Tag Archives: Defence Minister Rajnath Singh

Rajnath Singh to News18:یکساں سول کوڈکانفاذہماراعزم،این آرسی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں: راج ناتھ سنگھ

نئی دہلی: مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کو لاگوکرنا مودی حکومت کا عہد ہے۔ انہوں نے اپوزیشن پر الزام لگایا کہ وہ اس معاملے پر ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جمعہ کو نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہول جوشی سے بات کرتے ہوئے راج ناتھ سنگھ نے کہا، ‘میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ منشور کے علاوہ، یہ ہمارا عزم ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ یکساں سول کوڈ کو لاگو کیا جائے۔ یہ ہمارا عرصہ دراز سے مانناہے۔ حزب اختلاف کے بہت سے لوگ بلا ضرورت ذات پات، فرقہ یا مذہب کی بنیاد پر اس مسئلے کو اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔

اپوزیشن کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہ یو سی سی سے مسلمانوں کے شریعت اور حدیث کے مطابق زندگی گزارنے کے حقوق چھین لیں گے، سنگھ نے کہا، ‘نہیں، نہیں۔ ہر ایک کو اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق گزارنی چاہیے۔ میرا ماننا ہے کہ یکساں سول کوڈ کے نفاذ پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔ اور اس سے کسی کے عقیدے یا روایات کو نقصان نہیں پہنچے گا۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ‘ان کے پاس مسائل کی کمی ہے اور ان کے پاس ایسا کوئی ایجنڈا نہیں ہے کہ وہ عوام کو یقین دلائیں کہ اگر ان کی حکومت بنتی ہے تو وہ ایسا کریں گے۔ یہ ان تمام سیاسی جماعتوں پر عوام میں عدم اعتماد کی علامت بھی ہے۔ لوگ ان کی باتوں پر بھی یقین نہیں کرتے۔ اب اپوزیشن نے اس حوالے سے طرح طرح کی غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، لیکن میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ شہریت ترمیمی قانون کسی کی شہریت چھیننے والا نہیں ہے۔

 

جب وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے پوچھا گیا کہ شہریت ترمیمی قانون کا نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد احتجاج کی کمی ہےتو انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اپوزیشن کے تئیں لوگوں میں عدم اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ اگر سی اے اے لاگو ہوتا ہے تو لوگ ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔ اس پر ممتا بنرجی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے وزیر نے کہا، ‘صحت مند جمہوریت میں لوگوں کو اس طرح گمراہ نہیں کیا جانا چاہیے اور مجھے لگتا ہے کہ ممتا کو بھی اس حقیقت کا علم ہو گا کہ اس شہریت قانون کا مطلب ہے کہ کسی کی شہریت ختم نہیں ہوگی بلکہ شہریت ملے گی۔

 

سنگھ نے نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز(NRC) کی مخالفت پر بھی سوال اٹھایا اور پوچھا کہ اس اقدام میں کیا غلط ہے۔ “کسی کو ان لوگوں کے رجسٹریشن پر اعتراض کیوں ہونا چاہئے جو ہندوستان کے شہری ہیں؟ یہ غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ اگر کوئی ہندوستانی نسل کا نہیں ہے اور مسلمان ہے اور کچھ خاص حالات میں ہندوستانی شہریت حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے شہریت نہیں ملے گی۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ہم وہ لوگ نہیں جو ذات پات، مسلک اور مذہب کی سیاست کرتے ہیں۔ اگر ایسے خاص حالات ہیں اور اگر کوئی ہندوستانی شہریت لینا چاہتا ہے تو ہماری حکومت اس پر بھی غور کر سکتی ہے۔ میں نے خود [پاکستانی گلوکار] عدنان سمیع کو اس وقت بھی شہریت دی ہے جب یہ بل مرتب کیاجارہاتھا۔

مرکزی وزیردفاع راج ناتھ نے مزید کہا: “این آر سی سے کوئی خوف نہیں ہونا چاہئے۔ لوگوں میں غیر ضروری خوف و ہراس پھیلایا جا رہا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ اپوزیشن کو افواہوں یا غلط معلومات پھیلانے سے دور رہنا چاہیے۔ اپوزیشن عوام کو بے وقوف نہ بنائے۔ اپوزیشن میں عوام کا سامنا کرنے کی ہمت ہونی چاہیے اور انہیں بے وقوف نہیں بنانا چاہیے۔‘‘

پاکستان میں داخل ہوکرماریں گے،راج ناتھ سنگھ کاپاکستان کوسیدھاپیغام،نیوز18پردیکھیں وزیردفاع کاسپرایکسکلوزیو انٹرویو

نئی دہلی:وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے نیٹ ورک 18 کے ایڈیٹر ان چیف راہول جوشی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں دہشت گردی کو فروغ دینے والے پاکستان کو سیدھا اور مضبوط پیغام دیا ہے ۔ پڑوسی ملک کی طرف سے پھیلائی جا رہی دہشت گردی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اگر کوئی دہشت گرد بھاگ کر پاکستان جاتا ہے تو ہم اسے وہاں بھی مار ڈالیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی دہشت گرد نے ہندوستان میں امن کومتاثر کرنے کی کوشش کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ راج ناتھ سنگھ کا یہ سپر ایکسکلوزیو انٹرویو رات 8 بجے نیٹ ورک 18 کے تمام ٹی وی چینلز پر نشر کیاجائیگا۔

 

دراصل برطانوی اخبار ‘ دی گارجین’ میں ایک خبر شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستان نے پاکستان میں داخل ہو کر دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔ جب وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے اس حوالے سے سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اگر کوئی دہشت گرد ، ہندوستان میں کسی بھی قسم کی واردات کرتا ہے تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ اگر کوئی دہشت گرد دہشت گردی کی وارداتیں کرنے کے بعد پاکستان فرار ہوتا ہے تو ہم پاکستان میں داخل ہو کر دہشت گردوں کو مار ڈالیں گے۔

راج ناتھ سنگھ نے کہا، ‘اگر دہشت گرد پاکستان کی طرف بھاگے تو ہم ان کا پیچھا کریں گے اور پاکستانی سرزمین پر انہیں ماریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سچ کہا… ہندوستان میں وہ صلاحیت ہے اور پاکستان نے بھی اسے سمجھنا شروع کر دیا ہے۔

 

یادرہے کہ برطانوی اخبار ‘دی گارجین’ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے غیر ملکی سرزمین سے دہشت گردوں کے خاتمے کی حکمت عملی کے تحت پاکستان میں داخل ہو کر دہشت گردوں کو مارنے کا حکم دیا ہے۔ تاہم وزارت خارجہ نے اس اخباری رپورٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ محکمہ خارجہ نے رپورٹ کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ ہے۔

راجناتھ نے سی اے اے پر بھی بات کی

نیٹ ورک 18 کے چیف ایڈیٹر راہول جوشی نے بھی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے شہریت ترمیمی قانون یعنی سی اے اے سے متعلق سوالات پوچھے۔ راجناتھ سنگھ سے پوچھا گیا کہ جب پہلی بار سی اے اے پر بات ہوئی تو پورے ملک میں ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اب جب کہ سی اے اے کے نفاذ سے متعلق نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے، اس پر زیادہ شور یا احتجاج نہیں ہوا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے بھی اس سوال کا جواب دیا ہے۔

وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کالداخ دورہ، لیہہ میں فوجیوں کے ساتھ منایارنگوں کاتہوار ہولی

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 24 مارچ 2024 کو لیہہ میں فوجیوں کے ساتھ رنگوں کا تہوار ہولی منایا۔ ان کے ساتھ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے اور جنرل آفیسر کمانڈنگ، فائر اینڈ فیوری کور لیفٹیننٹ جنرل رشیم بالی بھی تھے۔فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ان کی بہادری، عزم اور قربانی کی ستائش کی کیونکہ وہ مادر وطن کی حفاظت کے لیے دشوار گزار خطوں اور ناسازگار موسمی حالات میں خدمات انجام دیتے ہیں۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اونچائی پر تعینات فوجیوں کا مثبت عزم، منفی درجہ حرارت سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ انہوں نے لداخ کو ہندوستان کی بہادری کی راجدھانی قرار دیا، جس طرح دہلی قومی دارالحکومت ہے، ممبئی مالیاتی دارالحکومت ہے اور بنگلور ٹیکنالوجی کی راجدھانی ہے۔

“پورا ملک خود کو محفوظ محسوس کر رہا ہے کیونکہ ہمارے بہادر سپاہی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ ہم ترقی کر رہے ہیں اور خوشگوار زندگی گزار رہے ہیں کیونکہ ہمارے چوکس فوجی سرحدوں پر تیار کھڑے ہیں۔ ہر شہری کو مسلح افواج پر فخر ہے کیونکہ وہ اپنے خاندانوں سے بہت دور رہتے ہیں تاکہ ہم اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہولی اور دیگر تہوار پرامن طریقے سے منائیں۔ قوم ہمیشہ ہمارے سپاہیوں کی مقروض رہے گی، اور ان کی ہمت اور قربانیاں آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہیں گی”، جناب راجناتھ سنگھ نے کہا۔

 

وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ انہوں نے ایک دن پہلے فوجیوں کے ساتھ ہولی منانے کا فیصلہ کیا، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ تہواروں کو پہلے ملک کے محافظوں کے ساتھ منایا جانا چاہیے۔ انہوں نے تینوں افواج کے سربراہان پر زور دیا کہ وہ ایک دن پہلے فوجیوں کے ساتھ تہوار منانے کی نئی روایت قائم کریں۔ انہوں نے کہا، ’’کارگل کی برفانی چوٹیوں، راجستھان کے جھلستے میدانوں اور گہرے سمندروں میں واقع آبدوزوں میں فوجیوں کے ساتھ اس طرح کی تقریبات کو ہماری ثقافت کا ایک لازمی حصہ بننا چاہیے۔‘‘

اس موقع پر، راج ناتھ سنگھ نے لیہہ کے وار میموریل پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی جس میں ان بہادروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جنہوں نے قوم کی خدمت میں عظیم قربانیاں دیں۔

بعد ازاں ، وزیر دفاع نے دنیا کے بلند ترین میدان جنگ سیاچن میں تعینات فوجیوں سے فون پر بات کی اور ہولی کی مبارکباد دی۔ انہوں نے انہیں بتایا کہ وہ جلد ہی سیاچن کا دورہ کریں گے اور ان سے بات چیت کریں گے۔ راج ناتھ سنگھ کا سیاچن کا دورہ کرنے اور وہاں فوجیوں کے ساتھ ہولی منانے کا پروگرام تھا۔ تاہم موسم کی خرابی کے باعث پروگرام میں تبدیلی آئی اور انہوں نے لیہہ میں فوجیوں کے ساتھ رنگوں کا تہوار منایا۔

INS Sandhayak:ملک کاپہلا سروے بحری جہازآئی این ایس سندھائک ہندوستانی بحریہ میں شامل

وشاکھاپٹنم کے نیول ڈاک یارڈ میں منعقدہ ایک شاندار تقریب میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی موجودگی میں پہلے سروے ویسل لارج (ایس وی ایل) جہاز آئی این ایس سندھائک (یارڈ 3025) کو ہندوستانی بحریہ میں شامل کیا گیا۔ جہاز کا بنیادی کردار پورٹس، بندرگاہوں، آبی شاہراہوں / راستوں، ساحلی علاقوں اور گہرے سمندروں کا مکمل پیمانے پر ہائیڈرو گرافک سروے کرنا ہے تاکہ محفوظ سمندری جہاز رانی کو ممکن بنایا جاسکے۔ اپنے ثانوی کردار میں، جہاز متعدد بحری کارروائیوں کو انجام دینے کے قابل ہوگا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے خطاب میں اس کمیشن کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آئی این ایس سندھائک بحر ہند و بحرالکاہل خطے میں ایک سپر پاور کے طور پرہندوستان کے کردار کو مزید مستحکم کرے گا اور امن و سلامتی برقرار رکھنے میں بھارتی بحریہ کی مدد کرے گا۔

 

انھوں نے انسان کی ترقی کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے کسی ملک کے سلامتی کے پہلو کی وضاحت کی۔ ’’ابتدائی برسوں میں خاندان پر منحصر رہنے سے، ایک بچہ آہستہ آہستہ خود مختار ہوجاتا ہے اس سے پہلے کہ وہ معاشرے میں علم پھیلانا شروع کرے۔ اسی طرح، ایک ملک، اپنی ترقی کے ابتدائی مرحلے میں، سلامتی کے لیے دوسرے ممالک پر منحصر ہے، اس سے پہلے کہ وہ اپنے دفاع کی صلاحیت پیدا کرنا شروع کرے. اس کے بعد تیسرا مرحلہ آتا ہے جب وہ اتنا طاقتور ہو جاتا ہے کہ نہ صرف اپنے مفادات کا تحفظ کرتا ہے بلکہ اپنے دوست ممالک کی حفاظت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

وزیر دفاع نے امید ظاہر کی کہ آئی این ایس سندھائک سمندروں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور ملک کے ساتھ ساتھ دیگر لوگوں کی حفاظت کے دوہرے مقصد کو حاصل کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔ ’’سمندر بہت وسیع و بسیط ہے۔ جتنا زیادہ ہم اس کے عناصر کو تلاش کرنے کے قابل ہوں گے، اتنا ہی زیادہ ہمارا علم وسیع ہوگا، اور ہم مضبوط ہوں گے. جتنا زیادہ ہم سمندر، اس کی ماحولیات، اس کے نباتات اور حیوانات کے بارے میں معلومات جمع کریں گے، اتنا ہی ہم اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے قریب پہنچیں گے۔ جتنا زیادہ ہم سمندر کے بارے میں جانیں گے، اتنا ہی ہم اپنے اسٹریٹجک مفادات کو پورا کرنے کے قابل ہوں گے۔

 

راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ آزادی کے بعد کئی محاذوں پر چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود بھارت اپنی سلامتی کے لیے آگے بڑھتا رہا اور خود کو خطرات سے محفوظ رکھا۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہا ہے اور پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط بحریہ بحر ہند اور بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں سب سے پہلے سیکورٹی فراہم کر رہی ہے۔

راج ناتھ سنگھ نے بحر ہند کو عالمی تجارت کا مرکز قرار دیا۔ ’’خلیج عدن، خلیج گنی وغیرہ جیسے بہت سے چوک پوائنٹس بحر ہند میں موجود ہیں، جن کے ذریعے بڑی مقدار میں بین الاقوامی تجارت ہوتی ہے۔ انھوں نے بحیرہ عرب میں تجارتی بحری جہازوں کو ہائی جیک کرنے کی کوششوں اور بحری قزاقوں سے جہازوں کو بچانے کے لیے بھارتی بحریہ کی جرات اور فوری صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’ان چوک پوائنٹس پر بہت سے خطرات موجود ہیں، جن میں سب سے بڑا قزاقوں کی طرف سے ہے۔‘‘

وزیردفاع نے یقین دلایا کہ سمندری قزاقی اور اسمگلنگ میں ملوث افراد کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور اسے ’نیو انڈیا‘ کا عہد قرار دیا۔ حال ہی میں آئی این ایس امپھال کے افتتاح کے دوران وزیر دفاع نے کہا تھا کہ بھارت سمندر کی گہرائی سے مذموم سرگرمیوں میں ملوث افراد کا پتہ لگائے گا اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔

آئی این ایس سندھائک کی کمیشننگ تقریب میں وزیر دفاع نے نہ صرف بھارتی بحری جہازوں بلکہ دوست ممالک کے جہازوں کو بھی تحفظ فراہم کرنے کے لیے بھارتی بحریہ کی ستائش کی۔ انھوں نے خلیج عدن میں برطانوی بحری جہاز پر حالیہ ڈرون حملے کا حوالہ دیا جس کے نتیجے میں آئل ٹینکروں میں آگ لگ گئی۔ انھوں نے آگ بجھانے کے لیے فوری ردعمل کے لیے بھارتی بحریہ کی ستائش کی اور کہا کہ اس کوشش کو دنیا نے تسلیم کیا اور سراہا۔

راج ناتھ سنگھ نے 80 ماہی گیروں / میرینز کو بچانے کے علاوہ گذشتہ چند دنوں میں بحری قزاقی کی پانچ کوششوں کو روکنے اور ڈرون اور میزائلوں سے حملہ کرنے والے بحری جہازوں کی مدد کرنے کے لیے بھارتی بحریہ کی ستائش کی۔ بحر ہند کے خطے میں بھارتی بحریہ امن اور خوشحالی کو یقینی بناتے ہوئے محفوظ تجارت کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ بہت سے دفاعی ماہرین اسے سپر پاور کا عروج قرار دے رہے ہیں۔ یہ ہماری ثقافت ہے– ہر ایک کی حفاظت کرنا۔

وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ بڑھتی ہوئی طاقت کے ساتھ بھارت نہ صرف خطے سے بلکہ پوری دنیا سے انتشار کو ختم کرنے کے لیے عہد بستہ ہے۔ انھوں نے مختلف ممالک کے درمیان جہاز رانی، تجارت اور تجارت کی آزادی کو برقرار رکھنے کے بھارت کے موقف کی تائید کی۔ ہماری بڑھتی ہوئی طاقت کا مقصد قواعد پر مبنی عالمی نظام کو یقینی بنانا ہے۔ ہمارا مقصد بحر ہند اور بحر ہند و بحرالکاہل کے خطے میں غیر قانونی اور غیر منظم ماہی گیری کو روکنا ہے۔ بحریہ اس خطے میں منشیات اور انسانی اسمگلنگ کو روک رہی ہے۔ وہ نہ صرف بحری قزاقی کو روکنے کے لیے پرعزم ہے بلکہ اس پورے خطے کو پرامن اور خوشحال بنانے کے لیے بھی پرعزم ہے۔ آئی این ایس سندھائک ہمارے مقصد کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ جس نیت سے حکومت بحریہ کو مضبوط بنا رہی ہے اس سے عالمی امن کا علم بردار بننے کی ہماری تقدیر کا احساس ہوگا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار نے کہا کہ ایس وی ایل پروجیکٹ حکومت اور بحریہ کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جو سمندر میں کام کرنے کی بنیادی شرط یعنی سمندروں کی ناقابل تسخیر گہرائیوں کا سروے ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مختلف قسم کے کرداروں اور کاموں کو انجام دینے کے لچک سے فائدہ اٹھانے کے لیے، بحریہ مقامی طور پر جدید ترین پلیٹ فارم لانچ کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا، ’’چاہے طاقتور طیارہ بردار جہاز وکرانت ہو، وشاکھاپٹنم کلاس کے مہلک تباہ کن جہاز ہوں، نیلگری کلاس کے ورسٹائل فریگیٹ ہوں، کلواری کلاس کی آبدوزیں ہوں، تیز رفتار شیلو واٹر اے ایس ڈبلیو کرافٹ ہو یا خصوصی غوطہ خوری سپورٹ ویسلز ہوں، ہم احتیاط سے ایک متوازن ’آتم نربھر‘ فورس تیار کر رہے ہیں۔‘‘

ایڈمرل آر ہری کمار نے زور دے کر کہا کہ 66 میں سے 64 بحری جہاز اور آبدوزیں بھارتی شپ یارڈ میں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بحریہ اس شعبے میں ہزاروں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی، شپ یارڈز کی صلاحیت میں اضافہ کرے گی، کارکنوں کے ساتھ ساتھ معاون صنعتوں میں کام کرنے والوں کی صلاحیتوں میں بھی اضافہ کرے گی۔

وزیر دفاع کی اس یقین دہانی پر کہ بحر ہند میں امن میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، چیف آف دی نیول اسٹاف نے کہا، ’’نہ صرف بھارت بلکہ پوری دنیا نے گذشتہ چار پانچ ہفتوں میں راج ناتھ سنگھ کی ہدایات کا اثر دیکھا ہے۔ بھارتی بحریہ اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک بحر ہند مکمل طور پر کھلا، محفوظ اور آزاد نہیں ہو جاتا۔ ہم تیار ہیں!‘‘

کمیشننگ کی تقریب میں گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز (جی آر ایس ای)، کولکاتا میں زیر تعمیر ایس وی ایل پروجیکٹ کے چار جہازوں میں سے پہلے جہاز کو باضابطہ طور پر شامل کیا گیا۔ اس پروجیکٹ کو بھارتی بحریہ کے جنگی جہاز ڈیزائن بیورو نے چلایا ہے۔اس کی کیل 12 مارچ 2019 کو بچھائی گئی تھی اور جہاز کو 05 دسمبر 2021 کو لانچ کیا گیا تھا۔ بندرگاہ اور سمندر میں اس کی آزمائشوں کا ایک جامع شیڈول جاری کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں اس کا افتتاح کیا گیا۔ اس جہاز کا وزن 3,400 ٹن ہے اور اس کی مجموعی لمبائی 110 میٹر ہے اور اس کی بیم 16 میٹر ہے۔

آئی این ایس سندھائک جدید ترین ہائیڈروگرافک آلات سے لیس ہے جس میں ڈیپ اینڈ شیلو واٹر ملٹی بیم ایکو سونڈرز، خودمختار زیر آب گاڑی، ریموٹ آپریٹڈ وہیکل، سائیڈ اسکین سونارز، ڈیٹا ایکوزیشن اینڈ پروسیسنگ سسٹم، سیٹلائٹ بیسڈ پوزیشننگ سسٹم اور زمینی سروے کا سامان شامل ہے۔ یہ جہاز دو ڈیزل انجنوں سے چلتا ہے اور 18 ناٹ سے زیادہ کی رفتار حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میں لاگت کے لحاظ سے 80 فیصد سے زیادہ دیسی مواد ہے اور یہ ایم ایس ایم ای سمیت بھارتی بحریہ اور صنعت کے مابین مشترکہ کوششوں کو خراج تحسین ہے۔ اس کی شمولیت قوم کے بڑھتے ہوئے بحری مفادات اور صلاحیتوں کی غماز ہے۔

’سندھائک‘ سے مراد ہے ایک خاص جستجو کرنے والا۔ جہاز کی چوٹی میں ایک میرینر کے کمپاس کے سولہ پوائنٹس دکھائے گئے ہیں، جس میں سمندر کے دوش پر سوار ایک ’ڈیوائڈر‘ اور ایک ’لنگر‘ شامل ہے، جو سمندروں کے سفر کی علامت ہیں، یہی اس مساحتی جہاز کا بنیادی کردار ہے۔ یہ کمیشننگ جنگی جہازوں کی ڈیزائننگ اور تعمیر میں بھارت کی مہارت کی عکاس ہے۔