Tag Archives: Enforcement Directorate

کیالوک سبھاانتخابات کے لیے اروندکیجریوال کومل سکتی ہے عبوری ضمانت؟، سپریم کورٹ نےکیاکہا؟

نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ، ان کی عبوری ضمانت کی سماعت کے لیے تیار ہے۔ سپریم کورٹ نے دونوں فریقوں سے کہا ہے کہ وہ اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت پر بحث کے لیے تیار ہو جائیں۔ ہم اس بارے میں کچھ نہیں کہہ رہے کہ ہم ضمانت دیں گے یا نہیں۔ ضمانت ہوئی تو کیا شرائط ہو سکتی ہیں، اس پر بھی تمام فریقین کو جواب دینا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم منگل کو صبح 10.30 بجے سماعت کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ اگر یہ معاملہ طویل عرصے تک چلتا رہا تو ہم انتخابی مہم کے لیے اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت پر غور کریں گے۔

سپریم کورٹ میں اروند کیجریوال کی درخواست پر سماعت کے دوران سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کیجریوال کی جانب سے دلیل دی کہ میں نے تمام 9 سمن کا جواب دے دیا ہے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ موجودہ لوک سبھا انتخابات کے لیے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کے امکان پر غور کرے گی۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے آج کہا کہ وہ منگل (7 مئی) کو عبوری ضمانت کی عرضی پر سماعت کرے گی اور مرکزی ایجنسی اور کیجریوال کے وکیل کو تیار رہنے کو کہا ہے۔

 

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) رہنمااروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ نچلی عدالتوں سے راحت نہ ملنے کے بعد سپریم کورٹ نے ای ڈی کے وکیل سے کہا کہ ہم ضمانت دے سکتے ہیں یا ضمانت نہیں دے سکتے۔ اس سے کسی بھی پارٹی کو حیران نہیں ہونا چاہیے۔

یادرہے کہ ہائی کورٹ نے 9 اپریل کو کیجریوال کی گرفتاری کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی نہیں ہے اور ای ڈی کے پاس سمن پر بار بار عدم پیشی اور تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار کے بعد کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔ یہ کیس 2021-22 کے لیے دہلی حکومت کی اب منسوخ شدہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔

 

دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس: امانت اللہ خان کو ملی بڑی راحت، عدالت نے منظور کی ضمانت

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت ملی ہے۔ دراصل وہ دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں ملزم ہیں۔ ان کی پیشی آج راؤس ایونیو کورٹ میں تھی۔ وہ ای ڈی کے سمن پر حاضر نہ ہونے کی ای ڈی کی شکایت پر راؤس ایونیو کورٹ کی طرف سے جاری سمن کے معاملے میں عدالت میں حاضر ہوئے تھے۔ راؤس ایونیو کورٹ نے راحت دیتے ہوئے امانت اللہ خان کی 15000 روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت منظور کر لی۔

آپ کو بتا دیں کہ امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ میں تقرریوں میں بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف نقد رقم میں ‘جرائم کی بھاری رقم’ کا مقدمہ بھی درج ہے۔ غیر قانونی تقرریوں کے ذریعے نقدی جمع کرنے اور اس رقم سے اپنے نام پر غیر منقولہ جائیداد خریدنے کے الزامات بھی ہیں۔یادرہےکہ یہ معاملہ 2018-2022 کے درمیان کا ہے۔ ای ڈی ان الزامات کے سلسلے میں امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

 

بتایاجاتاہے کہ ای ڈی نے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو چھ سمن بھیجے تھے۔ سمن ملنے کے بعد بھی امانت اللہ خان ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ ان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ ایم ایل اے ہونے کی بنیاد پر آپ کو کوئی چھوٹ نہیں دی جا سکتی۔

امانت اللہ خان کون ہیں؟

اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے، امانت اللہ خان، اتر پردیش کے میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں امانت اللہ خان نے بی جے پی کے برہم سنگھ کو 60 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ AAP میں شامل ہونے سے پہلے، امانت اللہ خان نے 2013 میں لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد سال 2020 میں AAP نے اوکھلا سے ایک بار پھر امانت اللہ خان کو میدان میں اتارا، وہ یہ الیکشن جیت گئے۔

شلپاشیٹی کےشوہرراج کندراکی97کروڑ روپے کی جائیداد ضبط، منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کا ایکشن

شلپا شیٹی اور راج کندرا کی کی مشکلات میں پھر بڑھتی نظر آرہی ہے۔ دراصل ای ڈی یعنی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شلپا کے شوہر راج کندرا کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے اور ان کی کروڑوں کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں شلپا شیٹی اور ان کے شوہر راج کندرا کی 97 کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ شلپا کے بزنس مین شوہر راج کندرا کے خلاف فحش فلموں کی تیاری اور اس کی تشہیر کے سلسلے میں کارروائی کرتے ہوئے ای ڈی نے کہا کہ تقریباً 97.79 کروڑ روپے کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے کندرا جوڑے کے ہیں اور یہ کارروائی منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون( PMLA 2022)کے تحت کی گئی ہے۔ ان میں ممبئی کے مضافاتی علاقے جوہو میں ایک رہائشی فلیٹ جو شلپا شیٹی کے نام ہے، ساتھ ہی پونے میں ایک بنگلہ اور کندرا کے ایکویٹی شیئرز بھی شامل ہیں۔ ED کے ذریعہ منسلک جائیدادوں/حصص کی انفرادی تشخیص کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے۔

ای ڈی نے کیوں کارروائی کی؟

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کارروائی مہاراشٹر پولیس اور دہلی پولیس کی طرف سے میسرز ویری ایبل ٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ، مرحوم امیت بھردواج، اجے بھردواج، وویک بھردواج، سمپی بھردواج، مہندر بھاردواج اور کئی دیگر ایم ایل ایم ایجنٹوں کے خلاف درج کی گئی متعدد ایف آئی آرز کی بنیاد پر تحقیقات کے طور پر سامنے آئی ہے۔

 

ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے 2017 میں بٹ کوائن کی شکل میں 6,600 کروڑ روپے کی خطیر رقم جمع کی تھی۔ یہ رقم سرمایہ کاروں سے بٹ کوائن کی شکل میں ہر ماہ 10فیصد منافع کے جھوٹے وعدے کے ساتھ اکٹھی کی گئی۔ یہ بٹ کوائن مبینہ طور پر بٹ کوائن مائننگ کے لیے تھے، سرمایہ کاروں کو کرپٹو اثاثہ میں خاطر خواہ منافع کی امید تھی۔ تاہم، پروموٹرز نے مبینہ طور پر سرمایہ کاروں کو دھوکہ دیا اور بٹ کوائنز کو غیر واضح آن لائن بٹوے (Online Wallet)میں چھپا دیا۔

راج کندرا پر کیا الزام ہے؟

ای ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ راج کندرا نے یوکرین میں بٹ کوائن مائننگ فارم قائم کرنے کے لیے ‘گین بٹ کوائن پونزی اسکام’ کے ماسٹر مائنڈ اور پروموٹر امیت بھردواج سے 285 بٹ کوائنز حاصل کیے تھے۔ یہ بٹ کوائن، سادہ لوح سرمایہ کاروں سے حاصل کیے گئے، امیت بھردواج نے جمع کیے تھے اور اب کندرا کے قبضے میں ہیں۔ ان کی مالیت 150 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔

لوک سبھااتنخابات سے پہلےاروند کیجریوال کولگا بڑاجھٹکا،سپریم کورٹ سےنہیں ملی راحت، ای ڈی کو نوٹس جاری

نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے ابھی تک راحت نہیں ملی ہے۔ پیر کو اروند کیجریوال کی عرضی پر سپریم کورٹ نے ای ڈی یعنی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو نوٹس جاری کیا۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی کو 24 اپریل سے پہلے جواب دینے کو کہا ہے۔ دراصل، اروند کیجریوال نے پیر کو سپریم کورٹ میں انتخابات کی مہم چلانے کے لیے رہائی کی درخواست کی تھی۔ لیکن سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی اور ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب دینے کو کہا۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد اب اروند کیجریوال کو جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔ کیس کی سماعت کے دوران جب اروند کیجریوال کے وکیل سپریم کورٹ میں دلائل دے رہے تھے تو عدالت نے کہا کہ وہ سماعت کے دوران بحث کے لیے اپنے دلائل کو محفوظ رکھیں۔ یاد رہے کہ اروند کیجریوال نے ای ڈی کے ذریعہ اپنی گرفتاری اور نچلی عدالت کی طرف سے دی گئی حراست کو چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے اروند کیجریوال کی درخواست پر سماعت کی۔

 

اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے قبول کیا تھا کہ اروند کیجریوال کو ای ڈی نے قواعد کے مطابق گرفتار کیا تھا۔ چیف منسٹر کو ایک بڑا جھٹکا دیتے ہوئے، ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں ان کی گرفتاری کو درست قرار دیا اور کہا کہ ای ڈی کے پاس ‘چھوٹا آپشن’ رہ گیا ہے کیونکہ اس نے بار بار سمن بھیجنے کے باوجود تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

ہائی کورٹ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری اور اس کے بعد انہیں وفاقی ایجنسی کی تحویل میں بھیجے جانے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ کیس 2021-22 کے لیے دہلی حکومت کی ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ یہ پالیسی بعد میں منسوخ کر دی گئی۔

ای ڈی نے کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا، جب ہائی کورٹ نے انہیں منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے کسی بھی زبردستی کارروائی سے تحفظ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے اروند کیجریوال کو 15 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا اور وہ اب تہاڑ جیل میں بند ہیں۔

Manish Sisodia: منیش سسودیا نے داخل کی ضمانت کی عرضی،اب 20اپریل کو ہوگی سماعت

نئی دہلی:عدالت نے منیش سسودیا کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔ دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ نے عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت ملتوی کر دی گئی ہے۔ دہلی شراب گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار منیش سسودیا نے لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ راؤس ایونیو کورٹ نے جمعہ کو ان کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے منیش سسودیا کی درخواست پر سی بی آئی اور ای ڈی کو اپنا جواب داخل کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اب سسودیا کی عبوری ضمانت کی درخواست پر 20اپریل کو سماعت ہوگی۔

دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے لوک سبھا انتخابات کی مہم چلانے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے اس سلسلے میں راؤس ایونیو کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ ان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے خصوصی جج نے تحقیقاتی ایجنسیوں ای ڈی اور سی بی آئی کو جواب داخل کرنے کا وقت دیتے ہوئے سماعت 20 اپریل تک ملتوی کر دی۔

 

یاد رہے کہ منیش سسودیا نے حال ہی میں اپنے رشتہ دار کی شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے ضمانت کی درخواست کی تھی جسے قبول کر لیا گیا تھا۔ اب ایک بار پھر انہوں نے عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا ہے۔

منیش سسودیا نے راؤس ایونیو کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں اپنی بھانجی کی شادی میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا تھا۔ منیش سسودیا اور تفتیشی ایجنسیوں کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے آپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا کو تین دن کی ضمانت دے دی۔ اس وقت کے خصوصی جج ایم ناگپال نے منیش سسودیا کو 2 لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ اور اتنی ہی رقم ضمانت کے طور پر جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ منیش سسودیا کو گزشتہ سال 26 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا تب سے وہ جیل میں ہیں۔ تاہم اس دوران انہوں نے کئی بنیادوں پر ضمانت کا مطالبہ کیا تھا جسے عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔

دہلی شراب گھوٹالہ کیس:بی آرایس لیڈر کے کویتا کو مایوسی،عبوری ضمانت کی عرضی مسترد

نئی دہلی: دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں گرفتار بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو پھر ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی آر ایس لیڈر کے کویتا کی عبوری ضمانت کی درخواست کو راؤس ایونیو کورٹ نے پیر کو مسترد کر دیا۔دہلی ایکسائز پالیسی گھوٹالہ کیس میں گرفتار بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) لیڈر کےکویتا نے جمعرات کو راؤس ایونیو کورٹ سے عبوری ضمانت دینے کی درخواست کی تھی۔ اپنی درخواست میں، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے 16 سالہ بیٹے کے امتحانات ہیں اور ا نہیں اپنی ماں کی “اخلاقی اور جذباتی مدد” کی ضرورت ہے۔

حال ہی میں، خصوصی جج کاویری باویجا کی عدالت نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور کے کویتا کی طرف سے پیش ہوئے وکلاءکے دلائل کو سنا اور اپنا حکم پیر کے لیے محفوظ کر لیا۔ سماعت کے دوران، سینئر ایڈوکیٹ ابھیشیک منو سنگھوی، بی آر ایس لیڈر کی طرف سے پیش ہوئے،ابھیشیک منو سنگھوی نے دعوی ٰکیا کہ ماں کی غیر موجودگی کو باپ، بہن یا بھائی پورا نہیں کر سکتا۔

 

کے کویتا کے وکیل سنگھوی نے کہا، ‘اس معاملے میں ملزم خاتون کا ایک بچہ ہے۔ جن کے امتحانات اپریل میں ہونے جا رہے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ بچہ چھوٹا ہے۔ ان کی عمر سولہ سال ہے۔ یہ معاملہ مختلف ہے۔ یہ ماں کی اخلاقی اور جذباتی حمایت کا مسئلہ ہے۔

ای ڈی نے عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ کویتا نے کیس میں ثبوتوں کو تباہ کیا اور گواہوں کو متاثر کیا۔ ای ڈی کے وکیل نے جج سے کہا، ‘سوال میں ملزم رشوت دینے والے پہلے لوگوں میں سے ایک ہے۔ میں صرف بیانات پر انحصار نہیں کر رہا ہوں۔ میرے پاس مواد، واٹس ایپ دستاویزات وغیرہ ہیں۔

آئیے ہم آپ کو بتادیں کہ کے کویتا کو گزشتہ منگل کو یہاں کی ایک عدالت نے 14 دنوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔ بی آر ایس کے 46 سالہ بی آرایس کو مرکزی تفتیشی ایجنسی نے 15 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ ایجنسی نے یہ بھی الزام لگایا کہ کویتا ‘ساؤتھ گروپ’ کی ایک اہم رکن تھی جس پر دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو شراب کے لائسنس کے بڑے حصے کے بدلے 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا الزام ہے۔

Sanjay Singh Bail: سنجے سنگھ کو راحت،دہلی شراب بدعنوانی معاملے میں سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ملی ضمانت

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے منگل کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے کئی سوالات پوچھے تھے۔ سپریم کورٹ نے ای ڈی سے پوچھا تھا کہ سنجے سنگھ 6 ماہ سے جیل میں ہیں اور ان سے کوئی رقم نہیں ملی۔ اب بھی ای ڈی سنجے سنگھ کو اپنی تحویل میں رکھنا چاہتی ہے۔ انہیں قید میں رکھنا کیوں ضروری ہے؟

سنجے سنگھ کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ان کے خلاف کوئی بیان نہیں آیا ہے۔ چارج شیٹ میں ان کا نام کبھی بھی بطور ملزم نہیں لیا گیا۔ صرف دو موقعوں پر کہا گیا کہ ایک کروڑ روپے لیے گئے۔ تمام الزامات سراسر جھوٹے ہیں۔ اس کیس کی سماعت کے دوران ای ڈی نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت نہیں کی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ضمانت کی شرائط کا فیصلہ نچلی عدالت کرے گی۔

 

اے اے پی لیڈر نے فروری میں سپریم کورٹ میں دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا، جس میں انہیں دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے 7 فروری کو سنجے سنگھ کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، جو دہلی سے راجیہ سبھا کے لیے دوبارہ منتخب ہوئے ہیں، لیکن ٹرائل کورٹ کو مقدمے کی سماعت کو تیز کرنے کی ہدایت دی تھی۔ای ڈی نے ہائی کورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ سنجے سنگھ مبینہ بدعنوانی کا ایک اہم کردار تھے اور ا نہیں جرم سے 2 کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔

ایکسائزپالیسی معاملہ:اروند کیجریوال کو راحت نہیں،عدالت نے 15اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیجا

نئی دہلی:عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کی مشکلات ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ راؤس ایونیو کورٹ نے اب انہیں 15 اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ اس کے بعد کیجریوال کو عدالت سے سیدھے تہاڑ جیل لے جایا جا رہا ہے۔ یاد رہے کہاروند کیجریوال کو ایکسائز پالیسی معاملے سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں ملزم بنایا گیا ہے۔

اروند کیجریوال کی پیشی کے دوران اہلیہ سنیتا، AAP لیڈر سوربھ بھردواج، آتشی، گوپال رائے سمیت کئی لیڈر موجود تھے۔ 28 مارچ کو بھی عدالت نے اروند کیجریوال کو راحت نہیں دی اور انہیں۱ اپریل تک ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔ یاد رہے کہ انہیں ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔عدالت نے کہا کہ وہ ای ڈی کو ، عدالت کے سامنے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے کیونکہ کیجریوال ، ٹرائل کورٹ کے حکم کے مطابق حراست میں ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس نے درخواست گزار کے دائرہ اختیار پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ای ڈی نے عدالتی تحویل کا مطالبہ کیا ہے۔

 

دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے اروند کیجریوال کے ای ڈی ریمانڈ میں چار دن کی توسیع کی تھی۔ سماعت کے دوران تفتیشی ایجنسی کے وکیل نے ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے۔ سی ایم کو اس کیس سے متعلق کچھ اور لوگوں سے بھی سامنا کرنا پڑے گا۔ ریمانڈ طلب کرتے ہوئے ای ڈی نے تھا کہ موبائل فون سے ڈیٹا نکالا گیا ہے اور اس کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ تاہم 21 مارچ کو اروند کیجریوال کے مکان میں تلاشی کے دوران ضبط کیے گئے دیگر چار ڈیجیٹل آلات کا ڈیٹا ابھی تک نہیں نکالا گیا ہے۔

سماعت کے دوران وزیراعلیٰ نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل کے دوران کوئی دعنوانی نہیں ہوئی۔ یہ بھی الزام لگایا کہ ای ڈی کا مقصد عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو تباہ کرنا ہے۔ اس سے پہلے چھ دن کا ریمانڈ ختم ہونے کے بعد ای ڈی نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو 28 مارچ کو راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا تھا۔

تقریباً 10 منٹ تک اپنے دلائل پیش کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ ای ڈی کا مقصد انہیں پھنسانا ہے۔ حالانکہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ای ڈی کے ریمانڈ کی مخالفت نہیں کررہے ہیں۔ وہ انہیں جتنے دن چاہے اپنی تحویل میں رکھ سکتی ہے۔ کیجریوال نے الزام لگایا کہ ای ڈی اے اے پی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تفتیشی ایجنسی رقم بٹورنے کے لیے بھتہ خوری کا ریکیٹ بھی چلا رہی ہے۔

پیر کی صبح ہی تہاڑ جیل میں اروند کیجریوال کی آمد کے پیش نظر انتظامات شروع کردیئے گئے تھے۔ تہاڑ میں کل 9 جیلیں ہیں اور ذرائع کے مطابق اروند کیجریوال کو یہاں جیل نمبر 5 یا 2 میں رکھا جا سکتا ہے۔

ابھی کچھ دن پہلے ہی عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ کو جیل نمبر 2 سے جیل نمبر 5 میں منتقل کیا گیا ہے۔ منیش سسودیا کو جیل نمبر 1 میں رکھا گیا ہے۔ اس معاملے میں ایک اور ملزم بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو لیڈی جیل نمبر 6 میں رکھا گیا ہے۔ وہیں ستیندر جین کو تہاڑ جیل کی جیل نمبر 7 میں رکھا گیا ہے۔ اس سیل میں ای ڈی اور سی بی آئی سے متعلق قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔

Delhi Liquor Case : کےکویتا،9اپریل تک عدالتی تحویل میں جیل منتقل،1اپریل کو ضمانت کی عرضی پر سماعت

نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ بدعنوانی سے متعلق معاملے میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) لیڈر کے کویتا کو عدالتی تحویل میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔جج نے انہیں ۹اپریل تک عدالتی تحویل میں بھیجا دیاہے۔ اس سے پہلے خصوصی جج کاویری باویجا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو، کویتا سے حراست میں پوچھ تاچھ کرنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت جانے سے پہلے بی آر ایس لیڈر نے صحافیوں سے کہا کہ یہ ایک غیر قانونی معاملہ ہے۔ ہم اس کے خلاف جد وجہد کریں ۔ جئے تلنگانہ

وہیں کویتا نے عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی ہے۔ عبوری ضمانت کا مطالبہ کرتے ہوئے کے کویتا نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے کے امتحان ہونے والے ہیں، اس لیے انہیں عبوری ضمانت دی جانی چاہیے۔ عدالت کے کویتا کی اس عرضی پر یکم اپریل کو سماعت کرے گی۔ ای ڈی نے الزام لگایا ہے کہ تلنگانہ کے سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کویتا ‘ساؤتھ گروپ’ کی ایک اہم رکن تھی جس پر قومی راجدھانی میں شراب کے لائسنس کے بدلے AAP کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے کا الزام ہے۔

 

ای ڈی کا کیا الزام ہے؟

ای ڈی نے اپنی ریمانڈ رپورٹ میں کہا کہ کے کویتا بہت اثر و رسوخ رکھنے والی خاتون لیڈرہے اس لیے وہ گواہوں کو متاثر کر سکتی ہے۔ اگر انہیں ضمانت مل جاتی ہے تو وہ شواہد کو تباہ کر سکتی ہے اور جاری تفتیش کو متاثر کر سکتی ہے۔ ای ڈی اس معاملے میں ملزم کے کردار کی مسلسل جانچ کر رہی ہے اور جرم کے ذریعے کمائی گئی آمدنی کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان لوگوں کا سراغ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو اس جرم کی آمدنی سے جڑے ہوئے ہیں۔

معاشی جرائم کی چھان بین عام جرم کی تفتیش سے زیادہ مشکل ہے کیونکہ معاشی جرائم کے مرتکب وسائل اور بااثر ہوتے ہیں۔ معاشرے میں ان کی جڑیں بھی گہری ہیں۔ اس جرم کی منصوبہ بندی بہت ہوشیاری سے کی گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات تفتیش کو آگے بڑھانا مشکل ہو جاتا ہے۔ ریمانڈ رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ کے کویتا نے دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر سازش کی اورشراب پالیسی کا حصہ بننے کے لیے 100 کروڑ روپے کی رشوت بھیجی۔

جس کے بعد، جرم کے عمل کے ذریعے،کے کویتا نے M/s Indospirit کمپنی میں اپنے قریبی ساتھی ارون پلئی کے ذریعہ 192.8 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی یہی نہیں، اس ایکسائز گھوٹالے میں کے کویتا نے مختلف ذرائع سے جرائم کی آمدنی سے کل 292.8 کروڑ روپے کمائے۔

منی لانڈرنگ کیس :وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال کومایوسی کاسامنا،ای ڈی کی تحویل میں28مارچ تک ہوگی پوچھ تاچھ

نئی دہلی:دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو 28 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ اس بار دہلی کے سی ایم کیجریوال کی ہولی ای ڈی کے ریمانڈ روم میں منائی جائے گی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ کو چھ دن کے لیے ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے 10 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔ اسی وقت، تین وکلاء ابھیشیک منو سنگھوی، وکرم چودھری اور رمیش گپتا، کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے اور انکی حراست کی مخالفت کی تھی۔

سی ایم کیجریوال کے ریمانڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے، ای ڈی نے عدالت کے کمرے میں کہا کہ منی ٹریل کو چھپانے کے لئے بھاری مقدار میں الیکٹرانک ثبوت کو تباہ کیا گیا تھاتاکہ کوئی انہیں پکڑ نہ سکے۔ کئی فون تباہ ہو گئے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سی ایم اروند کیجریوال کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں فنانسنگ ٹریل کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

‘گوا انتخابات کو فنڈ دینے کے لیے شراب کی پالیسی بنائی گئی’

ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ نئی شراب پالیسی ساؤتھ بلاک کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ اس ساری سازش کے کنگ پن ہیں۔ ای ڈی نے 10 دن کی تحویل کا مطالبہ کیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ 9 سمن بھیجنے کے باوجود سی ایم نے جانچ میں تعاون نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ا نہیں حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ گوا انتخابات کی فنڈنگ ​​کے حوالے سے دہلی کی شراب پالیسی میں تبدیلیاں کی گئیں۔ کہا گیا کہ دہلی حکومت ایک کمپنی کی طرح کام کر رہی ہے۔ اسی پالیسی کے ذریعے گوا انتخابات کے لیے رقم کا بندوبست کیا گیا تھا۔

ای ڈی نے سی ایم کیجریوال کو حراست کے لیے راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا اور 10 دن کے ریمانڈ کی مانگ کی۔ کہا گیا کہ اس ہائی پروفائل کیس میں ان سے اچھی طرح پوچھ تاچھ کی جانی ہے۔ اے ایس جی راجو نے کہا کہ سی ایم کی گرفتاری میں پی ایم ایل اے کی مختلف دفعات کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔

گرفتاری کی وجہ کیجریوال کو تحریری طور پر بتائی گئی ہے۔ گرفتاری کے بارے میں ان کے اہل خانہ کو مطلع کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تحریری طور پر بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ موجودہ معاملے میں سی ایم نے ساؤتھ بلاک کے ساتھ ملی بھگت کی۔