جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی ۔ فائل فوٹو ۔

اگر کسی سیاسی پارٹی کے دباو میں الیکشن موخر کیا گیا تو اس سے غلط پیغام جائے گا: محبوبہ مفتی

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات 2024 کیلئے دو مرحلوں کی ووٹنگ ہوچکی ہے ۔ اب تیسرے مرحلہ میں کی ووٹنگ 7 مئی کو ہوگی ۔ جموں و کشمیر کی اننت ناگ راجوری لوک سبھا سیٹ کیلئے بھی تیسرے مرحلہ میں ووٹنگ ہوگی ۔ یہاں سے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی بھی امیدوار ہیں ۔ اس درمیان کچھ لیڈروں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر ووٹنگ کی تاریخ آگے بڑھانے کی درخواست کی ہے ۔ اس سلسلہ میں محبوبہ مفتی بھی اپنا موقف ظاہر کیا ہے ۔

نیوز 18 کے ساتھ خاص بات چیت کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ پورے ملک میں الیکشن کمیشن انتخابات کرواتا ہے اور بہت مشکل حالات میں الیکشن کرواتا ہے ۔ یہاں تو ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کچھ لوگوں کا بہانہ ہے اور جو لوگوں کا رجحان دیکھ رہے ہیں پورے کشمیر میں پی ڈی پی کیلئے تو اپنی مشینری، ڈر اور دباو و دیگر چیزوں کا استعمال کرنے کیلئے کچھ و ۔

این سی پی سے اتحاد نہ ہونے پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ بہت غلط ہوا، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے تھا کیونکہ لوگوں کی امیدیں ہم سے جڑی تھیں ، یہ الیکشن کون جیتتا ہے اور کون ہارتا ہے یہ بہت چھوٹی بات ہے ۔ جیسے حالات یہاں ہیں، ایسے میں ہم سب کو متحد ہونے کی بہت ضرورت تھی ، مگر ایسا نہیں ہوسکا ۔

جموں خطہ میں انڈیا اتحاد کی حمایت میں سامنے نہ آنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمارا انڈیا اتحاد کسی انتخابی سیاست پر مبنی نہیں ہے یہ ایجنڈے اور مسائل پر مبنی ہے ۔ مکمل اکثریت کے ساتھ بی جے پی جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ راہل گاندھی جمہوریت کو بچانے کے لئے کھڑے ہیں اور ہم اس خیال کے ساتھ ہیں ۔