Tag Archives: Aqaba

Israel-Hamas War: حماس-اسرائیل جنگ 44 ہزار کروڑ روپے کا پڑا، وزیر اعظم نیتن یاہو کے بھی چھوٹ گئے پسینے! جی ڈی پی پر بھی لگی بڑی چوٹ

تل ابیب: اسرائیل-حماس کے درمیان مسلسل 53 روز سے جنگ جاری ہے۔ اس عرصے کے دوران دونوں ملکوں کو جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ایک طرف اسرائیلی حملے میں 14 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جبکہ 1400 اسرائیلی مارے جا چکے ہیں۔ جبکہ 240 افراد کو حماس نے یرغمال بنا لیا تھا۔ تاہم جنگ بندی کے دوران حماس کے جنگجوؤں نے کئی یرغمالیوں کو رہا کر دیا تھا۔ لیکن اس دوران اسرائیل نے غزہ کی پٹی سے حماس کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے حملے کیے ہیں جن میں میزائل، ٹینک، بندوقیں اور ہر قسم کے ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں۔ ادھر اسرائیل کے مرکزی بینک نے حماس کے ساتھ جنگ ​​کے معاشی اثرات کا جائزہ لیا ہے۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس جنگ کی وجہ سے اسرائیل کو بہت زیادہ معاشی نقصان ہو رہا ہے۔ بینک کے ریسرچ ڈیپارٹمنٹ نے رپورٹ کیا کہ لاگت کا تخمینہ 53 بلین ڈالر(198 بلین شیکل) لگایا گیا تھا، جو کل دفاعی اخراجات کا نصف سے زیادہ تھا۔ جنگ کی مالی لاگت کا اندازہ پہلے لیڈر کیپٹل مارکیٹس نے 2023-2024 میں 180 بلین شیکل لگایا تھا۔ وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ جنگ کی وجہ سے معیشت کو روزانہ تقریباً 270 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔

پاکستان، چین اور… صبح-صبح 3 ممالک میں لرز گئی زمین، تیز زلزلہ سے خوفزدہ لوگ، جانئے کہاں-کتنی شدت؟

ختم ہوگی جنگ! اسرائیل ۔ حماس کے درمیان جنگ بندی میں دو دن کی توسیع، جانئے کس نے نبھایا اہم کردار

وکٹ کیپر نے کی آوٹ کی اپیل تو بلا اٹھا کر مارنے کیلئے دوڑ پڑے بابر اعظم، جانئے کیا ہے پورا معاملہ، دیکھئے ویڈیو

بنک آف اسرائیل کی اندرون ملک ریسرچ ٹیم نے اپنی اقتصادی ترقی کے تخمینوں کو بھی کم کر دیا ہے اور اب توقع ہے کہ اس سال اور اگلے سال مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں 2 فیصد اضافہ ہوگا۔ جبکہ سابقہ ​​تخمینہ 2023 میں 2.3 فیصد اور 2024 میں 2.8 فیصد تھا۔ پیر کو مانیٹری کمیٹی نے تمام پیشین گوئیوں کے مطابق اپنے تخمینے میں کہا کہ اس سال جی ڈی پی میں 4.75 فیصد اضافہ ہوگا۔ اس اعلان کے بعد شیکل ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہو گیا۔

نصف صدی میں اسرائیل کے بدترین مسلح تصادم نے بہت سے کاروباروں کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس کی وجہ سے صارفین کی مانگ کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ ساتھ ہی حماس کے حملے کے بعد مزدوروں کی لیبر مارکیٹ بھی بند ہو گئی ہے۔ کابینہ 2023 کے نظرثانی شدہ مالیاتی منصوبے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے پیر کو بعد میں ملاقات کرنے والی ہے، جس میں اخراجات کو 30 بلین شیکلز تک بڑھانے کا منصوبہ ہے، جن میں سے زیادہ تر کی مالی اعانت قرض سے کی جائے گی۔

غزہ جنگ بندی میں کیوں ہو رہی تاخیر، اسرائیل کے ذہن میں کیا ہے؟ جمعہ ہوگا بے حد اہم دن

دیر البلاح (غزہ پٹی): اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں چار روزہ جنگ بندی ہونے کی خبر ہے۔ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے لوگوں کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی شہریوں کی رہائی کے معاہدے کو لیکر رکاوٹ آگئی ہے۔ ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ جمعہ سے پہلے نافذ العمل نہیں ہوگا، جبکہ اسے آج یعنی جمعرات سے نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

اس سفارتی پیش رفت سے غزہ کے 2.3 ملین فلسطینیوں کو کچھ راحت ملی ہے جنہوں نے ہفتوں سے اسرائیلی بمباری کا سامنا کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیل میں ان خاندانوں کے لیے بھی ایک راحت کی خبر ہے جو 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں یرغمال بنائے گئے اپنے پیاروں کی قسمت کو لیکر خوفزدہ ہیں۔

قطر تیزی سے کر رہا کام
اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر مشیر زاچی ہانیگبی نے بدھ کو دیر گئے فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیر کا اعلان کیا، لیکن اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ حماس کے ساتھ ثالثی میں اہم کردار ادا کرنے والے قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کے مطابق مذاکرات کار جنگ بندی اور یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے موزوں حالات پیدا کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ قطر نے جمعرات کی صبح کہا کہ معاہدے کی موثر تاریخ کا اعلان چند گھنٹوں میں کیا جائے گا۔ امریکہ اور مصر نے بھی معاہدے میں مدد کی ہے۔

میڈیکل ایمرجنسی: انڈیگو کی فلائٹ نے پاکستان کے کراچی میں کی لینڈنگ، بیمار مسافر کو نہیں بچایا جا سکا

اوپو لایا فون کی بجٹ میں نیا ٹیبلیٹ، پاور بینک جیسی ہے بیٹری اور 11 انچ کا ہے ڈسپلے

13300 سے زائد افراد ہوئے ہلاک
حماس کے زیر اقتدار غزہ میں وزارت صحت نے کہا کہ اس نے اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تفصیلی گنتی دوبارہ شروع کی ہے اور 13,300 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی ہیں۔ شمالی غزہ میں ٹریفک اور مواصلات میں خلل پڑنے کے بعد وزارت صحت نے 11 نومبر کو اعداد و شمار جاری کرنا بند کر دیا تھا۔

تازہ ترین اعداد و شمار جنوبی غزہ کے اسپتالوں کے تازہ ترین اعداد و شمار اور شمالی غزہ کے اسپتالوں کے 11 نومبر کے اعداد و شمار پر مبنی ہیں۔ مرنے والوں کی اصل تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔ وزارت صحت نے کہا کہ 6000 دیگر افراد لاپتہ ہیں اور ان کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

ایک نئی امید کی کرن پیدا ہوئی
جنگ بندی کے معاہدے سے سات ہفتوں سے جاری جنگ کے خاتمے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ اس جنگ نے اسرائیل اور غزہ دونوں میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ مارے گئے ہیں۔ اس جنگ سے پورے مغربی ایشیا میں کشیدگی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

حزب اللہ نے پھر داغے 48 راکٹ
جمعرات کو شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے، جہاں حزب اللہ نے کہا کہ اس نے جنوبی لبنان سے 48 راکٹ فائر کیے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے پانچ جنگجو مارے گئے تھے جن میں گروپ کے پارلیمانی بلاک کے سربراہ کا بیٹا بھی شامل تھا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ وہ حملوں کے ذرائع کو نشانہ بنا رہی ہے۔

جنگ جاری ہے: نیتن یاہو
اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے جنگ سے متعلق اپنی خصوصی کابینہ کے دو وزراء کے ہمراہ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کی مدت ختم ہونے کے بعد جنگ دوبارہ شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا مقصد حماس کی تمام فوجی تنصیبات کو تباہ کرنا اور غزہ میں یرغمال بنائے گئے اپنے تمام 240 افراد کو رہا کرنا ہے۔

نیتن یاہو نے کہا، ‘میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جنگ جاری ہے۔ تمام اہداف کے حصول تک ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔نتن یاہو نے کہا کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن کو فون کرکے بھی یہی معلومات دی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ملکی انٹیلی جنس ایجنسی ‘موساد’ کو ہدایت کی ہے کہ وہ حماس کی جلاوطن قیادت کو ختم کرے ‘چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔’ امریکہ نے جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیل کو بھاری فوجی اور سفارتی مدد فراہم کی ہے۔ جنگ بندی کے نافذ ہونے کے بعد دونوں فریق جہاں ہیں وہیں رک جائیں گے۔

اسرائیل اورحماس کےدرمیان معاہدے کودی گئی قطعیت،اسماعیل ہانیہ نےکہاجلدہوسکتی ہے جنگ بندی

اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ آخری مراحل میں ہے۔ یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ نے ایک تقریر میں کہا کہ اسرائیل اور حماس کی جنگ اب جنگ بندی کے قریب ہے۔ ہانیہ نے کہا کہ انہوں نے قطر کو جنگ بندی سے متعلق تمام شرائط بتا دی ہیں۔ اس بارے میں کچھ دیر میں اہم جانکاری سامنے آئے گی ۔

اےایف پی کے مطابق انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے بدلے یرغمالیوں کی رہائی سے متعلق تمام فیصلے کر لیے گئے ہیں اور مکمل معلومات جلد ہی دستیاب ہو جائیں گی۔ وہیں خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کی صدر مرجانا سپولجارک نے بھی اسماعیل ہانیہ سے ملاقات کی تاکہ یرغمالیوں کی رہائی میں مدد کی جا سکے۔اس کے علاوہ انہوں نے قطری حکام سے بھی علیحدہ ملاقات کی ہے ۔
یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے گزشتہ دو روز سے بات چیت جاری تھی۔ ابتدائی طور پر امریکی حکام نے یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی تردید کی تھی تاہم پیر کو امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ مکمل ہونے کے قریب ہے۔تاہم اتوار کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے معاہدے کے حوالے سے کہا تھا کہ معاہدے کے حوالے سے میڈیا میں غلط خبریں آ رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:

حماس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا معاہدے کو جلدہی قطعیت دی جائیگی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑائی میں تین سے پانچ دن کا وقفہ ممکن ہے۔سینکڑوں فلسطینی انڈونیشیا کے اسپتال میں پھنسے ہوئے ہیں جسے اسرائیلی ٹینکوں نے گھیر رکھا ہے۔

اس سے قبل اسپتال پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے رات بھر جاری رہے، جس میں بوریج مہاجر کیمپ، رفح اور غزہ سٹی سمیت دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے لوگوں کے افراد خانہ نے سیاست دانوں پر زور دیا کہ وہ فلسطینی جنگجوؤں کو پھانسی دینے کی بات چیت بند کریں اور کہا کہ اس سے ان کے پیاروں کی رہائی کے لیے مذاکرات خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔یادرہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ میں 13,300 سے زیادہ لوگ مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیل میں حماس کے حملوں میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی تعداد تقریباً 1,200 ہے۔

اسرائیل۔حماس جنگ:یرغمالیوں کی رہائی جلد ہوگی ممکن، حماس اوراسرائیل کے درمیان معاہدے پرغور، امریکی صدرکادعویٰ

امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس کی قید میں پھنسے لوگوں کی رہائی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان مجوزہ معائدے کے حوالے سے مثبت اقدامات کا اشارہ دیاہے۔ بائیڈن نے کہا کہ غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک معاہدہ ہونے والا ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ جلد ہو جائے گا۔

غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی فوجی کارروائی جاری ہے۔ اقوام متحدہ اور امریکہ سمیت پوری دنیا جنگ بندی کی وکالت کر رہی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حماس تمام یرغمالیوں کو رہا نہیں کر دیتی۔اس کے ساتھ ساتھ امریکہ، اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے پر غور کیاجارہاہے جس میں قطر اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ تاہم امریکہ کے لیے اسرائیل اور حماس کو کسی بھی معاہدے کے لیے راضی کرنا آسان نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

یرغمالیوں کو جلد رہا کر دیا جائے گا: جو بائیڈن

اسی دوران پیر کو امریکی صدر جو بائیڈن نے مجوزہ معاہدے کے حوالے سے ایک مثبت اقدامات کا اشارہ دیاہے ۔ بائیڈن نے کہا، ’’غزہ میں حماس کے جنگجوؤں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کو یقینی بنانے کے لیے ایک معاہدہ ہونے جا رہا ہے۔‘‘ میڈیا سے بات کرتے ہوئے جو بائیڈن نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جلد ہی کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔ ‘‘

تقریباً 240 یرغمالیوں کو رہا کیا جا سکتا ہے: قطر

چند روز پہلے امریکہ میں اسرائیلی سفیر مائیکل ہرزوگ نے ​​ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اسرائیل کو امید ہے کہ آنے والے دنوں میں حماس کے ہاتھوں بڑی تعداد میں یرغمالیوں کو رہا کرایا جا سکتا ہے۔ قطر کا خیال ہے کہ اس معاہدے کے بعد تقریباً 240 یر غمالیوں کو رہا کیا جا سکتا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے پناہ گزین کیمپ جبالیہ اور قریبی ساحلی کیمپ کے مکینوں کو انخلا کے لیے خبردار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس جنگ میں اب تک 11 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کےخلاف چین کی سرزمین سے عرب ممالک کی للکار، فلسطین میں امن کی بحالی پرزور

بیجنگ:چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے پیر کے روز بیجنگ میں چار عرب ممالک اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک غزہ میں جنگ کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے عرب اورعالم اسلام کے “اپنے بھائیوں اور بہنوں” کے ساتھ ہاتھ ملائے گا۔ ” انہوں نے چین ، عرب اور عالم اسلام کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

سعودی عرب، مصر، اردن، فلسطینی اتھارٹی اور انڈونیشیا کے وزراء نے چین کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ اور فلسطینیوں کے لیے اس کی طویل مدتی حمایت پر زور دیتے ہوئے مختلف ممالک مجوزہ دوروں کے حصے کے طور پر بیجنگ سے دورے کا آغاز کیاہے۔ وانگ یی نے دورہ کرنے والے وزرائے خارجہ کو بتایا کہ ان کا دورہ بیجنگ سے شروع کرنے کا فیصلہ ان کے چین پر بھر پوراعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

وانگ نے بات چیت شروع ہونے سے قبل سرکاری گیسٹ ہاؤس میں افتتاحی کلمات میں کہا کہ چین عرب اور اسلامی ممالک کا اچھا دوست اور بھائی ہے۔ ہم نے ہمیشہ عرب (اور) اسلامی ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کا مضبوطی سے دفاع کیا ہے اور ہمیشہ فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

چین نے طویل عرصے سے فلسطینیوں کی حمایت کی ہے اور مقبوضہ علاقوں میں آباد کاری پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ چین نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے پر تنقید نہیں کی ہے جبکہ امریکہ اور دیگر ممالک نے اسے دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا ہے۔ تاہم اسرائیل کے ساتھ چین کے اقتصادی تعلقات بڑھ رہے ہیں۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد اور ریلیف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘ہمیں اب بھی خطرناک پیش رفت اور ایک انسانی بحران کا سامنا ہے جس سے نمٹنے اور اس سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی یکجہتی کی ضرورت ہے۔’

اسرائیل نے غزہ میں 34 دنوں میں 30 ہزار ٹن سے زائد بارود گرایا
اسرائیل نے غزہ میں 34 دنوں میں 30 ہزار ٹن سے زائد بارود گرایا

مارچ میں، بیجنگ نے ایک معاہدے میں مدد کی تھی جس میں سعودی عرب اور ایران نے سات سال کی کشیدگی کے بعد تعلقات بحال کیے تھے۔ شہزادہ فیصل نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں کہا تھا کہ پانچوں وزرائے خارجہ جنگ بندی پر زور دینے، غزہ کو امداد پہنچانے اور جنگ کے خاتمے کی کوششوں میں کئی ممالک کے دارالحکومتوں کا دورہ کریں گے۔ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل حسین برہیم طحہ بھی بیجنگ کے دورے میں ان کے ہمراہ ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیل کی پہلی جنگ نہیں ہے۔ تاہم اسرائیل چاہتا ہے کہ یہ اس کی آخری جنگ ہو، جہاں وہ فلسطین کی باقی ماندہ تاریخی سرزمین پر مکمل کنٹرول حاصل کر سکے۔