Tag Archives: Delhi Liquor Policy 2022

اروندکیجریوال کی عبوری ضمانت کی عرضی پرسپریم کورٹ میں سماعت، ضمانت ملنے پر بطورِسی ایم نہیں کرپائیں گےکام

سپریم کورٹ نے منگل کو ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی عبوری ضمانت کی عرضی پر سماعت مکمل کرلی ہے۔عدالت عظمیٰ نے اے اے پی کے سربراہ سے کہا کہ اگر کورٹ انہیں عبوری ضمانت دیتی ہے تو پھر انہیں بطورِ وزیراعلیٰ اپنے فرائض انجام دینے کی اجازت نہیں ہوگی۔جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتہ پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا، “اگر ہم آپ کو عبوری ضمانت دیتے ہیں، تو ہم یہ واضح کرتے ہیں کہ ہم آپ کو وزیر اعلیٰ کے طور پر آپ کے فرائض انجام دینے نہیں دیں گے۔”عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کو انسداد بدعنوانی ایجنسی نے 21 مارچ کو دہلی ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران کیا ہوا؟

۔ ای ڈی کے وکیل نے سپریم کورٹ میں بتایا کہ سی ایم کیجریوال پر الیکٹرانک ثبوت کو تباہ کرنے اور 100 کروڑ روپے حوالات کے ذریعے بھیجنے کا الزام ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا، 100 کروڑ روپے جرائم کی آمدنی ہے۔ لیکن اس گھوٹالہ کی قیمت 1100 کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ یہ اضافہ کیسے ہوا؟

اس پر ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ ہول سیل تاجروں کو غلط طریقوں سے بھاری منافع کما نے کے مواقع دیئے گئے۔ شروع میں کیجریوال، ہماری تحقیقات کے مرکز میں نہیں تھے۔ تفتیش کے دوران ان کا نام سامنے آیا۔ یہ کہنا غلط ہے کہ ہم نے کیجریوال کو نشانہ بنانے کے لیے گواہوں سے خاص طور پر پوچھ گچھ کی۔ دفعہ 164 کے تحت گواہوں کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے بیان ریکارڈ کیاگیاہے۔

اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ نے تمام پہلوؤں کی ریکارڈنگ کیس ڈائری رکھی ہوگی۔ ہم اسے دیکھنا چاہیں گے۔

۔ سپریم کورٹ نے کہا، ہمارے پاس محدود سوالات ہیں یعنی گرفتاری میں پی ایم ایل اے سیکشن 19 کی صحیح طریقے سے پیروی کی گئی۔ لیکن یہ درست نہیں لگتا کہ پہلی گرفتاری کے بعد کیجریوال کو گرفتار کرنے میں دو سال لگے۔

کیجریوال نے 100 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا : ای ڈی

۔ ای ڈی نے کہا، ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ کیجریوال نے خود 100 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ 7 سٹار ہوٹل حیات کا بل جہاں وہ گوا انتخابات کے دوران ٹھہرے تھے چیریٹ انٹرپرائزز نے ادا کیا تھا۔

۔ سپریم کورٹ نے کہا، ہم سیکشن 19 (گرفتاری کی دفعہ) کا دائرہ بھی طے کرنا چاہتے ہیں۔ اس لیے یہ سماعت ہو رہی ہے۔ جسٹس کھنہ نے ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو سے کہا کہ آپ اس معاملے پر بحث 12.30 تک ختم کر لیں۔ ہم اس کے بعد عبوری ضمانت پر سماعت کریں گے۔ یہ الیکشن کا وقت ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ جیل میں ہیں۔

سپریم کورٹ میں فصلوں اور کسانوں کا تذکرہ

اس پر سالیسٹر جنرل نے کہا، یہ ایک غلط مثال ہوگی۔ اگر کسان فصل کی کٹائی کے موسم میں جیل میں ہے تو کیا اسے ضمانت نہیں ملنی چاہیے؟ ایک لیڈر کو الگ سے مراعات کیوں ملنی چاہئیں؟

-اس پر سپریم کورٹ نے کہا، عام انتخابات 5 سال میں آتے ہیں۔ کٹائی کا موسم ہر 6 ماہ بعد آتا ہے۔

اس پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ کیجریوال کو اکتوبر میں بلایا گیا تھا، اگر وہ آتے تو کیا اس کا نتیجہ یہ نکلتا کہ انتخابات کا وقت آگیا ہے، اس لیے انہیں رہا کرنا پڑے گا۔ سماعت لمبے عرصے تک چلے گی، یہ بھی عبوری ضمانت کی بنیاد نہیں ہو سکتی۔

معاشرے میں کوئی غلط اثر و رسوخ نہیں ہونا چاہیے : ED

۔سالیسٹر جنرل نے کہا کہ یہ پیغام نہیں جانا چاہئے کہ قانون کی نظر میں لیڈر عام شہری سے مختلف ہوتا ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم اس پہلو کا بھی خیال رکھیں گے۔

۔سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا، انتخابی مہم ایک عیش و آرام کی چیز ہے، فصل کے لیے کام کرنا کسان کی روزی روٹی ہے۔ معاشرے میں غلط پیغام جائے گا۔

۔ سپریم کورٹ نے کہا، ہم سب کچھ سنیں گے. ہم نے یہ بھی نوٹ کیا ہے کہ اس نے 6 ماہ تک سمن کے سامنے پیش ہونے سے گریز کیا۔

۔ تشار مہتا نے کہا، عدالت کو حقائق کو دیکھنا چاہئے. ان کو پروموٹ کرنا ہے یا نہیں یہ تشویش کا معاملہ نہیں ہو سکتا۔ اس کا پرچار نہ کیا گیا تو آسمان نہیں گرے گا۔

منی لانڈرنگ کیس :وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال کومایوسی کاسامنا،ای ڈی کی تحویل میں28مارچ تک ہوگی پوچھ تاچھ

نئی دہلی:دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو 28 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ اس بار دہلی کے سی ایم کیجریوال کی ہولی ای ڈی کے ریمانڈ روم میں منائی جائے گی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ کو چھ دن کے لیے ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے 10 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔ اسی وقت، تین وکلاء ابھیشیک منو سنگھوی، وکرم چودھری اور رمیش گپتا، کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے اور انکی حراست کی مخالفت کی تھی۔

سی ایم کیجریوال کے ریمانڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے، ای ڈی نے عدالت کے کمرے میں کہا کہ منی ٹریل کو چھپانے کے لئے بھاری مقدار میں الیکٹرانک ثبوت کو تباہ کیا گیا تھاتاکہ کوئی انہیں پکڑ نہ سکے۔ کئی فون تباہ ہو گئے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سی ایم اروند کیجریوال کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں فنانسنگ ٹریل کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

‘گوا انتخابات کو فنڈ دینے کے لیے شراب کی پالیسی بنائی گئی’

ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ نئی شراب پالیسی ساؤتھ بلاک کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ اس ساری سازش کے کنگ پن ہیں۔ ای ڈی نے 10 دن کی تحویل کا مطالبہ کیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ 9 سمن بھیجنے کے باوجود سی ایم نے جانچ میں تعاون نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ا نہیں حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ گوا انتخابات کی فنڈنگ ​​کے حوالے سے دہلی کی شراب پالیسی میں تبدیلیاں کی گئیں۔ کہا گیا کہ دہلی حکومت ایک کمپنی کی طرح کام کر رہی ہے۔ اسی پالیسی کے ذریعے گوا انتخابات کے لیے رقم کا بندوبست کیا گیا تھا۔

ای ڈی نے سی ایم کیجریوال کو حراست کے لیے راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا اور 10 دن کے ریمانڈ کی مانگ کی۔ کہا گیا کہ اس ہائی پروفائل کیس میں ان سے اچھی طرح پوچھ تاچھ کی جانی ہے۔ اے ایس جی راجو نے کہا کہ سی ایم کی گرفتاری میں پی ایم ایل اے کی مختلف دفعات کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔

گرفتاری کی وجہ کیجریوال کو تحریری طور پر بتائی گئی ہے۔ گرفتاری کے بارے میں ان کے اہل خانہ کو مطلع کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تحریری طور پر بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ موجودہ معاملے میں سی ایم نے ساؤتھ بلاک کے ساتھ ملی بھگت کی۔

وزیراعلی ٰاروندکیجریوال کوعدالت میں کیاگیاپیش، ای ڈی نےمانگی10کی تحویل،سماعت مکمل،کچھ کی دیرمیں آئیگا فیصلہ

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے آج دہلی کے شراب گھوٹالہ معاملے میں گرفتار وزیر اعلی ٰاروند کیجریوال کو ریمانڈ پر لینے کے لیے دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا۔ای ڈی نے عدالت سے 10 دن کا ریمانڈ طلب کیاہے۔دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا ہے۔ فریقین کی جانب سے سماعت مکمل کرلی گئی۔ عدالت کچھ ہی دیر ریمانڈ پر فیصلہ سنائے گی۔اس سے پہلے اروند کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے ریمانڈ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کی کیا ضرورت ہے؟ اس کے علاوہ انہوں نے پوچھا کہ گرفتاری  کی بنیاد کیا ہے؟

اروند کیجریوال کو جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ تاہم سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کیس کو دوسری بنچ کو بھیج دیا۔ ادھر خبر آئی ہے کہ اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔ ابھیشیک منو سنگھوی نے جسٹس سنجیو کھنہ کے سامنے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے میں اپنا موقف نچلی عدالت میں پیش کریں گے۔ اب کیجریوال کی گرفتاری کے معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت نہیں ہوگی۔


عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو جمعرات کو بڑا جھٹکا لگا۔ پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گرفتار کر لیا۔ اس معاملے میں یہ سب سے ہائی پروفائل گرفتاری ہے۔ اپوزیشن نے مرکزی حکومت پر ‘آمریت’ کا الزام لگایا ہے۔ اس دوران AAP کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے ITO میٹرو اسٹیشن کو بند کر دیا گیا ہے۔ دہلی حکومت کے وزیر اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر آتشی نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ‘آپ ایک کیجریوال کو گرفتار کریں گے اور 1000 کیجریوال دہلی کی سڑکوں پر نکل آئیں گے۔’

کیجریوال شراب گھوٹالے کے سرغنہ ہیں: ای ڈی

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ چیف منسٹر کیجریوال دہلی شراب گھوٹالے کے ماسٹر مائنڈ تھے۔ ای ڈی نے کیجریوال پر رشوت مانگنے کا الزام لگایا۔ ای ڈی نے کہا کہ وجے نائر کیلاش گہلوت کے دیئے ہوئے بنگلے میں رہ رہے تھے۔ نائر ،کیجریوال کے لیے کام کر رہے تھے۔ وہ کیجریوال کے بہت قریب ہیں۔

 

کویتا نے AAP پارٹی کو 300 کروڑ روپے دیے تھے

ای ڈی نے کہا کہ کیجریوال ایکسائز کیس میں براہ راست ملوث تھے۔ ای ڈی نے کہا کہ وجے نائر کیجریوال اور کے کویتا کے لیے درمیانی کے طور پر کام کر رہے تھے۔وجے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے قریب رہتے تھے۔ وہ میڈیا کے انچارج تھے۔ ای ڈی نے کہا کہ کویتا نے آپ پارٹی کو 300 کروڑ روپے دیے تھے۔

کیجریوال کے وکیل نے کہا۔ای ڈی اپنی مرضی کے مطابق کر رہا ہے۔

کیجریوال کی جانب سے عدالت میں کیس پیش کرتے ہوئے ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ 80 فیصد لوگوں نے اپنے بیانات میں اروند کیجریوال کا نام نہیں لیا ہے۔ ای ڈی اپنی مرضی کے مطابق بیانات لے رہی ہے۔ ای ڈی ان کی ضمانت کی مخالفت بھی نہیں کرتا ہے۔

کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل وکرم چودھری نے کہا کہ اب سوال سمن کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ای ڈی ان کے مؤکل سے کیا پوچھنا چاہتی ہے۔ میرا تعاون تحقیقات میں ہے۔ لیکن یہاں ای ڈی ،جج، جیوری اور جلاد کے طور پر کام کر رہا ہے۔ میں ریمانڈ کی درخواست کو دیکھتا ہوں اور میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ ایک فراڈ ہے۔ ریمانڈ کی پہلی سطر یہ ہے کہ بطور وزیراعلیٰ وہ کنگ پن تھے۔