Tag Archives: Uniform Civil Code (UCC)

یہ ملک شریعت پرنہیں چل سکتاہے،یہ ملک یکساں سول کوڈپرچلے گا: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ

گونا/راج گڑھ: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ 26 اپریل کو گونا پارلیمانی حلقہ پہنچے۔ انہوں نے پپرائی کے منڈی کمپلیکس میں عوام سے خطاب کیا۔ انہوں نے یہاں کہا کہ کانگریس پارٹی او بی سی مخالف پارٹی ہے۔ برسوں سے او بی سی زمرے کے لوگوں کو مرکزی اداروں میں ریزرویشن نہیں دیا گیا تھا۔ کانگریس 70 سال تک آرٹیکل 370 کو اپنے بچوں کی طرح اٹھاتی رہی۔جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 کو کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ایک ہی جھٹکے میں ختم کردیا۔

وزیر اعظم مودی نے اس ملک کی ترقی میں ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کو پہلی ترجیح دی ہے۔ لیکن، کانگریس کا کہنا ہے کہ اس ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ ہم کانگریس کے ارادوں کو پورا نہیں ہونے دیں گے۔

 

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ ملک یکساں سول کوڈ (یو سی سی) پر چلے گا۔ یہ ہمارے آئین کی روح ہے۔ ہم اتراکھنڈ میں یو سی سی لائے ہیں۔ اور، وزیر اعظم نریندر مودی نے ضمانت دی ہے کہ ہم یو سی سی کو پورے ملک میں نافذ کریں گے۔ کانگریس کے منشور کو غور سے پڑھیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہم پرسنل لاء کو دوبارہ نافذ کریں گے۔ کانگریس ملک میں مسلم پرسنل لا لانا چاہتی ہے۔

آپ بتائیں کیا یہ ملک شریعت پر چل سکتا ہے؟ راہول بابا، تسلی کے لیے جو بھی کرنا ہے کرو۔ لیکن جب تک بی جے پی ہے ہم پرسنل لاء کو متعارف نہیں ہونے دیں گے۔

 

پی ایم مودی نے کروڑوں غریبوں کے لیے بہت کچھ کیا :وزیر داخلہ امت شاہ

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے اس ملک سے دہشت گردی اور نکسل ازم کو ختم کر دیا ہے۔ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمارے مدھیہ پردیش کو نکسل ازم سے آزاد کرانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے 10 سالوں میں ملک کے کروڑوں غریبوں کے لیے بہت کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ پی ایم مودی نے کچھ تاریخی کام بھی کیے ہیں۔ یہ الیکشن ملکی معیشت کو تیسری بڑی معیشت بنانے کا الیکشن ہے۔ پی ایم مودی نے ملک میں 1 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنائیں، یہ الیکشن 3 کروڑ ماؤں کو لکھپتی دیدی بنانے کا الیکشن ہے۔

Rajnath Singh to News18:یکساں سول کوڈکانفاذہماراعزم،این آرسی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں: راج ناتھ سنگھ

نئی دہلی: مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو لاگوکرنا مودی حکومت کا عہد ہے۔ انہوں نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ اس معاملے پر ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جمعہ کو نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہول جوشی سے بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا، ‘میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ منشور کے علاوہ، یہ ہمارا عزم ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ یکساں سول کوڈ کو لاگو کیا جائے۔ یہ ہمارا عرصہ دراز سے مانناہے۔ حزب اختلاف کے بہت سے لوگ بلا ضرورت ذات پات، فرقہ یا مذہب کی بنیاد پر اس مسئلے کو اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

اپوزیشن کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہ یو سی سی سے مسلمانوں کے شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی گزارنے کے حقوق چھین لیں گے، سنگھ نے کہا، ‘نہیں، نہیں۔ ہر ایک کو اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق گزارنی چاہیے۔ میرا ماننا ہے کہ یکساں سول کوڈ کے نفاذ پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ اور اس سے کسی کے عقیدے یا روایات کو نقصان نہیں پہنچے گا۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ‘ان کے پاس مسائل کی کمی ہے اور ان کے پاس ایسا کوئی ایجنڈا نہیں ہے کہ وہ عوام کو یقین دلائیں کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو وہ ایسا کریں گے۔ یہ ان تمام سیاسی جماعتوں پر عوام میں عدم اعتماد کی علامت بھی ہے۔ لوگ ان کی باتوں پر بھی یقین نہیں کرتے۔ اب اپوزیشن نے اس حوالے سے طرح طرح کی غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ شہریت ترمیمی قانون کسی کی شہریت چھیننے والا نہیں ہے۔

 

جب وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے پوچھا گیا کہ شہریت ترمیمی قانون کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد احتجاج کی کمی ہےتو انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اپوزیشن کے تئیں لوگوں میں عدم اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ اگر سی اے اے لاگو ہوتا ہے تو لوگ ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔ اس پر ممتا بنرجی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے وزیر نے کہا، ‘صحت مند جمہوریت میں لوگوں کو اس طرح گمراہ نہیں کیا جانا چاہیے اور مجھے لگتا ہے کہ ممتا کو بھی اس حقیقت کا علم ہو گا کہ اس شہریت قانون کا مطلب ہے کہ کسی کی شہریت ختم نہیں ہوگی بلکہ شہریت ملے گی۔

 

سنگھ نے نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز(NRC) کی مخالفت پر بھی سوال اٹھایا اور پوچھا کہ اس اقدام میں کیا غلط ہے۔ “کسی کو ان لوگوں کے رجسٹریشن پر اعتراض کیوں ہونا چاہئے جو ہندوستان کے شہری ہیں؟ یہ غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اگر کوئی ہندوستانی نسل کا نہیں ہے اور مسلمان ہے اور کچھ خاص حالات میں ہندوستانی شہریت حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے شہریت نہیں ملے گی۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ہم وہ لوگ نہیں جو ذات پات، مسلک اور مذہب کی سیاست کرتے ہیں۔ اگر ایسے خاص حالات ہیں اور اگر کوئی ہندوستانی شہریت لینا چاہتا ہے تو ہماری حکومت اس پر بھی غور کر سکتی ہے۔ میں نے خود [پاکستانی گلوکار] عدنان سمیع کو اس وقت بھی شہریت دی ہے جب یہ بل مرتب کیاجارہاتھا۔

مرکزی وزیردفاع راج ناتھ نے مزید کہا: “این آر سی سے کوئی خوف نہیں ہونا چاہئے۔ لوگوں میں غیر ضروری خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اپوزیشن کو افواہوں یا غلط معلومات پھیلانے سے دور رہنا چاہیے۔ اپوزیشن عوام کو بے وقوف نہ بنائے۔ اپوزیشن میں عوام کا سامنا کرنے کی ہمت ہونی چاہیے اور انہیں بے وقوف نہیں بنانا چاہیے۔‘‘

اتراکھنڈ میں یو سی سی بل ہوگیا پاس، اسمبلی میں اکثریت کے ساتھ منظور

دہرادون: اتراکھنڈ اسمبلی میں طویل بحث کے بعد بدھ کو یکساں سول کوڈ (یو سی سی) بل کو اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا۔ منگل کو وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے یو سی سی بل پیش کیا تھا اور پھر اس پر بحث شروع ہوئی۔ یو سی سی بل پر دو دن کی بحث کے بعد آج اسے منظور کر لیا گیا ہے۔ اسمبلی سے منظور ہونے کے بعد یو سی سی بل اب قانون بن گیا ہے۔ بتادیں کہ اتراکھنڈ UCC کو لاگو کرنے والی پہلی ریاست بن گئی ہے۔

بل پاس ہونے کے بعد وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ یہ قانون برابری، یکسانیت اور مساوی حقوق کے بارے میں ہے۔ اس حوالے سے کئی شکوک و شبہات تھے لیکن اسمبلی میں دو دن کی بحث کے بعد سب کچھ واضح ہو گیا۔ یہ قانون کسی کے خلاف نہیں ہے۔

پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ یہ ان خواتین کے لئے ہے جنہیں سماجی اصولوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے ان کا اعتماد مضبوط ہوگا۔ یہ قانون خواتین کی مجموعی ترقی کے لئے ہے۔ بل پاس ہو چکا ہے۔ اب ہم اسے صدر کو بھیجیں گے۔ صدر کے دستخط ہوتے ہی یہ ریاست میں قانون بن جائے گا۔

پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ وہ کمیٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔ تقریباً 10 ہزار لوگوں سے براہ راست بات کی گئی۔ مسودے کا جائزہ لیا گیا اور پھر پیش کیا گیا۔ میں عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ وزیراعظم مودی کا خصوصی شکریہ۔ اب ہم اسے صدر کے پاس بھیجیں گے اور ان کی منظوری کے بعد ہم اسے قانون کے طور پر نافذ کریں گے۔

یہ بھی پڑھئے: دہلی میں فرقہ وارانہ تشددکاخدشہ،پولیس الرٹ، جمعہ کےدن مساجدپرخصوصی انتظامات

یہ بھی پڑھئے: سرحدپارکرکے کشمیری خاتون پہنچی پاکستان، اہل خانہ نےحکومت ہند سے مانگی مدد

یکساں سول کوڈ کا مطلب ہے کہ پورے ملک میں ہر مذہب، ذات، فرقہ، طبقے کے لیے یکساں قوانین ہیں۔ دوسرے لفظوں میں یونیفارم سول کوڈ کا مطلب ہے کہ پورے ملک کے لیے یکساں قانون کے ساتھ ساتھ تمام مذہبی برادریوں کے لیے شادی، طلاق، وراثت، گود لینے کے قوانین یکساں ہوں گے۔

UCC Bill Tabled: اتراکھنڈاسمبلی میں پیش کیاگیایونیفارم سول کوڈبل، بحث کےبعدکل ہوسکتاہےپاس

دہرادون: یونیفارم سول کوڈ بل (یو سی سی) آج اتراکھنڈ اسمبلی میں پیش کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ یو سی سی کے حوالے سے ایجنڈے میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اب یو سی سی پر آج صرف بحث ہوگی۔ یو سی سی کی پاسنگ ایک دن کے لیے ملتوی ہو سکتی ہے۔ یو سی سی بل کل پاس ہو سکتا ہے۔سی ایم دھامی ا س بل کی اصل کاپی لے کر ایوان میں پہنچے تھے۔ اس کے ساتھ ہی 10 فیصدہوریزنیٹل ریزرویشن سے متعلق سلیکٹ کمیٹی کی رپورٹ بھی ریاستی اسمبلی پیش کی گئی۔

یکساں سول کوڈ (یو سی سی) سے متعلق بل لانے کے لیے پیر کو اتراکھنڈ اسمبلی کا خصوصی اجلاس شروع ہوا۔ یہ بل سیشن کے دوسرے دن منگل کو پیش کیا گیا تھا۔ پولیس نے سیشن کو لے کر سیکورٹی کے انتظامات سخت کر دیے ہیں اور پوری ریاست میں پولیس کو الرٹ رکھا گیا ہے۔

مسلم اکثریتی علاقوں میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب ہلدوانی میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ یو سی سی کے حوالے سے مسلم اکثریتی علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ بنبھول پورہ، اندرا نگر، گاندھی نگر، شانی بازار میں پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایس پی سٹی، سی او خود علاقے میں گشت کر رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے اتوار کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر یو سی سی کے حوالے سے کابینہ کی میٹنگ بلائی تھی، جس میں یو سی سی کے مسودے کو منظوری دی گئی۔ اسمبلی کا اجلاس 5 سے 8 فروری تک چلے گا۔

بل پیش کرنے سے پہلے سی ایم دھامی نے کیا کہا؟

آج صبح ہی بل پیش کرنے سے پہلے سی ایم دھامی نے کہا کہ دیو بھومی اتراکھنڈ کے شہریوں کو مساوی حقوق دینے کے مقصد سے آج اسمبلی میں یکساں سول کوڈ بل پیش کیا جائے گا۔ یہ ریاست کے تمام لوگوں کے لیے فخر کا لمحہ ہے کہ ہم یو سی سی کو لاگو کرنے کی طرف بڑھنے والی ملک کی پہلی ریاست کے طور پر جانے جائیں گے۔ جئے ہند، جئے اتراکھنڈ۔

پریشان ہونے کی ضرورت نہیں – دھامی

دراصل، سیشن کے آغاز سے پہلے، وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ یو سی سی تمام طبقوں کے لیے اچھا رہے گا اور اس کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے دیگر سیاسی جماعتوں کے ارکان سے بھی درخواست کی کہ وہ ایوان میں اس بل پر مثبت انداز میں بحث کریں۔ منگل کو ایوان میں پیش کیے جانے کے بعد اس بل پر بحث کی جائے گی۔ دیگر جماعتوں کے ایم ایل اے سے بحث میں حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے، دھامی نے کہا، “…مثبت انداز میں بحث میں حصہ لیں، مادر طاقت کی ترقی کے لیے، ریاست کے اندر رہنے والے ہر فرقے، ہر برادری، ہر مذہب سے۔” حصہ لیں۔ اس میں لوگوں کے لیے سب اچھا ہی ہے۔

مسودہ چار جلدوں میں 740 صفحات کا تھا۔

اتوار کو ریاستی کابینہ نے یو سی سی کے مسودے کو منظور کردیاتھا ۔ چار جلدوں میں 740 صفحات پر مشتمل یہ مسودہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج رنجنا پرکاش دیسائی کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی نے جمعہ کو وزیر اعلیٰ کو پیش کیا تھا۔

سال 2022 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی نے عوام سے جو بڑے وعدے کیے تھے ان میں سے ایک یو سی سی پر ایکٹ بنانا اور اسے ریاست میں نافذ کرنا تھا۔ سال 2000 میں وجود میں آنے والی ریاست اتراکھنڈ میں مسلسل دوسری بار جیت کر تاریخ رقم کرنے کے بعد، بی جے پی نے مارچ 2022 میں حکومت کی تشکیل دی تھی۔جس کے بعد یو سی سی کا مسودہ تیار کرنے کے لیے ایک ماہر کمیٹی نے دی تھی۔

قانون بننے کے بعد کیا تبدیلیاں ہوں گی؟

آزادی کے بعد یو سی سی کو نافذ کرنے والی اتراکھنڈ ملک کی پہلی ریاست ہوگی۔ یو سی سی گوا میں پرتگالی حکمرانی کے دنوں سے نافذ ہے۔ یو سی سی کے تحت، شادی، طلاق، نفقہ، زمین، جائیداد اور وراثت سے متعلق یکساں قوانین ریاست کے تمام شہریوں پر لاگو ہوں گے، چاہے ان کا مذہب کوئی بھی ہو۔ دوسری جانب ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ابھینو کمار نے کہا کہ پوری ریاست میں پولیس فورس کو چوکس رہنے کے احکامات دیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جاسکے۔

گجرات، اترا کھنڈ کے بعد آسام میں لاگو ہوگا یونیفارم سول کوڈ، وزیراعلی ہیمنت بسو سرما کا بڑا بیان

گوہاٹی : آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے کہا کہ ریاست میں جلد ہی یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کردیا جائے گا۔ وزیر اعلی سرما نے کہا کہ ہم اتراکھنڈ اور گجرات کی طرح یو سی سی لائیں گے۔ آسام کے یکساں سول کوڈ میں کچھ زیادہ قوانین ہوں گے، ساتھ ہی ہم ان ریاستوں کے یو سی سی بل کے حساب سے بھی ریاست میں یکساں سول کوڈ لائیں گے۔ میں اتراکھنڈ کا یو سی سی بل کو دیکھنے کا انتظار کر رہا ہوں۔ آسام میں قبائلی برادری کو یو سی سی کے دائرہ سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔ اس سے پہلے ہمنت بسوا سرما نے ریاستی بی جے پی ایگزیکٹو کی میٹنگ سے خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ہم اس دن کا انتظار کر رہے ہیں جب اتراکھنڈ اور گجرات کے بعد آسام ایسی ریاست بنے گی جو یکساں سول کوڈ کو نافذ کرے گی۔

قابل ذکر ہے کہ ملک میں یکساں سول کوڈ کے تعلق سے مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے دعویٰ کیا ہے کہ یکساں سول کوڈ کی اہمیت اور حساسیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے لا کمیشن اس سے متعلق سبھی پہلوؤں کا مطالعہ کر رہا ہے۔ بی جے پی کے راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ ہرناتھ سنگھ یادو نے سرمائی اجلاس کے دوران 8 دسمبر 2023 کو راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران یکساں سول کوڈ کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ حکومت کی جانب سے اس کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ یادو کو خط لکھ کر ان کی تجاویز کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔


مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے اپنے خط میں یکساں سول کوڈ کے حوالے سے حکومت کے موقف کو واضح کرتے ہوئے مزید کہا تھا کہ اس سلسلے میں یہ بات قابل غور ہے کہ موضوع کی اہمیت اور اس میں شامل حساسیت کے پیش نظر مختلف کمیونٹیز کے مختلف پرسنل لاز کی دفعات کے مکمل مطالعہ کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جموں و کشمیر: محبوبہ مفتی کی گاڑی سڑک حادثہ کا شکار، اننت ناگ میں پیش آیا حادثہ

یہ بھی پڑھئے: وزیر اعظم مودی کی مسلم برداری کے وفد سے ملاقات، خواجہ غریب نواز کے عرس کیلئے چادر پیش کی

میگھوال نے کہا تھا کہ حکومت نے ہندوستان کے 21 ویں لاء کمیشن سے یکساں سول کوڈ سے متعلق مختلف امور کی جانچ اور سفارشات کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن ان کی مدت کار ختم ہوگئی۔ اب 22ویں لاء کمیشن نے یکساں سول کوڈ کے سیاق و سباق کو اپنے غور کے لئے لیا اور بڑے پیمانے پر لوگوں اور تسلیم شدہ تنظیموں سے رائے طلب کی۔ اب یہ معاملہ لا کمیشن آف انڈیا کے زیر تفتیش ہے۔