وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی مہم کے لیے جمعہ (12 اپریل) کو ادھم پور پہنچے۔

جموں وکشمیرکوجلدہی ملے گاریاست کادرجہ، یوٹی میں جلدہی ہونگے انتخابات:وزیراعظم نریندر مودی

آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے مہم جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی مہم کے لیے جمعہ (12 اپریل) کو ادھم پور پہنچے۔ اس دوران پی ایم مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس مل جائے گا اور وہ وقت دور نہیں جب مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ادھم پور سے مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔

پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس کی کمزور حکومتوں نے شاہ پور کنڈی ڈیم کو 10 سال تک التوا میں رکھا۔ اس کی وجہ سے جموں کے دیہات سوکھ گئے تھے۔ کانگریس کے دور میں راوی سے نکلنے والا پانی جو ہمارا حق تھا پاکستان میں جا رہا تھا۔ جب لوگوں کو ان کی حقیقت معلوم ہوئی تو جموں و کشمیر میں اب وہم کا جال نہیں چل رہا ہے۔

 

‘ بدعنوانی میں ملوث افراد پر پر شکنجہ کسا’

انہوں نے کہا کہ ‘گزشتہ 10 سالوں میں ہم نے دہشت گردوں اور بدعنوان لوگوں پر شکنجہ کسا ہے اور اب آنے والے 5 سالوں میں ہم نے اس ریاست کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جانا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں جموں و کشمیر مکمل طور پر بدل گیا ہے۔ ایسا ہوا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر نے اپنا ارادہ بدل لیا ہے۔

کانگریس اور نیشنل کانفرنس کو نشانہ بناتے ہوئےپی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب جموں و کشمیر میں اسکول نہیں جلائے جاتے ہیں، بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس پر خاندانیت کا الزام لگایا اور کہا کہ دونوں پارٹیاں خاندانی ہیں۔ آرٹیکل 370 کے بارے میں پی ایم نے کہا، “آپ کے آشیرواد سے مودی نے 370 کا ملبہ زمین میں گاڑ دیا ہے۔ میں کانگریس کو چیلنج کرتا ہوں کہ 370 کو واپس لائے۔ 370 کی دیوار جموں و کشمیر میں اقتدار کے لیے بنائی گئی تھی۔”

 

یہ ایک مضبوط حکومت بنانے کا انتخاب ہے : پی ایم مودی

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ انتخاب ملک میں ایک مضبوط حکومت بنانے کا انتخاب ہے۔ ایک مضبوط حکومت چیلنجوں کے درمیان کام کرتی ہے۔ آج غریبوں کو مفت راشن کی ضمانت ہے۔ 10 سال پہلے کشمیر کے دیہاتوں میں بجلی، پانی اور سڑکیں نہیں تھیں۔ مودی کی گارنٹی کا مطلب ہے گارنٹی کی تکمیل کی گارنٹی ہے۔ آج آپ کے آشیرواد سے مودی نے اپنی ضمانت پوری کر دی ہے۔پی ایم نے کہا کہ آج دہشت گردی، علیحدگی پسندی، سرحد پار سے فائرنگ، پتھراؤ اس الیکشن کے ایشو نہیں ہیں۔ ملک کے کونے کونے میں سنائی دے رہا ہے وہی ایک نعرہ، ایک بار پھر مودی سرکار!