نئی دہلی : دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال اس وقت شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں دہلی حکومت اور عام آدمی پارٹی کو بڑا دھچکا لگا۔ کیجریوال حکومت میں وزیر راجکمار آنند نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ دہلی حکومت میں سماجی بہبود کے وزیر کے طور پر کام کر رہے تھے۔ راجکمار آنند پٹیل نگر سے ایم ایل اے ہیں اور جاٹو برادری کے بڑے لیڈر بھی ہیں۔ 2020 میں ہوئے دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران انہیں 61 فیصد ووٹ ملے تھے۔ انہوں نے پارٹی پر دلتوں کو صحیح جگہ نہ دینے کا بھی الزام لگایا۔
بتا دیں کہ راجکمار آنند بھی طویل عرصے سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے نشانے پر رہے ہیں۔ ای ڈی نے نومبر 2023 میں آنند سے منسلک احاطے پر بھی چھاپہ مارا تھا۔ وزارتی عہدہ اور عام آدمی پارٹی چھوڑنے سے پہلے انہوں نے کہا کہ آج وہ بہت اداس ہیں۔ سیاست بدلے گی تو ملک بدلے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس پارٹی، اس حکومت اور وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ AAP کا جنم بدعنوانی کے خلاف ہوا تھا۔ آپ پر لگ رہے الزامات سے دکھی ہو کر استعفیٰ دے رہا ہوں۔
#WATCH | On his resignation from the post of Delhi Social Welfare Minister and Aam Aadmi Party, Raaj Kumar Anand says, “…I became a minister to pay back the society. I don’t want to be part of a party that takes a backseat when Dalit representation is talked about. I am not… pic.twitter.com/rcTs58lAIe
— ANI (@ANI) April 10, 2024
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آنند نے الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں میں کوئی دلت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ عام آدمی پارٹی کے دلت ایم ایل ایز، وزراء یا کونسلروں کا کوئی احترام نہیں دیا گیا۔
ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ راجکمار آنند آگے کیا کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے کہ آیا وہ بی جے پی یا کانگریس سمیت کسی دوسری سیاسی پارٹی میں شامل ہوں گے یا نہیں۔