چترکوٹ : کہا جاتا ہے کہ 'جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی ؟' جی ہاں! ایسا ہی ایک معاملہ چترکوٹ ضلع میں دیکھنے کو ملا ہے جہاں بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ شادی کے لیے تیار تھے لیکن ان کے گھر والے نہیں چاہتے تھے کہ یہ رشتہ ہو۔ پھر کیا تھا، گرل فرینڈ نے تھانے میں شکایت کر دی۔ پولیس نے فریقین کو بلا کر تھانے کو منڈپ بنا دیا دیا۔ پولیس والے شادی کے مہمان بن گئے اور پھر پنڈت کو بلایا گیا اور تھانے میں ہی رسم و رواج کے ساتھ شادی کروادی ۔ یہ شادی ضلع میں بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔

عاشق کے پاس پہنچی لڑکی، کہا: آج ہی شادی کرنی ہے…، پھیرے ہوتے ہی کہا: خوش تو بہت ہوں لیکن…

چترکوٹ : کہا جاتا ہے کہ ‘جب میاں بیوی راضی تو کیا کرے گا قاضی ؟’ جی ہاں! ایسا ہی ایک معاملہ چترکوٹ ضلع میں دیکھنے کو ملا ہے جہاں بوائے فرینڈ اور گرل فرینڈ شادی کے لیے تیار تھے لیکن ان کے گھر والے نہیں چاہتے تھے کہ یہ رشتہ ہو۔ پھر کیا تھا، گرل فرینڈ نے تھانے میں شکایت کر دی۔ پولیس نے فریقین کو بلا کر تھانے کو منڈپ بنا دیا دیا۔ پولیس والے شادی کے مہمان بن گئے اور پھر پنڈت کو بلایا گیا اور تھانے میں ہی رسم و رواج کے ساتھ شادی کروادی ۔ یہ شادی ضلع میں بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔
یہ معاملہ مانک پور تھانہ کے تحت گاؤں درائی چوراہ کیشروا کا ہے۔ ایک عاشق جوڑے نیرج اور پربھا کا معاشقہ چل رہا تھا۔ دونوں ایک دوسرے سے شادی بھی کرنا چاہتے تھے۔ دونوں کا رشتہ بھی طے ہوا تھا۔ شادی اسی سال سردیوں کے موسم میں ہونی تھی، تب تک لڑکی کے والد نے اس کی شادی کہیں اور کرنے کا ارادہ کر لیا ۔
لڑکی اور لڑکا طے شدہ رشتے پر ہی شادی کرنا چاہتے تھے۔ ایسے میں لڑکی نے مانک پور تھانے میں شکایت درج کرائی۔ اپنی مرضی کے مطابق طے شدہ رشتے میں شادی کرنے کی بات کہی۔
تھانہ انچارج ریتا سنگھ نے گھر والوں سے بات کی اور کہا کہ دونوں بالغ ہیں اور دونوں کے والدین، اہل خانہ اور مقامی لوگوں کو تھانے بلا کر سمجھایا ۔ فریقین شادی کیلئے راضی ہو گئے۔
پھر کیا تھا ، تھانہ صدر نے تھانے کے شیو مندر میں دونوں کا منڈپ سجایا اور پنڈت کو بلا کر ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کروادی گئی۔ تھانے میں شادی کو دیکھ کر پورے علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ جوڑے کو خوشگوار زندگی کی نیک تمناؤں کے ساتھ رخصت کیا گیا۔ علامتی تصویر۔
دولہا نیرج نے شادی کے بعد کہا کہ لڑکی کے گھر والے شادی کے لیے راضی نہیں تھے۔ لڑکی نے گھر آکر کہا کہ شادی آج ہی کرنی ہے۔ اس کے بعد ہم دونوں تھانے پہنچے اور تھانہ انچارج کو پورا واقعہ بتایا ۔ انہوں نے ہماری شادی کروا دی۔ ہم اس شادی سے کافی خوش ہیں۔ علامتی تصویر۔
ویں دولہن پربھا نے کہا کہ میں اس شادی سے بہت خوش ہوں لیکن بہتر ہوتا کہ اگر میرے گھر والے چھ ماہ پہلے اس شادی کا بندوبست کروا دیتے ۔ آج میں گھر سے نکل کر نیرج کے گھر پہنچی۔ ہم دونوں ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں۔ ہمارا درمیان طویل عرصہ سے معاشقہ تھا۔علامتی تصویر۔