Tag Archives: Amanatullah Khan

اے اے پی ممبر اسمبلی امانت اللہ خان کے بیٹے کی نوئیڈا میں پٹرول پمپ پر مارپیٹ، کیس درج

نوئیڈا : دہلی کے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کی مشکلات ایک بار پھر بڑھ گئی ہیں۔ ان کے خلاف منی لانڈرنگ اور دھمکی دینے جیسے 18 مقدمات درج ہیں۔ اب نوئیڈا میں ان کے بیٹے کے مارپیٹ کرنے کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔ جس میں ان کے بیٹے نے اپنی طاقت کا اثر دکھاتے ہوئے فلنگ اسٹیشن کی لائن توڑ دی۔

یہ پورا واقعہ نوئیڈا سیکٹر 95 میں واقع پٹرول پمپ پر منگل کی صبح تقریباً 9 بجے پیش آیا۔ دراصل ایم ایل اے کا بیٹا اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ گاڑی میں پٹرول پمپ پہنچا تھا۔ وہیں ایم ایل اے کے بیٹے کا پمپ کے ملازم سے کسی بات پر جھگڑا ہوگیا۔ کچھ ہی دیر میں دونوں میں لڑائی شروع ہو گئی۔ اس کے بعد پاس کھڑے لوگوں نے اسے سمجھایا اور کسی طرح ٹھنڈا کیا ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نوئیڈا میں مہامایا پل کے قریب ایک پٹرول پمپ پر ایندھن لینے والوں کی قطار لگی ہوئی تھی۔ تبھی ایم ایل اے کے بیٹے نے اپنی گرے رنگ کی بریزا کار لائن توڑتے ہوئے پمپ پر لگائی اور پٹرول ڈالنے کیلئے کہا۔ اس پر ملازم نے ایندھن دینے سے منع کردیا ، جس کی وجہ سے ممبر اسمبلی کا بیٹا آگ ببولہ ہوگیا اور پھر مار پیٹ ہونے لگی ۔

معلومات کے مطابق اس پورے واقعہ کے بعد عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان خود موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس پورے واقعے سے جڑے دو ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ ایک ویڈیو میں ایم ایل اے کا بیٹا پٹرول پمپ کے ملازم سے مار پیٹ کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے، جبکہ دوسرے ویڈیو میں امانت اللہ خان پٹرول پمپ پر دو پولیس والوں سے بات کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس: امانت اللہ خان کو ملی بڑی راحت، عدالت نے منظور کی ضمانت

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بڑی راحت ملی ہے۔ دراصل وہ دہلی وقف بورڈ منی لانڈرنگ کیس میں ملزم ہیں۔ ان کی پیشی آج راؤس ایونیو کورٹ میں تھی۔ وہ ای ڈی کے سمن پر حاضر نہ ہونے کی ای ڈی کی شکایت پر راؤس ایونیو کورٹ کی طرف سے جاری سمن کے معاملے میں عدالت میں حاضر ہوئے تھے۔ راؤس ایونیو کورٹ نے راحت دیتے ہوئے امانت اللہ خان کی 15000 روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت منظور کر لی۔

آپ کو بتا دیں کہ امانت اللہ خان پر دہلی وقف بورڈ میں تقرریوں میں بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف نقد رقم میں ‘جرائم کی بھاری رقم’ کا مقدمہ بھی درج ہے۔ غیر قانونی تقرریوں کے ذریعے نقدی جمع کرنے اور اس رقم سے اپنے نام پر غیر منقولہ جائیداد خریدنے کے الزامات بھی ہیں۔یادرہےکہ یہ معاملہ 2018-2022 کے درمیان کا ہے۔ ای ڈی ان الزامات کے سلسلے میں امانت اللہ خان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

 

بتایاجاتاہے کہ ای ڈی نے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو چھ سمن بھیجے تھے۔ سمن ملنے کے بعد بھی امانت اللہ خان ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ ان کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی جسے عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا تھا کہ ایم ایل اے ہونے کی بنیاد پر آپ کو کوئی چھوٹ نہیں دی جا سکتی۔

امانت اللہ خان کون ہیں؟

اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے، امانت اللہ خان، اتر پردیش کے میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں امانت اللہ خان نے بی جے پی کے برہم سنگھ کو 60 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ AAP میں شامل ہونے سے پہلے، امانت اللہ خان نے 2013 میں لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد سال 2020 میں AAP نے اوکھلا سے ایک بار پھر امانت اللہ خان کو میدان میں اتارا، وہ یہ الیکشن جیت گئے۔

دہلی وقف بورڈ گھوٹالہ: ای ڈی نے 13 گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد AAP لیڈرامانت اللہ خان کو کیا رہا

نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جمعرات کو عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی امانت اللہ خان کو دہلی وقف بورڈ کے ذریعہ ‘غیر قانونی بھرتی’ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 13گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد رہا کردیاہے۔ امانت اللہ خان منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے دن کے وقت وفاقی ایجنسی کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ پیر کو ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کئے جانے کے بعد ایسا ہوا۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی سپریم کورٹ بنچ نے امانت اللہ خان کو 18 اپریل کو صبح 11 بجے انسداد بدعنوانی ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کیلئے کہا تھا۔ ای ڈی کے دفتر میں داخل ہونے سے پہلے امانت اللہ خان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جب وہ وقف بورڈ کے چیئرمین تھے تو انہوں نے قوانین کی پابندی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے سب کچھ قانونی رائے لینے کے بعد اور نئے ایکٹ کے مطابق جو (بورڈ کے لیے) نافذ ہوا ہے۔ امانت اللہ خان کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی ایف آئی آر اور دہلی پولیس کی تین شکایات سے جڑا ہے۔


مرکزی تفتیشی ایجنسی کے مطابق امانت اللہ خان نے دہلی وقف بورڈ میں ملازمین کی غیر قانونی بھرتی کے ذریعے ‘جرائم کی بھاری رقم’ نقد میں حاصل کی تھی اور اسے اپنے ساتھیوں کے نام پر غیر منقولہ جائیداد خریدنے میں لگایا تھا۔ ای ڈی نے الزام لگایا تھا کہ وقف بورڈ میں ملازمین کی ‘غیر قانونی بھرتی’ ہوئی تھی اور خان کی صدارت (2018-2022) کے دوران وقف بورڈ کی جائیدادوں کو غلط طریقے سے لیز پر دے کر ‘غیر قانونی ذاتی فائدہ’ اٹھایا گیا تھا۔

ای ڈی نے کہا کہ اے اے پی لیڈر نے مذکورہ مجرمانہ سرگرمیوں سے نقد رقم کی رقم حاصل کی اور اس نقد رقم کو اپنے ساتھیوں کے نام پر دہلی میں مختلف غیر منقولہ جائیدادوں کی خریداری میں لگایا گیا تھا۔ دریں اثنا عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا تھا کہ یہ ان جھوٹے مقدمات میں سے ایک تھا، جو ان کی پارٹی کے لیڈروں کے خلاف درج کئے جا رہے تھے۔ف

دہلی:رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی مشکلات میں اضافہ، کئی مقامات پر ای ڈی کے چھاپے

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف ایک بڑی کارروائی کی ہے۔ امانت اللہ خان اور کچھ دیگر ملزمین کےخلاف ای ڈی کئی مقامات پر تلاشی مہم جاری ہے ۔ جانچ ایجنسی کے تفتیش کاروں کے مطابق 2 جنوری کو دہلی۔این سی آر میں آٹھ مقامات پر تلاشی مہم چلائی گئی اور بہت سارے ثبوت اکٹھے کیے گئے۔ تحقیقاتی ایجنسی کے ایک سینئر آفسر کے مطابق، یہ تلاشی کارروائیاں، دہلی وقف بورڈ سے متعلق دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے حصے کے طور پر چلائی گئی ہیں۔

سال 2020 میں، دہلی کی سی بی آئی اور اے سی بی نے یہ مقدمہ درج کیا تھا۔ اس معاملے میں گزشتہ سال 10 اکتوبر 2023 کو بھی جانچ ایجنسی ای ڈی نے 13 مقامات پر تلاشی مہم چلائی تھی۔ اگر الزامات کی بات کی جائے تو امانت اللہ خان پر سال 2018 سے 2020 کے دوران بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے تھے۔ دراصل امانت اللہ خان پہلے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔ جب وہ صدر نشین تھے تو ان پر گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 32 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس لیے امانت اللہ خان کو بھی گزشتہ سال اے سی بی برانچ نے اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس کی بنیاد پر، ای ڈی نے اس معاملے پر ایک کیس درج کیاہےاور اب تک اس معاملے میں کئی درجن لوگوں سے پوچھ تاچھ بھی کی گئی ہے۔

جامعہ کے علاقے میں نیم فوجی دستے تعینات

ای ڈی کی ٹیم کی جانب سے جس جگہ تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے وہاں بڑی تعداد میں نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ سرچ آپریشن کا عمل منگل 2 جنوری کی صبح تقریباً 6 بجے شروع کیا گیا۔ ایم ایل اے امانت اللہ خان دہلی کے جامعہ نگر علاقے میں رہتے ہیں۔ جیسے ہی مقامی لوگوں کو اس تلاشی آپریشن کی اطلاع ملی، بڑی تعداد میں لوگ ایم ایل اے کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ لیکن تفتیشی ایجنسی کی ٹیم کے ساتھ نیم فوجی دستوں کی ایک بڑی تعداد مقامی لوگوں سے وہاں جمع نہ ہونے کی اپیل کر رہی تھی۔

دراصل، دو سال پہلے، 16 ستمبر کو، جب اے سی بی یعنی اینٹی کرپشن برانچ نے چھاپہ مارا تھا، امانت اللہ خان کے گھر سے تقریباً 24 لاکھ روپے نقد اور دو غیر قانونی ہتھیار بھی ضبط کیے گئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی اے سی بی کی جانب سے یہ بھی الزام لگایا گیا کہ تلاشی مہم کے دوران تلاشی لینے گئی ٹیم پر ان کے کئی رشتہ داروں اور ان کے حامیوں نے ایم ایل اے کی رہائش گاہ کے باہر حملہ کیا اور دھکیل دیا۔ اس لیے اس بار ای ڈی کی جانب سے اس معاملے میں چھاپہ مار کارروائی بڑی احتیاط کے ساتھ کی جا رہی ہے اور بڑی تعداد میں نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے