Tag Archives: Crime News

جب بھابھی سو رہی تھی تو دیور نے چپکے سے… بہار کے مظفرپور میں سامنے آیا سنسنی خیز معاملہ

مظفر پور: بہار کے مظفر پور ضلع کے رام پور ہری تھانہ علاقے کے گاؤں بھوانی پور میں ڈائن کے الزام میں ایک خاتون کا اس کے ہی دیور نے قتل کر دیا۔ خاتون سو رہی تھی ، تبھی اس کے دیور نے چپکے سے اسے گولی مار دی جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔ فائرنگ کے بعد ملزم نوجوان فرار ہو گیا، جبکہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ۔ اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایس کے ایم سی ایچ لایا گیا ہے۔ مقتول خاتون کی شناخت گیتا دیوی کے طور پر ہوئی ہے جو رام ایشور سہانی کی بیوی تھی۔
مظفر پور: بہار کے مظفر پور ضلع کے رام پور ہری تھانہ علاقے کے گاؤں بھوانی پور میں ڈائن کے الزام میں ایک خاتون کا اس کے ہی دیور نے قتل کر دیا۔ خاتون سو رہی تھی ، تبھی اس کے دیور نے چپکے سے اسے گولی مار دی جس کے نتیجے میں اس کی موت ہو گئی۔ فائرنگ کے بعد ملزم نوجوان فرار ہو گیا، جبکہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر معاملے کی تفتیش شروع کر دی ۔ اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ایس کے ایم سی ایچ لایا گیا ہے۔ مقتول خاتون کی شناخت گیتا دیوی کے طور پر ہوئی ہے جو رام ایشور سہانی کی بیوی تھی۔
اہل خانہ کے مطابق رامیشور ساہنی کی بیوی گیتا دیوی پر اس کے دیور سنتوش نے ڈائن ہونے کا الزام لگایا تھا۔ اس بات کو لے کر دونوں بھائی اور بھابھی کے درمیان دن بھر جھگڑا ہوا۔ علامتی تصویر۔
رات کو جب خاتون سو رہی تھی تو سنتوش نے اپنی بھابھی کو گولی مار دی اور بھاگ گیا۔ پولیس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے ۔ فی الحال لاش کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے تاکہ تفتیش کو آگے بڑھایا جا سکے۔علامتی تصویر۔
مقتولہ خاتون کے شوہر کے مطابق اس کی شادی 2012 میں گیتا دیوی سے ہوئی تھی اور ان کے چار بچے بھی ہیں۔ ماں اور بھائی اکثر بیوی پر ڈائن ہونے کا الزام لگا کر جھگڑتے رہتے تھے۔ ہفتے کی رات دیر گئے ماں اور بھائی نے مل کر میری بیوی کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ واردات کو انجام دینے کے بعد دونوں موقع سے فرار ہوگئے۔علامتی تصویر ۔
اس معاملہ میں تھانہ انچارج سوجیت مشرا نے بتایا کہ رام پورہاری تھانہ علاقہ کے بھوانی پور میں ایک خاتون کے قتل کی اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد موقع پر پہنچ کر معاملے کی جانچ کی گئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
درخواست موصول ہونے پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ فائرنگ اور قتل کے دونوں مفرور ملزمین کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ علامتی تصویر۔

سنسنی خیز! شوہر سے ہوا جھگڑا تو ماں بن گئی حیوان، مگر مچھوں والی ندی میں پھینک آئی بیٹا

بنگلورو: کرناٹک کے شمالی کنڑ ضلع میں ایک انتہائی حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں دانڈیلی تعلقہ میں ایک 26 سالہ خاتون نے اپنے 6 سالہ بیٹے کو مگرمچھوں سے بھری ندی میں پھینک دیا۔ پھر جو ہوا وہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔ پولیس کے مطابق خاتون کا اپنے شوہر سے جھگڑا ہوگیا تھا، جس کے بعد اس نے غصے میں یہ خوفناک قدم اٹھایا۔ اس لڑکے کی لاش پر دانتوں کے نشانات پائے گئے جبکہ اس کا ایک ہاتھ بھی غائب تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسے مگرمچھوں نے کھایا ہو گا۔

پولیس نے بتایا کہ میاں بیوی اپنے بڑے بیٹے کی حالت کو لے کر اکثر آپس میں ایک دوسرے سے لڑتے رہتے تھے۔ وہ پیدائش سے ہی بول نہیں سکتا تھا۔ ان کا ایک اور دو سال کا بیٹا بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ساوتری کا 27 سالہ شوہر روی کمار اپنے بڑے بیٹے کی معذوری پر اکثر اس سے جھگڑا کرتا تھا اور اس سے سوال کرتا تھا کہ اس نے ایسے بچے کو جنم کیوں دیا۔ بعض اوقات وہ مبینہ طور پر ‘بچے کو پھینک دو’ بھی کہہ دیتا تھا۔

پولیس کے مطابق ہفتہ کے روز ساوتری کا اپنے شوہر سے اسی معاملے پر پھر جھگڑا ہوا جس کی وجہ سے اس نے مبینہ طور پر اپنے بڑے بیٹے کو مگرمچھوں سے بھری ندی میں پھینک دیا۔ پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی تو پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے جس کے بعد انہوں نے مقامی لوگوں اور غوطہ خوروں کی مدد سے بچے کو بچانے کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا تاہم اندھیرا ہونے کے باعث پولیس بچے کو تلاش نہیں کر سکی۔

ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بچے کی لاش اتوار کی صبح ملی۔ اس کے جسم پر شدید چوٹیں تھیں، کاٹنے کے نشانات تھے اور اس کا ایک ہاتھ غائب تھا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مگرمچھ نے بچے کا شکار کیا ہوگا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ افسر نے بتایا کہ ہم نے معاملہ درج کر کے میاں بیوی کو گرفتار کر لیا ہے۔

شادی سے پہلے ایک نہیں دو دو بار ہوئی حاملہ، ماں باپ کو پتہ چلا تو…. پھر اہل خانہ سمیت 16 لوگوں پر کیس درج

ممبئی : مہاراشٹر کے پالگھر ضلع کی ایک 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شخص سے دوستی کی اور اس کے ساتھ جنسی تعلقات بنائے۔ لڑکی کی زندگی نے اس وقت ایک المناک موڑ لینا شروع کر دیا جب اس کے والدین کو اس کے حمل کا پتہ چلا ۔ اس کو پھر سے حاملہ کیا گیا اور اس کے نوزائیدہ بچوں کو بیچ دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
ممبئی : مہاراشٹر کے پالگھر ضلع کی ایک 17 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ شخص سے دوستی کی اور اس کے ساتھ جنسی تعلقات بنائے۔ لڑکی کی زندگی نے اس وقت ایک المناک موڑ لینا شروع کر دیا جب اس کے والدین کو اس کے حمل کا پتہ چلا ۔ اس کو پھر سے حاملہ کیا گیا اور اس کے نوزائیدہ بچوں کو بیچ دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق لڑکی نے پولیس میں شکایت درج کرائی کہ اسے دو الگ الگ مردوں نے دو بار حاملہ کیا اور اس کے والدین نے ایک اسکول کے پرنسپل، دو خواتین ڈاکٹروں، ایک سماجی کارکن، ایک وکیل اور کئی دیگر افراد کے ساتھ مل کر اس کے ایک نوزائیدہ بچے کو فروخت کرنے کی سازش رچی۔ علامتی تصویر۔
لڑکی کے والدین سمیت کم از کم 16 لوگوں کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (POCSO) ایکٹ اور جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت عصمت دری اور بچہ بیچنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
رپورٹ میں لڑکی کے حوالے سے پولیس کو بتایا گیا کہ اس کے 2021 میں ایک 23 سالہ مرد کے ساتھ اس کے جنسی تعلقات کے بعد اس کے ماں باپ کو اس کے حاملہ ہونے کا پتہ چلا ۔ انہوں نے اسکول کے پرنسپل اور سماجی کارکن سے مدد مانگی۔ علامتی تصویر۔
لڑکی، جو اس وقت کلاس 7 کی پڑھائی چھوڑ چکی تھی، اسے معمول کے چیک اپ اور ڈیلیوری کے لیے ایک نجی اسپتال لے جایا گیا تھا۔ TOI کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ حمل کے دوران اس کے والدین اسے ممبئی میں ایک جگہ لے گئے جہاں ایک وکیل نے اس سے کچھ دستاویزات پر دستخط کرائے۔ علامتی تصویر۔(image-canva)
24 ستمبر 2021 کو اس نے ایک لڑکی کو جنم دیا، جسے اگلے دن سماجی کارکن کے حوالے کر دیا گیا۔ اس دوران متاثرہ کو تنبیہ کی گئی کہ وہ ڈلیوری کے بارے میں بات نہ کرے۔ علامتی تصویر۔ (Photo_canva)
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زچگی کے چھ ماہ بعد وہ بچے کے والد (یعنی اپنے بوائے فرینڈ) سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوگئی، جس نے (بوائے فرینڈ نے) دعویٰ کیا کہ اس نے سماجی کارکن کو 4 لاکھ روپے ادا کیا ہے ۔ اس نے اس سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کی، لیکن ثالثوں نے اسے دور رہنے کی وارننگ دی تھی۔ علامتی تصویر۔ afp
لڑکی نے الزام لگایا کہ اس کے والدین اور چچا کو ڈیڑھ ڈیڑھ لاکھ روپے ملے، جب کہ سماجی کارکن اور کچھ دیگر نے باقی ایک لاکھ روپے تقسیم کرلئے۔ جب اس نے اپنے والدین سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے اسے اس کی دادی کے گھر بھیج دیا، جہاں اس کے گھر والوں نے اس کی شادی 23 سالہ نوجوان کے ساتھ طے کر دی۔ علامتی تصویر۔ (PTI)

شادی طے ہونے پر آیا فون، گھر سے تنہا نکلی لڑکی، پھر ہوا کچھ ایسا کہ گھروالوں کے اڑگئے ہوش

گوپال گنج :گوپال گنج میں قتل کا ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک لڑکی کو اس کی شادی سے پہلے قتل کر دیا گیا۔ واقعے کے بعد اس کی لاش باغ سے ملی۔ یہ واقعہ گوپال پور تھانہ علاقہ کے رتن پورہ گاؤں میں پیش آیا۔ مقتولہ کی شناخت پنکی کماری کے طور پر ہوئی ہے، جو رتن پورہ کے نند لال چودھری کی بیٹی تھی۔ پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ان دونوں کو گوپال پور تھانے لایا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ادھر پولیس نے تفتیش کے بعد لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال بھیج دیا۔
گوپال گنج :گوپال گنج میں قتل کا ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک لڑکی کو اس کی شادی سے پہلے قتل کر دیا گیا۔ واقعے کے بعد اس کی لاش باغ سے ملی۔ یہ واقعہ گوپال پور تھانہ علاقہ کے رتن پورہ گاؤں میں پیش آیا۔ مقتولہ کی شناخت پنکی کماری کے طور پر ہوئی ہے، جو رتن پورہ کے نند لال چودھری کی بیٹی تھی۔ پولیس نے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ ان دونوں کو گوپال پور تھانے لایا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ادھر پولیس نے تفتیش کے بعد لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے صدر اسپتال بھیج دیا۔
قتل کے اس واقعہ کے بعد اہل خانہ میں کہرام مچ گیا ہے۔ اہل خانہ کے مطابق لڑکی لاپتہ تھی۔ جمعہ کی رات گھر پر نہیں تھی ۔ گھر والوں نے تلاش کیا۔ ہفتہ کو کوئی سراغ نہیں ملا۔ دوپہر کو تھانے کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاپتہ لڑکی کی تلاش شروع کی تو شام کو اطلاع ملی کہ لڑکی کی لاش آم کے باغ میں پڑی ہے۔ علامتی تصویر۔
پولیس اور لواحقین موقع پر پہنچ گئے۔ لڑکی کے جسم پر چاقو کے زخم پائے گئے۔ گردن کاٹ کر اس کا قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے خون میں لت پت لاش قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم شروع کر دی۔ علامتی تصویر۔
اہل خانہ کے مطابق پنکی کماری کی شادی طے ہو چکی تھی۔ وہ اپنے ہونے والے ہم سفر سے باتیں کرتی تھی۔ پولیس کے مطابق واقعے کے روز اس کا فون نہیں آیا تھا۔ شادی سے پہلے قتل کس نے کیا؟ کس کے بلانے پر پنکی گھر سے نکلی۔ پولس ہر پہلو کی تفتیش کر رہی ہے۔ گوپال پور تھانہ انچارج جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس قتل کیس کو حل کرلیا جائے گا۔ علامتی تصویر۔
پولیس قتل کا معمہ حل کرنے کے لیے سائنسی تحقیقات کا سہارا لے رہی ہے۔ ٹیکنیکل ٹیم لڑکی کے موبائل کال کی سی ڈی آر نکال کر تحقیقات کر رہی ہے۔ ساتھ ہی موقع پر جانچ کے لیے خون کے نمونے لیے گئے۔ آس پاس کے علاقے میں ٹاور ڈمپ کرکے مشتبہ افراد کی تلاش کی گئی ۔ پولیس فارینسک تحقیقات سے بھی مدد لے رہی ہے۔ علامتی تصویر۔
پولیس کا خیال ہے کہ جن مجرموں نے قتل کیا وہ شاطر نوعیت کے ہیں، کیونکہ واقعے کے بعد شواہد کو مٹانے کی کوشش کی گئی۔ صدر کے ایس ڈی پی او پرانجل اس معاملے کی تحقیقات اور کارروائی کی نگرانی کر رہے ہیں۔ علامتی تصویر۔

راجستھان کے اجمیر میں مولانا کا قتل، 3 نقاب پوشوں نے مسجد میں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا، علاقہ میں کشیدگی

اجمیر : خواجہ کی نگری اجمیر کے کنچن نگر خان پورہ علاقے میں واقع مسجد کے مولانا کا نامعلوم شرپسندوں نے ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ مولانا 2 دن پہلے ہی مسجد پہنچے تھے۔ وہ مسجد میں ہی بچوں کے ساتھ سو رہے تھے ۔ فی الحال قتل کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔ معاملے کی اطلاع ملتے ہی رام گنج تھانہ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی علاقہ کے مکینوں اور سوسائٹی کے دیگر لوگ بھی مسجد پہنچ گئے۔ وہ پولیس سے اس معاملے میں مناسب کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مقامی رہائشی حاجی محمد شریف عباسی نے بتایا کہ کنچن نگر خان پور دورائی علاقے میں واقع محمدی مدینہ مسجد کے مولانا محمد ماہر دو روز قبل ہی اجمیر آئے تھے۔ ان کے ساتھ چھ نابالغ بچے بھی تھے جنہیں وہ پڑھاتے تھے ۔ جمعہ کی سہ پہر تقریباً 3.30 بجے تین نقاب پوش بدمعاش پچھلے دروازے سے مسجد میں داخل ہوئے۔ بدمعاشوں نے بچوں کو ڈرا دھمکا کر باہر نکال دیا۔ اس کے بعد شرپسندوں نے مولانا محمد ماہر کا لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ کے مکین موقع پر پہنچے لیکن تب تک تینوں بدمعاش موقع سے فرار ہو چکے تھے۔ لوگوں نے فوراً اس کی اطلاع رام گنج تھانے کو دی۔ اس پر تھانہ انچارج رویندر سنگھ پولیس اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ پولیس نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور مقامی لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔ صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اجمیر ساؤتھ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بھی موقع پر پہنچے اور پورے معاملے کی جانکاری لی۔

پولیس نے ایف ایس ایل ٹیم کو موقع پر طلب کر لیا ہے۔ پورے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ پولیس کو قریب ہی جھاڑیوں میں دو لاٹھیاں ملی ہیں۔ ڈاگ اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مولانا محمد ماہر دو ماہ قبل ہی مسجد کے مولانا بنے تھے۔ وہ 7 سال قبل یوپی سے اجمیر کنچن نگر میں واقع مدینہ مسجد میں پڑھانے آئے تھے۔

 

مولانا کو کیوں قتل کیا گیا؟ اس کی وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔ پولیس پاس میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کھنگالنے میں مصروف ہے۔ یہ پتہ لگایا جا رہا ہے کہ یہ شرپسند کون تھے۔ پولیس نے مولانا کی لاش کو جے ایل این اسپتال کے مردہ خانہ میں رکھا ہے۔ وہیں لاش کا پوسٹ مارٹم کر کے لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔

ایک لڑکی اور 2 لڑکے… محبت کی اس کہانی میں جو ہوا، دہلی پولیس کے پھول گئے ہاتھ پاوں اور پھر…

نئی دہلی : بدھ کی رات دیر گئے دہلی میں انڈیا گیٹ کے قریب ایک شخص نے آئس کریم بیچنے والے کا چاقو مار کر قتل کر دیا۔ مقتول کی شناخت 25 سالہ پربھاکر کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ سنگم وہار، دہلی میں رہتا تھا اور آبائی طور پر اتر پردیش کے اٹاوہ کے رہنے والا تھا۔ پولیس کے مطابق بدھ کی رات 9 بجکر 2 منٹ پر کرتویہ پاتھ پولیس اسٹیشن کو انڈیا گیٹ کے قریب لڑائی کی اطلاع ملی، جس کے بعد پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی۔ علامتی تصویر۔
پولیس ٹیم نے موقع پر پربھاکر کو زخمی حالت میں پایا۔ اسے فوری طور پر لیڈی ہارڈنگ اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ نئی دہلی کے ڈی سی پی دیوش کمار مہالا نے کہا کہ جانچ کے دوران پتہ چلا کہ پربھاکر انڈیا گیٹ پر آئس کریم بیچتا تھا۔ علامتی تصویر۔
20 سال کی عمر کا ایک نوجوان اس کی آئس کریم ریہڑی پر آیا اور اس پر چاقو سے کئی وار کردیا۔ پولیس ٹیم کو جائے واقعہ پر خون اور چپل ملے۔ لیکن مقتول کا موبائل فون غائب تھا۔ مقتول کے اہل خانہ سے تفصیل سے پوچھ گچھ کی گئی اور یہ بات ریکارڈ پر آئی کہ پربھاکر کا ایک نابالغ لڑکی سے رشتہ تھا۔ علامتی تصویر۔
معاملہ کو حل کرنے کے لیے پولیس ٹیم نے مبینہ لڑکی اور اس کے کنبہ کے افراد کے موبائل نمبروں کی نگرانی شروع کی اور این سی آر میں مختلف مقامات پر مشترکہ چھاپے بھی مارے۔ ڈی سی پی نے کہا کہ ملزم کے فرار کے راستے کا پتہ لگانے کے لیے جائے وقوع کے قریب لگے سی سی ٹی وی کیمروں کا بھی تجزیہ کیا گیا۔ علامتی تصویر۔
جانچ میں اس بات کی بھی تصدیق ہوئی کہ نابالغ لڑکی مقتول اور اتر پردیش کے گونڈا کے رہنے والے اجے عرف آکاش نامی شخص دونوں کے ساتھ رشتے میں تھی۔ ڈی سی پی نے کہا کہ پربھاکر سے جان چھڑانے کے لیے اس نے اجے کے ساتھ سازش کی اور اسے اپنے عاشق کو ختم کرنے پر اکسایا۔  علامتی تصویر۔
جانچ میں اس بات کی بھی تصدیق ہوئی کہ نابالغ لڑکی مقتول اور اتر پردیش کے گونڈا کے رہنے والے اجے عرف آکاش نامی شخص دونوں کے ساتھ رشتے میں تھی۔ ڈی سی پی نے کہا کہ پربھاکر سے جان چھڑانے کے لیے اس نے اجے کے ساتھ سازش کی اور اسے اپنے عاشق کو ختم کرنے پر اکسایا۔ علامتی تصویر۔
پولیس نے آخر کار اجے کو پکڑ لیا۔ مقتول کے قبضے سے موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے۔ اجے نوئیڈا کے گاؤں شاہ پورہ میں ملک ٹینٹ ہاؤس میں مزدور اور ڈرائیور کا کام کرتا تھا۔ علامتی تصویر۔

شادی کے 6 دن بعد سے ہی شوہر کرنے لگا ایسی حرکت، رات بھر نہیں سوپاتی تھی بیوی اور پھر…

شادی ایک پیارا رشتہ ہوتا ہے۔ زندگی بھر کے ساتھ کے لیے دو لوگ آپس میں ایک ہوجاتے ہیں۔ اس کی تمام اچھی بری خوبیاں سب کچھ برداشت کرنی پڑتی ہیں۔ شادی میں دو انسان، دو جسم ایک روح بن جاتے ہیں۔ صحیح ہم سفر مل جائے تو زندگی خوشحال ہو جاتی ہے لیکن غلط ہم سفر مل جائے تو زندگی جہنم بن جاتی ہے۔ الور کی بیٹی کے ساتھ اس کی شادی کے چھ دن بعد سے ہی کچھ ایسا ہونے لگا تھا، جس کو جان کر حیران رہ جائیں گے۔ علامتی تصویر۔
ایک ماہ قبل الور کے تیجارا علاقے کے قریب کی رہنے والی سونم کی شادی منوج نامی شخص سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد منوج سونم کے ساتھ بہار چلا گیا تھا۔ منوج بہار میں کمپاؤنڈر کے طور پر کام کرتا تھا جب کہ سونم نرسنگ کی تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ لیکن شادی کے چھ دن بعد سے ہی سونم کو اس شادی سے پریشانی ہونے لگی ۔ علامتی تصویر۔
اس کے گھر والوں کے مطابق منوج نے اسے ہراساں کرنا شروع کر دیا تھا۔ اسی وجہ سے شادی کے صرف ایک ماہ بعد ہی سونم نے ٹرین کے آگے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ علامتی تصویر۔
سونم کی موت کے بعد گھر والے اس کی لاش کو بہار سے الور لائے۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ شادی کے بعد چھ دنوں تک سب کچھ ٹھیک رہا۔ لیکن اس کے بعد منوج رات بھر غائب رہنے لگا۔ اس کے انتظار میں سونم رات بھر جاگتی رہتی ۔ لیکن وہ اگلے دن ہی آتا تھا۔ علامتی تصویر۔
سونم کو شک تھا کہ اس کا کسی اور کے ساتھ افیئر ہے اور وہ رات میں اس کے پاس جاتا تھا۔ جب سونم نے اس بارے میں پوچھا تو منوج نے کے ساتھ مار پیٹ کی۔ سونم نے اپنے گھر والوں کو فون کر کے منوج کے بارے میں کافی شکایتیں کی تھیں ۔ علامتی تصویر۔
انہوں نے بتایا کہ منوج اسے اپنے موبائل کو ہاتھ نہیں لگانے دیتا تھا۔ وہ اس سے بہت سی باتیں چھپاتا تھا۔ جب سونم نے ایک بار اس کے فون کو چھوا تو اس کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔ علامتی تصویر۔
بالآخر سونم اپنے شوہر کے مظالم کو برداشت نہیں کر سکی اور ٹرین کے سامنے کود کر خودکشی کر لی۔ ٹریک پر سونم کے پرس سے ملنے والے دستاویزات کی بنیاد پر لاش کی شناخت کی گئی۔ علامتی تصویر۔

سنسنی خیز : بیٹی پر ہوا شک اور ماں نے شروع کیا پیچھا، پھر ایسا کیا ہوا؟ بچھ گئی لاشیں

بنگلورو: بنگلورو میں جمعرات کو ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا۔ بیٹی اپنی ماں سے کہہ کر پارک کیلئے نکلی تھی کہ کچھ دیر بعد آتی ہوں ۔ نہ جانے کیا ہوا کہ ماں کو بیٹی کے رویے پر شک ہو گیا۔ وہ چپکے سے اپنی بیٹی کا پیچھا کرنے لگی۔ پارک میں جو کچھ ہوا اسے دیکھ کر کسی بھی ماں کا خون کھول اٹھے گا۔ دراصل لڑکی جس نوجوان سے ملنے آئی تھی اس نے اس پر چاقو سے تابڑتوڑ حملہ کردیا۔ علامتی تصویر۔
بنگلورو: بنگلورو میں جمعرات کو ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا۔ بیٹی اپنی ماں سے کہہ کر پارک کیلئے نکلی تھی کہ کچھ دیر بعد آتی ہوں ۔ نہ جانے کیا ہوا کہ ماں کو بیٹی کے رویے پر شک ہو گیا۔ وہ چپکے سے اپنی بیٹی کا پیچھا کرنے لگی۔ پارک میں جو کچھ ہوا اسے دیکھ کر کسی بھی ماں کا خون کھول اٹھے گا۔ دراصل لڑکی جس نوجوان سے ملنے آئی تھی اس نے اس پر چاقو سے تابڑتوڑ حملہ کردیا۔ علامتی تصویر۔
جین نگر علاقہ میں اپنی 24 سالہ بیٹی انوشا پر اس کے مبینہ بوائے فرینڈ کے ذریعہ چاقو سے حملہ ہوتے دیکھ کر دوڑ کر اس کی ماں اس کے پاس پہنچی۔ اس نے اپنی بیٹی کے قاتل کو وہاں موجود ایک بڑے پتھر سے حملہ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔ بیٹی نے اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ دیا۔ مرنے والے نوجوان کی شناخت 44 سالہ سریش کے طور پر ہوئی ہے۔ علامتی تصویر۔
پولیس کے مطابق پانچ سال پہلے جب لڑکی کی عمر 19 سال تھی تب اس کی ملاقات پارک میں ہی سریش سے ہوئی تھی۔ دونوں اچھے دوست بن چکے تھے۔ پھر دونوں کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہو گیا اور انوشا نے خود کو سریش سے دور کر لیا تھا۔ علامتی تصویر۔
ایک پولیس افسر نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ سریش نے دوری بنانے کے انوشا کے فیصلے کو قبول نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ پارک میں ملاقات کے دوران سریش نے مبینہ طور پر اس پر چاقو سے دو بار وار کیا۔ علامتی تصویر۔
گھر سے نکلنے سے پہلے انوشا نے اپنی ماں کو اطلاع دی تھی کہ وہ پانچ منٹ کے لیے پارک میں کسی سے ملنے جا رہی ہے اور جلد ہی واپس آ جائے گی۔ ماں کو گڑبڑ کا شبہ ہوا اور انہوں نے بیٹی کا پیچھا کیا۔ علامتی تصویر۔
بنگلورو ساؤتھ ڈی سی پی لوکیش بھرامپا جگلاسر نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اب تک کی تحقیقات کی بنیاد پر ایسا لگتا ہے کہ سریش نے انوشا کو چاقو مارا تھا۔ انوشا کی ماں اپنی بیٹی کو بچانے کے لیے بھاگی اور اس دوران اس نے سریش کے سر پر پتھر مارا اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ علامتی تصویر۔
انہوں نے فی الحال ہم ایک عینی شاہد سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ انوشا شدید زخمی ہو گئی تھی۔ ایک چوٹ انس کے سینے پر تھی اور دوسری گردن پر۔ اسے اسپتال میں مردہ قرار دیا گیا۔ دونوں ایک دوسرے کو اپنے کام کی جگہ سے جانتے تھے۔ جبکہ سریش ایک ایونٹ مینجمنٹ کمپنی میں کام کرتا تھا ۔ انوشا اس سے دوری بنائے رکھنے کی کوشش کر رہی تھی، جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ علامتی تصویر۔

17 لڑکیاں اور 7 لڑکے گھر کے اندر…آرہی تھی عجیب و غریب آوازیں، دروازہ کھلا تو اڑگئے سبھی ہوش!

گروگرام : دہلی سے متصل گروگرام میں ہریانہ پولیس کو ایک بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے۔ ہریانہ پولیس نے بیک وقت پانچ سپا سنٹرز پر چھاپہ مار کر 17 لڑکیوں کے ساتھ 7 لڑکوں کو گرفتار کیا ہے۔ ہریانہ پولیس کے مطابق حالیہ دنوں میں یہ سب سے بڑی کارروائی ہے۔ گروگرام پولیس نے بیک وقت چھاپہ مار کر جسم فروشی کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا ہے۔ بتادیں کہ دہلی-این سی آر میں غازی آباد، فرید آباد اور نوئیڈا کے سپا سینٹروں میں جسم فروشی کی اکثر خبریں آتی رہتی ہیں۔ علامتی تصویر۔
پچھلے دنوں ہریانہ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ گروگرام کے پانچ سپا سنٹروں میں جسم فروشی کا کالا کھیل چل رہا ہے۔ پیر کی شام پولیس نے ایک پلان تیار کیا اور اس کے تحت وہ گراہک بن کر پہنچے۔ علامتی تصویر۔
اس پورے آپریشن میں پولیس کی پانچ ٹیمیں تعینات تھیں۔ اس کارروائی میں پولیس نے 17 لڑکیوں کو بچایا۔ پکڑی گئی لڑکیوں نے بتایا کہ وہ پچھلے کئی ماہ سے سپا سنٹر میں روپے لے کر جسم فروشی کا کام کر رہی تھیں۔ علامتی تصویر۔
ہریانہ پولیس نے مانیسر تھانے میں سپا سنٹر کے پانچ مالکان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس چھاپے میں سپا سینٹر میں کام کرنے والے کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ علامتی تصویر۔
سپا سنٹر میں جسم فروشی کی اطلاع پر پیر کی شام مانیسر پولیس نے اسپیشل آفیسر اے سی پی ہیڈکوارٹر سشیلا کی قیادت میں پانچ مختلف ٹیمیں تشکیل دیں۔ پانچ پولیس اہلکاروں سول ڈریس میں تیار کیا گیا اور سبھی کو دو دو ہزار روپے دے کر فرضی گراہک بنا کر بھیج دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
اس کام کے لیے پیر کی شام پانچ ٹیمیں تعینات کی گئیں۔ پہلی ٹیم سیکٹر-2 میں واقع امرپالی کی عمارت پہنچی۔ دوسری ٹیم سلکی سپا سنٹر پہنچی، تیسری ٹیم نیو اروما سپا سنٹر پہنچی، چوتھی ٹیم نیو پیلس سپا اور پانچویں ٹیم زیڈ بلیک سپا سنٹر پہنچی۔ ان سبھی سپا سنٹروں پر چھاپوں کے دوران گراہک اور لڑکیاں پائی گئیں۔ علامتی تصویر۔
پولیس کے چھاپے کے دوران گراہک اور لڑکیاں قابل اعتراض حالت میں پائی گئیں۔ جب پہلی پولیس ٹیم نے چھاپہ مارا تو وہاں چھ لڑکیاں اور چار گراہک ملے ۔ سلکی سپا سنٹر میں چھاپے کے دوران تین لڑکیاں اور دو گراہک ملے۔ علامتی تصویر۔
اسی طرح این ایس یو پیلس سپا سنٹر میں چھاپے کے دوران تین لڑکیاں اور ایک گراہک ملے، زیڈ بلیک سپا سنٹر میں بھی لڑکیاں اور گراہک قابل اعتراض حالت میں پائے گئے۔ علامتی تصویر۔
گروگرام پولیس نے اس چھاپے پر بتایا کہ سپا سینٹر میں چھ ماہ سے جسم فروشی کا کھیل چل رہا تھا۔ جسم فروشی کے کاروبار کی اطلاع ملنے پر پولیس نے متعدد ٹیمیں تعینات کر کے چھاپے مارے اور مختلف سپا سنٹروں سے لڑکیاں برآمد کیں۔ علامتی تصویر۔
پولیس کے مطابق چھاپے کے دوران پانچ سپا سنٹرز سے 17 لڑکیوں کو بازیاب کروانے کے ساتھ ساتھ ان کے چلانے والوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے پانچ سپا سینٹرز کے مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی شروع کردی ہے۔ علامتی تصویر۔

صبح والد نے جیسے ہی کھولا کمرے کا دروازہ، اندر کا نظار دیکھ کر نکل گئی چیخ، پورا معاملہ جان کر آپ کے بھی اڑجائیں گے ہوش!

نئی دہلی : رام نومی کے دن مشرقی دہلی کے شکر پور علاقے میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب گھر 97 اے سے لوگوں کی چیخیں سنائی پڑیں۔ جب پڑوس میں رہنے والے لوگ چیخ و پکار سن کر گھر پہنچے تو جیسے ہی انہیں پورے واقعہ کا علم ہوا سب حیران رہ گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کا پوتا گھر کے کمرے میں تھا اور بیٹا غائب تھا، یہی نہیں کمرے میں بہو اور بہو کے بھائی کی لاشیں پڑی تھیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ ایک آئی ٹی کمپنی میں کام کرنے والے شریے نے اپنی ہی 29 سالہ بیوی اور 18 سال کے سالے کا چاقو مار کر قتل کر دیا۔ کیونکہ وہ اس واقعے کے بعد گھر سے غائب ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جرم کرنے کے بعد ملزم شوہر موقع سے فرار ہوگیا۔ تاہم یہ قتل کیوں ہوا اور اس کے پیچھے کیا وجہ ہے یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے۔

پولیس کو بدھ کی صبح اس واقعہ کا علم اس وقت ہوا جب پہلی منزل پر رہنے والے شریے کے والد اپنے بیٹے کو جگانے گئے۔ جب وہ اوپر گئے تو دیکھا کہ دروازہ کھلا ہے۔ جیسے ہی انہوں نے کمرے کا دروازہ کھولا تو دیکھا کہ ان کا دو سال کا پوتا (شریے کا بیٹا) بستر پر پڑا ہے، جب کہ کمرے میں ہی شریے کی بیوی اور شریے کے سالے کی لاشیں پڑی تھیں۔ کمرے میں یہ منظر دیکھ کر وہ چیخ پڑے۔ چیخ کی آواز سن کر محلے کے لوگ فوراً ان کے گھر پہنچ گئے۔

اس کے بعد معاملے کی اطلاع پولیس کو دی گئی۔ پولیس کے مطابق انہوں نے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزم شریے کی تلاش کی جارہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شریے کے دو سال کے بیٹے کی سالگرہ دو دن بعد یعنی 19 تاریخ کو ہے جس میں شرکت کے لیے شریے کی بیوی کا بھائی آیا ہوا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ پورا گھر تین منزلہ ہے۔

اس معاملے میں پولیس کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کے بیانات میں کئی تضادات ہیں اور شبہ ہے کہ کرائم سین کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی ہو گی۔ خاندان کے سبھی افراد کے کردار کی جانچ کی جا رہی ہے۔