امریکہ اور برطانیہ نے جمعرات کو ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ (Image:AP)

امریکہ اور برطانیہ نے ایران کی ڈرون کمپنیوں پر عائد کی نئی پابندیاں، جانئے کیوں؟

واشنگٹن : امریکہ اور برطانیہ نے جمعرات کو ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ تاہم خدشات بڑھ گئے ہیں کہ تہران کا اسرائیل پر بے مثال حملہ مشرق وسطیٰ میں ایک بڑی جنگ کو بھڑکا سکتا ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول نے ایران میں 16 افراد اور دو اداروں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ کمپنیاں 13 اپریل کو اسرائیل پر حملے میں استعمال کئے گئے ڈرونز کے انجن کو بناتی ہیں۔ امریکہ نے اسٹیل کی پیداوار میں شامل پانچ کمپنیوں اور ایرانی کار ساز کمپنی بہمن گروپ کی تین ذیلی کمپنیوں پر پابندیوں کی بھی منظوری دی ہے، جن پر ایران کی فوج اور دیگر گروپوں کو ساز و سامان سے مدد فراہم کرنے کا الزام ہے۔

بہمن کمپنی کا نمائندہ فوری طور پر تبصرہ کے لیے دستیاب نہیں تھا۔ اس کے علاوہ برطانیہ ایران کی ڈرون اور بیلسٹک میزائل کی صنعت سے وابستہ کئی ایرانی عسکری تنظیموں، افراد اور اداروں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ وہیں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے امریکی محکمہ خزانہ کو ایران کی فوجی صنعتوں کو مزید کمزور کرنے والی پابندیوں کو جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے۔

محکمہ خزانہ کی پابندیوں کے علاوہ امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ بنیادی کمرشل گریڈ مائیکرو الیکٹرانکس اشیا تک ایران کی رسائی کو محدود کرنے کے لیے نئے کنٹرول نافذ کر رہا ہے۔ یہ پابندیاں امریکہ سے باہر تیار کی جانے والی اشیا پر لاگو ہوتی ہیں جو امریکی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ہوتی ہیں۔ یہ کارروائی اس ہفتے کے شروع میں امریکی حکام کی جانب سے خبردار کئے جانے کے بعد سامنے آئی ہے کہ وہ خطے میں ایران کی سرگرمیوں کے جواب میں نئی ​​پابندیاں لگانے اور مستقبل میں ہونے والے حملوں کو روکنے کے لیے تیار ہیں۔

کیپیٹل ہل کے قانون ساز بھی تیزی سے ایسی قانون سازی کر رہے ہیں جو اسلامی جمہوریہ اور اس کے رہنماؤں کو معاشی طور پر سزا دے گی۔ قابل ذکر ہے کہ اتوار کی علی الصبح اسرائیل پر ایران کا حملہ اس ماہ کے شروع میں شام میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں تھا۔

اسرائیل کے فوجی سربراہ نے پیر کو کہا تھا کہ ان کا ملک ایرانی حملے کا جواب دے گا۔ جب کہ دنیا بھر کے لیڈران تشدد کے چکر سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ جوابی کارروائی کے تئیں آگاہ کر رہے ہیں۔