دہلی ہائی کورٹ نے کل اروند کیجریوال کی قیادت والی حکومت کو ایم سی ڈی اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو کتابیں فراہم نہ کرنے پر سرزنش کی۔ فائل فوٹو ۔

’اروند کیجریول اقتدار کے لالچی…‘ حملہ آور ہوئی بی جے پی، ہائی کورٹ کی پھٹکار کے بعد عام آدمی پارٹی نے دیا یہ جواب

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے کل اروند کیجریوال کی قیادت والی حکومت کو ایم سی ڈی اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو کتابیں فراہم نہ کرنے پر سرزنش کی۔ اس کے بعد اب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دہلی میں عام آدمی پارٹی (آپ) پر حملہ کیا ہے۔ بتا دیں کہ ہائی کورٹ نے دہلی حکومت کو پھٹکار لگاتے ہوئے صاف کہا کہ کیجریوال نے جیل میں رہنے کے باوجود وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ نہ دے کر اپنے ذاتی مفاد کو قومی مفاد سے اوپر رکھا ہے۔

اب بی جے پی لیڈر منجندر سنگھ سرسا نے اے اے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ ‘اروند کیجریوال اقتدار کے لالچی ہیں، وہ اپنے ذاتی مفاد کو ملک کے مفاد سے اوپر سمجھتے ہیں اور جیل میں رہ کر بھی وزیر اعلیٰ بنے رہنا چاہتے ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں۔ یہ ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال جی کے خلاف تبصرہ کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اسکول کے بچوں کو کتابیں نہیں مل رہی ہیں۔ اسکولوں کے حالات ابتر ہیں اور وزیر اعلیٰ جیل میں رہ کر اقتدار کے مزے لوٹنا چاہتے ہیں۔ میرے خیال میں اروند کیجریوال کو اس تبصرہ کے فوراً بعد استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

اس کے علاوہ دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا نے کہا کہ اگر کوئی سرکاری ملازم کسی الزام میں پکڑا جاتا ہے تو 48 گھنٹے کے اندر اس کا استعفیٰ لے لیا جاتا ہے۔ اروند کیجریوال، آپ تو حکومت چلانے والے وزیراعلی ہیں۔ آپ کو شرم آنی چاہیے تھی۔ آپ کو اب تک استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا لیکن کرسی کی کشش، بنگلے کی کشش جو آپ نے عوام کے پیسوں سے بنایا تھا، آپ کو یہ عہدہ چھوڑنے نہیں دے رہا۔

اے اے پی نے ہائی کورٹ کے تبصرہ پر بیان دیا ہے۔ AAP نے کہا :

  1. ایل جی نے غیر قانونی طور پر نامزد کونسلرز کی تقرری کی۔
  2. LG کے غیر قانونی طریقہ اپنانے کی وجہ سےMCD کی اسٹینڈنگ کمیٹی نہیں بن سکی۔
  3. ایل جی وی کے سکسینہ اسٹینڈنگ کمیٹی نہ بننے کیلئے ذمہ دار۔
  4. سٹینڈنگ کمیٹی نہ بننے کی وجہ سے MCD کا کام رک گیا۔
  5. قائمہ کمیٹی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔