Category Archives: جموں وکشمیر

عمرعبداللہ نےبی جے پی کوبنایا نشانہ ، کہا۔۔ملک بھرمیں مسلمانوں کو بنایاجارہاہے نشانہ

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ باتیں انہوں نے جمعہ کو شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ بانڈی پورہ علاقہ بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کا حصہ ہے۔

عمر نے کہا، ‘مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔۔اگر مسلمان ہندوؤں کے زیورات چرائیں گے؟۔۔وہ ہندوؤں کی زمین لے لیں گے۔۔؟ انہوں نے سوال کیاہے کہ الیکشن مودی اور راہول گاندھی کے درمیان ہے ؟ یا ترقی اور جہاد کے درمیان ہے۔۔گویا مسلمان کو’ جہاد کے سوا کچھ نہیں آتاہے۔۔ تو کیا ہم (مسلمان)ملک کی ترقی میں حصہ نہیں لینا چاہتے؟

 

یاد رہے کہ اس پہلے بھی نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے انتخابات کے دوران مسلم مخالف بیانات دینے پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 14 فیصد آبادی کو نشانہ بنانے سے قوم مضبوط نہیں ہوگی۔

این سی امیدوار آغا سید روح اللہ مہدی کی حمایت میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ نے انتخابات کے بعد یکجہتی کی ضرورت پرروشنی ڈالی تھی۔ اس دوران عبداللہ نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے لیے 20 مئی کو ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ اس نشست پر عمر عبداللہ، پیپلز کانفرنس کے سجاد لون اور جیل میں قید انجینئر رشید کے درمیان مقابلہ سمجھا جاتا ہے۔

Amit Shan in Srinagar: وادیِ کشمیر کےدورے پرامت شاہ، زمینی صورتحال سےواقفیت کے لئےکئی وفودسے ملاقاتیں

وزیر داخلہ امت شاہ، جو کشمیر میں انتخابات کے درمیان دو روزہ دورے پر ہیں، نے کل دیر رات تک کئی وفود سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر کی زمینی حقیقت کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ کپواڑہ سے پہنچے پہاڑی برادری کے وفد نے انہیں ایس ٹی کا درجہ دینے اور ایس ٹی میں ریزرویشن فیصد کم نہ کرنے کے گوجر۔بکروالوں کی طرف سے کئے گئے وعدے کو پورا کرنے کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا۔

ریاست میں پنچایتوں اور شہری اداروں کے انتخابات اور اسمبلی انتخابات جلد کرانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ ان کے دورے کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

وزیر داخلہ شام چھ بجے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے سری نگر ہوائی اڈے پر پہنچے اور وہاں سے ان کا قافلہ ہاف چنار، راجباغ، زیرو برج، ٹی آر سی، گپکر سے ہوتا ہوا ڈل جھیل کے کنارے واقع ایک ہوٹل پہنچا، جہاں بی جے پی کے جموں و کشمیر کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ یونٹ نے امت شاہ کا استقبال کیا۔ ان سے ملنے والے وفود میں گجر بکروال، پہاڑی، سول سوسائٹی، تاجر، پارٹی وفد، سکھ وفد وغیرہ شامل تھے۔

 

آل گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی اور یونائیٹڈ کشمیری سکھ پروگریسو فورم کے صدر بلدیو سنگھ کی قیادت میں وفد نے مل کر یونیورسٹیوں کے نصاب میں پنجابی زبان کو شامل کرنے اور کشمیری پنڈتوں کی طرح قانون ساز اسمبلی میں ان کے لیے نشستیں محفوظ کرنے کا مطالبہ کیا۔ محمد یونس خان کی قیادت میں پہاڑی برادری نے ایس ٹی کا درجہ دینے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ٹی کا درجہ 50 سال کی جدوجہد کے بعد حاصل ہوا ہے۔

سابق سرپنچ راتھر مہراج نے کہا کہ دوسری جماعتوں نے صرف ووٹ لیے لیکن ان سے کیے گئے وعدے کبھی پورے نہیں کیے ۔ ہم ہمیشہ اعتماد کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ جڑے رہیں گے کیونکہ انہوں نے مطالبات کو پورا کیا ہے۔ سابق سرپنچ راتھر مہراج نے کہا کہ انہوں نے زمینی صورتحال سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پنچایتی انتخابات جلد کرانے کی بھی بات کی۔

وزیر داخلہ کے دورے سے پہلے ہی وادی کشمیر بالخصوص سری نگر شہر میں سیکورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی تھی۔ کئی مقامات پر ناکے لگا کر گاڑیوں کی تلاشی لی گئی۔ سری نگر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ وزیر داخلہ کا قافلہ جس راستے سے گزرنا تھا اسے پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا۔ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو میٹل ڈیٹیکٹر اور اسنیففر کتوں سے ڈرلنگ کرتے دیکھا گیا۔

شمالی کشمیر سے بڑی خبر،کپواڑہ میں دراندازی کی کوشش کو ناکام ،2در اندازوں کی موت

آج صبح ہندوستانی فوج نے شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ فوج نے ٹنگڈار سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر دراندازوں کو سرحد پار کرتے ہوئے دیکھا۔ جس کے بعد فوج نے فائرنگ شروع کر دی۔ فائرنگ میں فوج کے جوانوں نے دو دراندازوں کو مار گرایا۔

مئی5 کو جموں و کشمیر کے پونچھ میں دہشت گردوں نے ہندوستانی فضائیہ کے قافلے پر حملہ کیا۔ اس حملے میں ایک فوجی ہلاک اور چار فوجی زخمی ہوئے۔ اس کے بعد سے جموں سمیت وادی کے کئی علاقوں میں فوج اور پولیس اہلکار الرٹ ہو گئے۔ جس کے بعد سے سرچ آپریشن جاری ہے۔ بارہمولہ سیٹ پر 20 تاریخ کو انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں دراندازی کے واقعات بڑھنے لگے ہیں۔ جسے فوج ناکام بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اسی سلسلے میں، 5 اپریل کو، دو دہشت گرد جو جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے عمل میں گڑبڑ اور تشدد پھیلانے کے لیے گھس رہے تھے، بارہمولہ ضلع کے اڑی سیکٹر میں کنٹرول لائن پر سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے۔ دہشت گردوں کو بچانے اور ان کی دراندازی پر پردہ ڈالنے کے لیے پاکستانی فوجیوں نے بھی ہندوستانی فوجیوں پر فائرنگ کی۔

اس سے پہلے جموں میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے بلائی گئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں 16 کور کے جی او سی لیفٹیننٹ جنرل نوین سچدیوا نے کہا کہ راجوری، پونچھ اور بسنت گڑھ میں ملوث دہشت گردوں کو ختم کیا جائے گا۔ ملوث دہشت گردوں کا قلع قمع کیا جائے گا۔ اس کے لیے سیکیورٹی ادارے حکمت عملی کے مطابق کام کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ میٹنگ میں فوج اور پولیس کے اعلیٰ حکام نے راجوری پونچھ میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات پر گہرا غور و خوض کیا۔ راجوری پونچھ کے علاوہ ادھم پور کے بسنت گڑھ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ خاص طور پر پونچھ میں فضائیہ کے قافلے پر حملے اور تھانہ منڈی میں ایک سرکاری ملازم کے قتل کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ اے ڈی جی پی جموں آنند جین کے ساتھ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سینئر افسران نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

اس اجلاس میں خطے کی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ہم آہنگی پر زور دیا گیا۔ آپ کو بتا دیں کہ 4 مئی کو پونچھ کے سورنکوٹ میں سنائی ٹاپ کے قریب فضائیہ کے قافلے پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اس میں ایک فوجی جوان شہید ہوا۔

22 اپریل کو راجوری کے شاہدرہ شریف کے کنڈا ٹاپ گاؤں میں دہشت گردوں نے سرکاری ملازم محمد رزاق کو قتل کر دیا۔ VDG محمد شریف کو بھی 28 اپریل کو اودھم پور کے بسنت گڑھ میں دہشت گردوں نے ہلاک کر دیا تھا۔ دہشت گردوں کی تلاش میں سیکورٹی فورسز راجوری، پونچھ، ادھم پور، کٹھوعہ اور ضلع ریاسی سمیت آس پاس کے علاقوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن کر رہی ہیں۔

جموں و کشمیر : سری نگر میں ووٹنگ کا 25 سال کا ریکارڈ ٹوٹا، ووٹ دینے کیلئے امنڈی بھیڑ

سری نگر: آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں ہونے والے پہلے انتخابات کو لے کر لوگوں میں زبردست جوش و خروش ہے۔ مرکز کی مودی حکومت نے سال 2019 میں ریاست سے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔ وہیں ریاستی اسمبلی کی کارروائی بھی ملتوی کردی گئی تھی ۔ یونین ٹیریٹری میں ان سبھی تبدیلیوں کے بعد یہاں پہلی بار انتخابات ہو رہے ہیں۔

تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے دہشت گردی سے متاثر جموں و کشمیر کے سری نگر میں 2024 میں پہلی بار بڑے پیمانے پر ووٹنگ ہو رہی ہے ۔ تازہ رپورٹ کے مطابق پیر کی سہ پہر تین بجے تک وادی کے سری نگر علاقے میں 29.93 فیصد ووٹنگ ہوچکی تھی۔ ریاست میں ووٹنگ شام 5 بجے تک ہوگی۔ ایسے میں امید کی جا رہی ہے کہ ووٹنگ فیصد مزید بڑھے گا۔

ٹوٹ گیا ریکارڈ

اس سے پہلے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں یہاں 14.1 فیصد، 2014 میں 25.9 فیصد، 2009 میں 25.06 فیصد، 2004 میں 18.06 فیصد اور 1999 میں 11.9 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس سے پہلے جموں و کشمیر کے دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں کئی بار انتخابات کو ملتوی کرنا پڑا تھا۔

اس بار سری نگر سیٹ کے لیے 24 امیدوار میدان میں ہیں۔ اس لوک سبھا حلقہ میں کل 17.48 لاکھ ووٹر ہیں۔ لداخ کے الگ ہوجانے کے بعد جموں و کشمیر لوک سبھا کی پانچ سیٹیں ہیں۔ یہ پانچ سیٹیں بارہمولہ، سری نگر، اننت ناگ-راجوری، ادھم پور اور جموں ہیں۔ اننت ناگ-راجوری میں 7 مئی کو انتخابات ہونے والے تھے لیکن اسے ملتوی کردیا گیا تھا۔ اب یہاں 25 مئی کو انتخابات ہوں گے۔

قابل ذکر ہے کہ کشمیر میں دہشت گردی کے دور کے آغاز کے بعد یعنی گزشتہ 35 سالوں میں پہلی بار کسی تنظیم نے انتخابی بائیکاٹ کا اعلان نہیں کیا ہے۔

پونچھ حملہ: دہشت گردوں کی تصویریں سی سی ٹی وی میں قید، سراغ دینے پر بہت بڑا انعام

جموں : جموں و کشمیر کے پونچھ میں فضائیہ کے قافلے پر حملہ کرنے والے لشکر طیبہ کے دہشت گردوں کی تصاویر علاقے کے سی سی ٹی وی کیمروں میں قید ہو گئی ہیں۔ 4 مئی کو پونچھ ضلع میں فضائیہ کے قافلے پر حملے میں ملوث تین مشتبہ دہشت گردوں کی تصاویر بدھ کو جاری کی گئیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کلپس سے مشتبہ دہشت گردوں کی تصاویر نکالی گئی ہیں۔ پونچھ ضلع کی تحصیل سورنکوٹ میں دو گاڑیوں پر مشتمل ہندوستانی فضائیہ کے قافلے پر حملے میں کارپورل وکی پہاڑے نام کے ایک جوان شہید جبکہ چار دیگر اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پونچھ حملے کی تحقیقات کے دوران تین نام سامنے آئے ہیں- الیاس (پاکستان آرمی کا سابق کمانڈو)، ابو حمزہ (کالعدم لشکر طیبہ کے کمانڈر کا کوڈ نام) اور ہدون۔ پولیس نے پہلے دو مشتبہ دہشت گردوں کے خاکے جاری کئے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے ہیں۔ ساتھ ہی ان کی گرفتاری کیلئے کوئی بھی معلومات دینے والے کے لیے 20 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کیا۔ دریں اثنا ہندوستانی فضائیہ کے قافلے پر حملے کے ذمہ دار دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے محاصرے اور تلاشی کی کارروائی بدھ کو پانچویں روز میں داخل ہو گئی۔

حکام نے بتایا کہ فوج، پولیس اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) سمیت سیکورٹی فورسز نے سورنکوٹ بیلٹ میں تقریباً 20 مربع کلومیٹر کے علاقے میں تلاشی آپریشن تیز کر دیا ہے اور پانچ کلومیٹر سے زیادہ علاقے کی تلاشی لی گئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ڈرون اور کھوجی کتوں سمیت نگرانی کے آلات سے لیس، پونچھ ضلع کے سورنکوٹ بیلٹ اور آس پاس کے علاقوں میں شاہستار، گرسائی، سنائی، لسانہ اور شیندارہ ٹاپ میں تلاشی کی کارروائیاں چل رہی ہیں۔

حکام نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، جن کی تین سے چار تصاویر – شاید علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے لی گئی ہیں۔ اب انہیں پبلک کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق 26 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے اور اہلکار سراغ کے لیے کچھ سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ منگل کو سیکورٹی فورسز کی طرف سے شروع کی گئی تلاشی مہم راجوری ضلع کے سادا اور کانڈی علاقوں میں بھی جاری ہے۔

جموں و کشمیر کے کولگام میں انکاونٹر، سیکورٹی فورسیز نے دو دہشت گردوں کو مار گرایا

کولگام : جموں و کشمیر کے کولگام ضلع میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ انکاونٹر میں دو دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ہے ۔ حکام نے منگل کو یہ معلومات دی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد پیر کی رات دیر گئے کولگام کے ریڈوانی گاؤں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی تھی۔

اس دوران جب دہشت گردوں نے خود کو سیکورٹی فورسز کے گھیرے میں دیکھا تو انہوں نے ان پر فائرنگ شروع کردی۔ سیکورٹی فورسز نے بھی جوابی کارروائی شروع کردی۔ دونوں جانب سے فائرنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ حکام کے مطابق جس گھر میں دہشت گرد چھپے ہوئے تھے، اس میں منگل کی صبح فائرنگ کے تبادلے کے دوران آگ لگ گئی۔


کولگام میں یہ تصادم پونچھ دہشت گردانہ حملے کے بعد ہوا، جس میں ایک فوجی شہید اور چار دیگر زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ کولگام میں یہ انکاؤنٹر ایک ایسے وقت میں ہوا جب سیاسی پارٹیاں اننت ناگ-راجوری حلقہ میں لوک سبھا انتخابات کیلئے مہم چلا رہی ہیں ۔ کولگام اس لوک سبھا حلقہ کا حصہ ہے۔

Poonch Terror Attack: سیکورٹی فورسیزکو ملی بڑی کامیابی،6افراد حراست میں، تلاشی مہم اب بھی جاری

پونچھ: ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے اتوار کو پونچھ دہشت گردانہ حملے کے سلسلے میں چھ افراد کو حراست میں لیا تھا۔ جس میں ہندوستانی فضائیہ (IAF) کا ایک جوان شہید ہوگیاتھا۔جن افراد کو حراست میں لیاگیا ہے ان میں سے ایک کی شناخت محمد رزاق کے نام سے ہوئی ہے۔ جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو کھانا فراہم کرتا تھا۔ یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی ہے جب ہندوستانی فضائیہ کے قافلے پر دہشت گردانہ حملے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے بڑے پیمانے پر تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں چوکیاں قائم کر دی ہیں اور چیکنگ جاری ہے۔

ہندوستانی فضائیہ نے پورے علاقے کی فضائی نگرانی کے درمیان اپنے کارپورل وکی پہاڑے (Corporal Vicky Pahde)کی شہادت پر غم کا اظہار کیا۔ جو سنیچر کی شام حملے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ہندوستانی فضائیہ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے وکی پہاڑے کے سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہارکیاہے۔

ہندوستانی فوج کے اضافی دستے سنیچر کی رات دیر گئے پونچھ میں جرا والی گلی (جے ڈبلیو جی) پہنچ گئے۔ پونچھ سیکٹر کے سنائی گاؤں میں گھات لگا کر حملہ کرنے کے بعد زخمی فوجیوں کو ادھم پور کے کمانڈ اسپتال لے جایا گیا۔ تاہم زخمی ایئر مین میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

حملے کے فوراً بعد مقامی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے فوج اور پولیس کے ساتھ مل کر مجرموں کا سراغ لگانے کے لیے آس پاس کے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کی۔ آئی اے ایف نے ایک ٹویٹ کے ذریعے اس واقعہ کی تصدیق کی۔ جس میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی جانب سے نشانہ بنایا جانے والا قافلہ محفوظ ہے اور تفتیش جاری ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کی گاڑیوں کو شاہستار کے قریب جنرل ایریا میں ایئر بیس کے اندر محفوظ کیا گیا تھا۔

پونچھ حملے میں پاکستان کاہاتھ،پی اے ایف ایف نےقبول کی حملے کی ذمہ داری،دہشت گردوں کی تلاش جاری

پونچھ : پاکستان سے منسلک دہشت گرد گروپ پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ (پی اے ایف ایف) نے جموں و کشمیر کے پونچھ میں فضائیہ کے قافلے پر دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اس دہشت گرد تنظیم نے اگلے 20 دنوں میں اس طرح کے مزید حملے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق اس حملے کو اس وقت انجام دیاگیاہے جب چار روزپہلےپاکستانی آرمی چیف نے پاکستان ایئر سروس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام کی ہر طرح کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس کے فوراً بعد پاکستان سے دہشت گرد گروہوں پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ کوئی بڑی کارروائی انجام دیں۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق اس حملے کا مقصد سری نگر، اننت ناگ، بارہمولہ میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں خلل پیدا کرنا اور ووٹرز کو خوفزدہ کرنا ہے، تاکہ وہ ووٹ ڈالنے کے لیے باہر نہ آئیں۔

پیپلز اینٹی فاشسٹ فرنٹ یعنی PAFF پاکستان میں قائم دہشت گرد تنظیم جیش محمد کی بدلی ہوئی شکل ہے؟ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد پیش آنے والے کئی واقعات میں پی اے ایف ایف کا نام سامنے آیا ہے۔ اس دہشت گرد گروہ نے خود کو انصار غزوۃ الہند کے مقتول کمانڈر ذاکر موسیٰ سے متاثر بتایا ہے جو عالمی دہشت گرد گروپ القاعدہ کا وفادار سمجھا جاتا ہے۔

پونچھ میں ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کا استعمال کرتے ہوئے دہشت گردوں کی تلاش:

وہیں ہندوستانی سیکورٹی فورسز نے اتوار کو ضلع پونچھ کے کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا۔ یہاں دہشت گردوں کا سراغ لگایا گیا، ہیلی کاپٹر اور ڈرون بھی استعمال ہو رہے ہیں۔ اتوار کی صبح شروع ہونے والے اس بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن کی نگرانی فوج اور پولیس کے اعلیٰ افسران بشمول پونچھ ضلع کے جی او سی، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کررہے ہیں۔

بتادیں کہ سنیچر کی شام پونچھ ضلع کی تحصیل سورنکوٹ کے علاقے بکربل محلہ (سنائی) میں دہشت گردوں نے فضائیہ کی دو گاڑیوں کے قافلے پر حملہ کیا تھا، جس میں فضائیہ کا ایک جوان شہید ہوگیاتھا۔ چار زخمی فوجیوں کو شمالی کمان کے ادھم پور ہیڈ کوارٹر کے کمانڈ اسپتال لے جایا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق ایک زخمی جوان کی حالت نازک ہے جبکہ دیگر تین کی حالت مستحکم ہے۔

اسی طرح کا ایک حملہ 21 دسمبر کو ہوا تھا۔یہ دہشت گرد حملہ 21 دسمبر 2023 کو ہونے والے حملے سے ملتا جلتا تھا، جس میں دہشت گردوں نے گھات لگا کر فوج کی گاڑی پر حملہ کیا تھا، جس میں چار فوجی ہلاک ہوئے تھے۔ یہ حملہ پونچھ ضلع کے بفلیاج کے علاقے ڈیرہ کی گلی میں ہوا۔ بعد ازاں تین شہری پراسرار حالات میں مارے گئے اور مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ وہ جوابی کارروائی میں مارے گئے۔

پونچھ میں فضائیہ کے قافلہ پر دہشت گردانہ حملہ، فائرنگ میں ایک جوان کی موت، کئی زخمی

سری نگر : جموں کے سورنکوٹ میں فضائیہ کی گاڑی پر دہشت گردانہ حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حملے میں ایک فوجی جوان شہید اور کئی دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حملے کی جگہ پر فوج پہنچ گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے سورنکوٹ میں دہشت گردوں کی بھاری فائرنگ کی زد میں آکر ہندوستانی فضائیہ کے کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔ وہ دو گاڑیوں میں سفر کر رہے تھے۔ اس علاقے میں اس سال مسلح افواج پر یہ پہلا بڑا حملہ ہے ۔

دہشت گردانہ حملے کے بعد علاقے میں اضافی سیکورٹی فورسز بھیج دی گئی ہے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ حملے کے بعد لی گئی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ فائرنگ کی زد میں آنے والی گاڑی کی ونڈ اسکرین پر گولیوں کے کم از کم ایک درجن سوراخ دکھائی دئے۔

مقامی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔ گاڑیوں کو شاہستار کے پاس جنرل ایریا میں ہوائی اڈے کے اندر محفوظ کر دیا گیا ہے۔ حملے میں ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

زخمی فوجیوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے۔ واقعے کے بارے میں مزید معلومات کا انتظار ہے۔ فضائیہ کے قافلے پر شام 6 بج کر 15 منٹ پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ سورنکوٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں سنئی کے بیکربل محلہ کے پاس جرولی سے شاستر کی طرف جا رہا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ جوان فضائیہ سہولت مرکز کی طرف جا رہے تھے جب ان پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔ پونچھ اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے، جہاں چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔

جموں و کشمیر: اننت ناگ ۔ راجوری سیٹ پر ووٹنگ کی تاریخ آگے بڑھی، جانئے اب کس دن ہوگی پولنگ

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر کی اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے الیکشن کی تاریخ تبدیل کر دی ہے۔ پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق یہاں تیسرے مرحلے کے تحت 7 مئی کو ووٹنگ ہونی تھی۔ اب یہاں انتخابات کے چھٹے مرحلے کے دوران 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کئی سیاسی جماعتوں کے انتخابی تاریخوں میں توسیع کے مطالبے اور زمینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ‘مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کی رپورٹ پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ مذکورہ حلقے کی موجودہ زمینی صورتحال کا تجزیہ کرنے کے بعد عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 56 کے تحت مذکورہ پارلیمانی حلقے میں ووٹنگ کی تاریخ میں ترمیم کرنے کا یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ‘سیاسی جماعتوں نے مختلف لاجسٹکس، مواصلات اور رابطے کی قدرتی رکاوٹوں کا حوالہ دیا ہے جو انتخابی مہم میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حالات مذکورہ پارلیمانی حلقے میں الیکشن لڑنے والے امیدواروں کے لیے منصفانہ مواقع کی کمی کے مترادف ہیں جو انتخابی عمل کو متاثر کر سکتے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت دو مراحل کی ووٹنگ ہوچکی ہے ۔ اب تیسرے مرحلے کے انتخابات 7 مئی کو ہونے ہیں۔ جموں کشمیر یونین ٹیریٹری میں لوک سبھا کی کل پانچ سیٹیں ہیں۔ سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سیٹوں پر الگ الگ مرحلہ میں ووٹنگ کروائی جا رہی ہے۔ کل سات مرحلوں میں ووٹنگ کے بعد انتخابی نتائج 4 جون کو سامنے آئیں گے۔