نئی دہلی : مغربی بنگال کے مالدہ میں جمعرات کو قدرت نے لوگوں پر قہر ڈھایا ۔ طوفان کے بعد مختلف مقامات پر آسمانی بجلی گرنے کے واقعات پیش آئے، جن میں اب تک 11 افراد کی موت کی اطلاعات ہیں۔ اس دوران دو دیگر افراد زخمی بھی ہوئے۔ مرنے والوں میں دو اسکولی طلبہ بھی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والوں میں دو نابالغ بھی شامل ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق 11 مہلوکین میں سے تین کا تعلق پرانا مالدہ تھانہ کے ساہ پور علاقہ سے ہے۔ باقی دو کے گھر گاجول تھانہ کے ادینہ اور رتوا تھانہ کے بالو پور میں ہیں۔ باقیوں کے گھر ہریش چندر پور اور انگلش بازار تھانائی علاقوں میں ہیں۔ پولیس نے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے مالدہ میڈیکل کالج کے مردہ خانے میں لانے کے انتظامات کیے ہیں۔
پولیس اور مقامی ذرائع کے مطابق مرنے والوں کے نام چندن ساہنی (40)، راج مردھا (16)، منوجیت منڈل (21)، اسیت ساہا (19)، سمترا منڈل (46)، پنکج منڈل (23) ، نین رائے (23)، پرینکا سنگھ رائے (20)، رانا شیخ (8)، اتل منڈل (65) اور سبرال شیخ (11) ہیں۔
مہلوکین میں 8 اور 11 سال کی عمر کے دو نابالغ بھی شامل ہیں۔ ان کا گھر مانک چک تھانے کے علاقے ہداٹولا میں ہے۔ دیگر مرنے والوں کے گھر انگریز بازار اور مانک چک تھانے کے علاقے میں ہیں۔ آسمانی بجلی گرنے سے فاطمہ بی بی (35) اور دلو منڈل (45) زخمی ہوگئے۔ ان کا گھر انگریز بازار تھانے کے بدھیا علاقے میں ہے۔ پولیس اور مقامی ذرائع کے مطابق مرنے والے اسیت ساہا اور راج مردھا دونوں 10ویں اور 11ویں جماعت کے طالب علم تھے۔
پرانے مالدار کے ساہ پور علاقہ کے مرنے والے منوجیت منڈل کے دادا سنجیو منڈل نے بتایا کہ جمعرات کی دوپہر بھترا علاقے کے دھان کے کھیت میں اس کے بھائی سمیت تین لوگ کام کر رہے تھے۔ وہ بارش سے درخت کے نیچے پناہ لیتے ہیں۔ طوفان کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے اس کے بھائی سمیت تین افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔