کو چھو رہا ہے۔ FFI  کی فروخت کے بعد بھی ہندوستانی میوچول فنڈز نے مارکیٹ کو تقویت دی ہے۔ پی ایل آئی اسکیم اور ایک مضبوط ایکو سسٹم کی وجہ سے، ہندوستان مینوفیکچرنگ کے لیے دنیا میں پہلی ترجیحی منزل بنا ہے۔ ہمارے بچے ہر روز اسٹارٹ اپ رجسٹر کر رہے ہیں۔ ہماری کمپنیاں ہر روز پیٹنٹ رجسٹر کر رہی ہیں۔ خود روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ آج سبھی بینکوں کی بیلنس شیٹس بہت اچھی بن چکی ہے۔ انڈسٹریل گروتھ کے جتنے بھی پیرامیٹرس ہیں، وہ 25 سال کے ٹاپ موسٹ مارکنگ پر ہیں ۔ ایکسپورٹ ریکارڈ توڑ کر آگے ہی بڑھتا جارہا ہے ۔

اسی طرح ہم اگلے 25 سالوں تک دنیا بھر کی معیشت کو کچھ شعبوں میں ڈرائیو کرنے والے ہیں۔ ہندوستان آج ان تمام شعبوں میں سرخیل بن چکا ہے۔ جیسے گرین ہائیڈروجن مینوفیکچرنگ ، تھوڑے لیٹ ہیں ، لیکن سیمی کنڈکٹر، الیکٹریکل موٹر وہیکل موٹر، ​​بیٹری کی پیداوار، خلائی شعبہ۔ دیر ہونے کے باوجود میں پھر سے کہنا چاہوں گا کہ ڈیفنس بھی ۔ ایسے بہت سے شعبوں کے اندر، جو اگلے 25 سالوں تک عالمی معیشت کی سمت اور حالت کا فیصلہ کرنے والے ہیں، وہاں آج ہندوستان نے ایک مضبوط بنیاد رکھ چکا ہے اور اس بنیاد پر ایک بڑی عمارت تعمیر ہونی ہے۔ تو ملک کی معیشت بھی بہتر ہوئی ہے اور محفوظ بھی ہوئی ہے۔ ملک 11ویں نمبر کی معیشت تھا، آج 5ویں نمبر کی معیشت بن چکا ہے۔

گاؤں ہو یا شہر، جنگل ہو یا ریگستان، سمندری ساحل ہو یا شہر… ہر جگہ انفراسٹرکچر کی ترقی کا کام ہو رہا ہے۔ آج 10 لاکھ کروڑ روپے کا انفراسٹرکچر پر خرچ ہندوستان کے بجٹ میں عام بات ہے۔ جی ایس ٹی کلیکشن اور براہ راست ٹیکس کی وصولی اپنے تمام ریکارڈ خود ہی توڑتی جا رہی ہے۔ نریندر مودی جی نے ملک کے اندر سرحدوں کو مضبوط کرنے کا کام بھی بہت اچھے طریقے سے کیا ہے۔ ہندوستان کا مستقبل لوگوں کے درمیان روشن ہے، اس طرح کے اعتماد کو پیدا کرنے کی قیادت کی جو ذمہ داری ہے، نریندر مودی جی نے بہت اچھی طرح سے کیا ہے۔ آج تمام 130 کروڑ لوگ اس اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کہ ہم دنیا میں ٹاپ بن سکتے ہیں۔ اعلیٰ تعلیم ہو، نئی اقتصادی پالیسی ہو یا پھر رام جنم بھومی، آرٹیکل 370 کو ہٹانا ہو، تین طلاق کا خاتمہ ہو، یو سی سی ہو یا ملک کے فوجداری قانون میں بنیادی تبدیلیاں کرنی ہو… ہر میدان میں یہ 10 سال سنہری حروف میں لکھے جانے والے 10 سال ہیں۔ عوام یہ بھی محسوس کر رہے ہیں کہ کورونا جیسی وبا سے اتنی اچھی طرح سے لڑا جاسکا، وہ صرف اور صرف نریندر مودی جی کی قیادت ہے ۔

راہل جوشی: مالی اور اقتصادی موضوعات پر بھی آپ کی گرفت بہت اچھی ہے۔ آپ نے اس کا بہت اچھی طرح سے جاب دیا۔ میرا اس سے متعلق ایک سوال ہے۔ جب مہم شروعات ہوئی تھی تو پچھلے کچھ مہینوں سے حکومت معیشت کی بات کر رہی تھی، ترقی کی بات کر رہی تھی، جن باتوں کا آپ نے ابھی ذکر کیا ، اس کی بات کر کے عوام کے درمیان جارہی تھی۔ پہلے مرحلے کے بعد یہ دیکھا گیا کہ اس کا رخ تھوڑا پولرائزیشن کی طرف مڑا، تھوڑا ہندو مسلمان ہوا۔ آپ لوگوں نے کانگریس کے منشور پر حملہ کیا۔ وزیر اعظم نے راجستھان میں ایک ریلی میں کہا کہ کانگریس کے منشور میں ارن نکسل کی مہک ہے۔ اس میں ماؤنواز نظریات نظر آتے ہیں۔ تو یہ کہاں سے آیا؟

امت شاہ: دیکھئے، یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہمارے خلاف جو الیکشن لڑ رہے ہیں، ان لوگوں کے عزائم کو بے نقاب کریں ۔ آپ ہی بتائیے کہ کیا اس دور میں کوئی سیاسی جماعت پرسنل لا کی بات کر سکتی ہے، کیا ملک شریعہ کی بنیاد پر چلے گا؟ ایک طرف ہم اپنے منشور اور سنکلپ پتر میں کہہ رہے ہیں کہ ہم یکساں سول کوڈ لائیں گے اور کانگریس کہہ رہی ہے کہ ہم پرسنل لا کو فروغ دیں گے۔ کانگریس پارٹی کو جواب دینا چاہیے۔ یہ ایک بہت اہم مسئلہ ہے۔

راہل جوشی: ”تو اس لیے آپ کہہ رہے ہیں کہ اس پر مسلم لیگ کی چھاپ ہے؟

امت شاہ: یہ یقینی طور پر مسلم لیگ کی چھاپ ہے۔

راہل جوشی: یہی دلیل ہے کہ مسلم لیگ کی چھاپ ہے؟

امت شاہ: آپ مجھے بتائیے۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ملک کے ٹھیکوں میں اقلیتوں کو ترجیح دیں گے۔ کنٹریکٹس فرسٹ پووریسٹ کون ہے؟ پاسٹ پرفارمنس کیا ہے؟ کام کرنے کی صلاحیت ہے یا نہیں ہے؟ اس کی بنیاد پر طے ہوں گے یا کنٹریکٹر کے مذہب کی بنیاد پر طے ہوں گے؟ کس طرح یہ ملک چلانا چاہتے ہیں؟ اس بارے میں ملک کے عوام کو سوچنا ہوگا۔ طویل عرصے کے بعد نریندر مودی جی نے ملک کو پولرائزیشن کی سیاست سے باہر نکالا ہے۔ وہ ہمیں دوبارہ اسی سمت لے جا رہے ہیں کیونکہ کانگریس جیتنے کا اعتماد کھو چکی ہے۔

امت شاہ کا پورا انٹرویو پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں ۔

راتوں رات مسلمانوں کو بیک ورڈ بنا دیا … مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مسلم ریزرویشن پر کانگریس کو گھیرا

نئی دہلی : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس پارٹی پر مسلمانوں کو دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے حقوق دینے کا الزام لگایا۔ نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی کو دئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں امت شاہ نے کہا کہ یہ منشور کا معاملہ نہیں ہے لیکن جب کرناٹک میں کانگریس کی حکومت تھی تو راتوں رات انہوں نے کرناٹک کے سبھی مسلمانوں کو بیک ورڈ بنا دیا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پسماندگی کا نہ تو کوئی سروے ہوا اور نہ ہی کوئی کمیشن بنایا گیا۔ مذہب کی بنیاد پر تمام لوگوں کو پسماندہ قرار دیا گیا اور انہیں ریزرویشن بھی دیدیا گیا۔

نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی نے امت شاہ سے سوال کیا تھا کہ ‘ایک اور بات جس پر اس وقت بحث ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ کانگریس کے منشور کو دیکھتے ہوئے آپ لوگ کہہ رہے ہیں کہ وہ او بی سی ریزرویشن کاٹ کر مسلمانوں کو دے گی۔ اس کی بنیاد کیا ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ اب یہ ریزرویشن کٹا ، وہ او بی سی کا ہی کٹا ہے ۔ اسی طرح سے آندھرا پردیش میں جب متحدہ آندھرا میں ان کی حکومت تھی تو مسلمانوں کو چار فیصد ریزرویشن دیا گیا ۔ تو یہ کٹ کس کا حصہ کٹتا ہے؟ صرف SC-ST اور OBC کا ہی کٹتا ہے۔ جب میں نے کہا کہ ہم مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن ختم کریں گے تو میرے ویڈیو کو توڑ مروڑ کر عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔

امت شاہ نے کہا کہ راہل گاندھی کے کانگریس کی قیادت سنبھالنے کے بعد سیاست کی سطح مسلسل گر رہی ہے۔ آپ پارلیمنٹ میں بحث نہیں کر سکتے، شور و شرابہ کرنا ، بائیکاٹ کردینا ، بولنے نہیں دینا، بحث میں حصہ نہیں لینا اور باہر جا کر پریس کانفرنسیں کرنا کہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ کیا سمجھتے ہیں کہ ملک کے عوام یہ سب نہیں جانتے؟ ملک کے عوام یہ سب باتیں اچھی طرح جان گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت میں صحت مند بحث ہونی چاہئے اور آپ لوگ بھی ان سے کچھ نہیں پوچھتے ہیں ۔ آپ لوگوں کو بھی پوچھنا چاہئے ۔ مگر آپ لوگ سوال ہم سے ہی پوچھتے ہیں ان سے نہیں پوچھتے ہیں ۔

اسد الدین اویسی کو الیکشن کمیشن نے بھیجا نوٹس، اشتعال انگیز تقریر پر طلب کی وضاحت، جانئے کیا ہے پورا معاملہ

وارانسی: 25 اپریل کو وارانسی میں پی ڈی ایم کا ایک جلسہ عام منعقد ہوا تھا، جس میں اسد الدین اویسی اور اپنا دل کیمراوادی لیڈر پلوی پٹیل نے شرکت کی تھی۔ اس پروگرام میں اسد الدین اویسی نے تقریر کی۔ اب بی جے پی نے اویسی کی تقریر پر اعتراض کرتے ہوئے الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلا ہے کہ اس جلسہ عام میں اسد الدین اویسی نے اشتعال انگیز تقریر کی ہے۔ جس کے بعد اسدالدین اویسی کے ساتھ اپنا دل کیمراوادی کے ضلع صدر کو نوٹس جاری کرکے وضاحت طلب کی گئی ہے۔

بی جے پی نے الزام لگایا ہے کہ اسد الدین اویسی نے اشتعال انگیز تقریر کی، جس میں اویسی نے وزیر اعظم اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر جھوٹے الزامات لگا کر مذہب اور فرقہ کی بنیاد پر مسلم ووٹوں کو پولرائز کرنے اور مذہب کی بنیاد پر سماج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی تھی، جو ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

جس کے بعد الیکشن کمیشن نے شکایت درج کر کے معاملے کو صحیح پایا اور اب نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے خبردار کیا ہے کہ 6 مئی تک جواب نہ دینے کی صورت میں ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

یہ نوٹس الیکشن کمیشن کی جانب سے حیدرآباد اسد الدین اویسی کے دفتر کو بھی بھیجا گیا ہے اور جلد از جلد وضاحت طلب کی گئی ہے۔

ملک میں نکسل ازم کا 100 فیصد خاتمہ کب ہوگا؟ نیوز18 کے انٹرویو میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بتایا

Amit Shah Exclusive Interview: لوک سبھا انتخابات 2024 کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ملک کے سب سے بڑے نیوز نیٹ ورک ‘نیٹ ورک 18’ کو ایک خصوصی انٹرویو دیا ہے۔ نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی کو دیے گئے اس انٹرویو میں امت شاہ نے کئی مسائل پر بات کی۔ آئیے اس انٹرویو کے کچھ اقتباسات پڑھتے ہیں …

راہل جوشی: امت جی، پہلے ایشوز سے شروعات کرتے ہیں۔ وہ کون سے ایشوز ہیں جن پر بھارتیہ جنتا پارٹی آج تیسری بار عوام کے درمیان جا رہی ہے؟ مختصراً بتائیں کہ آپ کن کارناموں کو عوام کے درمیان پیش کر رہے ہیں؟

امت شاہ: دیکھئے، سب سے پہلے اس ملک میں دہشت گردی اور نکسل ازم دو ایسے پریشانیاں تھیں جو کئی دہائیوں سے ملک کی ترقی کے لیے رکاوٹ بن رہی تھیں۔ نریندر مودی جی نے 10 سال کے اندر دہشت گردی سے تقریباً 100 فیصد نجات پائی ہے اور نکسل ازم کے لیے آپ کہہ سکتے ہیں کہ اسے 95 فیصد تک ختم کر دیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ’’آج بہار، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، تلنگانہ، آندھرا پردیش، مہاراشٹر۔ ان 7 ریاستوں سے نکسل ازم کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے۔ چھتیس گڑھ کے صرف 4 اضلاع میں بچا ہے ۔ اب وہاں بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بن چکی ہے اور گزشتہ 3 ماہ کے اندر تقریباً 100 نکسلائیٹس مارے جا چکے ہیں۔ مجھے پورا بھروسہ ہے کہ مودی جی کے تیسری بار وزیر اعظم بننے کے بعد ڈیڑھ دو سال کے اندر ملک کو نکسل ازم سے نجات مل جائے گی۔

امت شاہ نے کہا کہ دوسرا بڑا مسئلہ ملک کی معیشت ہے، جو ہر پہلو سے تباہ حال ہوگئی تھی۔ پالیسی بنتی ہی نہیں تھی اور پیداواری سرگرمیاں سست پڑ گئی تھیں۔ برآمدات اوندھے منہ گر رہا تھا ۔ ملک کے سبھی سرکاری بینکوں کی بیلنس شیٹ بھی تیار نہیں کی جاتی تھی۔ ایسی ہی صورتحال تھی، مہنگائی آسمان کو چھو رہی تھی اور مجموعی طور پر بجٹ کے سولہ میں سے سولہ پیرامیٹر منفی دکھا رہے تھے۔ صرف 10 سالوں میں مودی جی نے اس منظر کو پوری طرح بدل دیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مزید کہا کہ آج اسٹاک مارکیٹ آسمان کو چھو رہا ہے۔ FFI  کی فروخت کے بعد بھی ہندوستانی میوچل فنڈز نے مارکیٹ کو تقویت دی ہے۔ پی ایل آئی اسکیم اور ایک مضبوط ایکو سسٹم کی وجہ سے، ہندوستان مینوفیکچرنگ کے لیے دنیا میں پہلی ترجیحی منزل بن گیا ہے۔ ہمارے بچے ہر روز اسٹارٹ اپ رجسٹر کر رہے ہیں۔ ہماری کمپنیاں ہر روز پیٹنٹ رجسٹر کر رہی ہیں۔ خود روزگار کے بہت سے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ آج سبھی بینکوں کی بیلنس شیٹس بہت اچھی بن چکی ہے۔

 بتا دیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے خصوصی انٹرویو کے دوران دیگر مسائل پر بھی کھل کر بات کی ہے۔ امت شاہ کا یہ خصوصی انٹرویو آج یعنی جمعرات کی رات 9 بجے نیٹ ورک 18 کے تمام چینلز پر ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔