بہن بھائی کا رشتہ پوری دنیا میں سب سے پاکیزہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن بعض اوقات ایسی پریشان کن خبریں سامنے آجاتی ہیں جو ان رشتوں پر سوالات کھڑے کردیتی ہیں۔ ایک امریکی لڑکی نے اپنے والدین سے متعلق ایسا ہی ایک سنسنی خیز معاملہ اجاگر کیا ہے۔ خاتون کا دعویٰ ہے کہ اس کے والدین بھائی بہن تھے، جنہوں نے ایک دوسرے سے شادی کرلی۔ ایسے میں ان کے ہونے والے کئی بچے الگ الگ بیماریوں کی وجہ سے مر گئے۔ تاہم خاتون نے یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ ایک مجبوری میں کیا تھا۔ (وینیسا (بائیں جانب) نے پوڈکاسٹر دیوورا رولیف کے شو میں یہ انکشاف کیا ہے)

حیران کن: بھائی بہن نے آپس میں کرلی شادی، پیدا ہونے لگے ’بیمار‘ بچے ، بیٹی نے کھولا یہ بڑا راز

بہن بھائی کا رشتہ پوری دنیا میں سب سے پاکیزہ سمجھا جاتا ہے۔ لیکن بعض اوقات ایسی پریشان کن خبریں سامنے آجاتی ہیں جو ان رشتوں پر سوالات کھڑے کردیتی ہیں۔ ایک امریکی لڑکی نے اپنے والدین سے متعلق ایسا ہی ایک سنسنی خیز معاملہ اجاگر کیا ہے۔ خاتون کا دعویٰ ہے کہ اس کے والدین بھائی بہن تھے، جنہوں نے ایک دوسرے سے شادی کرلی۔ ایسے میں ان کے ہونے والے کئی بچے الگ الگ بیماریوں کی وجہ سے مر گئے۔ تاہم خاتون نے یہ بھی کہا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ ایک مجبوری میں کیا تھا۔ (وینیسا (بائیں جانب) نے پوڈکاسٹر دیوورا رولیف کے شو میں یہ انکشاف کیا ہے)
خاتون کا نام وینیسا ہے جو امریکہ کے شہر اوہائیو کی رہنے والی ہے۔ وینیسا کے مطابق جب وہ 9 سال کی تھی تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کے والدین حقیقی بھائی بہن ہوا کرتے تھے۔ اس دوران وہ تیسری جماعت میں پڑھتی تھی۔ وینیسا نے کہا کہ میں سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط… علامتی تصویر۔(Credit- Canva)
انہوں نے مزید بتایا کہ دراصل میری دادی بہت خوش تھیں، کیونکہ انہیں لگا کہ ان کے بچوں کو سچا پیار مل گیا ہے۔ یہ 1970 کی بات تھی، جب دونوں نے آسانی سے اپنا رشتہ چھپا لیا تھا اور نکاح نامہ بھی حاصل کر لیا تھا۔ والد نے میری ماں کا نام غلط درج کرادیا تھا۔ اس دوران تصدیق بہت آسان تھی، لہذا ان دونوں کو شادی کا لائسنس مل گیا ۔ بعد میں انہیں چرچ سے بھی منظوری مل گئی۔ علامتی تصویر۔ (Credit- Canva)
دراصل خاتون کے کنبہ کو یقین تھا کہ 1975 میں دنیا ختم ہو جائے گی۔ ایسے میں بھائی بہن کی شادی گھر والوں کی رضامندی سے کروا دی گئی ۔ شروع میں پیدا ہوئے بچوں میں کوئی پریشانی نہیں ہوئی، لیکن 10 سال بعد 1982 میں وینیسا کی والدہ ایک بار پھر حاملہ ہو گئیں۔ پھر اس نے ایک لڑکے کو جنم دیا جو 3 ماہ بعد فوت ہوگیا۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ اس کی موت کا سبب کیا ہے۔ علامتی تصویر۔(Credit- Canva)
وینیسا نے بتایا کہ ہمیں تو بچہ بالکل نارمل نظر آرہا تھا، جب تک کہ میرے والد نے چیخ نہیں کہا کہ بچے کو سانس لینے میں پریشانی ہورہی ہے۔ اس دوران ایمبولینس کے آنے میں بھی کافی وقت لگتا تھا ۔ جب تک ہم اسپتال پہنچتے تب تک بچہ زندہ نہیں بچا ۔ جانچ کے بعد پتہ چلا کہ بچے کو ’واکنگ نیمونیا‘ نام کی بیماری تھی، جو نایاب معاملات میں خطرناک ہوسکتی ہے ۔ علامتی تصویر۔
وینیسا نے بتایا کہ 1973 میں پیدا ہوئی میری بہن کو بھی آنکھوں سے وابستہ بیماری تھی، جو بعد میں ٹھیک ہوگئی ۔ حالانکہ بچوں پر پڑ رہے غلط اثر کو دیکھتے ہوئے بھی میری ماں نو مرتبہ حاملہ ہوئی۔ واکنگ نیمونیا سے متاثر بھائی کے مرنے کے ایک ساتھ کے اندر ہی ماں کو ایک اور بچہ ہوا، جو پانچواں بچہ تھا۔ علامتی تصویر۔ (Photo_canva)
اس کے بعد چرچ کے بزرگوں نے ایک وارننگ جاری کی، جس میں کہا گیا کہ وہ اپنے بھائی کے ساتھ رہ سکتی ہے، لیکن اس سے بچے پیدا کرنا بند کرنا ہوگا۔ حالانکہ اس وارننگ کے دوران اس کی ماں چھٹی مرتبہ حاملہ تھی، جو 1989 میں پیدا ہوا ۔ چھٹا بچہ بھی کئی خامیوں کے ساتھ پیدا ہوا تھا۔ وہ بھی زندہ نہیں رہ سکا ۔ اس کے بعد بھی وہ حاملہ ہوتی رہیں ۔ علامتی تصویر۔
کل سات مرتبہ انہوں نے بچے پیدا کئے، جبکہ دو مرتبہ اسقاط حمل کروایا تھا ، لیکن وینیسا نے یہ نہیں بتایا کہ اس کے کتنے بھائی بہن زندہ بچ گئے اور کتنے کی موت واقع ہوگئی ۔ علامتی تصویر۔