Tag Archives: Srinagar

سری نگر: دریائے جہلم میں کشتی ڈوب گئی،6افرادکی موت متعدد لاپتہ، راحت اوربچاؤ کےکام جاری

سری نگر:جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر کے گنڈبل علاقے میں دریائے جہلم میں اسکولی بچوں سے بھری کشتی ڈوب گئی۔ اس حادثے میں کم از کم 4 اسکولی بچوں سمیت 6افراد کی جہلم میں غرقاب ہونے سے موت ہوگئی جب کہ 12 لوگوں کو بچا لیا گیا۔ ان میں سے 3 افراد کو علاج کے لیے سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ کشتی گاندربل سے بٹوارہ جا رہی تھی جس میں بچے اور مقامی لوگ سوار تھے کہ بی بی کینٹ آرمی ہیڈ کوارٹر کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی۔ جموں و کشمیر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے بتایا گیا کہ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم کو راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سری نگر میں کشتی کے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک پیغام میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ‘حادثے میں لوگوں کی موت سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ میں اظہارتعزیت کرتا ہوں اور میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ انہیں یہ عظیم نقصان برداشت کرنے کی طاقت دے۔ ایس ڈی آر ایف، فوج اور دیگر ایجنسیوں کی ٹیمیں راحت اور بچاؤ کام کر رہی ہیں۔

 

انہوں نے کہا، ‘انتظامیہ مہلوکین کے خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے اور جو زخمی ہوئے ہیں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ میرین کمانڈو (MARCOS) ٹیموں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ میں مسلسل صورتحال پر نظر رکھ رہا ہوں اور میدان میں ٹیم کی رہنمائی کر رہا ہوں۔

 

یادرہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ چند دنوں سے جاری بارش کے باعث جہلم سمیت تمام دریا اور ندی نالوں میں طغیانی ہے۔ اس کے پیش نظر انتظامیہ نے لوگوں سے دریاؤں سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔

انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر کی رپورٹ کے مطابق، موسلا دھار بارش اور نکاسی آب کے ناقص نظام کی وجہ سے پیر کو سری نگر کی بڑی سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔رپورٹ میں مقامی لوگوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خانیار، باباڈیمب، نوہٹہ سمیت شہر کے نشیبی علاقوں کی بیشتر سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ شہر کے بالائی علاقوں بشمول بمنہ اور بٹمالو میں بھی یہی صورتحال ہے۔

بخشی اسٹیڈیم میں کشمیریوں سےمخاطب ہوکرپی ایم مودی نےکہا۔۔میں آپ کادل جیتنے کی کررہاہوں بھرپورکوشش

وزیراعظم نریندر مودی نے کشمیر یوں سے مخاطب ہوکر کہا ۔۔میں آپ کا دل جیتنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہوں اور یہ کوشش آئندہ بھی جاری رہے گی۔ یہ مودی کی ضمانت ہے۔پی ایم کا کہناہے کہ زمین پر جنت میں آنے کا یہ احساس لفظوں سےظاہر نہیں کیاجاسکتاہے۔۔یادرہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں ایک ریلی سے خطاب کیا۔ آرٹیکل 370کی منسوخی کے بعد یہ وزیراعظم نریندرمودی کا پہلا دورہ کشمیر ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ‘یہ وہ نیا جموں و کشمیر ہے جس کا ہم سب کئی دہائیوں سے انتظار کر رہے تھے۔ یہ وہ نیا جموں و کشمیر ہے جس کے لیے ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ اس نئے جموں و کشمیر کی آنکھوں میں مستقبل چمک رہا ہے، یہ نیا جموں و کشمیر اپنے ارادوں میں چیلنجوں پر قابو پانے کی ہمت رکھتا ہے۔

بخشی اسٹیڈیم میں پْر ہجوم جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ جب ارادے اچھے ہوں اور عزم کو پورا کرنے کا جذبہ ہو تو نتائج بھی ملتے ہیں۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح یہاں جموں و کشمیر میں جی 20 کا شاندار انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں جموں و کشمیر میں سیاحت کے تمام ریکارڈ ٹوٹ رہے ہیں۔ صرف 2023 میں یہاں 2 کروڑ سے زیادہ سیاح آئے ہیں۔

 

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آج جموں و کشمیر ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے، کیونکہ کشمیر آج آزادانہ سانس لے رہا ہے۔ پابندیوں سے یہ آزادی آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد آئی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج سودیش درشن اسکیم کے تحت 6 پروجیکٹ ملک کے لیے وقف کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ سودیش درشن اسکیم کا اگلا مرحلہ بھی شروع کیا گیا ہے۔ اس کے تحت جموں و کشمیر اور ملک کے دیگر مقامات کے لیے بھی تقریباً 30 پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر صرف ایک خطہ نہیں ہے۔ جموں و کشمیر بھارت کا سر ہے۔ اور سر اونچا ہونا ترقی اور عزت کی علامت ہے۔ اس لیے ترقی یافتہ جموں و کشمیر ترقی یافتہ ہندوستان کی ترجیح ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ترقی کی طاقت، سیاحت کے امکانات، کسانوں کی صلاحیت اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی قیادت، ترقی یافتہ جموں و کشمیر کی تعمیر کا راستہ یہاں سے نکلے گا۔

 

پی ایم مودی کے پروگرام میں کشمیر کی چار لڑکیوں نے بتایا کہ وہ بیکری سیکٹر میں کس طرح تبدیلی لا رہی ہیں۔ وہ ایسی مصنوعات تیار کر رہی ہے جسے ذیابیطس کے مریض بھی کھا سکتے ہیں۔ انہوں نے اس کے لیے سرکاری اسکیموں کی تعریف کی۔ لڑکیوں نے بتایا کہ حکومت نے ان کے مینوفیکچرنگ یونٹ کے قیام میں کس طرح ان کی مدد کی ہے۔

’’وکست بھارت وکست جموں و کشمیر‘‘ پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی نے سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں وکست جموں و کشمیر پروگرام کے استفادہ کرنے والے ناظم کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران ناظم نے بتایا کہ کس طرح اس نے سرکاری اسکیموں کے ذریعے شہد کا کاروبار شروع کیا ہے۔

 

اس پر پی ایم مودی نے کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں ہماری حکومت نے آپ جیسے نوجوانوں کے اسٹارٹ اپ خوابوں کو پورا کیا ہے۔ ہماری حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو وسائل اور پیسے کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہمارے نوجوان دوستوں کو چاہیے کہ وہ بلند حوصلہ کے ساتھ نئے شعبوں میں قدم رکھیں۔ آپ لوگ ملک کی بیٹیوں کے لیے تحریک ہیں۔ جموں و کشمیر کی بیٹیاں ایک نئی مثال قائم کر رہی ہیں، میں انہیں بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، ‘ایک وقت تھا جب ملک میں جو قوانین لاگو تھے وہ کشمیر میں لاگو نہیں ہوتے تھے۔ ایک وقت تھا جب غریبوں کی فلاح و بہبود کی اسکیمیں پورے ملک میں لاگو ہوتی تھیں لیکن جموں و کشمیر کے میرے بھائی اور بہنیں ان کا فائدہ نہیں اٹھا پاتے تھے۔ اب دیکھیں زمانہ کتنا بدل گیا ہے۔ آج سری نگر سے آپ کے ساتھ ساتھ پورے ہندوستان کے لیے منصوبے شروع ہوئے ہیں۔

 

آرٹیکل370کی منسوخی کےبعدپی ایم مودی کاکشمیرکاپہلادورہ آج، زمین سےآسمان سخت حفاظتی انتظامات

وزیر اعظم نریندر مودی آج جموں وکشمیر کا دورہ کررہے ہیں۔ اس دوران وہ ریاست کو 6400 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا تحفہ دیں گے اور 1000 نوجوانوں کو ملازمت کے تقرر نامہ دیں گے۔ وزیر اعظم سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کریں گے۔ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد پی ایم مودی کا کشمیر کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل 2019 میں نریندر مودی انتخابی مہم کے لیے جموں و کشمیر گئے تھے۔ وزیر اعظم کے دورے کے حوالے سے سری نگر میں سیکورٹی کے انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ اس پروگرام کے لیے زمین سے آسمان تک سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اس جلسہ عام میں 2 لاکھ سے زیادہ لوگ شرکت کریں گے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کی سری نگر ریلی کے حوالے سے پاکستان کی خفیہ ایجنسی (آئی ایس آئی) اور سکھ بنیاد پرست گروپتونت سنگھ پنوں کی ایک نئی سازش سامنے آئی ہے جس میں متعدد کشمیریوں کو بین الاقوامی نمبروں سےفون کالز موصول ہوئی ہیں، جن میں انہیں دھمکی دی گئی ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ریلی میں شرکت نہ کریں، وہاں مت جائیں۔ ذرائع نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔

 

انٹلی جنس ذرائع کے مطابق اس حوالے سے شکایت موصول ہونے کے بعد جب معاملے کی چھان بین کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ دھمکی آمیز کالز انٹرنیشنل نمبر 44 کے ذریعے آرہی ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے پیچھے بیرون ملک بیٹھے پاکستان نواز دہشت گرد ہیں جو نہیں چاہتے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ریلی کو کامیاب ہو۔

فی الحال اس معاملے میں انٹلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں اور جلد ہی اس معاملے میں مقدمہ بھی درج کیا جا سکتا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی پاکستانی خفیہ ایجنسیوں کی ہدایات پر دہشت گرد تنظیموں کے کئی پیغامات کو روکا گیا تھا جس میں جموں و کشمیر میں خودکش حملوں سمیت دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی ہدایات دی گئی تھیں۔

آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی کا وادی کا یہ پہلا دورہ ہے جس میں وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو واضح پیغام دیں گے کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد وہ کس طرح دن بدن ترقی کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ آنے والے دنوں میں جموں و کشمیر میں بھی انتخابات ہوں گے۔

پاکستان، وزیر اعظم نریندر مودی کے وادی کے دورے کو ہضم نہیں کر پا رہا ہے کیونکہ اسے لگتا ہے کہ ایک بار جموں و کشمیر کا مسئلہ اس کے ہاتھ سے نکل گیا تو آنے والے دنوں میں اسے اپنے ہی ملک میں کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لیے وہ ہر ممکن طریقے سے اس ریلی میں خلل ڈالنا چاہتا ہے۔

وزیراعظم نریندری مودی کاسری نگردورہ آج، مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کی کریں گے شروعات

وزیر اعظم نریندر مودی آج یعنی 7 مارچ 2024 کو سری نگر، جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔ تقریباً 12 بجے دوپہر، وزیر اعظم بخشی اسٹیڈیم، سری نگر پہنچیں گے، جہاں وہ ’’وکست بھارت وکست جموں و کشمیر‘‘ پروگرام میں شرکت کریں گے۔

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کو فروغ دینے کے لیے تقریباً 5000 کروڑ روپے مالیت کا پروگرام۔بھرپور زرعی ترقی پروگرام ( ‘ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام’) – قوم کو وقف کریں گے۔ سودیش درشن اور پرشاد (پیلگریم ریجوینیشن اینڈ اسپرچوئل، ہیریٹیج اگمنٹیشن ڈرائیو) اسکیم کے تحت سیاحت کے شعبے سے متعلق 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد پروجیکٹوں کا آغاز کریں گے اور انہیں قوم کے نام وقف کریں گے ۔جس میں ‘حضرت بل مزار سری نگر کی مربوط ترقی’ کا پروجیکٹ بھی شامل ہے۔

وزیر اعظم ’دیکھو اپنا دیش عوام کی پسند کے سیاحتی مقام پول‘ اور ’چلو انڈیا گلوبل ڈائیسپورا مہم’ کا بھی آغاز کریں گے۔ وہ چیلنج بیسڈ ڈیسٹی نیشن ڈیولپمنٹ (سی بی ڈی ڈی) اسکیم کے تحت منتخب کردہ سیاحتی مقامات کا بھی اعلان کریں گے۔ اس کے علاوہ، وزیر اعظم جموں و کشمیر کے تقریباً 1000 نئے سرکاری ملازمین میں تقرری کے احکامات تقسیم کریں گے اور مختلف سرکاری اسکیموں کے استفادہ کنندگان سے بھی بات چیت کریں گے، جن میں نمایاں کام کرنے والی خواتین، لکھ پتی دیدیاں، کسان، کاروباری افراد وغیرہ شامل ہیں۔

 

ایک ایسےا قدام کے طور پر جو جموں و کشمیر کی زرعی معیشت کو بڑا فروغ دے گا، وزیر اعظم ‘ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام’ (ایچ اے ڈی پی) کو قوم کے نام وقف کریں گے۔ ایچ اے ڈی پی(بھرپور زرعی ترقیاتی پروگرام) ایک مربوط پروگرام ہے جس میں جموں و کشمیر میں زرعی معیشت کے تین بڑے شعبوں یعنی باغبانی، زراعت اور مویشی پالنے کی سرگرمیوں کے مکمل میدان شامل ہیں۔ اس پروگرام سے تقریباً 2.5 لاکھ کسانوں کو دکش کسان پورٹل کے ذریعے ہنر مندی سے آراستہ کرنے کی امید ہے۔ پروگرام کے تحت، تقریباً 2000 کسان خدمت گھر قائم کیے جائیں گے اور کسان برادری کی فلاح و بہبود کے لیے مضبوط ویلیو چینز قائم کی جائیں گی۔ یہ پروگرام جموں و کشمیر کے لاکھوں پسماندہ خاندانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم کا وژن ان مقامات پر عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کی تعمیر کے ذریعے ملک بھر میں نمایاں مقدس مقامات اور سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے والے سیاحوں اور زائرین کے مجموعی تجربے کو بہتر بنانا ہے۔ اس کے مطابق، وزیر اعظم 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کی سودیش درشن اور پرشاد اسکیموں کے تحت متعدد اقدامات شروع کریں گےاورانہیں قوم کے نام وقف کریں گے ۔ وزیر اعظم کی طرف سے قوم کے نام وقف کیے جانے والے منصوبوں میں سری نگر، جموں و کشمیر میں ‘حضرت بل مزار کی مربوط ترقی’میگھالیہ میں شمال مشرقی سرکٹ میں سیاحتی سہولیات ، بہار اور راجستھان میں روحانی سرکٹ؛ بہار میں دیہی اور تیرتھنکر سرکٹ ; جوگولمبا دیوی مندر، جوگولمبا گڈوال ضلع، تلنگانہ کی ترقی؛ اور امر کنٹک مندر کی ترقی، انوپور ضلع، مدھیہ پردیش کی ترقی شامل ہے ۔

درگاہ حضرت بل کی زیارت کرنے والے زائرین اور سیاحوں کے لیے عالمی معیار کا بنیادی ڈھانچہ اور سہولیات پیدا کرنے اور ان کے جامع روحانی تجربے کو بڑھانے کے لیے‘حضرت بل مزار کی مربوط ترقی’ کے منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔ منصوبے کے اہم اجزاء میں دیگر پروگراموں کے علاوہ، مزار کی باؤنڈری وال کی تعمیر سمیت پورے علاقے کی سائٹ ڈویلپمنٹ حضرت بل کے مزارات کی روشنی مزار کے ارد گرد گھاٹوں اور دیوری راستوں کی بہتری؛ صوفی تشریحی مرکز کی تعمیر؛ سیاحوں کی سہولت کے مرکز کی تعمیر؛ سائن بورڈوں کی تنصیب؛ کثیر منزلہ کار پارکنگ؛ عوامی سہولت کے بلاک اور مزار کے داخلی دروازے کی تعمیر شامل ہے۔

 

وزیر اعظم تقریباً 43 پروجیکٹوں کا بھی آغاز کریں گے جن کے تحت ملک بھر میں بہت بڑی تعداد میں زیارت گاہوں اور سیاحتی مقامات کی تعمیر کی جائے گی۔ ان میں، دیگر مقامات کے علاوہ اہم مذہبی مقامات جیسے آندھرا پردیش کے کاکیناڈا ضلع میں اناوارم مندر تمل ناڈو کے تھانجاور اور میولادوتھرائی ضلع اور پڈوچیری کے کرائیکل ضلع میں نواگرہ مندر؛ سری چامنڈیشوری دیوی مندر، میسور ضلع، کرناٹک؛ کرنی ماتا مندر، بیکانیر ضلع راجستھان؛ ما چنت پورنی مندر، ضلع اونا، ہماچل پردیش؛ باسیلیکا آف بوم جیسس چرچ، گوا، دوسروں کے درمیان۔ پروجیکٹوں میں اروناچل پردیش میں میچوکا ایڈونچر پارک جیسے مختلف دیگر مقامات اور تجربہ کے مراکز کی ترقی بھی شامل ہے۔ گنجی، پتھورا گڑھ، اتراکھنڈ میں دیہی ٹورازم کلسٹر کا تجربہ؛ اننت گری جنگل، اننت گری، تلنگانہ میں ایکو ٹورازم زون؛ میگھالیہ کے زمانے کے غار کا تجربہ اور سہرا، میگھالیہ میں آبشار کے راستے کا تجربہ؛ سنمارا ٹی اسٹیٹ، جورہاٹ، آسام کا دوبارہ تصور کرنا۔ کنجلی ویٹ لینڈ، کپورتھلا، پنجاب میں ماحولیاتی سیاحت کا تجربہ؛ جولی لیہ بائیو ڈائیورسٹی پارک، لیہہ شامل ہیں۔

پروگرام کے دوران وزیراعظم چیلنج بیسڈ ڈیسٹینیشن ڈیولپمنٹ (سی بی ڈی ڈی) اسکیم کے تحت منتخب 42 سیاحتی مقامات کا اعلان کریں گے۔ 2024-2023 کے مرکزی بجٹ کے دوران اعلان کردہ اختراعی اسکیم کا مقصد سیاحتی مقامات کی ترقی کے ساتھ ساتھ پائیداری کو فروغ دینا اور سیاحت کے شعبے میں مسابقت کو فروغ دینا ہے۔ 42 مقامات کی شناخت چار زمروں میں کی گئی ہے (ثقافت اور تاریخی ورثے کے مقامات میں 16؛ روحانی مقامات میں 11؛ ماحولیاتی سیاحت(ایکو ٹورازم )اور امرت دھروہر میں10؛ اور ترقی کرتے ہوئےدیہات میں5)۔

 

وزیر اعظم ‘دیکھو اپنا دیش عوام کی پسند 2024’ کی شکل میں سیاحت پر قوم کی نبض کو پہچاننے کے لیے پہلے ملک گیر پہل کا آغاز کریں گے۔ ملک گیر رائے شماری کا مقصد شہریوں کے ساتھ سب سے زیادہ پسندیدہ سیاحتی مقامات کی نشاندہی کرنا اور سیاحت کے 5 زمروں میں سیاحوں کے تاثرات کو سمجھنا ہے ۔ روحانی، ثقافتی اور وراثتی، فطرت اور جنگلی حیات، ایڈونیچر اور دیگر زمرہ جات۔ چار اہم زمروں کے علاوہ، ‘دوسری’ کیٹیگری وہ ہے جہاں کوئی اپنی ذاتی پسند کے مطابق انتخاب کرسکتا ہے اور سیاحت کے پوشیدہ جواہرات کو غیر دریافت شدہ سیاحتی پرکشش خصوصیات اور مقامات جیسے تیزی سے ترقی پذیر سرحدی گاؤں ( وائبرنٹ بارڈر ویلجز) ، ویلنس ٹورازم(صحت و سلامتی سے متعلق سیاحت)، ویڈنگ ٹورازم وغیرہ کے ذریعہ سامنے لانے میں مدد کرسکتا ہے۔ حکومت ہند کے شہری مشغولیت پورٹل مائی گو پلیٹ فارم پر اپنی پسند کے انتخاب پر مبنی پروگرام کی میزبانی کی جا رہی ہے۔

وزیر اعظم ‘‘چلو انڈیا گلوبل ڈائیسپورا مہم’’ کا آغاز کریں گے جس کا مقصد ہندوستانی تارکین وطن کو ناقابل یقین ہندوستان کے سفیر بننے اور ہندوستان میں سیاحت کو فروغ دینے کی ترغیب دینا ہے۔ یہ مہم وزیر اعظم کی پرزور اپیل کی بنیاد پر شروع کی جا رہی ہے، جس میں انہوں نے ہندوستانی غیر ممالک میں مقیم برادری کے ممبران سے درخواست کی کہ وہ کم از کم 5 غیر ہندوستانی دوستوں کو ہندوستان کا سفر کرنے کی ترغیب دیں۔ ، ہندوستانی ڈائیسپورا،جو 3 کروڑ سے زیادہ بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں پر مشتمل ہے،ثقافتی سفیر کے طور پر کام کرتے ہوئے ہندوستانی سیاحت کے لئے ایک طاقتور محرک کے طور پر کام کرسکتا ہے۔

جموں و کشمیرمیں موسم کاسب سے گرم دن ریکارڈ،11جون تک بارش کانہیں ہےکوئی امکان

جموں و کشمیر کے بیشتر حصوں میں منگل کے روز سیزن کا سب سے گرم دن ریکارڈ کیا گیا ۔جب کہ محکمہ موسمیات نے 11 جون تک گرمی کی شدت میں کوئی کمی ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے نہ ہی محکمہ نے کوئی پیش گوئی کی۔جموں اور سری نگر دونوں مقامات پر آج موسم کا گرم ترین دن رہا۔دونوں مقامات پر بالترتیب 42.5 اور 34.3 ڈگری سیلسیس گرمی ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے عہدیداروں نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور یونین ٹیریٹری کے بیشتر حصوں میں آج موسم کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے ڈپٹی ڈائریکٹر مختار احمد نے بتایا کہ گرمی کی صورتحال 11 جون تک جاری رہے گی جس کے بعد 13 جون تک ہلکی بارش کا امکان ہے۔


ادھر جموں کے دیگر اضلاع میں بھی آج موسم کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔جموں میں منگل کے روز موسم کا گرم ترین دن رہا جہاں زیادہ سے زیادہ 42 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔آج 42.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کرنے کے بعد ،محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ جموں میں اگلے دو سے تین روز گرمی کی شدت برقرار رہے گی۔جموں کی شیر کشمیر یونیورسٹی برائے زرعی سائنس اور ٹیکنالوجی ایگرو میٹ ڈویژن کے سینئر سائنس دان ، ڈاکٹر مہیندر سنگھ نے کہا ، “جموں میں آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42.5 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جو اس سال اب تک کا سب سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

جموں میں 11 جون کے بعد ہلکی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کے عہدہ داروں کاکہناہےکہ اگلے دو دن تک بارش کے کم امکانات کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا۔

ایگرو میٹ ڈویژن کے سائنس دان، نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا،کہ شام کے اوقات خشک مٹی کو کافی پانی کا چھڑکاؤ کریں تاکہ اس میں نمی رہ سکے۔انہوں نے کسانوں کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنے مال مویشیوں کو جیسے گائے ، بھینس اور دیگر کو مناسب طریقے سے ہائیڈریٹ اور صاف رکھیں۔