Tag Archives: India

ایران اوراسرائیل کےسفرکولیکرہندوستانی شہریوں کودیاگیا اہم مشورہ، وزارتِ خارجہ نےکہی یہ بات

نئی دہلی:نے حال ہی میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے پیش نظر، حکومت ہند نے ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں لوگوں کو ان دونوں ممالک کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ اب اس ایڈوائزری کو وزارت خارجہ نے تبدیل کر دیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اب ہندوستانی شہری چاہیں تو ان دونوں ممالک کا سفر کرسکتے ہیں۔ تاہم انہیں محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہاں سفر کرنے والے افراد سفارت خانے سے اپنا رابطہ برقرار رکھیں۔

ایران اور اسرائیل سے متعلق ٹریول ایڈوائزری پر میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے، MEA کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، ‘ہم خطے کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم نے یہ بھی دیکھا ہے کہ ایران اور اسرائیل نے کئی دنوں سے اپنی فضائی حدود کھول رکھی ہیں۔ ہم ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ان ممالک کا سفر کرتے ہوئے محتاط رہیں اور ہندوستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہیں۔

ایران کے ساتھ تنازع اس وقت شروع ہوا جب اسرائیل غزہ میں دہشت گرد تنظیم حماس کے ساتھ جنگ ​​میں مصروف ہے۔ مشرق وسطیٰ میں یہ تازہ ترین کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیل نے مبینہ طور پر شام کے شہر دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر حملہ کیا۔ اس حملے میں ایرانی فوج کے اعلیٰ افسران سمیت 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جس کے بعد ایران نے بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا۔ ایران کی جانب سے اسرائیل پر فضائی حملے کیے گئے۔ تاہم اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ تمام میزائل فضا میں ہی مار گرائے گئے۔ پھر اسرائیل سے مبینہ حملے کی خبریں سامنے آئیں۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے اٹھایاگیامسئلہ کشمیر، تو ہندوستان نے سکھایا آداب کاسبق

ہندوستان نے اقوام متحدہ میں ایک بار پھر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ہندوستان نے پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ٹریک ریکارڈ ہر معاملے میں قابل اعتراض ہے۔ اقوام متحدہ میں کلچر آف پیس کے موضوع پر جنرل اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کشمیر، سی اے اے اور ایودھیا میں رام مندر کے معاملے پر ہندوستان کے خلاف بیان بازی کی اور ہندوستان کے خلاف تبصرے کیے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل مندوب روچیرا کمبوج نے پاکستان پر تنقید کی۔

ہندوستان نے پاکستان کوسکھایا آداب کا سبق

روچیرا کمبوج نے کہا، ‘اس اجلاس میں ہم امن کے کلچر کی بات کر رہے ہیں۔ ایسے مشکل وقت میں ہماری توجہ تعمیری بات چیت پر مرکوز ہونی چاہیے۔ ایسے میں ہمیں ایک وفد (پاکستان) کے تبصروں کو نظر انداز کر دینا چاہیے کیونکہ ان میں نہ صرف آداب کی کمی ہے بلکہ ان کا اپنا ٹریک ریکارڈ ہر معاملے میں قابل اعتراض ہے۔ اپنی تباہ کن اور نقصان دہ نوعیت کی وجہ سے وہ ہماری اجتماعی کوششوں کو بھی گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کمبوج نے کہا کہ ہم چاہیں گے کہ یہ وفد احترام اور سفارت کاری کے بنیادی اصولوں پر عمل کرے۔

ہندوستان کے مستقل نمائندے نے کہا کہ ‘دہشت گردی امن کی ثقافت کے خلاف ہے اور یہ ہمدردی، بقائے باہمی جیسی مذہب کی تعلیمات کے بھی خلاف ہے۔ ہمارا ملک یہ مانتا ہے کہ پوری دنیا ایک خاندان ہے اور اقوام متحدہ کی اسمبلی کے تمام ممبر ممالک کو بھی اس بات پر یقین کرنا چاہیے تاکہ امن کے کلچر کو فروغ دیا جا سکے۔ کمبوج نے کہا کہ عالمی چیلنجز بڑھ رہے ہیں۔ بڑھتی ہوئی عدم برداشت، امتیازی سلوک اور مذہب کی بنیاد پر تشدد کے چیلنجز پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ہمیں مقدس مقامات جیسے گرجا گھروں، بدھ مت کے مقامات، گرودواروں، مساجد، مندروں اور یہودی عبادت گاہوں پر حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں ہندو مندروں اور گرودواروں پر حملوں کے واقعات آئے روز سامنے آتے رہتے ہیں۔

کمبوج نے کہا کہ ‘عدم تشدد کا منتر مہاتما گاندھی نے دیا تھا اور یہ آج بھی ہمارے ملک کی بنیاد ہے۔ پاکستان کو آئینہ دکھاتے ہوئے ہندوستان کے نمائندے نے کہا کہ ہندوستان نہ صرف ہندو مت، بدھ مت، جین مت اور سکھ مت کی جائے پیدائش ہے بلکہ اسلام، یہودیت، عیسائیت اور پارسی جیسے مذاہب کی بھی مضبوط بنیاد ہے۔ ہندوستان میں تمام طبقات اور مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو پناہ دینے کی تاریخ ہے ۔

فلسطین کی آزادی کا حامی ہے ہندوستان، اقوام متحدہ میں رکنیت دینے کی حمایت کی، امریکہ نے کی مخالفت

نیویارک: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ دریں اثنا ہندوستان نے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا ہے، جہاں فلسطین کے لوگ اسرائیل کی سلامتی کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے محفوظ سرحدوں کے اندر ایک آزاد ملک میں آزادانہ طور پر رہ سکتے ہیں۔ یہ تبصرہ اقوام متحدہ (یو این) میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق 18 اپریل کو اقوام متحدہ میں رکنیت کیلئے فلسطین کی درخواست پر سلامی کونسل کے ایک مستقل رکن کے ذریعہ ویٹو لگائے جانے کے بعد بدھ کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کمبوج تبصرہ کر رہی تھیں ۔ کمبوج نے امید ظاہر کی کہ مناسب وقت پر فلسطین کی رکنیت پر دوبارہ غور کیا جائے گا اور اقوام متحدہ کا رکن بننے کے لیے فلسطین کی کوششوں کو حمایت ملے گی۔

18 اپریل کو امریکہ نے فلسطین کو ریاست کا درجہ دینے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کو روکنے کے لیے اپنے ویٹو پاور کا استعمال کیا۔ 12-1 کے ووٹ میں ایک امریکی ویٹو اور دو غیر حاضر رہے۔ یو این ایس سی نے قرارداد کا مسودہ منظور نہیں کیا، جو فلسطین کو مکمل اقوام متحدہ رکن ریاست کے طور پر شامل ہونے کی اجازت دینے کے لئے اقوام متحدہ کی وسیع تر رکنیت کے ساتھ ووٹنگ کرانے کیلئے جنرل اسمبلی کی سفارش کرتا ہے۔

کمبوج نے کہا کہ میری قیادت نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ حتمی حیثیت کے مسائل پر دونوں فریقوں کے درمیان براہ راست اور بامعنی بات چیت کے ذریعے حاصل کیا جانے والا دو ریاستی حل ہی دیرپا امن فراہم کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہندوستان دو ریاستی حل کی حمایت کرنے کیلئے پابند ہے ، جہاں فلسطینی لوگ اسرائیل کی سیکورٹی ضرورتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے محفوظ سرحدوں کے اندر ایک آزاد ملک میں آزادی سے رہ سکں ۔

گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش کامعاملہ:وزارتِ خارجہ نےکہا، سنجیدہ معاملے پربے بنیاد الزامات درست نہیں

واشنگٹن: ہندوستان، امریکہ میں سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش کے الزامات کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔تاہم ہندوستان نے، وائٹ ہاؤس نے یہ معلومات دی لیکن فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی تحقیقات اور اس معاملے میں امریکہ کے محکمہ انصاف کی طرف سے دائر فوجداری مقدمے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرن جین پیئر کے تبصرے پیر کے روز میڈیا میں ایک تحقیقاتی رپورٹ کے درمیان سامنے آئے ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ گروپتونت سنگھ پنو کے قتل کی سازش میں امریکہ میں موجود ‘را’ کا ایک افسر وکرم یادیو ملوث تھا اور اس اقدام کی منظوری ہندوستانی خفیہ ایجنسی کے اس وقت کے سربراہ سمنت گوئل نے دی تھی۔ اس معاملے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور الزامات بے بنیاد ہیں

سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنو خالصتان تحریک کے سرکردہ رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور سکھ فار جسٹس (SFJ) کے قانونی مشیر اور ترجمان ہیں۔ ایس ایف جے کا مقصد الگ سکھ ملک کے خیال کو فروغ دینا ہے۔ حکومت ہند نے پنوں کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔ جب واشنگٹن پوسٹ کی خبروں کے بارے میں پوچھا گیا تو جین پیئر نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں اور محکمہ انصاف مجرمانہ سازش کی تحقیقات کررہا ہے۔

 

ہندوستان نے جتائی ناراض

ہندوستان نے منگل کو واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جس میں سکھ علیحدگی پسند رہنما گروپتونت سنگھ پنو کو امریکہ میں قتل کرنے کی مبینہ سازش کی گئی تھی۔ رپورٹ کو “غیرضروری اور غیر مصدقہ” قرار دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا، “امریکی حکومت کی طرف سے مشترکہ سیکورٹی خدشات کو دیکھنے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے تشکیل دی گئی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات جاری ہیں۔” منظم مجرموں، دہشت گردوں اور دیگر کے نیٹ ورکس پر قیاس آرائیاں اور غیر ذمہ دارانہ تبصرے مددگار نہیں ہیں۔

واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے بارے میں پوچھے جانے پر وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کارائن جین پیئر نے کہا کہ ہم نے اس پر مسلسل بات چیت کی ہے اور کئی بار اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، چاہے وہ یہاں وزیر اعظم سے ملاقات میں ہوں یا بیرون ملک کسی بھی ملاقات میں ہوں۔ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔” حکومت ہند نے ہمیں واضح طور پر بتایا ہے کہ وہ اسے سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور اس کی تحقیقات کریں گے۔

یادرہے کہ کہ پنو کے قتل کی مبینہ سازش 18 جون کو کینیڈا کے برٹش کولمبیا صوبے میں خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کی ہلاکت پر مبنی تھی۔ گزشتہ سال 18 جون کو. مغربی ممالک کے حکام کے مطابق وہ مہم بھی یادو سے منسلک تھی۔

واشنگٹن پوسٹ نے یہ بھی رپورٹ کیا کہ دونوں قتل کی سازشیں پاکستان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے درمیان سامنے آئیں، جہاں گزشتہ دو سالوں میں کم از کم 11 سکھ یا کشمیری علیحدگی پسند جلاوطنی میں رہ رہے ہیں اور انہیں دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔ پنوں کیس میں امریکہ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے بارے میں پوچھے جانے پر، ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے گزشتہ ہفتے کہا تھا، “ہم نے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔” کمیٹی امریکہ کی طرف سے ہمارے ساتھ شیئر کی گئی معلومات کو دیکھ رہی ہے کیونکہ یہ ہماری قومی سلامتی پر یکساں طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔

امریکہ نے ہندوستان کو لے کر پھر اگلا زہر… فورا حرکت میں آئی وزارت خارجہ، یوں لگا دی کلاس

نئی دہلی : امریکی محکمہ خارجہ نے منی پور اور ہندوستان کے دیگر حصوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مبینہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ پر ہندوستان کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے اور ہندوستان کی وزارت خارجہ نے اس رپورٹ کو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسے کوئی اہمیت نہیں دیتے ہیں۔

امریکی حکومت کی اس رپورٹ میں منی پور میں نسلی تصادم کے پھوٹ پڑنے کے بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ یہ رپورٹ انتہائی جانبداری پر مبنی ہے اور ہندوستان کے بارے میں خراب سمجھ کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم اس کو کوئی اہمیت نہیں دیتے اور آپ سے بھی ایسا کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ رپورٹ میں انڈین انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے دفتر پر مارے گئے چھاپے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے انڈیا حصے میں مقامی انسانی حقوق کی تنظیموں، اقلیتی سیاسی جماعتوں اور متاثرہ کمیونٹیز نے منی پور میں تشدد کو روکنے اور انسانی امداد فراہم کرنے میں تاخیر کے لیے ملک کی حکومت پر تنقید کی۔ بی بی سی کے دفاتر پر ٹیکس چھاپے کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس حکام کی تحقیقات بے ضابطگیوں سے محرک تھیں۔ حکام نے ان صحافیوں کا سامان بھی تلاش کیا اور ضبط کر لیا جو تنظیم کے مالیاتی عمل میں شامل نہیں تھے۔

2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے الزام لگایا کہ حکومت نے دستاویزی فلم کی نمائش پر پابندی لگانے کے لیے ہنگامی اختیارات کا استعمال کیا تھا، میڈیا کمپنیوں کو ویڈیوز کے لنکس ہٹانے پر مجبور کیا اور دیکھنے والی پارٹیوں کا انعقاد کرنے والے طلبہ مظاہرین کو حراست میں لیا ۔

مشرق وسطی کے اس ملک میں پہلی بارشروع ہوئی ہندی ریڈیو کی نشریات، ہندوستانی سفارت خانے نے دی مبارکباد

کویت میں پہلی بار ہندی میں ریڈیو کی نشریات شروع ہوئی ہیں۔کویت میں موجود ہندوستانی سفارت خانے نے یہ اطلاع دی۔ ہندوستانی سفارت خانے نے کویت ریڈیو پر ہر اتوار کو ایف ایم 93.3 اور AM 96.3 پر ہندی پروگرام شروع کرنے کے لیے کویتی وزارت مواصلات کی تعریف کی ہے۔ ہندوستانی سفارت خانے نے کہا کہ کویت کی طرف سے اٹھایا گیا یہ قدم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کرتے ہوئے، ہندوستانی سفارت خانے نے کہا، کویت میں پہلی بار ہندی ریڈیو کی نشریات شروع ہوئی!ہندوستان کا سفارت خانہ 21 اپریل 2024 سے ہر اتوار (8:30 تا 9 PM) کویت ریڈیو پر FM 93.3 اور AM 96.3 پر ہندی پروگرام شروع کرنے کے لیے کویتی وزارت مواصلات کی ستائش کرتاہے۔ اس قدم سے ہندوستان اور کویت کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

 

ہندوستان، ایک طویل عرصے سے کویت کا تجارتی شراکت دار رہا ہے۔ 2021-2022 میں، دونوں ممالک نے سفارتی تعلقات کی 60ویں سالگرہ منائی۔ 17 اپریل کو کویت میں ہندوستانی سفیر آدرش سویکا نے کویت کے نائب وزیر اعظم شیخ فہد یوسف سعود الصباح سے ملاقات کی۔ اس دوران ہندوستانی سفیر نے کویت کی طرف سے شروع کئے گئے تارکین وطن دوستانہ اقدامات کی بھی تعریف کی۔ کویت میں ہندوستانی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرکے یہ اطلاع دی۔

 

کویت میں ہندوستانی برادری سب سے بڑی تارکین وطن ہے۔یاد رہے کہ کویت میں تقریباً 10 لاکھ ہندوستانی رہتے ہیں۔ اس لحاظ سے یہ ملک کی سب سے بڑی مہاجر کمیونٹی ہے۔ کویت میں ہندوستانیوں کو ترجیحی کمیونٹی سمجھا جاتا ہے۔ انجینئرز، ڈاکٹرز، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس، سائنسدانوں، سافٹ ویئر کے ماہرین، مینجمنٹ کنسلٹنٹ، آرکیٹیکٹس، ٹیکنیشن اور نرسوں جیسے پیشہ ور افراد کے علاوہ ریٹیلرز اور تاجر بھی یہاں رہتے ہیں۔

کیا ایران نے اسرائیل پر حملے کے بارے میں ہندوستان کو بتایا تھا؟ ایرانی سفیر نے کہا…

نئی دہلی : ہندوستان میں ایران کے سفیر ایرج الٰہی نے کہا کہ ایران نے مسافر طیاروں کی حفاظت کو بنائے رکھنے کے لیے 13 اپریل کو اسرائیل پر فضائی حملے کے بارے میں کچھ پڑوسی ممالک کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔ ‘ہندوستان ٹائمز’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ‘حملہ کرنے سے پہلے ہم نے مسافر طیاروں کی حفاظت کو بنائے رکھنے کے لیے ہمسایہ ممالک کو میزائلوں کی اطلاع بھیج دی تھی۔’ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اسرائیل میں آپریشن کے بعد ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے بات کی تھی۔

‘ہندوستان ٹائمز’ کی رپورٹ کے مطابق الہی نے کہا کہ ‘آپریشن کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ہندوستان کے وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فون پر بات کی اور انہیں آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ قابل ذکر ہے کہ 13 اپریل کی رات ایران نے اپنا پہلا حملہ براہ راست اسرائیل کو نشانہ بناتے ہوئے کیا تھا۔ اسرائیل کا دعوی ہے کہ اس نے اپنے اتحادیوں کی مدد سے ایران سے داغے گئے 300 میزائلوں اور ڈرونز میں سے زیادہ تر کو روک کیا اور کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

ایران کا اسرائیل پر حملہ یکم اپریل کو شام کے شہر دمشق میں اس کے قونصل خانے پر حملے کا بدلہ تھا۔ جس میں پاسداران انقلاب ایران کے دو جرنیلوں سمیت سات اہلکاروں کی موت ہوگئی تھی ۔ بعد ازاں 19 اپریل کو جمعہ کی علی الصبح ایرانی شہر اصفہان میں دھماکے کی خبر سامنے آئی۔ امریکی میڈیا نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی۔ حالانکہ اسرائیلی یا ایرانی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

ایرانی سفیر الٰہی نے کہا کہ ہندوستان اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں فعال کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسرائیل نے گزشتہ سات مہینوں میں غزہ کے عوام کے خلاف ہر قسم کے جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور غزہ میں 35000 سے زائد بے گناہ لوگوں کو قتل کیا ہے۔ کیا ایسے جرم کے پیش نظر خاموش رہنا درست ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایران اور ہندوستان کے تعلقات بھی اچھی حالت میں ہیں اور ایران توانائی سمیت تمام شعبوں میں ان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔

Everest Controversy:ایورسٹ فش کری مسالہ کولیکر تنازعہ، سنگاپور نے مارکٹ سے واپس منگوایا اسٹاک

سنگاپور نے ایورسٹ فش کری مسالہ کو واپس منگوانے کا اعلان کیا ہے جو کہ ہندوستان سے درآمد کی جانے والی ایک مشہور پروڈکٹ ہے۔ مسالے میں کیڑے مار دوا ایتھیلین آکسائیڈ کی زیادہ مقدار کا الزام لگا کر اسے بازار سے واپس منگوایاہے۔ یہ قدم ہانگ کانگ کے فوڈ سیفٹی سینٹر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ جس میں مصالحے میں ایتھیلین آکسائیڈ کی زیادہ مقدار کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

سنگاپور فوڈ ایجنسی نے ایک بیان میں کہا، “ہانگ کانگ میں قائم سینٹر فار فوڈ سیفٹی نے ایتھیلین آکسائیڈ کی موجودگی کی وجہ سے ہندوستان سے درآمد کی گئی ایورسٹ فش کری مسالہ کو واپس منگوانے کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔” SFA نے درآمد کنندہ SP Muthiah & Sons Pte کو ہدایت کی ہے کہ وہ مصنوعات کی بڑے پیمانے پر واپسی شروع کریں۔

 

ایتھیلین آکسائیڈ، جو عام طور پر کیڑے مار دوا کے طور پر استعمال ہوتی ہے، کھانے کی مصنوعات میں استعمال کے لیے سختی سے ممنوع ہے۔ SFA نے کہا کہ اس کے استعمال کی سنگاپور کے ضوابط کے تحت مسالوں کی شیلف لائف کو بڑھانے کے لیے اجازت ہے، لیکن ایورسٹ فش کری مسالہ میں اس کا زیادہ ارتکاز صارفین کے لیے ممکنہ صحت کے لیے خطرہ ہے۔

ایس ایف اے نے اپنے بیان میں کہا کہ جن لوگوں نے ان مصنوعات کا استعمال کیا ہے اور وہ اپنی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں انہیں فوری طبی مشورہ لینا چاہیے۔ مزید معلومات کے لیے صارفین کو اس جگہ سے رابطہ کرنا چاہیے جہاں سے انھوں نے اسے خریدا ہے۔ ایورسٹ نے ابھی تک اس واقعہ پر اپنا بیان جاری نہیں کیا ہے۔

پاکستان میں اپنے بچوں کے لیے جدوجہد کررہی ہے ہندوستانی خاتون، شوہر نے پاسپورٹ کر لیا ضبط

اسلام آباد: ہندوستانی شہری فرزانہ بیگم اس وقت پاکستان میں اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے جدوجہد کررہی ہیں۔ فرزانہ نے اپنے آبائی ملک ہندوستان واپس جانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ان کے بچوں کی جان کو خطرہ ہے۔ ممبئی کی رہائشی فرزانہ بیگم نے 2015 میں ابوظہبی میں پاکستانی شہری مرزا مبین الٰہی سے شادی کی۔ بعد ازاں یہ جوڑا 2018 میں پاکستان آیا تھا۔ ان کے سات اور چھ سال کے دو بیٹے ہیں۔ فرزانہ بیگم کا معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب انہوں نے اپنے بیٹوں کی تحویل اور اپنے بیٹوں کے نام پر کچھ جائیداد کے تنازع پر اپنے شوہر کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

فرزانہ نے اپنے شوہر کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ انہوں نے انہیں طلاق دے دی ہے۔ فرزانہ نے کہا کہ اگر مرز امبین الہی نے مجھے طلاق دی ہے تو اس کے لیے سرٹیفکیٹ ہونا چاہیے۔ فرزانہ کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان میں جائیداد کے تنازع کی وجہ سے میری اور میرے بچوں کی جان کو خطرہ ہے۔ میں لاہور کے رحمان گارڈن میں اپنے گھر تک محدود ہوں اور میرے بچے بھوک سے نڈھال ہیں۔ فرزانہ نے اپنے بیٹوں کے بغیر اپنے آبائی ملک جانے سے انکار کر دیا ہے اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ معاملہ حل ہونے تک انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں کچھ جائیدادیں ہیں جو میرے بیٹوں کے نام ہیں۔ میرے اور میرے بچوں کے پاسپورٹ میرے شوہر کے پاس ہیں۔

فرزانہ بیگم مرزا مبین الٰہی کی دوسری بیوی ہیں۔ الٰہی کی پہلے ہی پاکستانی بیوی اور بچے ہیں۔ فرزانہ نے الزام لگایا کہ مرزا مبین انہیں ہندوستان واپس جانے اور اس کی جائیدادوں پر کنٹرول چھیننے کے لیے ڈرانے دھمکانے کی سازش کر رہے ہیں۔ فرزانہ کے وکیل محسن عباس نے کہا کہ ‘مبین الٰہی جھوٹی افواہیں پھیلا رہے ہیں کہ فرزانہ کا ویزا ختم ہو گیا ہے، جب کہ ان کا پاسپورٹ ان کے پاس ہے۔’ فرزانہ نے کہا کہ ‘میں اپنے بیٹوں کے بغیر کبھی ہندوستان واپس نہیں جاؤں گی ۔’

جہاں ایک طرف فرزانہ نے اپنے موقف کے بارے میں آواز اٹھائی ہے تو وہیں دوسری طرف مرزا مبین الہی نے خاموشی اختیار کررکھی ہے اور اس معاملے پر اپنا موقف واضح نہیں کیا ہے۔ فرزانہ نے کہا، ‘میں جانتی ہوں کہ مبین الٰہی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اس عمل میں تاخیر کر رہا ہے کہ میرا ویزا ختم ہو جائے اور میں پاکستان چھوڑنے پر مجبور ہوں۔ لیکن میں اپنے بیٹوں کے بغیر یہاں سے نہیں جاؤں گی۔

ایران یا اسرائیل… کس کے ساتھ کھڑا ہے ہندوستان؟ جنگ ہوئی تو کیا ہے ملک کا ایکشن پلان

نئی دہلی : ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ ایک خوفناک شکل اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایران کے بیلسٹک میزائل حملے کو اپنے آئرن ڈوم کی مدد سے فضا میں ہی تباہ کر دیا۔ ایران اور اسرائیل دونوں ہندوستان کے دوست ممالک ہیں۔ ایسے میں اس جنگ میں ہندوستان کا موقف بالکل غیر جانبدار ہے۔ ہندوستانی حکومت ایک منصوبہ بنا رہی ہے ، جس سے ہندوستان پر جنگ کا اثر نہ پڑے۔ ملک کے کاروبار کے سکریٹری نے پیر کو کہا کہ ہندوستانی حکومت ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازعہ کے اثرات کو پوری طرح سے سمجھنے کے بعد اپنی تجارت پر کسی بھی طرح کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پالیسی فیصلے لے گی۔

ہندوستان کے کاروباری کے سکریٹری سنیل بارتھوال نے صحافیوں کو بتایا  کہ پالیسی میں مداخلت اسی وقت ہوگی جب ہم تاجروں کو پیش آنے والی پریشانیوں کو سمجھیں گے۔ اس مشق کی بنیاد پر جو بھی درکار ہوگا، حکومت یقینی طور پر اس پر غور کرے گی۔ ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا تیل درآمد کرنے والا اور صارف ہے۔ ہم اپنی پیٹرولیم کی خریداری کا ایک بڑا حصہ مشرق وسطیٰ سے درآمد کرتے ہیں۔ پیر کو تیل کی قیمتوں میں کمی آئی ، جس سے بازار نے اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد وسیع تر علاقائی تنازعے کے خطرے کو کم کردیا ۔ ہندوستان نے جمعہ کو اپنے شہریوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ “خطے کی موجودہ صورتحال” کے پیش نظر اگلے نوٹس تک ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کریں۔

مشرقی وسطی ایشیا اور یوروپ تک رسائی کے لیے ایران ہندوستان کا اہم شراکت دار ہے۔ ہندوستان ایران میں چابہار بندرگاہ بنا رہا ہے تاکہ ہندوستان پاکستان کو نظر انداز کرتے ہوئے افغانستان اور وسطی ایشیا کے دیگر ممالک تک پہنچ سکے۔ ایران بھی ہندوستان کا تیل درآمد کرنے والا بڑا ملک ہے۔

اسرائیل ہندوستان کا اچھا دوست ملک ہے۔ 1999 کی کارگل جنگ میں اسرائیل کھل کر ہندوستان کی حمایت میں سامنے آیا تھا۔ دفاعی شعبے میں اسرائیل اور ہندوستان کے درمیان معاہدے ہوئے ہیں، جس کے تحت اسرائیل نے ہندوستان کے ایم ایس ایم ای (مائکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائز) سیکٹر میں اسٹارٹ اپ شروع کرنے میں ہندوستان کی مدد کی ہے۔