Tag Archives: CBI

نریندرڈوبھالکر قتل کیس: عدالت نے11سال بعدسنایافیصلہ ،2قصواروں کوعمرقید کی سزا، تین ملزمین کو کیاگیا بری

پونے: نریندر ڈوبھالکر قتل کیس میں عدالت کا فیصلہ 11 سال بعد آگیا۔ پونے، مہاراشٹر میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) سے متعلق مقدمات کے لیے خصوصی عدالت نے جمعہ کو توہم پرستی کے مخالف کارکن ڈاکٹر نریندر ڈوبھالکر کے قتل میں دو لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا اور انہیں عمر قید کی سزا سنائی اور جبکہ کلیدی ملزم وریندر سنگھ تاوڑے، سنجیو پونالیکر اور وکرم بھاوے کو بری کر دیا گیا ہے۔ نریندر ڈوبھالکر (67) کو 20 اگست 2013 کو اس وقت گولی مار دی گئی جب وہ پونے کے اومکاریشور پل پر صبح کی سیر کے لیے نکلے ہوئے تھے۔

لوگوں سے بھرے کمرہ عدالت میں حکم پڑھتے ہوئے، ایڈیشنل سیشن جج (خصوصی عدالت) پی پی۔ جادھو نے کہا کہ استغاثہ نے سچن اندورے اور شرد کالسکر کے خلاف قتل اور سازش کے الزامات کو ثابت کیا ہے اور انہیں عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کے مطابق اندور اور کالسکر نے ڈوبھالکر پر گولی چلائی تھی۔

 

عدالت نے ملزم کان ناک گلے (ای این ٹی) سرجن تاوڑے، سنجیو پنالیکر اور وکرم بھاوے کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا۔ مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ نے 20 گواہوں پر جرح کی جبکہ دفاع نے دو گواہوں سے جرح کی۔ استغاثہ نے اپنے حتمی دلائل میں کہا تھا کہ ملزمین ڈوبھالکر کی توہم پرستی کے خلاف مہم کے خلاف تھے۔ ابتدائی طور پر، اس کیس کی تحقیقات پونے پولیس کر رہی تھی، لیکن بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد، 2014 میں، سی بی آئی نے کیس اپنے ہاتھ میں لے لیا اور جون 2016 میں، ہندو دائیں بازو کی تنظیم سےسناتن سنستھا وابستہ ایک ENT سرجن تاوڑے کو گرفتار کر لیا۔ ۔

استغاثہ کے مطابق، تاوڑے قتل کے اہم سازش کاروں میں سے ایک تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سناتن سنستھا ، نریندر ڈوبھالکر کی تنظیم مہاراشٹرا اندھا شردھا نرمولن سمیتی کے کام کی مخالف تھی۔ تاوڑے اور کچھ دیگر ملزمین اس انسٹی ٹیوٹ سے وابستہ تھے۔ سی بی آئی نے اپنی چارج شیٹ میں شروع میں مفرور سارنگ اکولکر اور ونے پوار کو شوٹر کے طور پر نامزد کیا تھا لیکن بعد میں سچن اندورے اور شرد کالسکر کو گرفتار کیا اور ایک ضمنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے نریندر ڈوبھالکر کو گولی ماری تھی۔

اس کے بعد، مرکزی ایجنسی نے ایڈوکیٹ سنجیو پنالیکر اور وکرم بھاوے کو مبینہ شریک سازش کے طور پر گرفتار کیا۔ دفاعی وکیلوں میں سے ایک وریندر اچلکرنجیکر نے مقدمے کی سماعت کے دوران شوٹر کی شناخت کے سلسلے میں سی بی آئی کے لاپرواہ رویہ پر سوالات اٹھائے تھے۔ ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120B (سازش)، 302 (قتل)، آرمس ایکٹ کی متعلقہ دفعات اور UAPA کی دفعہ 16 (دہشت گردانہ کارروائیوں کی سزا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

تاوڑے، اندورے اور کالسکر جیل میں ہیں جبکہ پونالیکر اور بھاوے ضمانت پر باہر ہیں۔ نریندر ڈوبھالکر کے قتل کے بعد، اگلے چار سالوں میں اسی طرح کے تین دیگر کارکنوں کو قتل کر دیا گیا، جن میں کمیونسٹ لیڈر گووند پنسارے (کولہاپور، فروری 2015)، کنڑ اسکالر اور مصنف ایم ایم کلبرگی (دھرواڑ، اگست 2015) اور صحافی گوری لنکیش (بنگلورو، ستمبر 2017) کے قتل شامل ہیں۔ شبہ ظاہر کیا گیا کہ ان چاروں واقعات میں مجرموں کا ایک دوسرے سے تعلق تھا۔

کیالوک سبھاانتخابات کے لیے اروندکیجریوال کومل سکتی ہے عبوری ضمانت؟، سپریم کورٹ نےکیاکہا؟

نئی دہلی:دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ، ان کی عبوری ضمانت کی سماعت کے لیے تیار ہے۔ سپریم کورٹ نے دونوں فریقوں سے کہا ہے کہ وہ اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت پر بحث کے لیے تیار ہو جائیں۔ ہم اس بارے میں کچھ نہیں کہہ رہے کہ ہم ضمانت دیں گے یا نہیں۔ ضمانت ہوئی تو کیا شرائط ہو سکتی ہیں، اس پر بھی تمام فریقین کو جواب دینا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم منگل کو صبح 10.30 بجے سماعت کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ اگر یہ معاملہ طویل عرصے تک چلتا رہا تو ہم انتخابی مہم کے لیے اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت پر غور کریں گے۔

سپریم کورٹ میں اروند کیجریوال کی درخواست پر سماعت کے دوران سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کیجریوال کی جانب سے دلیل دی کہ میں نے تمام 9 سمن کا جواب دے دیا ہے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ موجودہ لوک سبھا انتخابات کے لیے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کے امکان پر غور کرے گی۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ کی بنچ نے آج کہا کہ وہ منگل (7 مئی) کو عبوری ضمانت کی عرضی پر سماعت کرے گی اور مرکزی ایجنسی اور کیجریوال کے وکیل کو تیار رہنے کو کہا ہے۔

 

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) رہنمااروند کیجریوال کو دہلی شراب پالیسی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے سلسلے میں 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ نچلی عدالتوں سے راحت نہ ملنے کے بعد سپریم کورٹ نے ای ڈی کے وکیل سے کہا کہ ہم ضمانت دے سکتے ہیں یا ضمانت نہیں دے سکتے۔ اس سے کسی بھی پارٹی کو حیران نہیں ہونا چاہیے۔

یادرہے کہ ہائی کورٹ نے 9 اپریل کو کیجریوال کی گرفتاری کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی نہیں ہے اور ای ڈی کے پاس سمن پر بار بار عدم پیشی اور تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار کے بعد کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔ یہ کیس 2021-22 کے لیے دہلی حکومت کی اب منسوخ شدہ ایکسائز پالیسی کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔

 

پولیس اہلکاروں نے ہی 2 کوکی خواتین کو فسادیوں کے حوالے کردیا تھا، سی بی آئی کی چارچ شیٹ میں دعوی

نئی دہلی : منی پور میں کوکی ۔ جومی برادری کی دو خواتین کو مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں نے ہی اس ہجوم کے حوالے کر دیا تھا، جس نے انہیں برہنہ کر کے گھمایا تھا۔ یہ دعوی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی چارج شیٹ میں کیا گیا ہے۔ سی بی آئی کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ان خواتین نے کانگ پوکپی ضلع میں پولیس اہلکاروں کی سرکاری گاڑی (جپسی) میں پناہ مانگی تھی، لیکن انہوں نے دونوں خواتین کو تقریباً 1000 میئتی فسادیوں کے ہجوم کے حوالے کر دیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد دونوں خواتین کو برہنہ کر کے گھمایا گیا تھا۔ یہ واقعہ ریاست میں ذات پر مبنی تشدد کے دوران پیش آیا تھا۔

چارج شیٹ کی تفصیلات دیتے ہوئے حکام نے کہا کہ متاثرہ خواتین میں سے ایک کارگل جنگ میں شامل فوجی کی بیوی تھی ۔ حکام نے بتایا کہ خواتین نے پولیس اہلکاروں سے انہیں گاڑی سے محفوظ مقام پر لے جانے کیلئے کہا تھا، لیکن پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر ان سے کہا کہ ان کے پاس گاڑی کی چابی نہیں ہے اور انہوں نے کوئی مدد نہیں کی۔

منی پور میں گزشتہ سال 4 مئی کے واقعے کے تقریباً دو ماہ بعد جولائی میں  سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں دو خواتین مردوں کے ہجوم میں گھری ہیں اور انہیں برہنہ کرکے گھمایا جارہا ہے ۔ سی بی آئی نے گزشتہ سال 16 اکتوبر کو گوہاٹی کی خصوصی جج سی بی آئی عدالت کے سامنے چھ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔

اس میں کہا گیا ہے کہ دونوں خواتین اے کے رائفلز، ایس ایل آر، انساس اور 303 رائفلز جیسے جدید ہتھیاروں سے لیس تقریباً 900-1000 لوگوں کے ہجوم سے بچنے کے لیے بھاگ رہی تھیں۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہجوم سیکول پولیس اسٹیشن سے تقریباً 68 کلومیٹر جنوب میں کانگ پوکپی ضلع میں ان کے گاؤں میں زبردستی داخل ہوگئی تھی ۔

’میرے پاس بھی کوئی اختیار نہیں ہے…‘، وزیراعظم مودی نے کہا: ED اور CBI صرف اپنا کام کررہے ہیں

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی صرف اپنا کام کر رہے ہیں یعنی بدعنوانی کی تحقیقات کر رہے ہیں اور کسی کو بھی انہیں نہیں روکنا چاہئے۔ ایشیا نیٹ نیوز ایبل کے ساتھ ایک انٹرویو میں وزیراعظم مودی نے اپوزیشن کے ان الزامات پر ایک سوال کا جواب دیا کہ مرکز تحقیقاتی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہا ہے اور ان کی آواز کو دبانے کے لیے اپوزیشن لیڈروں کے خلاف کارروائی کر رہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ بدعنوانی کی تحقیقات کرنا ای ڈی اور سی بی آئی کا کام ہے۔ مثال کے طور پر، کیا آپ ٹکٹ چیکر کو ٹرینوں میں ٹکٹ چیک کرنے سے روکیں گے؟ یہ کام ای ڈی-سی بی آئی کو کرنے دیجئے۔’ وزیراعظم نے کہا کہ ‘بطور وزیراعظم مجھے بھی ای ڈی کے کام میں مداخلت کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔’

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ اگر ای ڈی اور سی بی آئی اپنا کام نہیں کرتی ہیں تو سوال اٹھنے چاہئیں، لیکن یہاں اپوزیشن پوچھ رہی ہے کہ ایجنسیاں اپنا کام کیوں کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی کے ذریعہ درج کئے گئے مقدمات میں سے صرف 3 فیصد سیاسی شخصیات کے خلاف ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ باقی 97 فیصد مقدمات غیر سیاسی افراد کے خلاف ہیں۔ انہوں نے پوچھا ‘کوئی اس پر بات کیوں نہیں کر رہا؟’

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ‘2014 سے پہلے ای ڈی نے 1800 معاملے درج کیے تھے۔ تاہم اس کے بعد سے انسداد بدعنوانی ایجنسی نے ‘5,000 سے زیادہ کیسز کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اور یہ خود ای ڈی کی کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے’۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے 2014 سے اب تک 7,000 تلاشیاں کی ہیں، جبکہ اس سے قبل یہ تعداد صرف 84 تھی۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ ‘2014 کے بعد 1.25 لاکھ کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کیے گئے تھے۔’ گزشتہ ہفتے ایک اور انٹرویو میں وزیر اعظم مودی نے ملک میں کالے دھن اور بدعنوانی سے نمٹنے میں ای ڈی کے کردار کی تعریف کی تھی۔

دہلی این سی آر میں بچہ چوری ریکیٹ کا پردہ فاش، سی بی آئی نے آٹھ نوزائیدہ بچوں کو بچایا، کئی ریاستوں میں سرچ آپریشن

نئی دہلی: مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے دہلی-این سی آر میں بچوں کی چوری کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ تفتیشی ادارے نے 7 سے 8 بچوں کو بازیاب بھی کرایا ہے۔ اس معاملے میں کچھ ملزمین کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔ اس کے دہلی اور آس پاس کے علاقوں کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں سے بھی رابطے ہیں۔ سی بی آئی نے اس سلسلے میں دیگر ریاستوں میں بھی چھاپے مارے ہیں۔ فی الحال اس معاملے میں مسلسل کارروائی کی جا رہی ہے۔

مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے تقریباً 7-8 نوزائیدہ بچوں کو بچایا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی سے وابستہ ذرائع کے مطابق اس معاملے میں جلد ہی 3 سے 4 ملزمین کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ اس کا باضابطہ طور پر سی بی آئی نے انکشاف کیا ہے۔ فی الحال ملزمین سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سی بی آئی کو 10 سال سے کم عمر کے بچوں بشمول شیر خوار بچوں کی چوری اور اسمگلنگ کے معاملے میں کئی معلومات ملی ہیں۔ ایسے میں تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے مسلسل تلاشی آپریشن جاری ہے۔

مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی نے بچوں کی اسمگلنگ کے معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے۔ دہلی این سی آر سمیت کئی دیگر ریاستوں میں جانچ ایجنسی سی بی آئی کی جانب سے تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی کو ملی بچوں کی اسمگلنگ سے متعلق معلومات کی بنیاد پر کچھ عرصہ قبل ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ جس کے بعد ملزمین اور بعض اداروں سے وابستہ مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تفتیشی ایجنسی کو تلاشی کے دوران کئی اہم شواہد ملے ہیں۔ اس معاملے میں جلد ہی باضابطہ معلومات دی جائیں گی۔

سی بی آئی ذرائع کے مطابق ملزمان کے خلاف کئے گئے سرچ آپریشن کے دوران کئی نوزائیدہ بچے برآمد ہوئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دہلی کے کیشو پورم سے بھی دو بچوں کو بچایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سرچ آپریشن کے دوران اطلاع ملی ہے کہ دہلی کے ایک اسپتال میں کام کرنے والے نیرج نامی وارڈ بوائے، اندو نامی خاتون اور کئی دیگر ملزمین کو حراست میں لیا گیا ہے۔

کچھ اسپتالوں میں چلائے جارہے نومولود بچوں کی خریدوفروخت کے کاروبار کے حوالے سے معلومات موصول ہوئی تھیں۔ اس کے بعد جمعہ کی دیر شام دوارکا، شمال مغربی ضلع، دہلی کے روہنی علاقہ سمیت این سی آر سے جڑے کنکشن کی جانچ کی جا رہی ہے۔

مہوا موئترا کے خلاف سی بی آئی کی بڑی کارروائی، کولکاتہ سمیت کئی ٹھکانوں پر صبح صبح چھاپہ

نئی دہلی : سی بی آئی نے صبح سویرے ترنمول کانگریس لیڈر اور لوک سبھا کی سابق رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ سی بی آئی نے حال ہی میں کیش فار کویری سے وابستہ معاملہ میں ایک کیس درج کیا تھا، جس کے بعد آج یہ چھاپے مارے گئے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق سی بی آئی حکام نے اتوار کو مہوا سے متعلق کولکاتہ سمیت کئی دیگر مقامات پر چھاپے مارے۔

سی بی آئی عہدیداروں نے بتایا کہ سی بی آئی نے ہفتہ کے روز مبینہ طور پر کیش فار کویری معاملہ میں کولکاتہ سمیت کئی مقامات پر سابق ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا کے احاطوں کی تلاشی لی ۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل انویسٹی گیشن ایجنسی کی ٹیمیں ہفتے کی صبح کولکاتہ اور دیگر شہروں میں موئترا کی رہائش گاہ پر پہنچیں، تلاشی کی کارروائی کے بارے میں مطلع کیا اور آپریشن شروع کیا۔

بتا دیں کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے لوک پال کی ہدایت پر جمعرات کو ٹی ایم سی کی سابق ایم پی موئترا کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ لوک پال نے سی بی آئی کو چھ ماہ کے اندر رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔

دراصل لوک پال نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے ذریعہ موئترا پر لگائے گئے الزامات کی ابتدائی جانچ کے نتائج حاصل کرنے کے بعد سی بی آئی کو یہ ہدایات جاری کی ہیں۔ لوک سبھا ایم پی دوبے نے الزام لگایا کہ موئترا نے صنعت کار گوتم اڈانی اور وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر پر تنقید کرنے کے لیے دبئی کے تاجر درشن ہیرانندنی سے نقد رقم اور تحائف لیے تھے اور اس کے بدلے میں ایوان میں سوالات پوچھے تھے۔

موئترا کو دسمبر میں ‘غیر اخلاقی برتاؤ’ کے لیے لوک سبھا سے نکال دیا گیا تھا۔ سابق ایم پی نے سپریم کورٹ میں اپنی برخاستگی کو چیلنج کیا ہے اور وہ آئندہ عام انتخابات کے دوران مغربی بنگال کی کرشن نگر سیٹ سے ٹی ایم سی امیدوار کے طور پر دوبارہ میدان میں اتریں گی۔

مغربی بنگال : سندیش کھالی تشدد کے ملزم شاہجہاں شیخ کو سی بی آئی نے اپنی حراست میں لیا

کولکاتہ : سندیش کھالی تشدد کے ملزم شاہجہاں شیخ کو بدھ کو سی بی آئی نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سی بی آئی مرکزی فورسز کے ساتھ بنگال پولیس ہیڈکوارٹر پہنچی، جہاں سے انہوں نے ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے برطرف لیڈر کو اپنی تحویل میں لیا۔ حالانکہ ہائی کورٹ کی طرف سے دی گئی وقت کی حد کے مطابق شاہجہان شیخ کی تحویل میں ڈھائی گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ شاہجہان شیخ کو شام 4:15 بجے تک سی بی آئی کے حوالے کیا جائے، جس کے بعد یہ ہوا ہے ۔

مرکزی ایجنسی منگل کو ترنمول کانگریس کے معطل لیڈر شاہجہان شیخ کو دو گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنے کے باوجود مغربی بنگال سی آئی ڈی (کریمنل انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ) سے اپنی تحویل میں نہیں لے سکی تھی۔ سی آئی ڈی نے کہا تھا کہ سندیش کھالی لیڈر شیخ کو مرکزی ایجنسی کے حوالے نہیں کیا گیا کیونکہ ریاستی حکومت نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔

بدھ کو جاری کردہ نئے رہنما خطوط میں کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت کو حکم دیا کہ سندیش کھالی میں ای ڈی افسران پر حملہ کرنے کے ملزم شیخ کو شام 4.15 بجے سے پہلے سی بی آئی کے حوالے کیا جائے۔ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ سندیش کھالی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں پر حملے کا معاملہ سی بی آئی کو منتقل کرنے اور کلیدی ملزم شاہجہان شیخ کو مرکزی ایجنسی کے حوالے کرنے کے اس کے منگل کے حکم کو فوری طور پر نافذ کرے۔

یہ بھی پڑھئے: سابق ممبر پارلیمنٹ باہوبلی دھننجے سنگھ کو عدالت نے سنائی 7 سال کی سزا، جانئے کیا ہے معاملہ

یہ بھی پڑھئے: ٹی ایم سی حکومت کوسندیش کھالی کیس کےمتاثر ین کی حالت زارسےکوئی فرق نہیں پڑتا۔ پی ایم مودی

ای ڈی کے عہدیداروں کی ٹیم پر 5 جنوری کو اس وقت حملہ کیا گیا تھا، جب وہ راشن گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے لئے سندیش کھالی میں شیخ کی رہائش گاہ پر گئی تھی۔ شیخ کو مغربی بنگال پولیس نے 29 فروری کو ای ڈی اہلکاروں پر حملے کے معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد ریاستی پولیس نے کیس کی جانچ سی آئی ڈی کو سونپ دی تھی۔

کیش فار کویری : ٹی ایم سی ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا کی بڑھیں گی مشکلات، سی بی آئی نے شروع کی ابتدائی جانچ

نئی دہلی : پیسہ لے کر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے (کیش فار کویری) کے معاملہ میں ٹی ایم سی ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا کی مشکلات بڑھتی نظر آرہی ہیں ۔ اب اس معاملہ میں سی بی آئی نے پی ای درج کرتے ہوئے ابتدائی جانچ شروع کردی ہے ۔ دراصل کیش فار کویری معاملہ اس وقت سرخیوں میں آگیا تھا جب سپریم کورٹ کے وکیل اجے اننت دیہادرائی کے ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی ممبر پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے ٹی ایم سی ممبر پارلیمنٹ پر سنگین الزامات عائد کئے تھے اور جانچ کا مطالبہ بھی کیا تھا ۔ انہوں نے دعوی کیا تھا کہ ٹی ایم سی ممبر پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کیلئے کاروباری درشن ہیرانندانی سے رشوت لی تھی ۔

بتادیں کہ ملزم کاروباری درشن نے اپنے حلف نامہ میں کہا کہ کئی مواقع پر اس کی مہوا موئترا سے ملاقات ہوئی تھی اور وہ ٹی ایم سی ممبر پارلیمنٹ سے روزانہ سے لے کر ہفتہ وار طور پر بات چیت کرتا تھا۔ اس نے حلف نامہ میں کہا کہ انہوں نے ایک ممبر پارلیمنٹ کے طور پر اپنی ای میل آئی ڈی میرے ساتھ شیئر کی ، تاکہ میں انہیں جانکاری بھیج سکوں اور وہ پارلیمنٹ میں سوال اٹھا سکیں ۔ میں ان کی تجویز کے ساتھ گیا ۔ کچھ جانکاری میرے ساتھ شیئر کی گئی، جس کی بنیاد پر میں نے ضرورت پڑنے پر ان کی لاگ ان کا استعمال کرکے سوالات کا مسودہ تیار کیا اور پوسٹ کرنا جاری رکھا ۔

درشن نے یہ بھی دعوی کیا کہ ٹی ایم سی لیڈر نے ان سے کئی طرح کی مدد مانگی ۔ انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ مجھے لگا کہ وہ میرا نامناسب فائدہ اٹھا رہی ہیں اور مجھ پر ان چیزوں کو کرنے کیلئے دباو ڈال رہی ہیں، جو میں نہیں چاہتا تھا، لیکن مندرجہ بالا وجوہات سے میرے پاس کوئی متبادل نہیں تھا ۔

یہ بھی پڑھئے: صحافی سومیا وشوناتھن قتل کیس میں چاروں ملزمین کو عمر قید کی سزا، ساکیت کورٹ کا بڑا فیصلہ

یہ بھی پڑھئے: وزیر اعظم نریندر مودی نے تیجس لڑاکو طیارے میں بھری اڑان، 45 منٹ تک فضا میں رہے، کہا- دنیا میں ہم کسی سے کم نہیں

بتادیں کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا کے خلاف اسپیکر کو خط لکھا تھا اور الزام لگایا تھا کہ مہوا موئترا کے پارلیمنٹ کی لاگ ان آئی ڈی سے ایک کارباوری کو لاگ ان کرنے کا پاس ورڈ دیا گیا ۔ نشی کانت دوبے نے ترنمول کانگریس کی لیڈر پر پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے کیلئے ایک کاروباری سے پیسہ لینے کا الزام لگایا اور ان کے خلاف الزامات کی جانچ کیلئے ایک جانچ کمیٹی بنانے کا لوک سبھا اسپیکر سے مطالبہ کیا ۔

دوبے نے ایک وکیل سے ملے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وکیل نے ٹی ایم سی لیڈر اور ایک کاروباری کے درمیان رشوت کے لین دین کا ’ثبوت‘ شیئر کیا ہے ۔