Tag Archives: Qatar

اسرائیل میں الجزیرہ نیٹ ورک کےدفاتر بندکرنےکااعلان، بنجمن نیتن یاہوکی کابینہ کافیصلہ

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ نے اتوار کو فیصلہ کیا ہے کہ جب تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی اسرائیل میں الجزیرہ چینل کی خدمات کو بند کر دیا جائے گا۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ الجزیرہ کی نشریات قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی خبر کے مطابق کابینہ کے فیصلے کے بعد نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ اسرائیل میں مبینہ اشتعال انگیز چینل الجزیرہ کو بند کر دیا جائے گا۔ ایک حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے وزیر مواصلات نے “فوری کارروائی” کرنے کے حکم پر دستخط کیے ہیں۔ تاہم الجزیرہ اسے روکنے کے لیے عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔

یادرہے کہ نیتن یاہو حکومت نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا ہے جب قطر میں حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی سے متعلق بات چیت زور پکڑ رہی ہے۔ خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ اس فیصلے میں اسرائیل میں الجزیرہ نیٹ ورک کے دفاتر کو بند کرنا، اس کے نشریاتی آلات کو ضبط کرنا، چینل کی رپورٹس کی نشریات کو روکنا اور اس کی ویب سائٹ کو بلاک کرنا شامل ہو سکتا ہے

 

الجزیرہ نیٹ ورک کو حکومت قطر کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے اور وہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم پر شدید تنقید کرتا رہا ہے، جہاں سے اس نے جنگ کے دوران چوبیس گھنٹے رپورٹنگ کی ہے۔ اسرائیلی بیان میں الجزیرہ کے غزہ آپریشن کا ذکر نہیں کیا گیا۔

اسرائیل کی پارلیمنٹ نے گزشتہ ماہ ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھے جانے والے غیر ملکی نشریاتی اداروں کو اسرائیل میں عارضی طور پر بند کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ قانون نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کو اسرائیل میں الجزیرہ نیٹ ورک کے دفاتر کو 45 دنوں کے لیے بند کرنے کی اجازت دیتا ہے، اس مدت میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ اس لیے یہ جولائی کے آخر تک یا غزہ میں جاری فوجی آپریشن تک نافذ رہ سکتا ہے۔

الجزیرہ نے اتوار کو فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، حالانکہ اس نے پہلے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا کہ یہ اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور کہا تھا کہ شٹ ڈاؤن اسے خاموش کرنے کی کوشش ہے۔

ایران۔امریکہ آمنے سامنے: قطر اورکویت سے امریکہ کولگابڑا جھٹکا، ایئربیس کو لیکر کہی یہ بڑی بات

نئی دہلی: ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان اگلے 48 گھنٹوں میں جنگ چھڑ سکتی ہے۔ امریکہ پہلے ہی کھل کر ایران کو دھمکی دے چکا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسرائیل ایران تنازع میں امریکہ کے فعال کردار کے پیش نظر مشرق وسطیٰ کے دو بڑے ممالک قطر اور کویت نے امریکہ کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔

ایران آبزرور اور گلوب آئی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قطر اور کویت نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ اگر ایران اسرائیل جنگ کی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو وہ امریکہ کو اپنے ملک میں اپنے ایئر بیس (ہوائی اڈے )اسرائیل کی مدد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میڈیا رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکہ اس تنازع کے دوران کویت اور قطر کے فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گا۔

 

ایران۔امریکہ آمنے سامنے

یادرہے کہ کہ قطر اور کویت میں امریکہ کے بڑے فوجی اڈے ہیں۔ امریکہ بھی ایک عرصے سے ان ممالک کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ تاہم یہ دونوں ممالک اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے دوران اپنے قریبی پڑوسی ایران کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ایران اور امریکہ کے تعلقات بہتر نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکہ نے ایران کے سب سے بڑے فوجی رہنما کو ہلاک کر دیا تھا۔

ہندوستان ،حکومت کی ایڈوائزری

ایران ۔اسرائیل جنگ کے خدشے کے پیش نظر مرکزی وزارت خارجہ بھی کافی متحرک ہو گئی ہے۔ وزارت نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ کوئی بھی ہندوستانی ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کرے۔ ان ممالک میں پہلے سے موجود ہندوستانیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر سفارت خانے سے رابطہ کریں۔ اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اپنی حفاظت کو ذہن میں رکھیں اور گھر سے باہر نقل و حرکت کو کم سے کم کریں۔

اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات پرپابندی عائد، قانون سازی کے بعد بنجمن نیتن یاہوکا اعلان

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات پر پابندی عائدکردی ہے۔ نیتن یاہو نے الجزیرہ کو ‘دہشت گرد چینل’ قرار دیا۔ پیر کے روز اسرائیلی پارلیمنٹ میں ایک قانون پاس کر کے الجزیرہ پر پابندی عائد کر دی گئی۔ الجزیرہ کو اسرائیلی پارلیمنٹ میں سنگین الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ الجزیرہ ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ الجزیرہ پر 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں حصہ لینے اور اسرائیل میں تشدد کو ہوا دینے کا الزام ہے۔

بینجمن نیتن یاہو نے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ‘الجزیرہ نے اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچایا۔ 7 اکتوبر کے حملوں میں حماس کے ساتھ فعال طور پر حصہ لیا، نیز اسرائیلی شہریوں کو IDF فوجیوں کے خلاف اکسانے میں اہم رول ادا کیاہے۔’ نیتن یاہو نے کہا کہ ‘اب وقت آ گیا ہے کہ حماس کو اسرائیل سے ہٹا دیا جائے۔

دہشت گرد چینل اب اسرائیل میں نشر نہیں ہوگا۔ میں اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والے قانون کو فوری طور پر نافذ کرنے جا رہا ہوں۔ میں وزیر مواصلات شلومو کرائی کی جانب سے اوفیر کاٹز کی قیادت میں اتحادی اراکین کی حمایت سے متعارف کرائی گئی قانون سازی کا خیرمقدم کرتا ہوں۔

الجزیرہ ملک قطر کا ایک میڈیا گروپ ہے جس کا صدر دفتر دوحہ میں قطر ریڈیو اور ٹیلی ویژن کارپوریشن کمپلیکس میں ہے۔ یہ گروپ اپنے بہت سے چینلز کے ذریعے عربی اور انگریزی میں خبریں نشر کرتا ہے۔ الجزیرہ کو قطر کی حکومت سے بھاری فنڈنگ ​​ملتی ہے تاہم الجزیرہ نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قطر کی حکومت کی طرف سے اس پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔ الجزیرہ اپنی رپورٹنگ کے حوالے سے ہمیشہ تنقیدوں کا سامنا کرتاہے۔

PM Modi in Qatar: وزیراعظم مودی امیرشیخ تمیم بن حمدالثانی کےساتھ آج کریں گےدوطرفہ بات چیت

وزیر اعظم نریندر مودی ابوظہبی کے کامیاب دورے کے بعد بدھ کی رات دیر گئے قطر پہنچ گئے۔ پی ایم مودی نے دوحہ میں ہی اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگ بھی کی۔ 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد وزیر اعظم مودی یہ دوسرا قطر کا دورہ ہے۔ جمعرات کو وزیر اعظم مودی امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ منگل کو یو اے ای اور قطر کے لیے روانہ ہونے سے پہلے پی ایم مودی نے کہا تھا کہ وہ قطر کے حکمران سے ملنے کے لیے بے چین ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ امیر شیخ تمیم کی قیادت میں قطر میں زبردست ترقی اور تبدیلی کا دور جاری ہے۔

بدھ کی رات دیر گئے پی ایم مودی کی دو طرفہ بات چیت کے بارے میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی جیسے شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوگی۔ اورفائنانس۔ پی ایم مودی کا وسطی ایشیائی ملک قطر (مغربی ایشیا) کا دورہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ حال ہی میں قطر نے آٹھ سابق بحریہ کے افسروں کی سزائے موت ، معاف کر دی ہے۔ جس کے بعد سات شہری ہندوستان واپس آگئے ہیں۔

وزارت خارجہ کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان ہندوستان۔قطر شراکت داری کو مضبوط بنانے پر تفصیلی بات چیت ہوئی ۔ وزیر اعظم مودی نے دوحہ میں قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ ایچ ایچ محمد بن عبدالرحمن کے ساتھ میٹنگ کی اور دو طرفہ شراکت کو مضبوط بنانے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ہندوستان قطر کے ساتھ تاریخی اور گہرے تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ قطر کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ وسیع مذاکرات کا منصوبہ ہے۔

این آر آئیز نے پی ایم مودی کا کیا استقبال

وزیر اعظم مودی کے دوحہ پہنچنے کے بعد این آر آئیز نے ہوٹل کے باہر ان کا استقبال کیا۔ ہاتھوں میں ہندوستانی ترنگا اٹھائے ہوئے لوگوں نے ‘مودی۔مودی’ اور ‘بھارت ماتا کی جئے’ کے نعرے لگائے۔ پی ایم مودی نے ان کے استقبال کے لیے ہوٹل کے باہر جمع لوگوں سے ہاتھ ملایا۔ کچھ این آر آئیز نے پی ایم مودی کو کتابیں بھی پیش کیں۔ اس دوران لوگوں نے پی ایم مودی سے بات کی اور ان کے ساتھ تصویریں بھی کھنچوائیں۔ X پر ایک پوسٹ میں، پی ایم مودی نے کہا، میں دوحہ میں غیر معمولی استقبال کے لئے ہندوستانی تارکین وطن کا شکر گزار ہوں۔

اس سے پہلے پی ایم مودی، ہندوستانی وقت کے مطابق رات تقریباً 12 بجے قطر کی راجدھانی دوحہ پہنچے۔ دارالحکومت دوحہ پہنچنے پر وزیر اعظم مودی کا ہوائی اڈے پر قطر کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ سلطان بن سعد المراخی نے استقبال کیا۔

پی ایم مودی ابوظہبی کے کامیاب دورے کے بعد قطر پہنچ گئے۔

قطرآنے سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے دورے کے دوران ابوظہبی میں بنائے گئے ہندو مندر کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے اپنے دو روزہ دورے کے دوران کئی پروگراموں میں بھی شرکت کی۔ پی ایم مودی کی موجودگی میں یو اے ای حکومت کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ بھی ہوئی۔ منگل کو وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی کمیونٹی پروگرام ‘اہلان مودی’ سے خطاب کیا۔ اس دوران پی ایم نے ‘ہندوستان۔یو اے ای دوستی زندہ باد’ کہا تھا۔

حماس اوراسرائیل کے درمیان جلد ہوسکتی ہے جنگ بندی ، قطر کے وزیراعظم کو ہے امید

حماس اور اسرائیل میں جنگ جاری ہے۔ ادھر قطر کے وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ یرغمالیوں کو جلد رہا کر دیا جائے گا اور جنگ بندی کا مثبت حل نکالا جا سکتا ہے۔ہم آپ کو بتادیں کہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ شروع ہونے کے بعد حماس نے سینکڑوں یہودیوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ اب بھی 100 سے زائد اسرائیلی شہری حماس کی حراست میں ہیں۔

امن کے لیے حماس کو بھی اجلاس میں مثبت انداز میں شرکت کرنی ہوگی: قطر وزیراعظم

قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی نے پیر کو واشنگٹن میں منعقدہ اٹلانٹک کونسل سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ بقیہ یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں مستقل جنگ بندی کا حل تلاش کرنے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ اتوار کو ہونے والی بات چیت میں معاملات کو معمول کے مطابق ٹریک پر لانے کے لیے بات چیت کی گئی۔ ہم نے یرغمالیوں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی کے لیے کچھ بنیادیں تیار کی ہیں، جو ہمیں امید ہے کہ دونوں فریقین کے لیے قابل قبول ہوں گے۔ تاہم، اجلاس میں مجوزہ خاکہ حماس کو بتایا جانا باقی ہے۔ تاہم، ہم ابھی تک نہیں جانتے کہ حماس اس پر کیا ردعمل ظاہر کرے گی۔ اگر حماس بھی امن چاہتی ہے تو اسے بھی اس اجلاس میں مثبت انداز میں شرکت کرنی چاہیے۔

یہ اجلاس ایک روز پہلے پیرس میں ہواتھا۔ایک روز پہلے اتوار کو امریکہ، مصر اور قطر نے اسرائیل کے ساتھ مل کر 136 یرغمالیوں کی رہائی کے لیے پیرس میں میٹنگ کی تھی، تاکہ جنگ بندی ہوسکے اور اسرائیل کے ساتھ دوسرا معاہدہ ہوسکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز، موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا، شن بیٹ کے سربراہ رونن بار، قطری وزیراعظم محمد الثانی اور مصری انٹیلی جنس سروسز کے سربراہ عباس کمیل سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کا مقصد حماس پر دباؤ ڈالنا ہے کہ وہ اسے قبول کرے جسے اسرائیل منصفانہ سمجھتا ہے۔

گزشتہ سال 7 اکتوبر کو اسرائیل پر دہشت گردانہ حملے میں اقوام متحدہ کے ایک ادارے کے ملازمین کے ملوث ہونے کی رپورٹ کے بعد لوگوں کو ملنے والی بین الاقوامی امداد پر بحران پیدا ہو گیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کو بھیجی گئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ غزہ میں یو این آر ڈبلیو اے کے لیے کام کرنے والے 190 سے زائد ملازمین دہشت گرد گروپوں سے وابستہ ہیں۔

اپیل کیلئے ملا 60 دنوں کا وقت، قطر میں قید ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کا اب کیا ہوگا؟ وزارت خارجہ کا آیا نیا اپ ڈیٹ

نئی دہلی : جیل میں بند ہندوستان بحریہ کے آٹھ سابق اہلکاروں کی قانونی ٹیم کو قطر کی اپیل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کے لئے 60 دنوں کا وقت دیا گیا ہے۔ وزارت خارجہ نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ قطر کی اپیل کورٹ نے گزشتہ ماہ مبینہ جاسوسی کیس میں ہندوستانی بحریہ کے آٹھ سابق اہلکاروں کی سزائے موت کو تبدیل کر دیا تھا اور انہیں الگ الگ مدت کے لئے جیل بھیج دیا تھا۔ یہ فیصلہ ہندوستانی شہریوں کے اہل خانہ کی جانب سے ایک اور عدالت کے سابقہ ​​حکم کے خلاف اپیل دائر کرنے کے چند ہفتوں بعد آیا تھا۔

میڈیا بریفنگ کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ قانونی ٹیم کے پاس عدالتی حکم ہے جو خفیہ ہے۔ حالانکہ جیسوال نے تصدیق کی کہ اہلکار اب سزائے موت پر نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قطر کی اعلیٰ ترین عدالت میں اس کیس کی اپیل کے لیے دو ماہ (60 دن) باقی ہیں اور قانونی ٹیم اس پر کام کر رہی ہے۔ گزشتہ ماہ ایک بڑی راحت میں قطر کی ایک عدالت نے بحریہ کے سابق اہلکاروں کو سنائی گئی سزائے موت کو ختم کر دیا تھا۔

26 اکتوبر کو قطر کی ایک عدالت نے بحریہ کے سابق فوجی اہلکاروں کو موت کی سزا سنائی تھی۔ معلوم ہوا ہے کہ ہندوستانی بحریہ کے سابق اہلکاروں کو سنائی گئی جیل کی سزا تین سال سے لے کر 25 سال تک ہے۔

یہ بھی پڑھئے: معمول سے 7 ڈگری کم رہا دہلی کا درجہ حرارت، کل چار ریاستوں میں نہیں نکلے گا سورج!

یہ بھی پڑھئے: ’جہازوں پر حملے روک دو ورنہ ۔۔۔‘، حوثی باغیوں کو امریکہ نے دی آخری وارننگ

بتادیں کہ نجی کمپنی الدہرہ کے لئے کام کرنے والے ہندوستانی شہریوں کو گزشتہ سال اگست میں مبینہ جاسوسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نہ ہی قطری حکام اور نہ ہی نئی دہلی نے ان کے خلاف الزامات کو عام کیا ہے۔

Qatar News: جان بچانے کا موقع؟ موت کی سزا پانے والے 8 ہندوستانیوں کو دکھی امید کی کرن، قطر کی عدالت نے قبول کرلی یہ عرضی

نئی دہلی: قطر (Qatar News) میں جاسوسی کے الزام میں سزائے موت پانے والے ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق افسران کو امید کی کرن نظر آئی ہے۔ قطر کی عدالت نے ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کو دی گئی سزائے موت کے خلاف اپیل منظور کرلی ہے۔ ذرائع کی مانیں تو ان آٹھ ہندوستانیوں نے ذاتی طور پر عدالت میں یہ اپیل کی ہے لیکن ہندوستانی حکومت نے اس میں مدد ضرور کی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ نیوز18 نے اس سے قبل نجی کمپنی الدہرہ کے ساتھ کام کرنے والے سابق بحریہ کے اہلکاروں کی رہائی کے لئے ہندوستانی حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی خبر دی تھی۔ ان آٹھ ہندوستانیوں کو مبینہ طور پر گذشتہ سال اگست میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

دراصل، آٹھ ہندوستانیوں کو قطر کی عدالت نے گذشتہ ماہ 26 اکتوبر کو موت کی سزا سنائی تھی۔ تاہم ہندوستان نے قطری عدالت کے اس فیصلے کو چونکانے والا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں تمام قانونی آپشنز تلاش کرے گا۔ حکومت نے کہا تھا کہ قطر کی عدالت سے سزا یافتہ ہندوستانی بحریہ کے 8 سابق افسران کو راحت فراہم کرنے کی تمام کوششیں کی جارہی ہیں۔ فی الحال سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے۔

شادی کی خریداری کے لیے دہلی کے ٹاپ 6 مارکیٹ، ضروری اشیاء بھی دستیاب، جانئے لوکیشن

کیا ہوگا اگر بارش کی بھینٹ چڑھ گیا ورلڈ کپ کا فائنل، کیسے ہوگا فاتح کا فیصلہ، کس کی ہوگی ٹرافی؟

رشمیکا مندانا-کٹرینہ کیف کے بعد، کاجول کی ڈیپ فیک ویڈیو پر مچا ہنگامہ، تازہ ترین ٹرینڈ پر کپڑے بدلتی آئیں نظر

نیشنل ایوارڈ یافتہ اداکارہ، 13 فلموں سے کیا باہر، میکرز مانتے تھے ’پنوتی‘، آج 136 کروڑ کی ہے مالکن

قطر نے ابھی تک ان الزامات کو منظر عام پر نہیں لایا
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا تھا کہ ہندوستان اس معاملے پر قطری حکام کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے اور حکومت ہندوستانی شہریوں کو تمام قانونی اور قونصلر مدد فراہم کرتی رہے گی۔ اس سارے عمل کے دوران قطر حکومت کی جانب سے اس فیصلے کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ نہ ہی قطری حکام اور نہ ہی نئی دہلی نے بھارتی شہریوں کے خلاف الزامات کو عام کیا ہے۔ تاہم میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوستانی بحریہ کے ان تمام سابق افسران پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام ہے۔

وزارت خارجہ نے کیا کہا تھا؟
وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ‘ہم سزائے موت کے فیصلے سے انتہائی صدمے میں ہیں اور تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہم خاندان کے افراد اور قانونی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہیں اور تمام قانونی آپشنز کو تلاش کر رہے ہیں۔ ہم اس معاملے کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور اس کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔ ہم تمام قونصلر اور قانونی مدد فراہم کرتے رہیں گے۔ ہم اس فیصلے کو قطری حکام کے ساتھ بھی اٹھائیں گے۔ اس کیس کی کارروائی کی خفیہ نوعیت کی وجہ سے اس وقت مزید کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔’

گذشتہ سال اگست میں ہوئے تھے گرفتار
آپ کو بتاتے چلیں کہ 26 اکتوبر کو قطر کی عدالت نے نجی سیکیورٹی کمپنی الدہرہ کے ساتھ کام کرنے والے 8 سابق بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کو موت کی سزا سنائی تھی۔ ان آٹھ اہلکاروں کو گذشتہ سال اگست میں ایک مبینہ جاسوسی کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تمام آٹھ ہندوستانی نجی کمپنی دہارا گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز کے لیے کام کر رہے تھے۔ جو کہ ایک دفاعی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ہے جس کی ملکیت ایک عمانی شہری ہے، جو رائل عمانی فضائیہ کے ریٹائرڈ سکواڈرن لیڈر ہیں۔ قطر میں ہندوستان کے سفیر نے اس سال یکم اکتوبر کو جیل میں ان اہلکاروں سے ملاقات کی تھی۔ یہی نہیں ان آٹھ میں سے کچھ کے اہل خانہ بھی قطر میں مل چکے ہیں۔ سزائے موت پانے والوں میں کیپٹن نوتیج سنگھ گل، کیپٹن سوربھ وشیشٹھ، کمانڈر پورنیندو تیواری، کیپٹن بیرندر کمار ورما، کمانڈر سوگناکر پکالا، کمانڈر سنجیو گپتا، کمانڈر امیت ناگپال اور سیلر راگیش شامل ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الیومنی ایسوسی ایشن قطر کے زیر اہتمام دوحہ میں سر سید ڈے کی تقریب کا شاندار انعقاد

دوحہ: قطر کی دارالحکومت دوحہ میں 17 نومبر بروز جمعہ، اورکس حیات ریجنسی ہوٹل کے جیڈ ہال میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الیومنی ایسوسی ایشن قطر نے سر سید ڈے تقریب کا انعقاد کیا، جس میں علی گڑھ کے آبنائے قدیم اور ان کی فیملیز کے علاوہ بڑے پیمانے پر دوحہ کے عمائدین شہر نے شرکت کی۔

پروگرام کے مہمان خصوصی، قطر میں ہندوستان کے سفیر جناب ویپل صاحب تھے۔ ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، علی گڑھ کے پرنسپل اور اے ایم یو الیومنی کے ورلڈ کوآرڈینیٹر پروفیسر صفیان بیگ نے مہمان اعزازی کی حیثیت سے شرکت کی اور “سر سید احمد خان: مسیحائے امن، فروغ و خیرسگالی” کے مو ضوع پر پرمغز کلیدی خطبہ دیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الیومنی ایسوسی ایشن قطر کے صدر ڈاکٹر ندیم ظفر جیلانی نے اپنے استقبالیہ خطاب میں قوم و ملک پر سر سید کے احسانوں کو یاد کیا اور ایسوسی ایشن کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔

IND vs AUS Dream 11 Prediction: یشسوی جیسوال یا گلین میکسویل کا انتخاب کر سکتے ہیں کپتان، ڈریم 11 میں یہ کھلاڑی دلا سکتے ہیں زیادہ پوائنٹس

IND vs AUS: سوریا کمار یادو نے کہا- فائنل کی شکست کو بھولنے میں لگے گا وقت، میں ابھی جوان، لیکن…

انہوں نے بتایا کہ تنظیم نے دوحہ میں کام کرنے والے مزدوروں کے لئے تین مفت طبی کیمپ، بلڈ ڈونیشن کیمپ، خواتین ایمپاورمنٹ کا پروگرام “ذائقہ علی گڑھ” اور اے ایم یو الیومنی ٹوسٹ ماسٹرز کلب کے تحت ممبران کی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور اسے پروان چڑھانے کے لئے متواتر اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں فلسطین کے مظلومین سے یکجہتی اور فوری جنگ بندی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

مہمان خصوصی، سفیر ہند جناب ویپل نے تنظیم اور اس کی کارکردگی کی ستائش کی اور نئے ہندوستان کی تعمیر میں سر سید احمد خان کی خدمات کا اعتراف کیا۔

اس سے قبل پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ غزالہ یاسمین نے پروگرام کے حوالے سے ضروری ہدایات پیش کیں جبکہ ڈاکٹر آشنا نصرت اور ڈاکٹر نعیم امان نے پروگرام کی نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دیے۔

علی گڑھ تحریک سے متعلق ایک کوئز ڈاکٹر آشنا اور شفقت نبی نے پیش کیا جس میں جیتنے والوں کو انعامات و سرٹیفکیٹ دئیے گئے۔ ڈاکٹر جیلانی نے اس موقع پر تین ایوارڈز کا اعلان کیا۔ سر سید ایوارڈ فار پروفیشنل ایکسلنس قطر یونیورسٹی کے پروفیسر عاطف اقبال کو دیا گیا جبکہ امتیازی سماجی خدمات کا ایوارڈ سٹی ایکسچنج کے جناب پی عبالحمید شرفو کو دیا گیا۔ معروف آر جے اور قطر ریڈیو 107 کے اینکر جناب کبیر احمد کو میڈیا خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ دیا گیا۔

پروگرام میں ٹوئٹا گروپ کے سلمان عبد الغنی، انڈین اسپورٹس سینٹر کے صدر ای پی عبد الرحمن، معروف بزنس مین عظیم عباس، پروفیسر صوفیہ بخاری، شہاب الدین احمد، احمد اشفاق، ڈاکٹر سکندر آفتاب، ڈاکٹر امتیاز، ڈاکٹر حبیبہ حنا، ڈاکٹر حسن رضوی، نجم الحسن، عماد الدین اشرف، سید راشد حسن کے علاوہ بہت سی معزز شخصیات نے حصہ لیا۔

علی گڑھ الیومنی ایسوسی ایشن قطر کے چیئرمین انجینئر جاوید احمد نے وزیراعظم نریندر مودی کے اس قول کو یاد کیا جس میں انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو “منی انڈیا” سے تعبیر کیا تھا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الیومنی ایسوسی ایشن قطر کے زیر اہتمام دوحہ میں سر سید ڈے کی تقریب کا شاندار انعقاد
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الیومنی ایسوسی ایشن قطر کے زیر اہتمام دوحہ میں سر سید ڈے کی تقریب کا شاندار انعقاد

ڈاکٹر ندیم جیلانی نے اپنی کابینہ کے ممبران خاص طور پر فیصل نسیم، فرمان خان، ممنون احمد بنگش، فرخ فاروقی، آباد خان، عمادالدین احمد، فیصل عبداللہ، ڈاکٹر عمران ممتاز، صائمہ رفعت، ڈاکٹر انتخاب عالم اور مجلس شوریٰ کے ارکان جناب تنویر عالم، جناب شکیب احسن، جناب امتیاز انور صدیقی، نشاط علی خان، صبا امام، عرفان اللہ، پرمود کمار، سنجیو شرما کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سبھی معاونین بزنس ہاؤسز کا بھی شکریہ ادا کیا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الیومنی ایسوسی ایشن قطر کے زیر اہتمام دوحہ میں سر سید ڈے کی تقریب کا شاندار انعقاد
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی الیومنی ایسوسی ایشن قطر کے زیر اہتمام دوحہ میں سر سید ڈے کی تقریب کا شاندار انعقاد

پروگرام کے آخر میں قطر اور ہندوستان کے قومی ترانے کے بعد علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کا ترانہ “یہ میرا چمن ہے میرا چمن” پیش کیا گیا۔

تنظیم کے نائب صدر فیصل نسیم نے سامعین کی خدمت میں ہدیہ تشکر پیش کیا۔ روایتی ڈنر کے بعد ایک مختصر محفل سخن بھی رکھی گئی جس میں جناب احمد اشفاق، ڈاکٹر ندیم جیلانی دانش، جناب اشفاق دیشمکھ اور صفیان بیگ صاحبان نے اہل بزم کو اپنے کلام اور لطائف سے محظوظ کیا۔