Tag Archives: Aam Aadmi Party

کیالوک سبھاانتخابات کے لیے اروندکیجریوال کومل سکتی ہے عبوری ضمانت؟، سپریم کورٹ نےکیاکہا؟

نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ، ان کی عبوری ضمانت کی سماعت کے لیے تیار ہے۔ سپریم کورٹ نے دونوں فریقوں سے کہا ہے کہ وہ اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت پر بحث کے لیے تیار ہو جائیں۔ ہم اس بارے میں کچھ نہیں کہہ رہے کہ ہم ضمانت دیں گے یا نہیں۔ ضمانت ہوئی تو کیا شرائط ہو سکتی ہیں، اس پر بھی تمام فریقین کو جواب دینا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم منگل کو صبح 10.30 بجے سماعت کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ اگر یہ معاملہ طویل عرصے تک چلتا رہا تو ہم انتخابی مہم کے لیے اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت پر غور کریں گے۔

سپریم کورٹ میں اروند کیجریوال کی درخواست پر سماعت کے دوران سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کیجریوال کی جانب سے دلیل دی کہ میں نے تمام 9 سمن کا جواب دے دیا ہے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ موجودہ لوک سبھا انتخابات کے لیے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کے امکان پر غور کرے گی۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے آج کہا کہ وہ منگل (7 مئی) کو عبوری ضمانت کی عرضی پر سماعت کرے گی اور مرکزی ایجنسی اور کیجریوال کے وکیل کو تیار رہنے کو کہا ہے۔

 

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) رہنمااروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ نچلی عدالتوں سے راحت نہ ملنے کے بعد سپریم کورٹ نے ای ڈی کے وکیل سے کہا کہ ہم ضمانت دے سکتے ہیں یا ضمانت نہیں دے سکتے۔ اس سے کسی بھی پارٹی کو حیران نہیں ہونا چاہیے۔

یادرہے کہ ہائی کورٹ نے 9 اپریل کو کیجریوال کی گرفتاری کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی نہیں ہے اور ای ڈی کے پاس سمن پر بار بار عدم پیشی اور تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار کے بعد کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔ یہ کیس 2021-22 کے لیے دہلی حکومت کی اب منسوخ شدہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔

 

’جیل کا جواب ووٹ سے دیں گے‘، AAP کے گانے پر چلی الیکشن کمیشن کی قینچی، آتشی کا BJP پر حملہ

نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو اپنے لوک سبھا انتخابی مہم کے گانے کے مواد کو تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ گانے میں ایک نعرے میں اروند کیجریوال کی گرفتاری کا بار بار ذکر کرنا عدلیہ پر شکوک پیدا کرتا ہے۔ جو کہ اس کے رہنما خطوط اور ایڈورٹائزنگ کوڈ کی دفعات کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن نے دہلی کی حکمران جماعت سے کہا ہے کہ وہ ضروری تبدیلیاں کرنے کے بعد انتخابی گیت کو سرٹیفیکیشن کے لیے دوبارہ جمع کرائیں۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ‘ہم جیل کے جواب میں ووٹ دیں گے’ میں ایک جارحانہ بھیڑ کو اروند کیجریوال کی تصویر کے ساتھ سلاخوں کے پیچھے دکھایا گیا ہے، جو ‘عدلیہ پر شکوک و شبہات پیدا کرتا ہے’ اس کے علاوہ اس جملہ کو اشتہار میں کئی بار دکھایا گیا ہے ، کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس رولز 1994 کے تحت مقررہ ای سی آئی ہدایات اور پروگرام اور اشتہارات کوڈ کے رول 6(1(g) کی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کچھ ایسے جملے درج کیے ہیں جس کو اس نے ضابطہ کی خلاف ورزی میں پایا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مارچ میں مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں اروند کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔ عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ انہیں جیل میں ڈالا گیا کیونکہ بی جے پی نہیں چاہتی تھی کہ وہ موجودہ لوک سبھا انتخابات میں مہم چلائیں۔ حالانکہ اس ماہ کے شروع میں دہلی ہائی کورٹ نے ان کی گرفتاری کو برقرار رکھا تھا۔

ادھر AAP لیڈر آتشی نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن نے AAP کے انتخابی گیت پر پابندی لگا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘یہ کارروائی بی جے پی کا ایک سیاسی اسٹنٹ ہے۔’

دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس: امانت اللہ خان کو ملی بڑی راحت، عدالت نے منظور کی ضمانت

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت ملی ہے۔ دراصل وہ دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں ملزم ہیں۔ ان کی پیشی آج راؤس ایونیو کورٹ میں تھی۔ وہ ای ڈی کے سمن پر حاضر نہ ہونے کی ای ڈی کی شکایت پر راؤس ایونیو کورٹ کی طرف سے جاری سمن کے معاملے میں عدالت میں حاضر ہوئے تھے۔ راؤس ایونیو کورٹ نے راحت دیتے ہوئے امانت اللہ خان کی 15000 روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت منظور کر لی۔

آپ کو بتا دیں کہ امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ میں تقرریوں میں بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف نقد رقم میں ‘جرائم کی بھاری رقم’ کا مقدمہ بھی درج ہے۔ غیر قانونی تقرریوں کے ذریعے نقدی جمع کرنے اور اس رقم سے اپنے نام پر غیر منقولہ جائیداد خریدنے کے الزامات بھی ہیں۔یادرہےکہ یہ معاملہ 2018-2022 کے درمیان کا ہے۔ ای ڈی ان الزامات کے سلسلے میں امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

 

بتایاجاتاہے کہ ای ڈی نے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو چھ سمن بھیجے تھے۔ سمن ملنے کے بعد بھی امانت اللہ خان ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ ان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ ایم ایل اے ہونے کی بنیاد پر آپ کو کوئی چھوٹ نہیں دی جا سکتی۔

امانت اللہ خان کون ہیں؟

اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے، امانت اللہ خان، اتر پردیش کے میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں امانت اللہ خان نے بی جے پی کے برہم سنگھ کو 60 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ AAP میں شامل ہونے سے پہلے، امانت اللہ خان نے 2013 میں لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد سال 2020 میں AAP نے اوکھلا سے ایک بار پھر امانت اللہ خان کو میدان میں اتارا، وہ یہ الیکشن جیت گئے۔

اے اے پی کے اسٹار کمپینروں کی لسٹ جاری، جیل میں بند کیجریوال اور سسودیا کے بھی نام شامل

احمد آباد : عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے منگل کو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں گجرات کے لئے اپنے اسٹار کمپنیروں کی فہرست جاری کردی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور ستیندر جین کے نام بھی اس فہرست میں شامل ہیں، جب کہ یہ تینوں اس وقت دہلی ایکسائز گھوٹالے کے سلسلے میں دہلی کی تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

وزیراعلی اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال کا نام بھی گجرات میں عام آدمی پارٹی کے اسٹار کمپینروں کی فہرست میں شامل ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان بھی گجرات میں عام آدمی پارٹی کے لئے انتخابی مہم چلاتے نظر آئیں گے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے 21 مارچ کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کو ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال اس وقت عدالتی حراست میں ہیں۔

گجرات کی 26 لوک سبھا سیٹوں میں سے اے اے پی بھروچ اور بھاو نگر سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے، جب کہ اپوزیشن اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (‘انڈیا’) میں اس کی اتحادی کانگریس باقی 24 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔

اے اے پی  نے بھروچ سے چیتر وساوا اور بھاو نگر سے امیش مکوانہ کو میدان میں اتارا ہے۔ گجرات کی سبھی 26 لوک سبھا سیٹوں کے لئے ووٹنگ 7 مئی کو ہوگی اور کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 19 اپریل ہے۔

تہاڑ میں کیجریوال … پیچھے سے دہلی سرکار کے اس وزیر نے دیا استعفی، کہی یہ بڑی بات

نئی دہلی : دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال اس وقت شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں دہلی حکومت اور عام آدمی پارٹی کو بڑا دھچکا لگا۔ کیجریوال حکومت میں وزیر راجکمار آنند  نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ دہلی حکومت میں سماجی بہبود کے وزیر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ راجکمار آنند پٹیل نگر سے ایم ایل اے ہیں اور جاٹو برادری کے بڑے لیڈر بھی ہیں۔ 2020 میں ہوئے دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران انہیں 61 فیصد ووٹ ملے تھے۔ انہوں نے پارٹی پر دلتوں کو صحیح جگہ نہ دینے کا بھی الزام لگایا۔

بتا دیں کہ راجکمار آنند بھی طویل عرصے سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے نشانے پر رہے ہیں۔ ای ڈی نے نومبر 2023 میں آنند سے منسلک احاطے پر بھی چھاپہ مارا تھا۔ وزارتی عہدہ اور عام آدمی پارٹی چھوڑنے سے پہلے انہوں نے کہا کہ آج وہ بہت اداس ہیں۔ سیاست بدلے گی تو ملک بدلے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس پارٹی، اس حکومت اور وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ AAP کا جنم بدعنوانی کے خلاف ہوا تھا۔ آپ پر لگ رہے الزامات سے دکھی ہو کر استعفیٰ دے رہا ہوں۔


ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آنند  نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں میں کوئی دلت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کے دلت ایم ایل ایز، وزراء یا کونسلروں کا کوئی احترام نہیں دیا گیا۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ راجکمار آنند آگے کیا کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے کہ آیا وہ بی جے پی یا کانگریس سمیت کسی دوسری سیاسی پارٹی میں شامل ہوں گے یا نہیں۔

اروند کیجریوال کی عرضی خارج ہونے کے بعد اب کیا کرے گی عام آدمی پارٹی؟ AAP نے کیا یہ بڑا فیصلہ

نئی دہلی : دہلی شراب گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو اروند کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ عام آدمی پارٹی دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے متفق نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کل یعنی بدھ کو کیجریوال کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی جائے گی۔

دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد پریس کانفرنس کے دوران AAP لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ مبینہ ایکسائز پالیسی میں اب تک جو کچھ ہوا ہے اسے دیکھ کر یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ سارا معاملہ منی لانڈرنگ کا نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی تاریخ کی ایک سیاسی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ووٹ اور سیٹیں جیتنے والے وزیراعلیٰ کو اور ان کی دو حکومتوں کو تباہ کرنے کی بڑی سازش ہے۔ ہزاروں کروڑ کی بات تھی، پھر سینکڑوں کروڑ کی بات تھی، پھر 100 کروڑ کی بات تھی، لیکن ایک روپیہ بھی برآمد نہیں ہوا، پھر تحقیقات پر سوال اٹھتے ہیں ۔

سوربھ بھاردواج نے کہا کہ گواہوں کی گواہی کیسے لی گئی، یہ بار بار عدالت کے سامنے آچکا ہے کہ کس طرح گواہوں پر دباؤ ڈالا گیا اور ای ڈی جو کہہ رہی ہے وہ کہنے پر مجبور کیا گیا۔ چندن ریڈی جن پر اپنا بیان بدلنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ اسے اتنا مارا گیا کہ اس کے کان کے پردے پھٹ گئے۔ ارون پلئی کو ڈرایا دھمکایا گیا اور اپنی گواہی تبدیل کرنے کی دھمکی دی گئی۔

Sanjay Singh Bail: سنجے سنگھ کو راحت،دہلی شراب بدعنوانی معاملے میں سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے منگل کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے کئی سوالات پوچھے تھے۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی سے پوچھا تھا کہ سنجے سنگھ 6 ماہ سے جیل میں ہیں اور ان سے کوئی رقم نہیں ملی۔ اب بھی ای ڈی سنجے سنگھ کو اپنی تحویل میں رکھنا چاہتی ہے۔ انہیں قید میں رکھنا کیوں ضروری ہے؟

سنجے سنگھ کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ چارج شیٹ میں ان کا نام کبھی بھی بطور ملزم نہیں لیا گیا۔ صرف دو موقعوں پر کہا گیا کہ ایک کروڑ روپے لیے گئے۔ تمام الزامات سراسر جھوٹے ہیں۔ اس کیس کی سماعت کے دوران ای ڈی نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت نہیں کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ضمانت کی شرائط کا فیصلہ نچلی عدالت کرے گی۔

 

اے اے پی لیڈر نے فروری میں سپریم کورٹ میں دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا، جس میں انہیں دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے 7 فروری کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جو دہلی سے راجیہ سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ہیں، لیکن ٹرائل کورٹ کو مقدمے کی سماعت کو تیز کرنے کی ہدایت دی تھی۔ای ڈی نے ہائی کورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ سنجے سنگھ مبینہ بدعنوانی کا ایک اہم کردار تھے اور ا نہیں جرم سے 2 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔

ایکسائزپالیسی معاملہ:اروند کیجریوال کو راحت نہیں،عدالت نے 15اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیجا

نئی دہلی:عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کی مشکلات ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ راؤس ایونیو کورٹ نے اب انہیں 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ اس کے بعد کیجریوال کو عدالت سے سیدھے تہاڑ جیل لے جایا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہاروند کیجریوال کو ایکسائز پالیسی معاملے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ملزم بنایا گیا ہے۔

اروند کیجریوال کی پیشی کے دوران اہلیہ سنیتا، AAP لیڈر سوربھ بھردواج، آتشی، گوپال رائے سمیت کئی لیڈر موجود تھے۔ 28 مارچ کو بھی عدالت نے اروند کیجریوال کو راحت نہیں دی اور انہیں۱ اپریل تک ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔ یاد رہے کہ انہیں ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔عدالت نے کہا کہ وہ ای ڈی کو ، عدالت کے سامنے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے کیونکہ کیجریوال ، ٹرائل کورٹ کے حکم کے مطابق حراست میں ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس نے درخواست گزار کے دائرہ اختیار پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ای ڈی نے عدالتی تحویل کا مطالبہ کیا ہے۔

 

دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے اروند کیجریوال کے ای ڈی ریمانڈ میں چار دن کی توسیع کی تھی۔ سماعت کے دوران تفتیشی ایجنسی کے وکیل نے ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے۔ سی ایم کو اس کیس سے متعلق کچھ اور لوگوں سے بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ ریمانڈ طلب کرتے ہوئے ای ڈی نے تھا کہ موبائل فون سے ڈیٹا نکالا گیا ہے اور اس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم 21 مارچ کو اروند کیجریوال کے مکان میں تلاشی کے دوران ضبط کیے گئے دیگر چار ڈیجیٹل آلات کا ڈیٹا ابھی تک نہیں نکالا گیا ہے۔

سماعت کے دوران وزیراعلیٰ نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل کے دوران کوئی دعنوانی نہیں ہوئی۔ یہ بھی الزام لگایا کہ ای ڈی کا مقصد عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو تباہ کرنا ہے۔ اس سے پہلے چھ دن کا ریمانڈ ختم ہونے کے بعد ای ڈی نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو 28 مارچ کو راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا تھا۔

تقریباً 10 منٹ تک اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ای ڈی کا مقصد انہیں پھنسانا ہے۔ حالانکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ای ڈی کے ریمانڈ کی مخالفت نہیں کررہے ہیں۔ وہ انہیں جتنے دن چاہے اپنی تحویل میں رکھ سکتی ہے۔ کیجریوال نے الزام لگایا کہ ای ڈی اے اے پی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تفتیشی ایجنسی رقم بٹورنے کے لیے بھتہ خوری کا ریکیٹ بھی چلا رہی ہے۔

پیر کی صبح ہی تہاڑ جیل میں اروند کیجریوال کی آمد کے پیش نظر انتظامات شروع کردیئے گئے تھے۔ تہاڑ میں کل 9 جیلیں ہیں اور ذرائع کے مطابق اروند کیجریوال کو یہاں جیل نمبر 5 یا 2 میں رکھا جا سکتا ہے۔

ابھی کچھ دن پہلے ہی عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ کو جیل نمبر 2 سے جیل نمبر 5 میں منتقل کیا گیا ہے۔ منیش سسودیا کو جیل نمبر 1 میں رکھا گیا ہے۔ اس معاملے میں ایک اور ملزم بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو لیڈی جیل نمبر 6 میں رکھا گیا ہے۔ وہیں ستیندر جین کو تہاڑ جیل کی جیل نمبر 7 میں رکھا گیا ہے۔ اس سیل میں ای ڈی اور سی بی آئی سے متعلق قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔

لوک سبھا انتخابات: دہلی میں کون مارے گا بازی؟ بی جے پی امیدواروں کا ان سے ہوگا مقابلہ

نئی دہلی : بھارتیہ جنتا پارٹی نے دہلی کی سات میں سے پانچ لوک سبھا سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ اعلان کردہ پانچ امیدواروں میں سے دو خواتین ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دو لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے دہلی کی سبھی سات سیٹوں پر لگاتار کامیابی حاصل کی ہے۔ نئی دہلی لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی امیدوار بانسوری سوراج اور عام آدمی پارٹی کے سومناتھ بھارتی کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ سابق مرکزی وزیر سشما سوراج کی بیٹی بانسوری سوراج ایک مشہور وکیل ہیں۔ عام آدمی پارٹی کے سومناتھ بھارتی بھی پیشے سے وکیل رہے ہیں۔ دہلی میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان اتحاد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں بی جے پی کا چار سیٹوں پر عام آدمی پارٹی اور تین سیٹوں پر کانگریس سے مقابلہ ہوگا۔

مغربی دہلی لوک سبھا سیٹ کی بات کریں تو یہاں سے بی جے پی کے کمل جیت سہراوت اور عام آدمی پارٹی کے مہابل مشرا میدان میں ہیں۔ مہابل مشرا اس سیٹ سے سال 2019 میں بھی لوک سبھا الیکشن لڑ چکے ہیں۔ اس وقت وہ کانگریس کے امیدوار تھے اور 5 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے الیکشن ہار گئے تھے۔ بی جے پی نے جنوبی دہلی لوک سبھا سیٹ سے رامویر سنگھ بیدھوری کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

یہاں عام آدمی پارٹی کی جانب سے پہلوان سہیرام امیدوار ہیں۔ لوک سبھا الیکشن لڑ رہے سومناتھ بھارتی اور سہیرام عام آدمی پارٹی کے موجودہ ایم ایل اے ہیں۔ اتحاد کے تحت عام آدمی پارٹی 4 اور کانگریس 3 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے چاندنی چوک سے پروین کھنڈیلوال اور شمال مشرقی دہلی سے منوج تیواری کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ یہ سیٹیں اتحاد میں کانگریس کے پاس گئی ہیں، لیکن کانگریس نے ابھی تک ان سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: وزیراعظم مودی وارانسی سے لڑیں گے الیکشن، لوک سبھا انتخابات کیلئے BJP کی پہلی فہرست جاری

یہ بھی پڑھئے: کیا دو ججوں والی بینچ…بلقیس بانو کیس میں کیسے اپنے ہی دو فیصلوں میں الجھ گیا سپریم کورٹ

ادھر اگر مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ کی بات کی جائے تو سابق ہندوستانی کرکٹر گوتم گمبھیر پچھلی بار بی جے پی کے ٹکٹ پر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے۔ حالانکہ اس بار گوتم گمبھیر نے الیکشن نہیں لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ بی جے پی نے ابھی تک اس سیٹ پر امیدوار کا اعلان نہیں کیا ہے، جب کہ عام آدمی پارٹی نے اپنے ایم ایل اے کلدیپ کمار کو ٹکٹ دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس بار بی جے پی نے دہلی کے انتخابات میں چار نئے چہروں کو میدان میں اتارا ہے۔ ان میں چاندنی چوک سے پروین کھنڈیلوال، نئی دہلی سے بانسوری سوراج، مغربی دہلی سے سابق میئر کمل جیت سہراوت اور جنوبی دہلی سے رامویر سنگھ بیدھوری شامل ہیں۔ پارٹی نے ایک بار پھر شمال مشرقی دہلی سے منوج تیواری پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔

ED Summon:وزیراعلیٰ اروندکیجریوال کوای ڈی کاچوتھاسمن،18جنوری کوپوچھ تاچھ کےلئےحاضرہونےکی ہدایت

دہلی شراب کیس: دہلی شراب اسکینڈل میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی مشکلات کم نہیں ہو رہی ہیں۔ ای ڈی نے ایک بار پھر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو سمن بھیجا ہے اور انہیں 18 جنوری کو پوچھ تاچھ میں شامل ہونے کے لیے بلایا گیا ہے۔ اروند کیجریوال کو یہ چوتھا سمن موصول ہوا ہے۔ اس سے پہلے اروند کیجریوال کو تین سمن جاری کیے جا چکے ہیں اور وہ ایک بار بھی ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

تیسرا سمن اروند کیجریوال کو 3 جنوری کے لیے بھیجا گیا تھا۔ ای ڈی نے انہیں ایک نوٹس جاری کرکے تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا تھا لیکن کیجریوال نے اسے نظر انداز کردیا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے پوچھ تاچھ کرنا چاہتا ہے۔ اروند کیجریوال نے اب تک موصول ہونے والے تینوں سمن کو نظر انداز کر دیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ ای ڈی کا نوٹس غیر قانونی ہے۔

ای ڈی کے تیسرے سمن پر اروند کیجریوال نے کیا کہا؟

حال ہی میں ای ڈی کی طرف سے جاری سمن پر بھی عام آدمی پارٹی (آپ) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ ایجنسی کے نقطہ نظر سے یہ نہیں ہو سکتا۔ قانون، مساوات یا انصاف کی کسوٹی پر کھڑے ہوں اور ای ڈی کا یہ ‘اصرار’ ‘جج، جیوری اور جلاد’ کا کردار ادا کرنے کے مترادف ہے۔

اروند کیجریوال کو کب اور کتنی بار دو

سمن جاری کیے گئے اور پچھلے سال 2 نومبر اور 21 دسمبر اور اس سال 3 جنوری کو تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا گیا۔ اروند کیجریوال کو پہلے سمن جاری کیا گیا تھا اور گزشتہ سال 2 نومبر اور 21 دسمبر اور اس سال 3 جنوری کو تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا گیا تھا۔ پہلے سمن میں اروند کیجریوال انتخابی میٹنگ کے لیے چلے گئے تھے اور دوسرے سمن کے دوران وہ مُراقَبَہ کے لیے گئے تھے۔

دہلی شراب گھوٹالہ کیس کیا ہے؟

دراصل، مبینہ دہلی شراب گھوٹالہ 2021-22 میں ایکسائز پالیسی سے متعلق ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اس کے نفاذ کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی، جس کے فوراً بعد اے اے پی حکومت نے اسے 2022 میں منسوخ کر دیا۔ اس معاملے میں منیش سسودیا اور سنجے سنگھ فی الحال جیل میں ہیں۔ منیش سسودیا کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے گزشتہ سال فروری میں گرفتار کیا تھا اور جس کے بعد منیش سسودیا نے دہلی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اسی وقت سنجے سنگھ کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 4 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔