Tag Archives: United States

ایران کے اسرائیل پرحملے کےبعدبوکھلاہٹ شکارہواامریکہ، ایران پرنئی پابندیاں عائد کرنے کی کوشش

ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد مغربی ایشیا میں کشیدگی شدت اختیار کرگئی ہے۔ ایران کے اس حملے کی کئی ممالک نے بڑے پیمانے پر مذمت کی ہے۔ تاہم ایران نے اپنے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی سفارت خانے پر حملے کا بدلہ لیا ہے۔ ادھر امریکہ نے کہا ہے کہ وہ ایران پر مزید سخت پابندیاں عائد کرے گا۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں امریکہ، ایران کے میزائل اور ڈرون پروگراموں پر نئی پابندیاں عائد کرے گا اس کے علاوہ اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) اور ایران کی وزارت دفاع کی حمایت کرنے والے اداروں پر بھی نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔

سلیوان نے تازہ ترین بیان میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف ایران کے فضائی حملے کے بعد صدر جو بائیڈن، اتحادیوں اور شراکت داروں بشمول G7 اور کانگریس میں رہنماؤں کے ساتھ ایک جامع منصوبہ بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں امریکہ ایران کو نشانہ بناتے ہوئے کئی قسم کی پابندیاں عائد کرے گا۔ جیک نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں سے بھی توقع رکھتا ہے کہ وہ ایران کے خلاف پابندیاں عائد کریں گے۔ امریکہ مشرق وسطیٰ میں فضائی اور میزائل دفاعی نظام کو مزید مضبوط بنانے اور ایران کے میزائل اور یو اے وی کی صلاحیتوں کی تاثیر کو مزید کم کرنے کے لیےاپنے منصوبہ پر گامز ن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ہمارے اتحادی جلد ہی پابندیوں عائد کرنے کے متعلق فیصلے کرینگے۔

 

اپنے تازہ بیان میں جیک سلیوان نے یہ بھی کہا کہ ہم فضائی اور میزائل دفاع کے کامیاب انضمام کو مزید مضبوط اور وسعت دینے کے لیے محکمہ دفاع اور امریکی سینٹرل کمانڈ کے ذریعے کام کر رہے ہیں اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔ اس سے ہمیں پورے مشرق وسطی میں ایران کے میزائل اور UAV صلاحیتوں کی تاثیر کو مزید کم کرنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے ایران پر نئی پابندیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نئی پابندیوں اور دیگر اقدامات کا مقصد ایران کی فوجی صلاحیت اور تاثیر کو روکنا اور کم کرنا ہے۔ وہ اس پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ گزشتہ تین سالوں میں امریکہ نے میزائلوں اور ڈرونز سے متعلق پابندیوں کے علاوہ دہشت گردی سے متعلق 600 سے زائد افراد اور اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کی ہیں۔

ان میں حماس، حزب اللہ، حوثی اور کتائب حزب اللہ اور بہت سے دوسرے دہشت گرد گروہ شامل ہیں۔ ان پر یہ پابندیاں برقرار رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں اور کانگریس کے ساتھ مل کر ایرانی حکومت کو اس کے مذموم اور غیر مستحکم کرنے والے اقدامات کا جوابدہ ٹھہرانے کے لیے کارروائی جاری رکھنے سے پیچھے ہٹے گا ۔

اس سے قبل 14 اپریل کو امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے خلاف ایران کے حملوں کے بارے میں اپ ڈیٹ کے لیے قومی سلامتی ٹیم سے ملاقات کی تھی۔ اس سے قبل سنیچر کے روز انہوں نے اسرائیل پر ایرانی ڈرون حملوں کے پیش نظر اپنی قومی سلامتی ٹیم کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔

ایران۔امریکہ آمنے سامنے: قطر اورکویت سے امریکہ کولگابڑا جھٹکا، ایئربیس کو لیکر کہی یہ بڑی بات

نئی دہلی: ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان اگلے 48 گھنٹوں میں جنگ چھڑ سکتی ہے۔ امریکہ پہلے ہی کھل کر ایران کو دھمکی دے چکا ہے کہ اگر اس نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسرائیل ایران تنازع میں امریکہ کے فعال کردار کے پیش نظر مشرق وسطیٰ کے دو بڑے ممالک قطر اور کویت نے امریکہ کو بڑا جھٹکا دیا ہے۔

ایران آبزرور اور گلوب آئی نیوز کی رپورٹ کے مطابق قطر اور کویت نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ اگر ایران اسرائیل جنگ کی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو وہ امریکہ کو اپنے ملک میں اپنے ایئر بیس (ہوائی اڈے )اسرائیل کی مدد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ میڈیا رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ امریکہ اس تنازع کے دوران کویت اور قطر کے فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گا۔

 

ایران۔امریکہ آمنے سامنے

یادرہے کہ کہ قطر اور کویت میں امریکہ کے بڑے فوجی اڈے ہیں۔ امریکہ بھی ایک عرصے سے ان ممالک کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ تاہم یہ دونوں ممالک اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ کے دوران اپنے قریبی پڑوسی ایران کے ساتھ تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ایران اور امریکہ کے تعلقات بہتر نہیں ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکہ نے ایران کے سب سے بڑے فوجی رہنما کو ہلاک کر دیا تھا۔

ہندوستان ،حکومت کی ایڈوائزری

ایران ۔اسرائیل جنگ کے خدشے کے پیش نظر مرکزی وزارت خارجہ بھی کافی متحرک ہو گئی ہے۔ وزارت نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ کوئی بھی ہندوستانی ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کرے۔ ان ممالک میں پہلے سے موجود ہندوستانیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر سفارت خانے سے رابطہ کریں۔ اضافی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اپنی حفاظت کو ذہن میں رکھیں اور گھر سے باہر نقل و حرکت کو کم سے کم کریں۔

غزہ میں ختم ہوگی جنگ؟ حماس نے اسرائیل سے کی جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ، جو بائیڈن نے بھی کی حمایت

غزہ: اسرائیل اور فلسطینی تنظیم حماس کے درمیان 50 روز سے جنگ جاری ہے۔ دریں اثنا، حماس جاری جنگ میں جنگ بندی کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ جنگ بندی چار دن کے لیے تھی جو پیر کی آدھی رات کو ختم ہو جائے گی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پیش رفت سے واقف لوگوں کے حوالے سے کہا ہے کہ ‘حماس نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ جنگ بندی میں دو سے چار دن کی توسیع کے لیے تیار ہے۔’ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ حماس کا خیال ہے کہ اگر جنگ بندی کو آگے بڑھایا جاتا ہے۔ کم از کم 20 سے 40 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو یقینی بنانا ممکن ہے۔

ذریعے کا مزید کہنا تھا کہ ‘حماس کا خیال ہے کہ اس وقت میں 20 سے 40 اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنانا ممکن ہے۔’ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے 50 قیدیوں کو 150 فلسطینی قیدیوں کے بدلے چار دنوں کے اندر رہا کیا گیا۔ معاہدے میں ایک بلٹ ان میکانزم ہے جو جنگ بندی میں توسیع کرتا ہے اگر حماس ہر روز کم از کم 10 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرتا ہے۔

‘ہمیں کوئی نہیں روک سکے گا…’ حماس کے گڑھ میں پہلی بار پہنچے نیتن یاہو، فوجیوں سے کہا- ہمارے صرف 3 ٹارگٹ

ہندوستان اورایران میں دوطرفہ بات چیت ،مشرق وسطی کی سیمابی صورتحال سمیت دیگرعلاقائی و باہمی مسائل پر کیا گیاتبادلہ خیال

وزیراعظم مودی نے بی آر ایس اور کانگریس کو بتایا ایک دوسرے کی کاربن کاپی، کے سی آر کو بتایا ’فارم ہاوس سی ایم‘

این بی اے انڈیا کے راجہ چودھری کا ایلیٹ ٹیلنٹ ڈیولپمنٹ کو بڑھانے اور مقامی ہیروز کو نیوٹریشن فراہم کرنے کا منصوبہ

اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے ابھی تک کوئی اشارہ نہیں دیا ہے کہ حملے کسی بھی وقت جلد بند ہو جائیں گے۔ انہوں نے 7 اکتوبر کو جنگ شروع ہونے کے بعد پہلی بار غزہ کا دورہ کیا اور 2005 کے بعد سے مسدود ساحلی علاقے کا دورہ کرنے والے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم بھی بن گئے۔ نیتن یاہو نے اتوار کو غزہ میں وہاں تعینات اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کے فوجیوں سے ملاقات کرتے ہوئے کہا، ‘ہم آخر تک جاری رکھیں گے- جیت تک۔’

جنگ بندی کے تین دنوں میں غزہ سے کم از کم 58 یرغمالیوں کو رہا کیا گیا ہے جن میں تھائی لینڈ، فلپائن اور روس کے شہری شامل ہیں۔ اسرائیلی حکام نے اسرائیلی جیلوں میں قید 117 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کر دیا ہے۔ امریکہ نے جنگ بندی میں توسیع کے منصوبے کی حمایت کی ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی ایسی ہی امید کا اظہار کیا۔

7 اکتوبر کو، حماس نے ملک کے سب سے مہلک حملے میں اسرائیل کے ساتھ غزہ کی عسکری سرحد کی خلاف ورزی کی، اسرائیلی حکام کے مطابق، تقریباً 1,200 اسرائیلی اور غیر ملکی ہلاک اور تقریباً 240 کو یرغمال بنایا۔ جواب میں، اسرائیل نے حماس کو تباہ کرنے کے لیے ایک فوجی مہم شروع کی، جس میں غزہ کی حماس حکومت کے مطابق، تقریباً 15,000 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری اور ہزاروں بچے تھے۔

کیا اسرائیل میں قید خاتون اسراء کو رہا کیا جائے گا؟ فلسطینی خواتین کا مانا جاتا ہے آئیکون

غزہ/دبئی: غزہ پٹی میں جنگ بندی کے اعلان اور حماس-اسرائیلی حکام کے درمیان قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدہ کے بعد فلسطینی قیدی اسراء الجعابیص کا نام سامنے آیا، جسے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین کا آئیکون سمجھا جاتا ہے۔

اسراء جعابیص کو 11 اکتوبر سال 2015 کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ الزعیم قصبے سے ملحقہ سڑک پر اپنی گاڑی چلا رہی تھیں۔ قابض حکام نے اس پر جھوٹا الزام لگایا کہ وہ کار میں دھماکہ خیز مواد لے جا رہی تھیں جو پھٹ گیا تھا جبکہ جعابیص اپنا مکان تبدیل کر نے کے بعد گھر کا سامان لے جا رہی تھیں جس میں ایک گیس سلینڈر بھی شامل تھا۔

فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ اسراء کی گاڑی میں آگ لگنے سے اس کا پورا جسم بری طرح جھلس گیا، مگر صہیونی حکام نے اسے ایک عسکری کارروائی قرار دیتے ہوئے گیارہ سال قید کی سزا سنادی۔

فلسطین : جنگ بندی کے درمیان غزہ میں ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہوگی۔ مصر بھیجے گا 1لاکھ 30 ہزار لیٹر ڈیزل

اسرائیل ۔حماس جنگ: آج سے4دن تک جنگ بندی کاہوگانفاد، اب تک13000فلسطینی شہری جاں بحق

انہوں نے مزید کہا کہ جب اسے گرفتار کیا گیا تو وہ اپنے پیچھے اپنے اکلوتے بچے عمر کو چھوڑ گئی تھیں۔ وہ کئی جیلوں میں رہ چکی ہیں اور فی الحال دیمون جیل میں ہیں۔

اسرائیلی وزارت انصاف کی جانب سے اپنی آفیشل ویب سائٹ پر شائع کیے گئے ناموں میں قیدی الجعابیص کا نام شامل ہے۔ اسرائیلی عدالتوں کی طرف سے مقدمہ کی طویل کارروائی کے بعد اسراء کو 11 سال قید اور 50,000 شیکل جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

اس فیصلے سے قبل ہونے والی بحث ایک سال تک جاری رہی اور یہ فیصلہ 7 اکتوبر 2016 کو جاری کیا گیا۔

اسرا جعابیص کا تذکرہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ میں حماس-اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کے تحت قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل طے پا رہی ہے۔

اسرائیل اورحماس کےدرمیان معاہدے کودی گئی قطعیت،اسماعیل ہانیہ نےکہاجلدہوسکتی ہے جنگ بندی

اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ آخری مراحل میں ہے۔ یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے ایک تقریر میں کہا کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ اب جنگ بندی کے قریب ہے۔ ہانیہ نے کہا کہ انہوں نے قطر کو جنگ بندی سے متعلق تمام شرائط بتا دی ہیں۔ اس بارے میں کچھ دیر میں اہم جانکاری سامنے آئے گی ۔

اےایف پی کے مطابق انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے بدلے یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق تمام فیصلے کر لیے گئے ہیں اور مکمل معلومات جلد ہی دستیاب ہو جائیں گی۔ وہیں خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کی صدر مرجانا سپولجارک نے بھی اسماعیل ہانیہ سے ملاقات کی تاکہ یرغمالیوں کی رہائی میں مدد کی جا سکے۔اس کے علاوہ انہوں نے قطری حکام سے بھی علیحدہ ملاقات کی ہے ۔
یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے گزشتہ دو روز سے بات چیت جاری تھی۔ ابتدائی طور پر امریکی حکام نے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی تردید کی تھی تاہم پیر کو امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ مکمل ہونے کے قریب ہے۔تاہم اتوار کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے معاہدے کے حوالے سے کہا تھا کہ معاہدے کے حوالے سے میڈیا میں غلط خبریں آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:

حماس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا معاہدے کو جلدہی قطعیت دی جائیگی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑائی میں تین سے پانچ دن کا وقفہ ممکن ہے۔سینکڑوں فلسطینی انڈونیشیا کے اسپتال میں پھنسے ہوئے ہیں جسے اسرائیلی ٹینکوں نے گھیر رکھا ہے۔

اس سے قبل اسپتال پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے رات بھر جاری رہے، جس میں بوریج مہاجر کیمپ، رفح اور غزہ سٹی سمیت دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے لوگوں کے افراد خانہ نے سیاست دانوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی جنگجوؤں کو پھانسی دینے کی بات چیت بند کریں اور کہا کہ اس سے ان کے پیاروں کی رہائی کے لیے مذاکرات خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔یادرہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 13,300 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیل میں حماس کے حملوں میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔

اسرائیل۔حماس جنگ:یرغمالیوں کی رہائی جلد ہوگی ممکن، حماس اوراسرائیل کے درمیان معاہدے پرغور، امریکی صدرکادعویٰ

امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس کی قید میں پھنسے لوگوں کی رہائی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان مجوزہ معائدے کے حوالے سے مثبت اقدامات کا اشارہ دیاہے۔ بائیڈن نے کہا کہ غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک معاہدہ ہونے والا ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ جلد ہو جائے گا۔

غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی فوجی کارروائی جاری ہے۔ اقوام متحدہ اور امریکہ سمیت پوری دنیا جنگ بندی کی وکالت کر رہی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حماس تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کر دیتی۔اس کے ساتھ ساتھ امریکہ، اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے پر غور کیاجارہاہے جس میں قطر اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ تاہم امریکہ کے لیے اسرائیل اور حماس کو کسی بھی معاہدے کے لیے راضی کرنا آسان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یرغمالیوں کو جلد رہا کر دیا جائے گا: جو بائیڈن

اسی دوران پیر کو امریکی صدر جو بائیڈن نے مجوزہ معاہدے کے حوالے سے ایک مثبت اقدامات کا اشارہ دیاہے ۔ بائیڈن نے کہا، ’’غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔‘‘ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جلد ہی کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔ ‘‘

تقریباً 240 یرغمالیوں کو رہا کیا جا سکتا ہے: قطر

چند روز پہلے امریکہ میں اسرائیلی سفیر مائیکل ہرزوگ نے ​​ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسرائیل کو امید ہے کہ آنے والے دنوں میں حماس کے ہاتھوں بڑی تعداد میں یرغمالیوں کو رہا کرایا جا سکتا ہے۔ قطر کا خیال ہے کہ اس معاہدے کے بعد تقریباً 240 یر غمالیوں کو رہا کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ جبالیہ اور قریبی ساحلی کیمپ کے مکینوں کو انخلا کے لیے خبردار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس جنگ میں اب تک 11 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

Israel Hamas War: الشفاء اسپتال میں داخل ہوئی اسرائیلی فوج، حماس کو سرنڈر کرنے کو کہا، چاروں طرف سڑ رہی ہیں لاشیں

تل ابیب: اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ لیکن یہ ابھی تک نہیں رک رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیلی فوج نے اب زمینی سطح پر بھی حملے تیز کر دیے ہیں۔ اس تناظر میں بدھ کے روز اسرائیلی فورسز نے کہا کہ وہ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا میں داخل ہو گئے ہیں جہاں ہزاروں افراد داخل ہیں۔ لیکن اس اسپتال کے نیچے چلنے والا مشتبہ حماس کا کمانڈ سینٹر تباہ ہوگیا ہے۔

الشفاء اسپتال کے نیچے حماس کا مرکز
بتا دیں کہ الشفاء اسپتال کی سکیورٹی کے حوالے سے امریکہ متعدد بار اسرائیل سے درخواست کر چکا ہے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے کہا کہ وہ اسپتال کے احاطے میں داخل ہو چکے ہیں۔ فوج نے ایک بیان میں کہا، “انٹیلی جنس اور ضرورت کی بنیاد پر، آئی ڈی ایف فورسز الشفاء اسپتال کے ایک مخصوص علاقے میں حماس کے خلاف ایک درست اور ٹارگٹڈ آپریشن کر رہی ہیں۔” کم از کم 2,300 مریض، عملہ اور بے گھر شہری اندر ہیں، جو کئی دنوں کی شدید لڑائی اور فضائی بمباری میں پھنسے ہوئے ہیں۔

غزہ میں ہر 10منٹ میں ایک بچے کی ہلاکت، شہری کھانے اور پانی کو ترس رہے ہیں: ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس کا بیان

Weather Update: برف باری سے سردی میں اضافہ… دیوالی پر ان ریاستوں میں بارش، آئی ایم ڈی نے بتایا دہلی میں آج کیسا رہے گا موسم

Delhi-NCR Air Pollution: بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے درمیان دہلی حکومت کا لوگوں کو مشورہ، کہا- صبح کی سیر اور ورزش بند کریں

غزہ کے شفا اسپتال میں اندھرا، ابھی تک پانچ اموات، اسرائیل کا تابڑتوڑ حملہ

اسپتال کے اندر سڑ رہی ہیں لاشیں
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسپتال کے اندر کی صورتحال خوفناک ہے۔ بہت سے خاندان اسپتال کی راہداریوں میں رہ رہے ہیں۔ جہاں سے سڑی ہوئی لاشوں کی بدبو آ رہی تھی۔ اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے کہا، “اسپتال کے احاطے میں لاشیں بکھری ہوئی ہیں اور مردہ خانے میں اب بجلی نہیں ہے۔” انہوں نے کہا، ‘ہمیں انہیں اجتماعی قبروں میں دفن کرنے پر مجبور کیا گیا۔’ انہوں نے اندازہ لگایا کہ اب تک 179 لاشیں دفن کی جا چکی ہیں، جن میں سات نوزائیدہ بچے بھی شامل ہیں جو انکیوبیٹروں کے بجلی بند ہونے سے مر گئے۔

اسرائیلی فوج نے کیا تھا حماس کو خبردار
حملے سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ “اسپتال کے حوالے سے کم مداخلت کرنے والی کارروائی” کرے۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال کو محفوظ بنایا جانا چاہیے۔ لیکن اسرائیل نے بارہا دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے جنگجو اسپتال کے احاطے کو فوجی خدمات کے لیے استعمال کررہے ہیں، جس کی وجہ سے پورا اسپتال خطرے میں ہے۔ آپریشن کے خلاف کسی ردعمل کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، آئی ڈی ایف (IDF) نے کہا کہ اس نے حماس کے زیر انتظام غزہ میں حکام کو 12 گھنٹے کا نوٹس دیا ہے کہ اندر فوجی کارروائیاں بند کر دی جائیں۔

وائٹ ہاؤس نے کی اسرائیلی فوج کے دعوے کی تصدیق
آئی ڈی ایف نے ایک بیان میں کہا کہ حماس کے جنگجوؤں نے فوجی کارروائیوں کو نہیں روکا۔ بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔ اسپتال میں موجود حماس کو ہتھیار ڈالنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کا مقصد ان شہریوں کو کسی قسم کے نقصان کو روکنا ہے جنہیں حماس انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ حماس نے جان بوجھ کر نیم فوجی اثاثوں اور اہلکاروں کو استعمال، اسکولوں اور دیگر شہری عمارتوں میں تلاش کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس نے منگل کو کہا کہ امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے اسرائیل کے اس دعوے کی تصدیق کی ہے کہ حماس نے اسپتال کے نیچے ایک آپریشنل سینٹر دفن کر دیا ہے۔