Tag Archives: jammu and kashmir

پونچھ میں فضائیہ کے قافلہ پر دہشت گردانہ حملہ، فائرنگ میں ایک جوان کی موت، کئی زخمی

سری نگر : جموں کے سورنکوٹ میں فضائیہ کی گاڑی پر دہشت گردانہ حملے کی خبر سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حملے میں ایک فوجی جوان شہید اور کئی دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حملے کی جگہ پر فوج پہنچ گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے سورنکوٹ میں دہشت گردوں کی بھاری فائرنگ کی زد میں آکر ہندوستانی فضائیہ کے کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔ وہ دو گاڑیوں میں سفر کر رہے تھے۔ اس علاقے میں اس سال مسلح افواج پر یہ پہلا بڑا حملہ ہے ۔

دہشت گردانہ حملے کے بعد علاقے میں اضافی سیکورٹی فورسز بھیج دی گئی ہے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ حملے کے بعد لی گئی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ فائرنگ کی زد میں آنے والی گاڑی کی ونڈ اسکرین پر گولیوں کے کم از کم ایک درجن سوراخ دکھائی دئے۔

مقامی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی مہم شروع کر دی ہے۔ گاڑیوں کو شاہستار کے پاس جنرل ایریا میں ہوائی اڈے کے اندر محفوظ کر دیا گیا ہے۔ حملے میں ابھی تک کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔

زخمی فوجیوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا ہے۔ واقعے کے بارے میں مزید معلومات کا انتظار ہے۔ فضائیہ کے قافلے پر شام 6 بج کر 15 منٹ پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ سورنکوٹ پولیس اسٹیشن کی حدود میں سنئی کے بیکربل محلہ کے پاس جرولی سے شاستر کی طرف جا رہا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ جوان فضائیہ سہولت مرکز کی طرف جا رہے تھے جب ان پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔ پونچھ اننت ناگ-راجوری پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے، جہاں چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو ووٹنگ ہونی ہے۔

جموں و کشمیر: اننت ناگ ۔ راجوری سیٹ پر ووٹنگ کی تاریخ آگے بڑھی، جانئے اب کس دن ہوگی پولنگ

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے جموں و کشمیر کی اننت ناگ-راجوری لوک سبھا سیٹ کے لیے الیکشن کی تاریخ تبدیل کر دی ہے۔ پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق یہاں تیسرے مرحلے کے تحت 7 مئی کو ووٹنگ ہونی تھی۔ اب یہاں انتخابات کے چھٹے مرحلے کے دوران 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کئی سیاسی جماعتوں کے انتخابی تاریخوں میں توسیع کے مطالبے اور زمینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ‘مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ کی رپورٹ پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ مذکورہ حلقے کی موجودہ زمینی صورتحال کا تجزیہ کرنے کے بعد عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 56 کے تحت مذکورہ پارلیمانی حلقے میں ووٹنگ کی تاریخ میں ترمیم کرنے کا یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ‘سیاسی جماعتوں نے مختلف لاجسٹکس، مواصلات اور رابطے کی قدرتی رکاوٹوں کا حوالہ دیا ہے جو انتخابی مہم میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حالات مذکورہ پارلیمانی حلقے میں الیکشن لڑنے والے امیدواروں کے لیے منصفانہ مواقع کی کمی کے مترادف ہیں جو انتخابی عمل کو متاثر کر سکتے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات 2024 کے تحت دو مراحل کی ووٹنگ ہوچکی ہے ۔ اب تیسرے مرحلے کے انتخابات 7 مئی کو ہونے ہیں۔ جموں کشمیر یونین ٹیریٹری میں لوک سبھا کی کل پانچ سیٹیں ہیں۔ سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سیٹوں پر الگ الگ مرحلہ میں ووٹنگ کروائی جا رہی ہے۔ کل سات مرحلوں میں ووٹنگ کے بعد انتخابی نتائج 4 جون کو سامنے آئیں گے۔

اگر کسی سیاسی پارٹی کے دباو میں الیکشن موخر کیا گیا تو اس سے غلط پیغام جائے گا: محبوبہ مفتی

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات 2024 کیلئے دو مرحلوں کی ووٹنگ ہوچکی ہے ۔ اب تیسرے مرحلہ میں کی ووٹنگ 7 مئی کو ہوگی ۔ جموں و کشمیر کی اننت ناگ راجوری لوک سبھا سیٹ کیلئے بھی تیسرے مرحلہ میں ووٹنگ ہوگی ۔ یہاں سے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی بھی امیدوار ہیں ۔ اس درمیان کچھ لیڈروں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر ووٹنگ کی تاریخ آگے بڑھانے کی درخواست کی ہے ۔ اس سلسلہ میں محبوبہ مفتی بھی اپنا موقف ظاہر کیا ہے ۔

نیوز 18 کے ساتھ خاص بات چیت کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ پورے ملک میں الیکشن کمیشن انتخابات کرواتا ہے اور بہت مشکل حالات میں الیکشن کرواتا ہے ۔ یہاں تو ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کچھ لوگوں کا بہانہ ہے اور جو لوگوں کا رجحان دیکھ رہے ہیں پورے کشمیر میں پی ڈی پی کیلئے تو اپنی مشینری، ڈر اور دباو و دیگر چیزوں کا استعمال کرنے کیلئے کچھ و ۔

این سی پی سے اتحاد نہ ہونے پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ بہت غلط ہوا، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا کیونکہ لوگوں کی امیدیں ہم سے جڑی تھیں ، یہ الیکشن کون جیتتا ہے اور کون ہارتا ہے یہ بہت چھوٹی بات ہے ۔ جیسے حالات یہاں ہیں، ایسے میں ہم سب کو متحد ہونے کی بہت ضرورت تھی ، مگر ایسا نہیں ہوسکا ۔

جموں خطہ میں انڈیا اتحاد کی حمایت میں سامنے نہ آنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمارا انڈیا اتحاد کسی انتخابی سیاست پر مبنی نہیں ہے یہ ایجنڈے اور مسائل پر مبنی ہے ۔ مکمل اکثریت کے ساتھ بی جے پی جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ راہل گاندھی جمہوریت کو بچانے کے لئے کھڑے ہیں اور ہم اس خیال کے ساتھ ہیں ۔

جموں و کشمیر: دہشت گردوں کا خونی کھیل، نشانے پر تھا فوجی جوان، بھائی کا گولی مار کر کیا قتل

جموں : لوک سبھا انتخابات کے درمیان جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ واقعہ کی خبر آرہی ہے۔ راجوری ضلع میں پیر کی شام ایک سرکاری ملازم کو دہشت گردوں نے گولی مار دی، جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ سرکاری اہلکار کی شناخت 40 سالہ محمد رازق کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ راجوری کے شاہدرہ شریف علاقہ کے کنڈا ٹوپے گاؤں کے رہنے والے تھے ۔ پولیس نے بتایا کہ پیر کی شام دہشت گردوں نے ان پر کافی قریب سے گولی چلائی۔

واقعے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ایک پولیس افسر نے کہا کہ انہیں (رزاق) کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ شدید زخموں کی وجہ سے دم توڑ دیا۔ دہشت گردوں نے نزدیک سے مقتول پر پستول سے چار گولیاں چلائیں۔ رازق محکمہ سماجی بہبود کے ملازم تھے اور ٹیریٹوریل آرمی کے جوان کے بھائی تھے۔

پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق محمد رازق نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے باہر آرہے تھے۔ پھر چار دہشت گردوں نے انہیں گھیر لیا اور گولی مار کر قتل کر دیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ وادی میں اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے پہلے کشمیر میں بھی اذان کے وقت مسجد میں ایک پولیس اہلکار کا قتل کردیا گیا تھا۔

واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے مقتول کے بھانجے کا رو رو کر برا حال ہے ۔ اس نے بتایا کہ دہشت گردوں کے نشانہ پر ان کے دوسرے مامو تھے جو کہ ٹیریٹوریل آرمی کے جوان ہیں۔ دہشت گرد ان کے پیچھے پڑے ہوئے تھے اور انہیں بار بار دھمکیاں دے رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے بھائی چھٹی پر گھر واپس آئے تھے، لیکن واقعہ کے بعد سے وہ بھی لاپتہ ہیں۔ پولیس ان کی بھی تلاش میں مصروف ہے۔

Lok Sabha Poll 2024: پہلے مرحلے کےتحت21ریاستوں کی102سیٹوں پرپولنگ جاری، سخت ترین سیکورٹی انتظامات

نئی دہلی :لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں آج یعنی جمعہ (19 اپریل2024)کو ملک کی 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ 18ویں لوک سبھا انتخابات کا پہلا مرحلہ 19 اپریل سے شروع ہوگیاہے۔ پہلے مرحلے کی پولنگ 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 102 حلقوں کا احاطہ کیاجارہاہے۔شمال مشرقی ریاستوں اروناچل پردیش اور سکم میں اسمبلی انتخابات بھی لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے ساتھ 19 اپریل کو منعقد ہورہے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق ان سیٹوں کے لیے انتخابی مہم بد ھ کی شام ختم ہو گئی تھی ۔

پہلے مرحلے میں اتر پردیش کی 8، بہار کی 4، مغربی بنگال کی 3، راجستھان کی 12، مدھیہ پردیش کی 6، اتراکھنڈ کی 5، آسام کی 4، میگھالیہ کی 2، منی پور کی 2، چھتیس گڑھ کی 1، اروناچل پردیش کی 2، مہاراشٹر اکی 5، تمل ناڈو کی 39، میزورم کی 1، ناگالینڈ کی 1، سکم کی 1، تریپورہ کی 1، انڈمان اور نکوبار کی 1، جموں و کشمیر کی 1، لکشدیپ کی 1، پڈوچیری کی 1 سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔

 

اتر پردیش کی جن 8 سیٹوں پر ووٹنگ جا ری ہے ان میں سہارنپور، کیرانہ، مظفر نگر، بجنور، نگینہ، مراد آباد، رام پور اور پیلی بھیت کی سیٹیں شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں بہار کی چار سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے، ان میں اورنگ آباد، گیا، جموئی اور نوادہ شامل ہیں۔ وہیں مدھیہ پردیش کی چھ لوک سبھا سیٹوں میں چھندواڑہ، بالاگھاٹ، جبل پور، منڈلا، سدھی اور شہڈول کی سیٹیں پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں شامل ہیں۔ مہاراشٹرا کی 6 سیٹوں میں گڑچرولی، چمور، رام ٹیک، چندر پور، بھنڈارہ-گوندیا اور ناگپور لوک سبھا سیٹ پر آج پولنگ ہورہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی پہلے مرحلے میں ٹاملنا ڈو کی تمام 39 سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ ٹاملنا ڈو کی 39 سیٹوں میں نیل گری، کوئمبٹور، پولاچی، ڈنڈیگل، کرور، تروچیراپلی، پیرمبلور، ترووالور، چنئی نارتھ، چنئی ساؤتھ، چنئی سنٹرل، ناگاپٹنم، تھنجاوور، سیوا گنگائی، مدورائی، تھینی، سریپرمبدور، کانچی پور، اراکونم، ویلور، کرشناگری، ترونیل ویلی، کنیاکماری، دھرما پوری، ترووننمائی، ارنی، ویلوپورم، کلاکوریچی، سیلم، نامکل، ایروڈ، تروپور، کڈالور، چدمبرم، مائیلادوتھرائی، ویردھونگر، رامناتھ پورم، تھوتھکوڈی اور ٹینکا شامل ہیں۔

 

پہلے مرحلہ کی رائے دہی کیلئے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں ۔لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلہ کیلئے تمام جماعتوں نے جوش خروش اور جذبہ کے ساتھ انتخابی مہم چلائی ۔تمام جماعتوں نے اپنے اپنے امیدواروں کی کامیابی کا بھی دعویٰ کیا ہے ۔

جموں وکشمیر میں پھر ٹارگٹ کلنگ، اننت ناگ میں الیکشن سے ٹھیک پہلے بہار کے مزدور کا گولی مار کر قتل

اننت ناگ : بدھ کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں بہار کے ایک مزدور کا دہشت گردوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے راجا شاہ کو قریب سے گولی مار کر شدید زخمی کر دیا اور انہیں بجبہاڑہ علاقے کے جبلی پورہ میں شدید زخمی کر دیا۔ حکام نے بتایا کہ اسے اسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کی موت ہو گئی۔

واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے محفوظ رکھنے کے بعد معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔


بتادیں آج سے آٹھ دن پہلے یعنی 9 اپریل کو کشمیر میں دہرادون کے ایک ٹورسٹ گائیڈ کا قتل کر دیا گیا تھا۔ رنجیت سنگھ کا شوپیان ضلع کے علاقے پدپاون میں قتل کردیا گیا تھا۔ وہ غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ کشمیر آیا تھا۔ واقعہ کے وقت وہ ایک مقامی ریسٹورنٹ میں ڈنر کر رہا تھا ۔ اس کے بعد چہرے چھپائے دہشت گرد اندر داخل ہوئے اور اس پر فائرنگ کردی۔

گزشتہ سال اکتوبر میں بھی جموں و کشمیر میں دہشت گردوں نے کشمیر میں مہاجر مزدوروں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس وقت پلوامہ میں دہشت گردوں نے اتر پردیش کے رہنے والے مکیش کمار کا گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے نوپورہ علاقے میں پولیس کو ایک تارکین وطن کی لاش ملی تھی۔

تازہ معاملہ اس لیے بھی اہم ہوجاتا ہے کیونکہ اننت ناگ میں 19 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس وقت پورے ضلع میں سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔ ایسے میں بھی دہشت گرد اس بڑے جرم کو انجام دینے میں کامیاب رہے۔

آج،کشمیر کےنوجوانوں کےہاتھوں میں پتھرنہیں لیپ ٹاپ ہیں: جموں میں میگاریلی سےامت شاہ کاخطاب

منگل کو جموں میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پتھراؤ اور فائرنگ اب ماضی بن چکی ہے۔ اب ریاست میں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔امت شاہ نے کہا کہ پی ایم مودی کے 10 سالوں میں سب سے زیادہ فائدہ جموں و کشمیر کو ہوا ہے۔ ایک وقت تھا جب ایسی ر یلیوں کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ پتھراؤ ہوتاتھا، فائرنگ ہوتی تھی، بم دھماکے ہوتے تھے، پاکستان سے ہڑتال کا اعلان ہو تا تھااور پورے جموں و کشمیر پر 370 کا سایہ چھا گیا۔ آج 370 ختم ہو چکا ہے، دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اور پتھر برسانے والے نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ ہیں۔

امت شاہ نے کہا، ‘فاروق عبداللہ کہتے تھے کہ نریندر مودی، اگر 10 بار وزیر اعظم بنتے ہیں توبھی آرٹیکل 370 کو نہیں ہٹایا جا سکتا۔ لیکن نریندر مودی نے دوسری میعاد میں ہی جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا گیا ہے۔ امت شاہ نے محبوبہ مفتی کو گھیرتے ہوئے کہا، ‘محبوبہ کہتی تھیں کہ 370 کو ہٹایا جائے گا تو ترنگے کا ساتھ دینے والا کوئی نہیں ہوگا۔


امت شاہ نے کہا کہ اپنا ووٹ جسے چاہیں دیں لیکن این سی، پی ڈی پی اور کانگریس کو ووٹ نہ دیں۔ یہ تینوں جماعتیں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے ووٹ مانگ رہی ہیں۔

 

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کسی میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کی ہمت نہیں ہے۔ ‘بھارت ماتا کی جئے’ کے نعرے ہی سنائی دے سکتے ہیں.انہوں نے کہا کہ NC-PDP کہتی تھی کہ گوجر اور بکروال کے ریزرویشن میں کٹوتی کی جائے گی، لیکن ان کے ریزرویشن میں تبدیلی کیے بغیر پہاڑی برادری کو ریزرویشن دے دیاگیاہے۔

سری نگر: دریائے جہلم میں کشتی ڈوب گئی،6افرادکی موت متعدد لاپتہ، راحت اوربچاؤ کےکام جاری

سری نگر:جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر کے گنڈبل علاقے میں دریائے جہلم میں اسکولی بچوں سے بھری کشتی ڈوب گئی۔ اس حادثے میں کم از کم 4 اسکولی بچوں سمیت 6افراد کی جہلم میں غرقاب ہونے سے موت ہوگئی جب کہ 12 لوگوں کو بچا لیا گیا۔ ان میں سے 3 افراد کو علاج کے لیے سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ کشتی گاندربل سے بٹوارہ جا رہی تھی جس میں بچے اور مقامی لوگ سوار تھے کہ بی بی کینٹ آرمی ہیڈ کوارٹر کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی۔ جموں و کشمیر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے بتایا گیا کہ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم کو راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سری نگر میں کشتی کے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک پیغام میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ‘حادثے میں لوگوں کی موت سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ میں اظہارتعزیت کرتا ہوں اور میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ انہیں یہ عظیم نقصان برداشت کرنے کی طاقت دے۔ ایس ڈی آر ایف، فوج اور دیگر ایجنسیوں کی ٹیمیں راحت اور بچاؤ کام کر رہی ہیں۔

 

انہوں نے کہا، ‘انتظامیہ مہلوکین کے خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے اور جو زخمی ہوئے ہیں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ میرین کمانڈو (MARCOS) ٹیموں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ میں مسلسل صورتحال پر نظر رکھ رہا ہوں اور میدان میں ٹیم کی رہنمائی کر رہا ہوں۔

 

یادرہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ چند دنوں سے جاری بارش کے باعث جہلم سمیت تمام دریا اور ندی نالوں میں طغیانی ہے۔ اس کے پیش نظر انتظامیہ نے لوگوں سے دریاؤں سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔

انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر کی رپورٹ کے مطابق، موسلا دھار بارش اور نکاسی آب کے ناقص نظام کی وجہ سے پیر کو سری نگر کی بڑی سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔رپورٹ میں مقامی لوگوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خانیار، باباڈیمب، نوہٹہ سمیت شہر کے نشیبی علاقوں کی بیشتر سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ شہر کے بالائی علاقوں بشمول بمنہ اور بٹمالو میں بھی یہی صورتحال ہے۔

جموں وکشمیرکوجلدہی ملے گاریاست کادرجہ، یوٹی میں جلدہی ہونگے انتخابات:وزیراعظم نریندر مودی

آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے مہم جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی مہم کے لیے جمعہ (12 اپریل) کو ادھم پور پہنچے۔ اس دوران پی ایم مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس مل جائے گا اور وہ وقت دور نہیں جب مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ادھم پور سے مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔

پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس کی کمزور حکومتوں نے شاہ پور کنڈی ڈیم کو 10 سال تک التوا میں رکھا۔ اس کی وجہ سے جموں کے دیہات سوکھ گئے تھے۔ کانگریس کے دور میں راوی سے نکلنے والا پانی جو ہمارا حق تھا پاکستان میں جا رہا تھا۔ جب لوگوں کو ان کی حقیقت معلوم ہوئی تو جموں و کشمیر میں اب وہم کا جال نہیں چل رہا ہے۔

 

‘ بدعنوانی میں ملوث افراد پر پر شکنجہ کسا’

انہوں نے کہا کہ ‘گزشتہ 10 سالوں میں ہم نے دہشت گردوں اور بدعنوان لوگوں پر شکنجہ کسا ہے اور اب آنے والے 5 سالوں میں ہم نے اس ریاست کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جانا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں جموں و کشمیر مکمل طور پر بدل گیا ہے۔ ایسا ہوا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر نے اپنا ارادہ بدل لیا ہے۔

کانگریس اور نیشنل کانفرنس کو نشانہ بناتے ہوئےپی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب جموں و کشمیر میں اسکول نہیں جلائے جاتے ہیں، بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس پر خاندانیت کا الزام لگایا اور کہا کہ دونوں پارٹیاں خاندانی ہیں۔ آرٹیکل 370 کے بارے میں پی ایم نے کہا، “آپ کے آشیرواد سے مودی نے 370 کا ملبہ زمین میں گاڑ دیا ہے۔ میں کانگریس کو چیلنج کرتا ہوں کہ 370 کو واپس لائے۔ 370 کی دیوار جموں و کشمیر میں اقتدار کے لیے بنائی گئی تھی۔”

 

یہ ایک مضبوط حکومت بنانے کا انتخاب ہے : پی ایم مودی

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ انتخاب ملک میں ایک مضبوط حکومت بنانے کا انتخاب ہے۔ ایک مضبوط حکومت چیلنجوں کے درمیان کام کرتی ہے۔ آج غریبوں کو مفت راشن کی ضمانت ہے۔ 10 سال پہلے کشمیر کے دیہاتوں میں بجلی، پانی اور سڑکیں نہیں تھیں۔ مودی کی گارنٹی کا مطلب ہے گارنٹی کی تکمیل کی گارنٹی ہے۔ آج آپ کے آشیرواد سے مودی نے اپنی ضمانت پوری کر دی ہے۔پی ایم نے کہا کہ آج دہشت گردی، علیحدگی پسندی، سرحد پار سے فائرنگ، پتھراؤ اس الیکشن کے ایشو نہیں ہیں۔ ملک کے کونے کونے میں سنائی دے رہا ہے وہی ایک نعرہ، ایک بار پھر مودی سرکار!

پلوامہ : سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان انکاؤنٹر ، ایک دہشت گرد ہلاک

جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے فاسی پورہ میں جمعرات کو سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان انکاؤنٹر ہوا۔ پولیس، سی آر پی ایف اور فوج کی مشترکہ ٹیم نے دہشت گرد کو مار گرایا ہے۔ مقامی دہشت گرد کے چھپنے کی خفیہ اطلاع پر سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا۔ سیکورٹی فورسز آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے تھے۔اس دوران گھیرا تنگ ہوتا دیکھ کر دہشت گرد نے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں دہشت گرد مارا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔ اس شناخت کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ موقع سے اسلحہ، گولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد ہوا ہے۔

اس سے پہلے پیر کو دہشت گردوں نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ایک حملے میں ایک غیر مقامی ڈرائیور کو نشانہ بنایا تھا۔ دہشت گرد ریزورٹ کے کمرے میں داخل ہوئے اور ڈرائیور کم گائیڈ کو گولی مار دی۔ زخمی ڈرائیور کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ وہ دو غیر ملکی سیاحوں کو لے کر آیا تھا۔

 

زخمی کی شناخت دہرادون، اتراکھنڈ کے رہنے والے دل رنجیت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ تاریخی مغل روڈ پر پداپاون ہارپورہ میں واقع ایک ریزورٹ میں سیاحوں کے ساتھ ٹھہرے ہوئے تھے۔ یہ ریزورٹ شوپیاں شہر سے صرف تین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

دو دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی تھی۔بتایاجا رہا ہے کہ پلوامہ میں دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ سیکورٹی فورسز کو شبہ ہے کہ دو دہشت گرد گھیرے میں ہیں۔ ان میں سے ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا ہے۔ دوسرے دہشت گرد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔

دونوں دہشت گرد کسی بڑی سازش کو انجام دینے کی نیت سے پلوامہ میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ اس سے پہلے کہ وہ کوئی واردات کرتے، فوج نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ان کا مقام حاصل کرلیا۔ اس کے بعد فوج اور مقامی پولیس اہلکاروں نے جمعرات کی صبح ہی مشترکہ آپریشن شروع کیا۔