Tag Archives: Delhi excise policy scam

لوک سبھااتنخابات سے پہلےاروند کیجریوال کولگا بڑاجھٹکا،سپریم کورٹ سےنہیں ملی راحت، ای ڈی کو نوٹس جاری

نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے ابھی تک راحت نہیں ملی ہے۔ پیر کو اروند کیجریوال کی عرضی پر سپریم کورٹ نے ای ڈی یعنی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو نوٹس جاری کیا۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی کو 24 اپریل سے پہلے جواب دینے کو کہا ہے۔ دراصل، اروند کیجریوال نے پیر کو سپریم کورٹ میں انتخابات کی مہم چلانے کے لیے رہائی کی درخواست کی تھی۔ لیکن سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی اور ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب دینے کو کہا۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد اب اروند کیجریوال کو جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔ کیس کی سماعت کے دوران جب اروند کیجریوال کے وکیل سپریم کورٹ میں دلائل دے رہے تھے تو عدالت نے کہا کہ وہ سماعت کے دوران بحث کے لیے اپنے دلائل کو محفوظ رکھیں۔ یاد رہے کہ اروند کیجریوال نے ای ڈی کے ذریعہ اپنی گرفتاری اور نچلی عدالت کی طرف سے دی گئی حراست کو چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے اروند کیجریوال کی درخواست پر سماعت کی۔

 

اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے قبول کیا تھا کہ اروند کیجریوال کو ای ڈی نے قواعد کے مطابق گرفتار کیا تھا۔ چیف منسٹر کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے، ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ان کی گرفتاری کو درست قرار دیا اور کہا کہ ای ڈی کے پاس ‘چھوٹا آپشن’ رہ گیا ہے کیونکہ اس نے بار بار سمن بھیجنے کے باوجود تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری اور اس کے بعد انہیں وفاقی ایجنسی کی تحویل میں بھیجے جانے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ کیس 2021-22 کے لیے دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ یہ پالیسی بعد میں منسوخ کر دی گئی۔

ای ڈی نے کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا، جب ہائی کورٹ نے انہیں منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کسی بھی زبردستی کارروائی سے تحفظ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے اروند کیجریوال کو 15 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا اور وہ اب تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

شراب پالیسی اسکام: وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی عرضی پر15اپریل کوسپریم کورٹ میں ہوگی سماعت

سپریم کورٹ نے شراب پالیسی اسکام میں گرفتار دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی عرضی پر سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے لیے 15 اپریل کی تاریخ مقرر کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ اس کیس کی سماعت کرے گی۔

جانکاری کے مطابق سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کیجریوال نے کہا ہے کہ یہ خصوصی اجازت کی درخواست انتہائی ہنگامی حالات میں دائر کی گئی ہے، کیونکہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اس مقصد کے لیے مقدمہ درج کیا ہے۔ پی ایم ایل اے کی دفعہ 19 کے تحت انتخابات کے درمیان غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ یہ گرفتاری دیگرملزمین کی انتہائی تاخیر سے دیے گئے بیانات کی بنیاد پر کی گئی ہے جو کہ اب مستثنیٰ گواہ بن چکے ہیں۔ ای ڈی کے پاس یہ تمام مواد گزشتہ نو ماہ سے موجود تھا، اس کے باوجود عام انتخابات کے درمیان ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

 

کیجریوال نے دعویٰ کیا کہ ایسا کوئی مواد یا حقائق نہیں ہیں جس کی بنیاد پر عرضی گزار (کیجریوال) کو قصوروار یا گرفتار کیا جاسکے۔ہائی کورٹ یہ سمجھنے میں ناکام رہا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت دیے گئے بیان کو قطعی سچ نہیں مانا جا سکتا، عدالت اس پر شک کر سکتی ہے۔

راؤس ایونیو کورٹ میں بھی اسی روز کیس کی سماعت ہوگی۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ کی عدالتی حراست بھی 15 اپریل کو ختم ہو رہی ہے، اس لیے اسی دن وزیر اعلیٰ کو روز ایونیو کورٹ میں پیش کیا جائے گا اور انہیں ضمانت دینے کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ان کی عرضی پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ کیجریوال نے ای ڈی کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف اپیل کی ہے۔ کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے عدالت میں کہا کہ گرفتاری غیر معتبر دستاویزات پر مبنی ہے اور اسے ہم سے چھپایا گیا ہے۔ اس پر چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ ای میل بھیجیں، میں معاملہ دیکھوں گا۔

دہلی شراب گھوٹالہ کیس:بی آرایس لیڈر کے کویتا کو مایوسی،عبوری ضمانت کی عرضی مسترد

نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں گرفتار بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو پھر ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی آر ایس لیڈر کے کویتا کی عبوری ضمانت کی درخواست کو راؤس ایونیو کورٹ نے پیر کو مسترد کر دیا۔دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ کیس میں گرفتار بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) لیڈر کےکویتا نے جمعرات کو راؤس ایونیو کورٹ سے عبوری ضمانت دینے کی درخواست کی تھی۔ اپنی درخواست میں، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے 16 سالہ بیٹے کے امتحانات ہیں اور ا نہیں اپنی ماں کی “اخلاقی اور جذباتی مدد” کی ضرورت ہے۔

حال ہی میں، خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور کے کویتا کی طرف سے پیش ہوئے وکلاءکے دلائل کو سنا اور اپنا حکم پیر کے لیے محفوظ کر لیا۔ سماعت کے دوران، سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی، بی آر ایس لیڈر کی طرف سے پیش ہوئے،ابھیشیک منو سنگھوی نے دعوی ٰکیا کہ ماں کی غیر موجودگی کو باپ، بہن یا بھائی پورا نہیں کر سکتا۔

 

کے کویتا کے وکیل سنگھوی نے کہا، ‘اس معاملے میں ملزم خاتون کا ایک بچہ ہے۔ جن کے امتحانات اپریل میں ہونے جا رہے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ بچہ چھوٹا ہے۔ ان کی عمر سولہ سال ہے۔ یہ معاملہ مختلف ہے۔ یہ ماں کی اخلاقی اور جذباتی حمایت کا مسئلہ ہے۔

ای ڈی نے عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کویتا نے کیس میں ثبوتوں کو تباہ کیا اور گواہوں کو متاثر کیا۔ ای ڈی کے وکیل نے جج سے کہا، ‘سوال میں ملزم رشوت دینے والے پہلے لوگوں میں سے ایک ہے۔ میں صرف بیانات پر انحصار نہیں کر رہا ہوں۔ میرے پاس مواد، واٹس ایپ دستاویزات وغیرہ ہیں۔

آئیے ہم آپ کو بتادیں کہ کے کویتا کو گزشتہ منگل کو یہاں کی ایک عدالت نے 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔ بی آر ایس کے 46 سالہ بی آرایس کو مرکزی تفتیشی ایجنسی نے 15 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ ایجنسی نے یہ بھی الزام لگایا کہ کویتا ‘ساؤتھ گروپ’ کی ایک اہم رکن تھی جس پر دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو شراب کے لائسنس کے بڑے حصے کے بدلے 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا الزام ہے۔

اروندکیجریوال نےبتایاکہ وہ کب جائیں گے ای ڈی کے دفتر ۔کہا۔’مجھے گرفتارکرنےکی ہےسازش’،؟

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے دہلی شراب گھوٹالہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے بھیجے گئے سمن کے بارے میں جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے تینوں سمن کو غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ اب تک ایک بھی بدعنوانی نہیں ہوئی ہے اور ایک بھی ثبوت نہیں ملا ہے۔ اروند کیجریوال نے یہ بھی کہا کہ مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس معاملے میں کسی کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اروند کیجریوال نے سوال کیا کہ اگر گھوٹالہ ہوا ہے تو پیسہ کہاں ہے؟

اروند کیجریوال نے پریس کانفرنس میں کہا، ‘غنڈہ گردی کھلے عام جاری ہے۔ کسی کو پکڑو جیل میں ڈال دو میری سب سے بڑی طاقت ایمانداری ہے۔ جھوٹے مقدمات درج کر کے میری ایمانداری کو ٹھیس پہنچانا چاہتے ہیں۔ میرے وکیل نے بتایا کہ یہ تمام سمن غیر قانونی ہیں۔ یہ غیر قانونی کیوں ہے، میں نے ای ڈی کو جواب دے دیا ہے، اگر وہ مناسب سمن بھیجیں گے تو میں تحقیقات میں تعاون کروں گا۔

اس کے علاوہ، انہوں نے کہا، ‘بی جے پی کا مقصد صحیح جانچ کرنا نہیں ہے، بلکہ مجھے لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے سے روکنا ہے۔ ان کا مقصد مجھے پوچھ تاچھ کے بہانے بلا کر گرفتار کرنا ہے۔ تاکہ میں لوک سبھا میں انتخابی مہم نہیں چلا سکوں۔

پریس کانفرنس میں اروند کیجریوال نے کہا، ‘سی بی آئی نے مجھے 8 مہینے پہلے بلایا تھا۔ میں جا چکا تھا۔ لیکن ای ڈی کے سمن غیر قانونی ہیں۔ وہ مجھے تفتیش کے بہانے گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔ جو لوگ بی جے پی سے متفق نہیں ہیں، وہ انہیں جیل بھیج دیتے ہیں۔

اروند کیجریوال نے اس وجہ سے منیش سسودیا اور سنجے سنگھ کو بھی جیل میں ڈال دیا۔ اگر وہ بھی بی جے پی سے ہاتھ ملا لیتے تو جیل سے باہر آجائینگے۔ جو بی جے پی سے ہاتھ ملاتاہے وہ ایماندار ہو جاتا ہے۔ اس ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ خطرناک ہے۔ ہمارے جسم میں خون کا ایک ایک قطرہ ملک کے لیے ہے۔

دو کروڑ نقد، سازش اور منی لانڈرنگ، سنجے سنگھ کے خلاف دہلی شراب گھوٹالہ میں ای ڈی نے داخل کی چارج شیٹ

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ہفتہ کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے خلاف دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں چارج شیٹ داخل کی۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ ای ڈی نے منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی مختلف دفعات کے تحت مقامی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔

یہ اس معاملہ میں ایک ضمنی چارج شیٹ ہے کیونکہ ایجنسی اس سے پہلے ایسی تقریباً پانچ استغاثہ کی شکایتیں درج کراچکی ہے ۔ ای ڈی نے اے اے پی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ کو اکتوبر میں اس معاملہ میں گرفتار کیا تھا۔ انسداد منی لانڈرنگ ایجنسی نے الزام لگایا تھا کہ ملزم کاروباری دنیش اروڑہ نے راجیہ سبھا کے رکن کی رہائش گاہ پر دو قسطوں میں 2 کروڑ روپے نقد پہنچائے تھے۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

سنگھ نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔ ای ڈی نے اے اے پی کے رکن پارلیمنٹ کو دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ اس معاملے میں وہ سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے بعد دوسرے بڑے لیڈر ہیں۔ دہلی میں حکومت چلا رہی اے اے پی نے گرفتاریوں اور کیس کو ‘سیاسی سازش’ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: طوفان Michaung :آئی ایم ڈی نے جاری کیاریڈالرٹ، NDRF کی 18ٹیمیں تعینات، اسکولوں کودی گئی تعطیل

یہ بھی پڑھئے: تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کل ،اسٹرانگ روم کے باہر سخت سیکورٹی انتظامات

ای ڈی کے مطابق تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اروڑہ نے دو موقعوں پر سنگھ کے گھر 2 کروڑ روپے کی نقد رقم پہنچائی تھی۔ یہ رقم اگست 2021 اور اپریل 2022 کے درمیان پہنچائی گئی تھی ۔