مغربی ایشیا میں خلیج ابل رہی ہے۔ اسرائیل نے اعلان کردیا ہے کہ یہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔

اسرائیل اور ایران میں جنگ! جانئے کس کی طرف ہیں امریکہ، چین اور روس، کس کا خیمہ کتنا مضبوط

G7 ممالک کے رہنماؤں نے عملی طور پر ملاقات کی اور اسرائیل اور اس کے عوام کے لیے مکمل یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا اور اس کی سلامتی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ وہائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم جی 7 کے رہنما ایران کے اسرائیل کے خلاف براہ راست اور بے مثال حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ایران نے اسرائیل کی جانب سینکڑوں ڈرون اور میزائلیں داغیں۔ لیکن اسرائیل نے اپنے اتحادیوں کی مدد سے ایران کو ہرا دیا ۔ G7 ممالک میں امریکہ، کینیڈا، اٹلی، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور جاپان کے ساتھ ساتھ یوروپی یونین بھی شامل ہیں۔

اسرائیل کیمپ

1- امریکہ

2- جرمنی

3- جاپان

4- برطانیہ

5- کینیڈا

6- نیٹو

ایران کیمپ

1- روس

2- چین

3- ترکی

4- شام

5- عراق

6- شمالی کوریا

مغربی ایشیا میں خلیج ابل رہی ہے۔ اسرائیل نے اعلان کردیا ہے کہ یہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ ایران نے جس طرح اسرائیل کو براہ راست نشانہ بنایا اور اس پر سینکڑوں میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا، اسرائیل اسے اعلان جنگ سمجھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی حکومت میں ایک کے بعد ایک میٹنگوں کا دور جاری ہے۔ ایران کو کیسے جواب دیا جائے اس پر مسلسل بات ہو رہی ہے کیونکہ اسرائیل خاموش تو نہیں رہ سکتا۔ اسے ایران کی جانب سے اتنے بڑے حملے کا جواب دینا ہے، تاہم ابھی تک یہ طے نہیں ہوا کہ یہ ردعمل کیسا ہوگا اور اس پر کب ایکشن لیا جائے گا۔

اب تک ایران مبینہ طور پر مزاحمت پسند تنظیموں کے پیچھے سے اسرائیل سے پراکسی وار لڑ رہا تھا ۔ اب اس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ براہ راست پنگا لینے کے لیے تیار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اتوار کی صبح تہران نے اسرائیل پر کروز، بیلسٹک اور ڈرون میزائلوں کی بارش کی اور بعد میں یہ دھمکی بھی دی کہ اگر اس نے گستاخی کی تو وہ اسرائیل کو مغربی ایشیا کے نقشے سے مٹا دے گا۔