دہلی میں رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی مشکلات میں اضافہ

دہلی:رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی مشکلات میں اضافہ، کئی مقامات پر ای ڈی کے چھاپے

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی ایجنسی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے خلاف ایک بڑی کارروائی کی ہے۔ امانت اللہ خان اور کچھ دیگر ملزمین کےخلاف ای ڈی کئی مقامات پر تلاشی مہم جاری ہے ۔ جانچ ایجنسی کے تفتیش کاروں کے مطابق 2 جنوری کو دہلی۔این سی آر میں آٹھ مقامات پر تلاشی مہم چلائی گئی اور بہت سارے ثبوت اکٹھے کیے گئے۔ تحقیقاتی ایجنسی کے ایک سینئر آفسر کے مطابق، یہ تلاشی کارروائیاں، دہلی وقف بورڈ سے متعلق دھوکہ دہی اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے حصے کے طور پر چلائی گئی ہیں۔

سال 2020 میں، دہلی کی سی بی آئی اور اے سی بی نے یہ مقدمہ درج کیا تھا۔ اس معاملے میں گزشتہ سال 10 اکتوبر 2023 کو بھی جانچ ایجنسی ای ڈی نے 13 مقامات پر تلاشی مہم چلائی تھی۔ اگر الزامات کی بات کی جائے تو امانت اللہ خان پر سال 2018 سے 2020 کے دوران بے ضابطگیوں کے الزامات لگائے گئے تھے۔ دراصل امانت اللہ خان پہلے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔ جب وہ صدر نشین تھے تو ان پر گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 32 افراد کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس لیے امانت اللہ خان کو بھی گزشتہ سال اے سی بی برانچ نے اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی کے ذریعہ درج کیس کی بنیاد پر، ای ڈی نے اس معاملے پر ایک کیس درج کیاہےاور اب تک اس معاملے میں کئی درجن لوگوں سے پوچھ تاچھ بھی کی گئی ہے۔

جامعہ کے علاقے میں نیم فوجی دستے تعینات

ای ڈی کی ٹیم کی جانب سے جس جگہ تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے وہاں بڑی تعداد میں نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ سرچ آپریشن کا عمل منگل 2 جنوری کی صبح تقریباً 6 بجے شروع کیا گیا۔ ایم ایل اے امانت اللہ خان دہلی کے جامعہ نگر علاقے میں رہتے ہیں۔ جیسے ہی مقامی لوگوں کو اس تلاشی آپریشن کی اطلاع ملی، بڑی تعداد میں لوگ ایم ایل اے کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ لیکن تفتیشی ایجنسی کی ٹیم کے ساتھ نیم فوجی دستوں کی ایک بڑی تعداد مقامی لوگوں سے وہاں جمع نہ ہونے کی اپیل کر رہی تھی۔

دراصل، دو سال پہلے، 16 ستمبر کو، جب اے سی بی یعنی اینٹی کرپشن برانچ نے چھاپہ مارا تھا، امانت اللہ خان کے گھر سے تقریباً 24 لاکھ روپے نقد اور دو غیر قانونی ہتھیار بھی ضبط کیے گئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی اے سی بی کی جانب سے یہ بھی الزام لگایا گیا کہ تلاشی مہم کے دوران تلاشی لینے گئی ٹیم پر ان کے کئی رشتہ داروں اور ان کے حامیوں نے ایم ایل اے کی رہائش گاہ کے باہر حملہ کیا اور دھکیل دیا۔ اس لیے اس بار ای ڈی کی جانب سے اس معاملے میں چھاپہ مار کارروائی بڑی احتیاط کے ساتھ کی جا رہی ہے اور بڑی تعداد میں نیم فوجی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے