جموں و کشمیر: دہشت گردوں کا خونی کھیل، نشانے پر تھا فوجی جوان، بھائی کا گولی مار کر کیا قتل

جموں : لوک سبھا انتخابات کے درمیان جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ واقعہ کی خبر آرہی ہے۔ راجوری ضلع میں پیر کی شام ایک سرکاری ملازم کو دہشت گردوں نے گولی مار دی، جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ سرکاری اہلکار کی شناخت 40 سالہ محمد رازق کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ راجوری کے شاہدرہ شریف علاقہ کے کنڈا ٹوپے گاؤں کے رہنے والے تھے ۔ پولیس نے بتایا کہ پیر کی شام دہشت گردوں نے ان پر کافی قریب سے گولی چلائی۔

واقعے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ایک پولیس افسر نے کہا کہ انہیں (رزاق) کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ شدید زخموں کی وجہ سے دم توڑ دیا۔ دہشت گردوں نے نزدیک سے مقتول پر پستول سے چار گولیاں چلائیں۔ رازق محکمہ سماجی بہبود کے ملازم تھے اور ٹیریٹوریل آرمی کے جوان کے بھائی تھے۔

پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق محمد رازق نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے باہر آرہے تھے۔ پھر چار دہشت گردوں نے انہیں گھیر لیا اور گولی مار کر قتل کر دیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ وادی میں اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے پہلے کشمیر میں بھی اذان کے وقت مسجد میں ایک پولیس اہلکار کا قتل کردیا گیا تھا۔

واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے مقتول کے بھانجے کا رو رو کر برا حال ہے ۔ اس نے بتایا کہ دہشت گردوں کے نشانہ پر ان کے دوسرے مامو تھے جو کہ ٹیریٹوریل آرمی کے جوان ہیں۔ دہشت گرد ان کے پیچھے پڑے ہوئے تھے اور انہیں بار بار دھمکیاں دے رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے بھائی چھٹی پر گھر واپس آئے تھے، لیکن واقعہ کے بعد سے وہ بھی لاپتہ ہیں۔ پولیس ان کی بھی تلاش میں مصروف ہے۔