Tag Archives: Enforcement Directorate

منی لانڈرنگ کیس :وزیر اعلیٰ اروندکیجریوال کومایوسی کاسامنا،ای ڈی کی تحویل میں28مارچ تک ہوگی پوچھ تاچھ

نئی دہلی:دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو 28 مارچ تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ اس کا صاف مطلب ہے کہ اس بار دہلی کے سی ایم کیجریوال کی ہولی ای ڈی کے ریمانڈ روم میں منائی جائے گی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ کو چھ دن کے لیے ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ ای ڈی نے 10 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی تھی۔ اسی وقت، تین وکلاء ابھیشیک منو سنگھوی، وکرم چودھری اور رمیش گپتا، کیجریوال کی طرف سے پیش ہوئے اور انکی حراست کی مخالفت کی تھی۔

سی ایم کیجریوال کے ریمانڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے، ای ڈی نے عدالت کے کمرے میں کہا کہ منی ٹریل کو چھپانے کے لئے بھاری مقدار میں الیکٹرانک ثبوت کو تباہ کیا گیا تھاتاکہ کوئی انہیں پکڑ نہ سکے۔ کئی فون تباہ ہو گئے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سی ایم اروند کیجریوال کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس میں فنانسنگ ٹریل کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

 

‘گوا انتخابات کو فنڈ دینے کے لیے شراب کی پالیسی بنائی گئی’

ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ نئی شراب پالیسی ساؤتھ بلاک کو فائدہ پہنچانے کے لیے بنائی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ اس ساری سازش کے کنگ پن ہیں۔ ای ڈی نے 10 دن کی تحویل کا مطالبہ کیا تھا۔ ای ڈی نے عدالت کو بتایا کہ 9 سمن بھیجنے کے باوجود سی ایم نے جانچ میں تعاون نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ ا نہیں حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ گوا انتخابات کی فنڈنگ ​​کے حوالے سے دہلی کی شراب پالیسی میں تبدیلیاں کی گئیں۔ کہا گیا کہ دہلی حکومت ایک کمپنی کی طرح کام کر رہی ہے۔ اسی پالیسی کے ذریعے گوا انتخابات کے لیے رقم کا بندوبست کیا گیا تھا۔

ای ڈی نے سی ایم کیجریوال کو حراست کے لیے راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا اور 10 دن کے ریمانڈ کی مانگ کی۔ کہا گیا کہ اس ہائی پروفائل کیس میں ان سے اچھی طرح پوچھ تاچھ کی جانی ہے۔ اے ایس جی راجو نے کہا کہ سی ایم کی گرفتاری میں پی ایم ایل اے کی مختلف دفعات کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔

گرفتاری کی وجہ کیجریوال کو تحریری طور پر بتائی گئی ہے۔ گرفتاری کے بارے میں ان کے اہل خانہ کو مطلع کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں تحریری طور پر بھی اس بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ موجودہ معاملے میں سی ایم نے ساؤتھ بلاک کے ساتھ ملی بھگت کی۔

وزیراعلی ٰاروندکیجریوال کوعدالت میں کیاگیاپیش، ای ڈی نےمانگی10کی تحویل،سماعت مکمل،کچھ کی دیرمیں آئیگا فیصلہ

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے آج دہلی کے شراب گھوٹالہ معاملے میں گرفتار وزیر اعلی ٰاروند کیجریوال کو ریمانڈ پر لینے کے لیے دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں پیش کیا۔ای ڈی نے عدالت سے 10 دن کا ریمانڈ طلب کیاہے۔دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا ہے۔ فریقین کی جانب سے سماعت مکمل کرلی گئی۔ عدالت کچھ ہی دیر ریمانڈ پر فیصلہ سنائے گی۔اس سے پہلے اروند کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے ریمانڈ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس کی کیا ضرورت ہے؟ اس کے علاوہ انہوں نے پوچھا کہ گرفتاری  کی بنیاد کیا ہے؟

اروند کیجریوال کو جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ تاہم سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ نے کیس کو دوسری بنچ کو بھیج دیا۔ ادھر خبر آئی ہے کہ اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔ ابھیشیک منو سنگھوی نے جسٹس سنجیو کھنہ کے سامنے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے میں اپنا موقف نچلی عدالت میں پیش کریں گے۔ اب کیجریوال کی گرفتاری کے معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت نہیں ہوگی۔


عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو جمعرات کو بڑا جھٹکا لگا۔ پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں جمعرات کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گرفتار کر لیا۔ اس معاملے میں یہ سب سے ہائی پروفائل گرفتاری ہے۔ اپوزیشن نے مرکزی حکومت پر ‘آمریت’ کا الزام لگایا ہے۔ اس دوران AAP کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے ITO میٹرو اسٹیشن کو بند کر دیا گیا ہے۔ دہلی حکومت کے وزیر اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر آتشی نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ‘آپ ایک کیجریوال کو گرفتار کریں گے اور 1000 کیجریوال دہلی کی سڑکوں پر نکل آئیں گے۔’

کیجریوال شراب گھوٹالے کے سرغنہ ہیں: ای ڈی

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ چیف منسٹر کیجریوال دہلی شراب گھوٹالے کے ماسٹر مائنڈ تھے۔ ای ڈی نے کیجریوال پر رشوت مانگنے کا الزام لگایا۔ ای ڈی نے کہا کہ وجے نائر کیلاش گہلوت کے دیئے ہوئے بنگلے میں رہ رہے تھے۔ نائر ،کیجریوال کے لیے کام کر رہے تھے۔ وہ کیجریوال کے بہت قریب ہیں۔

 

کویتا نے AAP پارٹی کو 300 کروڑ روپے دیے تھے

ای ڈی نے کہا کہ کیجریوال ایکسائز کیس میں براہ راست ملوث تھے۔ ای ڈی نے کہا کہ وجے نائر کیجریوال اور کے کویتا کے لیے درمیانی کے طور پر کام کر رہے تھے۔وجے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے قریب رہتے تھے۔ وہ میڈیا کے انچارج تھے۔ ای ڈی نے کہا کہ کویتا نے آپ پارٹی کو 300 کروڑ روپے دیے تھے۔

کیجریوال کے وکیل نے کہا۔ای ڈی اپنی مرضی کے مطابق کر رہا ہے۔

کیجریوال کی جانب سے عدالت میں کیس پیش کرتے ہوئے ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ 80 فیصد لوگوں نے اپنے بیانات میں اروند کیجریوال کا نام نہیں لیا ہے۔ ای ڈی اپنی مرضی کے مطابق بیانات لے رہی ہے۔ ای ڈی ان کی ضمانت کی مخالفت بھی نہیں کرتا ہے۔

کیجریوال کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل وکرم چودھری نے کہا کہ اب سوال سمن کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ای ڈی ان کے مؤکل سے کیا پوچھنا چاہتی ہے۔ میرا تعاون تحقیقات میں ہے۔ لیکن یہاں ای ڈی ،جج، جیوری اور جلاد کے طور پر کام کر رہا ہے۔ میں ریمانڈ کی درخواست کو دیکھتا ہوں اور میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ ایک فراڈ ہے۔ ریمانڈ کی پہلی سطر یہ ہے کہ بطور وزیراعلیٰ وہ کنگ پن تھے۔

دہلی شراب گھوٹالہ میں اروند کیجریوال کی گرفتاری کا کیا ہے گراونڈ؟ ای ڈی نے لگائے تھے یہ الزامات

نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی شراب گھوٹالہ پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں جمعرات کی رات دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو گرفتار کرلیا ہے۔ کیجریوال کو گرفتار کرکے ایجنسی اپنے ساتھ ای ڈی دفتر لے گئی ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسی نے اروند کیجریوال سے تقریبا 2 گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے میں اروند کیجریوال کے وکیل نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے ۔ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں جمعہ کو صبح 10:30 بجے سماعت ہوگی۔ انہیں ڈائری نمبر 13598/2024 الاٹ کیا گیا ہے۔

قبل ازیں انہیں دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے کیجریوال کو ایجنسی کے ذریعہ کسی بھی گرفتاری پر روک لگانے سے راحت دینے سے انکار کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی گرفتار کرلیا گیا ۔ کسی وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے گرفتاری کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے فوراً بعد ای ڈی کی ٹیم ان کی رہائش گاہ پہنچی اور تلاشی لی۔ اس کے بعد کیجریوال کو گرفتار کر لیا گیا۔

اروند کیجریوال پر الزامات…

1- ای ڈی کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پروسیڈ آف کرائم کے دوران 338 کروڑ روپے عام آدمی پارٹی تک پہنچے۔ دراصل منیش سسودیا کی ضمانت پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے عدالت کے سامنے 338 کروڑ روپے کی منی ٹریل پیش کی تھی جس سے ثابت ہوا کہ ایکسائز پالیسی کے دوران شراب مافیا سے 338 کروڑ روپے عام آدمی پارٹی کے پاس پہنچے ۔ ای ڈی کی دلیل تھی کہ اروند کیجریوال پارٹی کے کنوینر ہیں، اس لیے ان سے پوچھ گچھ ضروری ہے۔

2- ایکسائز گھوٹالے کے ملزم انڈو اسپرٹ کے ڈائریکٹر سمیر مہیندرو نے پوچھ گچھ کے دوران ای ڈی کو بتایا کہ اروند کیجریوال کے قریبی وجے نائر نے انہیں فیس ٹائم ایپ کے ذریعے اروند سے ملوایا تھا۔ اس میں اروند کیجریوال نے ان سے کہا تھا کہ وجے نائر ان کے آدمی ہیں اور انہیں نائر پر بھروسہ کرنا چاہئے۔

3- نئی ایکسائز پالیسی سے متعلق ایک میٹنگ بھی اروند کیجریوال کے گھر پر ہوئی تھی۔

4- منیش سسودیا کے اس وقت کے سکریٹری سی اروند نے پوچھ گچھ کے دوران بتایا کہ ایکسائز پالیسی میں 6 فیصد کا مارجن منافع تھا، جسے صرف اروند کیجریوال کی منظوری سے بڑھا کر 12 فیصد کیا گیا تھا، یعنی ایکسائز پالیسی بنانے میں اروند کیجریوال کا بھی کردار تھا۔

5- نئی ایکسائز پالیسی کے حوالے سے جو کابینہ کا اجلاس بلایا گیا تھا، وہ کابینہ اجلاس وزیر اعلیٰ کے ذریعہ بلایا جاتا ہے۔

اس پہلے دن میں دہلی ہائی کورٹ نے ایکسائز پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو تعزیری کارروائی سے کوئی تحفظ دینے سے انکار کر دیا تھا۔ جسٹس سریش کمار کیت اور منوج جین کی بنچ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر کیجریوال کی درخواست کو مزید غور کے لیے 22 اپریل کو درج کیا ہے۔ سمن کو چیلنج کرنے والی ان کی درخواست پر بھی اسی دن (22 اپریل) کو سماعت ہوگی۔

سی ایم ہاوس میں طویل پوچھ گچھ کے بعد وزیراعلی اروند کیجریوال کو ای ڈی نے کیا گرفتار

نئی دہلی : وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جمعرات کی دیر رات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کر لیا ہے۔ گھر میں طویل پوچھ گچھ کے بعد تفتیشی ایجنسی نے کیجریوال کو سی ایم ہاؤس سے گرفتار کرلیا ہے۔ اس سے پہلے ای ڈی نے کیجریوال کا موبائل فون بھی ضبط کرلیا تھا، جس کے بعد پوچھ گچھ کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ای ڈی ذرائع کے مطابق کیجریوال تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے۔


وزیراعلی کی گرفتاری کی ہلچل کے درمیان عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کے گھر کے باہر احتجاج کیا۔ وزیر آتشی اور سوربھ بھی وہاں موجود تھے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس کو موقع پر تعینات کیا گیا تھا۔

دہلی پولیس نے سی ایم ہاؤس کے باہر دفعہ 144 بھی نافذ کر دی تھی۔ بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی۔ اس کے علاوہ اروند کیجریوال کے گھر کے باہر ریپڈ ایکشن فورس کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔ پولیس احتجاج کرنے والے عام آدمی پارٹی کے کارکنوں کو موقع سے ایک بس میں لے جا رہی ہے۔

شراب گھوٹالہ: کیجریوال نے ای ڈی کے سمن کو بتایا پبلسیٹی اسٹنٹ، جانچ ایجنسی نے دیا یہ جواب

نئی دہلی : راؤز ایونیو کورٹ نے جمعرات کو وزیر اعلی اروند کیجریوال کی طرف سے مجسٹریٹ کورٹ کے سمن کے خلاف دائر چیلنج پر سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت نے آج کیجریوال کے وکیل اور ای ڈی کے وکیل دونوں کو تفصیل سے سنا اور کہا کہ سماعت کل بھی جاری رہے گی۔ کجریوال کی طرف سے پیش وکیل نے عدالت سے کہا کہ انہیں 16 ،ارچ کی سماعت میں تب تک پیش ہونے سے چھوٹ دینی چاہئے جب تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) آج کے چیلنج پر اپنا جواب داخل نہیں کردیتا ۔

وکیل نے کہا کہ یا تو درخواست گزار کو چھوٹ دیں یا عدالت سے معاملہ کو اس تاریخ سے آگے ملتوی کرنے کے لئے کہا جا سکتا ہے ، جو عدالت طے کرتی ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ شکایت ایک جانچ افسر نے درج کی ہے نہ کہ ای ڈی نے۔ افسر نے اپنی ذاتی حیثیت میں شکایت درج کرائی ہے۔ آئی او سندیپ کمار شرما شکایت کنندہ ہیں، ای ڈی نہیں۔ مجسٹریٹ کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے کیجریوال کو طلب کیا۔

کیجریوال کے وکیل نے بھی ای ڈی کے ان سمن کو ‘پبلسٹی اسٹنٹ’ قرار دیا۔ انہوں نے دلیل دی کہ ای ڈی کی شکایت پر روک ہے اور اس لیے لیا گیا نوٹس قانون کی نظر میں غلط ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ جوگندر تفتیشی افسر ہیں، وہ سمن جاری کر سکتے ہیں، وہ کوئی تیسرا فریق نہیں ہیں، وہ اس کیس سے متعلق افسر ہیں، سمن جاری کرنے پر ان پر کوئی روک نہیں ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ انہیں دفعہ 191A کے تحت سمن کرنے کا حق ہے، یہ غلط نہیں ہے۔ کیجریوال نے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہونے دیا جائے۔

یہ بھی پڑھئے: CAA:وزیرداخلہ امت شاہ کابیان ، کہا۔شہریت ترمیمی قانون کوکبھی واپس نہیں لیاجائیگا

یہ بھی پڑھئے: حکومت ہند کی بڑی کارروائی، 18اوٹی ٹی پلیٹ فارمز،19ویب سائٹس، 10ایپس پرلگائی گئی پابندی

عدالت میں پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) راجو نے پوچھا کہ کیا وزیر اعلیٰ عام آدمی سے بڑے ہیں ؟ عام آدمی کی نمائندگی کا دعویٰ کرنے والی عام آدمی پارٹی کے سربراہ وزیر اعلیٰ ہے۔ وہ افتتاح کرنے جاتے ہیں، وپاسنا کے لیے چلے جاتے ہیں، کیا عام آدمی کو ایسی آزادی ملتی ہے؟ اے ایس جی نے کہا کہ عدالت میں پیشی سے قبل آخری وقت پر ایسی درخواست دائر کرنا اور راحت مانگنا عدالت پر دباؤ ڈالنے کے مترادف ہے، راحت نہیں دی گئی تو کوئی آسمان نہیں گر جائے گا۔ اتنے دنوں سے آسمان نہیں گرا۔

اروند کیجریوال کو ای ڈی نے بھیجا آٹھواں سمن، چار مارچ کو پوچھ گچھ کے لئے بلایا

نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی میں ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ معاملے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کے خلاف ایک بار پھر سمن جاری کیا ہے۔ اس بار ای ڈی نے انہیں 4 مارچ کو دہلی میں ایجنسی کے ہیڈکوارٹر میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ اس سے پہلے ای ڈی کے ساتویں سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے وزیراعلی کیجریوال نے پیر کو کہا تھا کہ اگر عدالت اس سلسلے میں کوئی حکم دیتی ہے تو وہ ای ڈی کے سامنے حاضر ہوں گے۔

پچھلے ہفتے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اپنا ساتواں سمن جاری کیا تھا اور انہیں پیر کو ایجنسی کے سامنے پوچھ گچھ کے لئے پیش ہونے کیلئے کہا تھا۔ تاہم کیجریوال ابھی تک ایک بھی سمن کی تعمیل میں ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں اور ان سمن کو ‘غیر قانونی’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں سمن واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

وزیراعلی کیجریوال نے الزام لگایا کہ یہ سمن ان پر اپوزیشن اتحاد ‘انڈیا’ چھوڑنے کے لئے دباؤ ڈالنے کا ‘ٹول’ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کانگریس اور ‘انڈیا’ اتحاد کی اتحادی جماعتوں سے تعلقات نہیں توڑے گی۔ اے اے پی کنوینر نے سوال اٹھایا کہ کیا مرکزی حکومت اور ای ڈی کو عدالت پر بھروسہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسی نے خود اس معاملے میں عدالت سے رجوع کیا ہے اور انہیں اب عدالت کے حکم کا انتظار کرنا چاہئے۔

یہ بھی پڑھئے: سماج وادی پارٹی سنبھل کےرکن پارلیمنٹ شفیق الرحمان برق کاانتقال، 94کی عمرمیں لی آخری سانس

یہ بھی پڑھئے: لشکرطیبہ نےدیاحکم، وادی کشمیرمیں اقلیتوں کوبنایاجائےنشانہ، این آئی اےکاانکشاف

وزیراعلی کیجریوال کے ذریعہ سبھی سمن کو نظر انداز کئے جانے کو لے کر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ سے رجوع کیا، جس پر عدالت نے دہلی کے وزیر اعلی کو 16 مارچ کو اس کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔

ED Summon:وزیراعلیٰ اروندکیجریوال کوای ڈی کاچوتھاسمن،18جنوری کوپوچھ تاچھ کےلئےحاضرہونےکی ہدایت

دہلی شراب کیس: دہلی شراب اسکینڈل میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی مشکلات کم نہیں ہو رہی ہیں۔ ای ڈی نے ایک بار پھر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو سمن بھیجا ہے اور انہیں 18 جنوری کو پوچھ تاچھ میں شامل ہونے کے لیے بلایا گیا ہے۔ اروند کیجریوال کو یہ چوتھا سمن موصول ہوا ہے۔ اس سے پہلے اروند کیجریوال کو تین سمن جاری کیے جا چکے ہیں اور وہ ایک بار بھی ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

تیسرا سمن اروند کیجریوال کو 3 جنوری کے لیے بھیجا گیا تھا۔ ای ڈی نے انہیں ایک نوٹس جاری کرکے تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا تھا لیکن کیجریوال نے اسے نظر انداز کردیا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال سے پوچھ تاچھ کرنا چاہتا ہے۔ اروند کیجریوال نے اب تک موصول ہونے والے تینوں سمن کو نظر انداز کر دیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ ای ڈی کا نوٹس غیر قانونی ہے۔

ای ڈی کے تیسرے سمن پر اروند کیجریوال نے کیا کہا؟

حال ہی میں ای ڈی کی طرف سے جاری سمن پر بھی عام آدمی پارٹی (آپ) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ ایجنسی کے نقطہ نظر سے یہ نہیں ہو سکتا۔ قانون، مساوات یا انصاف کی کسوٹی پر کھڑے ہوں اور ای ڈی کا یہ ‘اصرار’ ‘جج، جیوری اور جلاد’ کا کردار ادا کرنے کے مترادف ہے۔

اروند کیجریوال کو کب اور کتنی بار دو

سمن جاری کیے گئے اور پچھلے سال 2 نومبر اور 21 دسمبر اور اس سال 3 جنوری کو تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا گیا۔ اروند کیجریوال کو پہلے سمن جاری کیا گیا تھا اور گزشتہ سال 2 نومبر اور 21 دسمبر اور اس سال 3 جنوری کو تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا گیا تھا۔ پہلے سمن میں اروند کیجریوال انتخابی میٹنگ کے لیے چلے گئے تھے اور دوسرے سمن کے دوران وہ مُراقَبَہ کے لیے گئے تھے۔

دہلی شراب گھوٹالہ کیس کیا ہے؟

دراصل، مبینہ دہلی شراب گھوٹالہ 2021-22 میں ایکسائز پالیسی سے متعلق ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اس کے نفاذ کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی، جس کے فوراً بعد اے اے پی حکومت نے اسے 2022 میں منسوخ کر دیا۔ اس معاملے میں منیش سسودیا اور سنجے سنگھ فی الحال جیل میں ہیں۔ منیش سسودیا کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے گزشتہ سال فروری میں گرفتار کیا تھا اور جس کے بعد منیش سسودیا نے دہلی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اسی وقت سنجے سنگھ کو دہلی شراب گھوٹالہ کیس سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں 4 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اروندکیجریوال نےبتایاکہ وہ کب جائیں گے ای ڈی کے دفتر ۔کہا۔’مجھے گرفتارکرنےکی ہےسازش’،؟

نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے دہلی شراب گھوٹالہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے بھیجے گئے سمن کے بارے میں جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کی۔ اس دوران انہوں نے ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے تینوں سمن کو غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ اب تک ایک بھی بدعنوانی نہیں ہوئی ہے اور ایک بھی ثبوت نہیں ملا ہے۔ اروند کیجریوال نے یہ بھی کہا کہ مجھے گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس معاملے میں کسی کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے۔ اروند کیجریوال نے سوال کیا کہ اگر گھوٹالہ ہوا ہے تو پیسہ کہاں ہے؟

اروند کیجریوال نے پریس کانفرنس میں کہا، ‘غنڈہ گردی کھلے عام جاری ہے۔ کسی کو پکڑو جیل میں ڈال دو میری سب سے بڑی طاقت ایمانداری ہے۔ جھوٹے مقدمات درج کر کے میری ایمانداری کو ٹھیس پہنچانا چاہتے ہیں۔ میرے وکیل نے بتایا کہ یہ تمام سمن غیر قانونی ہیں۔ یہ غیر قانونی کیوں ہے، میں نے ای ڈی کو جواب دے دیا ہے، اگر وہ مناسب سمن بھیجیں گے تو میں تحقیقات میں تعاون کروں گا۔

اس کے علاوہ، انہوں نے کہا، ‘بی جے پی کا مقصد صحیح جانچ کرنا نہیں ہے، بلکہ مجھے لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے سے روکنا ہے۔ ان کا مقصد مجھے پوچھ تاچھ کے بہانے بلا کر گرفتار کرنا ہے۔ تاکہ میں لوک سبھا میں انتخابی مہم نہیں چلا سکوں۔

پریس کانفرنس میں اروند کیجریوال نے کہا، ‘سی بی آئی نے مجھے 8 مہینے پہلے بلایا تھا۔ میں جا چکا تھا۔ لیکن ای ڈی کے سمن غیر قانونی ہیں۔ وہ مجھے تفتیش کے بہانے گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔ جو لوگ بی جے پی سے متفق نہیں ہیں، وہ انہیں جیل بھیج دیتے ہیں۔

اروند کیجریوال نے اس وجہ سے منیش سسودیا اور سنجے سنگھ کو بھی جیل میں ڈال دیا۔ اگر وہ بھی بی جے پی سے ہاتھ ملا لیتے تو جیل سے باہر آجائینگے۔ جو بی جے پی سے ہاتھ ملاتاہے وہ ایماندار ہو جاتا ہے۔ اس ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ خطرناک ہے۔ ہمارے جسم میں خون کا ایک ایک قطرہ ملک کے لیے ہے۔

تمل ناڈو:ای ڈی کاآفسر،20 لاکھ کی رشوت لیتے ہوئےرنگےہاتھوں گرفتار،8کلومیٹرتک کیاگیاتعاقب

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کا ایک افسر تامل ناڈو کے ڈنڈیگل میں ایک ڈاکٹر سے 20 لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ویجلنس اینڈ اینٹی کرپشن (DVAC) نے ای ڈی افسر کو گرفتارکیاہے۔ ای ڈی افسر کو مبینہ طور پر ڈنڈیگل-مدورائی ہائی وے پر آٹھ کلومیٹر تک پیچھا کرنے کے بعد رشوت ستانی کے الزام میں گرفتار کیاگیاتھا۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، ڈنڈیگل میں حراست میں لیے جانے کے بعد، ڈی وی اے سی افسران کی ایک ٹیم نے مدورائی کے سب ریجنل ای ڈی آفس میں ای ڈی آفسر سے ‘پوچھ گچھ’ کی، ریاستی پولیس اہلکار مرکزی حکومت کے دفتر کے باہر پہرے میں کھڑے تھے۔ ڈی وی اے سی کی ایک سرکاری ریلیز میں گرفتار افسر کی شناخت انکت تیواری کے طور پر کی گئی ہے۔ جو مرکزی حکومت کے مدورائی انفورسمنٹ ڈیپارٹمنٹ آفس میں انفورسمنٹ آفیسر کے طور پر کام کر رہا ہے۔ ڈی وی اے سی کے اہلکاروں نے تیواری کے گھر پر بھی چھاپہ مارا۔

نیوز18 اردو اب وہاٹس ایپ پر بھی، جوائن کرنے کیلئے یہاں کلک کریں۔

یہ بھی پڑھیں :

رپورٹ کے مطابق، ای ڈی افسر انکت تیواری کو ڈی وی اے سی کے دفتر سے لے جایاگیا اور ڈنڈیگل میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاگیا، جہاں سے انہیں 15 دسمبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ تیواری، جو 2016 بیچ کے افسر ہیں، اس سے قبل گجرات اور مدھیہ پردیش میں کام کرچکے ہیں اور فی الحال مدورائی میں تعینات ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انکت تیواری کے لنکڈ ان پروفائل کے مطابق وہ ای ڈی کے ساتھ پانچ سال سے زیادہ عرصے سے کام کر رہے ہیں۔ مرکزی ایجنسی میں شامل ہونے سے پہلے، وہ بڑی 4 اکاؤنٹنگ فرموں میں سے ایک میں کام کرتاتھا۔


گرفتاری کیسے ہوئی؟

ڈی وی اے سی ذرائع نے بتایا کہ ای ڈی افسر کو اس وقت روکا گیا جب وہ مہاراشٹر کے رجسٹریشن نمبر والی کار میں 20 لاکھ روپے نقد لے کرجارہاتھا۔ ڈی وی اے سی کی ٹیم ایس پی سراوانن کی قیادت میں چیٹنائیکان گاؤں، ڈنڈیگل کے قریب گاڑیوں کی چیکنگ مہم چلا رہی تھی۔ پھر اس نے ناگپور کے ایک شہری کو لے جانے والی کار کو روکا۔ پولیس ٹیم کو جیسے ہی شک ہوا، انہوں نے گاڑی کی جانچ کی۔ کار کی تلاشی کے دوران 20 لاکھ روپے کی بھاری نقدی برآمد ہوئی۔ اس کے بعد کار اور مسافروں دونوں کو تحویل میں لے لیا گیا۔