وزیراعظم نریندر مودی نے ملک میں ای ڈی، سی بی آئی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے غلط استعمال کے الزامات پر کھل کر بات کی۔ (Image:News18)

کیا ای ڈی، سی بی آئی اور خفیہ ایجنسیوں کا غلط استعمال ہورہا ہے؟ جانئے اس سوال پر وزیراعظم مودی نے کیا کہا

PM Narendra Modi Exclusive Interview: نیٹ ورک 18 کے ایڈیٹر ان چیف اور منیجنگ ڈائریکٹر راہل جوشی کو دیئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم نریندر مودی نے ملک میں ای ڈی، سی بی آئی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے غلط استعمال کے الزامات پر کھل کر بات کی۔ یہاں وزیراعظم مودی کے انٹرویو کا ایٹیڈ اقتباس ہے۔

راہل جوشی: ایک اور سوال۔ اس کا جزوی جواب آپ پہلے ہی دے چکے ہیں، اس لئے تو اسے مختصر رکھوں گا۔ اپوزیشن اور کانگریس کا کہنا ہے کہ حکومت ای ڈی، سی بی آئی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ آپ نے کہا ہے کہ ای ڈی آزاد ہے۔ ایک اخبار نے تجزیہ کیا کہ جب 25 اپوزیشن لیڈر بی جے پی میں شامل ہوئے تو ان میں سے 23 کے خلاف مقدمات کو یا تو ختم کر دیا گیا یا پھر ہٹا کر دیا گیا۔

وزیراعظم نریندر مودی: پہلی بات تو یہ ہے کہ ایک بھی کیس نہیں ہٹایا گیا ہے۔ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی وہی ہو گا۔ وہ آزاد ہیں۔ دوسرا، ایسے کتنے کیسز کا تعلق سیاسی قیادت سے ہے؟ صرف 3 فیصد۔ بڑے بڑے بیوروکریٹس بھی جیل میں ہیں۔ یہ ایجنسیاں کیوں بنائی گئیں؟ اگر یہ ایجنسیاں کسی مقصد کے ساتھ بنائی گئی تھیں تو کیا وہ اس مقصد کو پورا نہیں کریں گی؟ ہماری عدالتیں ویسے بھی سپریم ہیں… عدالتیں اس کی جانچ کر رہی ہوں گی۔ اور کرپشن کے معاملے کو ہلکے میں نہ لیں۔ اس پر بحث ہونی چاہئے۔ ایک وقت تھا جب الزامات بھی چیزیں ہلا کر رکھ دیتے تھے اور آج جرم ثابت ہونے کے بعد بھی کچھ لوگ ہاتھ ہلا کر تصویریں بنوا رہے ہیں۔ کیا وہ کرپشن کی تعریف کر رہے ہیں؟ اس پر تنقید ہونی چاہئے۔

کرپشن کو نئی معمولی بات نہیں سمجھی جانی چاہئے ۔ ورنہ ملک کا بڑا نقصان ہو گا۔ یہ بی جے پی بمقابلہ دوسروں کے بارے میں نہیں ہے۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ دھیرے دھیرے ایک ایسا ماحول پیدا ہو رہا ہے جہاں یہ سوچا جا رہا ہے کہ اوہ یہ تو ٹھیک ہے۔ ایسا ہوتا ہے لیکن غریب لوگ مر رہے ہیں۔ ملک کو کرپشن سے پاک کرنا ہے۔ یہ ملک کا عزم ہونا چاہئے۔ میں نظام کو پالیسی پر مبنی بنانے پر یقین رکھتا ہوں۔ ٹیکنالوجی کا استعمال کریں۔

پہلے ایک وزیر اعظم کہتے تھے کہ ایک روپیہ (عوام کی طرف) جاتا ہے، لیکن ان تک صرف 15 پیسے پہنچتے ہیں۔ آج میں کہتا ہوں کہ جب ایک روپیہ باہر جاتا ہے تو پورا 100 پیسہ وہاں پہنچ جاتا ہے – براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر۔ کیسے؟ نظام کو بہتر بنائیں! ہم نے GeM پورٹل شروع کیا، جو بدعنوانی کو کم کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ دوسرا ہمیں معاشرے کو بیدار کرنا ہے۔ معاشرے کو بھی آگاہ کریں کہ کرپشن کسی بھی سطح پر برداشت نہیں کی جا سکتی۔ ملک میں وہ ماحول پیدا ہورہا ہے، لیکن سیاسی لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں ، کوئی ان لوگوں کی حمایت صرف اس لئے کرے گا، کیونکہ وہ ہماری مخالفت کرنا چاہیں گے۔ یہ صحیح نہیں ہے ۔