Tag Archives: jammu and kashmir

جموں و کشمیر: دہشت گردوں کا خونی کھیل، نشانے پر تھا فوجی جوان، بھائی کا گولی مار کر کیا قتل

جموں : لوک سبھا انتخابات کے درمیان جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ واقعہ کی خبر آرہی ہے۔ راجوری ضلع میں پیر کی شام ایک سرکاری ملازم کو دہشت گردوں نے گولی مار دی، جس کے بعد انہیں اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ سرکاری اہلکار کی شناخت 40 سالہ محمد رازق کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ راجوری کے شاہدرہ شریف علاقہ کے کنڈا ٹوپے گاؤں کے رہنے والے تھے ۔ پولیس نے بتایا کہ پیر کی شام دہشت گردوں نے ان پر کافی قریب سے گولی چلائی۔

واقعے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ایک پولیس افسر نے کہا کہ انہیں (رزاق) کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں وہ شدید زخموں کی وجہ سے دم توڑ دیا۔ دہشت گردوں نے نزدیک سے مقتول پر پستول سے چار گولیاں چلائیں۔ رازق محکمہ سماجی بہبود کے ملازم تھے اور ٹیریٹوریل آرمی کے جوان کے بھائی تھے۔

پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق محمد رازق نماز ادا کرنے کے بعد مسجد سے باہر آرہے تھے۔ پھر چار دہشت گردوں نے انہیں گھیر لیا اور گولی مار کر قتل کر دیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ وادی میں اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے پہلے کشمیر میں بھی اذان کے وقت مسجد میں ایک پولیس اہلکار کا قتل کردیا گیا تھا۔

واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے مقتول کے بھانجے کا رو رو کر برا حال ہے ۔ اس نے بتایا کہ دہشت گردوں کے نشانہ پر ان کے دوسرے مامو تھے جو کہ ٹیریٹوریل آرمی کے جوان ہیں۔ دہشت گرد ان کے پیچھے پڑے ہوئے تھے اور انہیں بار بار دھمکیاں دے رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کے بھائی چھٹی پر گھر واپس آئے تھے، لیکن واقعہ کے بعد سے وہ بھی لاپتہ ہیں۔ پولیس ان کی بھی تلاش میں مصروف ہے۔

Lok Sabha Poll 2024: پہلے مرحلے کےتحت21ریاستوں کی102سیٹوں پرپولنگ جاری، سخت ترین سیکورٹی انتظامات

نئی دہلی :لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں آج یعنی جمعہ (19 اپریل2024)کو ملک کی 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 102 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ 18ویں لوک سبھا انتخابات کا پہلا مرحلہ 19 اپریل سے شروع ہوگیاہے۔ پہلے مرحلے کی پولنگ 21 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 102 حلقوں کا احاطہ کیاجارہاہے۔شمال مشرقی ریاستوں اروناچل پردیش اور سکم میں اسمبلی انتخابات بھی لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے ساتھ 19 اپریل کو منعقد ہورہے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائنز کے مطابق ان سیٹوں کے لیے انتخابی مہم بد ھ کی شام ختم ہو گئی تھی ۔

پہلے مرحلے میں اتر پردیش کی 8، بہار کی 4، مغربی بنگال کی 3، راجستھان کی 12، مدھیہ پردیش کی 6، اتراکھنڈ کی 5، آسام کی 4، میگھالیہ کی 2، منی پور کی 2، چھتیس گڑھ کی 1، اروناچل پردیش کی 2، مہاراشٹر اکی 5، تمل ناڈو کی 39، میزورم کی 1، ناگالینڈ کی 1، سکم کی 1، تریپورہ کی 1، انڈمان اور نکوبار کی 1، جموں و کشمیر کی 1، لکشدیپ کی 1، پڈوچیری کی 1 سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔

 

اتر پردیش کی جن 8 سیٹوں پر ووٹنگ جا ری ہے ان میں سہارنپور، کیرانہ، مظفر نگر، بجنور، نگینہ، مراد آباد، رام پور اور پیلی بھیت کی سیٹیں شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں بہار کی چار سیٹوں پر ووٹنگ ہورہی ہے، ان میں اورنگ آباد، گیا، جموئی اور نوادہ شامل ہیں۔ وہیں مدھیہ پردیش کی چھ لوک سبھا سیٹوں میں چھندواڑہ، بالاگھاٹ، جبل پور، منڈلا، سدھی اور شہڈول کی سیٹیں پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں شامل ہیں۔ مہاراشٹرا کی 6 سیٹوں میں گڑچرولی، چمور، رام ٹیک، چندر پور، بھنڈارہ-گوندیا اور ناگپور لوک سبھا سیٹ پر آج پولنگ ہورہی ہے۔

اس کے ساتھ ہی پہلے مرحلے میں ٹاملنا ڈو کی تمام 39 سیٹوں پر ووٹنگ جاری ہے۔ ٹاملنا ڈو کی 39 سیٹوں میں نیل گری، کوئمبٹور، پولاچی، ڈنڈیگل، کرور، تروچیراپلی، پیرمبلور، ترووالور، چنئی نارتھ، چنئی ساؤتھ، چنئی سنٹرل، ناگاپٹنم، تھنجاوور، سیوا گنگائی، مدورائی، تھینی، سریپرمبدور، کانچی پور، اراکونم، ویلور، کرشناگری، ترونیل ویلی، کنیاکماری، دھرما پوری، ترووننمائی، ارنی، ویلوپورم، کلاکوریچی، سیلم، نامکل، ایروڈ، تروپور، کڈالور، چدمبرم، مائیلادوتھرائی، ویردھونگر، رامناتھ پورم، تھوتھکوڈی اور ٹینکا شامل ہیں۔

 

پہلے مرحلہ کی رائے دہی کیلئے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں ۔لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلہ کیلئے تمام جماعتوں نے جوش خروش اور جذبہ کے ساتھ انتخابی مہم چلائی ۔تمام جماعتوں نے اپنے اپنے امیدواروں کی کامیابی کا بھی دعویٰ کیا ہے ۔

جموں وکشمیر میں پھر ٹارگٹ کلنگ، اننت ناگ میں الیکشن سے ٹھیک پہلے بہار کے مزدور کا گولی مار کر قتل

اننت ناگ : بدھ کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں بہار کے ایک مزدور کا دہشت گردوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے راجا شاہ کو قریب سے گولی مار کر شدید زخمی کر دیا اور انہیں بجبہاڑہ علاقے کے جبلی پورہ میں شدید زخمی کر دیا۔ حکام نے بتایا کہ اسے اسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کی موت ہو گئی۔

واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے محفوظ رکھنے کے بعد معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔


بتادیں آج سے آٹھ دن پہلے یعنی 9 اپریل کو کشمیر میں دہرادون کے ایک ٹورسٹ گائیڈ کا قتل کر دیا گیا تھا۔ رنجیت سنگھ کا شوپیان ضلع کے علاقے پدپاون میں قتل کردیا گیا تھا۔ وہ غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ کشمیر آیا تھا۔ واقعہ کے وقت وہ ایک مقامی ریسٹورنٹ میں ڈنر کر رہا تھا ۔ اس کے بعد چہرے چھپائے دہشت گرد اندر داخل ہوئے اور اس پر فائرنگ کردی۔

گزشتہ سال اکتوبر میں بھی جموں و کشمیر میں دہشت گردوں نے کشمیر میں مہاجر مزدوروں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس وقت پلوامہ میں دہشت گردوں نے اتر پردیش کے رہنے والے مکیش کمار کا گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے نوپورہ علاقے میں پولیس کو ایک تارکین وطن کی لاش ملی تھی۔

تازہ معاملہ اس لیے بھی اہم ہوجاتا ہے کیونکہ اننت ناگ میں 19 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس وقت پورے ضلع میں سیکورٹی کے سخت انتظامات ہیں۔ ایسے میں بھی دہشت گرد اس بڑے جرم کو انجام دینے میں کامیاب رہے۔

آج،کشمیر کےنوجوانوں کےہاتھوں میں پتھرنہیں لیپ ٹاپ ہیں: جموں میں میگاریلی سےامت شاہ کاخطاب

منگل کو جموں میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پتھراؤ اور فائرنگ اب ماضی بن چکی ہے۔ اب ریاست میں دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔امت شاہ نے کہا کہ پی ایم مودی کے 10 سالوں میں سب سے زیادہ فائدہ جموں و کشمیر کو ہوا ہے۔ ایک وقت تھا جب ایسی ر یلیوں کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا۔ پتھراؤ ہوتاتھا، فائرنگ ہوتی تھی، بم دھماکے ہوتے تھے، پاکستان سے ہڑتال کا اعلان ہو تا تھااور پورے جموں و کشمیر پر 370 کا سایہ چھا گیا۔ آج 370 ختم ہو چکا ہے، دہشت گردی اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے اور پتھر برسانے والے نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ ہیں۔

امت شاہ نے کہا، ‘فاروق عبداللہ کہتے تھے کہ نریندر مودی، اگر 10 بار وزیر اعظم بنتے ہیں توبھی آرٹیکل 370 کو نہیں ہٹایا جا سکتا۔ لیکن نریندر مودی نے دوسری میعاد میں ہی جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹا دیا گیا ہے۔ امت شاہ نے محبوبہ مفتی کو گھیرتے ہوئے کہا، ‘محبوبہ کہتی تھیں کہ 370 کو ہٹایا جائے گا تو ترنگے کا ساتھ دینے والا کوئی نہیں ہوگا۔


امت شاہ نے کہا کہ اپنا ووٹ جسے چاہیں دیں لیکن این سی، پی ڈی پی اور کانگریس کو ووٹ نہ دیں۔ یہ تینوں جماعتیں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کے لیے ووٹ مانگ رہی ہیں۔

 

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کسی میں پاکستان کے حق میں نعرے لگانے کی ہمت نہیں ہے۔ ‘بھارت ماتا کی جئے’ کے نعرے ہی سنائی دے سکتے ہیں.انہوں نے کہا کہ NC-PDP کہتی تھی کہ گوجر اور بکروال کے ریزرویشن میں کٹوتی کی جائے گی، لیکن ان کے ریزرویشن میں تبدیلی کیے بغیر پہاڑی برادری کو ریزرویشن دے دیاگیاہے۔

سری نگر: دریائے جہلم میں کشتی ڈوب گئی،6افرادکی موت متعدد لاپتہ، راحت اوربچاؤ کےکام جاری

سری نگر:جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر کے گنڈبل علاقے میں دریائے جہلم میں اسکولی بچوں سے بھری کشتی ڈوب گئی۔ اس حادثے میں کم از کم 4 اسکولی بچوں سمیت 6افراد کی جہلم میں غرقاب ہونے سے موت ہوگئی جب کہ 12 لوگوں کو بچا لیا گیا۔ ان میں سے 3 افراد کو علاج کے لیے سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ کشتی گاندربل سے بٹوارہ جا رہی تھی جس میں بچے اور مقامی لوگ سوار تھے کہ بی بی کینٹ آرمی ہیڈ کوارٹر کے قریب حادثے کا شکار ہو گئی۔ جموں و کشمیر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے بتایا گیا کہ ایس ڈی آر ایف کی ٹیم کو راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سری نگر میں کشتی کے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔اپنے ایک پیغام میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ‘حادثے میں لوگوں کی موت سے مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔ سوگوار خاندانوں کے ساتھ میں اظہارتعزیت کرتا ہوں اور میں خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ انہیں یہ عظیم نقصان برداشت کرنے کی طاقت دے۔ ایس ڈی آر ایف، فوج اور دیگر ایجنسیوں کی ٹیمیں راحت اور بچاؤ کام کر رہی ہیں۔

 

انہوں نے کہا، ‘انتظامیہ مہلوکین کے خاندانوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے اور جو زخمی ہوئے ہیں انہیں طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ میرین کمانڈو (MARCOS) ٹیموں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ میں مسلسل صورتحال پر نظر رکھ رہا ہوں اور میدان میں ٹیم کی رہنمائی کر رہا ہوں۔

 

یادرہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ چند دنوں سے جاری بارش کے باعث جہلم سمیت تمام دریا اور ندی نالوں میں طغیانی ہے۔ اس کے پیش نظر انتظامیہ نے لوگوں سے دریاؤں سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔

انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر کی رپورٹ کے مطابق، موسلا دھار بارش اور نکاسی آب کے ناقص نظام کی وجہ سے پیر کو سری نگر کی بڑی سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔رپورٹ میں مقامی لوگوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خانیار، باباڈیمب، نوہٹہ سمیت شہر کے نشیبی علاقوں کی بیشتر سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔ لوگوں نے کہا کہ شہر کے بالائی علاقوں بشمول بمنہ اور بٹمالو میں بھی یہی صورتحال ہے۔

جموں وکشمیرکوجلدہی ملے گاریاست کادرجہ، یوٹی میں جلدہی ہونگے انتخابات:وزیراعظم نریندر مودی

آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے مہم جاری ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی مہم کے لیے جمعہ (12 اپریل) کو ادھم پور پہنچے۔ اس دوران پی ایم مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس مل جائے گا اور وہ وقت دور نہیں جب مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ادھم پور سے مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کو میدان میں اتارا ہے۔

پی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانگریس کی کمزور حکومتوں نے شاہ پور کنڈی ڈیم کو 10 سال تک التوا میں رکھا۔ اس کی وجہ سے جموں کے دیہات سوکھ گئے تھے۔ کانگریس کے دور میں راوی سے نکلنے والا پانی جو ہمارا حق تھا پاکستان میں جا رہا تھا۔ جب لوگوں کو ان کی حقیقت معلوم ہوئی تو جموں و کشمیر میں اب وہم کا جال نہیں چل رہا ہے۔

 

‘ بدعنوانی میں ملوث افراد پر پر شکنجہ کسا’

انہوں نے کہا کہ ‘گزشتہ 10 سالوں میں ہم نے دہشت گردوں اور بدعنوان لوگوں پر شکنجہ کسا ہے اور اب آنے والے 5 سالوں میں ہم نے اس ریاست کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جانا ہے۔ پچھلے 10 سالوں میں جموں و کشمیر مکمل طور پر بدل گیا ہے۔ ایسا ہوا ہے۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ جموں و کشمیر نے اپنا ارادہ بدل لیا ہے۔

کانگریس اور نیشنل کانفرنس کو نشانہ بناتے ہوئےپی ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اب جموں و کشمیر میں اسکول نہیں جلائے جاتے ہیں، بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس پر خاندانیت کا الزام لگایا اور کہا کہ دونوں پارٹیاں خاندانی ہیں۔ آرٹیکل 370 کے بارے میں پی ایم نے کہا، “آپ کے آشیرواد سے مودی نے 370 کا ملبہ زمین میں گاڑ دیا ہے۔ میں کانگریس کو چیلنج کرتا ہوں کہ 370 کو واپس لائے۔ 370 کی دیوار جموں و کشمیر میں اقتدار کے لیے بنائی گئی تھی۔”

 

یہ ایک مضبوط حکومت بنانے کا انتخاب ہے : پی ایم مودی

وزیر اعظم نے کہا کہ یہ انتخاب ملک میں ایک مضبوط حکومت بنانے کا انتخاب ہے۔ ایک مضبوط حکومت چیلنجوں کے درمیان کام کرتی ہے۔ آج غریبوں کو مفت راشن کی ضمانت ہے۔ 10 سال پہلے کشمیر کے دیہاتوں میں بجلی، پانی اور سڑکیں نہیں تھیں۔ مودی کی گارنٹی کا مطلب ہے گارنٹی کی تکمیل کی گارنٹی ہے۔ آج آپ کے آشیرواد سے مودی نے اپنی ضمانت پوری کر دی ہے۔پی ایم نے کہا کہ آج دہشت گردی، علیحدگی پسندی، سرحد پار سے فائرنگ، پتھراؤ اس الیکشن کے ایشو نہیں ہیں۔ ملک کے کونے کونے میں سنائی دے رہا ہے وہی ایک نعرہ، ایک بار پھر مودی سرکار!

پلوامہ : سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان انکاؤنٹر ، ایک دہشت گرد ہلاک

جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے فاسی پورہ میں جمعرات کو سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان انکاؤنٹر ہوا۔ پولیس، سی آر پی ایف اور فوج کی مشترکہ ٹیم نے دہشت گرد کو مار گرایا ہے۔ مقامی دہشت گرد کے چھپنے کی خفیہ اطلاع پر سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا۔ سیکورٹی فورسز آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے تھے۔اس دوران گھیرا تنگ ہوتا دیکھ کر دہشت گرد نے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں دہشت گرد مارا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس کی لاش برآمد کر لی گئی ہے۔ اس شناخت کی تصدیق کی جا رہی ہے۔ موقع سے اسلحہ، گولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد ہوا ہے۔

اس سے پہلے پیر کو دہشت گردوں نے جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ایک حملے میں ایک غیر مقامی ڈرائیور کو نشانہ بنایا تھا۔ دہشت گرد ریزورٹ کے کمرے میں داخل ہوئے اور ڈرائیور کم گائیڈ کو گولی مار دی۔ زخمی ڈرائیور کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ وہ دو غیر ملکی سیاحوں کو لے کر آیا تھا۔

 

زخمی کی شناخت دہرادون، اتراکھنڈ کے رہنے والے دل رنجیت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ تاریخی مغل روڈ پر پداپاون ہارپورہ میں واقع ایک ریزورٹ میں سیاحوں کے ساتھ ٹھہرے ہوئے تھے۔ یہ ریزورٹ شوپیاں شہر سے صرف تین کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

دو دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی تھی۔بتایاجا رہا ہے کہ پلوامہ میں دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ سیکورٹی فورسز کو شبہ ہے کہ دو دہشت گرد گھیرے میں ہیں۔ ان میں سے ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا ہے۔ دوسرے دہشت گرد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کیا جا رہا ہے۔

دونوں دہشت گرد کسی بڑی سازش کو انجام دینے کی نیت سے پلوامہ میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ اس سے پہلے کہ وہ کوئی واردات کرتے، فوج نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ان کا مقام حاصل کرلیا۔ اس کے بعد فوج اور مقامی پولیس اہلکاروں نے جمعرات کی صبح ہی مشترکہ آپریشن شروع کیا۔

جموں و کشمیر اور لداخ میں شوال کا چاند نظر آگیا، کل ادا کی جائے گی عید الفطر کی نماز

سرینگر: جموں و کشمیر اور لداخ میں شوال المکرم کا چاند نظر آگیا ہے ۔ وہاں عید الفطر کی نماز 10 اپریل بروز بدھ کو ادا کی جائے گی ۔ جموں و کشمیر کے مفتی اعظم ناصر الاسلام نے چاند نظر آنے کا اعلان کیا ہے ۔ بتادیں کہ ہندوستان کے دیگر حصوں میں چاند نظر نہیں آیا ہے ، جس کی وجہ سے دہلی کی جامع مسجد سمیت ملک کی مختلف رویت ہلال کمیٹیوں نے اعلان کیا ہے کہ عید الفطر کی نماز جمعرات کو ادا کی جائے گی ۔

جموں و کشمیر کے مفتی اعظم ناصر الاسلام کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آج مورخہ 29 رمضان المبارک بروز منگل بمطابق 9 اپریل 2024 کو شوال المکرم کا چاند نظر آیا ۔ لہذا شوال المکرم کی پہلی تاریخ بروز بدھ 10 اپریل 2024 مقرر کی جاتی ہے ۔

پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ رمضان المبارک کا مہینہ ہم سے رخصت ہوگیا ہے ، اس مہینہ کی برکتوں سعادتوں سے جو لوگ مالا مال اور رحمتوں سے مزئین ہوئے، وہ قابل صد مبارکباد ہیں ۔ لہذا تمام عالم اسلام کو عید سعید کی مبارک تقریب پر میں اپنی طرف سے اور جموں و کشمیر مسلم پرسنل لا بور ڈ اور مشاورتی علما کی طرف سے دل کی عمیق گہرائیوں سے ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتا ہوں ۔

خیال رہے کہ پاکستان میں  بھی شوال المکرم کا چاند نظر آگیا ہے اور وہاں عید الفطر کی نماز کل یعنی 10 اپریل بروز بدھ کو عید الفطر کی نماز ادا کی جائے گی ۔ پاکستان کی رویت ہلال کمیٹی نے اس کا اعلان کیا ۔ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد نے ملک میں شوال کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا ہے۔

سعودی عرب نے مسئلہ کشمیر پرایسا کیاکہہ دیا، حیران ہوگیاپاکستان،پریشان ہوگئے شہباز شریف

کشمیر کا مسئلہ ایسا ہے کہ پاکستان دنیا کو ہندوستان کے خلاف کرنے کے لیے ایک ملک سے دوسرے ملک کا رخ کرتاہے۔ پاکستان محسوس کرتا ہے کہ ایک اسلامی ملک ہونے کے ناطے کم از کم مسلم عرب ممالک مسئلہ کشمیر پر اس کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ تاہم حال ہی میں عرب دنیا کے اہم ترین ملک سعودی عرب نے کشمیر پر پاکستان کے بجائے ہندوستان کی حمایت کی ہے۔ جس کی وجہ سے پڑوسی ملک میں بے چینی دیکھی جارہی ہے۔

دراصل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اس وقت سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ یہاں انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ دونوں کے درمیان ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں سعودی عرب نے جموں و کشمیر پر ہندوستان کے موقف کی حمایت کی۔ بیان میں اس خلیجی ملک نے کہا کہ نئی دہلی۔اسلام آباد اپنے متنازعہ مسائل کو دو طرفہ بات چیت کے ذریعہ حل کریں۔

کشمیر پر ہندوستان کا موقف کیا ہے؟

جموں و کشمیر کا مسئلہ گزشتہ سات دہائیوں سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کی وجہ بنا ہوا ہے۔ دونوں ممالک اس پر جنگ بھی لڑ چکے ہیں۔ کشمیر پر ہندوستان کا دیرینہ مؤقف رہا ہے کہ یہ دونوں ممالک کا دو طرفہ مسئلہ ہے۔ اس میں کسی تیسرے فریق کی ثالثی یا مداخلت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ امریکہ سمیت کئی ممالک نے بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے لیکن ہندوستان نے ہمیشہ اس سے انکار کیا ہے۔

سعودی عرب نے کشمیر پر کیا کہا؟

سعودی عرب اور پاکستان دونوں نے مکہ کے الصفا پیلس میں شہباز اور ولی عہد کے درمیان ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان پر دستخط کیے۔ بیان میں کہا گیا ہے، “دونوں فریقوں (پاکستان۔سعودی عرب) نے خطے میں امن اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک (ہندوستان۔پاکستان) کے درمیان تصفیہ طلب مسائل، خاص طور پر جموں و کشمیر تنازعہ کو حل کرنے پر اتفاق کیا۔

ہندوستان اور سعودی عرب کی دوستی مضبوط ہوئی ہے۔

ہندوستان اور پاکستان دونوں کے سعودی عرب سمیت عرب ممالک کے ساتھ طویل عرصے سے دوستانہ تعلقات ہیں۔ تاہم، وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت میں نئی ​​دہلی اور ریاض کے درمیان تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔ وہ کئی مواقع پر سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔ مودی نے بطور وزیر اعظم اپنی پہلی میعاد کے دوران 2016 میں ریاض کا دورہ کیا تھا۔ اس کے بعد پی ایم مودی نے اپنی دوسری میعاد میں اکتوبر 2019 میں سعودی عرب کا دورہ کیا۔

جموں و کشمیر میں اس پارٹی سے کانگریس نے کرلیا لوک سبھا انتخابات کیلئے اتحاد، جانئے کس سیٹ سے کون لڑے گا؟

نئی دہلی: آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی اور نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر اور لداخ خطہ میں ایک ساتھ مل کر الیکشن لڑیں گی۔ دونوں جماعتوں کے درمیان اتحاد ہو گیا ہے۔ دونوں جماعتوں نے باضابطہ طور پر پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران اس کا اعلان کیا۔ پریس کانفرنس کے دوران عمر عبداللہ اور کانگریس کی جانب سے سلمان خورشید اور پون کھیرا موجود تھے۔ انڈیا الائنس کے تحت دونوں پارٹیاں ایک ساتھ آئیں گی اور آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو چیلنج کرنے کی کوشش کریں گی۔

آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر میں یہ پہلا لوک سبھا الیکشن ہونے جا رہا ہے۔ 2019 میں عام انتخابات کے فوراً بعد مرکزی حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔ پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے درمیان اتحاد ہوگیا ہے۔ یہ ایک اچھی خبر ہے۔

وہیں عمر عبداللہ نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ آفیشیل طور پر نیشنل کانفرنس اور کانگریس جموں و کشمیر اور لداخ میں مل کر لڑیں گے۔ نیشنل کانفرنس 3 سیٹوں پر اور کانگریس 3 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔

نیشنل کانفرنس نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے دوران ادھم پور، جموں اور لداخ کی سیٹیں کانگریس کو دی ہیں۔ وہیں نیشنل کانفرنس کو اننت ناگ، سری نگر اور بارہمولہ کی سیٹیں ملی ہیں۔ ان انتخابات کے دوران کانگریس سے الگ ہوکر اپنی علاحدہ پارٹی بنانے والے غلام نبی آزاد بھی میدان میں ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران جب پوچھا گیا کہ کیا آزاد کی میدان میں موجودگی سے بی جے پی کو کسی نہ کسی طرح فائدہ پہنچے گا تو اس پر عمر عبداللہ کی جانب سے کہا گیا کہ غلام نبی آزاد بالواسطہ نہیں بلکہ براہ راست بی جے پی کی مدد کررہے ہیں۔ وہ اننت ناگ سے کیوں لڑ رہے ہیں؟