امریکہ نے تین چینی اور ایک بیلاروسی کمپنی پر پاکستان کے میزائل پروگرام کے لیے ساز و سامان کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے۔ فائل فوٹو ۔

خطرناک میزائل بنانے کی پاکستان کررہا تھا تیاری! امریکہ نے ایسے سکھایا سبق

واشنگٹن : امریکہ نے تین چینی اور ایک بیلاروسی کمپنی پر پاکستان کے میزائل پروگرام کے لیے ساز و سامان کی فراہمی پر پابندی لگا دی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ جن کمپنیوں پر پابندی لگائی گئی ہے، ان میں منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ، ژیان لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ، تیانجن کرئیٹیو سورس انٹرنیشنل ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ اور گرانپیکٹ کمپنی لمیٹڈ شامل ہیں۔ یہ کمپنیاں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور پھیلاؤ میں معاونت کرنے میں مصروف ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری اور پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق چین میں واقع ژیان لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے فلیمینٹ وائنڈنگ مشینوں سمیت کئی آلات فراہم کئے ہیں۔

اسی طرح چین میں واقع تیانجن کرئیٹیو سورس انٹرنیشنل ٹریڈ کمپنی لمیٹڈ نے پاکستان کو اسٹر ویلڈنگ کا سامان فراہم کیا ہے۔ اسے خلائی لانچ گاڑیوں میں استعمال ہونے والے پروپیلنٹ ٹینکوں کی تیاری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایک اور چینی کمپنی گرانپیکٹ کمپنی لمیٹڈ نے راکٹ موٹروں کی جانچ کے لیے پاکستان کو سامان فراہم کیا۔ مزید برآں، گرانپیکٹ ، پاکستان کے نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) کو راکٹ موٹروں کی جانچ کے لیے سامان بھی فراہم کرچکا ہے۔

اسی طرح بیلاروس کی کمپنی منسک وہیل ٹریکٹر پلانٹ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے خصوصی گاڑیوں کی چیسس فراہم کی۔ پاکستان کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی) بیلسٹک میزائل لانچ کرنے کے لیے اس کا استعمال کر سکتا ہے۔