Tag Archives: America

امریکہ نے ہندوستان کو لے کر پھر اگلا زہر… فورا حرکت میں آئی وزارت خارجہ، یوں لگا دی کلاس

نئی دہلی : امریکی محکمہ خارجہ نے منی پور اور ہندوستان کے دیگر حصوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مبینہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ اس رپورٹ پر ہندوستان کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے اور ہندوستان کی وزارت خارجہ نے اس رپورٹ کو جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اسے کوئی اہمیت نہیں دیتے ہیں۔

امریکی حکومت کی اس رپورٹ میں منی پور میں نسلی تصادم کے پھوٹ پڑنے کے بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ یہ رپورٹ انتہائی جانبداری پر مبنی ہے اور ہندوستان کے بارے میں خراب سمجھ کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے اپنی ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم اس کو کوئی اہمیت نہیں دیتے اور آپ سے بھی ایسا کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ رپورٹ میں انڈین انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کے دفتر پر مارے گئے چھاپے کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے انڈیا حصے میں مقامی انسانی حقوق کی تنظیموں، اقلیتی سیاسی جماعتوں اور متاثرہ کمیونٹیز نے منی پور میں تشدد کو روکنے اور انسانی امداد فراہم کرنے میں تاخیر کے لیے ملک کی حکومت پر تنقید کی۔ بی بی سی کے دفاتر پر ٹیکس چھاپے کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انکم ٹیکس حکام کی تحقیقات بے ضابطگیوں سے محرک تھیں۔ حکام نے ان صحافیوں کا سامان بھی تلاش کیا اور ضبط کر لیا جو تنظیم کے مالیاتی عمل میں شامل نہیں تھے۔

2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے الزام لگایا کہ حکومت نے دستاویزی فلم کی نمائش پر پابندی لگانے کے لیے ہنگامی اختیارات کا استعمال کیا تھا، میڈیا کمپنیوں کو ویڈیوز کے لنکس ہٹانے پر مجبور کیا اور دیکھنے والی پارٹیوں کا انعقاد کرنے والے طلبہ مظاہرین کو حراست میں لیا ۔

چین اور بیلا روس کی کمپنیوں پر عائد ہوئی پابندی تو کیوں بوکھلایا پاکستان، جانئے وجہ

واشنگٹن/اسلام آباد : تین چینی کمپنیوں اور ایک بیلاروسی کمپنی کو خفیہ طور پر پاکستان کی مدد کرنا بھاری پڑ گیا ہے۔ امریکہ نے ان پر پاکستان کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سمیت بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے ساز و سامان کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے۔ چین پاکستان کا ‘سدا بہار دوست’ ہے۔ وہ پاکستان کے اہم فوجی جدید کاری پروگرام کے لیے ہتھیاروں اور دفاعی ساز و سامان کا اہم سپلائر رہا ہے۔

امریکہ نے جن تین چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کی ہے ان میں ژیان لانگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ، تیانجن کرئیٹیو سورس انٹرنیشنل ٹریڈ اور گرانپیکٹ کمپنی لمیٹڈ شامل ہیں۔ جبکہ بیلاروس کے منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ پر پابندی لگا ئی گئی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے جمعے کے روز کہا کہ یہ کمپنیاں ایسی سرگرمیوں یا لین دین میں ملوث پائی گئی ہیں جنہوں نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں یا ان کی پھیلاو کے ذرائع میں مادی تعاون کیا ہے ۔

امریکی اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ‘ہم ایکسپورٹ کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتے ہیں’ ، کچھ ممالک نے جدید فوجی ٹیکنالوجیز کے لیے لائسنسنگ کی شرائط کو معاف کر دیا ہے۔’ وہ واضح طور پر امریکہ کے ذریعہ ہندوستان جیسے ممالک کو جدید ترین ہتھیاروں کی برآمد کی اجازت دینے کا ذکر کر رہی تھیں ۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ہم نے کئی بار نشاندہی کی ہے کہ برآمدی کنٹرول کے من مانے اطلاق سے بچنے اور متعلقہ فریقوں کے درمیان معروضی میکانزم کے لیے بات چیت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ خالصتا سماجی و اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے ضروری ٹیکنالوجی پر غلط پابندیوں سے بچا جا سکے۔

اسرائیل کے خلاف امریکہ نے ٹیڑھی کی آنکھیں، پہلی بار اٹھائے گا ایسا سخت قدم، نیتن یاہو چراغ پا

تل ابیب : اسرائیلی فوج پر فلسطین کے مغربی کنارے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔ ایسے میں اب یہ خبر ہے کہ امریکہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے ایک یونٹ پر شہریوں کو نشانہ بنانے پر پابندیوں کا اعلان کر سکتا ہے۔ ایکسیو نیوز سائٹ نے ہفتہ کو یہ خبر دی۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیلی فوجی دستے کے خلاف پہلی کارروائی ہوگی۔

اسرائیلی فوج کے اس دستے کا نام نیتزاہ یہودا بٹالین ہے۔ نیوز ویب سائٹ ایکسیو نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ لیہی قوانین کے تحت نیتزا یہودا فوجی امریکی فوجیوں کے ساتھ تربیت نہیں لے پائیں گے یا امریکی فنڈنگ ​​کے ساتھ کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ ان پابندیوں سے بٹالین میں امریکی ہتھیاروں کی منتقلی پر بھی روک لگ جائے گی۔

نیتزاہ یہودا فلسطینیوں کے خلاف تشدد کے حوالے سے کئی دنوں سے تنازعات میں گھری رہی ہیں۔ اس میں 78 سالہ فلسطینی نژاد امریکی شہری عمر اسد کی موت بھی شامل ہے جن کی بٹالین کے سپاہیوں کے ذریعہ حراست میں لیے جانے کے بعد موت ہوگئی تھی ۔ ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق انہیں ہتھکڑیاں لگائی گئیں اور آنکھوں پر پٹی باندھی گئی اور شدید سردی میں باہر چھوڑ دیا گیا جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔

اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو امریکہ کے اس ممکنہ اقدام سے چراغ پا ہیں۔ انہوں نے اس طرح کی کارروائی کو ‘بے تکے پن اور اخلاقی گراوٹ کی انتہا’ قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے ٹویٹ کیا کہ اسرائیل کی دفاعی افواج پر پابندیاں نہیں لگائی جانی چاہئیں! حالیہ ہفتوں میں، میں اسرائیلی شہریوں پر پابندیاں عائد کرنے کے خلاف کام کر رہا ہوں، جس میں امریکی حکومت کے سینئر حکام کے ساتھ میری بات چیت بھی شامل ہے۔

خطرناک میزائل بنانے کی پاکستان کررہا تھا تیاری! امریکہ نے ایسے سکھایا سبق

واشنگٹن : امریکہ نے تین چینی اور ایک بیلاروسی کمپنی پر پاکستان کے میزائل پروگرام کے لیے ساز و سامان کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ جن کمپنیوں پر پابندی لگائی گئی ہے، ان میں منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ، ژیان لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، تیانجن کرئیٹیو سورس انٹرنیشنل ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ اور گرانپیکٹ کمپنی لمیٹڈ شامل ہیں۔ یہ کمپنیاں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور پھیلاؤ میں معاونت کرنے میں مصروف ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق چین میں واقع ژیان لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے فلیمینٹ وائنڈنگ مشینوں سمیت کئی آلات فراہم کئے ہیں۔

اسی طرح چین میں واقع تیانجن کرئیٹیو سورس انٹرنیشنل ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کو اسٹر ویلڈنگ کا سامان فراہم کیا ہے۔ اسے خلائی لانچ گاڑیوں میں استعمال ہونے والے پروپیلنٹ ٹینکوں کی تیاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایک اور چینی کمپنی گرانپیکٹ کمپنی لمیٹڈ نے راکٹ موٹروں کی جانچ کے لیے پاکستان کو سامان فراہم کیا۔ مزید برآں، گرانپیکٹ ، پاکستان کے نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) کو راکٹ موٹروں کی جانچ کے لیے سامان بھی فراہم کرچکا ہے۔

اسی طرح بیلاروس کی کمپنی منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے خصوصی گاڑیوں کی چیسس فراہم کی۔ پاکستان کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) بیلسٹک میزائل لانچ کرنے کے لیے اس کا استعمال کر سکتا ہے۔

امریکہ اور برطانیہ نے ایران کی ڈرون کمپنیوں پر عائد کی نئی پابندیاں، جانئے کیوں؟

واشنگٹن : امریکہ اور برطانیہ نے جمعرات کو ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ تاہم خدشات بڑھ گئے ہیں کہ تہران کا اسرائیل پر بے مثال حملہ مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی جنگ کو بھڑکا سکتا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول نے ایران میں 16 افراد اور دو اداروں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ کمپنیاں 13 اپریل کو اسرائیل پر حملے میں استعمال کئے گئے ڈرونز کے انجن کو بناتی ہیں۔ امریکہ نے اسٹیل کی پیداوار میں شامل پانچ کمپنیوں اور ایرانی کار ساز کمپنی بہمن گروپ کی تین ذیلی کمپنیوں پر پابندیوں کی بھی منظوری دی ہے، جن پر ایران کی فوج اور دیگر گروپوں کو ساز و سامان سے مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔

بہمن کمپنی کا نمائندہ فوری طور پر تبصرہ کے لیے دستیاب نہیں تھا۔ اس کے علاوہ برطانیہ ایران کی ڈرون اور بیلسٹک میزائل کی صنعت سے وابستہ کئی ایرانی عسکری تنظیموں، افراد اور اداروں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ وہیں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے امریکی محکمہ خزانہ کو ایران کی فوجی صنعتوں کو مزید کمزور کرنے والی پابندیوں کو جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے۔

محکمہ خزانہ کی پابندیوں کے علاوہ امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ بنیادی کمرشل گریڈ مائیکرو الیکٹرانکس اشیا تک ایران کی رسائی کو محدود کرنے کے لیے نئے کنٹرول نافذ کر رہا ہے۔ یہ پابندیاں امریکہ سے باہر تیار کی جانے والی اشیا پر لاگو ہوتی ہیں جو امریکی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ہوتی ہیں۔ یہ کارروائی اس ہفتے کے شروع میں امریکی حکام کی جانب سے خبردار کئے جانے کے بعد سامنے آئی ہے کہ وہ خطے میں ایران کی سرگرمیوں کے جواب میں نئی ​​پابندیاں لگانے اور مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے تیار ہیں۔

کیپیٹل ہل کے قانون ساز بھی تیزی سے ایسی قانون سازی کر رہے ہیں جو اسلامی جمہوریہ اور اس کے رہنماؤں کو معاشی طور پر سزا دے گی۔ قابل ذکر ہے کہ اتوار کی علی الصبح اسرائیل پر ایران کا حملہ اس ماہ کے شروع میں شام میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں تھا۔

اسرائیل کے فوجی سربراہ نے پیر کو کہا تھا کہ ان کا ملک ایرانی حملے کا جواب دے گا۔ جب کہ دنیا بھر کے لیڈران تشدد کے چکر سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ جوابی کارروائی کے تئیں آگاہ کر رہے ہیں۔

اسرائیل اور ایران میں جنگ! جانئے کس کی طرف ہیں امریکہ، چین اور روس، کس کا خیمہ کتنا مضبوط

G7 ممالک کے رہنماؤں نے عملی طور پر ملاقات کی اور اسرائیل اور اس کے عوام کے لیے مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا اور اس کی سلامتی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وہائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم جی 7 کے رہنما ایران کے اسرائیل کے خلاف براہ راست اور بے مثال حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ایران نے اسرائیل کی جانب سینکڑوں ڈرون اور میزائلیں داغیں۔ لیکن اسرائیل نے اپنے اتحادیوں کی مدد سے ایران کو ہرا دیا ۔ G7 ممالک میں امریکہ، کینیڈا، اٹلی، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور جاپان کے ساتھ ساتھ یوروپی یونین بھی شامل ہیں۔

اسرائیل کیمپ

1- امریکہ

2- جرمنی

3- جاپان

4- برطانیہ

5- کینیڈا

6- نیٹو

ایران کیمپ

1- روس

2- چین

3- ترکی

4- شام

5- عراق

6- شمالی کوریا

مغربی ایشیا میں خلیج ابل رہی ہے۔ اسرائیل نے اعلان کردیا ہے کہ یہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ ایران نے جس طرح اسرائیل کو براہ راست نشانہ بنایا اور اس پر سینکڑوں میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا، اسرائیل اسے اعلان جنگ سمجھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی حکومت میں ایک کے بعد ایک میٹنگوں کا دور جاری ہے۔ ایران کو کیسے جواب دیا جائے اس پر مسلسل بات ہو رہی ہے کیونکہ اسرائیل خاموش تو نہیں رہ سکتا۔ اسے ایران کی جانب سے اتنے بڑے حملے کا جواب دینا ہے، تاہم ابھی تک یہ طے نہیں ہوا کہ یہ ردعمل کیسا ہوگا اور اس پر کب ایکشن لیا جائے گا۔

اب تک ایران مبینہ طور پر مزاحمت پسند تنظیموں کے پیچھے سے اسرائیل سے پراکسی وار لڑ رہا تھا ۔ اب اس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ براہ راست پنگا لینے کے لیے تیار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اتوار کی صبح تہران نے اسرائیل پر کروز، بیلسٹک اور ڈرون میزائلوں کی بارش کی اور بعد میں یہ دھمکی بھی دی کہ اگر اس نے گستاخی کی تو وہ اسرائیل کو مغربی ایشیا کے نقشے سے مٹا دے گا۔

روس اور امریکہ کو کیسے بیلنس کررہا ہندوستان؟ وزیر خارجہ جے شنکر نے دیا دلچسپ جواب

نئی دہلی : وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے روس کے ساتھ جاری تجارت کے درمیان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو متوازن بنائے رکھنے کے لئے ہفتہ کے روز مزاحیہ انداز میں اپنی تعریف کی اور کہا کہ یہ ہمارے لئے کوئی پریشانی کا سبب نہیں ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب جے شنکر میونخ میں ایک سیکورٹی کانفرنس کے سیشن میں یہ تبصرہ کر رہے تھے تو اسی اسٹیج پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئرباک بھی موجود تھے۔

جے شنکر سے سوال پوچھا گیا کہ ’’ہندوستان روس کے ساتھ تجارت جاری رکھتے ہوئے امریکہ کے ساتھ اپنے بڑھتے باہمی تعلقات کو کس طرح متوازن کر رہا ہے؟‘‘ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ”کیا یہ کوئی مسئلہ ہے، یہ ایک مسئلہ کیوں ہونا چاہئے ؟ میں اتنا اسمارٹ ہوں کہ میرے پاس کئی متبادل ہیں، آپ کو میری تعریف کرنی چاہئے‘‘۔


امریکی وزیر خارجہ بلنکن ان کے پاس بیٹھے تھے۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے سستا روسی تیل خریدنے کے لئے ہندوستان کے موقف اور عزم کا اظہار کیا ہو۔ اس سے پہلے بھی کئی فورمز پر وہ واضح طور پر ہندوستان کا موقف بیان کر چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غیرمقیم ہندوستانیوں کی شادی کارجسٹریشن پاسپورٹ سےلنک کرنےکی تجویز: لاکمیشن

یہ بھی پڑھئے: کسان تنظیموں کابھارت بند،پنچاب۔ہریانہ میں بندکااثر،دہلی میں ٹریفک جام کاسامنا

وہیں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہندوستان کئی دہائیوں سے کہہ رہا ہے کہ مسئلہ فلسطین کا دو ریاستی حل ہونا چاہئے اور اب بڑی تعداد میں ممالک نہ صرف اس کی حمایت کر رہے ہیں بلکہ اسے پہلے سے بھی “زیادہ ضروری” سمجھ رہے ہیں ۔

US Strikes:امریکہ کا انتقام ،عراق اور شام میں بمباری! فضائی حملے میں 85 اڈے تباہ

واشنگٹن: امریکہ نے اپنے تین شہریوں کی ہلاکت کا بدلہ لینا شروع کردیا۔ امریکہ نے اردن میں اپنے فوجیوں پر حملوں اور عراق اور شام میں تشدد کے واقعات کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے۔ امریکہ نے عراق اور شام میں فضائی حملے کر کے ایک اور جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی فضائی حملے میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا (شہری جنگجو) اور ایرانی ‘پاسداران انقلاب’ کی 85 پوزیشنیں تباہ ہو گئیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکہ کے اس جوابی حملے میں تقریباً 18 ایرانی جنگجو (دہشت گرد) مارے گئے ہیں۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور دیگر اعلیٰ امریکی رہنما کئی دنوں سے دھمکی دے رہے تھے کہ امریکہ ملیشیا گروپوں کے خلاف جوابی کارروائی کرے گا اور واضح کیا کہ یہ کوئی ایک حملہ نہیں بلکہ وقت کے ساتھ ساتھ حملوں میں شدت لائی جائیگی۔

دراصل امریکی فوج نے آسمان سے راکٹ، ڈرون اور گولہ بارود کی برسات کر کے عراق اور شام میں تباہی مچا دی۔ امریکہ کی جانب سے تباہ کیے گئے دہشت گردوں کے ٹھکانوں میں بڑی تعداد میں راکٹ، میزائل، ڈرون اور گولہ بارود موجود تھا۔ ایک طرح سے یہ ایران نواز دہشت گردوں کے لانچ پیڈ تھے۔ جمعے کو ہونے والے امریکی حملوں کے بعد جو بائیڈن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ‘امریکہ مغربی ایشیا یا دنیا میں کہیں بھی تنازعات نہیں چاہتا، لیکن جو لوگ ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہیں انہیں یہ جان لینا چاہیے: اگر آپ کسی امریکی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ، ہم جواب دیں گے۔

جو بائیڈن نے گزشتہ اتوار کو کہا تھا کہ اردن میں ایران کی اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) کی حمایت یافتہ دہشت گرد گروپوں کے ڈرون حملے میں تین امریکی فوجی مارے گئے۔ جو بائیڈن نے جمعہ کو کہا، ‘میری ہدایت پر، آج دوپہر، امریکی فوجی دستوں نے عراق اور شام میں ان تنصیبات کو نشانہ بنایا جنہیں آئی آر جی سی اور اس سے منسلک ملیشیا گروپ امریکی افواج پر حملے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ہماری انتقامی کارروائی آج سے شروع ہوئی اور نشاندہی کردہ جگہوں پر اور مناسب اوقات میں جاری رہے گی۔

امریکہ نے کب جوابی کارروائی کی؟
‘یو ایس سینٹرل کمانڈ’ (CENTCOM) کے مطابق مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے (ہندوستانی وقت کے مطابق جمعہ کی رات 2:30 بجے) امریکی کی فوج نے عراق اور شام میں ‘IRGC قدس فورس’ اور اس سے منسلک ملیشیا کے خلاف فضائی حملے شروع کیے۔ امریکی فوجی دستوں نے 85 سے زائد اہداف پر حملے کیے جن میں بہت سے طیارے بھی شامل ہیں جن میں امریکہ سے بھیجے گئے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بمبار طیارے بھی شامل ہیں۔

CENTCOM نے کہا کہ حملے کےاہداف میں کمانڈ اینڈ کنٹرول آپریشن سینٹرز، انٹیلی جنس مراکز، راکٹ اور میزائل اور بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیوں کا ذخیرہ، ملیشیا گروپوں اور ان کے IRGC کےا سپانسروں کی لاجسٹکس اور گولہ بارود کی سپلائی چین شامل ہیں۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ یہ حملے سات مراکز پر کیے گئے جنہیں آئی آر جی سی اور اتحادی ملیشیا امریکی افواج پر حملے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ‘یہ ہماری جوابی کارروائی کا آغاز ہے۔ صدر نے آئی آر جی سی اور اس سے منسلک ملیشیاؤں کو امریکی اور اتحادی افواج پر حملوں کے لیے جوابدہ بنانے کے لیے کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ آسٹن نے کہا، “ہماری پسند کے اوقات اور جگہوں پر حملے کیے جائیں گے۔” ہم مغربی ایشیا یا کسی اور جگہ تنازع نہیں چاہتے لیکن صدر اور میں امریکی افواج پر حملے برداشت نہیں کریں گے۔ ہم امریکہ، اپنی افواج اور اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری کارروائی کریں گے۔

حیران کن: بھائی بہن نے آپس میں کرلی شادی، پیدا ہونے لگے ’بیمار‘ بچے ، بیٹی نے کھولا یہ بڑا راز

بہن بھائی کا رشتہ پوری دنیا میں سب سے پاکیزہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن بعض اوقات ایسی پریشان کن خبریں سامنے آجاتی ہیں جو ان رشتوں پر سوالات کھڑے کردیتی ہیں۔ ایک امریکی لڑکی نے اپنے والدین سے متعلق ایسا ہی ایک سنسنی خیز معاملہ اجاگر کیا ہے۔ خاتون کا دعویٰ ہے کہ اس کے والدین بھائی بہن تھے، جنہوں نے ایک دوسرے سے شادی کرلی۔ ایسے میں ان کے ہونے والے کئی بچے الگ الگ بیماریوں کی وجہ سے مر گئے۔ تاہم خاتون نے یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ ایک مجبوری میں کیا تھا۔ (وینیسا (بائیں جانب) نے پوڈکاسٹر دیوورا رولیف کے شو میں یہ انکشاف کیا ہے)
خاتون کا نام وینیسا ہے جو امریکہ کے شہر اوہائیو کی رہنے والی ہے۔ وینیسا کے مطابق جب وہ 9 سال کی تھی تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کے والدین حقیقی بھائی بہن ہوا کرتے تھے۔ اس دوران وہ تیسری جماعت میں پڑھتی تھی۔ وینیسا نے کہا کہ میں سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط… علامتی تصویر۔(Credit- Canva)
انہوں نے مزید بتایا کہ دراصل میری دادی بہت خوش تھیں، کیونکہ انہیں لگا کہ ان کے بچوں کو سچا پیار مل گیا ہے۔ یہ 1970 کی بات تھی، جب دونوں نے آسانی سے اپنا رشتہ چھپا لیا تھا اور نکاح نامہ بھی حاصل کر لیا تھا۔ والد نے میری ماں کا نام غلط درج کرادیا تھا۔ اس دوران تصدیق بہت آسان تھی، لہذا ان دونوں کو شادی کا لائسنس مل گیا ۔ بعد میں انہیں چرچ سے بھی منظوری مل گئی۔ علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)
دراصل خاتون کے کنبہ کو یقین تھا کہ 1975 میں دنیا ختم ہو جائے گی۔ ایسے میں بھائی بہن کی شادی گھر والوں کی رضامندی سے کروا دی گئی ۔ شروع میں پیدا ہوئے بچوں میں کوئی پریشانی نہیں ہوئی، لیکن 10 سال بعد 1982 میں وینیسا کی والدہ ایک بار پھر حاملہ ہو گئیں۔ پھر اس نے ایک لڑکے کو جنم دیا جو 3 ماہ بعد فوت ہوگیا۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ اس کی موت کا سبب کیا ہے۔ علامتی تصویر۔(Credit- Canva)
وینیسا نے بتایا کہ ہمیں تو بچہ بالکل نارمل نظر آرہا تھا، جب تک کہ میرے والد نے چیخ نہیں کہا کہ بچے کو سانس لینے میں پریشانی ہورہی ہے۔ اس دوران ایمبولینس کے آنے میں بھی کافی وقت لگتا تھا ۔ جب تک ہم اسپتال پہنچتے تب تک بچہ زندہ نہیں بچا ۔ جانچ کے بعد پتہ چلا کہ بچے کو ’واکنگ نیمونیا‘ نام کی بیماری تھی، جو نایاب معاملات میں خطرناک ہوسکتی ہے ۔ علامتی تصویر۔
وینیسا نے بتایا کہ 1973 میں پیدا ہوئی میری بہن کو بھی آنکھوں سے وابستہ بیماری تھی، جو بعد میں ٹھیک ہوگئی ۔ حالانکہ بچوں پر پڑ رہے غلط اثر کو دیکھتے ہوئے بھی میری ماں نو مرتبہ حاملہ ہوئی۔ واکنگ نیمونیا سے متاثر بھائی کے مرنے کے ایک ساتھ کے اندر ہی ماں کو ایک اور بچہ ہوا، جو پانچواں بچہ تھا۔ علامتی تصویر۔ (Photo_canva)
اس کے بعد چرچ کے بزرگوں نے ایک وارننگ جاری کی، جس میں کہا گیا کہ وہ اپنے بھائی کے ساتھ رہ سکتی ہے، لیکن اس سے بچے پیدا کرنا بند کرنا ہوگا۔ حالانکہ اس وارننگ کے دوران اس کی ماں چھٹی مرتبہ حاملہ تھی، جو 1989 میں پیدا ہوا ۔ چھٹا بچہ بھی کئی خامیوں کے ساتھ پیدا ہوا تھا۔ وہ بھی زندہ نہیں رہ سکا ۔ اس کے بعد بھی وہ حاملہ ہوتی رہیں ۔ علامتی تصویر۔
کل سات مرتبہ انہوں نے بچے پیدا کئے، جبکہ دو مرتبہ اسقاط حمل کروایا تھا ، لیکن وینیسا نے یہ نہیں بتایا کہ اس کے کتنے بھائی بہن زندہ بچ گئے اور کتنے کی موت واقع ہوگئی ۔ علامتی تصویر۔

‘ہمارے پاس بم ہے۔۔’نقاب پوش بندوق بردارایکواڈورمیں ٹی وی اسٹوڈیو میں داخل، لائیو شو کے خلاف اعلان جنگ

جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور کے شہر گویاکوئیل میں منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد خانہ جنگی پھوٹ پڑی۔ایکواڈور سے ایک انتہائی سنسنی خیز ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں کچھ بندوق بردار ایک ٹی وی اسٹوڈیو میں داخل ہوئے۔ ان نقاب پوش بندوق برداروں نے وہاں موجود لوگوں اور سیکورٹی فورسز کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق، کچھ لوگ اپنے چہرے ڈھانپے ہوئے شہر گویاکوئیل میں ٹی سی ٹیلی ویژن نیٹ ورک کے سیٹ میں داخل ہوئے اور زور سے چیخنے لگے کہ ان کے پاس بم ہیں۔ اس دوران براہ راست ٹی وی پر فائرنگ کی آوازیں سنائی دیں۔

 

اس دوران بندوق برداروں نے ملازمین کو فرش پر لیٹنے پر مجبور کیا۔جب کہ ایک بندوق بردار کو سر پر بندوق تان کر ملازم کو دھمکیاں دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایک خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ ‘گولی مت مارو، براہ کرم ہمیں گولی نہ مارو’۔یہ واقعہ ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا(Daniel Noboa) کی جانب سے منگل کو ملک کے طاقتور جرائم پیشہ گروہوں کے خلاف فوجی آپریشن کے حکم کے بعد سامنے آیا ہے۔

ایکواڈور میں بدنام زمانہ منشیات فروش گینگ کے سرغنہ جوز ایڈولفو میسیئس کے جیل سے فرار کے بعد امن وامان کی صورتحال خراب ہو گئی۔نوبوا حکومت نے ملک میں 60 دنوں کے لیے ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔

منشیات اسمگلنگ کے جرم میں34 برس کی سزا کاٹنے والے گینگ لیڈر کے قتل کے بعد جرائم پیشہ گینگ نے ٹی وی چینل کے اسٹوڈیو میں گھس کر صحافیوں اور عملے کے ارکان کو یرغمال بنا لیا جبکہ گینگ کی جانب سے یونیورسٹی میں بھی دھاوا بول دیا اور گینگ کی جانب سے شہریوں کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی۔