Tag Archives: Delhi liquor scam case

تہاڑجیل سے رہائی کےبعدگھر پہنچے وزیراعلیٰ اروندکیجریوال،کہا۔کل جنوبی دہلی میں کریں گے روڈ شو

نئی دہلی: وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال تہاڑ جیل سے باہر آنے کے فوراً بعد اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔ سپریم کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد ٹرائل کورٹ سے ان کی عبوری ضمانت کے کاغذات تیار کیے گئے اور وہ لیکر وکلاء تہاڑ جیل پہنچ گئے۔ جس کے بعد وزیر اعلیٰ کو تقریباً 7 بجے تہاڑ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ دوسری جانب سی ایم کی اہلیہ سنیتا کیجریوال بھی اپنے شوہر کا خیرمقدم کرنے کے لئے تہاڑ جیل پہنچی تھیں۔ عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد جیل کے باہر جمع ہوگئی۔ عام آدمی پارٹی کے وزراء، ایم ایل اے، ایم پی اور کونسلر بھی تہاڑ جیل کے باہر نظر آئے۔

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر گوپال رائے نے تمام کارکنوں کو تہاڑ جیل کے باہر جمع ہونے کی ہدایت دی ہے۔گھر پہنچتے ہی کارکنوں، ایم ایل ایز اور وزراء کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔ سی ایم اروند کیجریوال نے کارکنوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اروند کیجریوال نے کہا کہ میں سپریم کورٹ کے جج کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جن کی وجہ سے میں آج آپ سب کے درمیان ہوں۔ عوام سے گزارش ہے کہ ہم سب نے مل کر ملک کو آمریت سے بچانا ہے۔

 

عام آدمی پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ وہ کل صبح 11 بجے ہنومان جی مندر جائیں گے جس کے بعد دوپہر ایک بجے پریس کانفرنس کریں گے۔اس دوران انہوں نے کہا کہ وہ کل جنوبی دہلی میں روڈ شو کریں گے۔ایم ایل اے سنجیو جھا، حاجی یونس، عبدالرحمان،سی ایم اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پہنچ گئے ہیں۔

اروند کیجریوال کے استقبال کے لیے سی ایم کی رہائش گاہ کے مین گیٹ پر پھول چڑھائے جا رہے ہیں۔دہلی کے سی ایم اروند کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت ملنے کے بعد، عام آدمی پارٹی نے ایک نیا گانا جاری کیا، جس کے بول ‘بندے میں ہے دم’ ہیں۔

سپریم کورٹ سے اروندکیجریوال کوملی راحت،1جون تک ملی عبوری ضمانت، 2جون کوکرنی ہوگی خودسپردگی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جیل میں قید دہلی کے وزیر اعلی ٰاروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی عرضی پر سماعت کے بعد اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو راحت دیتے ہوئے ضمانت دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کیجریوال کو یکم جون تک پیشگی ضمانت دے دی ہے۔ کیجریوال اب عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے لیے انتخابی مہم چلا سکیں گے۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے عبوری ضمانت دینے کی مخالفت کی تھی۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی مشترکہ لکیر نہیں کھینچنی چاہیے۔ انہیں مارچ میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے پہلے یا بعد میں بھی گرفتار کیا جا سکتا تھا۔ اب 21 دن یہاں اور وہاں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ اروند کیجریوال 2 جون کو خود سپردگی اختیا ر کریں گے۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی ڈویژن بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔

 

معلوم ہوا ہے کہ ای ڈی نے جمعرات کو سپریم کورٹ کی طرف سے دہلی کے وزیر اعلی ٰاروند کیجریوال کو آئندہ لوک سبھا انتخابات کی مہم کے لیے عبوری ضمانت دینے کی تجویز کی سخت مخالفت کی تھی۔ دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 21 مارچ کو ای ڈی کے ذریعہ گرفتار ہونے کے بعد کیجریوال فی الحال تہاڑ جیل میں ہیں۔

7 مئی کو سپریم کورٹ نے ضمانت دینے کا اشارہ دیا تھا۔سپریم کورٹ دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں ای ڈی کے ذریعہ اروند کیجریوال کی گرفتاری اور ریمانڈ کو چیلنج کرنے والی ان کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔

دہلی ہائی کورٹ نے پہلے ان کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا، جس کے بعد ایک اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔ 7 مئی کو اپیل پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کا اشارہ دیا تھا تاکہ وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے مہم چلا سکیں۔

اروندکیجریوال کی عبوری ضمانت کی عرضی پرسپریم کورٹ میں سماعت، ضمانت ملنے پر بطورِسی ایم نہیں کرپائیں گےکام

سپریم کورٹ نے منگل کو ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی عرضی پر سماعت مکمل کرلی ہے۔عدالت عظمیٰ نے اے اے پی کے سربراہ سے کہا کہ اگر کورٹ انہیں عبوری ضمانت دیتی ہے تو پھر انہیں بطورِ وزیراعلیٰ اپنے فرائض انجام دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا، “اگر ہم آپ کو عبوری ضمانت دیتے ہیں، تو ہم یہ واضح کرتے ہیں کہ ہم آپ کو وزیر اعلیٰ کے طور پر آپ کے فرائض انجام دینے نہیں دیں گے۔”عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کو انسداد بدعنوانی ایجنسی نے 21 مارچ کو دہلی ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران کیا ہوا؟

۔ ای ڈی کے وکیل نے سپریم کورٹ میں بتایا کہ سی ایم کیجریوال پر الیکٹرانک ثبوت کو تباہ کرنے اور 100 کروڑ روپے حوالات کے ذریعے بھیجنے کا الزام ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا، 100 کروڑ روپے جرائم کی آمدنی ہے۔ لیکن اس گھوٹالہ کی قیمت 1100 کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ یہ اضافہ کیسے ہوا؟

اس پر ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ ہول سیل تاجروں کو غلط طریقوں سے بھاری منافع کما نے کے مواقع دیئے گئے۔ شروع میں کیجریوال، ہماری تحقیقات کے مرکز میں نہیں تھے۔ تفتیش کے دوران ان کا نام سامنے آیا۔ یہ کہنا غلط ہے کہ ہم نے کیجریوال کو نشانہ بنانے کے لیے گواہوں سے خاص طور پر پوچھ گچھ کی۔ دفعہ 164 کے تحت گواہوں کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کیاگیاہے۔

اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ نے تمام پہلوؤں کی ریکارڈنگ کیس ڈائری رکھی ہوگی۔ ہم اسے دیکھنا چاہیں گے۔

۔ سپریم کورٹ نے کہا، ہمارے پاس محدود سوالات ہیں یعنی گرفتاری میں پی ایم ایل اے سیکشن 19 کی صحیح طریقے سے پیروی کی گئی۔ لیکن یہ درست نہیں لگتا کہ پہلی گرفتاری کے بعد کیجریوال کو گرفتار کرنے میں دو سال لگے۔

کیجریوال نے 100 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا : ای ڈی

۔ ای ڈی نے کہا، ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ کیجریوال نے خود 100 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ 7 سٹار ہوٹل حیات کا بل جہاں وہ گوا انتخابات کے دوران ٹھہرے تھے چیریٹ انٹرپرائزز نے ادا کیا تھا۔

۔ سپریم کورٹ نے کہا، ہم سیکشن 19 (گرفتاری کی دفعہ) کا دائرہ بھی طے کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے یہ سماعت ہو رہی ہے۔ جسٹس کھنہ نے ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو سے کہا کہ آپ اس معاملے پر بحث 12.30 تک ختم کر لیں۔ ہم اس کے بعد عبوری ضمانت پر سماعت کریں گے۔ یہ الیکشن کا وقت ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ جیل میں ہیں۔

سپریم کورٹ میں فصلوں اور کسانوں کا تذکرہ

اس پر سالیسٹر جنرل نے کہا، یہ ایک غلط مثال ہوگی۔ اگر کسان فصل کی کٹائی کے موسم میں جیل میں ہے تو کیا اسے ضمانت نہیں ملنی چاہیے؟ ایک لیڈر کو الگ سے مراعات کیوں ملنی چاہئیں؟

-اس پر سپریم کورٹ نے کہا، عام انتخابات 5 سال میں آتے ہیں۔ کٹائی کا موسم ہر 6 ماہ بعد آتا ہے۔

اس پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ کیجریوال کو اکتوبر میں بلایا گیا تھا، اگر وہ آتے تو کیا اس کا نتیجہ یہ نکلتا کہ انتخابات کا وقت آگیا ہے، اس لیے انہیں رہا کرنا پڑے گا۔ سماعت لمبے عرصے تک چلے گی، یہ بھی عبوری ضمانت کی بنیاد نہیں ہو سکتی۔

معاشرے میں کوئی غلط اثر و رسوخ نہیں ہونا چاہیے : ED

۔سالیسٹر جنرل نے کہا کہ یہ پیغام نہیں جانا چاہئے کہ قانون کی نظر میں لیڈر عام شہری سے مختلف ہوتا ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اس پہلو کا بھی خیال رکھیں گے۔

۔سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا، انتخابی مہم ایک عیش و آرام کی چیز ہے، فصل کے لیے کام کرنا کسان کی روزی روٹی ہے۔ معاشرے میں غلط پیغام جائے گا۔

۔ سپریم کورٹ نے کہا، ہم سب کچھ سنیں گے. ہم نے یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ اس نے 6 ماہ تک سمن کے سامنے پیش ہونے سے گریز کیا۔

۔ تشار مہتا نے کہا، عدالت کو حقائق کو دیکھنا چاہئے. ان کو پروموٹ کرنا ہے یا نہیں یہ تشویش کا معاملہ نہیں ہو سکتا۔ اس کا پرچار نہ کیا گیا تو آسمان نہیں گرے گا۔

لوک سبھااتنخابات سے پہلےاروند کیجریوال کولگا بڑاجھٹکا،سپریم کورٹ سےنہیں ملی راحت، ای ڈی کو نوٹس جاری

نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے ابھی تک راحت نہیں ملی ہے۔ پیر کو اروند کیجریوال کی عرضی پر سپریم کورٹ نے ای ڈی یعنی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو نوٹس جاری کیا۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی کو 24 اپریل سے پہلے جواب دینے کو کہا ہے۔ دراصل، اروند کیجریوال نے پیر کو سپریم کورٹ میں انتخابات کی مہم چلانے کے لیے رہائی کی درخواست کی تھی۔ لیکن سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی اور ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب دینے کو کہا۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد اب اروند کیجریوال کو جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔ کیس کی سماعت کے دوران جب اروند کیجریوال کے وکیل سپریم کورٹ میں دلائل دے رہے تھے تو عدالت نے کہا کہ وہ سماعت کے دوران بحث کے لیے اپنے دلائل کو محفوظ رکھیں۔ یاد رہے کہ اروند کیجریوال نے ای ڈی کے ذریعہ اپنی گرفتاری اور نچلی عدالت کی طرف سے دی گئی حراست کو چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے اروند کیجریوال کی درخواست پر سماعت کی۔

 

اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے قبول کیا تھا کہ اروند کیجریوال کو ای ڈی نے قواعد کے مطابق گرفتار کیا تھا۔ چیف منسٹر کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے، ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ان کی گرفتاری کو درست قرار دیا اور کہا کہ ای ڈی کے پاس ‘چھوٹا آپشن’ رہ گیا ہے کیونکہ اس نے بار بار سمن بھیجنے کے باوجود تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری اور اس کے بعد انہیں وفاقی ایجنسی کی تحویل میں بھیجے جانے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ کیس 2021-22 کے لیے دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ یہ پالیسی بعد میں منسوخ کر دی گئی۔

ای ڈی نے کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا، جب ہائی کورٹ نے انہیں منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کسی بھی زبردستی کارروائی سے تحفظ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے اروند کیجریوال کو 15 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا اور وہ اب تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

Manish Sisodia: منیش سسودیا نے داخل کی ضمانت کی عرضی،اب 20اپریل کو ہوگی سماعت

نئی دہلی:عدالت نے منیش سسودیا کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت ملتوی کر دی گئی ہے۔ دہلی شراب گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار منیش سسودیا نے لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ راؤس ایونیو کورٹ نے جمعہ کو ان کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست پر سی بی آئی اور ای ڈی کو اپنا جواب داخل کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اب سسودیا کی عبوری ضمانت کی درخواست پر 20اپریل کو سماعت ہوگی۔

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے لوک سبھا انتخابات کی مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے اس سلسلے میں راؤس ایونیو کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ ان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے خصوصی جج نے تحقیقاتی ایجنسیوں ای ڈی اور سی بی آئی کو جواب داخل کرنے کا وقت دیتے ہوئے سماعت 20 اپریل تک ملتوی کر دی۔

 

یاد رہے کہ منیش سسودیا نے حال ہی میں اپنے رشتہ دار کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے ضمانت کی درخواست کی تھی جسے قبول کر لیا گیا تھا۔ اب ایک بار پھر انہوں نے عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا ہے۔

منیش سسودیا نے راؤس ایونیو کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں اپنی بھانجی کی شادی میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا تھا۔ منیش سسودیا اور تفتیشی ایجنسیوں کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے آپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا کو تین دن کی ضمانت دے دی۔ اس وقت کے خصوصی جج ایم ناگپال نے منیش سسودیا کو 2 لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ اور اتنی ہی رقم ضمانت کے طور پر جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ منیش سسودیا کو گزشتہ سال 26 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا تب سے وہ جیل میں ہیں۔ تاہم اس دوران انہوں نے کئی بنیادوں پر ضمانت کا مطالبہ کیا تھا جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔

دہلی شراب گھوٹالہ کیس:بی آرایس لیڈر کے کویتا کو مایوسی،عبوری ضمانت کی عرضی مسترد

نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں گرفتار بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو پھر ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی آر ایس لیڈر کے کویتا کی عبوری ضمانت کی درخواست کو راؤس ایونیو کورٹ نے پیر کو مسترد کر دیا۔دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ کیس میں گرفتار بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) لیڈر کےکویتا نے جمعرات کو راؤس ایونیو کورٹ سے عبوری ضمانت دینے کی درخواست کی تھی۔ اپنی درخواست میں، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے 16 سالہ بیٹے کے امتحانات ہیں اور ا نہیں اپنی ماں کی “اخلاقی اور جذباتی مدد” کی ضرورت ہے۔

حال ہی میں، خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور کے کویتا کی طرف سے پیش ہوئے وکلاءکے دلائل کو سنا اور اپنا حکم پیر کے لیے محفوظ کر لیا۔ سماعت کے دوران، سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی، بی آر ایس لیڈر کی طرف سے پیش ہوئے،ابھیشیک منو سنگھوی نے دعوی ٰکیا کہ ماں کی غیر موجودگی کو باپ، بہن یا بھائی پورا نہیں کر سکتا۔

 

کے کویتا کے وکیل سنگھوی نے کہا، ‘اس معاملے میں ملزم خاتون کا ایک بچہ ہے۔ جن کے امتحانات اپریل میں ہونے جا رہے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ بچہ چھوٹا ہے۔ ان کی عمر سولہ سال ہے۔ یہ معاملہ مختلف ہے۔ یہ ماں کی اخلاقی اور جذباتی حمایت کا مسئلہ ہے۔

ای ڈی نے عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کویتا نے کیس میں ثبوتوں کو تباہ کیا اور گواہوں کو متاثر کیا۔ ای ڈی کے وکیل نے جج سے کہا، ‘سوال میں ملزم رشوت دینے والے پہلے لوگوں میں سے ایک ہے۔ میں صرف بیانات پر انحصار نہیں کر رہا ہوں۔ میرے پاس مواد، واٹس ایپ دستاویزات وغیرہ ہیں۔

آئیے ہم آپ کو بتادیں کہ کے کویتا کو گزشتہ منگل کو یہاں کی ایک عدالت نے 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔ بی آر ایس کے 46 سالہ بی آرایس کو مرکزی تفتیشی ایجنسی نے 15 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ ایجنسی نے یہ بھی الزام لگایا کہ کویتا ‘ساؤتھ گروپ’ کی ایک اہم رکن تھی جس پر دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو شراب کے لائسنس کے بڑے حصے کے بدلے 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا الزام ہے۔

Sanjay Singh Bail: سنجے سنگھ کو راحت،دہلی شراب بدعنوانی معاملے میں سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے منگل کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے کئی سوالات پوچھے تھے۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی سے پوچھا تھا کہ سنجے سنگھ 6 ماہ سے جیل میں ہیں اور ان سے کوئی رقم نہیں ملی۔ اب بھی ای ڈی سنجے سنگھ کو اپنی تحویل میں رکھنا چاہتی ہے۔ انہیں قید میں رکھنا کیوں ضروری ہے؟

سنجے سنگھ کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ چارج شیٹ میں ان کا نام کبھی بھی بطور ملزم نہیں لیا گیا۔ صرف دو موقعوں پر کہا گیا کہ ایک کروڑ روپے لیے گئے۔ تمام الزامات سراسر جھوٹے ہیں۔ اس کیس کی سماعت کے دوران ای ڈی نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت نہیں کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ضمانت کی شرائط کا فیصلہ نچلی عدالت کرے گی۔

 

اے اے پی لیڈر نے فروری میں سپریم کورٹ میں دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا، جس میں انہیں دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے 7 فروری کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جو دہلی سے راجیہ سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ہیں، لیکن ٹرائل کورٹ کو مقدمے کی سماعت کو تیز کرنے کی ہدایت دی تھی۔ای ڈی نے ہائی کورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ سنجے سنگھ مبینہ بدعنوانی کا ایک اہم کردار تھے اور ا نہیں جرم سے 2 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔

ایکسائزپالیسی معاملہ:اروند کیجریوال کو راحت نہیں،عدالت نے 15اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیجا

نئی دہلی:عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کی مشکلات ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ راؤس ایونیو کورٹ نے اب انہیں 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ اس کے بعد کیجریوال کو عدالت سے سیدھے تہاڑ جیل لے جایا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہاروند کیجریوال کو ایکسائز پالیسی معاملے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ملزم بنایا گیا ہے۔

اروند کیجریوال کی پیشی کے دوران اہلیہ سنیتا، AAP لیڈر سوربھ بھردواج، آتشی، گوپال رائے سمیت کئی لیڈر موجود تھے۔ 28 مارچ کو بھی عدالت نے اروند کیجریوال کو راحت نہیں دی اور انہیں۱ اپریل تک ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔ یاد رہے کہ انہیں ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔عدالت نے کہا کہ وہ ای ڈی کو ، عدالت کے سامنے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے کیونکہ کیجریوال ، ٹرائل کورٹ کے حکم کے مطابق حراست میں ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس نے درخواست گزار کے دائرہ اختیار پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ای ڈی نے عدالتی تحویل کا مطالبہ کیا ہے۔

 

دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے اروند کیجریوال کے ای ڈی ریمانڈ میں چار دن کی توسیع کی تھی۔ سماعت کے دوران تفتیشی ایجنسی کے وکیل نے ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے۔ سی ایم کو اس کیس سے متعلق کچھ اور لوگوں سے بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ ریمانڈ طلب کرتے ہوئے ای ڈی نے تھا کہ موبائل فون سے ڈیٹا نکالا گیا ہے اور اس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم 21 مارچ کو اروند کیجریوال کے مکان میں تلاشی کے دوران ضبط کیے گئے دیگر چار ڈیجیٹل آلات کا ڈیٹا ابھی تک نہیں نکالا گیا ہے۔

سماعت کے دوران وزیراعلیٰ نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل کے دوران کوئی دعنوانی نہیں ہوئی۔ یہ بھی الزام لگایا کہ ای ڈی کا مقصد عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو تباہ کرنا ہے۔ اس سے پہلے چھ دن کا ریمانڈ ختم ہونے کے بعد ای ڈی نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو 28 مارچ کو راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا تھا۔

تقریباً 10 منٹ تک اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ای ڈی کا مقصد انہیں پھنسانا ہے۔ حالانکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ای ڈی کے ریمانڈ کی مخالفت نہیں کررہے ہیں۔ وہ انہیں جتنے دن چاہے اپنی تحویل میں رکھ سکتی ہے۔ کیجریوال نے الزام لگایا کہ ای ڈی اے اے پی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تفتیشی ایجنسی رقم بٹورنے کے لیے بھتہ خوری کا ریکیٹ بھی چلا رہی ہے۔

پیر کی صبح ہی تہاڑ جیل میں اروند کیجریوال کی آمد کے پیش نظر انتظامات شروع کردیئے گئے تھے۔ تہاڑ میں کل 9 جیلیں ہیں اور ذرائع کے مطابق اروند کیجریوال کو یہاں جیل نمبر 5 یا 2 میں رکھا جا سکتا ہے۔

ابھی کچھ دن پہلے ہی عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ کو جیل نمبر 2 سے جیل نمبر 5 میں منتقل کیا گیا ہے۔ منیش سسودیا کو جیل نمبر 1 میں رکھا گیا ہے۔ اس معاملے میں ایک اور ملزم بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو لیڈی جیل نمبر 6 میں رکھا گیا ہے۔ وہیں ستیندر جین کو تہاڑ جیل کی جیل نمبر 7 میں رکھا گیا ہے۔ اس سیل میں ای ڈی اور سی بی آئی سے متعلق قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔

Delhi Liquor Case : کےکویتا،9اپریل تک عدالتی تحویل میں جیل منتقل،1اپریل کو ضمانت کی عرضی پر سماعت

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ بدعنوانی سے متعلق معاملے میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے کویتا کو عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔جج نے انہیں ۹اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیجا دیاہے۔ اس سے پہلے خصوصی جج کاویری باویجا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو، کویتا سے حراست میں پوچھ تاچھ کرنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت جانے سے پہلے بی آر ایس لیڈر نے صحافیوں سے کہا کہ یہ ایک غیر قانونی معاملہ ہے۔ ہم اس کے خلاف جد وجہد کریں ۔ جئے تلنگانہ

وہیں کویتا نے عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ عبوری ضمانت کا مطالبہ کرتے ہوئے کے کویتا نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے کے امتحان ہونے والے ہیں، اس لیے انہیں عبوری ضمانت دی جانی چاہیے۔ عدالت کے کویتا کی اس عرضی پر یکم اپریل کو سماعت کرے گی۔ ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا ‘ساؤتھ گروپ’ کی ایک اہم رکن تھی جس پر قومی راجدھانی میں شراب کے لائسنس کے بدلے AAP کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا الزام ہے۔

 

ای ڈی کا کیا الزام ہے؟

ای ڈی نے اپنی ریمانڈ رپورٹ میں کہا کہ کے کویتا بہت اثر و رسوخ رکھنے والی خاتون لیڈرہے اس لیے وہ گواہوں کو متاثر کر سکتی ہے۔ اگر انہیں ضمانت مل جاتی ہے تو وہ شواہد کو تباہ کر سکتی ہے اور جاری تفتیش کو متاثر کر سکتی ہے۔ ای ڈی اس معاملے میں ملزم کے کردار کی مسلسل جانچ کر رہی ہے اور جرم کے ذریعے کمائی گئی آمدنی کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان لوگوں کا سراغ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو اس جرم کی آمدنی سے جڑے ہوئے ہیں۔

معاشی جرائم کی چھان بین عام جرم کی تفتیش سے زیادہ مشکل ہے کیونکہ معاشی جرائم کے مرتکب وسائل اور بااثر ہوتے ہیں۔ معاشرے میں ان کی جڑیں بھی گہری ہیں۔ اس جرم کی منصوبہ بندی بہت ہوشیاری سے کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات تفتیش کو آگے بڑھانا مشکل ہو جاتا ہے۔ ریمانڈ رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ کے کویتا نے دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر سازش کی اورشراب پالیسی کا حصہ بننے کے لیے 100 کروڑ روپے کی رشوت بھیجی۔

جس کے بعد، جرم کے عمل کے ذریعے،کے کویتا نے M/s Indospirit کمپنی میں اپنے قریبی ساتھی ارون پلئی کے ذریعہ 192.8 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی یہی نہیں، اس ایکسائز گھوٹالے میں کے کویتا نے مختلف ذرائع سے جرائم کی آمدنی سے کل 292.8 کروڑ روپے کمائے۔

منی لانڈرنگ کیس :وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال کومایوسی کاسامنا،ای ڈی کی تحویل میں28مارچ تک ہوگی پوچھ تاچھ

نئی دہلی:دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو 28 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ اس بار دہلی کے سی ایم کیجریوال کی ہولی ای ڈی کے ریمانڈ روم میں منائی جائے گی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ کو چھ دن کے لیے ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے 10 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔ اسی وقت، تین وکلاء ابھیشیک منو سنگھوی، وکرم چودھری اور رمیش گپتا، کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے اور انکی حراست کی مخالفت کی تھی۔

سی ایم کیجریوال کے ریمانڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے، ای ڈی نے عدالت کے کمرے میں کہا کہ منی ٹریل کو چھپانے کے لئے بھاری مقدار میں الیکٹرانک ثبوت کو تباہ کیا گیا تھاتاکہ کوئی انہیں پکڑ نہ سکے۔ کئی فون تباہ ہو گئے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سی ایم اروند کیجریوال کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں فنانسنگ ٹریل کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

‘گوا انتخابات کو فنڈ دینے کے لیے شراب کی پالیسی بنائی گئی’

ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ نئی شراب پالیسی ساؤتھ بلاک کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ اس ساری سازش کے کنگ پن ہیں۔ ای ڈی نے 10 دن کی تحویل کا مطالبہ کیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ 9 سمن بھیجنے کے باوجود سی ایم نے جانچ میں تعاون نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ا نہیں حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ گوا انتخابات کی فنڈنگ ​​کے حوالے سے دہلی کی شراب پالیسی میں تبدیلیاں کی گئیں۔ کہا گیا کہ دہلی حکومت ایک کمپنی کی طرح کام کر رہی ہے۔ اسی پالیسی کے ذریعے گوا انتخابات کے لیے رقم کا بندوبست کیا گیا تھا۔

ای ڈی نے سی ایم کیجریوال کو حراست کے لیے راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا اور 10 دن کے ریمانڈ کی مانگ کی۔ کہا گیا کہ اس ہائی پروفائل کیس میں ان سے اچھی طرح پوچھ تاچھ کی جانی ہے۔ اے ایس جی راجو نے کہا کہ سی ایم کی گرفتاری میں پی ایم ایل اے کی مختلف دفعات کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔

گرفتاری کی وجہ کیجریوال کو تحریری طور پر بتائی گئی ہے۔ گرفتاری کے بارے میں ان کے اہل خانہ کو مطلع کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تحریری طور پر بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ موجودہ معاملے میں سی ایم نے ساؤتھ بلاک کے ساتھ ملی بھگت کی۔