Tag Archives: Iran

Israel Attacked Iran:امریکہ کادعویٰ، اسرائیل نےایران پرکیاحملہ، ایرانی شہراصفان کے ہوائی اڈے پردھماکے کی آواز

اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران پر میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ امریکی میڈیا نے یہ اطلاع اعلیٰ امریکی حکام کے حوالے سے دی ہے۔ ایران کے ہوائی اڈے پر زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔ ایران کی فارس نیوز ایجنسی نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی شہر اصفان کے ہوائی اڈے پر دھماکے کی آواز سنی گئی۔ تاہم ابھی تک دھماکے کی وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ایران کے متعدد ایٹمی اڈے صوبہ اصفہان میں واقع ہیں جن میں سے ایران میں یورینیم کی افزودگی کا اہم مرکز بھی یہیں واقع ہے۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کی فضائی حدود میں کئی پروازوں کے روٹس کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ حال ہی میں ایران نے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔ ت

امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف فوجی کارروائیاں کی ہیں لیکن ان کارروائیوں کی وضاحت نہیں کی۔حکام کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے جمعرات کے روز پہلے بائیڈن انتظامیہ کو خبردار کیا تھا کہ اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں حملہ ہونے والا ہے۔سی این این کے مطابق اسرائیلیوں نے اپنے امریکی ہم منصبوں کو یقین دلایا کہ ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ایران کے سرکاری میڈیا نے صرف اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اصفہان صوبے میں ایئر ڈیفنس نے ڈرون پر فائرنگ کی جس سے وہ گر گئے۔تبریز کے ارد گرد فضائی دفاع کے کام کرنے کی ایرانی اطلاعات بھی تھیں۔

 

بعد ازاں ایران کی جانب سے دفاعی بیٹریاں فعال کرنے کی خبر ہے۔ ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ایئر ڈیفنس بیٹریوں کے حوالے سے بتایا کہ جمعہ کی صبح اصفہان شہر کے قریب دھماکوں کی اطلاعات کے بعد فائر کیا گیا۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ایران پر حملہ ہوا یا نہیں تاہم ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔

 

وہیں دوسری جانب اسرائیل نے جمعہ کی صبح سویرے ایران کے خلاف کارروائی کی ہے۔آئی ڈی ایف کے ترجمان نے کہا کہ اس مرحلے پر عوامی تحفظ کی ہدایات میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور اگر مستقبل میں کوئی تبدیلی ہوئی تو عوام اس کی حفاظت کریں گے۔تاہم اسرائیلی فوج نے اب تک ایران پر حملے کی تصدیق نہیں کی ہے۔تاہم بلومبرگ اور سی این این دونوں نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ کو ایک آسنن حملے سے خبردار کیا گیا تھا۔گزشتہ چند منٹوں میں، رائٹرز نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ شمالی اسرائیل میں جمعہ کو صبح سویرے بجنے والے انتباہی سائرن غلط الارم تھے۔

ایران کے اسرائیل پرحملے کےبعدبوکھلاہٹ شکارہواامریکہ، ایران پرنئی پابندیاں عائد کرنے کی کوشش

ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد مغربی ایشیا میں کشیدگی شدت اختیار کرگئی ہے۔ ایران کے اس حملے کی کئی ممالک نے بڑے پیمانے پر مذمت کی ہے۔ تاہم ایران نے اپنے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کا بدلہ لیا ہے۔ ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ وہ ایران پر مزید سخت پابندیاں عائد کرے گا۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں امریکہ، ایران کے میزائل اور ڈرون پروگراموں پر نئی پابندیاں عائد کرے گا اس کے علاوہ اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) اور ایران کی وزارت دفاع کی حمایت کرنے والے اداروں پر بھی نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

سلیوان نے تازہ ترین بیان میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف ایران کے فضائی حملے کے بعد صدر جو بائیڈن، اتحادیوں اور شراکت داروں بشمول G7 اور کانگریس میں رہنماؤں کے ساتھ ایک جامع منصوبہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں امریکہ ایران کو نشانہ بناتے ہوئے کئی قسم کی پابندیاں عائد کرے گا۔ جیک نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں سے بھی توقع رکھتا ہے کہ وہ ایران کے خلاف پابندیاں عائد کریں گے۔ امریکہ مشرق وسطیٰ میں فضائی اور میزائل دفاعی نظام کو مزید مضبوط بنانے اور ایران کے میزائل اور یو اے وی کی صلاحیتوں کی تاثیر کو مزید کم کرنے کے لیےاپنے منصوبہ پر گامز ن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہمارے اتحادی جلد ہی پابندیوں عائد کرنے کے متعلق فیصلے کرینگے۔

 

اپنے تازہ بیان میں جیک سلیوان نے یہ بھی کہا کہ ہم فضائی اور میزائل دفاع کے کامیاب انضمام کو مزید مضبوط اور وسعت دینے کے لیے محکمہ دفاع اور امریکی سینٹرل کمانڈ کے ذریعے کام کر رہے ہیں اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔ اس سے ہمیں پورے مشرق وسطی میں ایران کے میزائل اور UAV صلاحیتوں کی تاثیر کو مزید کم کرنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے ایران پر نئی پابندیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نئی پابندیوں اور دیگر اقدامات کا مقصد ایران کی فوجی صلاحیت اور تاثیر کو روکنا اور کم کرنا ہے۔ وہ اس پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ گزشتہ تین سالوں میں امریکہ نے میزائلوں اور ڈرونز سے متعلق پابندیوں کے علاوہ دہشت گردی سے متعلق 600 سے زائد افراد اور اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں۔

ان میں حماس، حزب اللہ، حوثی اور کتائب حزب اللہ اور بہت سے دوسرے دہشت گرد گروہ شامل ہیں۔ ان پر یہ پابندیاں برقرار رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں اور کانگریس کے ساتھ مل کر ایرانی حکومت کو اس کے مذموم اور غیر مستحکم کرنے والے اقدامات کا جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کارروائی جاری رکھنے سے پیچھے ہٹے گا ۔

اس سے قبل 14 اپریل کو امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے خلاف ایران کے حملوں کے بارے میں اپ ڈیٹ کے لیے قومی سلامتی ٹیم سے ملاقات کی تھی۔ اس سے قبل سنیچر کے روز انہوں نے اسرائیل پر ایرانی ڈرون حملوں کے پیش نظر اپنی قومی سلامتی ٹیم کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔

قدس شریف مسلمانوں کےہاتھ میں ہوگا،عالم اسلام فلسطین کی آزادی کاجشن منائےگا:ایران کےسپریم لیڈرخامنہ ای

ایران کے اسرائیل پر تازہ حملے کے بعد دنیا ایک اور بڑی جنگ کے خطرے سے دوچار ہے۔ ایران نے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے بڑا حملہ کیا تھا جس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل بھی جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔ تاہم ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے تازہ بیان سے دونوں ممالک کے درمیان مزید تصادم کے خدشات کو تقویت مل رہی ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر نے یروشلم میں مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک مسجد الاقصی کے اوپر سے گزرنے والے میزائل کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کی۔خامنہ ای نے ایک اور پوسٹ میں یہ بھی لکھا کہ ‘قدس شریف (یروشلم) مسلمانوں کے ہاتھ میں ہوگا اور عالم اسلام فلسطین کی آزادی کا جشن منائے گا۔’ سپریم لیڈر کی اس پوسٹ سے یہ خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ ایران اسرائیل پر مزید حملے کر سکتا ہے۔

 

اس سے پہلے ایران نے ہفتے کی رات دیر گئے اسرائیل پر حملہ کیا تھا اور اس پر سینکڑوں ڈرون، بیلسٹک میزائل اور کروز میزائل داغے تھے۔ اسرائیل نے کہا کہ ایران نے 170 ڈرونز، 30 سے ​​زیادہ کروز میزائل اور 120 سے زیادہ بیلسٹک میزائل داغے۔ اس کے بعد اتوار کی صبح تک ایران نے کہا کہ حملہ ختم ہو گیا ہے۔ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ‘ارنا’ نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل محمد حسین باقری نے کہا کہ آپریشن ختم ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘ہمارا اسرائیل کے خلاف مہم جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔’

ایران نے اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرونز اور میزائلوں سے فضائی حملے کیے ہیں۔ (Reuters)
ایران نے اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرونز اور میزائلوں سے فضائی حملے کیے ہیں۔ (Reuters)

یکم اپریل کو شام میں ایرانی قونصل خانے پر فضائی حملے میں دو ایرانی جنرلوں کی ہلاکت کے بعد ایران نے بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ ایران نے الزام لگایا تھا کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ تاہم اسرائیل نے اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ دونوں ممالک برسوں سے ایک دوسرے سے لڑتے رہے ہیں، جن میں دمشق حملے جیسے واقعات بھی شامل ہیں، لیکن یہ پہلا موقع ہے جب ایران نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد شروع ہونے والی عشروں کی دشمنی کے بعد اسرائیل پر براہ راست حملہ کیا ہے۔

Iran-Israel War: ایران نے اقوام متحدہ کو دی اسرائیل پر حملے کی اطلاع، 10 پوائنٹس میں جانئے تازہ اپ ڈیٹس

نئی دہلی : جس فوجی تصادم کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا وہ اتوار کو سچ ہو گیا۔ چند روز قبل اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق میں واقع ایرانی ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا تھا۔ جس میں ایران کے اعلیٰ کمانڈر کی موت کی خبر سامنے آئی تھی۔ اس کے بعد تہران نے سنگین نتائج بھگتنے کی وارننگ دی تھی ۔ اب ایران کی یہ وارننگ سچ ثابت ہوگئی ہے۔ ایران نے اسرائیل پر فضائی حملے میں 250 سے زائد میزائلیں داغیں۔ ساتھ ہی درجنوں ڈرونز سے بھی حملے کئے گئے۔

ایران کی جانب سے اسرائیل پر کئے گئے حملے کی 10 خاص باتیں

1- اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل رکن نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو خط لکھ کر اسرائیلی فوجی اڈوں پر فضائی حملے کے بارے میں آگاہ کردیا ہے۔ تہران نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کا حوالہ دیتے ہوئے اسے اپنے دفاع کے حق کے تحت اٹھایا گیا قدم قرار دیا ہے۔

2- ایران نے اسرائیل پر 200 سے زیادہ ڈرون اور میزائل داغے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کو اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی روک دیا گیا اور اسے بے اثر کر دیا گیا۔

3- اسرائیل کو ایرانی حملے سے بچانے کے لیے امریکی اور برطانوی فضائیہ سرگرم ہوگئی ہے۔ ایرانی حملے کو ناکام بنانے کی کوششیں بھی تیز کر دی گئی ہیں۔

4- کہا جاتا ہے کہ جنوبی اسرائیل میں واقع فوجی اڈے کو ‘معمولی’ نقصان پہنچا ہے۔ اسرائیل کے میزائل ڈیفنس سسٹم کو فعال کر دیا گیا ہے۔

5- فی الحال ایرانی حملے میں اسرائیل میں کسی کے مارے جانے کی کوئی خبر نہیں ہے۔ تفصیلی رپورٹ کا انتظار ہے۔

6- ایران کے فضائی حملے کے پیش نظر خطے کے تمام ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ فضائی دفاعی نظام کو بھی ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

7- اسرائیل کے مغربی اتحادیوں اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے ایران کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

8- امریکہ پوری طرح اسرائیل کی حمایت میں اتر آیا ہے۔ اس سے پہلے صدر جو بائیڈن نے ایران کو حملے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

9- اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ اہم اجلاس اتوار کو ہوگا۔

10- ایران کے فضائی حملے کے بعد ہلچل مزید تیز ہو گئی ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ بدلہ لے گا۔

Iran Attacked on Israel: ایران نےاسرائیل پردرجنوں ڈرون اورمیزائل داغے،IDFنےبھی کی تصدیق

تہران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) کے مطابق، ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرون اور میزائل داغے ہیں۔IRGC نے سنیچر کے روز کہا کہ اس نے “True Promise” آپریشن کے تحت ڈرون اور میزائل داغے ہیں، اور مزید کہا کہ یہ اقدام “اسرائیلی جرائم” کی سزا کا حصہ ہے۔فوجی ذرائع نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ شام نے اسرائیلی حملے کی صورت میں دارالحکومت دمشق اور بڑے اڈوں کے ارد گرد اپنے روسی ساختہ پینٹسیر زمین سے فضائی دفاعی نظام کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے۔

ادھر عراق، اردن، لبنان اور اسرائیل نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کر دیا۔یہ پیشرفت شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے میں IRGC کے سات ارکان کی ہلاکت کے تقریباً دو ہفتے بعد ہوئی ہے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان، ڈینیئل ہاگری نے سنیچر کے روز دیر رات کہا، “ایران نے اپنی سرزمین سے اسرائیل کی سرزمین کی طرف UAVs [بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں] لانچ کی ہیں۔”

سوشل میڈیا سائٹ X پر ایک آپریشنل اپ ڈیٹ میں، IDF نے کہا، “ایران نے کچھ دیر پہلے اسرائیل کی طرف اپنی سرزمین کے اندر سے UAVs لانچ کیے تھے۔””آئی ڈی ایف ہائی الرٹ پر ہے اور آپریشنل صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔””آئی اے ایف کے لڑاکا طیاروں اور اسرائیلی بحریہ کے جہازوں کے ساتھ آئی ڈی ایف فضائی دفاعی صف ہائی الرٹ پر ہے جو اسرائیلی فضائی اور بحری خلا میں دفاعی مشن پر ہیں۔ IDF تمام اہداف کی نگرانی کر رہا ہے۔

“ہم ہائی الرٹ اور تیاری پر ہیں،” انہوں نے ایک ٹیلیویژن خطاب میں مزید کہا کہ ڈرونز کو اسرائیل کی فضائی حدود تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔اسرائیل یکم اپریل کو دمشق پر حملے کے بعد سے سخت چوکسی پر ہے، حالانکہ اس نے ممکنہ حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ایران نے بدلہ لینے کا وعدہ تھا جس کے بعد جوابی حملہ متوقع تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سنیچر کے روز کہا کہ اسرائیل ’ایران سے براہ راست حملے‘ کے لیے تیار ہے۔وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ اسرائیل ایران اور خطے میں اس کے اتحادیوں کی طرف سے اپنے خلاف “منصوبہ بند حملے کی قریب سے نگرانی کر رہا ہے”۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران نے ہفتہ 13 اپریل کی رات اسرائیل کی جانب درجنوں ڈرونز بھیجے۔

سوشل میڈیا پلاٹ فارمX پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ملک اور اس کی مسلح افواج کو یقین دلایا کہ وہ دفاعی اور جارحانہ طور پر کسی بھی صورت حال کے لیے تیار ہیں۔

 

ایسوسی ایٹڈ پریس کی خبر کے مطابق، اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ ڈرونز کو یہودی ریاست میں اپنے مطلوبہ اہداف تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔چینل 12 ٹی وی کی خبروں سے انٹرویو کرنے والے ایک ماہر، ریٹائرڈ جنرل آموس یادلن نے کہا کہ ڈرون 20 کلو گرام بارودی مواد سے لیس تھے اور اسرائیل کا فضائی دفاع انہیں مار گرانے کے لیے تیار ہے ۔

کویت نیوز ایجنسی (KUNA) کی رپورٹ کے مطابق، کویت نے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام ایئر لائن کی پروازوں کو کشیدگی والے علاقوں سے ہٹا کر احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کیا ہے۔طویل متوقع حملہ اسرائیل کی جانب سے پیر یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت کو نشانہ بنانے کے بعد ہوا ہےجس کے نتیجے میں IRGC کے سات ارکان سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

 

ہندوستان ، فرانس، پولینڈ، برطانیہ اور روس سمیت ممالک نے اپنے شہریوں کو مشرق وسطیٰ کے خطے کا سفر کرنے سے خبردار کیا ہے، جو کہ غزہ میں جنگ کے باعث پہلے ہی کشیدہ ہے، جو اب ساتویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے۔

17 ہندوستانیوں کی رہائی کیلئے ایران کے رابطے میں ہندوستان، پاسداران انقلاب کے کمانڈوز نے ایسے کیا تھا جہاز پر قبضہ

نئی دہلی: ایران کی فوج کے ذریعہ ضبط کئے گئے اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک مال بردار جہاز پر 17 ہندوستانی شہری سوار ہیں ۔ سرکاری ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے۔ یہ پیش رفت ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں ہوئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان اپنے شہریوں کی حفاظت اور جلد از جلد رہائی کو یقینی بنانے کے لئے سفارتی ذرائع سے تہران اور نئی دہلی دونوں مقامات پر ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔

ایران نے بحری جہاز کو قبضے میں لینے کا قدم اس اندیشہ کے بڑھنے کے درمیان اٹھایا کہ تہران 12 روز پہلے شام میں ایرانی قونصلیٹ پر ہوئے حملے کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیلی علاقے پر حملہ کر سکتا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ مال بردار جہاز ایم ایس سی ایریز ایران نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ جہاز پر 17 ہندوستانی شہری سوار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تہران اور دہلی دونوں میں سفارتی چینلز کے ذریعے ایرانی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ہندوستانی شہریوں کی حفاظت اور جلد از جلد رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے نیم فوجی دستے پاسداران انقلاب نے ہفتے کی صبح جہاز کو اس وقت ضبط کر لیا جب وہ آبنائے ہرمز سے گزر رہا تھا۔

بتایا جا رہا ہے کہ ایران کے نیم فوجی دستے پاسداران انقلاب کے کمانڈوز ہفتے کے روز آبنائے ہرمز کے قریب ہیلی کاپٹر کی مدد سے ایک مال بردار جہاز پر اترے اور اسے قبضے میں لے لیا۔ اسرائیل کے ایک ارب پتی کاروباری سے تعلق رکھنے والے اس جہاز پر عملے کے 25 ارکان میں 17 ہندوستانی ہیں۔

مشرق وسطیٰ کو اس ماہ کے شروع میں شام میں ایرانی قونصل خانے کی عمارت پر مشتبہ اسرائیلی حملے پر ایرانی جوابی کارروائی کے خطرے کا سامنا ہے۔ اس حملے میں پاسداران انقلاب کے ایک سینئر افسر سمیت 12 افراد کی موت ہوگئی تھی ۔ غزہ پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ چھٹے مہینے میں داخل ہو گئی ہے اور پورے خطے میں دہائیوں پرانی کشیدگی کو مزید گہرا کر رہا ہے۔

لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ اور یمن میں حوثی باغی بھی لڑائی میں شامل ہیں۔ اب کوئی بھی نیا حملہ تنازع کا دائرہ وسیع کر کے اسے ایک وسیع علاقائی جنگ میں تبدیل کر دے گا۔

ایران ۔ اسرائیل میں جنگ کی آہٹ! ایئرانڈیا کی فلائٹ نے بدلا روٹ، لینا پڑ رہا طویل راستہ

نئی دہلی : اپریل کے اوائل میں شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر مبینہ اسرائیلی حملے کے بعد ایران کی طرف سے جوابی کارروائی کی دھمکی کے بعد مغربی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے ایئر انڈیا کی پروازیں احتیاطی تدابیر کے طور پر ایرانی فضائی حدود سے گریز کر رہی ہیں۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق ہفتے کی صبح نئی دہلی سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز نے ایرانی فضائی حدود سے بچنے کے لیے طویل راستہ اختیار کیا۔

خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ایرانی فضائی حدود سے بچنے کے لیے ایئر انڈیا Lufthansa اور قنطاس سے جڑ گئی ہے۔ آسٹریلیائی کیریئر کنٹاس نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ ایرانی فضائی حدود سے بچنے کے لیے پرتھ اور لندن کے درمیان اپنی طویل فاصلے کی پروازوں کو ری ڈائریکٹ کرے گا۔ قنطاس کے ترجمان نے کہا کہ اگر مسافروں کی بکنگ میں کوئی تبدیلی ہوتی ہے، تو ہم ان سے براہ راست رابطہ کریں گے۔ ۔

جرمن ایئرلائن Lufthansa اور اس کی ذیلی کمپنی آسٹریائی ایئرلائنز نے بھی اپنی پروازوں کا روٹ تبدیل کر دیا ہے اور تہران سے آنے اور جانے والی پروازوں پر پابندی بڑھا دی ہے، کیونکہ ایران نے اسرائیل کو جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی اور امریکی حکام نے خبر رساں اداروں کو بتایا تھا کہ اسرائیل پر کسی بھی وقت حملہ کیا جا سکتا ہے۔ Lufthansa کے ترجمان نے جمعہ کو کہا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر، Lufthansa تہران سے اپنی پروازیں جمعرات 18 اپریل تک معطل کر رہی ہے۔ ایئرلائن اب ایرانی فضائی حدود استعمال نہیں کر رہی ہے۔

امریکہ نے جمعہ کو کہا تھا کہ اسرائیل کے لیے ایرانی خطرہ اب بھی زیادہ ہے اور اس کے صدر جو بائیڈن نے تہران سے کہا کہ وہ خطے میں اس کے سب سے مضبوط اتحادی پر حملہ کرنے سے باز رہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ شام میں حملے کے جواب میں ایران کسی بھی وقت اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔

اسدالدین اویسی نےمرکزی حکومت کوبنایانشانہ، وزارت خارجہ کی جانب سے ایڈوائزری جاری کر نے پراٹھائے سوال

لوک سبھا انتخابات سے پہلے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کئی مسائل پر بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایاہے۔ انہوں نے میڈیاسے حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی امیدوار کے خلاف جعلی ووٹوں کے الزامات ،سی اے اے اور وزارت خارجہ کی جانب سے ہندوستانیوں کو ایران اور اسرائیل کا سفر کرنے سے روکنے کے لیے ایڈوائزری جاری کرنے جیسے مسائل پر میڈیا سے بات کی۔

اسد الدین اویسی نے شہریت (ترمیم) ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔ مرکز میں حکمراں جماعت کو نشانہ بناتے ہوئے، اویسی نے کہا کہ بی جے پی نے ایک غیر آئینی قانون CAA بنایا ہے۔اسے ذات پات کی بنیاد پر بنایا گیا ہے جو کہ برابری کے حق کے خلاف ہے۔ میں نے پارلیمنٹ میں شہریت (ترمیمی) ایکٹ کی کاپی پھاڑ دی۔ ہم سی اے اے کے خلاف تھے اور ہیں۔

 

تلنگانہ میں کانگریس سے اتحاد کے بارے میں اسدالدین اویسی نے کہا کہ وہ ریاست میں کسی کے ساتھ اتحاد میں نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، “اتر پردیش میں ہم نے پی ڈی ایم تشکیل دی ہے۔ تلنگانہ میں ہم نے کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔ ہمیں اپنے کام پر یقین ہے اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے امیدوار جیت جائیں گے۔

 

اویسی نے بی جے پی امیدوار کے خلاف فرضی ووٹنگ کے الزامات پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔اسدالدین اویسی نے حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا جانب سے جعلی ووٹنگ کے الزامات پر بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہر سال جنوری میں ناموں کی شمولیت کا عمل ہوتا ہے، اس کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے فہرستیں جاری کی جاتی ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات سے پہلے ووٹرز کی حتمی فہرست جاری کی جاتی ہے۔ ناموں کو ہٹانا اور شامل کرنے میں میرا کیا کردار ہے؟

 

اب اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ اس کے پیش نظر مرکزی وزارت خارجہ کی جانب سے ہندوستانیوں کو ایران اور اسرائیل جانے سے روکنے کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ مجلس اتحادالمسلمین کے سربراہ نے اس پر میڈیا سے کہا، “میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت ہند اور اسرائیل کی حکومت نے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب نریندر مودی کی حکومت نے تب 6000 ملازمین کو اسرائیل بھیجا تھا۔ اسرائیل کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کر کے انہیں اسرائیل بھیجا گیا اور اب وہ ایڈوائزری جاری کر رہے ہیں۔ اویسی نے مزید کہا کہ پی ایم مودی کو ان 6000 ملازمین کو جلد ہندوستان واپس لانا چاہئے۔

Iran Vs Israel:امکانی جنگ کے خطرے کےدرمیان امریکہ نے تعینات کیےجنگی جہاز، ایرانی حملے کوبنایا جائیگاناکام؟

اسرائیل حماس جنگ کے ساتھ ساتھ اب اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کا خطرہ بھی منڈلا رہا ہے۔ اسرائیل اس حملے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ درحقیقت حال ہی میں شام میں ایران کے قونصلیٹ پر حملہ ہوا تھا۔ اس میں دو ایرانی جنرل مارے گئے۔ جس کی وجہ سے ایران برہم ہے اور اس نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے۔ ایران نے جوابی کارروائی کا بھی انتباہ دیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امکان ہے کہ ایران کسی بھی وقت اسرائیل پر حملہ کرسکتاہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں ایران کی جانب سے یہودی سرزمین پر ڈرون اور میزائل حملوں کا امکان ہے۔ ایران کے پاس بیلسٹک اور کروز میزائل ہیں جو اس کی سرحدوں سے 2000 کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

 

امریکہ نے بحیرہ روم میں ایک بحری ڈسٹرائر تعینات کردیا ہے

امریکہ نے اسرائیل کو بچانے کے لیے مدد بھیجی ہے۔ امریکہ نے بحیرہ روم میں اپنا بحری ڈسٹرائر تعینات کر دیا ہے۔ یو ایس ایس کارنی بھی ہے، جسے بحیرہ احمر میں حوثی ڈرونز اور اینٹی شپ میزائلوں کو روکنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔ امریکہ نے خطے میں جنگ کو روکنے کے لیے اپنی سفارتی کوششوں کو بھی شدت لائی ہے۔ امریکہ سوئس چینلز کے ذریعے ایران کو مسلسل پیغامات بھیج رہا ہے۔ بائیڈن نے امریکی سینٹرل کمانڈ کے افسر جنرل مائیکل کوریلا کو بات چیت کے لیے اسرائیل بھیجا ہے۔

 

کیا مسئلہ ہے؟

یکم اپریل کو شام میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ کیا گیا۔ جس کی وجہ سے سفارت خانے کا ایک حصہ مکمل طور پر منہدم ہوگیا۔ اسی دوران دو اعلیٰ ایرانی فوجی جرنل اور پانچ دیگر افسران بھی مارے گئے۔ ایران اس حملے کا الزام اسرائیل پر لگا رہا ہے۔ ایران نے جوابی کارروائی کا بھی انتباہ دیا ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بدھ کو خبردار کیا کہ اسرائیل کو سزا ضرور ملنی چاہیے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ اگر ایران نے حملہ کیا تو ہم سخت جواب دیں گے۔

ایران۔امریکہ آمنے سامنے: قطر اورکویت سے امریکہ کولگابڑا جھٹکا، ایئربیس کو لیکر کہی یہ بڑی بات

نئی دہلی: ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان اگلے 48 گھنٹوں میں جنگ چھڑ سکتی ہے۔ امریکہ پہلے ہی کھل کر ایران کو دھمکی دے چکا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسرائیل ایران تنازع میں امریکہ کے فعال کردار کے پیش نظر مشرق وسطیٰ کے دو بڑے ممالک قطر اور کویت نے امریکہ کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔

ایران آبزرور اور گلوب آئی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قطر اور کویت نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ اگر ایران اسرائیل جنگ کی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو وہ امریکہ کو اپنے ملک میں اپنے ایئر بیس (ہوائی اڈے )اسرائیل کی مدد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میڈیا رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکہ اس تنازع کے دوران کویت اور قطر کے فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گا۔

 

ایران۔امریکہ آمنے سامنے

یادرہے کہ کہ قطر اور کویت میں امریکہ کے بڑے فوجی اڈے ہیں۔ امریکہ بھی ایک عرصے سے ان ممالک کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ تاہم یہ دونوں ممالک اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے دوران اپنے قریبی پڑوسی ایران کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ایران اور امریکہ کے تعلقات بہتر نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکہ نے ایران کے سب سے بڑے فوجی رہنما کو ہلاک کر دیا تھا۔

ہندوستان ،حکومت کی ایڈوائزری

ایران ۔اسرائیل جنگ کے خدشے کے پیش نظر مرکزی وزارت خارجہ بھی کافی متحرک ہو گئی ہے۔ وزارت نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ کوئی بھی ہندوستانی ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کرے۔ ان ممالک میں پہلے سے موجود ہندوستانیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر سفارت خانے سے رابطہ کریں۔ اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اپنی حفاظت کو ذہن میں رکھیں اور گھر سے باہر نقل و حرکت کو کم سے کم کریں۔