Tag Archives: uttar pradesh

رائے بریلی میں ادیتی سنگھ کی خاموشی نے بڑھائی بی جے پی کی دھڑکنیں، کہیں بگڑ نہ جائے کھیل؟

رائے بریلی : رائے بریلی کو کانگریس کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس بار کانگریس کی جانب سے راہل گاندھی یہاں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہ کانگریس اور بی جے پی دونوں پارٹیوں کے لیے وقار کی سیٹ بن گئی ہے۔ دنیش پرتاپ سنگھ رائے بریلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ سنگھ کو ایک زمانے میں گاندھی خاندان کے کافی قریب سمجھا جاتا تھا۔ وہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔ 2019 میں انہوں نے سونیا گاندھی کے خلاف الیکشن لڑا اور سخت ٹکر دی ۔ بی جے پی نے انہیں 2024 میں رائے بریلی سے ایک بار پھر موقع دیا ہے۔ بی جے پی اس سیٹ کو جیتنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ حالانکہ رائے بریلی صدر سیٹ سے ایم ایل اے ادیتی سنگھ ، دنیش پرتاپ سنگھ کی انتخابی مہم سے دوری بنائے ہوئی ہیں۔ ادیتی سنگھ کی ناراضگی بی جے پی کے لیے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔

دراصل 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس نے یوپی میں رائے بریلی کی سیٹ پر اپنا قبضہ برقرار رکھا تھا، لیکن امیٹھی سے راہل گاندھی الیکشن ہار گئے تھے۔ اس بار بی جے پی گاندھی خاندان سے رائے بریلی کی سیٹ بھی چھیننے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر بی جے پی نے پہلے ادیتی سنگھ کو پارٹی میں شامل کرایا تھا۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں ادیتی نے بی جے پی کے ٹکٹ پر صدر سیٹ سے الیکشن لڑا اور جیت حاصل کی تھی۔

اس کے علاوہ دسمبر 2023 میں راجیہ سبھا انتخابات میں ایک بڑے سیاسی اپ سیٹ میں بی جے پی کو اونچہار سے ایس پی کے باغی ایم ایل اے منوج پانڈے کی حمایت بھی مل گئی تھی۔ حالانکہ پانڈے اور ادیتی سنگھ دونوں لوک سبھا انتخابات میں خاموش ہیں اور انتخابی مہم سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں۔ دونوں اہم لیڈروں کی خاموشی بی جے پی کی تشویش میں اضافہ کر رہی ہے۔

ادیتی سنگھ کا صدر اسمبلی سیٹ پر کافی اثر

صدر اسمبلی سیٹ پر ادیتی سنگھ کا کافی اثر و رسوخ ہے۔ پارٹی کے حکمت عملی سازوں نے ان کی بے رخی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ادیتی سنگھ نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی تھی، جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ ‘اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں’۔ اس پوسٹ کے بعد سیاسی حلقوں میں طرح طرح کے چرچے ہونے لگے۔ حالانکہ وہ اپنی والدہ ویشالی سنگھ کے ساتھ وزیر داخلہ امت شاہ کے رائے بریلی کے دورے میں شریک ہوئیں لیکن اسٹیج سے تقریر نہیں کی۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی ادیتی سنگھ اور دنیش پرتاپ سنگھ کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کی کوشش کی۔ وہ دنیش پرتاپ سنگھ کو اپنے ساتھ لے کر منوج پانڈے کے گھر پہنچے تھے اور اتحاد ظاہر کرنے کی کوشش بھی کی ، لیکن ادیتی سنگھ نے اس میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔

بی جے پی کی طرف سے رائے بریلی سے لوک سبھا امیدوار دنیش پرتاپ سنگھ کے اعلان کے بعد مقامی لیڈروں میں ناراضگی بتائی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک کو مقامی لیڈروں کی ناراضگی دور کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ علاقے کے کئی دوروں کے بعد بھی ناراضگی دور کرنے میں زیادہ کامیابی نہیں مل پائی ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ادیتی سنگھ رائے بریلی سیٹ سے دنیش پرتاپ سنگھ کو بی جے پی کا امیدوار بنائے جانے سے ناراض ہیں۔ دونوں خاندانوں میں عرصہ دراز سے دشمنی چلی آ رہی ہے۔ جب ادیتی کے والد اکھلیش پرتاپ سنگھ صدر سیٹ سے الیکشن لڑا کرتے تھے تو دنیش پرتاپ سنگھ نے ان کی مخالفت کی تھی۔ بعد میں یہ سیاسی لڑائی ‘ذاتی دشمنی’ میں بدل گئی۔

سنسنی خیز: ماں، بیوی اور دو بیٹیوں کا ہتھوڑے سے قتل، بیٹے کو چھت سے پھینکا، پھر خود…

سیتا پور: اتر پردیش کے سیتا پور میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی موت سے کہرام مچ گیا۔ یہاں ایک نوجوان نے اپنی ماں، بیوی اور 3 بچوں کا قتل کردیا۔ نوجوان نے تینوں کا ہتھوڑے سے پیٹ کر قتل کر دیا۔ اس کے بعد اس نے خود کو بھی موت کے حوالے کر دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ یہ واقعہ ہفتہ کی صبح 5 بجے کا بتایا جا رہا ہے۔ پولیس نے معاملہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

گھر کے افراد کے قتل کا یہ معاملہ یوپی کے سیتا پور ضلع کے رام پور متھرا تھانہ علاقے کے بالامئو گاؤں میں پیش آیا ہے۔ واقعے میں 5 افراد کا قتل کیا گیا ہے، جس میں ٹراما سینٹر میں ایک بچہ کی موت ہوگئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نوجوان نے یہ واردات ہفتہ کی صبح تقریباً 5 بجے انجام دی۔ اس نے اپنے ہی خاندان کو تباہ کردیا۔ اس کے بعد اس نے خود کو بھی گولی مار لی۔ واقعہ سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ پولیس کی بڑی تعداد موقع پر پہنچ گئی۔

پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق نوجوان نے اپنی بوڑھی ماں اور بیوی پر ہتھوڑے سے تابڑتوڑ حملہ کیا۔ اس کے بعد اس نے اپنی دونوں بیٹیوں کو بھی نہیں بخشا اور ان پر ہتھوڑے سے حملہ کر دیا۔ وہ یہیں نہیں رکا، چھوٹے بیٹے کو گھر کی چھت سے پھینک دیا، جس کی وجہ سے سبھی کی دردناک موت ہوگئی۔ اس کے بعد نوجوان نے خود کو بندوق سے گولی مار لی۔ واقعے سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ علاقہ کے رہنے والوں نے جب یہ منظر دیکھا تو ان کے پیروں تلے سے زمین کھسک گئی۔ پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی موت ہوگئی ہے۔ اس میں ایک نوجوان نے پہلے اپنے خاندان کے 5 افراد کا قتل کیا۔ اس کے بعد اس نے خود بھی یہ جان لیوا قدم اٹھایا۔ پولیس نے سبھی مہلوکین کی لاشیں برآمد کر لی ہیں۔ انہیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس واقعے کے پیچھے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

شادی شدہ مسلم شخص نے لڑکی کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے کیلئے مانگا تحفظ، ہائی کورٹ نے سنایا اہم فیصلہ

لکھنؤ : الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے ایک اہم فیصلے میں کہا کہ کوئی بھی مسلمان مرد اپنی بیوی کے رہتے ہوئے ‘لیو ان ریلیشن شپ’ میں رہنے کے حق کا دعویٰ نہیں کر سکتا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اسلام ایسے رشتوں کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ حکم جسٹس اے آر مسعودی اور جسٹس اے کے سریواستو فرسٹ کی ڈویژن بنچ نے اسنیہا دیوی اور محمد شاداب خان کی طرف سے دائر ایک رٹ پٹیشن پر دیا ہے۔ درخواست میں ان دونوں نے اس معاملے میں درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے اور ‘لیو ان ریلیشن شپ’ میں رہنے کے دوران سیکورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ رسم و رواج بھی قانون کے مساوی ذرائع ہیں اور آئین کا آرٹیکل 21 ایسے رشتے کے حق کو تسلیم نہیں کرتا جس پر رسم و رواج کی پابندی ہو۔ ان تبصروں کے ساتھ عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ اسنیہا دیوی کو سیکورٹی میں اس کے والدین کے پاس پہنچا دیا جائے۔

درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ وہ بالغ ہیں اور اپنی مرضی سے ‘لیو ان ریلیشن شپ’ میں رہ رہے ہیں۔ اس کے باوجود لڑکی کے بھائی نے بہرائچ کے وشور گنج پولیس اسٹیشن میں اغوا کا الزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ درخواست میں مذکورہ ایف آئی آر کو چیلنج کیا گیا اور درخواست گزاروں کی پرامن زندگی میں مداخلت نہ کرنے کا حکم جاری کرنے کی بھی استدعا کی گئی۔

سماعت کے دوران عدالت کے روبرو یہ بات سامنے آئی کہ شاداب نے 2020 میں فریدہ خاتون سے شادی کی تھی، جس سے ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ فریدہ فی الحال ممبئی میں اپنے والدین کے ساتھ رہ رہی ہیں۔

کیس کے حقائق پر غور کرنے کے بعد عدالت نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 21 ایسے معاملات میں تحفظ کا حق نہیں دیتا جہاں رسم و رواج الگ الگ مذاہب کے افراد کو کسی بھی فعل سے منع کرتے ہوں، کیونکہ آئین کا آرٹیکل 13 رواج اور روایات کو بھی تسلیم کرتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ چونکہ اسلام شادی شدہ مسلمان شخص کو لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے کی اجازت نہیں دیتا، اس لیے درخواست گزاروں کو لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے کے دوران سیکورٹی کا کوئی حق نہیں ہے۔

عدالت نے کہا کہ آئینی اخلاقیات اور سماجی اخلاقیات کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ معاشرے میں امن قائم ہو اور سماجی تانے بانے کو برقرار رکھا جا سکے۔

بی ایس پی سپریمو مایا وتی نے کی بڑی کارروائی، بھتیجہ آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈینیٹر کے عہدہ سے ہٹایا

لکھنؤ : بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے منگل کی رات اپنے بھتیجے آکاش آنند کے خلاف بڑی کارروائی کی۔ مایاوتی نے آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈینیٹر کے عہدے سے ہٹا دیا۔ بی ایس پی کے جانشین ہونے کی ذمہ داری بھی آکاش آنند سے چھین لی گئی۔ بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ٹویٹ کر کے اس کی جانکاری دی۔

مایاوتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ یہ معلوم ہے کہ بی ایس پی ایک پارٹی ہونے کے ساتھ ساتھ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی عزت نفس اور سماجی تبدیلی کی تحریک بھی ہے، جس کے لیے میں اور کانشی رام نے اپنی پوری زندگی وقف کر دی ہے۔ نئی نسل کو بھی اس میں تیزی لانے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اسی سلسلے میں پارٹی میں دیگر لوگوں کو آگے بڑھانے کے ساتھ ہی انہوں نے آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈینیٹر اور ان کا جانشین اعلان کیا، لیکن پارٹی اور تحریک کے وسیع تر مفاد میں مکمل پختگی آنے تک انہیں ابھی ان دونوں اہم ذمہ داریوں سے الگ کیا جارہا ہے  جبکہ ان کے والد آنند کمار پارٹی و تحریک میں اپنی ذمہ داری پہلے کی طرح ہی نبھاتے رہیں گے ۔ بی ایس پی کی قیادت پارٹی اور تحریک کے مفاد میں اور بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر کے کارواں کو آگے لے جانے میں ہر قسم کی قربانی دینے سے پیچھے نہیں ہٹنے والی ہے۔

28 اپریل کو آکاش آنند نے سیتا پور کی ریلی میں جو تقریر کی تھی، اس کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ یہی نہیں مایاوتی نے انہیں انتخابی مہم سے ہٹا دیا تھا۔ اب انہیں بی ایس پی کے سبھی عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے اور جانشین کا عہدہ بھی چھین لیا گیا ہے۔

کانگریس نےامیٹھی سےکشوری لال شرماکو کیوں بنایاامیدوار؟کیاکانگریس لہرائیگی کامیابی کاپرچم؟

امیٹھی: امیٹھی سے کانگریس امیدوار کشوری لال شرما نے پرینکا گاندھی کی موجودگی میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ امیٹھی بھی اب ہاٹ سیٹ بن گئی ہے۔ گاندھی خاندان بھلے ہی براہ راست انتخابات میں حصہ نہ لے رہا ہو، لیکن مقابلہ گاندھی خاندان کے نمائندے سے ہے، جو گاندھی خاندان کی پسند کے مطابق پہلی بار انتخابی میدان میں اترا ہے۔ اس بار امیٹھی سے کانگریس کے امیدوار کشوری لال شرما ہے جو گاندھی خاندان کے قریبی کارکنوں میں سے ایک ہیں۔ وہ بنیادی طور پر کھتری برہمن ہیں اور لدھیانہ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ راجیو گاندھی کے قریب تھے، پہلی بار ان کے ساتھ امیٹھی آئے اور تب سے یہاں قیا م کیے ہوئے ہیں۔

کشوری لال بھی ذات کی مساوات میں فٹ بیٹھتے ہیں۔ امیٹھی میں دلت (26 فیصد)، مسلمانوں (20 فیصد) اور برہمن (18 فیصد) کا غلبہ ہے۔ یہاں کی سب سے زیادہ آبادی او بی سی کیٹیگری سے تعلق رکھتی ہے۔ امیٹھی لوک سبھا حلقہ میں او بی سی زمرہ کے تقریباً 34 فیصد ووٹر ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق امیٹھی میں تقریباً 8 فیصد برہمن اور تقریباً 12 فیصد راجپوت ووٹر ہیں۔ ایسے میں کانگریس کو لگتا ہے کہ کے ایل شرما ذات پات کے مساوات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ گاندھی خاندان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ انتخابی مہم میں کشوری لال شرما کی مکمل حمایت کریں گے۔

 

یہ بات بھی اہم ہے کہ 2019 کے انتخابات میں ایس پی۔بی ایس پی نے اتحاد میں الیکشن لڑا تھا اور اس اتحاد نے امیٹھی سیٹ سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا تھا۔ اس بار بی ایس پی کے ننھے سنگھ چوہان کے داخلے سے مقابلہ سہ رخی ہو گیا ہے۔

شرما کی بات کریں تو اس وقت بھی جب گاندھی خاندان نے ان دو سیٹوں پر الیکشن نہیں لڑا تھا، کے ایل شرما یہاں ہی رہے اور مقامی لوگوں کے ساتھ گھل مل گئے۔

جب سے سونیا گاندھی ایم پی بنی ہیں، کے ایل شرما امیٹھی اور رائے بریلی سیٹوں پر زمینی کام کرنے اور کروانے کی تمام ذمہ داری لے رہے ہیں۔ اس علاقے سے آنے والے لوگ کے ایل شرما کا نام جانتے ہوں گے۔ وہ نرم گو ہے، سادہ شخصیت کے مالک ہیں، ایک ہنر مند منیجر ہیں اور میڈیا کی چکاچوند سے دور رہتے ہیں۔

راہل گاندھی نےرائے بریلی سیٹ سےداخل کیاپرچہ نامزدگی، بڑی تعداد میں ریلی میں شریک ہوئےلوگ

رائے بریلی: راہل گاندھی نے جمعہ کو رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ اس دوران سونیا گاندھی، پرینکا گاندھی اور اشوک گہلوت موجود تھے۔ جمعہ کی صبح ہی کانگریس پارٹی نے امیٹھی اور رائے بریلی سیٹوں سے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیاتھا۔ جس کے بعد راہل گاندھی اپنی والدہ سونیا گاندھی، بہن پرینکا گاندھی واڈرا، راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے اور دیگر کے ساتھ رائے بریلی کے فرسات گنج ہوائی اڈے پر طیارے سے اترے۔

قیاس آرائیو ں کو ختم کرتے ہوئے، پارٹی نے جمعہ کی صبح اعلان کیا کہ راہول گاندھی رائے بریلی سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑیں گے، جو پہلے ان کی ماں سونیا گاندھی کا حلقہ تھا۔ پارٹی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ گاندھی خاندان کے قریبی ساتھی کشوری لال شرما کو امیٹھی لوک سبھا سیٹ سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ شرما نے گاندھی خاندان کی غیر موجودگی میں ان دو باوقار حلقوں میں کام کیاہے۔ سات مرحلوں والے لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں جن سیٹوں کے لیے ووٹنگ 20 مئی کو ہوگی، ان کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آج آخری تاریخ ہے۔

 

رائے بریلی اور امیٹھی سیٹوں کے لیے ووٹنگ صرف 20 مئی کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ اس دوران امیٹھی سے کانگریس امیدوار کشوری لال شرما نے پرینکا گاندھی کی موجودگی میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

آپ کو بتا دیں کہ اس سے قبل قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ پرینکا گاندھی امیٹھی سے الیکشن لڑ سکتی ہیں۔ لیکن اب امیدواروں کے ناموں کے اعلان کے بعد تمام قیاس آرائیاں ختم ہوگئیں۔

عاشق کے پاس پہنچی لڑکی، کہا: آج ہی شادی کرنی ہے…، پھیرے ہوتے ہی کہا: خوش تو بہت ہوں لیکن…

چترکوٹ : کہا جاتا ہے کہ ‘جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی ؟’ جی ہاں! ایسا ہی ایک معاملہ چترکوٹ ضلع میں دیکھنے کو ملا ہے جہاں بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ شادی کے لیے تیار تھے لیکن ان کے گھر والے نہیں چاہتے تھے کہ یہ رشتہ ہو۔ پھر کیا تھا، گرل فرینڈ نے تھانے میں شکایت کر دی۔ پولیس نے فریقین کو بلا کر تھانے کو منڈپ بنا دیا دیا۔ پولیس والے شادی کے مہمان بن گئے اور پھر پنڈت کو بلایا گیا اور تھانے میں ہی رسم و رواج کے ساتھ شادی کروادی ۔ یہ شادی ضلع میں بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔
یہ معاملہ مانک پور تھانہ کے تحت گاؤں درائی چوراہ کیشروا کا ہے۔ ایک عاشق جوڑے نیرج اور پربھا کا معاشقہ چل رہا تھا۔ دونوں ایک دوسرے سے شادی بھی کرنا چاہتے تھے۔ دونوں کا رشتہ بھی طے ہوا تھا۔ شادی اسی سال سردیوں کے موسم میں ہونی تھی، تب تک لڑکی کے والد نے اس کی شادی کہیں اور کرنے کا ارادہ کر لیا ۔
لڑکی اور لڑکا طے شدہ رشتے پر ہی شادی کرنا چاہتے تھے۔ ایسے میں لڑکی نے مانک پور تھانے میں شکایت درج کرائی۔ اپنی مرضی کے مطابق طے شدہ رشتے میں شادی کرنے کی بات کہی۔
تھانہ انچارج ریتا سنگھ نے گھر والوں سے بات کی اور کہا کہ دونوں بالغ ہیں اور دونوں کے والدین، اہل خانہ اور مقامی لوگوں کو تھانے بلا کر سمجھایا ۔ فریقین شادی کیلئے راضی ہو گئے۔
پھر کیا تھا ، تھانہ صدر نے تھانے کے شیو مندر میں دونوں کا منڈپ سجایا اور پنڈت کو بلا کر ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کروادی گئی۔ تھانے میں شادی کو دیکھ کر پورے علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ جوڑے کو خوشگوار زندگی کی نیک تمناؤں کے ساتھ رخصت کیا گیا۔ علامتی تصویر۔
دولہا نیرج نے شادی کے بعد کہا کہ لڑکی کے گھر والے شادی کے لیے راضی نہیں تھے۔ لڑکی نے گھر آکر کہا کہ شادی آج ہی کرنی ہے۔ اس کے بعد ہم دونوں تھانے پہنچے اور تھانہ انچارج کو پورا واقعہ بتایا ۔ انہوں نے ہماری شادی کروا دی۔ ہم اس شادی سے کافی خوش ہیں۔ علامتی تصویر۔
ویں دولہن پربھا نے کہا کہ میں اس شادی سے بہت خوش ہوں لیکن بہتر ہوتا کہ اگر میرے گھر والے چھ ماہ پہلے اس شادی کا بندوبست کروا دیتے ۔ آج میں گھر سے نکل کر نیرج کے گھر پہنچی۔ ہم دونوں ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں۔ ہمارا درمیان طویل عرصہ سے معاشقہ تھا۔علامتی تصویر۔

ریلوے اسٹیشن پر بھوک سے تڑپ رہا تھا نوجوان، سماجی کارکنان لے گئے آشرم، جب پتہ چلی حقیقت… کرنے لگے سیلوٹ

وارانسی: اترپردیش کے وارانسی سے ایک چونکا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں ایک ہوٹل میں ایس ایس بی کا ایک جوان مہینوں سے برتن دھو کر اپنی روزی روٹی کما رہا تھا۔ معلومات کے مطابق یہ فوجی جوان 2 سال قبل اپنے گھر سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ نوجوان کا تعلق تمل ناڈو سے ہے اور اس کا نام پربھو بتایا جارہا ہے۔

بتادیں کہ 1 ماہ قبل سماجی کارکن سنجے پال نے کینٹ ریلوے اسٹیشن سے بھوک اور پیاس سے نڈھال ایس ایس بی جوان کو بچایا تھا۔ بچاؤ کے بعد سماجی کارکن سنجے نوجوان کو اپنے آشرم لے گئے۔ فوجی کا طویل عرصے تک آشرم میں علاج ہوتا رہا۔ جب جوان کی حالت بہتر ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ ایس ایس بی آرمی میں کام کر رہا تھا اور سال 2022 میں دماغی حالت بگڑنے کی وجہ سے گھر سے بہت دور نکل گیا تھا۔

سماجی کارکن سنجے نے بتایا کہ جب فوجی جوان پربھو کی حالت بہتر ہو رہی تھی، تب انہوں نے جنوبی ہند کے ایک انسٹی ٹیوٹ میں ارون کمار سے رابطہ کیا اور جوان کے بارے میں معلومات دی۔ جس کے بعد پربھو کے گھر والوں کو اطلاع دی گئی۔

بتادیں کہ ان کی گمشدگی کی رپورٹ 2 سال قبل تمل ناڈو کے ایک پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی تھی۔

8 دن پہلے سجی تھی ڈولی، دولہن کے جوڑے میں بیٹی کو کیا تھا رخصت، مگر لوٹی تو دیکھ کر صدمے میں چلا گیا باپ…

اناؤ: ہر باپ اپنی بیٹی کی شادی بڑے دھوم دھام سے کرتا ہے۔ شادی کے بعد لڑکی بہت سے خواب لے کر اپنے سسرال جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک شادی اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں ہوئی، جہاں ایک باپ نے اپنی بیٹی کو دولہن کے جوڑے میں رخصت کیا، لیکن شادی کے 8ویں دن بیٹی کفن میں لپٹی اپنے والدین کے گھر واپس آگئی ۔ جانئے پورا معاملہ کیا ہے ۔
اناؤ: ہر باپ اپنی بیٹی کی شادی بڑے دھوم دھام سے کرتا ہے۔ شادی کے بعد لڑکی بہت سے خواب لے کر اپنے سسرال جاتی ہے۔ ایسی ہی ایک شادی اتر پردیش کے اناؤ ضلع میں ہوئی، جہاں ایک باپ نے اپنی بیٹی کو دولہن کے جوڑے میں رخصت کیا، لیکن شادی کے 8ویں دن بیٹی کفن میں لپٹی اپنے والدین کے گھر واپس آگئی ۔ جانئے پورا معاملہ کیا ہے ۔
دراصل اناؤ کے گنگا گھاٹ کوتوالی علاقہ جاجمئو امبیڈکر نگر نئی بستی نوری روڈ کے رہنے والے جمن کی 21 سالہ بیٹی چاندنی کی شادی ایک ہفتہ قبل 21 اپریل 2024 کو اخلاق نگر کے رہنے والے ندیم ولد رفیق سے ہوئی تھی۔ علامتی تصویر۔
شادی کے بعد سے ہی سسرال والوں نے لڑکی پر جہیز کے لیے دباؤ ڈالنا اور ہراساں کرنا شروع کردیا۔ نئی نویلی دولہن نے اس کی اطلاع اپنے والدین کو دی۔ انہوں نے اپنے سسرال والوں سے بات کی لیکن وہ نہیں مانے۔ علامتی تصویر۔
گزشتہ رات دیر گئے شوہر اور دیگر افراد نے مل کر نو شادی شدہ خاتون کا گلا دبا کر بے دردی سے قتل کر دیا۔ صبح سسرال والوں نے والدین کو واقعہ کی اطلاع دی۔ علامتی تصویر۔
بتادیں چاندنی کے بھائی منصور نے بتایا کہ اس نے اپنی حیثیت کے مطابق شادی میں جہیز دیا تھا۔ اس کے باوجود الزام ہے کہ سسرال والوں نے بہن سے موٹر سائیکل اور نقدی کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا۔ مطالبہ پورا نہ کرنے پر اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ علامتی تصویر۔
اہل خانہ کا الزام ہے کہ جہیز کا مطالبہ پورا نہ ہونے پر سسرال والوں نے شوہر کے ساتھ مل کر چاندنی کا گلا دبا کر قتل کردیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ صبح انہیں فون آیا کہ ان کی بہن کا انتقال ہوگیا ہے، وہ آکر لاش لے جائیں۔ جس پر وہ اہل خانہ کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے۔ جہاں چاندنی کے ناک اور منہ سے خون نکل رہا تھا۔ یہ دیکھ کر وہ چونک گیا۔ علامتی تصویر۔
انہوں نے اس پر قتل کا الزام لگا کر ہنگامہ کھڑا کر دیا۔ واقعہ کی اطلاع گنگا گھاٹ کوتوالی پولیس کو دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی کوتوالی انچارج رامپھل پرجاپتی بھاری پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے۔ جہاں مائیکہ والوں کی طرف کے لوگوں کو پرسکون کیا گیا۔ علامتی تصویر۔
شادی کے 8 دن بعد ہی نئی نویلی دولہن کی موت کی اطلاع اعلیٰ حکام کو دی گئی۔ جس پر مجسٹریٹ یشونت سنگھ موقع پر پہنچ گئے۔ جہاں ان کی نگرانی میں لاش کو تحویل میں لے کر پنچنامہ کیا گیا اور پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔ علامتی تصویر۔
مقتولہ کے بھائی منصور نے شوہر ندیم، سسر رفیق، ساس آمنہ، نند اجالا اور دیور نعیم کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔ پورے واقعے کے بارے میں سی او سٹی سونم سنگھ نے بتایا کہ ملزم شوہر کو حراست میں لے لیا گیا ہے، مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ علامتی تصویر۔

اناو میں بھیانک سڑک حادثہ، اوورٹیکنگ کرتے وقت بس کو چیرتے ہوئے نکلا ٹرک، 8 کی موت، کئی زخمی

اناؤ : اناؤ-ہردوئی روڈ پر تیز رفتار ٹرک اور ڈگامار بس میں تصادم ہوگیا ۔ تصادم میں بس کے دائیں حصے کے پرخچے اڑ گئے ۔ اوور ٹیک کرتے وقت ٹرک نے بس کو ٹکر مار دی۔ اس حادثے میں 8 افراد کی موت ہو گئی، جب کہ 19 مسافر زخمی ہو گئے۔ حادثہ کا منظر ایسا تھا کہ جس نے بھی دیکھا اس کی روح کانپ اٹھی۔

حادثے کے بعد جب مسافروں کی چیخیں سن کر گاؤں والے بھاگے تو وہ خوفناک منظر دیکھ کر دم بخود رہ گئے۔ بس کی سیٹوں میں لٹکتی ہوئی لاشوں اور مسافروں کو دیکھ کر بھیڑ کانپ اٹھی۔ ڈگامار بس میں 30 سے ​​زائد مسافر سوار تھے۔ پولیس نے راہگیروں کی مدد سے زخمیوں اور جاں بحق افراد کو نکالا۔ حادثے میں 4 مرد اور 2 خواتین موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔

2 مہلوکین سمیت 9 شدید زخمیوں کو کانپور کے ہیلیٹ اسپتال ریفر کیا گیا۔ مزید دو زخمی دوران علاج دم توڑ گئے۔ مرنے والوں کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی متوفی کے لواحقین میں کہرام مچ گیا۔ جبکہ 10 دیگر زخمی افراد اناؤ ضلع اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

حادثے کے بعد ایس پی اناؤ ایس ایس مینا، ایس ڈی ایم اور دیگر افسران موقع پر پہنچ گئے اور تحقیقات کی۔ وہیں ڈی ایم گورانگ راٹھی نے ضلع اسپتال پہنچ کر زخمیوں کا حال دریافت کیا۔ ڈی ایم نے ضلع اسپتال میں ڈاکٹروں کی ٹیم کے ساتھ زخمیوں کے علاج کی ذمہ داری سی ایم او کو سونپی۔

دراصل اتوار تقریبا تین بجے اناؤ-ہردوئی روڈ پر صفی پور کوتوالی علاقے کے جمال الدین پور گاؤں کے سامنے تیز رفتار ٹرک اور ڈگامار بس کے درمیان سیدھی ٹکر ہوئی۔ ڈگگامار بس مسافروں کو لے کر اناؤ سے صفی پور جا رہی تھی اور تیز رفتار ٹرک بنگارمئو سے اناؤ کی طرف آ رہا تھا۔ بس میں 30 سے ​​زائد مسافر سوار تھے۔  مسافروں کی چیخ و پکار سن کر گاؤں والے دوڑے تو وہ خوفناک منظر دیکھ کر ہوش اڑ گئے۔