مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس پارٹی پر مسلمانوں کو دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے حقوق دینے کا الزام لگایا۔

راتوں رات مسلمانوں کو بیک ورڈ بنا دیا … مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مسلم ریزرویشن پر کانگریس کو گھیرا

نئی دہلی : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس پارٹی پر مسلمانوں کو دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے حقوق دینے کا الزام لگایا۔ نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی کو دئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں امت شاہ نے کہا کہ یہ منشور کا معاملہ نہیں ہے لیکن جب کرناٹک میں کانگریس کی حکومت تھی تو راتوں رات انہوں نے کرناٹک کے سبھی مسلمانوں کو بیک ورڈ بنا دیا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پسماندگی کا نہ تو کوئی سروے ہوا اور نہ ہی کوئی کمیشن بنایا گیا۔ مذہب کی بنیاد پر تمام لوگوں کو پسماندہ قرار دیا گیا اور انہیں ریزرویشن بھی دیدیا گیا۔

نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہل جوشی نے امت شاہ سے سوال کیا تھا کہ ‘ایک اور بات جس پر اس وقت بحث ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ کانگریس کے منشور کو دیکھتے ہوئے آپ لوگ کہہ رہے ہیں کہ وہ او بی سی ریزرویشن کاٹ کر مسلمانوں کو دے گی۔ اس کی بنیاد کیا ہے؟ اس کا جواب دیتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ اب یہ ریزرویشن کٹا ، وہ او بی سی کا ہی کٹا ہے ۔ اسی طرح سے آندھرا پردیش میں جب متحدہ آندھرا میں ان کی حکومت تھی تو مسلمانوں کو چار فیصد ریزرویشن دیا گیا ۔ تو یہ کٹ کس کا حصہ کٹتا ہے؟ صرف SC-ST اور OBC کا ہی کٹتا ہے۔ جب میں نے کہا کہ ہم مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن ختم کریں گے تو میرے ویڈیو کو توڑ مروڑ کر عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔

امت شاہ نے کہا کہ راہل گاندھی کے کانگریس کی قیادت سنبھالنے کے بعد سیاست کی سطح مسلسل گر رہی ہے۔ آپ پارلیمنٹ میں بحث نہیں کر سکتے، شور و شرابہ کرنا ، بائیکاٹ کردینا ، بولنے نہیں دینا، بحث میں حصہ نہیں لینا اور باہر جا کر پریس کانفرنسیں کرنا کہ ہمارے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ کیا سمجھتے ہیں کہ ملک کے عوام یہ سب نہیں جانتے؟ ملک کے عوام یہ سب باتیں اچھی طرح جان گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جمہوریت میں صحت مند بحث ہونی چاہئے اور آپ لوگ بھی ان سے کچھ نہیں پوچھتے ہیں ۔ آپ لوگوں کو بھی پوچھنا چاہئے ۔ مگر آپ لوگ سوال ہم سے ہی پوچھتے ہیں ان سے نہیں پوچھتے ہیں ۔