پٹنہ: بہار کی راجدھانی پٹنہ کے دیگھا علاقے میں واقع ایک نجی اسکول کے احاطہ میں جمعرات سے لاپتہ اسکول کے طالب علم کی لاش ملنے کے بعد علاقے میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ طالب علم کی لاش اسکول کے ڈریس میں ہی اسکول کے احاطہ سے ملی۔ موقع پر لوگوں کی بڑی بھیڑ جمع ہوگئی اور پولیس بھی مورچہ پر پہنچ گئی۔ لوگ ناراض ہیں اور سڑکیں بلاک کر رہے ہیں اور آگ لگا رہے ہیں۔ بتادیں کہ بچہ کل سے لاپتہ تھا اور اس کی تلاش جاری تھی۔ طالب علم کی عمر چار سال تھی۔ طالب علم کی لاش ملنے کے بعد سماج دشمن عناصر نے مشتعل ہجوم کی آڑ میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔
سماج دشمن عناصر نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا اور پٹنہ دانا پور روڈ کو بلاک کرنے کے ساتھ ساتھ گھیراؤ کیا گیا۔ دیگہ آشیانہ روڈ بھی بلاک کر دی گئی۔ کئی اسکول بسوں کو روک دیا گیا اور پیدل چلنے والوں پر حملے کے واقعات بھی پیش آئے۔ یہی نہیں، مشتعل ہجوم نے اس اسکول کو بھی آگ لگا دی جہاں بچہ پڑھتا تھا۔ پولیس ٹیم بھی موقع پر پہنچ گئی ہے۔ اسکول کے باہر بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے اور سٹی ایس پی چندر پرکاش اور ایس ڈی پی او 2 دنیش پانڈے خود موقع پر موجود ہیں۔
#WATCH | Patna, Bihar: An angry crowd sets a school on fire after the body of a student was allegedly found on school premises. More details awaited. pic.twitter.com/6OwmDe8mjY
— ANI (@ANI) May 17, 2024
ادھر اسکول کی عمارت میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے اور 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اہل خانہ کی شکایت پر دیگھا تھانے میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ اس دوران سٹی ایس پی چندر پرکاش نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ سٹی ایس پی نے بتایا کہ رات کو پتہ چلا کہ طالب علم لاپتہ ہے۔ پہلے گھر والوں نے تلاش کیا پھر ہماری ٹیم پہنچ گئی۔ شواہد اکٹھے کر لیے گئے، سی سی ٹی وی میں بچہ جاتا نظر آتاہے مگر بچہ واپس آتا نظر نہیں آرہاہے۔ چندر پرکاش نے کہا کہ ہم اسے قتل سمجھ کر تحقیقات کریں گے۔ اسکول کے احاطے میں ایک لاش ملی ہے اور وہ اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ فی الحال تین افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔
سٹی ایس پی نے مزید بتایا کہ کل اس اسکول میں ایک بچے کے اغوا کی اطلاع ملی تھی۔ تفتیش شروع کی گئی، اس دوران رات گئے پتہ چلا کہ بچہ سی سی ٹی وی میں نظر آیا ہے۔ا سکول کے دو لڑکوں نے اعتراف کیا کہ بچے کی لاش ا سکول میں ایک جگہ رکھی تھی۔ لاش نکال لی گئی۔ دو مقامات پر سڑکیں بلاک کر دی گئیں اورا سکول کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔
عورتیں پہنچ چکی تھیں۔خواتین پولیس اہلکاروں کی تعداد کم تھی ۔اس لئے پولیس نے زیادہ مزاحمت نہیں کی۔ فائر بریگیڈ کی ٹیم نے آگ پر قابو پالیا ہے۔ گھر والوں نے بچے کی گمشدگی کی اطلاع کافی دیر سے دی تھی۔ تاخیر کی وجہ جاننے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔