دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو اروند کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا۔

اروند کیجریوال کی عرضی خارج ہونے کے بعد اب کیا کرے گی عام آدمی پارٹی؟ AAP نے کیا یہ بڑا فیصلہ

نئی دہلی : دہلی شراب گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے منگل کو اروند کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ عام آدمی پارٹی دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے متفق نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی کے ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کل یعنی بدھ کو کیجریوال کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی جائے گی۔

دہلی ہائی کورٹ کے حکم کے بعد پریس کانفرنس کے دوران AAP لیڈر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ مبینہ ایکسائز پالیسی میں اب تک جو کچھ ہوا ہے اسے دیکھ کر یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ سارا معاملہ منی لانڈرنگ کا نہیں ہے بلکہ ہندوستان کی تاریخ کی ایک سیاسی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ووٹ اور سیٹیں جیتنے والے وزیراعلیٰ کو اور ان کی دو حکومتوں کو تباہ کرنے کی بڑی سازش ہے۔ ہزاروں کروڑ کی بات تھی، پھر سینکڑوں کروڑ کی بات تھی، پھر 100 کروڑ کی بات تھی، لیکن ایک روپیہ بھی برآمد نہیں ہوا، پھر تحقیقات پر سوال اٹھتے ہیں ۔

سوربھ بھاردواج نے کہا کہ گواہوں کی گواہی کیسے لی گئی، یہ بار بار عدالت کے سامنے آچکا ہے کہ کس طرح گواہوں پر دباؤ ڈالا گیا اور ای ڈی جو کہہ رہی ہے وہ کہنے پر مجبور کیا گیا۔ چندن ریڈی جن پر اپنا بیان بدلنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ اسے اتنا مارا گیا کہ اس کے کان کے پردے پھٹ گئے۔ ارون پلئی کو ڈرایا دھمکایا گیا اور اپنی گواہی تبدیل کرنے کی دھمکی دی گئی۔