Category Archives: وطن نامہ

National Categories

راجستھان کے اجمیر میں مولانا کا قتل، 3 نقاب پوشوں نے مسجد میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا، علاقہ میں کشیدگی

اجمیر : خواجہ کی نگری اجمیر کے کنچن نگر خان پورہ علاقے میں واقع مسجد کے مولانا کا نامعلوم شرپسندوں نے ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ مولانا 2 دن پہلے ہی مسجد پہنچے تھے۔ وہ مسجد میں ہی بچوں کے ساتھ سو رہے تھے ۔ فی الحال قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی رام گنج تھانہ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقہ کے مکینوں اور سوسائٹی کے دیگر لوگ بھی مسجد پہنچ گئے۔ وہ پولیس سے اس معاملے میں مناسب کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مقامی رہائشی حاجی محمد شریف عباسی نے بتایا کہ کنچن نگر خان پور دورائی علاقے میں واقع محمدی مدینہ مسجد کے مولانا محمد ماہر دو روز قبل ہی اجمیر آئے تھے۔ ان کے ساتھ چھ نابالغ بچے بھی تھے جنہیں وہ پڑھاتے تھے ۔ جمعہ کی سہ پہر تقریباً 3.30 بجے تین نقاب پوش بدمعاش پچھلے دروازے سے مسجد میں داخل ہوئے۔ بدمعاشوں نے بچوں کو ڈرا دھمکا کر باہر نکال دیا۔ اس کے بعد شرپسندوں نے مولانا محمد ماہر کا لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ کے مکین موقع پر پہنچے لیکن تب تک تینوں بدمعاش موقع سے فرار ہو چکے تھے۔ لوگوں نے فوراً اس کی اطلاع رام گنج تھانے کو دی۔ اس پر تھانہ انچارج رویندر سنگھ پولیس اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اجمیر ساؤتھ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بھی موقع پر پہنچے اور پورے معاملے کی جانکاری لی۔

پولیس نے ایف ایس ایل ٹیم کو موقع پر طلب کر لیا ہے۔ پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ پولیس کو قریب ہی جھاڑیوں میں دو لاٹھیاں ملی ہیں۔ ڈاگ اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مولانا محمد ماہر دو ماہ قبل ہی مسجد کے مولانا بنے تھے۔ وہ 7 سال قبل یوپی سے اجمیر کنچن نگر میں واقع مدینہ مسجد میں پڑھانے آئے تھے۔

 

مولانا کو کیوں قتل کیا گیا؟ اس کی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔ پولیس پاس میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کھنگالنے میں مصروف ہے۔ یہ پتہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ شرپسند کون تھے۔ پولیس نے مولانا کی لاش کو جے ایل این اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھا ہے۔ وہیں لاش کا پوسٹ مارٹم کر کے لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔

مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی پھر زخمی، ہیلی کاپٹر میں چڑھتے وقت لڑکھڑا کر گر گئیں

کولکتہ: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ایک بار پھر زخمی ہوگئی ہیں۔ ممتا بنرجی کو یہ چوٹ درگاپور میں ہیلی کاپٹر میں سوار ہونے کے دوران لگی۔ وہ ہیلی کاپٹر سے درگاپور سے آسنسول جا رہی تھیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق بعد میں انہیں وہاں تعینات سیکورٹی اہلکاروں نے اٹھایا۔ تاہم انہیں زیادہ چوٹ نہیں آئی اور اور وہ آسنسول روانہ کیلئے روانہ ہوگئیں۔

بتا دیں کہ وہ آسنسول ٹی ایم سی امیدوار شتروگھن سنہا کی حمایت میں ایک ریلی سے خطاب کرنے جا رہی تھیں۔ جب ممتا بنرجی ہیلی کاپٹر کے اندر جا رہی تھیں تو وہ اپنا توازن کھو بیٹھیں اور لڑکھڑا کر گر گئیں۔ ان کے پاوں میں معمولی چوٹ آئی ہے۔


اس وقت یہ واقعہ پیش آیا تو ان کے سیکورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر ان کی مدد کی۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کچھ دیر بعد درگاپور سے آسنسول کے لیے روانہ ہو گئیں۔

ٹی ایم سی ذرائع نے بتایا کہ ان کی چوٹ زیادہ سنگین نہیں ہے اور وہ آسنسول میں پارٹی کی انتخابی ریلی میں شرکت کریں گی۔ بتادیں کہ وہ پہلے بھی کئی بار زخمی ہو چکی ہیں۔

’اروند کیجریول اقتدار کے لالچی…‘ حملہ آور ہوئی بی جے پی، ہائی کورٹ کی پھٹکار کے بعد عام آدمی پارٹی نے دیا یہ جواب

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے کل اروند کیجریوال کی قیادت والی حکومت کو ایم سی ڈی اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو کتابیں فراہم نہ کرنے پر سرزنش کی۔ اس کے بعد اب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دہلی میں عام آدمی پارٹی (آپ) پر حملہ کیا ہے۔ بتا دیں کہ ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے صاف کہا کہ کیجریوال نے جیل میں رہنے کے باوجود وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ نہ دے کر اپنے ذاتی مفاد کو قومی مفاد سے اوپر رکھا ہے۔

اب بی جے پی لیڈر منجندر سنگھ سرسا نے اے اے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ‘اروند کیجریوال اقتدار کے لالچی ہیں، وہ اپنے ذاتی مفاد کو ملک کے مفاد سے اوپر سمجھتے ہیں اور جیل میں رہ کر بھی وزیر اعلیٰ بنے رہنا چاہتے ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں۔ یہ ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال جی کے خلاف تبصرہ کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اسکول کے بچوں کو کتابیں نہیں مل رہی ہیں۔ اسکولوں کے حالات ابتر ہیں اور وزیر اعلیٰ جیل میں رہ کر اقتدار کے مزے لوٹنا چاہتے ہیں۔ میرے خیال میں اروند کیجریوال کو اس تبصرہ کے فوراً بعد استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

اس کے علاوہ دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے کہا کہ اگر کوئی سرکاری ملازم کسی الزام میں پکڑا جاتا ہے تو 48 گھنٹے کے اندر اس کا استعفیٰ لے لیا جاتا ہے۔ اروند کیجریوال، آپ تو حکومت چلانے والے وزیراعلی ہیں۔ آپ کو شرم آنی چاہیے تھی۔ آپ کو اب تک استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا لیکن کرسی کی کشش، بنگلے کی کشش جو آپ نے عوام کے پیسوں سے بنایا تھا، آپ کو یہ عہدہ چھوڑنے نہیں دے رہا۔

اے اے پی نے ہائی کورٹ کے تبصرہ پر بیان دیا ہے۔ AAP نے کہا :

  1. ایل جی نے غیر قانونی طور پر نامزد کونسلرز کی تقرری کی۔
  2. LG کے غیر قانونی طریقہ اپنانے کی وجہ سےMCD کی اسٹینڈنگ کمیٹی نہیں بن سکی۔
  3. ایل جی وی کے سکسینہ اسٹینڈنگ کمیٹی نہ بننے کیلئے ذمہ دار۔
  4. سٹینڈنگ کمیٹی نہ بننے کی وجہ سے MCD کا کام رک گیا۔
  5. قائمہ کمیٹی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔

دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس: امانت اللہ خان کو ملی بڑی راحت، عدالت نے منظور کی ضمانت

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت ملی ہے۔ دراصل وہ دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں ملزم ہیں۔ ان کی پیشی آج راؤس ایونیو کورٹ میں تھی۔ وہ ای ڈی کے سمن پر حاضر نہ ہونے کی ای ڈی کی شکایت پر راؤس ایونیو کورٹ کی طرف سے جاری سمن کے معاملے میں عدالت میں حاضر ہوئے تھے۔ راؤس ایونیو کورٹ نے راحت دیتے ہوئے امانت اللہ خان کی 15000 روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت منظور کر لی۔

آپ کو بتا دیں کہ امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ میں تقرریوں میں بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف نقد رقم میں ‘جرائم کی بھاری رقم’ کا مقدمہ بھی درج ہے۔ غیر قانونی تقرریوں کے ذریعے نقدی جمع کرنے اور اس رقم سے اپنے نام پر غیر منقولہ جائیداد خریدنے کے الزامات بھی ہیں۔یادرہےکہ یہ معاملہ 2018-2022 کے درمیان کا ہے۔ ای ڈی ان الزامات کے سلسلے میں امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

 

بتایاجاتاہے کہ ای ڈی نے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو چھ سمن بھیجے تھے۔ سمن ملنے کے بعد بھی امانت اللہ خان ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ ان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ ایم ایل اے ہونے کی بنیاد پر آپ کو کوئی چھوٹ نہیں دی جا سکتی۔

امانت اللہ خان کون ہیں؟

اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے، امانت اللہ خان، اتر پردیش کے میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں امانت اللہ خان نے بی جے پی کے برہم سنگھ کو 60 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ AAP میں شامل ہونے سے پہلے، امانت اللہ خان نے 2013 میں لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد سال 2020 میں AAP نے اوکھلا سے ایک بار پھر امانت اللہ خان کو میدان میں اتارا، وہ یہ الیکشن جیت گئے۔

فرسٹ پوسٹ کی ایڈیٹر پالکی شرما نے آکسفورڈ میں پیش کی تھی ہندوستان کی سچائی، وزیراعظم مودی نے کی تعریف

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے نیٹ ورک 18 کی صحافی پالکی شرما کی تعریف کی ہے۔ پالکی شرما نے تقریباً ایک سال قبل برطانیہ میں ایک شاندار تقریر میں ڈیٹا اور کہانیوں کے ذریعے ہندوستان کی کامیابی کی کہانی کو اجاگر کیا تھا جو اب سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہو چکی ہے۔

پالکی شرما کی سراہنا کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے جمعرات کو ایکس پر لکھا: آپ نے ہندوستان بھر میں بڑے پیمانے پر ہونے والی تبدیلیوں کی ایک شاندار جھلک پیش ہے” ۔ نیز وزیراعظم مودی فرسٹ پوسٹ کی منیجنگ ایڈیٹرپالکی شرما کو ٹیگ بھی کیا۔ بتادیں کہ وزیراعظم پوسٹ سے چند گھنٹے پہلے جیسے ہی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پالکی شرما کی تقریر کا ویڈیو بڑے پیمانے پر شیئر ہونا شروع ہوا تو شرما نے خود ایکس پر کہا کہ وہ اس ردعمل کیلئے “مشکور” ہیں۔


پالکی شرما نے لکھا: تقریبا ایک سال پہلے آکسفورڈ یونین میں میرے ریمارکس نے سوشل میڈیا پر اپنا راستہ بنایا ہے۔ میں نے اپنی دلیل کی تائید کے لیے واقعات اور کہانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان میں کیا تبدیلی آئی ہے اس پر ایک نقطہ نظر پیش کیا تھا۔

خیال رہے کہ 10 منٹ کے ویڈیو میں پالکی شرما پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان میں دیکھنے میں آئی اہم تبدیلیوں کا خلاصہ پیش کرتی نظر آرہی ہیں۔ تقریباً ایک سال قبل مشہور آکسفورڈ یونین کے مباحثے کے ویڈیو میں انہوں نے ‘مودی کا ہندوستان صحیح راستے پر ہے’ تحریک کے حق میں دلیل دی تھی۔ یہ مباحثہ گزشتہ سال جون کے آخر میں برطانیہ میں منعقد ہوا تھا ۔

سیما حیدر کے شوہر کی ہندوستان آنے کی ہوئی تاریخ طے! کیا ہے پاکستان آنے کی اصلی وجہ؟

نوئیڈا : سیما حیدر کے شوہر غلام حیدر کے پاکستان سے ہندوستان آنے کی خبر آرہی ہے۔ دراصل انہوں نے سیما حیدر، سچن مینا اور ان کے وکیل ڈاکٹر اے پی سنگھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرایا تھا۔ وہ سورج پور، گوتم بدھ نگر، اتر پردیش کی سیشن عدالت میں اپنی گواہی دینے آرہے ہیں۔ گریٹر نوئیڈا کی عدالت نے غلام کو اپنی گواہی دینے کے لیے عدالت میں حاضر ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

غلام حیدر نے اپنے ہندوستانی وکیل مومن ملک کی مدد سے اپنی اہلیہ سیما حیدر، سچن مینا اور ان کے وکیل اے پی سنگھ کے خلاف گریٹر نوئیڈا کی سیشن عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ مومن ملک ہریانہ کے معروف سینئر وکیل ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ سورج پور سیشن کورٹ نے غلام حیدر کو گواہی کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔ غلام حیدر گواہی دینے کے لیے 10 جون کو ہندوستان آ سکتے ہیں۔ اگر عدالت ان کی گواہی قبول کر لیتی ہے تو تینوں کو کم از کم تین سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

غلام نے بتایا کہ اس نے اپنے وکیل مومن ملک کے ذریعے ہتک عزت کی درخواست دائر کی تھی جس کے بعد معزز عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد کیس کو ایڈمت کرلیا ہے۔ عدالت نے غلام حیدر کو آئندہ سماعت پر 10 جون کو اپنے شواہد کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ عدالتی حکم پر غلام حیدر کے وکیل مومن ملک نے کہا کہ یہ قانونی جنگ کی بڑی ابتدائی جیت ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان کے صوبہ سندھ کی رہنے والی سیما حیدر 13 مئی کو نیپال کے راستے اپنے چار بچوں کے ساتھ غیر قانونی طور پر ہندوستان پہنچی تھی۔ یہاں اس نے اپنے ہندوستانی عاشق سچن مینا سے شادی کر لی، جس کا تعلق اتر پردیش سے ہے۔ دونوں کے ویڈیوز وقتاً فوقتاً وائرل ہوتے رہتے ہیں ۔

اپوزیشن کو مایوس کرنے جا رہا این ڈی اے… دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ کے بعد وزیراعظم مودی کا پیغام، جانئے کیا کہا؟

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہو گئی ہے۔ 13 ریاستوں میں 88 سیٹوں پر ووٹنگ کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کا اس حوالے سے ٹویٹ بھی سامنے آیا۔ وزیراعظم نے تقریباً 7 بجے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X کے ذریعے ووٹنگ پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ وزیراعظم نے لکھا : دوسرا مرحلہ بہت اچھا رہا! ہندوستان بھر کے لوگوں کا شکریہ جنہوں نے آج ووٹ دیا۔ این ڈی اے کو مل رہی بے مثال حمایت اپوزیشن کو مزید مایوس کرنے والی ہے۔ ووٹر این ڈی اے کی اچھی حکمرانی چاہتے ہیں۔ نوجوان اور خواتین ووٹر این ڈی اے کو بھرپور حمایت دے رہے ہیں۔

آج شام 5 بجے تک مغربی بنگال اور چھتیس گڑھ میں 72 فیصد سے زیادہ ووٹنگ ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی راجستھان میں 59 فیصد، منی پور اور تریپورہ میں 52.64 فیصد اور 76 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔ دوسری جانب شام 5 بجے تک بہار میں 53 فیصد، مہاراشٹر میں 53.51 فیصد، آسام میں 70.66 فیصد اور مدھیہ پردیش میں 55 فیصد ووٹنگ ہوئی۔


وزیر اعظم نے آج بریلی میں ایک کلومیٹر طویل روڈ شو کیا اور راستے میں کھڑے پرجوش ہجوم نے ہاتھ ہلا کر ان کا استقبال کیا۔ پھولوں سے سجے ہوئے رتھ کی طرح سجی بھگوا رنگ کی گاڑی پر کھڑے مودی نے بی جے پی کا انتخابی نشان کمل کو تھام رکھا تھا، جب سڑک کے کنارے کھڑے ہجوم نے پھولوں سے ان کا استقبال کیا۔

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور بریلی لوک سبھا کے امیدوار چھترپال گنگوار وزیر اعظم کے ساتھ رتھ میں موجود تھے۔ مغربی اتر پردیش کے روہیل کھنڈ علاقے کے وسط میں واقع بریلی کو بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس بار پارٹی نے چھترپال گنگوار کو ٹکٹ دیا ہے۔ پارٹی کے مقامی قائدین نے بتایا کہ روڈ شو کا آغاز راجندر نگر علاقہ سے ہوا۔ سات مرحلوں والے لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 7 مئی کو بریلی میں ووٹنگ ہوگی۔

میں ملک میں ہی نہیں تھا… برج بھوشن نگھ کی دلیلیں کورٹ نے کی خارج، جج نے کہی یہ بڑی بات

نئی دہلی : راؤز ایونیو کورٹ نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر برج بھوشن سنگھ کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں خواتین پہلوانوں کی طرف سے دائر جنسی ہراسانی کے معاملے میں آگے کی جانچ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ برج بھوشن سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ واقعہ کے دن ہندوستان میں نہیں تھے۔ اب 7 مئی کو راؤز ایونیو کورٹ اہم کیس میں الزامات طے کرنے پر اپنا فیصلہ سنا سکتی ہے۔ ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ پرینکا راجپوت نے برج بھوشن شرن سنگھ کی درخواست پر سماعت کی۔

برج بھوشن شرن سنگھ نے مقدمے میں الزامات عائد کیے جانے سے قبل ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ واقعے کے وقت ہندوستان میں موجود ہی نہیں تھے۔ اپنے حق میں انہوں نے اپنا کال ڈیٹیل ریکارڈ (سی ڈی آر) پیش کیا تھا۔ استدعا کی گئی کہ اس زاویے سے مزید تفتیش کی جائے۔ عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر سے پوچھا کہ کیا ملزم کی سی ڈی آر قابل اعتماد دستاویز ہے یا نہیں؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ یہ غیر معتبر دستاویز نہیں ہے۔

دہلی پولیس نے 15 جون 2023 کو عدالت میں ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں نابالغ پہلوان سے متعلق کیس کو منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی تھی کیونکہ اس کے والد نے تفتیش کے درمیان ہی یہ چونکا دینے والا دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بدلہ لینے کیلئے سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کے جھوٹے الزامات لگائے تھے۔ حالانکہ پہلوانوں سے جڑے معاملے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں۔

پولیس نے سنگھ کے خلاف پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنسز (POCSO) ایکٹ کیس کو ختم کرنے کی سفارش کی تھی، لیکن چھ خواتین پہلوانوں کی شکایت پر درج ایک الگ کیس میں ان کے خلاف جنسی زیادتی اور پیچھا کرنے کے الزامات کو برقرار رکھا تھا۔ پولیس نے نابالغ پہلوان سے متعلق شکایت کو یہ کہتے ہوئے منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی کہ کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے ۔ سنگھ نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔

ای وی ایم تنازع تھم گیا! سپریم کورٹ نے ایسا کیا کہا اپنے فیصلہ میں کہ…. جانئے کچھ اہم اور بڑی باتیں

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو ان درخواستوں کو مسترد کر دیا جس میں VVPAT کے ذریعے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی 100 فیصد تصدیق کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی دو رکنی بنچ نے متفقہ طور پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات کرانے کا مطالبہ بھی مسترد کر دیا۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ای وی ایم پر شکوک پیدا کرنے والی عرضیاں پہلے بھی عدالت میں داخل ہوتی رہی ہیں۔ اب اس معاملے کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دینا چاہئے۔ آگے چل کر جب تک ای وی ایم کے خلاف ٹھوس ثبوت نہ ہو، موجودہ نظام کو مسلسل بہتری کے ساتھ لاگو کیا جانا چاہیے۔ ووٹنگ کے لیے ای وی ایم کے بجائے بیلٹ پیپرز یا کسی دوسرے نظام کو اپنانے سے گریز کیا جانا چاہئے (جس سے اہل وطن کے مفادات کا تحفظ نہیں ہو سکے)۔

فیصلہ کی اہم باتیں

ای وی ایم کی افادیت پر شک کرنے کا یہ معاملہ اس عدالت کے سامنے پہلے سبھی  اٹھایا جا چکا ہے اور ضروری ہے کہ اب اس طرح کے معاملے کو حتمی طور پر ختم کیا جائے۔

جب تک ای وی ایم کے خلاف خاطر خواہ ثبوت پیش نہیں کیے جاتے، موجودہ نظام کو بہتری کے ساتھ جاری رکھنا ہوگا۔

کاغذی بیلٹ یا ای وی ایم کا کوئی متبادل واپس لانے کے رجعتی اقدامات سے بچنا ہوگا جو ہندوستانی شہریوں کے مفادات کا مناسب تحفظ نہیں کرتے ہیں۔

نظام یا اداروں کا جائزہ لینے میں متوازن نقطہ نظر کو برقرار رکھنا ضروری ہے، سسٹم کے کسی بھی پہلو پر آنکھ بند کرکے اعتماد نہ کرنا بے جا شکوک پیدا کر سکتا ہے اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

اس کی بجائے، بامعنی بہتری کے لیے گنجائش پیدا کرنے اور نظام کی معتبریت اور اثر کو یقینی بنانے کے لیے شواہد اور وجہ سے رہنمائی کرنے والے ایک اہم لیکن تعمیری نقطہ نظر پر عمل کیا جانا چاہیے۔

خوہ شہری ہوں، عدلیہ ہو، منتخب نمائندے ہوں یا انتخابی مشینری، جمہوریت اپنے تمام ستونوں کے درمیان ہم آہنگی اور اعتماد پیدا کرنے کے لیے کھلی بات چیت، عمل میں شفافیت اور مسلسل نظام کو بہتر بنانے کی کوشش کرتی ہے۔

اعتماد اور تعاون کے کلچر کو فروغ دے کر، ہم اپنی جمہوریت کی بنیادوں کو مضبوط کر سکتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ سبھی شہریوں کی آوازوں اور انتخاب کی قدر اور احترام کیا جائے۔

ہر ستون کی مضبوطی کے ساتھ ہماری جمہوریت مضبوط اور لچکدار ہے۔

میں اس امید اور اعتماد کے ساتھ اپنی بات ختم کرتا ہوں کہ مروجہ نظام ووٹرز کو ناکام نہیں کرے گا اور ووٹ ڈالنے والے عوام کا مینڈیٹ صحیح معنوں میں ڈالے گئے اور گنے گئے ووٹوں میں ظاہر ہوگا۔

یہ ملک شریعت پرنہیں چل سکتاہے،یہ ملک یکساں سول کوڈپرچلے گا: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ

گونا/راج گڑھ: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ 26 اپریل کو گونا پارلیمانی حلقہ پہنچے۔ انہوں نے پپرائی کے منڈی کمپلیکس میں عوام سے خطاب کیا۔ انہوں نے یہاں کہا کہ کانگریس پارٹی او بی سی مخالف پارٹی ہے۔ برسوں سے او بی سی زمرے کے لوگوں کو مرکزی اداروں میں ریزرویشن نہیں دیا گیا تھا۔ کانگریس 70 سال تک آرٹیکل 370 کو اپنے بچوں کی طرح اٹھاتی رہی۔جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ایک ہی جھٹکے میں ختم کردیا۔

وزیر اعظم مودی نے اس ملک کی ترقی میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو پہلی ترجیح دی ہے۔ لیکن، کانگریس کا کہنا ہے کہ اس ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ ہم کانگریس کے ارادوں کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔

 

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ ملک یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر چلے گا۔ یہ ہمارے آئین کی روح ہے۔ ہم اتراکھنڈ میں یو سی سی لائے ہیں۔ اور، وزیر اعظم نریندر مودی نے ضمانت دی ہے کہ ہم یو سی سی کو پورے ملک میں نافذ کریں گے۔ کانگریس کے منشور کو غور سے پڑھیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم پرسنل لاء کو دوبارہ نافذ کریں گے۔ کانگریس ملک میں مسلم پرسنل لا لانا چاہتی ہے۔

آپ بتائیں کیا یہ ملک شریعت پر چل سکتا ہے؟ راہول بابا، تسلی کے لیے جو بھی کرنا ہے کرو۔ لیکن جب تک بی جے پی ہے ہم پرسنل لاء کو متعارف نہیں ہونے دیں گے۔

 

پی ایم مودی نے کروڑوں غریبوں کے لیے بہت کچھ کیا :وزیر داخلہ امت شاہ

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اس ملک سے دہشت گردی اور نکسل ازم کو ختم کر دیا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمارے مدھیہ پردیش کو نکسل ازم سے آزاد کرانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے 10 سالوں میں ملک کے کروڑوں غریبوں کے لیے بہت کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی نے کچھ تاریخی کام بھی کیے ہیں۔ یہ الیکشن ملکی معیشت کو تیسری بڑی معیشت بنانے کا الیکشن ہے۔ پی ایم مودی نے ملک میں 1 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنائیں، یہ الیکشن 3 کروڑ ماؤں کو لکھپتی دیدی بنانے کا الیکشن ہے۔