قطر اور کویت میں امریکہ کے بڑے فوجی اڈے ہیں

ایران۔امریکہ آمنے سامنے: قطر اورکویت سے امریکہ کولگابڑا جھٹکا، ایئربیس کو لیکر کہی یہ بڑی بات

نئی دہلی: ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان اگلے 48 گھنٹوں میں جنگ چھڑ سکتی ہے۔ امریکہ پہلے ہی کھل کر ایران کو دھمکی دے چکا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسرائیل ایران تنازع میں امریکہ کے فعال کردار کے پیش نظر مشرق وسطیٰ کے دو بڑے ممالک قطر اور کویت نے امریکہ کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔

ایران آبزرور اور گلوب آئی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قطر اور کویت نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ اگر ایران اسرائیل جنگ کی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو وہ امریکہ کو اپنے ملک میں اپنے ایئر بیس (ہوائی اڈے )اسرائیل کی مدد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میڈیا رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکہ اس تنازع کے دوران کویت اور قطر کے فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گا۔

 

ایران۔امریکہ آمنے سامنے

یادرہے کہ کہ قطر اور کویت میں امریکہ کے بڑے فوجی اڈے ہیں۔ امریکہ بھی ایک عرصے سے ان ممالک کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ تاہم یہ دونوں ممالک اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے دوران اپنے قریبی پڑوسی ایران کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ایران اور امریکہ کے تعلقات بہتر نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکہ نے ایران کے سب سے بڑے فوجی رہنما کو ہلاک کر دیا تھا۔

ہندوستان ،حکومت کی ایڈوائزری

ایران ۔اسرائیل جنگ کے خدشے کے پیش نظر مرکزی وزارت خارجہ بھی کافی متحرک ہو گئی ہے۔ وزارت نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ کوئی بھی ہندوستانی ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کرے۔ ان ممالک میں پہلے سے موجود ہندوستانیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر سفارت خانے سے رابطہ کریں۔ اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اپنی حفاظت کو ذہن میں رکھیں اور گھر سے باہر نقل و حرکت کو کم سے کم کریں۔