Tag Archives: Sanjay Singh

جیل کے تالے ٹوٹیں گے، کیجریوال اور سسودیا چھوٹیں گے… تہاڑ جیل سے نکلتے ہی گرجے سنجے سنگھ

نئی دہلی : تہاڑ جیل سے باہر آتے ہی عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ جارحانہ انداز میں نظر آئے۔ مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وقت جدوجہد کرنے کا ہے۔ جیل کے تالے ٹوٹیں گے، منیش سسودیا، اروند کیجریوال اور ستیندر جین جیل سے چھوٹیں گے۔ سنجے سنگھ کو گزشتہ سال اکتوبر میں دہلی شراب گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ چھ ماہ جیل میں گزارنے کے بعد سپریم کورٹ نے منگل کو انہیں ضمانت دے دی۔

AAP لیڈر سنجے سنگھ نے تہاڑ جیل سے رہا ہونے کے بعد کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت جشن منانے کا نہیں ہے، یہ جدوجہد کرنے کا ہے… ہماری پارٹی کے سب سے بڑے لیڈر اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور ستیندر جین کو جیل میں رکھا گیا ہے۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ جیل کے تالے ٹوٹیں گے اور اروند کیجریوال چھوٹیں گے۔


بتادیں کہ سنجے سنگھ کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں 2 لاکھ روپے کے ذاتی بانڈ اور اتنی ہی رقم کی ضمانت دینے پر رہا کیا گیا ہے۔ اس معاملے پر عام آدمی پارٹی کی جانب سے ایک ٹویٹ بھی کیا گیا تھا۔ لکھا گیا: شیر کو کتنے بھی دن قید کر لو، شیر کبھی بھی دہاڑنا نہیں بھولتا۔ سنجے سنگھ آزاد ہوئے۔ عوام میں خوشی کی لہر۔ لاکھوں کارکنوں کی دعاؤں کا اثر۔ سچ کی جیت ہوئی ہے۔

سنجے سنگھ کی ضمانت پر دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ یہ وقت جشن منانے کا نہیں ہے، یہ جدوجہد کرنے کا ہے۔ اس وقت ہمارے تین بڑے لیڈر اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور ستیندر جین جیل کے اندر ہیں اور جب تک ان کی رہائی نہیں ہو جاتی، ہم جشن نہیں منائیں گے بلکہ جدوجہد کریں گے۔ جیل کے تالے ٹوٹیں گے، اروند کیجریوال چھوٹیں گے۔

181 دن کے بعد جیل سے باہر نکلے عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ، دیکھئے ویڈیو

نئی دہلی : عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ تہاڑ جیل میں چھ ماہ گزارنے کے بعد آج باہر آگئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ایک دن پہلے ہی انہیں ضمانت دی تھی۔ باہر آتے ہی سنجے سنگھ سب سے پہلے اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر جاکر ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال سے ملاقات کریں گے۔ اے اے پی لیڈر کی درخواست پر سپریم کورٹ کے سخت موقف کے بعد جانچ ایجنسی نے کہا تھا کہ انہیں سنجے سنگھ کو ضمانت دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ جس کے بعد انہیں رہا کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔

عدالتی حکم کی کاپی جیل پہنچنے کے بعد سنجے سنگھ کو سبھی رسمی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد آج رہا کر دیا گیا۔ آج ہی سنجے سنگھ اسپتال سے تہاڑ جیل واپس آئے ۔ سپریم کورٹ کی بنچ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے پوچھا تھا کہ سنجے سنگھ 6 ماہ سے جیل میں ہیں اور ان کے پاس کوئی رقم نہیں ملی۔ ای ڈی سنجے سنگھ کو حراست میں کیوں رکھنا چاہتی ہے؟ سنجے سنگھ کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ چارج شیٹ میں ان کا نام بطور ملزم نہیں لیا گیا۔ صرف دو موقعوں پر کہا گیا کہ ایک کروڑ روپے لیے گئے۔ سبھی الزامات پوری طرح سے غیر واضح ہیں۔


راؤز ایونیو کی عدالت نے بدھ کو سنجے سنگھ کو ہدایت دی کہ وہ شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کریں اور نہ ہی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ کیس میں گواہوں کو متاثر کریں۔ سپریم کورٹ سے سنگھ کو ضمانت ملنے کے بعد منگل کو خصوصی جج کاویری باویجا نے لیڈر کو تہاڑ سنٹرل جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کرنے سے پہلے یہ ہدایات دیں۔

جج نے سنگھ کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ اپنا پاسپورٹ سپرد کر دیں، قومی دارالحکومت کے علاقے (این سی آر) سے باہر جانے سے پہلے انہیں اپنے سفری پروگرام کے بارے میں مطلع کریں اور اپنے فون کی ‘لوکیشن’ کو ہمیشہ آن رکھیں۔

Sanjay Singh Bail: سنجے سنگھ کو راحت،دہلی شراب بدعنوانی معاملے میں سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے منگل کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے کئی سوالات پوچھے تھے۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی سے پوچھا تھا کہ سنجے سنگھ 6 ماہ سے جیل میں ہیں اور ان سے کوئی رقم نہیں ملی۔ اب بھی ای ڈی سنجے سنگھ کو اپنی تحویل میں رکھنا چاہتی ہے۔ انہیں قید میں رکھنا کیوں ضروری ہے؟

سنجے سنگھ کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ چارج شیٹ میں ان کا نام کبھی بھی بطور ملزم نہیں لیا گیا۔ صرف دو موقعوں پر کہا گیا کہ ایک کروڑ روپے لیے گئے۔ تمام الزامات سراسر جھوٹے ہیں۔ اس کیس کی سماعت کے دوران ای ڈی نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت نہیں کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ضمانت کی شرائط کا فیصلہ نچلی عدالت کرے گی۔

 

اے اے پی لیڈر نے فروری میں سپریم کورٹ میں دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا، جس میں انہیں دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے 7 فروری کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جو دہلی سے راجیہ سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ہیں، لیکن ٹرائل کورٹ کو مقدمے کی سماعت کو تیز کرنے کی ہدایت دی تھی۔ای ڈی نے ہائی کورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ سنجے سنگھ مبینہ بدعنوانی کا ایک اہم کردار تھے اور ا نہیں جرم سے 2 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔

دو کروڑ نقد، سازش اور منی لانڈرنگ، سنجے سنگھ کے خلاف دہلی شراب گھوٹالہ میں ای ڈی نے داخل کی چارج شیٹ

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ہفتہ کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کے خلاف دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں چارج شیٹ داخل کی۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ ای ڈی نے منی لانڈرنگ روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی مختلف دفعات کے تحت مقامی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔

یہ اس معاملہ میں ایک ضمنی چارج شیٹ ہے کیونکہ ایجنسی اس سے پہلے ایسی تقریباً پانچ استغاثہ کی شکایتیں درج کراچکی ہے ۔ ای ڈی نے اے اے پی کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ کو اکتوبر میں اس معاملہ میں گرفتار کیا تھا۔ انسداد منی لانڈرنگ ایجنسی نے الزام لگایا تھا کہ ملزم کاروباری دنیش اروڑہ نے راجیہ سبھا کے رکن کی رہائش گاہ پر دو قسطوں میں 2 کروڑ روپے نقد پہنچائے تھے۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

سنگھ نے اس دعوے کی تردید کی ہے۔ ای ڈی نے اے اے پی کے رکن پارلیمنٹ کو دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ اس معاملے میں وہ سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے بعد دوسرے بڑے لیڈر ہیں۔ دہلی میں حکومت چلا رہی اے اے پی نے گرفتاریوں اور کیس کو ‘سیاسی سازش’ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: طوفان Michaung :آئی ایم ڈی نے جاری کیاریڈالرٹ، NDRF کی 18ٹیمیں تعینات، اسکولوں کودی گئی تعطیل

یہ بھی پڑھئے: تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کل ،اسٹرانگ روم کے باہر سخت سیکورٹی انتظامات

ای ڈی کے مطابق تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اروڑہ نے دو موقعوں پر سنگھ کے گھر 2 کروڑ روپے کی نقد رقم پہنچائی تھی۔ یہ رقم اگست 2021 اور اپریل 2022 کے درمیان پہنچائی گئی تھی ۔